Tag: ٹرمپ

  • ماہ رمضان: صدر ٹرمپ کی دنیا بھر کے مسلمانوں کو مبارکباد

    ماہ رمضان: صدر ٹرمپ کی دنیا بھر کے مسلمانوں کو مبارکباد

    واشنگٹن: امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے مسلمانوں کو آغاز رمضان پر مبارکباد کا پیغام دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ مسلمان دہشت گردی ختم کرنے میں مدد کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے بابرکت مہینے کے آغاز پر نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ماہ رمضان ایسے وقت میں آیا ہے جب مصر اور برطانیہ میں معصوم لوگوں کو ہلاک کیا گیا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی وحشیانہ کاروائیاں ماہ رمضان کی روح سے متصادم ہے۔ غلط نظریے پر گامزن دہشت گردوں کو شکست دینا ہوگی۔

    جسٹن ٹروڈو کی نیک خواہشات

    دوسری جانب کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی حسب معمول ماہ رمضان کی آمد پر مسلمانوں کو مبارکباد پیش کی۔

    اپنے ویڈیو پیغام میں سلام سے آغاز کرتے ہوئے ٹروڈو کا کہنا تھا کہ رمضان کا مہینہ ہم سب کو یاد دلاتا ہے کہ ہم خود کو ملنے والی نعمتوں کا شکر ادا کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں مستحق لوگوں کو بھی دل کھول کر عطا کریں۔

    انہوں نے کہا کہ کینیڈا کے مسلمان ملک کو مضبوط اور بین الثقافتی بنا رہے ہیں۔

    سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی مبارکباد

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گٹریز نے بھی ماہ رمضان کے آغاز پر دنیا بھر کے مسلمانوں کو مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ اسلام ایک پرامن مذہب ہے جو مشترکہ اقدار اور مکالمے پر زور دیتا ہے۔

    سیکریٹری جنرل نے ان لوگوں کے لیے بھی اظہار ہمدردی کیا جو اس بابرکت مہینے میں جنگ زدہ اور متنازعہ علاقوں میں مشکلات جھیل رہے ہیں اور اپنی سرزمین کے لیے اپنی جانیں قربان کررہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • صدر ٹرمپ کو تمیز سکیھنے کی اشد ضرورت

    صدر ٹرمپ کو تمیز سکیھنے کی اشد ضرورت

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ نہایت خود پسند شخصیت ہیں اور اپنے آگے کسی کو خاطر میں نہیں لاتے، اس کا اندازہ ان کی کئی عادات سے بھی ہوتا ہے۔

    تاہم حال ہی میں ان کی ایک اور حرکت کو دیکھتے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ ٹرمپ کو تمیز اور تہذیب سیکھنے کی بھی اشد ضرورت ہے۔

    صدر ٹرمپ اس وقت بیلجیئم میں ہیں جہاں گزشتہ روز انہوں نے نیٹو ممالک کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔ تاہم اجلاس میں شرکت سے قبل انہوں نے ایک نہایت بد تہذیبی کی حرکت کی۔

     ہوا کچھ یوں کہ جب دنیا بھر کے تمام رہنما اجلاس میں شرکت کے لیے جارہے تھے تب صدر ٹرمپ کافی پیچھے تھے۔

    مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ کے بے تکے مصافحے

    اب ان جیسا خود پسند شخص یہ کیسے برداشت کرسکتا ہے وہ پیچھے رہے اور کیمرے کی نگاہوں میں نہ آئے۔ چانچہ وہ تیزی سے آگے آئے اور اس دوران انہوں نے جزائر بلقان میں واقع ملک مونٹی نیگرو کے وزیر اعظم کو دھکا دے کر ایک طرف کیا اور خود سب سے آگے آگئے۔

    آگے آنے کے بعد انہوں نے فاتحانہ انداز سے اپنا کوٹ درست کیا اور یوں کھڑے ہوگئے جیسے بتانا چاہ رہے ہوں کہ مجھے کوئی نظر انداز نہیں کرسکتا۔

