Tag: ٹرمپ

  • پاک امریکا تعلقات، اب وقار پر کوئی سمجھوتا نہیں‌ ہوگا: خواجہ آصف

    پاک امریکا تعلقات، اب وقار پر کوئی سمجھوتا نہیں‌ ہوگا: خواجہ آصف

    اسلام آباد: وزیر خارجہ خواجہ آصف نے امریکی الزام کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری دہلیز پر اپنی ناکامی کا ملبہ نہ رکھو، آپ خوش نہیں، افسوس ہے، مگر اب ہمارے وقار پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار اُنھوں‌ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیا۔

    خواجہ آصف نے کہا، ہم چار سال سے دہائیوں کا ملبہ صاف کر رہے ہیں، ہماری افواج بے مثال جنگ لڑ رہی ہے، قربانیوں کی لامتناہی داستان رقم ہوئی، ماضی سکھاتا ہے، امریکا پر اعتماد میں احتیاط کی جائے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جسے آپ دشمن سمجھتے تھے، اسے ہم نے دشمن سمجھا، ہم نے گوانتانا موبے کو بھر دیا، ہم آپ کی خدمت میں اتنے مگن ہوئے کہ پورے ملک کو دس سال تک لوڈشیڈنگ اور گیس شارٹیج کے حوالے کردیا۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اس جنگ میں‌ ہماری معیشت برباد ہوگئی، لیکن خواہش تھی آپ راضی رہیں، ہم نے لاکھوں ویزے پیش کیے، بلیک واٹر، ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک جگہ جگہ پھیل گئے۔

    انھوں نے امریکی دھمکی کے جواب میں‌ سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا آپ پوچھتے ہیں کہ ہم نے کیا کیا؟ ایک آمر نے فون کال پر سر نڈر کیا، وطن کو بارود و خون سے نہلایا۔

    یہ بھی پڑھیں: پہلے ٹرمپ اپنے لوگوں سے 15 سالہ ناکامیوں کا حساب لیں: خواجہ آصف

    خواجہ آصف نے امریکا سے کہا کہ افغانستان پر اپنے اڈوں سے تمھارے 57800 حملے، ہماری گزرگاہوں سے تمھارا اسلحہ اور بارود گیا، ہزاروں سویلین، فوجی، بریگیڈیر، جنرل، جواں سال لیفٹیننٹ آپ کی چھیڑی جنگ کی بھینٹ چڑھ گئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جغرافیائی خودمختاری میں امریکی دخل اندازی کا جواب دیا جائے گا: خواجہ آصف

    جغرافیائی خودمختاری میں امریکی دخل اندازی کا جواب دیا جائے گا: خواجہ آصف

    اسلام آباد:وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ امریکا پہلے بھی پاکستان کو دھمکیاں دیتا رہا ہے، امریکا کی جانب سے جغرافیائی خودمختاری میں دخل اندازی کا بھرپور جواب دیا جائے گا، جس کے فیصلے کا اختیار پاک فوج کے پاس ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے قومی سلامتی کمیٹی کے ہنگامی اجلاس کے بعد کیا۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ روزانہ ساٹھ ستر ہزارافغانی مہاجرین سرحد پارکرتے ہیں،پاکستان اپنی سرحد پر باڑ لگا چکا، امریکا اور افغانستان کوکہہ رہے ہیں کہ وہ بھی باڑ لگائیں۔ سرحدیں محفوظ بنانے تک امن قائم نہیں ہوسکتا،جب تک افغان مہاجرین واپس نہیں جائیں گے، خطرات باقی رہیں گے۔

    آج ہونے والے اہم اجلاس کے بعد خواجہ آصف کے جانب سے ٹویٹر پر پر ڈونلڈ ٹرمپ کے الزامات کا جواب دیا گیا، جہاں انھوں نے کہ کہا کہ ٹرمپ چاہیں تو آڈٹ کے لیے کسی امریکی فرم کی خدمات حاصل کرلیں اور پاکستان کو دی گئی رقم کا آڈٹ کرالیں، تاکہ دنیا کو پتا چل جائے کہ کون سچ بول رہا ہے کون دھوکا دے رہا ہے ۔

    یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں پائیدارامن چاہتے ہیں،وزیر خارجہ خواجہ آصف

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ امدادکالفظ ایک دھوکا ہے، امریکا نے ہماری فضائی حدود اور زمین مفت استعمال کی، امریکاکویہ سہولتیں پرویزمشرف نے دی تھیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ کی ہرزہ سرائی: چین پاکستان کی حمایت میں‌ سامنے آگیا

    ٹرمپ کی ہرزہ سرائی: چین پاکستان کی حمایت میں‌ سامنے آگیا

    اسلام آباد: پاکستان کو تنہائی کا شکار کرنے کی امریکی کوششوں‌ کو بڑا دھچکا لگا ہے. ٹرمپ کی ہرزہ سرائی کے جواب میں‌ چین پاکستان کی حمایت میں‌ سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کی دھمکیوں پر چین پاکستان کی حمایت میں سامنے آگیا ہے، چین نے کہا ہے کہ دنیا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے غیرمعمولی کردارکا اعتراف کرے۔

    چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین ہمیشہ کے ساتھی ہیں۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بڑی قربانیاں دیں۔

    یہ بھی پڑھیں: امریکی سفیر کی دفتر خارجہ طلبی، ٹرمپ کے بیان پر شدید احتجاج

    چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی کی عالمی جنگ میں پاکستان کی شراکت غیرمعمولی ہے۔ چین پاکستان کے ساتھ اپنے تعاون کو مزید فروغ دینے اور آگے لے جانے کو تیار ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: چینی آئین میں ترمیم، صدر شی کی قوت میں اضافہ متوقع

    تجزیہ کاروں‌ کے مطابق امریکی ناراضی کا اصل سبب پاکستان میں جاری سی پیک جیسا میگا پراجیکٹ ہے، جس کی وجہ سے امریکا اور بھارت دونوں‌ شدید پریشانی میں‌ مبتلا ہیں اور حالیہ دھمکی اسی پریشانی کی عکاس ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • ٹرمپ کا بیان مایوس کن قرار، الزامات کے باوجود مثبت کردار ادا کرنے کا عزم: قومی سلامتی کمیٹی اعلامیہ

    ٹرمپ کا بیان مایوس کن قرار، الزامات کے باوجود مثبت کردار ادا کرنے کا عزم: قومی سلامتی کمیٹی اعلامیہ

    اسلام آباد: قومی سلامتی کميٹی نے کہا ہے کہ امريکا اپنی ناکاميوں کا الزام پاکستان پر نہ لگائے، ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹوئٹ حقائق کے منافی ہے، پاکستان نے دہشت گردی کی جنگ ميں اہم کردارادا کيا۔

     تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں امریکی دھمکیوں سے متعلق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ختم ہونے کے بعد اعلامیہ جاری کیا گیا۔

    اعلامیہ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کے بیان پر قومی سلامتی کمیٹی کو سخت مایوسی ہوئی، البتہ غیرضروری الزامات کے باوجود پاکستان جلد بازی نہیں کرے گا، پاکستان الزامات کے باوجو دمثبت کردار ادا کرتا رہے گا۔

    اہم ترین اجلاس میں وزیرخارجہ، وزیردفاع، وزیرداخلہ کے علاوہ آرمی چیف، نیول چیف، ایئرچیف مشیر قومی سلامتی، امریکا میں پاکستانی سفیراعزازچوہدری سمیت سول اورفوجی قیادت نے شرکت کی، اجلاس میں امریکی صدرکے بیان سمیت خطے اوراندرونی معاملات پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ پاکستان نےدہشت گردی کے خاتمے کیلئے گراں قدر قربانیاں دیں ہیں، پاکستان کی قربانيوں سے انحراف سراسر زيادتی ہوگی، عالمی برادری پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرے۔

    امریکی صدر کا ٹوئٹ حقائق کے منافی ہے، پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بلاتفريق کارروائياں کيں، امن قائم کرنے کیلئے ہمارا عزم غیر متزلزل ہے، پاکستان دہشت گردی سے متاثر ملکوں میں دوسرے نمبر پر ہے۔

