Tag: ٹرمپ

  • امریکی صدر کی ریلی، ٹرمپ کے حامی شخص کا کیمرہ مین پر حملہ

    امریکی صدر کی ریلی، ٹرمپ کے حامی شخص کا کیمرہ مین پر حملہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی نے ریلی کے دوران برطانوی نشریاتی ادارے کے کیمرہ مین پر حملہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس میں امریکی صدر ٹرمپ کی ریلی کے دوران بی بی سی کے کیمرہ مین پر صدر ٹرمپ کے حامی شخص نے حملہ کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ران اسکینز نامی کیمرہ مین کو زد و کوب کرتے ہوئے حملہ آور شخص نے کوریج کرنے والے میڈیا کو بھی گالیاں دیں۔

    بعد ازاں سیکیورٹی اہلکاروں نے اسے دبوچ لیا۔ کیمرہ مین کا کہنا تھا کہ وہ اپنے پیشہ ورانہ سرگرمی میں مصروف تھا کہ اچانک پیچھے سے دھکا دیا گیا اور زور سے کسی نے کہا ’چلو ہٹو‘ یہاں سے میں اس وقت گھبرا گیا تھا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کی جانب سے امریکی وائٹ ہاؤس کو ایک خطہ لکھا گیا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس حملے کے بعد میڈیا کی سیکیورٹی کو موثر بنایا جائے۔

    امریکا میں شٹ ڈاؤن کا خطرہ ٹل گیا، ٹرمپ اور اپوزیشن کے درمیان معاہدہ پر اصولی اتفاق

    حملے کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی موجود تھے، انہوں نے صحافی کو بخریت دیکھ کر ہاتھ ہلایا اور اپنی تقریر مختصر وقفے کے بعد دوبارہ شروع کردی۔

    البتہ حملہ آور شدید غم و غصے میں تھا اس نے موقف اختیار کیا کہ صحافی انسانوں کے دشمن ہوتے ہیں جو ہمیشہ جھوٹی خبریں پھیلاتے ہیں۔

    خیال رہے کہ حملہ آور سے متعلق یہ بھی خیال کیا جارہا ہے کہ وہ ذہنی مریض ہے تاہم تحقیقات کے بعد ہی اصل حقائق سامنے آئیں گے۔

  • داعش منتشر ہوکر غیرمنظم تنظیم بن گئی، انجیلا مرکل نے ٹرمپ کا دعویٰ مسترد کردیا

    داعش منتشر ہوکر غیرمنظم تنظیم بن گئی، انجیلا مرکل نے ٹرمپ کا دعویٰ مسترد کردیا

    برلن : جرمن چانسلر انجیلا مرکل ٹرمپ کے دعوے کو مسترد کرتےہوئے کہا کہ ’داعش سے شام و عراق کا بڑا رقبہ آزاد ہوچکا ہے لیکن وہ ختم نہیں ہوئے ہیں‘۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے دارالحکومت برلن میں ملکی خفیہ ادارے کے مرکزی دفتر کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا داعش کو مشرق وسطیٰ کے زیادہ تر علاقے سے بے دخل کیا جاچکا ہے لیکن وہ اب بھی سلامتی کے لیے خطرہ بنی ہوئی ہے۔

    انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ داعشی جنگجوؤں کو شام و عراق میں منتشر ضرور کیا گیا ہے جس کے بعد وہ ایک غیر منظم تنظیم میں تبدیل ہوگئے ہیں۔

    انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’میں امریکی صدر ٹرمپ کے دعوے سے اختلاف کرتی ہوں کہ داعش کو شام میں مکمل طور پر شکست دے دی‘۔

    انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ شام میں انٹیلی جنس معاملات کی نگرانی بی اینڈ ڈی (جرمنی کی خفیہ ایجنسی) کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ ہم نے داعش کو شکست دے دی، اور آئندہ 30 دنوں میں امریکی فورسز شام سے نکل جائیں گی۔

    مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ نے شام سے امریکی فوج واپس بلانے کا اعلان کردیا

