Tag: ٹرمپ

  • ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کو جارحانہ مطالبات سے بھرا دوسرا خط بھیج دیا

    ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کو جارحانہ مطالبات سے بھرا دوسرا خط بھیج دیا

    واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کو جارحانہ مطالبات سے بھرا نظرثانی شدہ خط بھیج دیا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے 11 اپریل کو ہارورڈ کو ایک اور خط اجازت لیے بغیر بھیجا تھا، تاہم ہارورڈ نے وضاحت کو ناکافی قرار دے کر حکومتی اقدامات کو سنگین مداخلت سے تعبیر کیا۔

    خط پر جنرل سروس ایڈمنسٹریشن، محکمہ صحت، تعلیم، ہیومن ریسورسز کے 3 اہلکاروں کے دستخط تھے، خط میں پہلے مطالبہ کیا گیا تھا کہ ہارورڈ یونیورسٹی مظاہروں میں چہرے کے ماسک پر پابندی لگائے، خط میں کہا گیا تھا کہ ہوم لینڈ محکمے کے احکامات پر عمل کیا جائے، جمعہ کو ایک اور خط میں فلسطین نواز گروہوں کو تسلیم نہ کرنے کا کہا گیا تھا۔

    ہارورڈ یونیورسٹی کے صدر ایلن گاربر نے اعلان کیا تھا کہ وہ وائٹ ہاؤس کے مطالبات تسلیم نہیں کریں گے، جس پر وائٹ ہاؤس نے ہارورڈ کی 2 ارب ڈالر سے زائد کی وفاقی امداد ختم کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔


    امریکی سپریم کورٹ کا ایک اور فیصلہ، ٹرمپ انتطامیہ کو بڑا جھٹکا


    ترجمان ہارورڈ نے کہا کہ جو اقدامات حکومت نے اس ہفتے کیے وہ یونیورسٹی پر گہرے اثرات مرتب کر رہے ہیں، خط ایک سینئر افسر کا دستخط شدہ تھا، تمام نشانیاں ثابت کرتی ہیں کہ یہ سرکاری دستاویز ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق طلبہ کے ویزے منسوخ کرنے کی پالیسی کے امریکی کالجز پر تباہ کن اثرات ہو سکتے ہیں، اس سے امریکی تعلیمی اداروں اور معیشت کو نقصان پہنچے گا۔

  • ’ایران پر اسرائیلی حملہ منسوخ نہیں کیا بلکہ…‘ صدر ٹرمپ کا نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ پر ردعمل

    ’ایران پر اسرائیلی حملہ منسوخ نہیں کیا بلکہ…‘ صدر ٹرمپ کا نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ پر ردعمل

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران پر حملے کی تجویز مسترد کرنے کے حوالے سے نیویارک ٹائمز کی رپورٹ پر ردعمل سامنے آگیا۔

    وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ نہیں کہوں گا ایران پر اسرائیلی حملہ منسوخ کر دیا، مجھے اس کی کوئی جلدی نہیں ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مجھے ایران کی جوہری تنصیبات پر فوجی کارروائی کے لیے جلدی نہیں ہے، کیونکہ میرا خیال ہے کہ ایران کے پاس ایک عظیم ملک بننے کا موقع ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ میرا پہلا آپشن مذاکرات ہے، اگر دوسرا آپشن اپنایا گیا تو وہ ایران کے لیے بہت برا ہوگا اور میرا خیال ہے کہ ایران بات چیت کرنا چاہتا ہے۔

    واضح رہے کہ نیویارک ٹائمز نے لکھا تھا کہ اسرائیل نے مئی میں ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی تیاری کی تھی، ٹرمپ نے فوجی کارروائی کی حمایت کے بجائے ایران سے بات چیت کا راستہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا۔

    https://urdu.arynews.tv/us-and-iran-critical-nuclear-talks/

  • ٹرمپ نے سرکاری خزانے سے 3 ماہ میں کتنے ارب ڈالر اُڑا ڈالے؟ سن کر ہوش اڑ جائیں گے

