Tag: ٹرمپ

  • امریکا اور میکسیکو تجارتی اور سرحدی معاملات پر مذاکرات کریں گے

    امریکا اور میکسیکو تجارتی اور سرحدی معاملات پر مذاکرات کریں گے

    واشنگٹن: میکسیکو اور امریکا کے اعلیٰ اہلکار تجارتی اور سرحدی معاملات میں پائے جانے والے اختلافات کو ختم کرنے کے لیے مذاکرات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پیر کو میکسیکو کی وزیر اقتصادیات گارسیلا مارکیز نے بتایا کہ وہ امریکی وزیر تجارت ولبر راس کے ساتھ مذاکرات کا ارادہ رکھتی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ملاقات کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا، یہ بھی بتایا گیا کہ میکسیکو کا جو وفد امریکی دورے پر جائے گا، وہ وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے واشنگٹن میں ملاقات کرے گا۔

    میکسیکو اور امریکا کی جانب سے مذاکرات شروع کرنے کا فیصلے امریکی صدر کے اس ٹویٹ کے بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے عملی اقدامات کو وقت کی ضرورت قرار دیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میکسیکو سرحد پر دیوار کھڑی کرنا چاہتے ہیں، تاکہ امریکا میں مہاجرین کے داخلے کو روکا جاسکے، تاہم امریکی کانگریس ٹرمپ کے فیصلے کو ماننے سے انکاری ہے۔

    خیال رہے کہ رواں سال جنوری میں امریکی نائب صدر مائیک پینس نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ میکسیکوسرحد کو محفوظ بنانے کے لیے مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔

    میکسیکوسرحد کومحفوظ بنانےکےلیےمزید اقدامات کرنا ہوں گے‘ مائیک پنس

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ کانگریس کو دیوارکے لیے 5.7 ارب ڈالرزمنظورکرنا ہوں گے، مائیک پینس نے مطالبہ کیا تھا کہ 750 اضافی پٹرول ایجنٹس کے لیے 211 ملین ڈالرز منظور کیے جائیں، سرحد پر 2 ہزار اضافی اہلکاروں کے لیے 571 ملین ڈالرز منظور کیے جائیں۔

  • برطانیہ بغیر ڈیل کے ہی یورپی یونین سے نکل جائے، ٹرمپ

    برطانیہ بغیر ڈیل کے ہی یورپی یونین سے نکل جائے، ٹرمپ

    لندن/واشنگٹن : ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانیہ کو بغیر ڈیل کے بریگزٹ کرنا چاہیے، برطانوی حکومت کو بریگزٹ کی خاطر 39 بلین پاؤنڈ کی ادائیگی نہیں کرنی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر برطانیہ بریگزٹ کے لیے ایک اچھی ڈیل کو حتمی شکل نہیں دے سکتا تو اسے کسی ڈیل کے بغیر ہی یورپی یونین سے علیحدگی اختیار کر لینا چاہیے۔

    امریکی ٹی وی کے مطابق اپنے دورہ برطانیہ سے قبل انہوں نے کہا کہ لندن حکومت کو بریگزٹ کی خاطر 39 بلین پاؤنڈ کی ادائیگی نہیں کرنی چاہیے۔

    سنڈے ٹائمز سے انٹرویو میں ٹرمپ نے مزید کہا کہ برطانیہ کو رواں برس کے دوران ہی یورپی یونین کو چھوڑ دینا چاہیے۔ امریکی صدر پیر کے دن برطانیہ پہنچ رہے ہیں، جہاں وہ وزیر اعظم ٹریزا مے کے ساتھ ملاقات میں عالمی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

    یاد ریے کہ  دو روز قبل ٹوری پارٹی قیادت کی دوڑ میں شامل وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ نے متنبہ کیا تھا کہ اگر ان کی پارٹی نے نوڈیل بریگزٹ پر بریگزٹ کی کوشش کی تو یہ ان کی پارٹی کے لیے خودکشی کے مترادف ہوگا۔

    مزید پڑھیں : نوڈیل پر بریگزٹ پارٹی کے لیے خودکشی کے مترادف ہوگا، جیرمی ہنٹ

    انہوں نے کہا کہ نوڈیل کی وکالت کرنے والا وزیراعظم پارلیمںٹ سے اعتماد کا ووٹ کھو دے گا اور عام انتخابات کا انعقاد بھی ایسا ہی ہوگا، عام انتخابات کے ذریعے نوڈیل کوئی حل نہیں بلکہ یہ سیاسی خودکشی ہوگی۔

    جریمی ہنٹ نے کہا کہ اگر میں جیت گیا تو یورپی یونین سے ایک نئے معاہدے کی کوشش کریں گے۔

  • ايران سے لاحق خطرہ فی الحال ٹل گيا ہے: امریکا

    ايران سے لاحق خطرہ فی الحال ٹل گيا ہے: امریکا

    لندن: امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ ایران سے لاحق خطرہ اگرچہ ختم نہیں ہوا، مگر فی الحال ٹل گیا ہے.

