Tag: ٹرمپ

  • چین  کا  ٹرمپ کی مزید ٹیرف کی دھمکی پر سخت ردِعمل ، آخر تک لڑنے کا اعلان

    چین کا ٹرمپ کی مزید ٹیرف کی دھمکی پر سخت ردِعمل ، آخر تک لڑنے کا اعلان

    بیجنگ : چین نے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی مزید ٹیرف کی دھمکی پر سخت ردعمل دیتے ہوئے چین امریکی صدر کے آگے سر تسلیم خم نہیں کرے گا اور آخر تک لڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چین کا امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی مزید ٹیرف کی دھمکی پر سخت ردعمل سامنے آیا، امریکا میں چینی سفیر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ چین امریکی صدر کے آگے سر تسلیم خم نہیں کے گا۔

    چینی سفیر کا کہنا تھا کہ چینی مصنوعات پر اضافی پچاس فیصد ٹیرف کی دھمکی کا چین پر کوئی اثر نہیں ہوگا، امریکی دھمکیوں اور دباؤ میں نہیں آئیں گے۔

    ترجمان چینی وزارت تجارت نے کہا کہ امریکا ضد پر قائم رہا تو چین آخر تک لڑے گا، امریکا کے اس طرح کے اقدامات کبھی قبول نہیں کریں گے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ٹرمپ کی دھمکی نے امریکا کےبلیک میلنگ رویےکوپھربےنقاب کردیا ہے، امریکا ٹیرف بڑھاتا رہا توچین اپنےحقوق اورمفادات کے تحفظ کیلئے سخت جوابی اقدامات کرے گا۔

    چینی ترجمان نے یہ بھی واضح کیا کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات چاہتے ہیں کیونکہ تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا۔

    یاد رہے گذشتہ روز چین کے جوابی ٹیرف پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید پچاس فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دے تھی اور کہا تھا کہ ٹیرف کا نفاذ روکنے پرغور نہیں کر رہے۔ جوبھی ملک اضافی ٹیرف عاید کرے گا اسے زیادہ ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

  • ٹرمپ کے ٹیرف اعلان سے بٹ کوائن کو کیا نقصان ہوا؟

    ٹرمپ کے ٹیرف اعلان سے بٹ کوائن کو کیا نقصان ہوا؟

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف سے جہاں دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹس میں ہلچل مچ گئی ہے وہیں ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن بھی متاثر ہوئی ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عالمی ٹیرف کے اعلان کے بعد جہاں دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹس میں بھونچال آ گیا ہے، وہیں ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن بھی اس سے محفوظ نہیں رہی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بٹ کوائن کی قیمت میں بھی 10 فیصد کی نمایاں کمی ہوئی ہے اور اس کی قیمت 78 امریکی ڈالر سے نیچے آ گئی ہے۔

    دوسری جانب اے آر وائی نیوز کے مطابق 7 اپریل 2025 کو بٹ کوائن کی قیمت پاکستانی روپے میں 2 کروڑ، 16 لاکھ 94 ہزار 882 روپے رہی۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ عالمی ٹیرف کے اعلان کے بعد دنیا بھر کے اسٹاک ایکسچینج میں ہلچل مچی ہوئی ہے اور اس بھونچال میں سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوبط چکے ہیں۔

    ٹرمپ ٹیرف کے بعد دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں میں بھونچال، سرمایہ کاروں کے اربوں ڈالرز ڈوب گئے

    تاہم ٹرمپ اپنے فیصلے پر ڈٹ گئے ہیں اور امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہےکہ وہ اس وقت تک ٹیرف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے جب تک کہ دیگر ممالک اپنے تجارتی حجم کو امریکا کے برابر نہیں کر دیتے۔

    ٹرمپ کے ٹیرف اور عالمی منڈیاں

    انہوں نے عالمی اسٹاک مارکیٹس کی صورتحال پر کہا کہ کہ جان بوجھ کر اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ پیدا نہیں کیا، امریکا کی سابق بے وقوف قیادت کو دنیا نے بری طرح استعمال کیا، ہم ٹیرف سے اربوں ڈالر امریکا لا رہے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/american-tariffs-world-trade-war/

