Tag: ٹرمپ

  • نومنتخب امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کو ٹویٹرکی وارننگ

    نومنتخب امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کو ٹویٹرکی وارننگ

    نیویارک: نومنتخب امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کوسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر نےاکاؤنٹ بندکرنےسےمتعلق تنبیہ کردی۔

    تفصیلات کےمطابق سماجی رابطے کی معروف سائٹ ٹویٹرکے ترجمان نےڈونلڈٹرمپ کوخبردار کیا ہے کہ اگرانہوں نے ٹویٹرکےقوانین کوتوڑاتوڈونلڈ ٹرمپ کااکاؤنٹ بند کردیا جائے گا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرکےترجمان کاکہناہےکہ اشتعال انگیزی،ہراساں کرنے اور نفرت انگیز ٹوئٹس کرنے کی کسی کو اجازت نہیں ہے۔

    ترجمان ٹویٹر کے مطابق کسی نے بھی ٹویٹرقوانین کی خلاف ورزی تواس کے خلاف ایکشن لینے کے مجاز ہیں۔

    دوسری جانب فیس بک نے عندیہ دیا ہے کہ وہ نو منتخب صدر کو قوانین توڑنے کی اجازت دے گی اور انہیں اپنی سروس پر متحرک رکھے گی۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی فیس بک ماضی میں عندیہ دے چکی ہے کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ پر پابندی عائد نہیں کرے گی چاہے وہ سائٹ کے اصولوں کی خلاف ورزی ہی کیوں نہ کریں۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا فیس بک اکاﺅنٹ ان کی ٹیم چلاتی ہے تاہم ٹویٹر پراکثر پوسٹس نومنتخب صدر خود کرتے ہیں۔

  • ڈونلڈٹرمپ کی کیوباکوتعلقات ختم کرنےکی دھمکی

    ڈونلڈٹرمپ کی کیوباکوتعلقات ختم کرنےکی دھمکی

    واشنگٹن : نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ وہ کیوبا کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے معاہدے کو ختم کر دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنےپیغام میں کہا ہے کہ اگر کیوبا کی حکومت نے اپنی عوام اور امریکہ کے ساتھ اچھا برتاؤ نہ کیا تو وہ دونوں ملکوں کے تعلقات کی بحالی کے معاہدے کو ختم کر دیں گے۔

    ٹرمپ کا بیان ایک ایسے وقت پرسامنے آیا ہے جب کیوبا کے انقلابی رہنما فیدل کاستروکی موت کے بعد ملک میں سوگ کا سماں ہے۔

    خیال رہے کہ نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کے دوران بھی کیوبا سے تعلقات ختم کرنے کی دھمکیاں دیتے رہے ہیں۔

    امریکی صدر براک اوباما نے گزشتہ سال 64 برسوں بعد امریکہ اور کیوبا کے سفارتی تعلقات کو بحال کیا تھا۔ صدر اوباما نے 2015 میں کیوبا کا دورہ بھی کیا تھا۔

    مزید پڑھیں:صدر کاعہدہ سنبھالنےکےبعد ٹی پی پی ڈیل ختم کروں گا،ٹرمپ

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناتھاکہ اگلے سال جنوری میں امریکہ عالمی تجارتی معاہدے ٹرانس پیسیفک پارٹنر شپ سے باہر نکل جائے گا۔

    مزیدپڑھیں: فیدل کاستروایک ظالم آمرتھا،ڈونلڈ ٹرمپ

    یاد رہے کہ دو روز قبل امریکی نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناتھا کہ کیوباکا انقلابی رہنما فیدل کاستروایک ظالم آمرتھا۔انہوں نے کہاکہ اب کیوباکے عوام آزادی کے ساتھ رہ سکیں گے۔

    مزید پڑھیں:کیوبا کے انقلابی رہنما فیڈل کاستروچل بسے

    واضح رہے کہ کیوبا کے انقلابی رہنما اور سابق صدر فیدل کاسترو جمعے کی رات 90 برس کی عمر میں انقتال کر گئے تھے۔

