Tag: ٹرمپ

  • ٹرمپ کی ماحول دشمن پالیسیوں پر فرانسیسی صدر کی تنقید

    ٹرمپ کی ماحول دشمن پالیسیوں پر فرانسیسی صدر کی تنقید

    واشنگٹن: فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے اپنے دورہ امریکا کے دوران کانگریس میں صدر ٹرمپ کی ماحول دشمن پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جس پر ارکان کانگریس خوشی سے نہال ہوگئے۔

    فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے گزشتہ ہفتے امریکا کا دورہ کیا جہاں انہوں نے امریکی کانگریس سے بھی خطاب کیا۔

    کانگریس میں اپنے خطاب کے دوران فرانسیسی صدر نے امریکی صدر ٹرمپ کی کئی پالیسیوں کو ہدف تنقید بنایا جس پر کانگریس کے ارکان بہت خوش ہوئے اور ان کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے ان کے لیے بے تحاشہ تالیاں بجائیں۔

    صدر میکرون نے صدر ٹرمپ کی ماحول دشمن پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح جہالت سے نمٹنے کے لیے ہمارے پاس تعلیم ہے، اسی طرح ہماری زمین کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے ہمارے پاس سائنس ہے۔

    خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے برسر اقتدار آتے ہی امریکا میں جاری کئی سائنسی تحقیقات کا بجٹ کم کردیا تھا اور اس کے بدلے نئی صنعتیں لگانے اور روزگار دینے پر زور دیا تھا۔

    امریکی صدر کی اس پالیسی کے بعد فرانسیسی صدر نے امریکی سائنس دانوں کو فرانس آنے اور سائنسی منصوبوں پر کام کرنے کی دعوت دی تھی۔

    امریکی کانگریس میں میکرون نے مزید کہا کہ کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ ہنگامی طور پر صنعتوں کا قیام اور ملازمتیں دینا زیادہ ضروری ہے، بہ نسبت اس کے کہ قومی معیشت کو زمین کو لاحق سب سے بڑے خطرے یعنی کلائمٹ چینج کے مطابق کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ میں اس ضرورت کو سمجھتا ہوں لیکن ہمیں اپنی معیشت کو ایسا بنانا ہوگا جس سے یہ کاربن کا اخراج کم سے کم کرے اور ماحول دوست ہو۔

    یہاں ان کا اشارہ صدر ٹرمپ کے نئی صنعتیں لگانے کی طرف ہے جس میں کوئلے کی تلاش کے لیے ڈرلنگ بھی شامل ہے۔ گو کہ یہ کام نئی ملازمتیں پیدا کرنے اور معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے تو بہترین ہے تاہم اس کی قیمت ماحول کی خرابی ہوگی۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ ماحول کے لیے دشمن صدر؟

    کوئلے کا استعمال خاص طور پر ماحول کے لیے زہر قاتل ہے جو کاربن خارج کر کے فضا میں موجود زہریلی گیسوں میں اضافہ کرے گا، مقامی سطح پر آلودگی میں اضافہ کرے گا جبکہ مجموعی طور پر گلوبل وارمنگ میں بھی اضافہ کرے گا۔

    صدر میکرون نے کہا کہ سمندروں کو آلودہ کرنے سے، کاربن کی مقدار کم نہ کرنے سے اور نظام میں موجود حیاتیاتی تنوع کو تباہ کرنے سے ہم اپنی زمین کا قتل کر رہے ہیں۔ ’ اس بات کو سجھیں کہ ہمارے پاس رہنے کے لیے کوئی دوسرا سیارہ موجود نہیں‘۔

    فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ امریکا ایک دن کاربن میں کمی کے پیرس معاہدے میں دوبارہ شمولیت اختیار کرے گا۔

    سنہ 2016 میں 195 ممالک کی جانب سے دستخظ کیے جانے والے پیرس معاہدے میں کاربن کے اخراج میں کمی کا عہد کیا گیا تھا۔