    دھکا کھانے کے بعد مونٹی نیگرو کے وزیر اعظم بیچارے دل ہی دل میں پیچ و تاب کھاتے ہوئے ایک طرف ہو گئے تاہم انہوں نے مروت میں اپنے ہونٹوں کی مسکراہٹ برقرار رکھی۔

    آس پاس موجود دیگر افراد نے بھی ٹرمپ کی اس حرکت کو نا پسندیدہ نظروں سے دیکھا تاہم کسی نے انہیں کچھ کہا نہیں۔

    اس سے قبل بھی میڈیا نے ٹرمپ کی ایک ایسی حرکت کا مشاہدہ کیا تھا جو ماہرین کے مطابق ان کے اندر ذہنی خرابی کی علامت ہوسکتی ہے۔

    وہ عادت میٹنگ کے لیے اپنی کرسی پر بیٹھتے ہی میز پر اپنے سامنے رکھے کافی کے کپ، ٹی میٹ، کاغذات حتیٰ کہ اپنے نام کے بورڈ کو بھی ہٹا کر دور رکھ دینے کی عادت تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پوپ فرانسس کی ٹرمپ کو کلائمٹ چینج پر توجہ دینے کی ہدایت

    پوپ فرانسس کی ٹرمپ کو کلائمٹ چینج پر توجہ دینے کی ہدایت

    ویٹی کن سٹی: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پوپ فرانسس سے ملاقات کے دوران پوپ نے انہیں ایک خط تحفتاً دیا جس میں موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج سے نمٹنے کی ہدایت کی گئی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز اپنی اہلیہ اور دختر کے ہمراہ ویٹی کن سٹی کا دورہ کیا تھا جس کے دوران انہوں نے عیسائیوں کےمذہبی پیشوا پوپ فرانسس سے ملاقات کی۔

    ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے روایت کے مطابق ایک دوسرے کو تحائف دیے۔ صدرٹرمپ نے پوپ کو امریکی رہنما مارٹن لوتھر کنگ کی جدوجہد کے بارے میں مبنی کتابوں کا سیٹ پیش کیا۔

    جواباً پوپ نے انہیں ایک دستاویزی خط تحفے میں دیا جس میں انہوں نے کلائمٹ چینج، دہشت گردی اور امن عامہ سے متعلق لکھا ہے۔

    مزید پڑھیں: لیونارڈو، ٹرمپ کو قائل کرنے میں کتنے کامیاب؟

    ذرائع کے مطابق پوپ نے ٹرمپ سے گفتگو کے دوران بھی کلائمٹ چینج کا ذکر کیا۔

    بین الاقوامی میڈیا کا یہ بھی کہنا ہے کہ پوپ نے صدر ٹرمپ کو پیرس معاہدے سے دستبردار نہ ہونے کی بھی تاکید کی جس کی مخالفت ٹرمپ پہلے ہی کرچکے ہیں۔

    روانگی کے وقت صدر ٹرمپ کا کہنا تھا، ’بہت شکریہ پوپ، آپ نے جو کچھ کہا میں اسے یاد رکھوں گا‘۔

    ٹرمپ کی ماحول کے لیے دشمن پالیسیاں

    یاد رہے کہ اپنی انتخابی مہم کے دوران سے صدر ٹرمپ اپنے مختلف بیانات کے ذریعے ماحولیات اور سائنس کے شعبے کے لیے اپنی غیر دلچسپی ظاہر کر چکے ہیں۔

    اپنی انتخابی مہم میں کئی بار ٹرمپ نے کلائمٹ چینج کو ایک وہم اور مضحکہ خیز چیز قرار دیا۔

    ٹرمپ کا انتخابی منشور بھی ماحول دشمن اقدامات سے بھرا پڑا ہے۔ وہ امریکا کی دم توڑتی کوئلے کی صنعت کو دوبارہ بحال کرنے کا اعلان کر چکے ہیں یعنی اب امریکا میں بیشتر توانائی منصوبے کوئلے سے چلائے جائیں گے۔