    ان خیالات کا اظہار امريکا کی قومی سلامتی کے مشير جان بولٹن نے اپنے ایک بیان میں کیا.

    ان کا کہنا تھا کہ ايران سے لاحق خطرہ ابھی پوری طرح ختم نہيں ہوا ، ایسا کہنا قبل از وقت ہوگا، البتہ واشنگٹن کے فوری اقدامات کی وجہ سے يہ خطرہ بہ ہرحال ٹل ضرور گيا ہے۔

    امريکا کی قومی سلامتی کے مشير نے يہ بيان برطانوی دارالحکومت لندن ميں میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے دیا.

    بولٹن نے امريکی صدر کے حاليہ بيان کا‌ حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امريکا ايران ميں اقتدار کی تبديلی کی پاليسی پر عمل پيرا نہيں۔

    مزید پڑھیں: سعودی تیل بردار بحری جہازوں پر حملے میں ایران ملوث ہے: امریکا کا دعویٰ

    البتہ انھوں نے سب کچھ صیح ہونے کے تاثر کو رد کرتے ہوئے محتاط انداز میں‌ کہا کہ اسی ماہ سعودی تنصيبات پر حملوں ميں ايران ملوث ہو سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران ایران اور امریکا میں‌ اختلافات شدت اختیار کر گئے تھے اور یہ خیال کیا جارہا تھا کہ امریکا ایران پر حملہ کرسکتا ہے.

    اسی ضمن میں ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف پاکستان کا دورہ بھی کیا تھا۔

  • ٹرمپ نے مزید فوج مشرق وسطیٰ بھیجنے کی منظوری دے دی

    ٹرمپ نے مزید فوج مشرق وسطیٰ بھیجنے کی منظوری دے دی

    واشنگٹن : جنگ کی تیاریوں کے تناظر میں ایران کی طرف سے معاملات کو ٹھنڈا کرنے کی کوششیں بھی سامنے آئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور ایران کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد واشنگٹن نے اپنی فوج مشرق اوسط ارسال کی ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق اوسط میں اضافی فوج کی تعیناتی کی بھی منظوری دی ہے۔

    دوسری جانب جنگ کی تیاریوں کے تناظر میں ایران کی طرف سے معاملات کو ٹھنڈا کرنے کی کوششیں بھی سامنے آئی ہیں۔ ایران نے امریکا کے ساتھ جنگ بندی کے لیے ثالثوں کے ذریعے کوششیں شروع کی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان جنگ کے خطرے کے پیش نظر خطے کے ممالک بھی حرکت میں آئے ہیں۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق اس وقت عراق، سلطنت آف اومان، قطر، ایشیائی ممالک میںجاپان نے امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی کم کرنے لیے لیے ثالثی کی کوششیں شروع کی ہیں مگر دونوںملکوں کے درمیان مذاکرات کی راہ میں امریکا کہ وہ 12 شرائط حائل ہیں جن کا اعلان ٹرمپ انتظامیہ کئی ماہ قبل کر چکی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھاکہ امریکا نے ان شرائط کے ذریعے ایران کو مذاکرات کی طرف لانے کی کوشش کی تھی مگر تہران کے غیر لچک دار رویے کے باعث واشنگٹن کو جوہری سمجھوتے سے علاحدگی اور ایران پر پہلے والی پابندیوں کی بحالی کا فیصلہ کرنا پڑا۔ایرانی قیادت بھی سفارتی کوششیں کر رہی ہے۔

    صدر حسن روحانی اور ان کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف خطے میں؟ جنگ کا خطرہ ٹالنے کے لیے مزید وقت حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی برادری اور امریکا کی طرف سے ایران پر دباﺅ میں کمی لانے کی سفارتی کوشش کے باوجود ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کی جانب سے خطے میں جارحانہ کارروائیوں کی دھمکیاں جاری ہیں۔