    معاہدے کے وقت سابق صدر اوباما کی ہدایت پر امریکا بھی اس معاہدے کا اہم حصہ تھا، تاہم صدر ٹرمپ نے اس معاہدے کو امریکی معیشت پر بوجھ قرار دیتے ہوئے جون 2017 میں اس سے علیحدگی کا اعلان کردیا تھا۔

    فرانسیسی صدر میکرون نے امریکا کی پناہ گزینوں کے خلاف پالیسی کو بھی ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ہم نیشنل ازم کا راستہ اپناتے ہوئے باقی دنیا کے لیے اپنے ملک کے دروازے بند کرسکتے ہیں، اس سے عارضی طور پر ہمارے شہریوں کے خوف دور ہوسکتے ہیں۔ ’لیکن ہمیں ان خطرات کا سامنا کرنا ہوگا جو بالکل ہمارے سامنے کھڑے ہیں‘۔

    انہوں نے کہا، ’خطرات کا سامنا کرنے سے ہم مضبوط بنیں گے، خطرات کا سامنا ہی ہمیں خطرات سے نمٹنے کے قابل بنائے گا۔ نیشنل ازم کا نعرہ لگا کر علیحدگی اختیار کرلینا کسی بھی طریقے سے درست نہیں‘۔

    صدر میکرون کی اس تقریر پر کانگریس کا فلور تالیوں اور خوشی بھری آوازوں سے گونج اٹھا۔ ارکان کانگریس نے صدر میکرون کو کھڑے ہو کر تعظیم بھی دی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا نے 60 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا حکم دے دیا

    امریکا نے 60 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا حکم دے دیا

    واشنگٹن: برطانیہ روس تنازعے نے عالمی بحران کی شکل اختیار کر لی. امریکا نے بھی 60 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا حکم جاری کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں سابق روسی جاسوس کو قتل کرنے کی کوشش کے بعد جنم لینے والے عالمی بحران کا دائرہ پھیلتا جارہا ہے. برطانیہ کے بعد دیگر ممالک سے بھی روسی سفارت کی بے دخلی کا سلسلہ شروع ہوگیا.

    [bs-quote quote=”برطانیہ میں سابق روسی جاسوس کو قتل کرنے کی کوشش کے بعد جنم لینے والے عالمی بحران کا دائرہ پھیلتا جارہا ہے” style=”style-2″ align=”left”][/bs-quote]

    امریکا نے انتہائی قدم اٹھاتے ہوئے 60 روسی سفارت کاروں کو ملک سے نکل جانے حکم دیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے ایک بیان میں اسے اپنے اتحادی برطانیہ پر حملے کا ردعمل قرار دیا ہے۔ 

    امریکا کے علاوہ جرمنی اور فرانس بھی چار روسی سفارکاروں کو ملک بدر کرنے کا حکم دے چکے ہیں. دیگر یورپی ممالک نے بھی روسی سفارت کاروں کی بے دخلی کا سلسلہ جاری ہے. یوکرین نے 13 سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا ہے.

    یاد رہے کہ برطانیہ میں‌ مقیم روسی جاسوس اور اس کی بیٹی کو زہر دیے جانے کا الزام برطانوی حکومت نے روسی پر عاید کیا تھا اور 23 روسی سفارت کاروں کوملک بدر کرنے کا حکم دیا تھا.

    جواباً روس نے بھی 23 برطانوی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ صدارتی انتخاب جیتنے کے بعد روسی صدر نے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ سابق روسی جاسوس پر برطانیہ نے حملہ کروایا تھا.

    اب امریکی حکومت کی جانب سے روسی سفارت کاروں‌ کو ملک بدر کرنے کا حکم جاری ہوا ہے، جن میں سے 48 واشنگٹن میں واقع روسی سفارتخانے، جب کہ باقی نیو یارک میں اقوام متحدہ میں تعینات ہیں۔


