Tag: ٹرمپ

  • ٹرمپ کا امپورٹڈ گاڑیوں پر 25 فیصد ٹیکس لگانے کا اعلان

    ٹرمپ کا امپورٹڈ گاڑیوں پر 25 فیصد ٹیکس لگانے کا اعلان

    واشنگٹن: امریکی صدر ٹرمپ نے امپورٹڈ گاڑیوں پر 25 فیصد ٹیکس لگانے کا اعلان کردیا اور آٹوموبیل انڈسٹری کےتحفظ کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں گاڑیوں کی درآمد پر25فیصد ٹیکس لگانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکی آٹوموبائل انڈسٹری کے تحفظ کیلئے ایگزیکٹو آرڈرجاری کررہاہوں۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا میں آٹو انڈسٹری کے فروغ کیلئے اقدامات کررہے ہیں، ایلون مسک نےمجھےکبھی کاروباری فائدے کیلئے نہیں کہا۔

    انھوں نے کہا کہ جوابی ٹیرف ہر صورت لگایا جائے گا تاہم ہو سکتا ہے چین پر ٹیکس میں کچھ کمی کردوں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ فارماسوٹیکل انڈسٹری کی امریکاواپسی کیلئےٹیرف لگائیں گے اور امریکا میں کوئلے کی کانوں کو دوبارہ کھولا جائے گا، ہوا سے بجلی بنانے کے منصوبے نقصان کے سوا کچھ نہیں۔

  • پیوٹن نے ٹرمپ کو ایسا کیا تحفہ دیا جس کو دیکھتے ہی امریکی صدر بول اٹھے ’’خوبصورت‘‘؟

    پیوٹن نے ٹرمپ کو ایسا کیا تحفہ دیا جس کو دیکھتے ہی امریکی صدر بول اٹھے ’’خوبصورت‘‘؟

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکی ہم منصب کو ایک خاص تحفہ دیا ہے جس کو دیکھتے ہی ٹرمپ بول اٹھے خوبصورت۔

    روس اور امریکا روایتی حریف ممالک رہے ہیں۔ تاہم ٹرمپ کے دوبارہ صدارتی منصب سنبھالنے کے بعد دونوں ممالک میں برف پگھل رہی ہے اور دونوں رہنما ایک سے زائد بار ٹیلیفونک رابطہ کرچکے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ اور پیوٹن کی تاحال باضابطہ ملاقات تو نہیں ہوئی لیکن روسی صدر نے اپنے امریکی ہم منصب کو ایک خاص تحفہ دیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پیوٹن نے رواں ماہ مارچ کے آغاز میں روس آنے والے ٹرمپ کے خصوصی نمائندے اسٹیو وٹکوف سے ماسکو میں ملاقات کی تھی اور امریکی صدر کے لیے یہ تحفہ اسی ملاقات میں دیا گیا تھا۔

    پیوٹن کی جانب سے امریکی صدر کو ان کا پورٹریٹ تحفے میں دیا گیا ہے اور کریملن نے اس کی تصدیق بھی کر دی ہے۔

    اس سے قبل فاکس نیوز بھی رپورٹ کرچکا ہے کہ پیوٹن کی جانب سے رواں ماہ ٹرمپ کے لیے ان کا پورٹریٹ تحفے میں بھیجا گیا تھا اور اس کو دیکھ کر امریکی صدر بہت زیادہ خوش ہوئے تھے۔

    فاکس نیوز کے میزبان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ یہ تحفہ دیکھتے ہی بے اختیار کہہ اٹھے تھے ’’خوبصورت‘‘۔

    یاد رہے 2018 میں روسی صدر نے ڈونلڈ ٹرمپ کو فٹبال کا تحفہ دیا تھا۔ جس کی امریکی انٹیلی جنس اداروں نے اچھی طرح چیکنگ کی تھی کہ کہیں اس میں جاسوسی کا آلہ نصب نہ ہو۔ بعد ازاں کلیئرنس ملنے کے بعد صدر ٹرمپ نے یہ فٹبال اپنے بیٹے کو دے دی تھی۔