    یہی نہیں وہ گیس اور تیل کے نئے ذخائر کی تلاش کا ارادہ بھی رکھتے ہیں جن کے لیے کی جانے والی ڈرلنگ اس علاقے کے ماحول پر بدترین اثرات مرتب کرتی ہے۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ کی ماحول دشمن اصلاحات کے خلاف کیلی فورنیا ڈٹ گیا

    انہوں نے یہ بھی کہہ رکھا ہے کہ کلائمٹ چینج کے سدباب کے سلسلے میں تمام پروگراموں کے لیے اقوام متحدہ کی تمام امداد بند کر دی جائے گی۔

    ٹرمپ یہ اعلان بھی کر چکے ہیں کہ وہ گزشتہ برس اقوام متحدہ میں ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کے لیے طے کی جانے والی پیرس کلائمٹ ڈیل سے بھی علیحدہ ہوجائیں گے جس کے بعد دنیا بھر میں ماحولیات کی بہتری کے لیے کی جانے والی کوششوں کو ناقابل تلافی نقصان پہننے کا اندیشہ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب اور امریکا میں 110 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدوں‌ پر دستخط

    سعودی عرب اور امریکا میں 110 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدوں‌ پر دستخط

    ریاض: سعودی عرب نے امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات مضبوط کرنے کے لیے 110 ارب ڈالر کے مختلف دفاعی منصوبوں کے معاہدوں پر دستخط کردیے، شاہ سلمان کی جانب سے ٹرمپ کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے نوازا گیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سعودی فرمانروا کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ تعلقات اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں ایک سو دس ارب ڈالرز کے دفاعی معاہدوں پر اتفاق سمیت جوائنٹ اسٹریٹیجک وژن معاہدے پر بھی دستخط ہوئے۔

    سعودی حکام کا کہنا ہے کہ دفاعی معاہدے دہشت گردی کے خلاف کار آمد ثابت ہوں گے جب کہ مجموعی طور پر دیگر شعبوں میں 380 ارب ڈالرز کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔

    قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سعودی حکومت کی جانب سے اعلیٰ ترین سول ایوارڈ ’عبدالعزیز السعود‘ سے بھی نواز گیا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی رائل کورٹ میں ہونے والے معاہدوں پر امریکی صدر اور شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے دستخط کیے اور ایک دوسرے سے مصافحہ بھی کیا۔

    بعد ازاں سعودی وزیر خارجہ نے امریکی سیکریٹری خارجہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کی اور دفاعی تعاون کے حوالے سے ہونے والے 5 معاہدوں پر روشنی ڈالی۔

    اس موقع پر امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا اور سعودی حکومت دہشت گردی کے خلاف مشترکہ محاذ بنائی گے۔

    ریکس ٹیلرسن نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ امریکا کے گہرے تعلقات ہیں تاہم اگر ایران رویہ تبدیل کر لے تو اُس سے بھی بات چیت ہوسکتی ہے۔

  • روس کا وائٹ ہاؤس پر قبضہ

    روس کا وائٹ ہاؤس پر قبضہ

    بین الاقوامی جریدے ٹائم میگزین کے حالیہ متنازعہ سرورق نے امریکی حکام میں تشویش کی لہر دوڑا دی جس میں روس کو وائٹ ہاؤس پر قبضہ یا برتری حاصل کرتا ہوا دکھایا گیا ہے۔

    ٹائم میگزین کے مذکورہ کور میں دکھایا گیا ہے کہ روسی دارالحکومت ماسکو میں موجود سینٹ باسلز کیتھڈرل وائٹ ہاؤس پر قبضہ کر رہا ہے۔

    میگزین نے اس کور کے ذریعے علامتی طور پر دکھانے کی کوشش کی ہے کہ وائٹ ہاؤس میں روس کی مداخلت اور اثر و رسوخ میں اضافہ ہورہا ہے۔

    یہ کور ایسے وقت میں پیش کیا جارہا ہے جب چند دن قبل ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی کو ان کے عہدے سے برطرف کرچکے ہیں۔