    روس کا برطانیہ کے 23 سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان


    برطانوی وزیر خارجہ نے روسی صدر پیوٹن کو ہٹلر قرار دے دیا


  • چین کا امریکی تجارتی جنگ پر ردعمل کا فیصلہ، اضافی ٹیکسوں کا مناسب جواب دیں گے

    چین کا امریکی تجارتی جنگ پر ردعمل کا فیصلہ، اضافی ٹیکسوں کا مناسب جواب دیں گے

    بیجنگ : امریکہ کی جانب سے شروع کی گئی تجارتی جنگ شدت اختیار کر گئی، امریکی صدر نے ٹیرف میں اضافے کے بل پر دستخط کر دئیے، عالمی اداروں کے بعد اب چین نے بھی اقدام کی واضح طور پر مخالفت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکسوں میں اضافے کے بل پر صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز دستخط کردیئے، اس اقدام سے ٹرمپ کو ایشیائی ممالک کی جانب سے شدید مخالفت کا سامنا ہے۔

    چین نے امریکہ کی جانب سے لگائے گئے اضافی ٹیکسوں کا مناسب جواب دینے کا عندیہ دیا ہے اور کہا کہ چین اسٹیل کی عالمی پیداوار کا پچاس فیصد پیدا کرتا ہے، تجارتی جنگ دانش مندانہ فیصلہ نہیں ۔

    اس سے قبل بھی چین نے امریکی صدر کی جانب سے اسٹیل اور ایلیومینم کی درآمدات پر لگائے گئے اضافی ٹیکسوں پر جوابی کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر امریکی اقدام سے چینی مفاد کو خطرہ ہوا تو خاموش نہیں بیٹھیں گے۔


    مزید پڑھیں :  اگر امریکی اقدام سے چینی مفاد کو خطرہ ہوا تو خاموش نہیں بیٹھیں گے، چین


    جاپان نے بھی امریکی اقدام کی سخت مخالفت کی ہے۔ جاپان کا کہنا ہے اس اقدام سے امریکہ کے دیگر ممالک سے دوطرفہ تجارتی تعلقات بر طرح متاثر ہونگے۔

    جنوبی کوریا نے ٹرمپ کے اس اقدام کو ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    یورپی یونین ،برازیل اور ارجنٹینا نے بھی اسٹیل اور ایلومینم پر ٹیکسوں میں اضافہ کی مذمت کی ہے تاہم ان ممالک کو امید ہے کہ امریکا سے استثنیٰ حاصل کر لیں گے۔


    مزید پڑھیں : ٹرمپ کا تجارتی جنگ کا اعلان، درآمد شدہ اسٹیل پر ٹیکسز عائد


    یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے مقامی صنعت کو فروغ دینے کیلئے درآمدی اسٹیل اور ایلومینم پر بالتریب پچیس اور دس فیصد اضافی ٹیکس عائد کیا اور کہا تھا کہ تجارتی جنگیں اچھی چیز ہیں، امریکہ کیلئے تجارتی جنگ جیتنا آسان ہوگا۔

    ٹرمپ انتظامیہ کے مطابق اس اضافے کا اطلاق امریکی اتحادیوں کینیڈا اور یورپی ممالک پر بھی ہوگا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے اسٹیل اور ایلومینیم پردرآمدی ڈیوٹی کے نفاذ سے امریکہ میں روزگار کے زیادہ مواقع پیدا نہیں کیے جا سکیں گے، اس کے نتیجے میں اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا: اساتذہ کو مسلح کرنے کا متنازع بل فلوریڈا اسمبلی سے منظور

    امریکا: اساتذہ کو مسلح کرنے کا متنازع بل فلوریڈا اسمبلی سے منظور

    واشنگٹن: امریکا میں اسکولوں پر بڑھتے ہوئے حملوں کے پیشِ نظر ریاست فلوریڈا نے قرارداد منظور کی ہے، جس کے تحت اسکولوں کے اساتذہ کو اسلحہ رکھنے کی اجازت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست فلوریڈا میں قانون ساز ادارے نے بدھ کے روز ایک بل منظور کیا، جس کے بعد فلوریڈا کے اساتذہ کو کلاس میں اسلحہ لے جانے کی قانونی اجازت مل گئی۔ اس متنازع قانون کو چند ہفتے قبل ’مرجوری اسٹون مین ڈوگلس ہائی اسکول‘ میں ہونے والے قتل عام کو پیش نظر وضع کیا گیا، تاکہ دہشت گرد حملوں کا نقصان کم کیا جاسکے۔