    پاسداران انقلاب خطے میں موجود اپنی حامی ملیشیاﺅں کو متحرک کرنے اور انہیں امریکا اور اس کے اتحادیوں کے مفادات کو نقصان پہنچانے کے لیے منظم کر رہا ہے۔

  • چاند اور مریخ پر ساتھ جائیں گے: ٹرمپ اور جاپانی وزیر اعظم کی پریس کانفرنس

    چاند اور مریخ پر ساتھ جائیں گے: ٹرمپ اور جاپانی وزیر اعظم کی پریس کانفرنس

    ٹوکیو: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جاپان کےساتھ خلا میں مشترکہ پروجیکٹ کریں گے، امریکا اور جاپان چاند اور مریخ پر ساتھ جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹوکیو میں امریکی صدر ٹرمپ اور جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبی نے پریس کانفرنس کی، امریکی صدر نے کہا کہ جاپان اور امریکا کے درمیان قریبی تعلقات ہیں۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انھیں لگتا ہے ایران بھی امریکا سے ڈیل کرنا چاہتا ہے، میں نے اقتدار سنبھالا تو ایران خطے میں دہشت گردی کر رہا تھا، ایران اب سنگین معاشی مشکلات کی وجہ سے پیچھے ہٹ گیا ہے، اس کے پاس جوہری ہتھیار نہیں چاہتے، ایرانی اچھے لوگ ہیں، ہم ایران میں حکومت تبدیل نہیں کرنا چاہتے، اوباما انتظامیہ کا ایران سے معاہدہ تباہ کن تھا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ چین سے فی الحال نہیں لیکن مستقبل میں تجارتی ڈیل ہو سکتی ہے، ہم اس ڈیل کے منتظر ہیں، چین سے ٹیرف کی وجہ سے بزنس دوسرے ملکوں میں جا رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایران امریکا تنازعہ، جاپان کا مشرق وسطی میں قیام امن کے لیے ہر ممکن کوششوں کا عزم

    انھوں نے کہا کہ شمالی کوریا نے کسی میزائل اور جوہری ہتھیار کا تجربہ نہیں کیا، شمالی کوریا سے بھی ڈیل چاہتے ہیں لیکن ہمیں جلدی نہیں۔

    دریں اثنا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبی نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے ساتھ باہمی مذاکرات کے فروغ پر بات ہوئی ہے، جاپان، امریکا دنیا کی پہلی اور دوسری معاشی طاقتیں ہیں، شمالی کوریا سے متعلق صدر ٹرمپ کی پالیسیوں پر جاپان کو اعتماد ہے۔

    جاپانی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ نے امریکی صدر سے غیر جوہری ہونے پر اتفاق کیا ہے، مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام جاپان اور دنیا کے لیے اہم ہے، مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں کمی کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہیں، ایران امریکا تنازعے کو مسلح کشیدگی میں تبدیل ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے۔

  • امریکی صدر چار روزہ دورے پر جاپان پہنچ گئے

    امریکی صدر چار روزہ دورے پر جاپان پہنچ گئے

    ٹوکیو: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چار روزہ دورے پر ٹوکیو پہنچ گئے.

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر اس وقت ٹوکیو میں موجود ہیں، ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ بھی ان کے ساتھ ہیں.

    امریکی صدر ٹوکیو کے ہانیڈا ہوائی اڈے پہنچے، تو جاپانی وزیر خارجہ نے ان کا استقبال کیا.

    ڈونلڈ ٹرمپ اپنے چار روزہ دورے کے دوران اہم معاہدہ کریں‌ گے، تجزیہ کار امریکا اور جاپان کے مابین معاہدوں کی بھی امیدیں ظاہر کر رہے ہیں.

    کل صدر ٹرمپ وزیر اعظم شینزو آبے سے ملاقات کریں گے، اس دوران امور پر تبادلہ خیال ہوگا۔

    پیر کے روز ٹرمپ جاپان کے نئے شہنشاہ ناروہیتو سے ملاقات کریں گے، یہ نئے جاپانی شہنشاہ کی کسی سربراہ مملکت سے اولین ملاقات ہوگی.

    وزیر اعظم شینزو آبے اور ٹرمپ کے مابین شمالی کوریا کے علاوہ ایران سے متعلق بھی گفتگو متوقع ہے.