  • امریکی صدر اہلیہ کے بغیر وائٹ ہاؤس جائیں گے؟

    امریکی صدر اہلیہ کے بغیر وائٹ ہاؤس جائیں گے؟

    نیویارک: امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ بہت جلد وائٹ ہاؤس منتقل ہو کر اپنی صدارتی سرگرمیوں کا آغاز کردیں گے۔ لیکن اس کے موقع پر ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ ان کے ساتھ وائٹ ہاؤس نہیں جائیں گی اور ان کا قیام ٹرمپ کے گھر میں ہی ہوگا۔

    امریکی اخبارات کی رپورٹس کے مطابق یہ فیصلہ ڈونلڈ ٹرمپ کے سب سے چھوٹے بیٹے بیرن کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ 10 سالہ بیرن ابھی اسکول میں زیر تعلیم ہے اور ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ کا خیال ہے کہ سال کے وسط میں اسے اسکول سے نکالنا اس کی تعلیم کے لیے نقصان دہ ہوگا۔

    trump-2

    ڈونلد ٹرمپ کی ٹیم کے مطابق خاتون اول میلانیا ٹرمپ بیرن کے تعلیمی سال کے اختتام تک نیویارک میں واقع ٹرمپ ٹاور میں ہی قیام کریں گی۔ سال ختم ہونے کے بعد میلانیا اور ان کا بیٹا وائٹ ہاؤس منتقل ہوجائیں گے۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے 5 بچے ہیں جن میں سے 4 ان کی سابق اہلیاؤں سے ہیں۔ ان کی موجودہ بیوی میلانیا ٹرمپ سے ان کا ایک ہی بیٹا بیرن ٹرمپ ہے۔ ٹرمپ اگلے برس 20 جنوری کو عہدہ صدارت کا حلف اٹھا کر امور صدارت کا باقاعدہ آغاز کردیں گے۔

    :مزید پڑھیں

    ملیے امریکا کی نئی خاتون اول سے

    امریکا کے ارب پتی صدر کے گھر کی سیر کریں

  • صدر کاعہدہ سنبھالنےکےبعد ٹی پی پی ڈیل ختم کروں گا،ٹرمپ

    صدر کاعہدہ سنبھالنےکےبعد ٹی پی پی ڈیل ختم کروں گا،ٹرمپ

    واشنگٹن :امریکی نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناہے کہ اگلے سال جنوری میں امریکہ عالمی تجارتی معاہدے ٹرانس پیسیفک پارٹنر شپ سے باہر نکل جائے گا۔

    تفصیلات کےمطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہےکہ جنوری میں وائٹ ہاؤس میں ان کی آمد کے پہلے دن ہی امریکہ عالمی تجارتی معاہدے ٹرانس پیسیفک پارٹنر شپ کا حصہ نہیں رہے گا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سال 12ممالک ٹرانس پیسیفک پارٹنر شپ معاہدے میں شامل ہوئے تھے جو دنیا کی 40فیصد معیشیت کنٹرول کرتا ہے۔

    نومنتخب امریکی صدر نے اپنے پہلے پیغام میں نہ تو صدر اوباما کے کیئر پروگرام پر کوئی بات کی اور نہ ہی انھوں نے میکسیکو کی سرحد پر دیوار بنانے اور امریکہ سے تارکین وطن کو نکالنے کے بارے میں کچھ کہا۔

    مزید پڑھیں:امیگریشن کے معاملے کو بہت سختی سے لیں گے،ڈونلڈ ٹرمپ

    یاد رہے کہ اس سےقبل 11نومبرکو امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ صدارت کا عہدہ سنھبالنے کے بعد امیگریشن کے معاملے کو بہت سختی سے لیں گے اور سرحدوں پر کڑی نظر رکھیں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ صدارت کا عہدہ سنھبالنے کے بعد امیگریشن،صحت عامہ اور ٹیکسوں کی شرح کو کم کرنا اُن کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

    واضح رہے کہ ادھر منگل کو جاپانی وزیراعظم شنزو ایبے نے کہا کہ امریکہ کے بغیر ٹرانس پیسیفک پارٹنر شپ معاہدہ بے مقصد ہو جائے گا۔