    ٹرمپ نے سرکاری خزانے سے 3 ماہ میں کتنے ارب ڈالر اُڑا ڈالے؟ سن کر ہوش اڑ جائیں گے

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ صرف اپنے فیصلوں میں ہی شاہانہ مزاج نہیں رکھتے بلکہ سرکاری مال کو خرچ کرنے میں بھی شاہ خرچ واقع ہوئے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری 2025 کو دوسری بار امریکا کے صدر کا منصب سنبھالا۔ صدر بنتے ہی انہوں اپنے فیصلوں سے دنیا بھر میں ہلچل مچا دی۔ بالخصوص تجارتی ٹیرف اور غیر قانونی تارکین وطن کے حوالے سے ان کی پالیسیوں کو کڑی تنقید کا سامنا ہے۔

    ایسے میں جب امریکی میڈیا ٹرمپ کی عوامی مقبولیت کم ہونے کی خبریں بھی دے رہا ہے، امریکی محکمہ خزانہ نے ان کے تین ماہ میں سرکاری اخراجات کے اعداد وشمار جاری کر کے سب کے ہوش اڑا دیے ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق اپنے اخراجات کم کرنےکے دعوے دار ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف اٹھانے کے بعد سے اب تک صرف تین ماہ کے دوران 155 ارب ڈالرز سرکاری خزانے سے خرچ کر ڈالے ہیں۔

    واضح رہے کہ موجودہ ٹرمپ انتظامیہ جس نے اقتدار میں آتے ہی بچت کا ڈھنڈورا پیٹتے ہوئے بچت کیلیے ہزاروں سرکاری ملازمین کو برطرف اور کئی ادارے بند کیے۔ معاہدے منسوخ اور وفاقی سہولتوں میں نمایاں کٹوتیاں کیں۔

    ٹرمپ کے قریبی سمجھے جانے والے ان کے مشیر ایلون مسک بچت دکھانے کے لیے ’رسیدیں‘ پیش کرتے رہے ہیں، جو غلطیوں سے بھری ہوتی ہیں۔

    ابتدا میں انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ سرکاری اداروں اور سماجی سہولیات میں کٹوتی کر کے 2 ہزار ارب ڈالر بچائیں گے، پھر اس ہدف کو کم کر کے ایک ہزار ارب کر دیا۔ اب ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ تمام اقدامات کر کے 150 ارب ڈالرز ہی بچائے ہیں۔

  • ٹرمپ کی امریکا چھوڑنے والے غیر قانونی تارکین وطن کو حیرت انگیز اور پُرکشش آفر

    ٹرمپ کی امریکا چھوڑنے والے غیر قانونی تارکین وطن کو حیرت انگیز اور پُرکشش آفر

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر قانونی مقیم تارکین وطن کو اپنی مرضی سے امریکا چھوڑنے پر حیرت انگیز اور پرکشش آفر کر ڈالی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ جنہوں نے رواں برس جنوری میں دوسری بار امریکی صدر کا منصب سنبھالنے کے بعد دیگر کئی اقدامات کے ساتھ امریکا میں غیر قانونی مقیم تارکین وطن کے خلاف کارروائیاں شروع کرتے ہوئے اب تک بڑی تعداد میں انہیں اپنے ملک سے بے دخل کیا جا چکا ہے۔

    تاہم اب ٹرمپ نے جہاں تجارتی ٹیرف سے متعلق اپنا رویہ نرم کیا ہے وہیں غیر قانونی تارکین وطن افراد سے متعلق بھی ان کی پالیسی میں نرمی دکھائی دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے امریکا میں مقیم غیر قانونی تارکین وطن کو اپنی مرضی سے امریکا چھوڑنے پر ہوائی جہاز کا ٹکٹ دینے کے ساتھ کچھ رقم بھی دینے کا اعلان کیا ہے۔

    مقامی میڈیا کو ایک انٹرویو میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان کی انتظامیہ فی الحال قاتلوں کو ملک سے نکالنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئی ہے، لیکن امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم دیگر لوگوں کے لیے وہ ’رضاکارانہ واپسی کا پروگرام‘ نافذ کریں گے۔

    اس کی وضاحت کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ ہم انہیں ہوائی جہاز کا ٹکٹ اور کچھ رقم بھی دیں گے اور اگر وہ اچھے ہیں اور امریکا واپس آنا چاہتے ہیں تو انہیں ہم جلد از جلد واپس لانے کے لیے بھی اقدام کریں گے۔