    ایک ہفتے میں شام و عراق سے داعش کا مکمل خاتمہ کردیں گے، ٹرمپ

    صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ سے زیادہ ایک ہفتے میں داعش کا مکمل خاتمہ کرکے 100 فیصد خلافت ہمارے پاس ہوگی۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے خطاب میں کہا کہ دہشت گردوں نے کچھ عرصے انٹرنیٹ کا استعمال ہم سے بہتر انداز میں کیا لیکن اب اس شعبے میں وہ اتنے اچھے نہیں رہے۔

    مزید پڑھیں : صدر ٹرمپ سے اختلافات، امریکی وزیر دفاع مستعفی ہوگئے

    شام سے امریکی فوج کے انخلا سے متعلق ٹرمپ کے بیان پر امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس اور دولت اسلامیہ مخالف اتحاد کے خصوصی ایلچی بریٹ میکگرک نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    خیال رہے کہ داعش کے خلاف شام میں صدر باراک اوبامہ نے پہلی مرتبہ سنہ 2014 میں فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا اور 2015 کے اواخر میں اپنے 50 فوجی بھیج کر باضابطہ شام کی خانہ جنگی میں حصّہ لیا تھا۔

  • ٹرمپ کے قریبی ساتھی راجر اسٹون کو ایف بی آئی نے گرفتار کرلیا

    ٹرمپ کے قریبی ساتھی راجر اسٹون کو ایف بی آئی نے گرفتار کرلیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ترمپ کے قریبی ساتھی راجر اسٹون کو ایف بی آئی نے گرفتار کرلیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات کی تحقیقات کرنے والے رابرٹ مولر کی ٹیم سے غلط بیانی کے الزام میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھی راجر اسٹون کو امریکی ریاست فلوریڈا سے حراست میں لے لیا گیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے، ایف بی آئی کے مطابق راجر اسٹون پر سات الزامات کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔

    رپورٹ کے مطابق 2016 میں صدارتی انتخابات میں صدر ٹرمپ کی الیکشن مہم چلانے والے راجر اسٹون کے خلاف ایف بی آئی کی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ رابرٹ مولر نے غلط بیانی اور جھوٹی گواہی سمیت 7 الزامات کے تحت فرد جرم عائد کی تھی۔

    چارج شیٹ کے مطابق راجر اسٹون وکی لیکس سے ڈیموکریٹس کی ہیک شدہ ای میلز تک رسائی چاہتے تھے تاکہ ٹرمپ کی سیاسی حریف ہیلری کلنٹن کی سیاسی ساکھ کو نقصان پہنچا سکیں۔

    مزید پڑھیں: حکومتی شٹ ڈاؤن : ٹرمپ نے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب موخر کردیا

    دوسری جانب راجر اسٹون نے اپنے اوپر عائد تمام الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ عدالت میں اپیل دائر کریں گے۔

    واضح رہے کہ میکسیکو کی دیوار کے تنازع پر ٹرمپ پہلے ہی مشکلات کا شکار ہے، گزشتہ دنوں امریکی صدر نے طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن کے خاتمے تک اسٹیٹ آف دی یونین تقریر کرنے سے انکار کردیا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کسی متبادل جگہ سے اسٹیٹ آف دی یونین تقریر نہیں کروں گا، خطاب کےلیے کوئی دوسری جگہ تاریخی، روایتی اہمیت کی حامل نہیں جتنی اہمیت ہاؤس چیمبر کی ہے۔

  • حکومتی شٹ ڈاؤن : ٹرمپ نے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب موخر کردیا

    حکومتی شٹ ڈاؤن : ٹرمپ نے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب موخر کردیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ نے طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن کے خاتمے تک اسٹیٹ آف دی یونین تقریر کرنے سے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کانگریس اراکین کے درمیان میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کےلیے گزشتہ ایک ماہ سے ڈیڈ لاک برقرار ہے جس کے باعث لاکھوں ملازمین کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ کسی متبادل جگہ سے اسٹیٹ آف دی یونین تقریر نہیں کروں گا، خطاب کےلیے کوئی دوسری جگہ تاریخی، روایتی اہمیت کی حامل نہیں جتنی اہمیت ہاؤس چیمبر کی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا کہ مستقبل قریب میں عظیم اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کروں گا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا کہ کانگریس کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کی دعوت دی تھی جس پر میں رضایت کا اظہار کیا لیکن بعد میں اسپیکر نے شٹ ڈاؤن کے باعث اپنا ارادہ تبدیل کردیا۔