  • کلائمٹ چینج کے باعث موسموں کی شدت میں اضافے کا خطرہ

    کلائمٹ چینج کے باعث موسموں کی شدت میں اضافے کا خطرہ

    مراکش: ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق عالمی کانفرنس کوپ 22 مراکش میں جاری ہے۔ کانفرنس میں ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ موسمیاتی تغیرات میں مزید شدت آئے گی اور یہ دنیا کے تمام حصوں کو متاثر کرے گی۔

    کانفرنس میں پیش کی جانے والی متعدد رپورٹس میں سے ایک کے مطابق سنہ 2011 سے سنہ 2015 کے 5 سال دنیا کی تاریخ کے گرم ترین سال تھے۔ ماہرین نے واضح طور پر بتایا کہ موسموں کی شدت میں اضافے کے ذمہ دار خود انسان ہیں اور اس شدت میں مزید اضافہ ہوگا جو معیشت سمیت تمام شعبوں پر خطرناک اثرات مرتب کریں گے۔

    مزید پڑھیں: کلائمٹ چینج سے مطابقت کیسے ممکن ہے؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ موسموں میں یہ تبدیلی یا کلائمٹ چینج دنیا بھر میں ہیٹ ویو، قحط، شدید بارشوں اور خطرناک سیلابوں کی شرح میں اضافہ کردے گی۔

    ماہرین نے بتایا کہ سنہ 1996 سے 2015 تک دنیا کے مختلف حصوں میں 11 ہزار شدید ہیٹ ویوز آئیں جن کے باعث 5 لاکھ کے قریب افراد ہلاک جبکہ معیشتوں کو مجموعی طور پر 3 کھرب ڈالرز کا نقصان پہنچا۔

    ان خطرناک ہیٹ ویوز میں پاکستان اور بھارت میں 2015 میں آنے والی ہیٹ ویو کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بڑھتے درجہ حرارت کی وجہ سے دنیا کے تمام سمندروں کی سطح میں اضافہ ہوگا اور اس سے دنیا کے 90 فیصد ساحلی علاقوں کو شدید خطرات لاحق ہوجائیں گے۔ ماہرین کے مطابق سنہ 2040 تک ساحلی علاقوں کے ساتھ موجود سمندر کی سطح میں 7 انچ سے زائد اضافہ ہوجائے گا۔

    مزید پڑھیں: گلوبل وارمنگ سے عالمی معیشتوں کو 2 کھرب پاؤنڈز نقصان کا خدشہ

    ماہرین نے واضح کیا کہ ان خطرات پر کسی حد تک قابو پانے کے لیے گزشتہ برس پیرس میں ہونے والے ماحولیاتی معاہدے پر ہنگامی بنیادوں پر عملدر آمد ضروری ہے۔

    اس معاہدے پر 195 ممالک نے دستخط کر کے اس بات کا عزم کیا تھا کہ وہ اپنی صنعتی ترقی کو محدود کریں گے جن کے باعث زہریلی گیسوں کا اخراج دنیا بھر کے موسموں میں تبدیلی لارہا ہے اور درجہ حرارت میں اضافہ کر رہا ہے۔

    رواں برس ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق اس کانفرنس کا مرکزی ایجنڈا اس معاہدے پر عملدر آمد کے لیے اقدامات وضع کرنا ہے۔

    :ٹرمپ کی ماحول دشمن پالیسیاں باعث تشویش

    کانفرنس کے دوران ہی امریکا میں صدارتی انتخابات کا مرحلہ مکمل ہوگیا اور ڈونلد ٹرمپ امریکا کے نئے صدر منتخب ہوگئے جس نے کانفرنس کے شرکا کو شدید تشویش میں مبتلا کردیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کے دوران ہی پیرس معاہدے سے دستبردار ہونے کا عندیہ دے چکے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ کے ماحول دشمن اقدامات

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کوئی بھی ایک ملک یہ معاہدہ ختم تو نہیں کر سکتا، لیکن اگر امریکا اس معاہدے سے دستبردار ہوجاتا ہے اور صدر اوباما کے داخلی سطح پر کیے گئے اقدامات کو روک دیا جاتا ہے تو دنیا بھر میں کلائمٹ چینج کے سدباب کے لیے کی جانے والی کوششوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔

    trump-2-2

    صرف یہی نہیں ٹرمپ کے انتخابی منشور میں ماحول دشمن اقدامات بھرے پڑے ہیں جس سے یہ واضح ہو رہا ہے کہ امریکا، جو پہلے ہی کاربن کا اخراج کرنے والے ممالک میں دوسرے نمبر پر ہے، مزید زہریلی گیسوں کا اخراج کرے گا جس کے بعد دنیا بھر میں ماحول کی بہتری کے لیے جاری اقدامات خطرے کا شکار ہوگئے ہیں۔