    تاہم روسی صدر کی جانب سے اس بار ٹرمپ کو دیے گئے پورٹریٹ سے متعلق وائٹ ہاؤس نے اس بارے میں تبصرہ نہیں کیا ہے کہ اس پورٹریٹ کی جانچ کی گئی ہے یا نہیں۔

  • ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد استعفیٰ دینے والی اٹارنی جنرل کی پراسرار موت

    ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد استعفیٰ دینے والی اٹارنی جنرل کی پراسرار موت

    ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکا کا صدر بننے کے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے والی اٹارنی جنرل جیسیکا ایبر اپنے گھر پر مردہ پائی گئیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا کی ریاست ورجینیا کے مشرقی ضلع کی سابق اٹارنی جنرل جیسیکا ایبر اپنے گھر میں مردہ پائی گئیں جس کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق 43 سالہ جیسیکا جنہوں نے رواں برس جنوری میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ورجینیا کے شہر الیگزینڈریا میں اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائی گئیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ان کی موت کے حوالے سے تفتیش جاری ہے۔ ورجینیا کے چیف میڈیکل ایگزامینر کا دفتر موت کی وجہ اور طریقہ کا تعین کرے گا۔

    واضح رہے کہ جیسیکا ایبر کو اگست 2021 میں اس وقت کے صدر جو بائیڈن نے ورجینیا کے مشرقی ضلع کے لیے امریکا کے اٹارنی کے طور پر نامزد کیا تھا۔

    انہوں نے سنہ 2009 میں ایک اسسٹنٹ امریکی اٹارنی کے طور پر ورجینیا کے مشرقی ضلع میں اپنی خدمات کا آغاز کیا، وہ مالی فراڈ، عوامی بدعنوانی، پرتشدد جرائم، اور بچوں کے استحصال کے مقدمات دیکھتی تھیں۔

    سنہ 2015 سے 2016 تک، جیسیکا ابر نے محکمہ انصاف کے کریمنل ڈویژن کے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کے مشیر کے طور پر تفصیلی اسائنمنٹ پر کام کیا۔ اس کے بعد سنہ 2016 سے 2016 سے امریکی اٹارنی بننے تک انہوں نے فوجداری ڈویژن کی ڈپٹی چیف کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔

    تاہم رواں برس جنوری میں ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسری بار صدر بننے کے بعد جیسیکا نے مزید کام کرنے سے معذوری ظاہر کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

  • ٹرمپ کا سنیتا ولیمز کو اپنی جیب سے ’’خلائی اوور ٹائم‘‘ دینے کا اعلان

    ٹرمپ کا سنیتا ولیمز کو اپنی جیب سے ’’خلائی اوور ٹائم‘‘ دینے کا اعلان

    امریکی صدر ٹرمپ نے بھارتی نژاد خلاباز خاتون سنیتا ولیمز کو اپنی جیت سے خلا میں اوور ٹائم کی رقم دینے کا اعلان کیا ہے۔

    بھارتی نژاد امریکی خاتون خلاباز سنیتا ولیمز اور بُچ ولمور جو 9 ماہ کا طویل وقت خلا میں گزارنے کے بعد گزشتہ دنوں زمین پر واپس آئے ہیں۔ امریکی صدر نے انہیں اضافی وقت خلا میں گزارنے پر اوور ٹائم نہ دیے جانے پر اپنی جیب سے اوور ٹرائم کی رقم دینے کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس میں پریس بریفنگ کے دوران صدر ٹرمپ کو مطلع کیا گیا کہ خلائی مسافروں کو خلائی اسٹیشن پر اضافی رہائش کے لیے ناسا کی جانب سے اوور ٹائم نہیں ملا ہے جب کہ قانون کے مطابق وہ روزانہ 5 ڈالر کے حقدار تھے۔

    مذکورہ دونوں خلاباز جو صرف 8 روز کے لیے خلائی اسٹیشن گئے تھے، تاہم تیکنیکی خرابی کے باعث انہیں 9 ماہ خلائی اسٹیشن میں ہی گزارنے پڑے۔

