Tag: ٹرمپ

  • ڈونلڈ ٹرمپ ایران سے جنگ نہیں چاہتے: ایرانی وزیر خارجہ

    ڈونلڈ ٹرمپ ایران سے جنگ نہیں چاہتے: ایرانی وزیر خارجہ

    تہران: ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ میرے خیال میں ڈونلڈ ٹرمپ ایران سے جنگ نہیں کرنا چاہتے، ٹرمپ کی نام نہاد بی ٹیم انہیں ایران کے خلاف جنگ میں دھکیل سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ نے اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ ٹرمپ ٹیم میں مشیر قومی سلامتی امور جان بولٹن جو ایران دشمن ہیں اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نیویارک میں ایرانی مشن میں ایک انٹرویو کے دوران ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا اور طالبان کے مذاکرات پر شدید تحفظات اور خدشات ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مذاکراتی عمل سے عسکریت پسندوں کا کردار بڑھ رہا ہے، حالانکہ ایران نے بھی طالبان کے ساتھ مذاکرات کی راہ ہموار کی تھی مگر جس انداز میں امریکا مذاکراتی عمل کو آگے بڑھا ہے وہ انتہائی غلط ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جو لوگ ایسی پالیسیاں بناتے ہیں وہ مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل نہیں چاہتے لیکن میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہم کسی سے لڑائی کے خواہاں نہیں ہیں مگر ساتھ ہی ہم اپنے دفاع سے بھی دستبردار نہیں ہوسکتے۔

    ایران نے امریکا سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا

    ایرانی وزیر خارجہ نے امریکا اور طالبان کے مذاکرات پر شدید تحفظات اور خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مذاکراتی عمل سے عسکریت پسندوں کا کردار بڑھ رہا ہے، حالانکہ ایران نے بھی طالبان کے ساتھ مذاکرات کی راہ ہموار کی تھی مگر جس انداز میں امریکا مذاکراتی عمل کو آگے بڑھا ہے وہ انتہائی غلط ہے۔

  • میرے فالورز کم ہو گئے ہیں‘ ٹرمپ کا ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹو سے شکوہ

    میرے فالورز کم ہو گئے ہیں‘ ٹرمپ کا ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹو سے شکوہ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈانلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹیو سے ہونے والی ملاقات میں ٹوئٹر پر اپنے فالورز کی تعداد میں کمی کا شکوہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق صدر ڈانلڈ ٹرمپ نے ملاقات کا زیادہ حصہ ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹو سے اپنے فالورز میں کمی کے حوالے سے سوالات کرنے میں گزار دیا تھا۔

    رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ کی تشویش کے جواب میں ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹو نے صدر کو واضح کیا کہ کمپنی جعلی ٹویٹر اکاﺅنٹس کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس وجہ سے بہت سی نامور شخصیات کے فالورز کی تعداد میں کمی آئی ہے۔

    چیف ایگزیکٹو جیک ڈارسی کا کہنا تھاکہ کمپنی کے اس اقدام سے ان کے فالورز بھی پہلے کی نسبت کم ہوئے ہیں۔

    جیک ڈارسی کی وضاحت کے باوجود صدر ٹرمپ نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ رپبلکن پارٹی کے رکن ہونے کی وجہ سے ٹوئٹر کمپنی ان سے تعصب رکھتی ہے۔’بطور رپبلکن (ٹوئٹر کمپنی ) میرے ساتھ اچھا سلوک نہیں کرتی اور یہ بہت امتیازی رویہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کے حوالے سے اعداد و شمار دینے والے ادارے ’کی حول‘ کے مطابق جولائی کے مہینے سے اب تک صدر ٹرمپ نے اپنے پانچ کروڑ تیس لاکھ ٹوئٹر فالورز میں سے 2 لاکھ 4 ہزار فالورز کھوئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اکتوبر میں بھی صدر ٹرمپ نے اس حوالے سے ٹویٹ کیا تھا کہ ٹوئٹر نے ان کے اکاﺅنٹس سے بہت سے لوگوں کو ہٹایا ہے اور کمپنی نے ایسے اقدامات کیے ہیں جن کی وجہ سے لوگوں کو اکاﺅنٹ بنانے میں مشکل آرہی ہے۔

    واضح رہے کہ امریکہ میں 2016 کے صدارتی انتخابات کے دوران سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر غلط خبروں کی تشہیر کر کے مبینہ طور پر ووٹرز پر اثر انداز ہونے کے لیے استعمال کیا گیا تھا جس کے بعد سے ٹویٹر نے مشتبہ اکاﺅنٹس کو بند کرنے کا سلسہ شروع کر دیا تھا۔