    ٹرمپ کے ان اقدامات میں امریکا میں کوئلے کی صنعت کی بحالی اور صدر اوباما کے شروع کیے گئے تمام ماحول دوست منصوبوں کو ختم کرنا سرفہرست ہے۔

    پاکستان کہاں کھڑا ہے؟

    دوسری جانب پاکستان اس منصوبے پر عملدر آمد کے حوالے سے نہایت سنجیدہ ہے اور چند روز قبل ہی پاکستان کی جانب سے پیرس معاہدے کی توثیق کی جاچکی ہے۔

    پاکستان اس معاہدے کی توثیق کر کے اب اس بات کا پابند ہوچکا ہے کہ وہ داخلی سطح پر کلائمٹ چینج سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گا، اور خارجی سطح پر ایسی تمام کوششوں کی حمایت کرے گا جو دنیا کو ماحولیاتی نقصانات سے بچانے کے لیے کی جارہی ہیں۔

  • امریکہ میں ٹرمپ مخالف مظاہرے پانچویں روزجاری

    امریکہ میں ٹرمپ مخالف مظاہرے پانچویں روزجاری

    واشنگٹن : امریکہ میں صدارتی انتخاب کوایک ہفتہ مکمل ہونے والا ہے لیکن مختلف شہروں میں ٹرمپ میرے صدر نہیں کا نعرہ بدستورگونج رہا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکہ میں پورٹ لینڈ،شکاگو،کیلی فورنیا،لاس اینجلس سمیت مختلف شہروں میں نومنتخب صدرکے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ پانچویں روزجاری ہے۔

    t1

    امریکہ کے کئی شہروں میں ڈونلڈ ٹرمپ مخالف مظاہروں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھرپوں میں متعدد مظاہرین زخمی اور درجنوں افراد کوحراست میں لیاگیاہے۔

    t4

    امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں ڈونلڈ ٹرمپ کےخلاف وائٹ ہاؤس کے باہرشمعیں روشن کرکے احتجاج کیا گیا۔

    t5

    مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی، باحجاب مسلم طالبات اور خواتین پر حملے

    خیال رہے کہ امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے بعد امریکہ کے مختلف شہروں اور تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے والی مسلمان لڑکیوں اور خواتین پر حملوں کے واقعات میں اضافہ ہونے لگا ہے۔

    t3

    مزید پڑھیں:تیس لاکھ مہاجرین کو ملک بدر یاگرفتارکرلیاجائےگا،ٹرمپ

    یادرہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی میڈیا کوحالیہ انٹرویومیں کہاکہ تیس لاکھ غیرقانونی تارکین وطن کوملک بدرکیا جائے گا یا پھرجیلوں میں ڈالا جائے گا۔

    t2

    واضح رہے کہ امریکہ میں تقریباً ایک کروڑ دس لاکھ غیررجسٹرڈ تارکین وطن موجود ہیں جن میں سے زیادہ تر کا تعلق میکسیکو سے ہے۔

  • ایف بی آئی ڈائریکٹرانتخابات میں شکست کا ذمہ دار،ہلیری کلنٹن

    ایف بی آئی ڈائریکٹرانتخابات میں شکست کا ذمہ دار،ہلیری کلنٹن

    واشنگٹن: ہلیری کلنٹن نے امریکی انتخابات میں اپنی شکست کا ذمہ دار ایف بی آئی ڈائریکٹر کو قراردے دیا۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار ہلیری کلنٹن کا کہناتھا کہ انتخابات سے دو ہقتے قبل ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کی جانب سے ای میلز کی دوبارہ تحقیقات ان کی شکست کی وجہ بنا۔

    خیال رہے کہ 28 اکتوبر کو ایف بی آئی ڈائریکٹر کی جانب سے کانگریس کو ای میلز کی دوبارہ تحقیقات کے لیے خط لکھا گیا تھا جو رواں سال جولائی میں ایف بی آئی کی جانب سے ختم کردی گئی تھی۔