    دراصل ایف بی آئی اس بارے میں تحقیقات کر رہی ہے کہ آیا صدر ٹرمپ کی فتح میں روسی ایجنسیوں کا کوئی کردار تھا یا یہ صرف افواہیں ہیں۔

    سابق ڈائریکٹر جیمز کومی نے دعویٰ کیا تھا کہ صدر ٹرمپ نے انہیں روسی رابطوں سے متعلق تحقیقات روکنے کا کہا تھا جبکہ وائٹ ہاؤس نے ان خبروں کی تردید کی تھی۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ نے ایف بی آئی ڈائریکٹر کو عہدے سے ہٹا دیا

    مذکورہ ڈائریکٹر کی برطرفی ٹرمپ کی روسی سفارتکار سے ملاقات کے اگلے ہی دن عمل میں لائی گئی۔

    اب ٹائم کے حالیہ سرورق کے بعد امریکی حکام سخت پریشانی کا شکار ہوگئے ہیں جو پہلے ہی تحقیقات کی زد میں ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایف بی آئی میمو: ڈونلڈ‌ٹرمپ کاسابق سربراہ سے حیرت انگیز مطالبہ

    ایف بی آئی میمو: ڈونلڈ‌ٹرمپ کاسابق سربراہ سے حیرت انگیز مطالبہ

    واشنگٹن: امریکی صدرکو نئی مصیبت کاسامناکرنا پڑ گیا‘ سابق سی آئی اے سربراہ کا صدرٹرمپ سے ملاقات کے بعدلکھا گیا میمو میڈیا کے ہاتھ لگ گیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ایف بی آئی کے سابق سربراہ جیمز کومی کوروس سے رابطوں کی تحقیقات روکنے کاکہاتھا۔

    میڈیا ذرائع کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے قومی سلامتی کے مشیرمائیکل فلن کے روس سے رابطوں کی تحقیقات ختم کرنے کے لئے جیمز کومی پردباؤ ڈالا۔


    امریکی مشیر برائے قومی سلامتی استعفیٰ دے کر بھی بچ نہیں سکے


    دوسری جانب امریکی صدارتی مرکز وائٹ ہاؤس نےمذکورہ بالا میموسے متعلق اطلاعات کی تردید کی ہے۔

    ٹرمپ نے فروری میں سابق سی آئی اے سربراہ سے ملاقات میں کہا کہ امید ہے آپ مائیکل فلن کوجانے دیں گے۔ جیمز کومی نے صدرٹرمپ سے گفتگو کامیموایف بی آئی کے سینئراہلکاروں کوبھی دیاتھا۔

    یاد رہے کہ ٹرمپ کابینہ میں قومی سلامتی کے مشیرمائیکل فلن کوروسی سفارتکاروں سے تعلقات پرعہدے سے استعفیٰ دیناپڑاتھا۔

    دوسری جانب صدرٹرمپ نے ہلیری کلنٹن کی ای میلزکے معاملے پربدانتظامی کاالزام لگا کرجیمزکومی کوایف بی آئی کے سربراہ کے عہدے سے برطرف کیا تھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • اوباما نےٹرمپ کو فلن کےبارے میں خبردار کیاتھا

    اوباما نےٹرمپ کو فلن کےبارے میں خبردار کیاتھا

    واشنگٹن: سابق امریکی صدربراک اوباما نےڈونلڈ ٹرمپ کوخبردار کیا تھا کہ مائیکل فلِن کو قومی سلامتی کا مشیر نہ بنایا جائے۔

    تفصیلات کےمطابق وائٹ ہاؤس نےتصدیق کی ہےکہ سابق صدر اوباما نے اپنے جانشین ٹرمپ کو نومبر میں امریکی صدر منتخب ہونے کے 48 گھنٹے کےاندر وائٹ ہاؤس کےآفس میں ملاقات کے دوران فلن کے بارے میں خبردار کیا تھا۔

    سابق امریکی صدر براک اوباما نے ڈونلڈ ٹرمپ کوسےکہاتھا تھا کہ مائیکل فلِن کو قومی سلامتی کا مشیر نہ بنایا جائے۔