    اجلاس میں مزید کہا گیا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کو 123 ارب ڈالرز کا نقصان اور پچاس ہزار پاکستانی شہری جاں بحق ہوئے، اس جنگ میں سیکیورٹی فورسز کے چھ ہزاراہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا، 2003 سے 2017  تک پاکستان میں 62 ہزار 421 افراد شہید ہوئے۔

    قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر کے بیان پر قومی سلامتی کمیٹی نے سخت مایوسی کا اظہار کیا، اعلامیہ کے مطابق ٹرمپ کی جنوبی ایشیائی پالیسی کے اعلان کے بعد امریکی حکام سے ملاقاتیں ہوئیں، ملاقاتوں میں باہمی اعتماد سازی کے ساتھ آگے بڑھنا ہی بہترین راستہ ہے۔

    یاد رہے کہ مذکورہ اجلاس سے قبل آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی تھی، جس میں اندرونی وعلاقائی سیکیورٹی صورت حال اور قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف کی زیرصدارت کور کمانڈر کانفرنس: سیکیورٹی صورت حال پر غور

    یاد رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دھمکی آمیز ٹویٹ میں کہا تھا کہ پاکستان امریکا کو ہمیشہ دھوکا دیتا آیا ہے، پاکستان نے امداد کے بدلے امریکا کو بے وقوف بنانے کے سوا کچھ نہیں کیا، مگر اب ایسا نہیں چلے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: امریکی سفیر کی دفتر خارجہ طلبی، ٹرمپ کے بیان پر شدید احتجاجی

    اس ٹویٹ کے جواب میں وزیر خارجہ خواجہ آصف نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ امریکا افغانستان میں پھنس گیا ہے، جس کا غصہ پاکستان پر نکالا جارہا ہے، بعد ازاں پاکستان نے امریکی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر شدید احتجاج ریکارڈ کروادیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • قراردادکی منظوری سے ڈونلڈٹرمپ کے فیصلے کو بڑا دھچکا لگا،خورشیدشاہ

    قراردادکی منظوری سے ڈونلڈٹرمپ کے فیصلے کو بڑا دھچکا لگا،خورشیدشاہ

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ قراردادکی منظوری دنیامیں امن کیلئےنیک شگون ہے، فلسطین کےحق میں ووٹ سےثابت ہوااقوام عالم کاضمیر زندہ ہے، قراردادکی منظوری سےڈونلڈٹرمپ کےفیصلے کو بڑا دھچکا لگا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشیدشاہ نے اقوام متحدہ میں فلسطین کے حق میں قرارداد منظوری کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دنیا نے انتشار کے خلاف ووٹ دے کرامن کا راستہ چنا، قراردادکی منظوری دنیامیں امن کیلئےنیک شگون ہے۔

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ فلسطین کےحق میں ووٹ سےثابت ہوا اقوام عالم کاضمیر زندہ ہے، اقوام عالم کا ضمیر نہ خریدا جاسکتا ہے نہ طاقت سے ڈرایا جاسکتا ہے۔


    مزید پڑھیں :  یروشلم سے متعلق امریکی فیصلے کو اقوام متحدہ نے مسترد کردیا


    قائد حزب اختلاف نے کہا کہ قرارداد کی منظوری سے ڈونلڈٹرمپ کے فیصلے کو بڑا دھچکا لگا۔

    یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اہم اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے تل ابیب سے امریکی سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنے کے فیصلے کے خلاف قرار داد کو کثرت رائے منظور کرلیا گیا تھا۔

    امریکی متنازع فیصلے کے خلاف قرارداد کے حق میں 128 اور مخالفت میں 9 ووٹ ڈالے گئے جب کہ 35 ممالک نے جنرل اسمبلی اجلاس میں رائے دہی سے اجتناب کیا۔


    مزید پڑھیں : امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    واضح رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متنازعہ علاقے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرتے ہوئے امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا جب کہ امریکا یروشلم کے خلاف آنے والی قرارداد کو اقوام متحدہ میں پہلے ہی ویٹو کرچکا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستان کوبتادیادہشتگردوں کےخلاف فیصلہ کن کارروائی کرناہوگی،ٹرمپ