    ایف بی آئی ڈائریکٹر کی جانب سے امریکی انتخابات سے دو روز قبل لکھا جانے والا خط جس میں ان کا کہناتھا کہ وہ اپنی پہلی تحقیقات پر قائم ہیں جو جولائی میں کی گئی تھی لیکن انہوں نے کہا تھا کہ دوبارہ تحقیقات میں ایسے شواہد نہیں ملے جوانہیں قصوار ٹھہراتے ہوں۔

    ہلیری کلنٹن ٹیلیفون پر ڈیموکریٹک پارٹی کے ڈونرز سے گفتگوکررہی تھیں جو امریکی میڈیا کی جانب سے جاری کردی گئی۔

    دوسری جانب امریکی نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکہ کے کئی شہروں میں مظاہرے جاری ہیں جن میں شامل افراد کا کہناہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ہمارے صدر نہیں ہیں۔

    واضح رہے کہ ہلیری کلنٹن 2009 سے 2013 تک صدر اوباما کی انتظامیہ میں وزیرِ خارجہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکی ہیں۔

  • امریکا کا ارب پتی صدر ٹرمپ کیسے گھر میں رہتا ہے؟

    امریکا کا ارب پتی صدر ٹرمپ کیسے گھر میں رہتا ہے؟

    امریکا نے اپنے 45ویں صدر کے طور پر ری پبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا انتخاب کرلیا ہے۔ امریکا کا ارب پتی ڈونلڈ ٹرمپ کاروباری دنیا کا کامیاب شخص ہے جو سیاست کے میدان میں بھی اپنی کامیابی کی مہر ثبت کرچکا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے اثاثوں کی مالیت 4 ارب کے قریب ہے لیکن ٹرمپ نے ایک بار خود بتایا کہ ان کے کل اثاثوں کی مالیت 10 ارب ڈالر ہے۔

    امریکا کے مختلف مقامات پر کئی عمارات ان کی ملکیت ہیں جو یا تو ان کی ذاتی عمارت ہے اور اس کا نام ٹرمپ ٹاور یا بلڈنگ رکھا گیا ہے، یا ان عمارات میں ٹرمپ نے کثیر سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ ماحول کے لیے دشمن صدر؟

    اسی طرح ٹرمپ اور ان کا خاندان جس گھر میں رہائش پذیر ہے وہ نیویارک کے ایک مہنگے ترین علاقے میں ٹرمپ پینٹ ہاؤس کہلاتا ہے اور 80 کی دہائی میں اسے اس وقت کی مشہور ماہر تعمیرات اور ڈیزائنر اینجلو ڈونگیا نے تعمیر کیا تھا۔

    آئیے آج ہم آپ کو اس عظیم الشان گھر کی سیر کرواتے ہیں جہاں فی الوقت امریکا کا خاندان اول عارضی طور پر رہائش پذیر ہے، اور بہت جلد اسے وائٹ ہاؤس میں رہائش اختیار کرنی ہوگی۔

    6

    5

    2

    7

    8

    10

    11

    9

    ٹرمپ کا پینٹ ہاؤس سنہرے رنگ سے رنگا ہے۔ پورے گھر کی کلر اسکیم سنہرے رنگ کی رکھی گئی ہے۔ ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ فن و ادب کی نہایت دلدادہ ہیں جن کے آنے کے بعد ٹرمپ ہاؤس میں جابجا مصوری و فن کے شاہکار سجے دکھائی دیتے ہیں۔

    13

    3

    4

    12

    15

    14

    16


  • امیگریشن کے معاملے کو بہت سختی سے لیں گے،ڈونلڈ ٹرمپ

    امیگریشن کے معاملے کو بہت سختی سے لیں گے،ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ صدارت کا عہدہ سنھبالنے کے بعد امیگریشن کے معاملے کو بہت سختی سے لیں گے اور سرحدوں پر کڑی نظر رکھیں گے۔