    وائٹ ہاؤس کےپریس سیکریٹری شان اسپائسرکابریفنگ کے دوران کہناتھاکہ یہ بات درست ہے کہ صدر اوباما نے واضح کر دیا تھا کہ وہ جنرل فلِن کے مداح نہیں ہیں۔

    یاد رہےکہ اوباما انتظامیہ نے جنرل فلن کو ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ کے عہدے سے 2014 میں برطرف کردیا تھا۔


    ڈونلڈ ٹرمپ کےقومی سلامتی کےمشیرعہدے سےدستبردار


    واضح رہےکہ رواں سال فروری میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کےاپنے قومی سلامتی کےمشیر کےحوالے سےروسی سفیر سے رابطوں کی اطلاعات سامنے آنے پرجنرل مائیکل فلن عہدے سے مستعفیٰ ہوگئےتھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • ٹرمپ کا سیاسی نشان نظرِ آتش کرنے والی سیاہ فام لڑکیاں گرفتار

    ٹرمپ کا سیاسی نشان نظرِ آتش کرنے والی سیاہ فام لڑکیاں گرفتار

    میری لینڈ: امریکہ میں ٹرمپ کا سیاسی نشان نظرآتش کرنے والی دو سیاہ فام لڑکیاں گرفتار کرلی گئیں‘ ممکنہ طور پر 33 سال کی سزا ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی شہر میری لینڈ کے علاقے پرنسز آنے میں جوائے شیفورڈ اور ڈی آسیا پیری نامی 19 سالہ لڑکیوں کو نفرت پھیلانے اور املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق پولیس نے نگرانی کے لیے لگائے گئے کیمروں کی مدد سے پہلے پیری کو گرفتار کیا جس کے بعد دوسرے دن شیفورڈ نے از خود گرفتاری دے دی۔

    کہا جارہا ہے کہ لڑکیوں نے پہلے سیاسی نشان کو اتارنے کی کوشش کی لیکن ناکام ہونے پر گاڑی میں سے لائٹر نکال کر اسے نظر آتش کردیا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق لڑکیوں پر املاک کو نقصان پہنچانے اور نفرت پر مبنی اقدامات کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں جن کے نتیجے میں انہیں زیادہ سے زیادہ 33 سال کی سزا ہوسکتی ہے۔

    یاد رہے کہ امریکہ میں جان بوجھ کر کسی سیاسی جماعت‘ مذہب‘ عقیدے یا کسی بھی مکتبِ فکر کے نشان کو نظرِ آتش کرنا قابلِ تعزیر جرم ہے۔

    خلا میں احتجاج

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف احتجاج کا سلسلہ ان کی صدارتی مہم کے زمانے میں ہی شروع ہوگیا تھا تاہم کچھ دن قبل احتجاج کا دائرہ زمین کی وسعتوں سے باہر نکل کر خلا تک پھیل گیا ہے

    آٹونومس اسپیس ایجنسی نیٹ ورک (اسان) نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف خلا میں بھیجی گئی احتجاجی تختی کی تصویر اور ویڈیو جاری کی تھی۔

    اس احتجاج کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ دنیا کے پہلے صدر بن گئے ہیں، جن کے خلاف زمین کے علاوہ بھی کسی دوسری جگہ احتجاج کیا گیا ہے۔

    مسلم خاتون مذہبی نفرت کا نشانہ بن گئی

    امریکی ریاست وسکونسن کے شہر ملواکی میں ایک افسوس ناک حادثہ پیش آیا جہاں کسی شدت پسند نے اسکارف پہنے پر مسلم خاتون کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق یہ دل دہلا دینے والا سانحہ اس وقت پیش آیا جب مذکورہ خاتون فجر کی نماز ادا کرکے پیدل اپنے گھر جارہی تھیں۔

    نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر خاتون نے امریکی میڈیای کو دیے انٹرویومیں کہا ہے کہ ’’ وہ گھر جارہی تھیں جب یہ سانحہ پیش آیا‘ ایک گاڑی آکر رکی اور اس میں سے اترنے والے شخص نے مجھے روکا۔

