Tag: ٹرمپ

  • ٹرمپ کی متعصبانہ،مسلمان مخالف پالیسیاں امریکہ کےلیےنقصان دہ ہونگی،عمران خان

    ٹرمپ کی متعصبانہ،مسلمان مخالف پالیسیاں امریکہ کےلیےنقصان دہ ہونگی،عمران خان

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کاکہناہےکہ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کی پالیسیاں ہمارے خطے کےامن کےلیے بھی خطرہ ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران پرپابندیاں امریکہ کےلیےنقصان دہ ہوں گی۔

    تحریک انصاف کےسربراہ عمران خان کاکہناہےکہ امریکی صدر کی متعصبانہ،مسلمان مخالف پالیسیاں امریکاکےلیےنقصان دہ ہوں گی،انہوں نےکہاٹرمپ کی پالیسیاں ہمارے خطے کے امن کے لیے بھی خطرہ ہیں۔

    مزید پڑھیں؛امریکی وفاقی جج نےٹرمپ کاامیگریشن آرڈرمعطل کردیا

    خیال رہےکہ امریکی جج نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سات ممالک پر لگائی جانے والی پابندی کو امریکہ میں عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ پالیسیوں سے دہشتگردوں کوفائدہ ہوگا ‘چوہدری نثار

    واضح رہےکہ گزشتہ ماہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا تھاکہ ٹرمپ کے اقدامات سے دہشت گردوں کےسوا کسی کو فائدہ نہیں ہوگا۔

  • ڈونلڈٹرمپ کےحکم نامےنےمسلم دنیا میں منفی پیغام بھیجا‘چودھری نثار

    ڈونلڈٹرمپ کےحکم نامےنےمسلم دنیا میں منفی پیغام بھیجا‘چودھری نثار

    اسلام آباد : وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کا کہناہےکہ سیکیورٹی کا مطلب یہ نہیں کہ سرحدیں بند کرکے محفوظ سمجھیں،انہوں نےکہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کےحکم نامے نے مسلم دنیا میں منفی پیغام بھیجا۔

    تفصیلات کےمطابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نےنیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کی تقریب سے خطاب میں کہاکہ ہر ڈارھی والے مرد،حجاب والی عورت کودہشت گردنہیں سمجھناچاہیے۔

    انہوں نےکہاکہ مغرب،جنوبی ایشیا میں سیکیورٹی کا تناظر،ضروریات مختلف ہوسکتے ہیں،لیکن سیکیورٹی کا مطلب یہ نہیں کہ سرحدیں بند کرکےمحفوظ سمجھا جائے۔

    وفاقی وزیرداخلہ کا کہناتھاکہ مسائل کےحل کی بنیادی کنجی ایک دوسرے سے گفتگو ہے،انہوں نےکہاکہ مذاکرات نہ کرنےوالوں کا مقدمہ کمزور ہوتا ہے۔

    چوہدری نثارعلی خان کاکہناتھاکہ سیاست کو سیکیورٹی کے ساتھ نہیں ملانا چاہیے،خطے میں سیاست اورسیکیورٹی کو ملانے کارحجان ہے۔

    وفاقی وزیرداخلہ نےکہا کہ پاکستان نے خطے میں امن کے لیےلچک کا بھرپور مظاہرہ کیا،انہوں نےکہاکہ دہشت گردی اور آزادی کی تحریکوں میں فرق سمجھناچاہیے۔

    مزید پڑھیں:ٹرمپ کےاقدام سےلوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگا،چوہدری نثار

    واضح رہےکہ دو روز قبل چوہدری نثار نے کہاتھا کہ ٹرمپ کے اقدامات سے دہشت گردوں کے سوا کسی کو فائدہ نہیں ہوگا،درحقیقت دہشت گردی کا سب سے زیادہ نشانہ مسلمان بنے ہیں اگرچند لوگ بھٹکے ہوئے ہیں توالزام ڈیڑھ ارب مسلمانوں پر نہیں ہونا چاہیے۔