    صدر ٹرمپ سمیت دیگر رپبلکن پارٹی کے ممبران بھی ٹوئٹر پر ان کی جماعت کی طرف تعصب رکھنے کا الزام لگاتے رہے ہیں۔ ٹویٹر کمپنی کے عہدیداروں نے ان الزامات کو ہمیشہ رد کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کا شمار ٹویٹر پر سب سے زیادہ فالو کی جانے والی نامور شخصیات میں ہوتا ہے۔ ان کے ٹویٹر پر پانچ کروڑ نوے لاکھ سے زیادہ فالورز ہیں۔

    ٹوئٹر کے پبلک پالیسی ڈائریکٹر کارلوس مونشے نے گزشتہ مہینے امریکی سینیٹ میں سماعت کے دوران واضح کیا تھا کہ ان کی کپمنی سے متعلق فیصلے اور ٹویٹر پرشائع کیے جانے والے موادکا تعین سیاسی نظریات اورپارٹی وابستگیوں کی بنیاد پرنہیں کیا جاتا۔

  • امریکا کے صدارتی انتخابات ٹرمپ اور روس کے درمیان کوئی رابطہ ثابت نہیں ہوا

    امریکا کے صدارتی انتخابات ٹرمپ اور روس کے درمیان کوئی رابطہ ثابت نہیں ہوا

    واشنگٹن : امریکی انتخابات کے دوران روسی مداخلت سے متعلق امریکی محکمہ صحت انصاف نے ملر رپورٹ کانگریس میں پیش کر دی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی اٹارنی جنرل ولیم بار کا کہنا ہے کہ 2016ء کے انتخابات میں ٹرمپ اور روس کے درمیان کوئی رابطہ ثابت نہیں ہوا البتہ روس کی انٹیلی جنس نے ہیکرز کے ذریعے امریکی انتخابات میں مداخلت کی کوشش کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روسی ہیکرز نے کچھ ای میلز حاصل کرکے وکی لیکس جیسی ویب سائٹ کو بھی دیں تھیں۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رد عمل دیتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ نہ ہی رابطہ ثابت ہوا اور نہ ہی مداخلت کے ثبوت ملے، نفرت کرنے والوں اور ڈیموکریٹس کا ” گیم اوور“ ہو چکا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قانونی ٹیم کا کہنا ہے کہ مذکورہ رپورٹ کے ذریعے سارا بوجھ صدر ٹرمپ پر ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے۔

    قانونی مشاوروں کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں کہیں بھی یہ تحریر نہیں تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے روسی سازش کا حصّہ تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے بارہا تحقیقات میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی ہے حتیٰ کہ انہوں نے رابرٹ ملر کو بھی ہٹانے کی کوشش کی تھی۔

    اتحقیقاتی رپورٹ اسپیشل کونسل رابرٹ ملر نے تحریر کی تھی، ادھر کانگریس اسپیکر نینسی پیلوسی نے چار سو صفحات پر مشتمل رپورٹ عوام کے سامنے پیش کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

  • والد نے ورلڈ بینک کی سربراہی کی آفر کی تھی جسے میں نے مسترد کردیا، ایوانکا ٹرمپ

    والد نے ورلڈ بینک کی سربراہی کی آفر کی تھی جسے میں نے مسترد کردیا، ایوانکا ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ جب ان کے والد نے انھیں ورلڈ بینک کی سربراہی کی دعوت دی تو انھوں نے اس آفر کو مسترد کر دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جریدے ’دی اٹلانٹک“ کو بتایا کہ انھوں نے ایوانکا سے بینک کی سب سے سینئر ترین پوزیشن سنبھالنے کی پیشکش کی تھی کیونکہ وہ حساب کتاب کے معاملے میں بہت اچھی ہیں۔

    ایوانکا نے اب بتایا ہے کہ صدر ٹرمپ کے پوچھنے پر ان کا جواب تھا کہ وہ وائٹ ہاوس میں مشیر کے طور پر اپنے کام سے خوش ہیں، بعد ازاں ورلڈ بینک کے نئے صدر، معیشت دان ڈیوڈ ملپاس کو منتخب کرنے میں ایونکا کا کردار شامل رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایک طویل عرصے سے امریکا غیر رسمی طور پر ورلڈ بینک کے رہنما کو منتخب کرنے کا حق رکھتا ہے۔

