Tag: ٹریفک جام

  • کراچی: شاہراہ فیصل پراسٹارگیٹ سے ڈرگ روڈ تک ٹریفک جام

    کراچی: شاہراہ فیصل پراسٹارگیٹ سے ڈرگ روڈ تک ٹریفک جام

    کراچی: شاہراہ فیصل پراسٹارگیٹ سے ڈرگ روڈ تک گھنٹوں ٹریفک جام رہنے سےگاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں، جس سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔

    کراچی میں ٹریفک جام کا مسئلہ پُرانا ہے لیکن حل کوئی نہیں، ٹریفک جام شہریوں کیلئے مشکلات کھڑی کر دیتا ہے، شاہراہ فیصل پر اسٹار گیٹ سے ڈرگ روڈ تک بد ترین ٹریفک جام رہا، صبح آٹھ بجے دفاتر پہنچنے والے لوگ کئی کئی گھنٹے تاخیر سے پہنچے۔

    ٹریفک جام کے دوران ٹریفک اہلکار غائب رہے اور شہری پھنسے رہے کئی گھنٹوں تک شاہراہ فیصل پر گاڑیاں انتہائی سست رفتاری سے چلتی رہیں، منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہوا۔

    بڑی گاڑیوں والے ٹریفک میں پھنسے ایک دوسرے کا منہ تکتے رہے جبکہ چھوٹی گاڑی والے جگہ ملنے کی تگ و دو کرتے رہے۔

  • کراچی:ایکسپوسینٹر میں دفاعی نمائش2014  ٹریفک جام معمول بن گیا

    کراچی:ایکسپوسینٹر میں دفاعی نمائش2014 ٹریفک جام معمول بن گیا

    کراچی:  ایکسپو سینٹر میں دفاعی نمائش دو ہزار چودہ کے باعث ٹریفک جام معمول بن گیا ہے، جسکے باعث شہریوں کوشدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    ایکسپو سینٹرمیں دفاعی نمائش جہاں ملک کی معیشت کے لئے فائدہ مند ہے وہیں شہرِقائد والوں کے لئے نمائش سے مشکلات بڑھ گئی ہیں، وی وی آئی پی موومنٹ اورغیر ملکی مندوبین کی حفاظت یقینی بنانے کے لئے شہرکی اہم شاہراہیں بند کردی گئی ہیں۔

    حکام نے اسٹیڈیم روڈ ، یونیورسٹی روڈ ، کارساز روڈ اور آغاخان روڈ عام ٹریفک کے لیے چاد دن کیلئے بند کی ہے، اہم شاہراہیں بند ہونے کے باعث متبادل سڑکوں پرگاڑیوں کی طویل قطاریں لگ جاتی ہیں ۔۔ جس کی وجہ سے جہاں ایک طرف دفاترجانے والوں کوہوتا ہے روزپریشانی کا سامنا وہیں یونیورسٹیوں میں امتحانات کا سلسلہ بھی جاری ہے جس کی وجہ سے طالبعلم پیپرکے لئے لیٹ ہوجاتے ہیں۔

    ان علاقوں کےقریب رہائش پذیر افراد کو بھی گھرجانے میں طویل وقت لگ جاتا ہے، متبادل راستوں پر بھی ٹریفک اہلکاروں اور پولیس کی غیر موجودگی کے باعث عوام پریشانی کا شکار رہتے ہیں۔

  • پنجاب حکومت کی رکاوٹیں:ساٹھ سالہ مریض  راستے میں دم توڑگیا

    پنجاب حکومت کی رکاوٹیں:ساٹھ سالہ مریض راستے میں دم توڑگیا

    فیروزوالا: یوم شہداء کے موقع پر کنٹینرز لگنے سے ساٹھ سالہ مریض اسپتال نہ پہنچ سکا اور راستے میں ہی دم توڑ گیا۔ تفصیلات کے مطابق جی ٹی روڈ امامیہ کالونی کے قریب کنٹینرز اور رکاوٹوں کے باعث گاڑیوں کو متبادل اور خراب راستوں سے جانا پڑا۔ ان میں سے ایک ایمبولینس میں کامونکی کے رہائشی کو دل کا دورہ پڑنے کے باعث ہسپتال لے جایا جارہا تھا ۔