    فلوریڈا کی قانون ساز اسمبلی میں پاس کیے گئے بل میں یہ نکتہ بھی اٹھایا گیا کہ ہتھیار خریدنے والے شخص کی عمر کم از کم اکیس سال ہونا چاہیے، ساتھ ہی حکومت اسکولوں کی سیکیورٹی اور بچوں کی ذہنی نشوونما کی مد میں اضافی رقم فراہم کرے، بل فلوریڈا کے گورنرریک اسکوٹ کی منظوری کے بعد یہ ریاست میں نافذ ہوجائے گا۔ بل کے تحت نیم خودکار ہتھیار صرف اسکول کے مخصوص افراد ہی اپنے ساتھ رکھنے کے مجاز ہوں گے۔

    یاد رہے کہ اسٹون ڈوگلس اسکول میں ہونےوالے قتل عام کے بعد اسکول کے طلبہ کی جانب سے چلائی جانے والی مہم کا اہم مطالبہ یہی تھا کہ اسکول حملے میں استعمال ہونےوالے اے آر 15 اسلحہ پر پابندی عائد کی جائے۔

    پارک لینڈ حادثےمیں متاثر ہونے والے افراد کی اہل خانہ نے نئے قانون کی حمایت کی۔ البتہ ڈیموکریٹس پارٹی نے اس بل کی سختی سے مخالفت کی گئی، اسمبلی میں جب بل پیش کیا گیا تو حمایت میں 67 ووٹ جب کہ مخالفت میں 50 آئے۔

    فلوریڈا کے ہائی اسکول میں فائرنگ، 17 افراد ہلاک

    گذشتہ دونوں امریکا کی سیکریٹری تعلیم نے اسکول کا دورہ کیا تھا، مگر طالب علموں کو ان سے سوالات پوچھنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی، جس پر طلبا نے شدید احتجاج کیا۔

    واضح رہے کہ دنیا کو اسلحے کی تخفیف کا درس دینے والے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلوریڈا کے اسکول میں سابق طالب علم کی فائرنگ کے بعد متاثرہ بچوں اور والدین سے ملاقات میں اسکول ٹیچروں کوجدید اسلحہ سے لیس کرنے کی تجویزدی تھی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا بندوق کلچر کےفروغ کا دفاع کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگراساتذہ جدید اسلحہ سے لیس ہوں گے تو مستقبل میں فلوریڈا اسکول جیسے سانحات دوبارہ رونما نہیں ہوں گے۔

    فلوریڈا : ہائی اسکول میں فائرنگ کرنے والےملزم نے اعتراف جرم کرلیا

    یاد رہے کہ 15 جنوری کو فلوریڈا کے ہائی اسکول میں 19 سالہ حملہ آور نے اسکول کے اندر گھستے ہی فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ فائرنگ کے واقعے کے خلاف طلبا وطالبات وائٹ ہاؤس کے باہر شدید احتجاج کیا تھا۔ احتجاج کا یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ٹرمپ کا تجارتی جنگ کا اعلان، درآمد شدہ اسٹیل پر ٹیکسز عائد ، تجارتی پارٹنز کی جوابی کارروائی کی دھمکی

    ٹرمپ کا تجارتی جنگ کا اعلان، درآمد شدہ اسٹیل پر ٹیکسز عائد ، تجارتی پارٹنز کی جوابی کارروائی کی دھمکی

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تجارتی جنگ کا اعلان کرتے ہوئے درآمدی اسٹیل اور ایلومینیم پر زائد ٹیکسسز عائد کردئیے جبکہ یورپی یونین، آئی ایم ایف اور ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کی جانب سے اس اقدام کی شدید مخالفت کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدرٹرمپ نے سماجی رابطے کی وہب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں اسٹیل انڈسٹری کے تحفظ کیلئے درآمد شدہ اسٹیل پرپچیس فیصد اور ایلو مینیم پر دس فیصد سرچارج عائد کردیا اور کہا کہ تجارتی جنگیں اچھی چیز ہیں، امریکہ کیلئے تجارتی جنگ جیتنا آسان ہوگا۔