    پاکستان کوبتادیادہشتگردوں کےخلاف فیصلہ کن کارروائی کرناہوگی،ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے ایک بارپھرپاکستان سے ڈومورکا مطالبہ کردیا، امریکی صدر نے کہا کہ پاکستان کو سالانہ کروڑوں ڈالر امداد دیتے ہیں ، پاکستان کو بتا دیا دہشتگردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے نئی نیشنل سیکیورٹی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان سے ایک بار پھر ڈومور کا مطالبہ بھی دہرایا۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو سالانہ کروڑوں ڈالرامداد دیتے ہیں، پاکستان کو بتادیا دہشتگردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرناہوگی، پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف ہماری مدد کرنا ہوگی۔

    امریکی صدر نے کہا کہ امریکامیں لاکھوں غیرقانونی تارکین وطن داخل ہوتےہیں، امریکیوں نے ماضی کی غلطیوں کو مسترد کردیا ہے، ہماری ہر پالیسی امریکا پہلے کی بنیاد پر ہے، دہشت گردوں کے امریکا میں داخلے کو مشکل بنا دیا ہے۔

    ایران سے کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ ایران پردہشت گردی کی حمایت پرپابندیاں لگائیں، داعش کوشکست دے دی ہے، شام وعراق میں داعش سے100 فیصد علاقے واپس لے لیے، داعش کا دنیا بھر میں تعاقب کریں گے۔


    مزید پڑھیں :  امریکہ نے پاکستان کو اربوں ڈالر دیئے ہیں، نتائج چاہئیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا مطالبہ


    صدرٹرمپ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے جوہری اور میزائل پروگرام کے چیلنج سے نمٹنے کے سوا امریکا کے پاس کوئی چارہ نہیں۔

    یاد رہے اس سے قبل بھی رواں سال اگست میں افغانستان اور جنوبی ایشیا سے متعلق امریکی پالیسی بیان کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو دہشگردوں کےٹھکانوں کا صفایا کرنا ہوگا، امریکہ پاکستان کو اربوں ڈالر دیتا رہا ہے، پاکستان کو فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔

    امریکی صدر نے الزام لگایا تھا کہ پاکستان دہشت گردوں کو پناہ فراہم کرتارہاہے اور پاکستان میں دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانے ہیں، پاکستان کے عوام نے دہشتگردی کے خلاف بہت قربانیاں دیں ہیں جن کے نتائج سامنے آنا چاہئیں، پاکستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں پرخاموش نہیں رہیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • صدر ٹرمپ پر 17 خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات

    صدر ٹرمپ پر 17 خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات

    واشنگٹن : آج کل امریکہ میں خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے معاملے پر جہاں ہالی ووڈ کے پروڈیوسرز اور اداکاروں کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وہیں صدر ٹرمپ پر بھی 17 خواتین نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام لگا کر ان کیلئے نئی مشکل کھڑی کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ روسی گٹھ جوڑ کی تحقیقات سمیت اس وقت کئی تنازعوں میں پھنسے نظر آتے ہیں تاہم خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات نے نئی مشکل کھڑی کر دی ہے۔

    امریکہ بھر سے 17 خواتین نے صدر ٹرمپ پر مختلف نوعیت کے الزامات عائد کئے گئے ہیں جبکہ ان الزامات کی گونج اب کانگریس میں بھی سنائی دے رہی ہے۔

    کانگریس کی خواتین ارکان نے تمام الزامات کی کانگریس میں تحقیقات کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    صدر ٹرمپ پر الزامات عائد کرنے والی خواتین کا کہنا ہے کہ خواتین کو ہراساں کرنے والا شخص وائٹ ہاؤس میں نہیں بیٹھ سکتا۔

    دوسری جانب صدر ٹرمپ ہمیشہ سے ہی ان الزامات کی تردید کرتے آئے ہیں۔

    خیال رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ میں خواتین کو ہراساں کرنے کے الزامات پر کئی کانگریس مین، سینیٹرز اور کارپوریٹ سیکٹرز کے اعلی افسران عہدے سے مستعفی ہوچکے ہیں تاہم صدر ٹرمپ کو اب تک ان الزامات سے کوئی فرق پڑتا نہیں دکھائی دے رہا۔