  • امریکا مہاجرین کی سرزمین ہے، ٹرمپ فیصلوں‌ پر نظر ثانی کریں، مارک زکربرگ

    امریکا مہاجرین کی سرزمین ہے، ٹرمپ فیصلوں‌ پر نظر ثانی کریں، مارک زکربرگ

    نیویارک: فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے ٹرمپ کے مسلم ممالک کے امریکا میں شہریوں پر عائد پابندی پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا مہاجرین کی سرزمین ہے اور ہمیں اس پر فخر ہونا چاہیے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر مارک زکر برگ نے مسلم ممالک کے شہریوں پر پابندی کے حوالے سے ٹرمپ کی پالیسوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میرے آباؤ اجداد جرمنی آسٹریلیا اور پولینڈ سے ہجرت کر کے امریکا پہنچے جبکہ میری اہلیہ کے والدین چین اور ویت نام سے تعلق رکھتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مل کر امریکا کو محفوظ اور مضبوط بنانے کی ضرورت ہے مگر یہ مضبوطی ان پالیسیوں سے نہیں آئے گی بلکہ اس طرح کے فیصلے ملکی سالمیت کے لیے خطرے کے طور پر ثابت آئیں گے، مسلمان ممالک کے شہریوں پر پابندی سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کا دھیان ہٹ جائے گا جس کے بعد خطرناک لوگ کھل کر سامنے آئیں گے اور امریکیوں کی زندگی سے با آسانی کھلیں گے۔

    فیس بک کے بانی نے کہا کہ امریکا مہاجرین کی سزمین ہے اور ہم سب کو اس پر فخر بھی ہے، مجھ سمیت بہت سے امریکی ایسے ہیں جنہیں ٹرمپ کے حال ہی میں دستخط کردہ آرڈز پر شدید تحفظات ہیں، ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کے بعد امریکا میں مقیم لاکھوں مہاجرین کو بھی تحفظات ہیں، جو امریکا کے لیے کسی خطرے کا باعث نہیں۔

    مارک زکر برگ نے کہا کہ امریکا کو مہاجرین اور ضرورت مندوں کے لیے دروازے ہمیشہ کھلے رکھنے چاہیں کیونکہ ہم ایسی سرزمین ہیں جس پر مہاجرین کو فخر ہے، اگرامریکا ماضی میں مہاجرین کو بے دخل کرنے کی پالیس اختیار کرتا تو میرے والدین یہاں نہیں ہوتے اور نہ ہی میرا تعلق امریکا سے رہتا، جب میں اسکول میں مڈل کلاس میں تھا تو میرے ساتھ پڑھنے والے تقریباً تمام ہی بچے غیر ملکی تارکین تھے۔

    انہوں نے ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ وہ ان پابندیوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ماضی کو یاد رکھیں گے اور تمام فیصلوں سے قبل امریکا کے تشخص کا خیال رکھیں گے اور لوگوں کو قریب لانے کا حوصلہ پیدا کریں گے۔

  • ویلکم ٹو کینیڈا‘ کینڈین وزیراعظم کا ٹرمپ کو جواب

    ویلکم ٹو کینیڈا‘ کینڈین وزیراعظم کا ٹرمپ کو جواب

    اوٹاوا: امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے ملک میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی کی مخالفت کرتے ہوئے کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ ایسے تمام لوگ اور پناہ گزین جو دہشت گردی اور جنگ سے متاثر ہیں انہیں کینیڈا خوش آمدید کہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے منفرد انداز اور روشن خیالی کے باعث کینیڈا کے وزیراعظم بننے والے جسٹن ٹروڈو نہ صرف اپنے ملک بلکہ دنیا بھر میں بسنے والے مسلمانوں کے لیے آئیڈیل شخصیت کے طور پر ابھر کر سامنے آئے ہیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری ایک بیان میں کینیڈین وزیر اعظم نے ٹرمپ کے اعلان کی مخالفت کرتے ہوئے بیان جاری کیا کہ ایسے تمام لوگ جو امریکا میں مظالم، دہشت گردی اور جنگ سے متاثر ہیں انہیں کینیڈا خوش آمدید کہتا ہے۔

    انہوں نے مزیدکہا کہ کینیڈا کی حکومت اور عوام آپ کو مذہب اور رنگ و نسل سے بالاتر ہوکر خوش آمدید کہے گا ساتھ ہی انہوں نے ’’ویلکم ٹو کینیڈا‘‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کیا۔