    دوسری جانب یورپی یونین نے جوابا ساڑھے تین ارب ڈالر مالیت کی امریکی درآمدات پر پچیس فیصد ڈیوٹیز کے اطلاق پر غور شروع کردیا ہے۔

    ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ یہ اقدام عالمی تجارت کیلئے نقصان دہ ہے جبکہ کینیڈا،میکسیکو، چین اور برازیل نے جوابی کارروائی کی دھمکی دیدی ہے۔

    عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ٹرمپ کی پالیسیاں نئی اقتصادی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہیں، یہ اقدام دیگر ممالک کے ساتھ ساتھ امریکہ کیلئے بھی نقصان دہ ہوں گی۔

    خیال رہے کہ امریکہ کو اسٹیل اور ایلومینیم کی سب سے زیادہ درآمدات جرمنی سے ہوتی ہیں، گزشتہ سال چودہ لاکھ ٹن اسٹیل اور ایلومینیم جرمنی سے خریدا تھا۔

    امریکی فیصلے سے ڈو جونز انڈسٹرئل انڈیکس میں نمایاں کمی دیکھی گئی اور فیصلے کے اثرات ایشیائی منڈیوں میں بھی نظر آئے، جس کے باعث ٹوکیو، جاپان، ہانگ کانگ، سڈنی اور سیؤل میں بھی ان دھاتوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے اسٹیل اور الومینیم پردرآمدی ڈیوٹی کے نفاذ سے امریکہ میں روزگار کے زیادہ مواقع پیدا نہیں کیے جا سکیں گے، اس کے نتیجے میں اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ کا گوانتا ناموبے جیل کھلی رکھنے کا اعلان

    ٹرمپ کا گوانتا ناموبے جیل کھلی رکھنے کا اعلان

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدنام زمانہ گوانتا ناموبے جیل کھلی رکھنے کا اعلان کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ داعش کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسٹیٹ آف دی یونین سے اپنے پہلے خطاب میں کیوبا میں قائم گوانتا ناموبے جیل کھلی رکھنے کا اعلان کردیا۔

    اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک سال میں نمایاں پیشرفت کی۔ گزشتہ سال امریکا کو نئے ہیروز ملے۔ ہماری قوم کو مختلف مسائل درپیش تھے۔ ہماری کامیابیوں سے امریکیوں کے خواب شرمندہ تعبیر ہوں گے۔

    صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایک سال میں ترقی اورخوشحالی کے ریکارڈ قائم کیے۔ سب مل کر امریکا کو پرامن اور خوشحال بنا رہے ہیں۔ ایک سال کے دوران کئی چیلنجز کا سامنا رہا۔ امریکیوں نے چیلنجز کو بہادری کے ساتھ قبول کیا۔

    اپنے خطاب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہمیں اختلافات کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنا ہوگا۔ ’امریکی عوام مضبوط ہیں اس لیے اسٹیٹ آف دی یونین بھی مضبوط ہے‘۔

    انہوں نے سابق صدر اوباما کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اوباما ہیلتھ کیئر سے نقصان ہوا، انفرادی مینڈیٹ کا زمانہ گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے مذہبی آزادی کا تحفظ یقینی بنایا۔ کانگریس عوام کی خدمت میں کوتاہی برتنے والے سرکاری اہلکاروں کو فارغ کرنے میں مدد کرے۔ امریکا سے باہر جانے والی کمپنیاں بہتر معاشی حالات کے باعث واپس لوٹ رہی ہیں۔

    صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکی کمپنیوں کے لیے ٹیکس 35 فیصد سے گھٹا کر 21 فیصد کر دیا۔ امریکی سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے قانون بنایا جائے گا۔ امیگریشن اور سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے قانون سازی کریں گے۔ ’ہم اپنے شہریوں کا رنگ و نسل سے بالاتر ہو کر تحفظ کریں گے۔ ڈیمو کریٹ اور ری پبلکن بلا امتیاز ہر شہری کے تحفظ کو یقینی بنائیں‘۔