    آیوری کوسٹ کے دورے کے دوران خبر رساں نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس سے بات کرتے ہوئے ایوانکا ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان کے والد نے ملازمت سے متعلق ان سے سوال کے طور پر پوچھا لیکن انھوں نے انکار کر دیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ایوانکا کا مزید کہنا تھا کہ ملپاس اچھی طریقے سے ملازمت سر انجام دیں گے۔

    خبر رساں ادارے کے نمائندے نے سوال کیا کہ کیا صدر ٹرمپ نے انھیں کسی اور اہم ملازمت کی پیشکش کی ہے؟ جس پر ان کا کہنا تھا وہ اس بارے میں معلومات صرف اپنے اور صدر ٹرمپ کے درمیان ہی رکھیں گی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ انھوں نے اپنی بیٹی کے لیے مختلف عہدوں کا سوچا تھا جن میں اقوامِ متحدہ میں امریکا کی سفیر کے طور پر بھی ان کی تعیناتی شامل تھی کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ وہ فطری طور پر سفیر ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ انھیں اس عہدے کے لیے ایوانکا کو تعینات کرنے کے خدشات سے آگاہ کیا گیا کیونکہ وہ کہتے یہ اقربا پروری ہے، جبکہ اس کا اقربا پروری سے کوئی تعلق نہیں۔

  • مائیک پومپیو کو جوہری بات چیت سے الگ کیا جائے، شمالی کوریا کا ٹرمپ سے مطالبہ

    مائیک پومپیو کو جوہری بات چیت سے الگ کیا جائے، شمالی کوریا کا ٹرمپ سے مطالبہ

    سیئول: شمالی کوریا نے مطالبہ کیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو واشنگٹن اور پیونگ یانگ کے درمیان جوہری پروگرام کے حوالے سے بات چیت سے نکال دیا جائے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو حالیہ ڈیڈ لاک کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے جوہری پروگرام کے حوالے سے بات چیت سے نکالنے کا مطالبہ کردیا۔

    شمالی کوریا کی وزارت خارجہ میں امریکی امور کے دفتر کے ڈائریکٹر کون جونگ گون نے کہا کہ مجھے اندیشہ ہے کہ اگر مائیک پومپیو نے بات چیت میں شرکت کی تو یہ ایک بار بھی تعطل کا شکار ہوجائے گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ امریکا کے ساتھ مکالمے میں کے ممکنہ طور پر دوبارہ آغاز کی صورت میں مجھے امید ہے کہ بات چیت میں ہمارے مقابل پومپیو نہیں ہوں گے۔

    مزید پڑھیں: شمالی کوریا کا ’ٹیکٹیکل گائیڈڈ میزائل‘ کا کامیاب تجربہ

    واضح رہے کہ شمالی کوریا نے امریکا کے ساتھ مذاکرات میں ناکامی کے بعد دوبارہ تابکاری مواد کو بم کے ایندھن میں استعمال کرنا شروع کردیا، شمالی کوریا نے ایک اور میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ شمالی کورین رہنما نے اس ہتھیار کو فائر کرنے کے مختلف طریقوں اور اہداف کو نشانہ بنانے کی خودنگرانی کی ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے درمیان امریکہ میں ہونے والی دوسری ملاقات پیانگ یانگ کے جوہری اور میزائل پروگرام کے معاملے پر کسی معاہدے کے بغیر اچانک ختم ہو گئی تھی۔

  • عرب اتحاد کے لیے ٹرمپ کی حمایت مثبت تزویراتی اشارہ ہے‘ انور قرقاش

    عرب اتحاد کے لیے ٹرمپ کی حمایت مثبت تزویراتی اشارہ ہے‘ انور قرقاش

    ابوظہبی : اماراتی وزیر مملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش کا کہنا ہے کہ یمن میں سعودی اتحاد کی سپورٹ کے حوالے سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مؤقف مناسب وقت پر سامنے آنے والا ایک مثبت تزویراتی اشارہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش نے یہ بات انگریزی زبان میں کی گئی اپنی ٹویٹ میں کہی، اس سے قبل وہائٹ ہاوس نے بتایا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کی اس قرار داد کے خلاف ویٹو کا حق استعمال کیا ہے جس میں یمن میں سرگرم عرب اتحاد کو عسکری سپورٹ کی فراہمی ختم کر دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کی قرار داد کے متعلق کہا کہ یہ میرے آئینی اختیارات کو کمزور کرنے کے لیے ایک غیر ضروری اور خطر ناک کوشش ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی شہریوں اور فوجیوں کی جانیں فی الوقت اور مستقبل میں خطرے میں پڑ جائیں گی۔

    ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکی سپورٹ ضروری ہے تا کہ عرب اتحاد کے ان بعض ممالک میں رہنے والے 80 ہزار سے زیادہ امریکیوں کی حفاظت ہوسکے جن کو یمن میں موجود حوثیوں کی جانب سے حملوں کا خطرہ درپیش ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال دسمبر میں امریکی سینیٹ نے یمن میں جاری سعودی عرب کی جنگ سے اپنی فوجیں واپس بلانے اور صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے لیے سعودی ولی عہد کو ذمہ دار ٹھہرانے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

    یمن جنگ: اقوام متحدہ امن معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنائے، خالد بن سلمان

    خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں یمن کی حکومت اور حوثی مخالفین کے درمیان حدیدہ میں جنگ بند کرنے کا معاہدہ طے پایا جاچکا ہے، لیکن فریقین کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی جاری ہے۔

  • صدر ٹرمپ نے یمن جنگ میں امریکی حمایت کے خاتمے کی قرارداد ویٹو کردی

    صدر ٹرمپ نے یمن جنگ میں امریکی حمایت کے خاتمے کی قرارداد ویٹو کردی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یمن جنگ میں امریکی حمایت کے خاتمے کی قرارداد ویٹو کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ویٹو کی گئی قرارداد میں یمن جنگ میں سعودی عرب کی مدد ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

    امریکی میڈیا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے کانگریس کی جانب سے پاس کردہ قرارداد کو مسترد کیا، اور قرارداد کو غیر ضروری قرار دیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکا یمن کو متاثر کرنے میں شریک نہیں، یمن میں حوثیوں کے خلاف قائم اتحاد میں کوئی امریکی اہلکار شامل نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی فوج جزیرہ نما عرب میں صرف انسداد دہشت گردی آپریشن کرتی ہے، امریکا یمن میں اتحادیوں کو محدود تعاون فراہم کرتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ قرارداد میرے آئینی اختیارات کو کمزور کرنے کی خطرناک کوشش ہے، قرارداد امریکی شہریوں اور بہادر فوجیوں کی زندگی کو خطرے میں ڈالتی ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال دسمبر میں امریکی سینیٹ نے یمن میں جاری سعودی عرب کی جنگ سے اپنی فوجیں واپس بلانے اور صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے لیے سعودی ولی عہد کو ذمہ دار ٹھہرانے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

    یمن جنگ: اقوام متحدہ امن معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنائے، خالد بن سلمان

    خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں یمن کی حکومت اور حوثی مخالفین کے درمیان حدیدہ میں جنگ بند کرنے کا معاہدہ طے پایا جاچکا ہے، لیکن فریقین کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی جاری ہے۔

  • کرائسٹ چرچ میں مسجد کے باہر مسلمانوں کو مغلظات بکنے والا ٹرمپ کا حامی گرفتار

    کرائسٹ چرچ میں مسجد کے باہر مسلمانوں کو مغلظات بکنے والا ٹرمپ کا حامی گرفتار

    ولنگٹن : نیوزی لینڈ پولیس نے کرائسٹ چرچ میں مسجد کے باہر عبادت گزاروں کو زبانی ہراساں کرنے والے امریکی صدر ٹرمپ کے حامی کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں پولیس نے جمعرات کے روز ایک شخص کو گرفتار کیا ہے کہ جو مسجد کے باہر کھڑا ہوکر عبادت گزاروں کو زبانی ہراساں (مغلضات بک رہا تھا) کررہا تھا جہاں گزشتہ ماہ درجنوں افراد بے گناہ قتل ہوئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسلام مخالف نظریات کے حامل شخص نے ڈونلڈ ٹرمپ کی تصویر والی ٹی شرٹ بھی زیب تن کی ہوئی تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 33 سالہ شخص نے گزشتہ بدھ کو بھی النور مسجد سے نکلنے سے مسلمانوں کو مغلضات بک کر گہرا صدمہ پہنچایا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ہماری کمیونٹی ان لوگوں کے لئے روادار نہیں ہے جو دوسروں کو ان کی شناخت کی وجہ سے نشانہ بناتے ہیں اور نہ ہی پولیس ہے۔

    مزید پڑھیں : سانحہ کرائسٹ چرچ، نیوزی لینڈ میں‌ جدید اسلحہ رکھنے پر پابندی کا بل منظور

    مزیدپڑھیں :کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملوں کی تحقیقاتی رپورٹ دسمبر تک موصول ہوگی، جیسنڈا آرڈرن

    یاد رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے علاقے کرائسٹ چرچ میں واقع دو مساجد میں دہشت گرد حملے ہوئے تھے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 50 نمازی شہید اور 20 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

    اس واقعے کے نیوزی لینڈ کی حکومت اور عوام کی جانب سے شدید ردعمل آیا اور واقعے کو دہشت گردی قرار دیا تھا.