    یاد رہے شام میں جنگ سے متاثر ہونے والے مہاجرین پر جب تمام ممالک نے پابندی عائد کردی تھی اسی وقت کینیڈا کے نوجوان وزیراعظم نے 40 ہزار شامی مہاجرین کو ملک میں داخلے کی اجازت دی تھی۔ کینیڈین وزیراعظم کے اس اقدام پر مسلمانوں نے اظہار مسرت کیا تھا۔

  • خواتین کے بعد سائنس دان بھی ٹرمپ کے خلاف سراپا احتجاج

    خواتین کے بعد سائنس دان بھی ٹرمپ کے خلاف سراپا احتجاج

    واشنگٹن: امریکا کے 45 ویں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکیوں کی بڑی تعداد سراپا احتجاج ہے۔ یہ مظاہرین ٹرمپ کو اپنا صدر ماننے سے انکاری ہیں۔ اب امریکی سائنس دانوں نے اعلان کیا ہے کہ خواتین کی طرح وہ بھی ٹرمپ کے خلاف احتجاجی مارچ منعقد کریں گے۔

    صدر ٹرمپ کی حلف برادری کے اگلے ہی روز ہالی ووڈ اداکارؤں سمیت لاکھوں خواتین نے احتجاجی مارچ منعقد کیا تھا۔

    اس کے بعد سوشل میڈیا پر 2 سائنس دانوں نے تبادلہ خیال کیا کہ انہیں بھی اپنا احتجاجی مارچ منعقد کرنا چاہیئے۔

    دو سائنسدانوں کی جانب سے پیش کیے جانے والے اس خیال کے چند گھنٹوں بعد ہی ایک ویب سائٹ، ٹوئٹر اکاؤنٹ اور فیس بک گروپ وجود میں آگیا جس میں ٹرمپ کے خلاف سائنس مارچ کی تفصیلات پر غور کیا جانے لگا۔

    ہزاروں افراد نے انٹرنیٹ پر ان پلیٹ فارمز کو جوائن کرلیا۔

    سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس مارچ کی ضرورت اس لیے پیش آئی کیوں کہ ہر شعبہ کی طرح سائنس کے شعبہ کو بھی ٹرمپ سے شدید خطرہ لاحق ہے۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ کی ماحول دشمن پالیسی

    انہوں نے بتایا کہ ابھی ہم سوچ ہی رہے تھے کہ ٹرمپ کے خلاف اپنا احتجاج کس طرح ریکارڈ کروائیں، کہ ہم نے دیکھا کہ وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ سے وہ صفحہ غائب ہوگیا جو ماحول دوست سائنسی اقدامات کے بارے میں تھا۔

    یاد رہے کہ وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ کا صفحہ انرجی پالیسی سابق صدر اوباما کے ماحول دوست منصوبوں کے بارے میں تھا جو انہوں نے ملک کے مختلف حصوں میں شروع کروائے تھے۔

    ٹرمپ اپنے انتخاب سے قبل ہی اس منصوبے کو ختم کرنے کا اعلان کر چکے تھے، اور جیسے ہی انہوں نے وائٹ ہاؤس میں قدم رکھا، امریکی صدارتی پالیسی سے اس کا نام و نشان بھی مٹ گیا۔

    سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس صفحہ کا وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ سے غائب ہونا ظاہر کرتا ہے کہ ٹرمپ اپنے ماحول دشمن خیالات میں نہایت سنجیدہ ہیں اور یہ نہ صرف امریکا بلکہ پوری دنیا کے لیے نہایت خطرناک بات ہے۔

    انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ صدر ٹرمپ موسمیاتی تغیر یعنی کلائمٹ چینج کو ایک وہم سمجھتے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پوری دنیا کے درجہ حرارت میں اس وقت شدید اضافہ ہوچکا ہے اور ہم تباہی کی طرف جارہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ کا غلط ٹوئٹ کلائمٹ چینج کی طرف توجہ دلانے کا سبب

    مارچ کے منصوبے میں شامل ان سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ باخبر ذرائع کے مطابق ٹرمپ سائنس کے شعبہ کے لیے فنڈز میں کٹوتی کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔

    سائنس مارچ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے مطابق مارچ کی تاریخ کا اعلان بہت جلد کردیا جائے گا۔