    صدر ٹرمپ نے کہا کہ کھلی سرحدوں کا مطلب امریکا میں منشیات اور گینگز کی آمد ہے۔ کھلی سرحدوں سے ہمارے کم آمدنی والے طبقے کو نقصان ہوا۔ ’حالیہ دنوں میں نیویارک میں ہونے والے دہشت گرد حملے ویزا لاٹری پروگرام کی وجہ سے ممکن ہوئے۔ دہشت گردی کے اس دور میں ہم ویزا لاٹری جیسے منصوبوں کا رسک نہیں لے سکتے‘۔

    صدر ٹرمپ نے تارکین وطن کے بچوں ’ڈریمرز‘ کو 12 سال میں شہریت دینے کا اعلان بھی کیا۔ ’بغیر دستاویزات والدین کے ساتھ آنے والوں کو تعلیم کی بنیاد پر شہریت دیں گے۔

    امریکی صدر نے گوانتانا موبے جیل قائم رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ گوانتانا موبے جیل قائم رکھنے کے صدارتی حکم نامے پر دستخط کر کے آیا ہوں۔ داعش کے خاتمے تک جنگ اور کارروائیاں جاری رکھیں گے۔ ’آج کانگریس پر زور دیتا ہوں کہ ایم ایس 13 اور دیگر جرائم پیشہ گروہوں کو راستہ دینے والے لوپ ہولز کو بند کر دے‘۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی جوہری ہتھیاروں کو مزید جدید بنائیں گے۔ چین اور روس ہمارے مفادات کو چیلنج کر رہے ہیں۔ کانگریس دفاعی اخراجات میں کٹوتی ختم کر کے فوج کو معاشی تعاون فراہم کرے۔ ’طاقت ہی ہمارادفاع ہے‘۔

    صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ افغانستان میں مصنوعی ڈیڈ لائنز بتا کر دشمنوں کو چوکنا نہیں کریں گے۔ شمالی کوریا سے متعلق پچھلی حکومت کی غلطیاں نہیں دہرائیں گے۔ ایران سے جوہری معاہدے میں خامیوں کی کانگریس نشاندہی کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا کو شمالی کوریا سے خطرات ہیں۔ امریکی امداد دوستوں کے پاس جانی چاہیئے، دشمنوں کے پاس نہیں۔ ’ہم نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا ہے‘۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اوباما کے فیصلے کا مخالف ہوں اس لئے دورہ برطانیہ منسوخ کیا،ٹرمپ کاٹوئٹ

    اوباما کے فیصلے کا مخالف ہوں اس لئے دورہ برطانیہ منسوخ کیا،ٹرمپ کاٹوئٹ

    واشنگٹن : صدرٹرمپ نے برطانیہ کے دورے کومنسوخ کرنے کا بہانہ سابق صدراوباما کے فیصلے کوبنالیا اور کہا کہ اوباما انتظامیہ نے بہترین جگہ پرواقع امریکی سفارتخانہ کوڑیوں کے مول بیچ دیا اس لئے نئے سفارتخانے کا افتتاح نہیں کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے سماجی رابطے کی وہب سائٹ ٹوئٹر پر برطانیہ کے دورے کو منسوخ کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ اوباما کے فیصلے کا مخالف ہوں اس لئے دورہ برطانیہ منسوخ کیا۔

    ٹرمپ نے ٹوئٹ میں کہا کہ اوباما انتظامیہ نے لندن میں بہترین جگہ پرواقع سفارتخانہ کوڑیوں کے مول بیچا، 1.2 بلین ڈالرز میں نئی جگہ خرید کر نیا سفارتخانہ بنایا گیا، میں اس سفارتخانے کا افتتاح نہیں کروں گا۔

    خیال رہے کہ صدرٹرمپ کوآئندہ ماہ لندن میں نئے امریکی سفارتخانہ کا افتتاح کرنا تھا لیکن اب ان کی جگہ ریکس ٹلرسن برطانیہ جائیں گے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کوخدشہ تھا برطانیہ میں ان کا خیرمقدم نہیں کیا جائے گا، اس کے علاوہ امریکی صدر کی ملکہ الزبتھ سے ملاقات بھی طے نہیں ہوسکی تھی۔