    مزید پڑھیں : خواتین کیخلاف نازیبا ریمارکس، ڈونلڈ ٹرمپ نے معافی مانگ لی


    واضح رہے کہ امریکی اخبار نے حال ہی میں2005 میں بنائی گئی ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک ویڈیو جاری کی تھی، جس میں انہیں خواتین کے بارے میں نازیبا ریمارکس دیتے ہوئے دیکھا جاسکتا تھا، آڈیو کلپ میں ٹرمپ ٹی وی میزبان بلی بش کیساتھ خواتین سے متعلق غیراخلاقی گفتگو کررہے تھے۔

    جس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے  ویڈیو میں خواتین سے متعلق نازیبا ریمارکس دینے  پر معافی مانگی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • صدر ٹرمپ پر 17 خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات

    صدر ٹرمپ پر 17 خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات

    واشنگٹن : آج کل امریکہ میں خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے معاملے پر جہاں ہالی ووڈ کے پروڈیوسرز اور اداکاروں کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وہیں صدر ٹرمپ پر بھی 17 خواتین نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام لگا کر ان کیلئے نئی مشکل کھڑی کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ روسی گٹھ جوڑ کی تحقیقات سمیت اس وقت کئی تنازعوں میں پھنسے نظر آتے ہیں تاہم خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات نے نئی مشکل کھڑی کر دی ہے۔

    امریکہ بھر سے 17 خواتین نے صدر ٹرمپ پر مختلف نوعیت کے الزامات عائد کئے گئے ہیں جبکہ ان الزامات کی گونج اب کانگریس میں بھی سنائی دے رہی ہے۔

    کانگریس کی خواتین ارکان نے تمام الزامات کی کانگریس میں تحقیقات کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    صدر ٹرمپ پر الزامات عائد کرنے والی خواتین کا کہنا ہے کہ خواتین کو ہراساں کرنے والا شخص وائٹ ہاؤس میں نہیں بیٹھ سکتا۔

    دوسری جانب صدر ٹرمپ ہمیشہ سے ہی ان الزامات کی تردید کرتے آئے ہیں۔

    خیال رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ میں خواتین کو ہراساں کرنے کے الزامات پر کئی کانگریس مین، سینیٹرز اور کارپوریٹ سیکٹرز کے اعلی افسران عہدے سے مستعفی ہوچکے ہیں تاہم صدر ٹرمپ کو اب تک ان الزامات سے کوئی فرق پڑتا نہیں دکھائی دے رہا۔


    مزید پڑھیں : خواتین کیخلاف نازیبا ریمارکس، ڈونلڈ ٹرمپ نے معافی مانگ لی


    واضح رہے کہ امریکی اخبار نے حال ہی میں2005 میں بنائی گئی ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک ویڈیو جاری کی تھی، جس میں انہیں خواتین کے بارے میں نازیبا ریمارکس دیتے ہوئے دیکھا جاسکتا تھا، آڈیو کلپ میں ٹرمپ ٹی وی میزبان بلی بش کیساتھ خواتین سے متعلق غیراخلاقی گفتگو کررہے تھے۔

    جس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے  ویڈیو میں خواتین سے متعلق نازیبا ریمارکس دینے  پر معافی مانگی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدر ٹرمپ کا ایک اور متنازع فیصلہ، سلامتی کونسل کاہنگامی اجلاس آج طلب

    نیویارک : امریکی صدر ٹرمپ کا ایک اور متنازع فیصلے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے آج ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے جبکہ مسلم ممالک سمیت عالمی برادری کی جانب سے مذمتوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کےمقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج طلب کیا گیا ہے، جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے متنازع فیصلے پر بات ہوگی۔

    سلامتی کونسل کے پندرہ میں سے آٹھ ممالک نے اجلاس بلانے کی درخواست کی تھی، جس میں برطانیہ، فرانس،اٹلی،مصر،سینیگال اور سویڈن شامل ہیں۔

    میڈیا سے گفتگو میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتوینوگوتریس کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور فلسطین تنازعہ کا پرامن حل چاہتے ہیں