    مزید پڑھیں: ٹرمپ تاریخ جانتے ہیں اور نہ ہی ایرانیوں کو پہچانتے ہیں، محمد جواد ظریف

    خیال رہے کہ جاپانی وزیر اعظم کا ایران کا اہم دورہ جون کے وسط میں‌ متوقع ہے، البتہ اس ضمن میں‌ اب تک کسی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے.

    یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اس دورہ کا انحصار ٹرمپ اور شینزو آبے کی ملاقات پر ہے.

  • ٹرمپ تاریخ جانتے ہیں اور نہ ہی ایرانیوں کو پہچانتے ہیں، محمد جواد ظریف

    ٹرمپ تاریخ جانتے ہیں اور نہ ہی ایرانیوں کو پہچانتے ہیں، محمد جواد ظریف

    تہران : ایرانی وزیر خارجہ نے ترمپ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی شخص دہشت گرد ہے تو وہ ٹرمپ ہیں جنھوں نے اقتصادی دہشت گردی کا ارتکاب کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کے گھٹیا بیان نے ثابت کر دیا کہ وہ نہ تو تاریخ کے بارے میں کچھ جانتے ہیں اور نہ ہی ایرانی قوم کو پہچانتے ہیں۔

    ایرانی سرکاری ٹی وی سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایرانی قوم کو دہشت گرد قرار دینے کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کے شرمناک بیان پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی شخص دہشت گرد ہے تو وہ ٹرمپ ہیں جنھوں نے اقتصادی دہشت گردی کا ارتکاب کیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ایران ہمیشہ کی طرح مغربی ایشیا کے علاقے میں دہشت گردی کے خلاف مہم میں پیش پیش ہے اور دہشت گردی کے مقابلے میں ایران کی جانب سے عراق و شام کی قوموں کی حمایت کئے جانے پر ان دونوں ملکوں کی قوموں نے ایران کی قدردانی کی ہے اور یہ ایک ایسی حقیقت ہے کہ جس کا سب ہی اعتراف کرتے ہیں۔

    ایران کے وزیر خارجہ نے ایران کو ختم کرنے کے بارے میں ٹرمپ کے حالیہ بیان کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ ایران ہزاروں سال سے ہے اور رہے گا اور ایران کے مقابلے میں ایک نئے ملک کی حیثیت سے امریکی حکام کا ایران کے بارے میں ایسا بیان بہت ہی گھٹیا اور شرمناک ہے۔

  • ایران باز نہ آیا تو اس کا سامنا ایک بڑی فوج سے ہوگا، ٹرمپ کی ایک بار پھر دھمکی

    ایران باز نہ آیا تو اس کا سامنا ایک بڑی فوج سے ہوگا، ٹرمپ کی ایک بار پھر دھمکی

    واشنگٹن : امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پرایران کو خبردار کیا ہے کہ اگراُس نے مشرق وسطٰی میں امریکی مفادات کیخلاف جارحانہ اقدام کیا تو اس کا سامنا ایک بڑی فوج سے ہوگا ۔

    تفصیلات کے مطابق پینسلوانیاروانگی سے قبل وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا اگرایران نے مشرق وسطٰی میں امریکی مفادات کو نقصان پہنچانے کیلئے پیش قدمی کو تو اس کا سامنا ایک بڑی فوج سے ہوگا۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ان کی خواہش تھی ایران کیساتھ معاملات مذاکرات کے زریعے حل ہو، ایران رضامند ہوتواب بھی ایران سے مذاکرات کے لئے تیارہیں۔

    گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران ایک طویل عرصے سے مسئلہ بنا ہوا ہے اور اوباما کا تہران کے ساتھ کیا جانے والا جوہری معاہدہ بھیانک تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا میں ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا مگر میں جوہری ایران یا ہمیں دھمکیاں دینے والا ایران بھی نہیں چاہتا ہوں، امریکی پابندیوں نے ایرانی معیشت پر تباہ کن اثرات مرتب کیے ہیں۔

    مزید پڑھیں : ایران کو جوہری ہتھیاروں کا حامل نہیں دیکھنا چاہتے، امریکی صدر

    واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر نے ایران کوصفحہ ہستی سے مٹانے کی دھمکی دی تھی اور کہا تھا اگر ایران لڑنا چاہتا ہے تو بتادے، وہ ایران کا آخری دن ہوگا۔

    ایران کی طرف سے امریکا کو دھمکانے کے بعد امریکی فوج کی بڑی تعداد، جنگی بحری بیڑہ اور لڑاکا طیارے بھی خلیجی ملکوں میں تعینات کردئیے گئے ہیں۔