    سنیتا اور بُچ نے مجموعی طور پر 286 دن خلا میں گزارے، جس کے لیے انہیں یومیہ 5 ڈالرز کے حساب سے 1430 امریکی ڈالر (پاکستانی کرنسی میں لگ بھگ 4 لاکھ روپے) دیے جانے تھے۔ تاہم ناسا کی جانب سے انہیں یہ رقم ادا نہیں کی گئی۔

    ٹرمپ کو جب بریفنگ کے دوران جب اس معاملے سے آگاہ کیا گیا تو امریکی صدر نے کہا کہ کسی نے مجھے اس معاملے سے متعلق نہیں بتایا۔

    انہوں نے کہا کہ خلا بازوں کو اوور ٹائم کے لیے تنخواہ ضرور ملنی چاہیے۔ وہ خلائی مسافروں کے لیے اوورٹائم کا خرچ دینے کا راستہ نکال سکتے ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو میں اپنی جیب سے یہ اوور ٹائم دوں گا کیونکہ جو کچھ انہوں نے برداشت کیا ہے، اس کے لیے یہ کرنا کوئی بڑی بات نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ سنیتا ولیمز اور بُچ مور کی نو ماہ بعد بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) سے زمین پر واپسی کے بعد ڈاکٹرز کی خصوصی ٹیم دونوں خلابازوں کا خیال رکھ رہی ہے۔

    اس موقع پر امریکی صدر نے خلا بازوں کو زمین پر واپس لانے میں اسپیس ایکس کے مالک ایلون مسک کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ خلاباز بے شک خلا کے اندر کیپسول میں تھے، لیکن 9 یا 10 ماہ بعد جسم خراب ہونا شروع ہوجاتا ہے اور 14 یا 15 ماہ بعد ہڈیاں خراب ہو جاتی ہیں۔ سوچیں اگر مسک نہ ہوتے تو کیا ہوتا اور انہیں زمین پر واپس کون لاتا؟

    https://urdu.arynews.tv/nasa-astronauts-return-earth-spacex-capsule/

  • ٹرمپ کا 6 جنریشن لڑاکا طیارے F-47 کی تیاری کا اعلان

    ٹرمپ کا 6 جنریشن لڑاکا طیارے F-47 کی تیاری کا اعلان

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ نے 6 جنریشن لڑاکا طیارے F-47 کی تیاری کا اعلان کردیا اور کہا ایف47 کی خصوصیات اورصلاحیتیں بے مثال ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے اپنی نوعیت کے پہلے ’سکستھ جنریشن جنگی طیارے‘ ایف فورٹی سیون تیار کرنے کا اعلان کردیا۔

    ٹرمپ نے سکستھ جنریشن جنگی طیارے یا ’نیکسٹ جنریشن ائیر ڈومیننس‘ طیارے کی تیاری کا معاہدہ امریکی طیارہ ساز کمپنی بوئنگ کو دے دیا۔

    ٹرمپ اور امریکی سیکرٹری دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایف فورٹی سیون ٹو ریپیٹرز کی جگہ لیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایف-فورٹی سیون کی خصوصیات اور صلاحیتیں بے مثال ہوں گی اور دنیا نے ایسا طیارہ پہلے کبھی نہیں دیکھا ہوگا۔

    طیارے کی رفتار، گولہ بارود لے جانے کی صلاحیت اور دیگر خصوصیات کا دنیا میں کوئی مقابلہ نہیںم یہ طیارہ امریکا کے فضائی غلبے کو قائم رکھنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

  • امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی نے ٹرمپ کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے

    امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی نے ٹرمپ کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے

    وفاقی فنڈز کی بندش کا شکار امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی کو بالآخر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بات ماننا پڑگئی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی نے مظاہروں، سکیورٹی اقدامات اور شعبہ مشرق وسطیٰ سے متعلق اپنی پالیسی کا باریک بینی سے جائزہ لے کر اسے بہتر بنانے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔

    نئے اقدامات کے تحت یونیورسٹی 36 اسپیشل افسر تعینات کرے گی جو کیمپس سے لوگوں کو گرفتار کرنے اور بے دخل کرنے کے اہل ہوں گے۔

    ٹرمپ انتظامیہ نے یونیورسٹی پر الزام لگایا تھا کہ وہ یہودی طلبہ اور فیکلٹی ممبران کو ہراساں کیے جانے سے روکنے میں ناکام رہی ہے۔ اس بنیاد پر ٹرمپ نے یونیورسٹی کی چار سو ملین ڈالر فنڈز میں کٹوتی کر دی تھی۔

    دوسری جانب ڈیموکریٹس نے محکمہ تعلیم بند کرنے کا ٹرمپ کا اقدام تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا فیصلے سے اساتذہ، طلبہ اور والدین متاثر ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیموکریٹس نے محکمہ تعلیم بند کرنے کا ٹرمپ کا اقدام تباہ کن قرار دے دیا، ڈیموکریٹ سینیٹر چک شومر نے کہا کہ ٹرمپ کے ہولناک فیصلے سے اساتذہ، طلبہ اور والدین متاثر ہوں گے۔

    سینیٹر چک شومر کا کہنا تھا کہ عدالتوں کو ٹرمپ کے ظالمانہ اقدامات روکنے کیلئے قانون پر عمل کرنا چاہیئے۔

    اسرائیلی سپریم کورٹ نے نیتن یاہو کا حکم معطل کردیا

    یاد رہے امریکا کے ٹرمپ نے ایک اور حیرت انگیز اقدام کرتے ہوئے امریکی محکمہ تعلیم کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی اسکولز کا تعلیمی معیار انتہائی گر چکا ہے، ہائی اسکولز کے طلبا کو بنیادی ریاضی تک نہیں آتی۔

    امریکی صدر نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن میں محکمہ تعلیم کے پاس بڑی عمارتیں ہیں مگرتعلیم نہیں ہے، اسکولز کے معاملات کو ریاستیں خود دیکھیں گی، محکمہ تعلیم بند کرنے کے اقدام پر ریاستی گورنرز خوش ہیں۔

  • امریکی صدر کی ایران کو 2 ماہ کی مہلت

    امریکی صدر کی ایران کو 2 ماہ کی مہلت

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئے جوہری معاہدے پر بات چیت شروع کرنے کے لیے ایران کو دو ماہ کی مہلت دے دی ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے ایرانی قیادت کو نئے سرے سے جوہری معاہدے کے لیے مذاکرات کی پیشکش کی ہے اور بات چیت کے لیے ایران کو دو ماہ کی مہلت دی ہے۔

    رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے امریکی صدر کی جانب سے بھیجے گئے خط میں جوہری معاہرے پر مذاکرات کے لیے دو ماہ کی مہلت کے ساتھ یہ بھی دھمکی دی ہے کہ اگر اس نے اپنا جوہری پروگرام جاری رکھا تو نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو جوہری معاہدے پر نئے مذاکرات شروع کرنے کے لیے خط بھیجا تھا۔

    اماراتی صدر کے مشیر قرقاش نے تہران میں ایرانی وزیرِ خارجہ عباس اراقچی سے ملاقات کی اور صدر ٹرمپ کا خط ان کے حوالے کیا تھا۔

    اس خط کے بعد جہاں ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے امریکا کو دوٹوک جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ دباؤ میں مذاکرات نہیں کریں گے، وہیں سپریم لیڈر خامنہ ای نے بھی کہا تھا کہ ایران اگر ایٹمی ہتھیار بنانا چاہے تو کوئی اس کو روک نہیں سکے گا، لیکن ہم ایسا نہیں چاہتے۔

    https://urdu.arynews.tv/irans-supreme-leader-ayatollah-khamenei-warning-to-us/

  • ٹرمپ نے زیلنسکی کو روسی صدرسے ہونیوالی گفتگو کے اہم امور سے آگاہ کردیا، امریکی محکمہ خارجہ