    اس سے قبل ٹرمپ انتظامیہ نے امریکا میں مقیم غیر ملکی شہریوں کے لیے ایک نیا اصول نافذ کیا ہے۔ اس کے تحت امریکا میں 30 دن یا اس سے زائد عرصہ سے مقیم غیر ملکی شہریوں کو خود کو رجسٹر کراناہوگا۔ رجسٹریشن نہ کرانے کی صورت میں انہیں جیل کی ہوا بھی کھانا پڑ سکتی ہے اور جرمانہ بھی عائد ہوسکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہیں امریکا سے بے دخل بھی کیا جا سکتا ہے۔

    واضح رہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری کا سب سے زیادہ خمیازہ بھارت کو بھگتنا پڑا اور سینکڑوں بھارتی شہریوں کو جہاز میں ہتھکڑیوں اور زنجیروں سے جکڑ کر واپس بھیجا گیا جس سے دنیا بھر میں بھارت کی جگ ہنسائی ہوئی تھی۔

  • امریکا کے سابق صدر جو بائیڈن کا سبک دوشی کے بعد پہلا خطاب

    امریکا کے سابق صدر جو بائیڈن کا سبک دوشی کے بعد پہلا خطاب

    واشنگٹن: امریکا کے سابق صدر جو بائیڈن نے سبک دوشی کے بعد پہلے خطاب میں ٹرمپ انتظامیہ پر کڑی تنقید کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکا کے اخراجات میں کٹوتی سے متعلق صدر ٹرمپ کے منصوبوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات سے عمر رسیدہ امریکیوں کو بہت نقصان کا سامنا ہوگا۔

    انھوں نے کہا صدر ٹرمپ سوشل سیکیورٹی پروگرام کو خطرات سے دوچار کر رہے ہیں، آخر یہ لوگ اپنے آپ کو سمجھتے کیا ہیں،

    اب تک 7 ہزار ملازمین کو نکالا جا چکا ہے، یہ لوگ مڈل کلاس اور ملازمت پیشہ طبقے کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں تاکہ ان کے امیر دوست امیر تر ہو جائیں۔


    امریکی محکمہ خارجہ کی فنڈنگ نصف کرنے پر غور، ٹرمپ انتظامیہ کا ایک اور بڑا قدم


    بائیڈن نے کہا ٹرمپ کے 100 روز میں امریکا کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے، اس نئی انتظامیہ نے اتنے کم عرصے میں اتنا زیادہ نقصان پہنچا دیا ہے، ٹرمپ انتظامیہ نے سوشل سیکیورٹی پروگرام کو بری طرح متاثر کیا، یہ پروگرام امریکی عوام کو تحفظ فراہم کرتا ہے، آخر لوگوں کو بے روزگار کر کے کس کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔

    جو بائیڈن نے ٹرمپ اور ایلون مسک کے نام لیے بغیر ان کی انتظامیہ کے کاموں پر تنقید کی، اور اس کٹوتیوں کے تناظر میں اس انتظامیہ کو کلہاڑا بردار قرار دیا، جب کہ ایلون مسک کا نام لیے بغیر انتظامیہ میں پنپنے والے نئے کلچر کو ’ٹیک اسٹارٹ اپس‘ سے تشبیہہ دی۔

    انھوں نے کہا ’’وہ ٹیک اسٹارٹ اپس سے اس پرانی لائن کی پیروی کر رہے ہیں کہ ’تیز رفتاری سے آگے بڑھو، اور چیزوں کو توڑ دو‘ اور وہ یہی رہے ہیں، وہ شوٹ پہلے کر رہے ہیں اور نشانہ بعد میں باندھ رہے ہیں، جس کا بہت درد ناک نتیجہ برآمد ہو رہا ہے۔‘‘