  • نیتن یاہو کا دورہ امریکا، ٹرمپ سے ملاقات میں اہم فیصلوں کا امکان

    نیتن یاہو کا دورہ امریکا، ٹرمپ سے ملاقات میں اہم فیصلوں کا امکان

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو دورہ امریکا کے لیے روانہ ہو گئے جہاں وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں اہم مسائل پر تبادلہ خیال کریں گے۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو دورہ امریکا کے موقع پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات میں ٹیرف اور ایران سمیت متعدد مسائل پر بات چیت کریں گے۔

    دورے کے ایجنڈے میں ترکی اور اسرائیل کے تعلقات، ایران سے خطرہ، اسرائیل کی غزہ پر جاری جنگ، ٹیرف اور بین الاقوامی فوجداری عدالت کے خلاف لڑائی شامل ہے۔

    واضع رہے اسرائیل نے کچھ دن پہلے امریکی درآمدات پر بقیہ محصولات کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    دوسری جانب غزہ میں اسرائیل مظالم تھم نہ سکے، اسرائیلی فوج نے رات بھر خان یونس، زیتون اور دیر البلاح میں بمباری کی، جس کے نتیجے میں صحافیوں سمیت 50 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    صیہونی فوج کی خان یونس میں ناصر اسپتال کے قریب صحافیوں کے کیمپ پر بمباری سے دو صحافی جل کر شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہداء کی مجموعی تعداد 50 ہزار695 ہو گئی۔

    حماس نے اسرائیلی حملوں میں بچوں کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بچوں کی اموات اسرائیلی جنگی جرائم کا واضح ثبوت ہیں۔

    ایران کی امریکی صدر ٹرمپ کی براہ راست مذاکرات کی پیشکش پھر مسترد

    امریکا اور اسرائیل غزہ میں ہونے والی نسل کشی کے برابر ذمہ دار ہیں، عرب ممالک اور عالمی برادری اسرائیلی جارحیت رکوانے میں ناکام ہیں۔

  • ٹرمپ نے  امریکی خفیہ ادارے این ایس اے کے سربراہ برطرف کردیا

    ٹرمپ نے امریکی خفیہ ادارے این ایس اے کے سربراہ برطرف کردیا

    واشنگٹن : امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی خفیہ ادارے قومی سلامتی ایجنسی (این ایس اے) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیموتھی ہیگ کو برطرف کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی خفیہ ادارے این ایس اے کے سربراہ کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، وائٹ ہاوس نے جنرل ٹموتھی ہاؤگ کو ہٹانے کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔

    جرنل ٹموتھی امریکی سائبر کمانڈ کے سربراہ کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہے تھے، جنرل ٹموتھی کی نائب وینڈی نوبل کو بھی برطرف کر دیا گیا ہے۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ این ایس سی کے عملے کے 10 ارکان کو 4 سینئر ڈائریکٹرز سمیت برطرف کردیا گیا، جن میں انٹرنیشنل آرگنائزیشن ڈائریکٹورٹی کا تمام عملہ بھی شامل ہے، جو اقوام متحدہ جیسے بین الاقوامی اور کثیرالقومی اداروں کے ساتھ کام کرتے تھے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے مسلح افواج کی قیادت میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی ہیں، ولیم جے ہارٹ مین کو این ایس اے کا قائم مقام سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔۔

    پینٹاگون کی جانب سے بھی رابطے کے باوجود خبرایجنسی کو کچھ نہیں بتایا گیا تاہم ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ انتظامیہ ایسے عہدیداروں کو رکھیں گے جو ان کے مؤقف کی تائید کرتے ہیں۔

    یاد رہے ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہم ایسے لوگوں کو جانے دیتے ہیں جنہیں ہم پسند نہیں کرتے یا ان سے فائدہ نہیں ہوتا یا وہ لوگ جو کسی اور کے ساتھ وفاداری نبھا رہے ہوتے ہیں۔

  • ٹرمپ نے دھمکیوں کے بعد ایران کو براہ راست مذاکرات کی تجویز دے دی

    ٹرمپ نے دھمکیوں کے بعد ایران کو براہ راست مذاکرات کی تجویز دے دی

    واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکیوں کے بعد ایران کو براہ راست مذاکرات کی تجویز دے دی۔

    عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے خیال ظاہر کیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی اور دھمکیوں کے باوجود ایران امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات پر راضی ہو سکتا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق جمعرات کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر تہران کے ساتھ آمنے سامنے سفارت کاری کے امکان کے بارے میں پر امید نظر آئے۔ ٹرمپ نے کہا انھیں لگتا ہے کہ ایران، ہم سے براہ راست بات چیت کرنے کا خواہاں ہے، یہ بہتر ہوگا کہ ہم براہ راست بات چیت کریں۔

    انھوں نے کہا اگر آپ ثالثوں کی موجودگی میں بات چیت کرتے ہیں تو مذاکرات تیزی سے آگے بڑھتے ہیں اور آپ ایک دوسرے کو کہیں زیادہ بہتر طور سے سمجھ لیتے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ٹرمپ نے ایرانی قیادت کو ایک خط بھیجا تھا، جس میں ایران کے جوہری پروگرام سے نمٹنے کے لیے بات چیت کا مطالبہ کیا گیا تھا، جب کہ امریکی صدر باقاعدگی سے ایران کو فوجی حملوں کی دھمکیاں بھی دیتے رہے ہیں۔


    ٹرمپ انتظامیہ اساتذہ کے پروگرام کی فنڈنگ روک سکتی ہے، سپریم کورٹ نے اختیار تسلیم کر لیا


    ادھر تہران نے واشنگٹن کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے امکان کو مسترد کر دیا ہے، لیکن کہا ہے کہ وہ بالواسطہ سفارت کاری کے لیے تیار ہے۔ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا ایران نے واقعی اپنا مؤقف تبدیل کر لیا ہے یا ٹرمپ تہران کے مؤقف کے بارے میں قیاس آرائیاں کر رہے ہیں۔

    امریکی انتظامیہ ایران کے خلاف پابندیاں لگاتی آ رہی ہے، جس کا مقصد ملک کی تیل کی برآمدات خاص طور پر چین کو مکمل طور پر روکنا ہے۔ یہ بھی یاد رہے کہ 2018 میں، صدر کے طور پر اپنی پہلی مدت کے دوران، ٹرمپ نے ایران کے ساتھ وہ کثیر الجہتی معاہدہ ختم کر دیا تھا، جس کے تحت ایران اس بات پر تیار تھا کہ وہ معیشت کے خلاف بین الاقوامی پابندیاں ہٹانے کے بدلے میں اپنے جوہری پروگرام کو واپس لے لے گا۔

  • ویڈیو: ٹرمپ نے اپنی تصویر والے 5 ملین ڈالر مالیت کے گولڈن کارڈ کی رونمائی کر دی

    ویڈیو: ٹرمپ نے اپنی تصویر والے 5 ملین ڈالر مالیت کے گولڈن کارڈ کی رونمائی کر دی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تصویر والے 5 ملین ڈالر (ایک ارب 40 کروڑ پاکستانی روپے) مالیت کے گولڈن ریزیڈنسی کارڈ کی رونمائی کر دی۔

    ایک جانب جب امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے نئے ٹیرف کے اعلان کے بعد معاشی جنگ کی صورتحال پیدا ہو رہی ہے۔ ایسے میں ڈونلڈ ٹرمپ نے پانچ ملین ڈالر (ایک ارب 40 کروڑ پاکستانی روپے) مالیت کے گولڈن ریزیڈنسی کارڈ کی رونمائی کر کے اسٹاک مارکیٹس میں ہلچل مچا دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایئر فورس ون پر ایک پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کو اپنی تصویر والا گولڈن کارڈ دکھایا اور صحافیوں سے ازراہ مذاق کہا کہ کیا کوئی اس کو خریدنا چاہے گا؟

    یہ کارڈ جو کریڈٹ کارڈ سے ملتا جلتا ہے، اس کے ڈیزائن میں ٹرمپ کا چہرہ ہے۔ اس تصویر کو میڈیا نے گزشتہ انتخابی مہم کے دوران اٹلانٹا میں ان کی گرفتاری کے دوران ان کی مشہور تصویر سے متاثر قرار دیا ہے۔