    تفصیلات کےمطابق جمعرات کو واشنگٹن میں صدر اوباما سے ملاقات کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر پال رائن اور سینیٹ کے قائدِ ایوان میچ میکونل سے ملاقات میں اپنے قانونی ایجنڈے پر بات کی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ صدارت کا عہدہ سنھبالنے کے بعد امیگریشن،صحت عامہ اور ٹیکسوں کی شرح کو کم کرنا اُن کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

    poost-2

    امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناتھاکہ وہ امریکی عوام کے لیے شاندار اقدامات متعارف کروائیں گےاور اُن کی بہت سی ترجیحات ہیں جن سے عوام خوش ہوں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد پال رائن نے کہا کہ ٹرمپ کو بہت شاندار کامیابی ملی ہے اور اس فتح کو امریکی عوام کی بہتری میں بدل دیا جائے گا۔

    post-1

    ًمزید پڑھیں:ریپبلکن پارٹی کے اہم رہنماکا ٹرمپ کا دفاع کرنے سے انکار

    واضح رہے کہ رپبلکن سینیٹر پال رائن کانگریس میں اہم عہدے پر ہیں اور انتخابی مہم کے دوران انہوں نے ٹرمپ کی حمایت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

  • امریکی صدر اوباما کی ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات آج ہوگی

    امریکی صدر اوباما کی ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات آج ہوگی

    واشنگٹن :امریکی صدر براک اوباماآج وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کےمطابق وائٹ ہاؤس کے پریس سیکریٹری کےمطابق صدر اوباما نے ڈونلڈ ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت دی ہے،دونوں کی ملاقات آج اوول آفس میں ہوگی جس میں اقتدار کی منتقلی کے امور پر گفتگو کی جائےگی۔

    دوسری جانب وزیرخارجہ جان کیری نے محکمہ خارجہ کےحکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ ٹرمپ کو اقتدار کی منتقلی میں مکمل تعاون کریں، ان کا کہنا تھا کہ یہ جمہوریت کا حسن ہے،اقتدار کی پرامن منتقلی پرہمیں فخر ہوگا۔

    مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کو اقتدار کی پرامن منتقلی یقینی بنائی جائے، باراک اوبامہ

    خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر اوباما نےنو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کی کامیابی پر مبارکباد دی تھی اوراپنی ٹیم کو ہدایات جاری کیں کہ نو منتخب صدر کو اقتدار کی پر امن منتقلی یقینی بنائی جائے۔

    مزید پڑھیں:ملکی ترقی کیلیے ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کروں گی، ہیلری کلنٹن

    دوسری جانب ہیلری کلنٹن نے ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا تھا کہ صدارتی انتخاب میں شکست پر افسوس ہے،نتائج پر دکھ ہوا لیکن امریکہ کی ترقی کےلیے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کروں گی۔

    ہلیری کلنٹن نے اپنے حامیوں سے کہا تھاکہ ٹرمپ کو قیادت سنبھالنے کا موقع دیا جانا چاہیے تاہم اس کے باوجود ٹرمپ کی جیت کے خلاف امریکہ کی کئی ریاستوں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔

    مزید پڑھیں:امریکہ کے کئی شہروں میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے پراحتجاج

    یاد رہے کہ وائٹ ہاؤس کےسامنے گزشتہ روزمظاہر ہ کرنے والوں کا کہنا تھا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کو صدر نہیں مانتےاس کےعلاوہ شکاگو،اوکلاہوما، کیلی فورنیا، پورٹ لینڈ، اوراوریگن جیسے علاقوں میں بطور احتجاج بہت سے لوگوں نے امریکی پرچم بھی جلائے ہیں۔

    ادھرریاست واشنگٹن کےشہرسیاٹل اور کیلیفورنیا کے شہر فرانسسکومیں میں بھی ہائی اسکول کےہزاروں طالب علموں نےاحتجاجی ریلیاں نکالی اور ٹرمپ مخالف نعرے بازی کی اور کہا کہ ان کا مستبقل تباہ ہونے سے بچایاجائے۔

    مزید پڑھیں:بلا تفریق رنگ و نسل‘مذ ہب تمام امریکیوں کی خدمت کروں گا: نومنتخب صدر ٹرمپ

    واضح رہے کہ بدھ کے روز جیت کے بعد اپنے پہلے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے لوگوں کو متحد رکھنے کی بات کہی تھی اور زور دیا تھا کہ وہ سبھی امریکیوں کے صدر ہوں گے۔