  • ٹرمپ کے قتل کا منصوبہ بنانے والے کم عمر لڑکے نے کون سا خطرناک قدم اٹھایا؟

    ٹرمپ کے قتل کا منصوبہ بنانے والے کم عمر لڑکے نے کون سا خطرناک قدم اٹھایا؟

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کا منصوبہ بنانے والے 17 سالہ لڑکے نے مشن کی تکمیل کی خاطر رقم اکٹھا کرنےکے لیے انتہائی سنگین قدم اٹھا لیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ووکیشا کاؤنٹی کے حکام نے 17 سالہ نکیتا کساپ نامی امریکی لڑکے کو گزشتہ گرفتار کیا تھا جس پر صدر ٹرمپ کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی سمیت فرسٹ ڈگری قتل اور ان کی لاشیں چھپانے کے الزامات سمیت دیگر کئی الزامات عائد کیے گئے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق اب وفاقی حکام نے عدالت کو جمع کرائی گئی دستاویز میں کہا ہےکہ ملزم لڑکے نے فروری میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کا تختہ الٹنے اور انہیں قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ اس مشن کی تکمیل کے لیے ضروری مالی وسائل پورا کرنے کے لیے اس نے اپنے ماں باپ کی ہی جان لے لی اور انہیں گھر کے اندر قتل کیا۔

    عدلیہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق نوعمر کے سوتیلے والد 51 سالہ ڈونلڈ میئر اور اس کی والدہ 35 سالہ تاتیانا کساپ یکم مارچ کو ووکیشا کاؤنٹی شیرف میں اپنے گھر میں مردہ پائے گئے تھے۔

    عدالتی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ تفتیش کار جن الزامات کو عائد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ان میں سازش، صدر کے قتل کی کوشش اور ہتھیار کا استعمال کرنا سمیت 10 ہزار سے ڈالر سے زائد جائیداد کی چوری اور رقم حاصل کرنے کے لیے شناخت کی چوری جیسےالزامات شامل ہیں۔

    تفتیش کاروں کے مطابق محکمہ پولیس نے سرچ وارنٹ جاری کیا اور کہا کہ اسے کمسن ملزم کے فون پر "نائن اینجلز” سے متعلق مواد ملا ہے۔ یہ ان افراد کا نیٹ ورک ہے جو انتہا پسند، نسلی طور پر محرک خیالات رکھتے ہیں۔ یہ گروپ نو نازیوں کی طرح کا گروپ ہے۔

    ایف بی آئی نے نوجوان کی طرف سے مبینہ طور پر لکھی گئی دستاویزات کا جائزہ لیا جس میں وفاقی عدالت کے دستاویزات کے مطابق ٹرمپ کے قتل اور سفید نسل کو بچانے کے لیے انقلاب کے آغاز کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ مبینہ گرافٹی میں ایڈولف ہٹلر کی تصاویر اس عبارت کے ساتھ دکھائی گئی ہیں۔ "ہٹلر کو سلام، سفید فام نسل زندہ باد، جیت زندہ باد”

    تفتیش کاروں نے وفاقی حلف نامے میں کہا ہے کہ یہ نو عمر صدر کو قتل کرنے اور امریکہ کی حکومت کا تختہ الٹنے کے اپنے منصوبے کے حوالے سے دیگر جماعتوں سے رابطے میں تھا۔ اس نے کم از کم جزوی طور پر حملے کو انجام دینے کے لیے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار کے طور پر استعمال کیے جانے والے ڈرون اور دھماکا خیز مواد کے لیے رقم ادا کی ہے۔

    اس وقت ملزم زبر حراست ہے اور ووکیشا کاؤنٹی کے عدالتی ریکارڈ کے مطابق اس کی عدالت میں اگلی پیشی 7 مئی کو ہوگی۔