    ٹرمپ نے کارڈ کی رونمائی کرتے ہوئے کہا کہ اس کارڈ کی مالیت 5 ملین ؔڈالر ہے اور اس کے تحت امیر غیر ملکیوںکو امریکی شہریت کا خصوصی ویزا حاصل کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔

     

    امریکی صدر کی جانب سے 60 سے زیادہ ملکوں کو متاثر کرنے والی بڑی کسٹم ڈیوٹی کے انکشاف کے بعد کارڈ کے اعلان نے اسٹاک مارکیٹوں میں شدید ہنگامہ آرائی کردی ہے۔ ڈاؤ جونز انڈیکس 2020 کے بعد اپنی بدترین کارکردگی میں 1,700 پوائنٹس گر گیا۔ مارکیٹوں کو ایک دن میں تقریباً 2.5 ٹریلین ڈالر کا نقصان ہوا۔

     امریکا میں زندہ شخصیات کی تصاویر کو امریکی کرنسی پر لگانے کی اجازت نہیں ہے تاہم کانگریس میں ٹرمپ کے حلیف 250 ڈالر کے نوٹ پر صدر کا چہرہ لگانے کے لیے قانون سازی کے لیے کام کر رہے ہیں۔

  • سازشی نظریات کیلئے مشہور لورا لومر کی ٹرمپ سے ملاقات، ڈائریکٹر نیشنل سیکیورٹی ایجنسی سمیت 4 افسران برطرف

    سازشی نظریات کیلئے مشہور لورا لومر کی ٹرمپ سے ملاقات، ڈائریکٹر نیشنل سیکیورٹی ایجنسی سمیت 4 افسران برطرف

    امریکا میں سازشی نظریات کیلئے مشہور لورا لومر کی امریکی صدر سے ملاقات کے بعد نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کے ڈائریکٹر سمیت چار اہم ملازمین کو برطرف کردیا گیا ہے۔

    سی این این کے مطابق برطرف کیے جانے والوں میں نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کے ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر اور سائبرانٹیلی جنس بیور کے سربراہ جنرل ٹموتھی بھی شامل ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق لورا لوومرنے صدرٹرمپ سے ملاقات میں کہا تھا وہ پرنسپل ڈپٹی نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزرایلس وونگ سمیت ایجنسی کےکئی ارکان کو برطرف کردیں کیونکہ وہ صدر سے وفادار نہیں ہیں۔

    ٹرمپ کی انتخابی مہم میں شامل لورا لومر کون ہیں؟

     دوسری جانب ایلس وونگ کے برطرف ہونے کی فوری تصدیق نہیں ہوسکی ہے، برطرف افسران میں برائن والش، تھامس بوڈری اور ڈیوڈ فیتھ شامل ہیں۔

    برائن والس انٹیلی جنس ڈائریکٹر ہیں، تھامس بوڈری سینئر ڈائریکٹر برائے قانون سازی امور ہیں جبکہ ڈیوڈ فیتھ سینئر ڈائریکٹر ٹیکنالوجی اور نیشنل سیکیورٹی ہیں۔

    واضح رہے کہ انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والی لورا لومر ایک ایکٹوسٹ ہیں ماضی میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ نائن الیون حملہ امریکی حکومت نے کرایا ہے، لورا لوومرماضی میں مسلمانوں اور تارکین وطن افراد کے خلاف بھی بیانات دیتی رہی ہیں۔

  • ٹرمپ کے اقدامات نے سونے کو تاریخ کی ریکارڈ بلندی پر پہنچا دیا

    ٹرمپ کے اقدامات نے سونے کو تاریخ کی ریکارڈ بلندی پر پہنچا دیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف عائد کیے جانے کے خدشات پر سونا 1986 کے بعد سہ ماہی ٹریک پر ریکارڈ بلندی پر پہنچ گیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مختلف ممالک پر ٹیرف عائد کیے جانے کے اعلانات سے عالمی تجارتی جنگ وسیع ہونے کے امکانات بڑھ رہے ہیں جس کا اثر سونے کی قیمتوں پر پڑا ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ اس کی قیمت میں ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹرمپ کے اقدامات نے سونے کی قیمت کو آسمان کی بلندیوں تک پہنچا دیا ہے اور 1986 کے بعد 38 سالوں میں سونے کی ایک سہ ماہی میں قیمت میں اضافہ ریکارڈ بلندی پر پہنچ گیا ہے۔