    ٹرمپ نے ٹویٹ میں کہا کہ کانگریس اسپیکر نینسی پیلوسی نے کسی اور جگہ سے خطاب کی تجویز دی تھی، مقررہ جگہ پر خطاب ہونا زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔

    اس سے قبل امریکی صدر نے کہا تھا کہ اسٹیٹ آف دی یونین خطاب شیڈول کے مطابق اپنے وقت پر ہوگا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز امریکی کانگریس کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے دعوت واپس لیتے ہوئے کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمہ کانگر میں خطاب کرنے سے قبل حکومتی سروس کو مکمل طور پر بحال کریں۔

    مزید پڑھیں : آج بارڈر سیکیورٹی اور حکومتی شٹ ڈاؤن سے متعلق بڑا اعلان کروں گا: ٹرمپ

    خیال رہے کہ امریکی صدر نے دیوار کی تعمیر کے لیے 5.7 بلین ڈالرز منظور کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے تاہم کانگریس میں ڈیموکریٹس دیوار کی فنڈنگ کی منظوری سے مسلسل انکاری ہیں۔

    صدرٹرمپ نے دیوار کے لیے فنڈز مختص کیے بغیر بجٹ پر دستخط سے انکار کردیا اور آج ملک امریکا میں حکومتی شٹ ڈاؤن کا 34 واں روز ہے،جو امریکا کا طویل ترین شٹ ڈاؤن بن گیا ہے،  شٹ ڈاؤن کی وجہ سے 8لاکھ سے زائد سرکاری ملازمین بغیر تنخواہ کام کرنے پر مجبور ہیں۔

  • صدر ٹرمپ کی دیوار بھی ماحول اور جنگلی حیات کے لیے دشمن

    صدر ٹرمپ کی دیوار بھی ماحول اور جنگلی حیات کے لیے دشمن

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میکسیو اور امریکا کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کا عزم مصمم کیے ہوئے ہیں، دیوار کی تعمیر سے ایک طرف تو بے شمار مسائل کھڑے ہونے کا خدشہ ہے تو دوسری طرف دونوں ممالک کی جنگلی حیات اور ماحول بھی بری طرح متاثر ہوگی۔

    میکسیکو اور امریکا کے درمیان موجود سرحد 2 ہزار میل طویل ہے جس میں 3 پہاڑی سلسلے، شمالی امریکا کے 2 بڑے صحرا، وسیع مویشی خانے، اور ریو گرانڈے کا دریا موجود ہے۔

    یہ علاقے ماحولیاتی اعتبار سے نہایت زرخیز ہے اور بے شمار جنگلی حیات کا مسکن ہے۔

    ان علاقوں میں زیادہ انسانی آبادی موجود نہیں جس کی وجہ سے یہاں جنگلی حیات کی فراوانی ہوگئی، اس حصے میں 100 میل کا علاقہ ایسا بھی ہے جسے محفوظ قرار دے دیا گیا ہے۔

    یہاں پر دو نایاب اقسام کی بلیوں، پرندوں کی 400 اقسام، مختلف پودوں اور درختوں کی بے شمار اقسام جبکہ سینکڑوں اقسام کی تتلیوں سمیت کئی اقسام کی جنگلی حیات موجود ہے۔

    دیوار کی تعمیر سے ان کی نقل و حرکت محدود ہوجائے گی، جبکہ جنگلی حیات کے کئی مقامات تعمیر کے دوران تباہ بھی ہوجائیں گے۔ اسی طرح کئی اقسام کے درخت اور پودے بھی کنکریٹ کی دیوار تعمیر کرنے کے لیے اکھاڑ دیے جائیں گے۔

    امریکی ریاست ٹیکسس کے شہر مشن میں 100 ایکڑ پر مشتمل نیشنل بٹر فلائی سینٹر قائم ہے جہاں تتلیوں کی افزائش کی جاتی ہے۔

    دیوار کی تعمیر کے بعد یہ سینٹر 2 حصوں میں تقسیم ہوجائے گا جس کے بعد تتلیوں کے تحفظ کے لیے کیے جانے والے اقدامات متاثر ہوں گے۔

    اس سینٹر نے دیوار کے خلاف عدالت میں درخواست بھی دائر کر کھی ہے کہ ان کی ذاتی املاک کا حق پامال کیا جارہا ہے۔