    دوسری جانب عرب لیگ نے بھی فلسطین اور اردن کی درخواست پر قاہرہ میں ہنگامی اجلاس ہفتے کو طلب کیا ہے جبکہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے بھی او آئی سی کا ہنگامی اجلاس تیرہ دسمبر کو استنبول میں طلب کرلیا۔

    دونوں بین الاقوامی پلیٹ فارمز میں امریکا کے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے خلاف مشترکہ حکمت عملی پر غور کیا جائے گا۔

    یاد رہے اس سے قبل اقوام متحدہ کےسیکریٹری جنرل انتونیوگوٹریس نے کہا مشرق وسطی میں دوریاستی حل کے سوا امن کا کوئی متبادل نہیں ہوسکتا۔

    چین، فرانس،  برطانیہ، روس اور کینیڈا نے بھی امریکی صدر کے فیصلے کی بھرپورمخالفت کی جبکہ مختلف ممالک میں امریکی صدرکے فیصلےکیخلاف احتجاج بھی جاری ہے۔


    مزید پڑھیں : امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    یاد رہے کہ امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرلیا، ٹرمپ کے فیصلے پر مسلمان ملکوں کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے جبکہ مختلف شہروں میں مظاہرے کئے جارہے ہیں۔

    مریکا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کئی امریکی صدور نے اس اقدام کا سوچا تھا لیکن وہ ایسا نہیں کرسکے اس لیے یہ معاملہ کافی برسوں سے التواء کا شکار تھا جس پر میں آج سخت فیصلہ کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرنے کا اعلان کرتا ہوں اور اس مشکل کام کو انجام تک پہنچانے  پر خوشی محسوس کر رہا ہوں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ کی تنقید پر سی این این کا کرارا جواب

    ٹرمپ کی تنقید پر سی این این کا کرارا جواب

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے متنازعہ ٹویٹس کے حوالے سے اکثر و بیشتر خبروں کی زینت بنے رہتے ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این پر بھی تنقیدی ٹویٹ کی لیکن سی این این کے جوابی ٹویٹ نے انہیں چپ کروا دیا۔

     تفصیلات کے مطابق  ڈونلڈ ٹرمپ چند ایک نیوز چینلز کو چھوڑ کر بقیہ تمام نیوز چینلز پر جانبداری اور جھوٹی خبریں دینے کا الزام عائد کرتے ہیں اور اس سلسلے کا آغاز انہوں نے اپنی صدارتی انتخابی مہم سے شروع کر رکھا ہے۔

    اب ایک بار پھر انہوں نے سی این این پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ، ’امریکی چینل فوکس نیوز امریکا میں سی این این سے زیادہ مقبول اور معتبر ذریعہ اطلاعات ہے، تاہم امریکا کے علاوہ دنیا بھر میں سی این این (جھوٹی) خبروں کا ایک بڑا ذریعہ ہے‘۔

    انہوں نے کہا کہ سی این این دنیا بھر میں امریکا کی نہایت بری نمائندگی کرتا ہے۔ بیرونی دنیا امریکا کے اندر کے اصل حقائق نہیں جان پاتی۔

    جواب میں سی این این کی جانب سے ٹویٹ کیا گیا کہ ’یہ سی این این کا کام نہیں کہ وہ دنیا بھر میں امریکا کی نمائندگی کرے۔ یہ آپ کا کام ہے۔ ہمارا کام صرف ہونے والے واقعات کو رپورٹ کرنا ہے‘۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ان دونوں کی ٹویٹس کو لے کر بحث کا آغاز بھی ہوگیا جس میں کچھ افراد نے ٹرمپ جبکہ کچھ نے سی این این کے مؤقف کو درست قرار دیا۔

    ایک صارف نے کہا، ’آپ خبر ایجاد کرتے ہیں‘۔

    ٹویٹر پر ایک اور شخص کا کہنا تھا، ’آپ خبر رپورٹ نہیں کرتے، اسے جھوٹ بنا کر پیش کرتے ہیں‘۔

    ایک اور صارف نے سی این این کی حمایت میں ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ’ٹرمپ کو سی این این پسند نہیں کیونکہ وہ ان کے اور ان کے خاندان کے خلاف حقائق کو سامنے لاتا ہے۔ ٹرمپ کو سچ سے نفرت ہے‘۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