    سونا جو روایتی طور پر سیاسی اور اقتصادی غیر یقینی کی صورتحال میں ایک بہترین سرمایہ کاری کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ ٹرمپ کے اقدامات کے باعث رواں سہ ماہی میں اب تک اس کی قیمت میں 18 فیصد سے زائد اضافہ ہوچکا ہے جو ستمبر 1986 کے بعد کسی ایک سہ ماہی میں سب سے بڑا اضافہ ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اسپاٹ گولڈ 1.1 فیصد چھلانگ لگا کر $3,116.82 فی اونس، 0638 GMT کے مطابق، پہلے $3,128.06 کی بلند ترین سطح کو چھونے کے بعد۔ یو ایس گولڈ فیوچر 1.1 فیصد اضافے کے ساتھ 3,148.00 ڈالر پر پہنچ گیا ہے۔

    کاروباری ماہرین کا کہنا ہے کہ شرح سود میں کمی، مرکزی بینک کی خریداری اور ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈ (ETF) کی طلب سمیت دیگر عوامل بھی سونے کی قیمت میں ریکارڈ اضافے کا سبب بنے ہیں۔

    کے سی ایم ٹریڈ کے چیف مارکیٹ تجزیہ کار ٹم واٹر نے کہا، "امریکی ٹیرف اور دیگر ملکوں کے جوابی اقدامات کے باعث مارکیٹوں میں بے چینی کی سطح بڑھ رہی ہے جس کی وجہ سے سرمایہ کار سونے کو محفوظ سرمایہ کاری محسوس کر رہے ہیں۔ مانگ میں اضافہ اس کی قدر میں اضافہ کا سبب ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر اس ہفتے ٹیرف کے اعلانات پر موثر عمل نہیں ہوتا ہے تو سونے کی قیمت میں کمی آنا شروع ہو سکتی ہے۔

    دوسری جانب توقع ہے کہ ٹرمپ 2 اپریل کو باہمی محصولات کا اعلان کریں گے، جب کہ آٹوموبائل ٹیرف 3 اپریل سے نافذ العمل ہوں گے۔ اتوار کو ٹرمپ نے کہا کہ تھا کہ اگر وہ محسوس کریں گے کہ ماسکو یوکرین کی جنگ بندی کی کوششوں میں رکاوٹ ڈال رہا ہے تو وہ روسی تیل کے خریداروں پر 25%-50% کے ثانوی محصولات عائد کریں گے۔

  • ٹرمپ کی دھکمی کے بعد کولمبیا یونیورسٹی کی صدر نے استعفیٰ دے دیا

    ٹرمپ کی دھکمی کے بعد کولمبیا یونیورسٹی کی صدر نے استعفیٰ دے دیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وفاقی فنڈنگ روکنے کی دھمکی پر کولمبیا یونیورسٹی کی صدر نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کولمبیا یونیورسٹی کی عبوری صدر کیٹرینا آرمسٹرانگ نے جمعہ کے روز استعفیٰ دے دیا ہے، وہ یہ عہدہ خالی کرنے والی آئیوی لیگ اسکول کی دوسری صدر بن گئی ہیں۔

    کولمبیا یونیورسٹی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر ریپبلکنز کے نشانے پر ہے، ٹرمپ انتظامیہ نے کولمبیا یونیورسٹی پر الزام لگایا تھا کہ وہ یہودی طلبہ اور فیکلٹی ممبران کو ہراساں کیے جانے سے روکنے میں ناکام رہی ہے، اور یونیورسٹی کی 400 ملین ڈالر فنڈز میں کٹوتی کا اعلان کیا تھا۔

    ایک ہفتے قبل ہی آئیوی لیگ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے متعدد پالیسیوں کو تبدیل کرنے پر اتفاق کیا تھا، کیٹرینا آرمسٹرانگ اگست سے یونیورسٹی کی قیادت کر رہی تھیں، جب غزہ میں اسرائیلی فوجی آپریشن کے خلاف مظاہروں کو نہ روکے جانے پر سابق صدر مستعفی ہو گئے تھے۔