    صدر ٹرمپ اس سے قبل بھی ماحول دشمن اقدامات کر چکے ہیں جن میں سرفہرست دنیا کے کاربن اخراج میں کمی کے معاہدے سے دستبرداری ہے۔ یہ دستبرداری امریکیوں سمیت دنیا بھر کی عوام کے غم و غصے اور احتجاج کے باوجود عمل میں لائی گئی۔

    اب دیکھنا یہ ہے کہ اس بار صدر ٹرمپ عوام کے تحفظات کا ادراک کریں گے یا ہر بار کی طرح وہی کریں گے جو ان کا دل چاہے گا۔

  • امریکا میں‌ شٹ ڈاؤن، مہمانوں کےلیے ٹرمپ کو اپنی جیب سے کھانا منگوانا پڑا

    امریکا میں‌ شٹ ڈاؤن، مہمانوں کےلیے ٹرمپ کو اپنی جیب سے کھانا منگوانا پڑا

    واشنگٹن: امریکی تاریخ کے طویل ترین شٹ ڈاؤن کے اثرات صدر ٹرمپ پر بھی مرتب ہونے لگے، وائٹ ہاوس کے باورچی نے بغیر تنخواہ کام سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کانگریس کے درمیان گزشتہ ایک ماہ میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے سلسلے میں فنڈنگ کے معاملے پر ڈیڈ لاک چل رہا ہے جس کے باعث امریکی خفیہ ایجنسی ایف بی آئی سمیت کئی ادارے شٹ ڈاؤن کا شکار ہوگئے ہیں۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شٹ ڈاؤن کے نتیجے میں وائٹ ہاوس کے باورچی نے بھی بغیر تنخواہ کے کام کرنے سے انکار کردیا، باورچی کی عدم موجودگی کے باعث ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنے مہمانوں کو اپنی جیب سے فاسٹ فورڈ کھلانا پڑا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیشنل کالج فٹبال چیمپئن شپ کی فاتح ٹیم کی دعوت کی تھی جن کے لیے 300 برگر، پیزا اور فنگر چپس ریسٹوران سے منگوانی پڑی۔

    صدر ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’شٹ ڈاؤن کی وجہ سے ہمیں امریکن فاسٹ فورڈ اپنے خرچے پر آرڈر کرنا پڑا‘۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کی سیکیورٹی پر مامور خفیہ پولیس اہلکار بھی بغیر تنخواہ ڈیوٹی دینے پر مجبور ہیں جبکہ خفیہ ایجنسی ایف بی آئی کے آپریشنز بھی فنڈز کی عدم فراہمی کا شکار ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ڈیموکریٹس نے ایوان نمائندگان میں حکومت کا کاروبار دوبارہ کھولنے کےلیے بل پیش کیا ہے، حکومتی کاروبار بحال کرنے کے لیے ہاؤس کمیٹی کی چیئروومن نیتالوئی سمیت ڈیموکریٹس نے 2 قراردادیں پیش کی ہیں۔

    ایوان نمائندگان میں پیش کردہ قرار داد میں ڈیموکریٹس نے کہا ہے کہ حکومت یکم فروری تک تمام سرکاری ادارے دوبارہ کھولے جبکہ نیتالوئی کی قرارداد میں 28 فروری تک ادارے کھولنے کا بل پیش کیا گیا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بل منظوری کےلیے کل ایوان نمائندگان میں پیش کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : امریکا میں طویل ترین شٹ ڈاؤن، سرکاری ملازمین گھریلو سامان بیچنے پر مجبور

    خیال رہے کہ شٹ ڈاؤن کے باعث نئے سال کے پہلے ماہ میں 8 لاکھ ملازمین تنخواہوں سے محروم ہوگئے ہیں، جس کے باعث نوبت اپنی چیزیں فروخت کرنے کی آگئی ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق ہزاروں افراد نے مالی عدم استحکام کے باعث بے روزگاری کا وظیفہ حاصل کرنے کے لیے درخواستیں داخل کرنا شروع کر دی ہیں۔

  • ٹرمپ نے امریکا میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی دھمکی دے دی

    ٹرمپ نے امریکا میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی دھمکی دے دی