    یاد رہے کہ سفید فام مسلمان مخالف انتہاپسندگروپ کی ویڈیوشئیرکرنے اور ان کی حمایت پرصدرٹرمپ کوکڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ متعدد برطانوی ارکان پارلیمنٹ نے حکومت سے امریکی صدرکا سرکاری دورہ منسوخ کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔


    برطانوی ارکان پارلیمنٹ کا ٹرمپ کا دورہ منسوخ کرنے کا مطالبہ


    اس سے قبل ٹرمپ کے مسلم ممالک کے خلاف بیان اوراقدامات پر  برطانوی عوام نے ٹرمپ کو برطانیہ آنے سے روکنے کیلئے پٹیشن پر دستخط کئے تھے۔

    برطانوی شہریوں نے پٹیشن سائن کرکے حکومت کے آگے مطالبہ رکھا ہے کہ وہ ٹرمپ کو برطانیہ نہ آنے دیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ ٹاور میں آگ بھڑک اٹھی

    ٹرمپ ٹاور میں آگ بھڑک اٹھی

    نیویارک: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملکیت  ٹرمپ ٹاور میں آگ بھڑک اٹھی، جس سے نیویارک میں سراسیمگی پھیل گئی۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق 58 منزلہ ٹرمپ ٹاورکی چھت پرشارٹ سرکٹ سےآگ لگی ہے اور فائر بریگیڈ کاعملہ آگ بجھانے میں مصروف ہے۔

    واضح رہے کہ متاثرہ ٹاورامریکی صدرڈونلڈٹرمپ کی ملکیت ہے اور ان کے کاروباری نظام میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ ان کے ریالٹی شو کا مرکز بھی یہی عمارت ہوا کرتی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: کم جونگ ان سےبات چیت کےلیےتیار ہوں‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکی چینلز سے نشر ہونے والی خبروں میں فائر فائٹرز کو عمارت کی چھت پر آگ بجھاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ خبروں میں اس کثیر المنزلہ عارت سے دھواں اٹھتے ہوئے نظر آرہا ہے۔

    ابتدا میں اس آگ سے متعلق کئی افواہیں گردش کر رہی تھیں، تاہم اب کہا جارہا ہے کہ یہ آگ شارٹ سرکٹ سے لگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ صدر بننے سے خوف زدہ تھے: امریکی صدر سے متعلق سنسنی خیز انکشافات

    ٹرمپ صدر بننے سے خوف زدہ تھے: امریکی صدر سے متعلق سنسنی خیز انکشافات

    لندن: دنیا کے طاقتور ترین شخص تصور کیے جانے والے ڈونلڈ ٹرمپ سے متعلق اہم انکشافات سامنے آئے ہیں، جن کے مطابق وہ وائٹ ہائوس جانے سے خوف زدہ تھے، انھیں‌ اپنی کامیابی کا قطعی یقین نہیں‌ تھا اور ان کی بیٹی مستقبل میں صدر بننے کے لیے پر تول رہی ہیں۔

    برطانوی خبر رساں‌ ادارے کے مطابق یہ انکشافات صحافی مائیکل وولف کی کتاب ’فائر اینڈ فیوری: ان سائیڈ دی ٹرمپ وائٹ ہاؤس‘ میں‌ کیے گئے ہیں، جس کی اشاعت جلد متوقع ہے، جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ کتاب کی اشاعت رکوانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    نیویارک میگ نامی جریدے میں اس کتاب کا ایک حصہ شایع ہوا ہے، جو ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے ابتدائی دنوں‌ پر روشنی ڈالتا ہے۔

    آرٹیکل کے مطابق ٹرمپ اپنی تقریبِ حلف برداری میں‌ شدید غصے میں تھے، کیوں‌ کہ معروف فلمی ہستیوں‌ نے تقریب میں‌ آنے سے انکار کر دیا تھا۔ وہ اپنی بیوی سے مسلسل لڑ رہے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: نہ شکرے ٹرمپ سے ذلت اٹھانے کے بعد حکومت کو احساس ہوا،عمران خان