    ٹرمپ انتظامیہ کو بڑا جھٹکا، امریکی عدالت کا وائس آف امریکا کے حق میں فیصلہ


    بی بی سی کے مطابق کولمبیا یونیورسٹی ڈونلڈ ٹرمپ کے غصے کا شکار ہوئی ہے، جن کا دعویٰ ہے کہ کولمبیا اور دیگر اسکولوں نے یہود دشمنی اور یہودی طلبہ کو ہراساں کیے جانے کو برداشت کیا۔

    یونیورسٹی نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ کیٹرینا کولمبیا کو ان کا سابقہ عہدہ دے دیا گیا ہے اور وہ پہلے کی طرح میڈیکل سینٹر کی قیادت کریں گی، جب کہ ان کی جگہ بورڈ آف ٹرسٹیز کی شریک چیئر کلیئر شپمین لیں گی، جو قائم مقام صدر کے طور پر کام کریں گی۔

    مستعفی صدر کیٹرینا آرمسٹرانگ نے کہا کہ انھوں نے بھرپور طریقے سے اپنی ذمہ داریاں بہتر طریقے سے نباہنے کی کوشش کی، جب کہ نئی عبوری صدر کلیئر شپمین نے کہا ’’مجھے سنگین چیلنجوں کا واضح ادراک ہے، اور میں یہ عہدہ اس ادراک کے ساتھ سنبھال رہی ہوں۔‘‘ ادھر ہارورڈ یونیورسٹی کے مڈل ایسٹرن اسٹیڈیز سینٹر کی سرکردہ شخصیات نے بھی اپنے عہدوں سے مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

  • جوہری معاہدہ ، ٹرمپ کی ایران کو ایک بار پھر دھمکی

    جوہری معاہدہ ، ٹرمپ کی ایران کو ایک بار پھر دھمکی

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نےایران کو دھمکی دی کہ اگر ایران جوہری معاہدے پرآمادہ نہیں ہوا، تو نتائج بھگتے گا۔

    تفصیلات کے مطابق غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی جانب کہا گیا ہے کہ ایران کی جانب سے جوہری معاہدے پر مذاکرات سے متعلق خط کے جواب پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ردعمل سامنے آگیا۔

    امریکی صدر نے ایران کو پھر متنبہ کیا ہے اگر جوہری معاہدے پر آمادہ نہیں ہوا تو اس کے لیے بہت براہوگا۔

    ٹرمپ نے اوول آفس میں صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے رواں ماہ ایران کو ایک خط بھیجا، جس میں کہا کہ آپ کو فیصلہ کرنا ہوگا، یا تو ہمیں بیٹھ کر بات کرنی ہوگی یا پھر بہت برا ہوگا۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ان کی پہلی ترجیح یہ ہے کہ وہ ایران کے ساتھ بیٹھ کرمعاملہ حل کریں، لیکن اگر ایران جوہری معاہدے پر راضی نہیں ہوتا، تو نتائج بھگتے گا۔

    مزید پڑھیں : ایران نے امریکی صدر ٹرمپ کے خط کا جواب دے دیا

    رواں ماہ کے آغاز میں امریکی صدر نے انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے جوہری معاہدے پر مذاکرات کیلئے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو ایک خط بھیجا ہے۔

    امریکی صدر کی جانب سے بھیجے گئے خط میں جوہری معاہرے پر مذاکرات کے لیے دو ماہ کی مہلت کے ساتھ یہ بھی دھمکی دی تھی کہ اگر اس نے اپنا جوہری پروگرام جاری رکھا تو نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

    بعد ازاں ایران نے موجودہ حالات میں امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات سے انکار کر دیا تھا لیکن بالواسطہ مذاکرات کے امکان کا عندیہ دیا تھا ۔

    ایرانی وزیرخارجہ عراقچی کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال اور ٹرمپ کے خط سے متعلق اپنا موقف تفصیلی سے بیان کیا، تہران ایٹمی پروگرام پر امریکا سے بلواسطہ بات چیت کیلئے تیار ہے۔