    ٹرمپ نے زیلنسکی کو روسی صدرسے ہونیوالی گفتگو کے اہم امور سے آگاہ کردیا، امریکی محکمہ خارجہ

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا ہے کہ ٹرمپ نے زیلنسکی کو روسی صدرسے ہونیوالی گفتگو کے اہم امور سے آگاہ کردیا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر زیلنسکی کے درمیان فون پر شاندار گفتگو ہوئی، زیلنسکی نے جدہ میں یوکرائنی اور امریکی ٹیموں کے کام کے نتیجہ خیزآغاز پر شکریہ ادا کیا،

    ترجمان نے بتایا کہ دونوں ملکوں کےاعلیٰ حکام کی ملاقات نے جنگ کے خاتمےکی طرف بڑھنےمیں مدد دی، صدر زیلنسکی نے امریکا کی حمایت، امن کیلئے کوششوں پر صدر ٹرمپ کا شکریہ اداکیا۔

    ٹیمی بروس نے کہا کہ یوکرین اور امریکا جنگ کے حقیقی خاتمے کیلئے ملکر کام جاری رکھیں گے، صدر ٹرمپ کی قیادت میں پائیدارامن حاصل کیا جاسکتاہے۔

    دونوں رہنماؤں نے توانائی کےخلاف جزوی جنگ بندی پربھی اتفاق کیا، تکنیکی ٹیمیں آئندہ دنوں میں سعودی عرب میں ملاقات میں مزید تبادلہ خیال کریں گے، دونوں رہنمائوں نے اتفاق کیا یہ جنگ کے مکمل خاتمے اور سلامتی کو یقینی بنانے کی طرف پہلا قدم ہوسکتا ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا کہ صدر زیلنسکی نے مکمل جنگ بندی اپنانے پر آمادگی کا اعادہ کیا، صدر ٹرمپ نے یوکرین کی بجلی کی فراہمی اور نیوکلیئر پاور پلانٹس پر بھی بات کی۔

    امریکا اپنی بجلی اور افادیت کی مہارت سے ان پلانٹس کو چلانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے، صدر زیلنسکی نے جنگی قیدیوں کے تبادلے، انسانی ہمدردی کو آگے بڑھانے پر صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔

    ٹیمی برس نے بتایا کہ صدر ٹرمپ نے وعدہ کیا کہ دونوں فریقین کیساتھ مل کر کام کریں گے، گفتگومیں اتفاق ہوا کہ تمام فریقین کو جنگ بندی پر کام کرنے کی کوشش جاری رکھنی چاہیے۔

    ترجمان نے بتایا کہ دونوں صدور نے اپنی ٹیموں کو ہدایت کی کہ وہ جزوی جنگ بندی کو نافذ کرنے پر آگے بڑھیں، دونوں نے زوردیا کہ جنگ بندی کو وسیع کرنے سے متعلق تکنیکی مسائل کیساتھ آگےبڑھیں۔

  • ٹرانس جینڈرز کی فوج میں بھرتیوں پر پابندی، ٹرمپ کا ایک اور حکم معطل

    ٹرانس جینڈرز کی فوج میں بھرتیوں پر پابندی، ٹرمپ کا ایک اور حکم معطل

    واشنگٹن: فوج میں ٹرانس جینڈرز کی بھرتیوں پر ٹرمپ کی جانب سے لگائی جانے والی پابندی عدالت نے معطل کر دی۔

    روئٹرز کے مطابق امریکی فیڈرل جج نے منگل کے روز ایک حکم جاری کرتے ہوئے فوج میں ٹرانس جینڈرز کی بھرتیوں پر حالیہ عائد کی گئی پابندی روک دی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر بننے کے فوراً بعد ٹرانس جینڈرز کے فوج میں بھرتی ہونے پر پابندی لگائی تھی، عدالت نے اس پابندی کو برابری کے اصول کے خلاف قرار دیا، پابندی معطلی کا فیصلہ فیڈرل کورٹ کے جج اینا سی رئیس نے دیا۔