    دوسری جانب ایران کا کہنا ہے کشیدگی کوبڑھانا نہیں چاہتے۔

    خیال رہے امریکا کے ساتھ ساتھ سعودی عرب نے بھی ایران کو متنبہ کیا تھا کہ وہ کسی بھی قسم کی جارحیت سے باز رہے، بصورت دیگر سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

  • ایران سے تنازع میں میڈیا جھوٹی خبریں پھیلانے کا ذمہ دار ہے، ٹرمپ

    ایران سے تنازع میں میڈیا جھوٹی خبریں پھیلانے کا ذمہ دار ہے، ٹرمپ

    واشنگٹن : ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکی انتظامیہ کے عزائم سے متعلق بہت جھوٹ بولا جارہا ہے جس سے خود ایران بھی شش و پنج میں مبتلا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے ایران سے تنازع میں میڈیا کو جھوٹی خبریں پھیلانے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ امریکی انتظامیہ کے عزائم کے بارے میں بہت جھوٹ بولا جارہا ہے جس سے خود ایران بھی شش و پنج میں مبتلا ہے۔

    واشنگٹن میں خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ امریکی انتظامیہ کے عزائم کے بارے میں بہت جھوٹ بولا جارہا ہے جس سے خود ایران بھی شش و پنج میں مبتلا ہے، جان بولٹن یا پومپیو اور ان کے درمیان کوئی اختلاف نہیں مگر میڈیا اس کے برعکس بتاتا ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ میڈیا کی اسی بے ایمانی کی وجہ سے سوشل میڈیا اور اپنی تقاریر میں حقیقت بیان کرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا سرکار کی جانب سے گزشتہ دنوں ایران پر پابندیوں کو مزید سخت کر دیا گیا ہے، ٹرمپ انتظامیہ نے مشرق وسطیٰ میں اپنے دستوں کی تعداد بھی بڑھا دی ہے.

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال میں‌ عسکری اشتعال انگیزی کا خطرہ بڑھتا جارہا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا ایک برس قبل ایران کے ساتھ کیے گئے جوہری معاہدے سے دستبردار ہو گیا تھا۔

    یاد رہے کہ ایرانی وزیر دفاع میجر جنرل امیر حاتمی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایران کسی بھی نوعیت کے خطرے سے نمٹنے کے لیے اعلی ترین دفاعی عسکری استعداد کا حامل ہے۔

  • طالبان کو مذاکرات کے اخراجات دینے سے متعلق ٹرمپ کی درخواست مسترد

    طالبان کو مذاکرات کے اخراجات دینے سے متعلق ٹرمپ کی درخواست مسترد

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طالبان کو مذاکرات کے اخراجات دینے کی درخواست قانون سازی سے متعلق کمیٹی نے مسترد کردی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے طالبان پر مہربان ہوتے ہوئے نوید سنائی تھی کہ وہ امن مذاکرات کے لیے آنے جانے اور کھانے پینے کے اخراجات دینے کے خواہش مند ہیں لیکن قانون سازی سے متعلق کمیٹی نے درخواست مسترد کردی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی کانگریس کے ایک عہدے دار نے بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ طالبان کو حالیہ مذاکرات میں شرکت کرنے پر آنے والے سفری اخراجات واپس کرنا چاہتی ہے۔

    امریکی عہدے دار کا کہنا تھا کہ ان اخراجات میں کھانا پینا، رہائش اور آمدورفت کے خرچے شامل تھے، امریکی کانگریس کی کمیٹی نے درخواست کو یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا کہ وہ شدت پسندوں کے اخراجات نہیں اٹھائے گی۔

    مزید پڑھیں: افغان حکومت اورطالبان کےدرمیان مذاکرات آخری لمحات میں منسوخ

    واضح رہے کہ امریکی حکومت اور طالبان کے درمیان اکتوبر سے اب تک دوحہ میں مذاکرات کے چھ دور ہوئے ہیں جن کا مقصد امریکا کو افغانستان سے محفوظ انخلا فراہم کرنا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات آخری لمحات میں منسوخ ہوگئے تھے، ترجمان افغان صدارتی محل نے مذاکرات کی منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ مذاکرات افغان وفد پر قطری حکومت کے اعتراض پر منسوخ ہوئے۔

    خیال رہے طالبان نے مذاکرات کے لئے افغان حکومت کے 250 رکنی وفد پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا یہ کانفرنس ہے شادی کی تقریب یا دعوت نہیں۔