    مصنف کے مطابق ٹرمپ کو وائٹ ہائوس سے خوف آتا ہے، جس کی وجہ سے انھوں نے اپنا علیحدہ بیڈ روم تیار کروایا، وہ اس کے دروازے پر تالا لگوانے چاہتے تھے، مگر سیکریٹ سروس راہ میں رکاوٹ بن گئی، جس کا کہنا تھا کہ انھیں صدر کی حفاظت کے لیے کمرے تک رسائی درکار ہے۔

    کتاب میں‌ انکشاف کیا گیا ہے کہ الیکشن کی رات ٹرمپ کو اپنی جیت کا قطعی یقین نہیں‌ تھا، جب یہ خبریں‌ آنے لگیں کہ ٹرمپ جیت سکتے ہیں، تو ڈونلڈ جونیئر نے اپنے ایک دوست کو بتایا کہ ایسا معلوم ہوتا تھا کہ ان کے والد نے کوئی جن دیکھ لیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا سے بڑا،طاقتور نیو کلیئر بٹن میرے پاس ہے،ٹرمپ

    کتاب کے مصنف کا یہ بھی کہنا ہے کہ ٹرمپ کی بیٹی ایونکا ان کے بالوں‌ کا اکثر اپنے دوستوں‌ کے سامنے مذاق اڑاتی ہیں، ساتھ ہی وہ مستقبل میں صدارتی دوڑ میں حصہ لینے کا ارادہ بھی باندھ چکی ہیں۔

    یہ کتاب ٹرمپ کے سابق ساتھی سٹیو بینن سے حاصل کردہ معلومات کا احاطہ کرتی ہے، جس کے مطابق جون 2016 میں ٹرمپ کے بیٹے کی روسی حکام سے خفیہ ملاقات ہوئی تھی، جس میں انھیں ڈیموکریٹک امیدوار ہیلری کلنٹن کے خلاف معلومات فراہم کرنے کی پیشکش کی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں

  • طعنے سنتے ہوئے ستر برس ہوگئے، اب امداد سے توبہ کر لیں: شہباز شریف

    طعنے سنتے ہوئے ستر برس ہوگئے، اب امداد سے توبہ کر لیں: شہباز شریف

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ ستر سال گزر گئے، آج بھی ہمیں طعنے مل رہے ہیں، اب امریکا کو بتا دیں کہ ہم لڑنا نہیں چاہتے، آپ اپنی امداد کا حساب لے لیں۔

    شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسی امداد سے توبہ کر لینی چاہیے، جس پر طعنے ملیں، وقار پر کسی قسم کا سمجھوتا نہیں کیا جا سکتا، ہم خطے میں اسٹیک ہولڈر ہیں، ہم سے مشاورت ضروری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر نے اپنے ٹویٹ میں بہت سخت بیان جاری کیا، عوام بےچاروں نےتو پاؤنڈ اور ڈالر بھی نہیں دیکھے ہوں گے، فیصلہ اشرافیہ کو کرنا ہے اور اشرافیہ میں بھی شامل ہوں، ماضی بھلائیں، آئیں سب مل کر ملک کے لیے فیصلے کرتے ہیں۔ ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر دشمنوں کوبتا دیں کہ ہم متحد ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: ترقی مخالف سیاسی عناصر کوعوامی عدالت میں جواب دینا پڑے گا‘ شہبازشریف

    شبہاز شریف کا کہنا تھا کہ ہمیں امریکا یا کسی ملک سے لڑائی نہیں لڑنی، ہمیں مشاورت کے ساتھ فیصلہ کرنا چاہیے، ہم روکھی سوکھی کھا لیں گے، مگر اپنے وقار پر سمجھوتا نہیں کریں گے۔ آئیں، اس راستے پرچلیں جس کے لیے قربانی دی، آئیں سب اسٹیک ہولڈرز مل کر فیصلہ کریں۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سیف سٹی پروجیکٹ کے بعد اسمارٹ سٹی کی طرف جانا ہمارا مقصد ہے، سیف سٹی پروجیکٹ کو پنجاب کے دیگر شہروں تک پہنچائیں گے، جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے دہشت گردی پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