  • ٹرمپ کو ’گولی مارنے‘ پر بھارتی استاد معطل

    ٹرمپ کو ’گولی مارنے‘ پر بھارتی استاد معطل

    واشنگٹن: امریکا میں ایک بھارتی استانی کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تصویر پر فائرنگ کرنے کے جرم میں اسکول سے برطرف کردیا گیا۔

    یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب امریکی ریاست ٹیکسس کے ایک اسکول میں اپنی خدمات سر انجام دینے والی بھارتی ٹیچر پائل مودی نے اپنے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ انسٹا گرام پر ایک ویڈیو پوسٹ کی۔

    ویڈیو میں ایک بڑی اسکرین پر ڈونلڈ ٹرمپ کی ویڈیو نشر ہورہی ہے اور خاتون ٹرمپ پر واٹر گن سے پچکاریاں مار رہی ہیں۔

    خاتون نہایت غصہ میں دکھائی دے رہی ہیں اور اس دوران وہ ’مر جاؤ‘ چیختی ہوئی بھی نظر آرہی ہیں۔

    اس ویڈیو کے جاری ہوتے ہی متضاد آرا سامنے آگئیں۔ کسی نے اسے متنازعہ خیال کرتے ہوئے ٹیچر کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا، جبکہ کئی لوگوں نے اسے صرف مذاق قرار دیا۔

    ویڈیو کے وائرل ہوتے ہی اسکول انتظامیہ نے ٹیچر کو معطل کر کے ان کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔

    دوسری جانب مذکورہ ٹیچر نے بھی اپنی اس ویڈیو کو انسٹا گرام سے ڈیلیٹ کر کے اپنے اکاؤنٹ کو پرائیوٹ یعنی خفیہ کردیا ہے۔

  • حکومت مخالف مظاہرے جمہوریت کا حسن ہیں، ٹرمپ

    حکومت مخالف مظاہرے جمہوریت کا حسن ہیں، ٹرمپ

    واشنگٹن: نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ لوگوں کو اپنے خیالات کے اظہار کا مکمل حق حاصل ہے، حکومت مخالف مظاہروں پر اتفاق نہیں مگر پرامن مظاہرے جمہوریت کا حسن ہیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نومنتخب صدر نے اپنی مخالفت میں ہونے والے مظاہروں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’’احتجاجی مظاہرے دیکھ رہا ہوں مگر مظاہرین کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ ابھی تو میرا انتخاب ہوا ہے‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ مظاہرہ کرنے والوں نے مجھے ووٹ نہیں دیا مگر اتنی بڑی تعداد میں لوگ ووٹنگ کے وقت پر کہاں تھے؟، مظاہرہ کرنا ہرشخص کا حق ہے مگر اس میں موجود مشہور شخصیات مقصد کو بری طریقے سے نقصان پہنچاتی ہیں‘‘۔

    پڑھیں: ’’ امریکی خواتین ٹرمپ کے خلاف سڑکوں پر آگئیں ‘‘

    ٹرمپ نے اپنے ایک اور ٹوئیٹ میں کہا کہ ’’ اگرچہ میں مظاہروں سے اتفاق نہیں کرتا مگر امریکا میں لوگوں کو اپنے خیالات کے اظہار کا مکمل حق حاصل ہے یہی وجہ ہے کہ پرامن مظاہرے ہماری جمہوریت کا حسن ہیں۔

    خیال رہے ٹرمپ کے خلاف گزشتہ روز امریکا کی مختلف ریاستوں میں خواتین کی بڑی تعداد نے احتجاج کیا، اس مظاہرے میں خواتین کے حقوق کی علمبردار خواتین سمیت پاپ گلوکارہ میڈونا سمیت دیگر معروف شخصیات نے شرکت کی۔ ٹرمپ مخالف مظاہروں کا مقصد نومنتخب امریکی صدر کے حلف لینے پر اظہار برہمی تصور کیا جارہا ہے۔