  • بائے امریکن‘ ہائیر امریکن، ٹرمپ کا نیا حکم نامہ

    بائے امریکن‘ ہائیر امریکن، ٹرمپ کا نیا حکم نامہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملازمتوں میں غیرملکی افراد کو موقع دینے کے ویزا پروگرام پرنظرثانی کا ایگزیکٹو آرڈر جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے غیر ملکی ملازمین کے ویزا پروگرام سے متعلق نیا ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا ہے جس کے تحت امریکی مصنوعات کی خریداری اورامریکیوں کوملازمتوں میں ترجیح دینےکی پالیسی وضع کی جائے گی۔

    بائے امریکن‘ ہائرامریکن کے عنوان سے منسوم اس ایگزیکٹوآرڈرمیں وفاقی اداروں کوملازمتوں میں غیرملکی افرادکوموقع دینے کے ایچ ون بی ویزا پروگرام پرنظرثانی کرنے‘ اس میں مزید بہتری لانے اورامیگریشن نظام کی خامیوں کودورکرنے کا کہا گیا ہے۔

    نئے ایگزیکٹوآرڈرمیں امریکی مصنوعات کی خریداری اورامریکیوں کوملازمتوں میں ترجیح دینےکی پالیسی وضع کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

    حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایسے اقدامات یقینی بنائے جائیں کہ ایچ ون بی ویزا سب سے زیادہ کارکردگی یا سب سے زیادہ قابل شخص کو ہی مل سکے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف خلا میں احتجاج


     امریکی صدر جن کے خلاف امریکہ سمیت دیگر ممالک میں احتجاج ہوتا رہا ہے اورصدرمنتخب ہونے کے بعد بھی یہ سلسلہ جاری ہےاور گزشتہ دنوں پہلی باران کے خلاف خلا میں بھی احتجاج کیا گیا۔

    اس احتجاج کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ دنیا کے پہلے صدر بن گئے ہیں، جن کے خلاف زمین کے علاوہ بھی کسی دوسری جگہ احتجاج کیا گیا ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
  • بھلکڑ ٹرمپ کی قومی ترانے کے دوران بدحواسیاں

    بھلکڑ ٹرمپ کی قومی ترانے کے دوران بدحواسیاں

    واشنگٹن: ہر سال کی طرح اس سال بھی امریکی صدارتی محل وائٹ ہاؤس میں ایسٹر کی تقریبات منعقد ہوئیں اور تقریب کے دوران ٹرمپ بدحواسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے قومی ترانہ پڑھتے ہوئے سینے پر ہاتھ رکھنا بھول گئے۔

    اس بار وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ایسٹر کی تقریب گزشتہ سالوں کے مقابلے میں کچھ پھیکی سی رہی۔ اس بار بہت کم لوگوں نے تقریب میں شرکت کی۔

    اس کے برعکس بارک اوباما کے صدارتی دور میں بہت سے مہمان وائٹ ہاؤس میں آتے تھے جن میں بڑی تعداد بچوں کی ہوتی تھی۔ صدر اوباما بچوں کے ساتھ گھل مل جاتے اور انہی کی طرح بچہ بن کر کھیلتے تھے۔

    تقریب میں جب قومی ترانہ پڑھا گیا تو بالکونی پر کھڑی خاتون اول میلانیا اور ان کے بیٹے بیرن ٹرمپ نے تو سینے پر ہاتھ رکھا مگر صدر ٹرمپ ہاتھ رکھنا بھول گئے۔

    میلانیا نے ٹہوکا مار کر انہیں یاد دلایا جس کے بعد صدر ٹرمپ کو بھی یاد آیا اور انہوں نے سینے پر ہاتھ رکھ کر بقیہ ترانہ سنا۔

    ٹرمپ کی اس حرکت نے انہیں ایک بار پھر امریکی میڈیا کی تنقید اور غیر ملکی میڈیا کے مذاق کا نشانہ بنا دیا۔