  • ’’ٹرمپ کو نہانے میں مشکل‘‘، شاور ہیڈز میں پانی پریشر میں کمی کا قانون منسوخ

    ’’ٹرمپ کو نہانے میں مشکل‘‘، شاور ہیڈز میں پانی پریشر میں کمی کا قانون منسوخ

    صدر ٹرمپ نے شاور ہیڈز کے کم پریشر کی وجہ سے نہانے میں دشواری کا سامنا کرنے کے بعد اس مسئلے کے حل کے لیے نیا ایگزیکٹیو آرڈر جاری کر دیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ جو دوسری بار امریکا کے صدر کا منصب سنبھالنے کے بعد اپنے اعلانات اور احکامات کے باعث امریکا سمیت دنیا بھر میں موضوع بحث بنے ہوئے ہیں اب ان کا ایک اور نیا فیصلہ سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے امریکا کی سابق حکومتوں کا شاور ہیڈز میں پانی پریشر میں کمی کا قانون منسوخ کر دیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز سابق حکومتوں کے باتھ رومز کے شاور ہیڈز سے کم پریشر پانی فراہم کرنے کے قانون کو ختم کر دیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے مکین ٹرمپ نے اوول آفس میں سابقہ حکومتوں کے شاور قوانین کو منسوخ کرنے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نہانےکے دوران اپنے بالوں پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہا کہ میں اپنے خوبصورت بالوں کی دیکھ بھال کے لیے اچھا شاور لینا پسند کرتا ہوں۔

    ٹرمپ نے اس موقع پر صحافیوں کو نہانے کے دوران اپنی مشکلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے اپنے بالوں کو گیلا کرنے کے لیے شاور کے نیچے 15 منٹ تک کھڑے رہنا پڑتا ہے کیونکہ شاور میں سے قطرہ قطرہ پانی ٹپکتا ہے اور یہ مضحکہ خیز ہے۔

    امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ ان کا یہ اقدام امریکا کے شاورز کو ایک بار پھر شاندار بنا دے گا۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ طویل عرصے سے امریکی باتھ رومز میں پانی کے پریشر میں کمی سے متعلق شکایت کرتے رہے ہیں اور اس مسئلے کی وجہ وہ وفاقی حکومت کی جانب سے پانی کے تحفظ کے لیے بنائے گئے قوانین کو قرار دیتے ہیں۔

  • ٹرمپ دنیا کے پہلے رہنما ہیں، جنہوں نے معیشت کیلئے عالمی اقدامات کئے، ٹیمی بروس

    ٹرمپ دنیا کے پہلے رہنما ہیں، جنہوں نے معیشت کیلئے عالمی اقدامات کئے، ٹیمی بروس

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ٹرمپ دنیا کے پہلے رہنما ہیں، جنہوں نے معیشت کیلئے عالمی اقدامات کئے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ٹرمپ دنیا کے پہلے رہنما ہیں، جنہوں نے معیشت کیلئے عالمی اقدامات کئے، عالمی تجارت کے حوالے سے دنیا منصفانہ نہیں تھی۔

    امریکا روس تعلقات سے متعلق ترجمان کا کہنا تھا کہ روس سے امریکی شہریوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں، حال ہی میں روسی شہری کے بدلے ایک امریکی شہری کا تبادلہ ہوا ہے، استنبول میں امریکا روس کے دو طرفہ تعلقات پرمذاکرات ہوئے ہیں، روس کیساتھ مذاکرات میں سیکیورٹی،یوکرین مسئلے پرکوئی بات چیت نہیں ہوئی۔

    انھوں نے کہا کہ صدرٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ وہ روس یوکرین میں امن دیکھنا چاہتے ہیں، امریکا اس وقت روس یوکرین کی صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے۔

    غزہ کے حوالے سے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا کہ اکتوبر 7 کے حملوں نےمشرق وسطیٰ کی صورتحال مکمل طور پر تبدیل کر دی، امریکا شراکت داروں کیساتھ ملکر غزہ مسئلے کو حل کرنےکی کوشش کررہا ہے، غزہ کے لوگوں کو حماس نے یرغمال بنایا ہوا ہے، کوئی انسان غزہ جیسی صورتحال میں رہنے کا مستحق نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ایران کے ڈیتھ اسکواڈز نےاسرائیل میں قتل عام کیا، غزہ میں جنگ بندی ہوئی تھی اورامدادی سامان وہاں پہنچاتھا، حماس نےجنگ بندی سے انحراف کیا اور پھر مسائل پیدا ہوئے۔

    ایران سے متعلق ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا کو ایران کے جوہری پروگرام پر تشویش ہے، اطلاعات ہیں کہ ایران اپنے جوہری مواد خفیہ مقام پر منتقل کر رہا ہے، جوہری مواد سویلین استعمال کیلئے ہے تو خفیہ مقام پر کیوں منتقل کیا جا رہا ہے۔