  • انتہاپسندی دنیاکے امن کے لیے خطرہ ہے،ڈونلڈ ٹرمپ

    انتہاپسندی دنیاکے امن کے لیے خطرہ ہے،ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےکہا ہے انتہاپسندی دنیا کے امن کے لیےخطرہ ہے جسے جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے سی آئی اے ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا،اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ ایجنسیوں کےاہلکار بہترین کام کررہے ہیں،انٹیلی جنس اداروں اور سی آئی اے کی اہمیت کے بارے میں مجھ سے زیادہ کوئی نہیں جانتا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناتھاکہ ان کا کہنا تھا کہ اسلامی انتہاپسندی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے،یہ ایک بدی کی طرح ہے،کل بھی کہاتھاآج بھی کہہ رہاہوں،مذہب کےنام پردہشت گردی کوختم کرناہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہے بعض اوقات سی آئی اے کو مکمل حمایت نہیں ملتی، تاہم میں اس کی حمایت کروں گا،بڑے مقصدکے لیے ہمارے اہلکار جانیں دے رے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ سی آئی اے کے نامزد سربراہ مائیک پومپیو اس عہدے کے لیے نہایت موزوں ہیں،انہوں نےکہاکہ امریکہ کو محفوظ بنانے میں سی آئی اے کا کردار سب سے اہم ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ میری میڈیا سےجنگ ہے،میڈیاوالے زمین پر سب سے زیادہ بددیانت لوگ ہیں،میڈیا نےایسا تاثر دیاکہ جیسے میری میڈیا سے جنگ ہو،دیانتداری اور دیانتدار لوگ پسند ہیں۔

  • ‘ٹرمپ کی حلف برداری سے کسی کو کوئی دلچسپی نہیں’

    ‘ٹرمپ کی حلف برداری سے کسی کو کوئی دلچسپی نہیں’

    واشنگٹن: امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کل صدارت کے عہدے کا حلف اٹھالیں گے۔ لیکن ان کی تقریب حلف برداری کے ٹکٹ فروخت کرنے والے آج کل سخت پریشانی سے دو چار ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ کوئی بھی ان ٹکٹوں کو خریدنا نہیں چاہتا۔

    امریکا کے مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس بار صدر کی تقریب حلف برداری کے ٹکٹوں کی فروخت میں حد درجہ کمی دیکھی گئی۔ ’یوں لگتا ہے کسی کو صدر کی حلف برداری سے کوئی دلچسپی نہیں‘۔

    تصاویر: امریکا کے ارب پتی صدر ٹرمپ کا گھر

    ان ٹکٹوں کو فروخت کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ الیکشن سے قبل بہت سے افراد نے ان سے کہا تھا کہ وہ مذکورہ تقریب کے ٹکٹ ان سے خریدں گے۔ لیکن شاید ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح ان کے لیے غیر متوقع تھی۔

    اب جبکہ فروخت کرنے والوں نے بہت سے ٹکٹ خرید کر اپنے پاس رکھ لیے، تو کوئی بھی امریکی ان ٹکٹوں پر اپنا پیسہ ضائع نہیں کرنا چاہتا اور ٹکٹ بیچنے والے بھاری نقصان سے دو چار ہوگئے۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ اہلیہ کے بغیر وائٹ ہاؤس جائیں گے

    یاد رہے کہ 8 سال قبل جب جنوری 2009 میں صدر اوباما نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا تو اس تقریب میں 20 لاکھ لوگوں نے شرکت کی تھی۔

  • سابق صدر آصف زرداری کی امریکی سینیٹر جان مکین سے ملاقات

    سابق صدر آصف زرداری کی امریکی سینیٹر جان مکین سے ملاقات

    واشنگٹن: سابق صدر آصف علی زرداری نے امریکہ میں سینیٹر جان مکین اور دیگر سینیٹرز سے ملاقات کی۔

    سینیٹر جان مکین خارجہ کمیٹی کے چیئرمین ہیں جنہوں نے سابق صدر آصف علی زرداری کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ عشائیے میں کئی امریکی سینیٹرز نے بھی شرکت کی۔

    سابق صدر آصف علی زرداری کے ہمراہ سینیٹر رحمٰن ملک اور سینیٹر شیری رحمٰن موجود تھے۔

    ملاقات میں پاک امریکن تعلقات اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر گفتگو کی گئی۔

    واضح رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری آج کل امریکا کے دورے پر ہیں جہاں وہ نو منتخب صدر ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں بھی شرکت کریں گے۔