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کےلیے فنڈنگ سے انکار پر ایک مرتبہ پھر ایمرجنسی نافذ کرنے کا عندیہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کانگریس کے درمیان گزشتہ ایک ماہ میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے سلسلے میں فنڈنگ کے معاملے پر ڈیڈ لاک چل رہا ہے جس کے باعث امریکی خفیہ ایجنسی ایف بی آئی سمیت کئی اداروں شٹ ڈاؤن کا شکار ہوگئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ ملک میں ہنگامی حالت نافذ کرکے کانگریس کی حمایت و توثیق کے بغیر ہی میکسیکو کی سرحد سے غیر قانونی مہاجرین کی آمد کا سلسلہ روکنے کےلیے دیوار کی تعمیر کےلیے رقم وصول کرسکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکی صدارتی انتخابات کی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے میکسیکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنا اہم وعدوں میں شامل تھا۔

    مزید پڑھیں : امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کا میکسیکو کے ساتھ سرحد کا دورہ

    خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے میکسیکو کے ساتھ سرحد کا دورہ کیا تھا، اس دوران انہیں بارڈر پٹرول سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ ایک روز قبل 450 سے زائدغیرقانونی تارکین وطن کوگرفتارکیا، گرفتار تارکین وطن میں سے بیشتر کا تعلق وسطی امریکی ممالک سے ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کو دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہ گرفتار ہونے والوں میں 133 کا تعلق ایشیائی اور دیگر ممالک سے ہے، گرفتار افراد 41 مختلف ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔

    بارڈرپٹرول ایجنٹ نے بتایا کہ پاکستانی، بھارتی اورچینی تارکین وطن کو بھی گرفتارکیا گیا، امریکی صدر نے سوال کیا کہ کتنے پاکستانی گرفتار کیے؟جس پر بارڈرپٹرول ایجنٹ نے جواب دیا کہ 2 پاکستانی میکسیکوسرحد سے حراست میں لیے گئے۔

  • ٹرمپ  کا سرحدی بحران کے خاتمے کے لیے فنڈنگ کا مطالبہ

    ٹرمپ کا سرحدی بحران کے خاتمے کے لیے فنڈنگ کا مطالبہ

    واشنگٹن : ڈونلڈ ٹرمپ نے قوم سے خطاب میں کہا کہ ’میں نے امریکی عوام کی حفاظت کی قسم کھائی تھی‘ ڈیموکریٹس میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کےلیے فنڈنگ کےلیے راضی ہوجائیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کا معاملہ مزید شدت اختیار کرگیا، امریکی صدر نے نشریاتی اداروں کے ذریعے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی بارڈر پر دیوار نہ ہونے سے جرائم پیشہ افراد امریکا میں داخل ہورہے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ جنوبی بارڈر پر دیوار کی تعمیر امریکا کی قومی سلامتی کے لیے انتہائی ضروری ہے، دیوار کی تعمیر سے امریکا میں بڑھتے ہوئے جرائم کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈیموکریٹس نے میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کےلیے فنڈنگ سے مسلسل انکار کررہے ہیں، مسئلے کے حل کے لیے ڈیموکریٹس کو آج وائٹ ہاوس طلب کیا ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کا مسئلہ 45 منٹ میں حل ہوسکتا ہے۔

    دوسری جانب ڈیموکریٹس کے رہنماؤں نے ٹرمپ کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ’ٹرمپ نے امریکی عوام کو یرغمال بنایا ہوا ہے‘۔

    سینیٹر چک شومر نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے زبردستی ملک میں بحران پیدا کررہے ہیں، نینسی پیلوسی اور چک شومر نے مطالبہ کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ فوری طور پر شٹ ڈاؤن ختم کریں۔

    مزید پڑھیں : میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کیلئے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرسکتا ہوں: ڈونلڈ ٹرمپ

    یاد رہے کہ 5 جنوری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لئے ملک میں ایمرجنسی کا نفاذ بھی کرسکتا ہوں۔

    مزید پڑھیں : امریکی حکومت کا شٹ ڈاؤن، آٹھ لاکھ ملازمین بے روزگار

    خیال رہے کہ امریکا کے جنوبی بارڈر پر دیوار کی تعمیر کےلیے 5 ارب ڈالر سے زائد کے مطالبے سے پیدا ہونے والے تنازعے نے حکومت کے مختلف شعبوں کو گزشتہ 18 دنوں سے شٹ ڈاؤن کا سامنا ہے۔