    راستے میں رکاوٹیں اور سڑکوں کی بندش اس کی زندگی کی سب سے بڑی رکاوٹ بن گئی۔ ایمبولینس ڈرائیور نے اپنی سی کوشش کرکے مریض کو متبادل کچے پکے راستوں سے لے جانے کی کوشش کی لیکن تاخیر کےباعث ساٹھ سالہ مریض راستے میں دم توڑ گیا ۔

    جی ٹی روڈ پر تاحال مزید ایمبولیسز ٹریفک جام میں پھنسی ہوئی ہیں جس میں کئی لوگ زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں لیکن یوم شہداء میں شرکت کے لئے جانے والوں کو روکنے کے لئے حکومت کی جانب سے لگائے گئے کنٹینرز ٹس سے مس ہونے کا نام نہیں لے رہے۔

  • کراچی کی مختلف شاہراہوں پر شدید ٹریفک جام

    کراچی کی مختلف شاہراہوں پر شدید ٹریفک جام

    کراچی : مختلف شاہراہوں پرٹریفک جام کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ کراچی کی اہم شاہراہوں پربدترین ٹریفک جام نے روزے داروں کی مشکلات میں اضافہ کردیا۔کراچی کی مختلف شاہراہوں پربدترین ٹریفک جام نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی۔

    دفاترسے گھروں کو لوٹنے والے ہوں یا عید کی خریداری کے لئے خوشی خوشی بازاروں کا رخ کرتے عوام۔۔سب ہی ٹریفک جام میں پھنس کررہ گئے۔ لیاقت آباد، عائشہ منزل، گلشن اقبال،کریم آباد، گلبہار،پریڈی اسٹریٹ،ایمپریس مارکیٹ، فوارہ چوک، شاہراہ فیصل، نرسری، تین ہٹی، پٹیل پاڑہ، ملیرہالٹ اور دیگر علاقوں میں گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔

    حسب معمول ٹریفک پولیس ٹریفک کی روانی بحال کروانے کے بجائے موقع سے غائب ہوگئی۔ کئی علاقوں میں لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ٹریفک کی روانی بحال کرنے کی کوششیں کیں۔

  • کندھ کوٹ: پولیس کیخلاف احتجاج، 80 کلومیٹرتک ٹریفک جام ہوگیا

    کندھ کوٹ: پولیس کیخلاف احتجاج، 80 کلومیٹرتک ٹریفک جام ہوگیا

    کندھ کوٹ میں قومی شاہراہ پر لاشوں کے ہمراہ پولیس کے خلاف دھرنا بیس گھنٹےبعد ختم کردیاگیا، پنجاب اورخیبرپختونخو جانے والی ہزاروں گاڑیاں گھنٹوں ٹریفک جام میں پھنسی رہیں۔

    کندھ کوٹ میں چند روز قبل کچےکےعلاقےگبلومیں دریائے سندھ میں چھلانگ لگانے والی خاتون اور بچے کی لاش برآمد ہونے کے بعد لواحقین نے کل پانچ بجے ایس ایس پی آفس کے سامنے دھرنے کے بعد لاشوں کو قومی شاہراہ پر رکھ کر بلاک کردی تھی۔

    جس کی وجہ سے ایک سو کلو میٹر تک ہزاروں گاڑیاں رک گئیں صوبوں کو ٹریفک معطل ہونے کے بعد ہزاروں مسافروں کو پریشانی کا سامنا رہا ۔

    مظاہرین نے آج دوپہر کراچی سے پشاور جانیوالی خوشحال خان خٹک کو روک دیا ریلوے پٹری پر لیٹ گئے لواحقین کا کہنا تھا کہ ہمارے پیاروں کو ہلاک کرنے والے پولیس افسران کو گرفتار کیا جائے، ایس ایس پی کشمور کے نمائندے سے بات چیت کے بعد بیس گھنٹوں کے بعد قومی شاہراہ کھول دی گئی ۔