  • مسلمان کانگریس خواتین کیخلاف ٹرمپ کے بیان پر اراکین پارلیمنٹ کی مذمت

    مسلمان کانگریس خواتین کیخلاف ٹرمپ کے بیان پر اراکین پارلیمنٹ کی مذمت

    واشنگٹن : امریکا میں ڈیموکریٹ ارکان پارلیمنٹ سمیت صدارتی امیدواروں نے ڈونلڈ ٹرمپ اور ریپبلکن کی جانب سے مسلمان کانگریس خواتین کے خلاف تضحیک آمیز بیانات کو قابل مذمت قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیموکریٹس اراکین نے کہا کہ امریکی ایونِ نمائندگان کا حصہ بننے والی دو مسلمان خواتین کے خلاف امریکی صدر کا بیان انتہائی خطرناک اور تشدد کو فروغ دینے کے مترادف ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک حامی نے کانگریس کی خاتون رکن الہان عمر کو مسلمان ہونے کی بنیاد پر قتل کرنے کی دھمکی دی تھی جسے بعدازاں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    کانگریس میں مسلم خاتون کی کامیابی پر ٹرمپ نے ٹوئٹ کیا تھا کہ ہم کبھی نہیں بھولیں گے، امریکی صدر کا مذکورہ بیان نائن الیون حملے سے متعلق تھا۔

    خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ انتخابات 2020 کے دو صدارتی امیدواروں نے پارٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹوئٹ سمیت دیگر متنازع بیانات کی مذمت کریں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سینیٹر بارنی سینڈرز نے کہا کہ الہان عمر پر حملہ پریشان کن اور خطرناک ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ الہان عمر اور ہم، ڈونلڈ ٹرمپ کے نسل پرستانہ اور نفرت آمیز بیان سے متعلق مذاحتمی بیان سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

    دوسری جانب سینیٹر ایلزبتھ ورین نے ٹوئٹ کیا کہ صدر اور ان کا پورا گروہ مذہب کی بنیاد پر کانگریس خاتون کے خلاف تشدد کو فروغ دے رہے ہیں، یہ بہت قابل مذمت اور ندامت پر مشتمل ہے۔

  • شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں میں ریلیف دینے پر غور کیا جارہا ہے، ٹرمپ

    شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں میں ریلیف دینے پر غور کیا جارہا ہے، ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں میں ریلیف دینے پر غور کیا جارہا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اوول آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی کوریا کے صدر مون جے سے ملاقات میں شمالی کوریا کے سربراہ سے مزید ملاقاتوں کے بارے میں بات کریں گے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ ملاقات میں شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں میں انسانی بنیادوں پر کچھ چھوٹ دینے کی بھی بات ہوگی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کو بہت اچھی طرح جان چکا ہوں وہ بہت قابل احترام ہیں اور یقین ہے کہ آئندہ آنے والوں دنوں میں بہت زبردست کام ہوں گے۔

    واضح رہے کہ اس سے پہلے شمالی کوریا کے سربراہ سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دو ملاقاتیں کرچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں: شمالی کوریا پر اقتصادی پابندیاں، کم جونگ کی مخالفین کو دھمکی

    یاد رہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے مخالفین کو دھمکی دی ہے کہ ان کے ملک پر پابندی لگانے والے ممالک کو بھرپور جواب دیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال ٹرمپ اور اُن کی سنگاپور میں ہونے والی ملاقات میں جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے پر اتفاق رائے ہوا تھا بعد ازاں دونوں ممالک کے درمیان تحفظات دیکھے گئے تھے۔

    بعد ازاں نیشنل سیکورٹی کے مشیر جان بولٹن نے کہا تھا کہ پچھلے سال جون میں سنگاپور میں جو وعدے کیے گئے تھے، شمالی کوریا کو ابھی ان پر عمل کرنا ہے جس کے لیے دوسری سربراہی ملاقات کی ضرورت ہے۔