  • مودی کا مذاق بنانے پر بھارتی سیاست دانوں کی ٹرمپ پر تنقید

    مودی کا مذاق بنانے پر بھارتی سیاست دانوں کی ٹرمپ پر تنقید

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے افغانستان لائبریری تعمیر کرنے پر ان کا مذاق اُڑا یا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے دوستی کے دعوے دار بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو اپنے دوست کی جانب سے ہی تمسخر کا سامنا کرنا پڑ گیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو میں مودی کا مذاق اُڑاتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیراعظم بار بار افغانستان میں لائبریری بنانے کا بتاتے رہے، مودی چاہتے تھے کہ لائبریری بنانے پر ان کا شکریہ ادا کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم سے یہ توقع کی جارہی تھی کہ ہم کہیں کہ کتب خانے کے لیے بہت شکریہ، مجھے نہیں معلوم کہ افغانستان میں اسے استعمال کون کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارت کا یوم جمہوریہ، ٹرمپ نے شرکت سے انکار کردیا

    دوسری جانب بھارتی حکمراں جماعت اور اپوزیشن نے افغانستان سے متعلق ٹرمپ کے بیان کو بے معنی نصیحت اور بلاجواز قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔

    بھارتی حکمراں جماعت کے جنرل سیکریٹری رام مادھو کو کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ افغانستان میں دوسرے امدادی عوامل کو جھٹلا رہے ہیں، بھارت افغانستان میں لائبریریوں، سڑکوں، ڈیموں اور اسکولوں کی تعمیر میں کردار ادا کررہا ہے۔

    اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما کا کہنا تھا کہ افغانستان پر ہمیں امریکی صدر کی نصیحت کی ضرورت نہیں ہے، ٹرمپ اپنے ملک کے اندرونی معاملات پر توجہ دیں تو ان کے لیے بہتر ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان کے معاملے پر امریکی صدر کے تبصرے کا انداز اچھا نہیں تھا جو سراسر ناقابل قبول ہے۔

  • شام سے امریکی افواج کی واپسی سے متعلق ٹرمپ کا اہم بیان سامنے آگیا

    شام سے امریکی افواج کی واپسی سے متعلق ٹرمپ کا اہم بیان سامنے آگیا

    واشنگٹن : امریکی صدر نے شام سے امریکی فوجیوں کی واپسی کے متعلق کہا ہے کہ امریکی افواج کی واپسی آہستہ آہستہ ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر ٹویٹ کیا ہے کہ ’ہم اپنے فوجیوں کو اپنے فوجیوں کو ان کے اہل خانہ کے پاس آہستہ آپستہ گھر بھیجیں گے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ فوجی اہلکار انخلاء کے ساتھ ساتھ بیک وقت داعش نے لڑتے بھی رہیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ کی وضاحت نے ریپبلکن سینیٹر لنڈسے گراہم کے تبصرے کی تصدیق کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے گذشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ شام میں تعینات تمام امریکی فوجی واپس آرہے ہیں۔

    خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے اپنے اتحادیوں اور امریکی اسٹیبلشمنٹ کو اس وقت حیران کر دیا تھا جب انھوں نے گذشتہ ماہ خانہ جنگی کے شکار ملک شام سے امریکی افواج کے انخلا کا حکم دیا تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر امریکی وزیر دفاع جم میٹس اور شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ مخالف اتحاد کے خصوصی نمائندے بریٹ مک گرک نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کے فیصلے سے شام کے شمال میں موجود امریکا کے کرد اتحادی ترکی کے حملوں کی زد میں آ جائیں گے۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ ہم نے داعش کو شکست دے دی، اور آئندہ 30 دنوں میں امریکی فورسز شام سے نکل جائیں گی۔

    مزید پڑھیں : امریکی افواج کے انخلاء کے حکم نامے پر دستخط کی تصدیق ہوگئی

    یاد رہے کہ 24 دسمبر کو امریکی حکام نے خانہ جنگی کا شکار ملک شام سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کے حکم نامے پر مستعفی ہونے والے وزیر دفاع جیمز میٹس کے دستخط کرنے کی تصدیق کی تھی۔