    عدالتی فیصلے کے مطابق حکومت کو 21 مارچ تک اعلیٰ عدالت میں اس فیصلے کے خلاف حکم امتناعی حاصل کرنے کا حق ہوگا۔


    یو ایس ایڈ کا خاتمہ ، ٹرمپ انتظامیہ کیلئے ایک اور دھچکا


    یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے یہ حکم نامہ 27 جنوری کو جاری کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ صرف 2 اصناف کو مانتے ہیں، اور ٹرانس جینڈر کلچر کی اجازت نہیں دی جا سکتی، نہ ہی مرد و خواتین کی جنس تبدیل کرنے کی اجازت ہو سکتی ہے۔ خیال رہے کہ امریکی فوج میں اس وقت ایک اندازے کے مطابق 15 ہزار ٹرانس جینڈر فوجی ہیں، جب کہ فورسز کی مجموعی تعداد 20 لاکھ ہے۔

    پینٹاگون فروری میں وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ کی جاری کردہ یادداشت کی روشنی میں ٹرانس جینڈر فوجیوں کو نکالنے کا عمل شروع کر چکا ہے۔

  • ٹرمپ کیلئے بری خبر، امریکی سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ

    ٹرمپ کیلئے بری خبر، امریکی سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ

    امریکا کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف حکم جاری کرنیوالے جج کا مواخذہ کرنے سے انکار کردیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر کی جانب سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ انکے خلاف حکم جاری کرنیوالے واشنگٹن ڈی سی ڈسٹرکٹ کورٹ کے چیف جج James E. Boasberg کا مواخذہ ہونا چاہئے۔

    ٹرمپ انتظامیہ کو جج نے حکم دیا تھا کہ وہ حالت جنگ کے دور کی متنازعہ اتھارٹی استعمال کرکے وینزویلا کے گینگ اراکین کو اس وقت تک ڈیپورٹ نہ کریں جب تک کہ کارروائی کا سلسلہ جاری ہے۔

    جج کا کہنا تھا کہ ڈیپورٹ کیے جانیوالے ایسے افراد کو لے جانے والے طیاروں کو واپس موڑنا چاہیے تاہم وائٹ ہاؤس نے اگلے روز کہا تھا کہ 137 افراد کو ملک بدر کردیا گیا ہے۔

    امریکی صدر نے الزام لگایا ہے کہ جج Boasberg انتہائی دائیں بازو کے پاگل شخص ہیں اور ان ٹیڑھے دماغ کے ججوں میں سے ہیں جن کے سامنے انہیں پیش ہونا پڑا تھا، انکا ہرصورت مواخذہ ہونے کی ضرورت ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا میں ججوں کے مواخذہ کی کارروائی شاذونادر ہی کی جاتی ہے، امریکا میں 1804ء سے ابتک صرف 15ججوں کا مواخذہ کیا گیا ہے، آخری بار یہ اقدام 2010ء میں کیا گیا تھا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ تقریباً ناممکن ہے کہ جج Boasberg کیخلاف مواخذہ کیلئے کانگریس میں مطلوبہ ووٹ حاصل کئے جائیں۔

    چیف جسٹس جان رابرٹس کا میڈیا کے استفسار پر غیرمعمولی طور پر جاری اپنے بیان میں کہنا تھا کہ
    کہا کہ دو صدیوں سے زیادہ عرصے سے یہ ثابت شدہ امر ہے کہ عدالتی فیصلوں پر اختلاف رائے کی بنا پر کسی جج کا مواخذہ مناسب ردعمل نہیں۔

    سابق امریکی صدر جان ایف کینیڈی قتل کی خفیہ دستاویزات جاری، کہاں ملیں‌ گی؟ جانیے

    چیف جسٹس واضح کرچکے ہیں کہ ججوں کیخلاف ذاتی حملے حد سے تجاوز کرگئے ہیں، تشدد، دھمکیاں اور احکامات نہ ماننا ملک کمزور کرنے کے مترادف ہے اور ناقابل قبول ہے۔