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا چین کے ساتھ مذاکرات کا عندیہ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا چین کے ساتھ مذاکرات کا عندیہ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ مزاکرات کا عندیہ دے دیا اور کہا چین کے ساتھ معاہدہ کرناپسند کروں گا۔

    واشنگٹن میں امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محصولات سے حاصل رقم سےقرض چکائیں گے، دنیا کے کئی ملک ہم سے بات چیت کےلیے تیار ہو چکے ہیں۔

    صدرٹرمپ نے چین کے ساتھ مزاکرات کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ چین کےساتھ معاہدہ کرناپسند کروں گا، اگرمعاہدہ نہیں ہوتاتو ہم وہیں کھڑے ہونگےجہاں پہلے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ چین کئی عرصے سے ہم سے فائدہ اٹھا رہا لیکن چینی صدر سمجھدار انسان اور میرے بہت اچھے دوست ہیں ، دونوں ممالک اچھا معاہدہ کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ دنیا نے تجارت کے معاملے پر ہم سے انصاف نہیں کیا، کل کا دن زبردست تھا،کل کا دن تاریخی دن تھا، اب سب چیزیں بہتری کی طرف جارہی ہیں، مقصد حاصل کرلیا، مہنگائی ،بیروزگاری، شرح سود میں کمی ہورہی ہے۔

    انہوں نے ایک بار پھر غزہ سے اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی کے وعدہ کیا اور کہا کہ غزہ سے یرغمالیوں کو واپس لانے کے قریب ہیں، اسرائیل اور حماس دونوں سے بات چیت کررہے ہیں۔

    واضح رہے کہ زیادہ تر چینی درآمدات پر ٹیرف کی شرح 145 فیصد ہے، بدھ کو صدر ٹرمپ نے چین سے آنے والی اشیاء پر 125 فیصد کی نئی لیوی کا اعلان کیا تھا، ایک سو پچیس فیصد شرح پہلے سے موجودہ بیس فیصد لیوی کے اوپر ہے۔

  • ٹرمپ کی ایک پوسٹ ، بِٹ کوائن کی قیمت میں ساڑھے 23 لاکھ  روپے کا اضافہ

    ٹرمپ کی ایک پوسٹ ، بِٹ کوائن کی قیمت میں ساڑھے 23 لاکھ روپے کا اضافہ

    امریکی صدر ٹرمپ کی ایک پوسٹ نے بِٹ کوائن کی قیمت میں ساڑھے 23 لاکھ روپے کا اضافہ کر دیا اور 83 ہزار ڈالر کی قریب جا پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق  امریکی صدر ٹرمپ کی جانب  سے ٹیرف معطلی کے اعلان نے کرپٹو مارکیٹوں میں فوری تیزی کی رفتار کو جنم دیا۔

    ٹرمپ کی ایک پوسٹ سے کرپٹو کرنسی کی قیمتوں میں زبردست تیزی دیکھی گئی، ایک موقع پر بٹ کوائن 74 ہزار 600 ڈالر کی سطح پر دیکھا گیا اور اچانک 83 ہزار ڈالر کی قریب جا پہنچا۔

    ایک بٹ کوائن کی قیمت میں 8 ہزار 370 ڈالر زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف لگانے کے اعلان کے بعد جہان دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹ زوال پزیر ہوئیں وہیں ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کی قیمت میں 10 فیصد سے زائد کمی آگئی۔

    جس کے بعد بٹ کوائن کی قیمت گر کر 75 ہزار 648 ڈالر فی کوائن پر آگئی جبکہ اس کا تجارتی حجم 51 ارب 94 کروڑ ڈالر ہے۔

    مبصرین کا خیال ہے کہ ETF کا اخراج اس بات کی علامت ہے کہ تجربہ کار سرمایہ کار آگے اتار چڑھاؤ کی توقع رکھتے ہیں۔

    90 دن کی تاخیر کے بعد کیا ہوسکتا ہے، اس کے بارے میں غیر یقینی صورتحال کے ساتھ قیمت زیادہ ہونے کے دوران سرمایہ کار منافع کما رہے ہوں گے، یا وہ ممکنہ واپسی کی توقع میں کم اتار چڑھاؤ والے اثاثوں کو دوبارہ مختص کر رہے ہوں گے۔