Tag: ٹریفک جرمانے

  • ای ٹکٹنگ اور بھاری ٹریفک جرمانے، آئی جی سندھ نے اوورسیز پاکستانی کو اپنے جواب سے حیران کر دیا

    ای ٹکٹنگ اور بھاری ٹریفک جرمانے، آئی جی سندھ نے اوورسیز پاکستانی کو اپنے جواب سے حیران کر دیا

    کراچی: پاکستانی نژاد ایک کینیڈین شہری نے ای ٹکٹنگ اور بھاری ٹریفک جرمانوں کے حوالے سے آئی جی سندھ کو شکوہ بھرا لیکن سخت میسج بھیجا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک پاکستانی نژاد کینیڈین نے آئی جی سندھ غلام نبی میمن کو ایک میسج میں کہا ہے کہ بھاری جرمانہ عائد کرنے سے پہلے رشوت ستانی نہ روکنے پر ڈی آئی جی اور ایس پی ٹریفک پر جرمانے لگائے جائیں اور ٹریفک سگنل نہ چلانے پر کے ایم سی پر بھی جرمانہ عائد کیا جائے۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی جانب سے جب اوورسیز پاکستانی کو مفصل جواب دیا گیا تو وہ حقائق جان کر حیران رہ گیا، اور سربراہ سندھ پولیس غلام نبی میمن کا شکریہ ادا کیا، اوورسیز پاکستانی کا کہنا تھا مجھے یہ حقائق معلوم نہیں تھے، آج آپ نے واضح کر دیا کہ یہ بہترین سسٹم بننے جا رہا ہے۔

    آئی جی سندھ نے بتایا کہ ہیوی ٹریفک پر جرمانوں کے حوالے سے بہت سی جھوٹی خبریں چل رہی ہیں، میں آپ کو اس معاملے پر وضاحت دوں گا تو آپ سمجھ جائیں گے، سب سے پہلے تو یہ کہ نئے جرمانوں کا سسٹم شروع ہونے کے بعد ہی پرانا مینول طریقہ ختم کیا جائے گا۔


    انھوں نے کہا دنیا کے بہت سے ممالک غریب ہیں لیکن ان کا ٹریفک نظام بہترین ہے، ہم لاہور سے بھی اپنی ٹریفک کا موازنہ نہیں کر سکتے جو پہلے ہم سے برا تھا، غلام نبی میمن نے آخر میں کہا مجھے امید ہے آپ جیسے لوگ ہمارا ساتھ دیں گے۔ آئی جی سندھ کے جواب پر اوورسیز پاکستانی نہ صرف حیران ہوا بلکہ مفصل جواب پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔


    پولیس سربراہ نے بتایا کہ چالان صرف کیمروں کے ذریعے ہی کیا جائے گا تاکہ شفافیت برقرار رہے، ہم شہریوں کے لیے سہولت مراکز بھی بنا رہے ہیں، شہری ڈیجیٹل فورم یا خود سے بھی شکایت کے ازالے کے لیے جا سکتا ہے، میں آپ کو یقین دلاتا ہوں سہولت مراکز میں ہماری بہترین ٹیمیں موجود ہوں گی، جیسا کہ ہم نے پورے صوبے کے ڈرائیونگ لائنس برانچز میں تعینات کیا ہے، ان ڈرائیونگ لائسنس برانچز میں آپ کو بدعنوانی سے پاک کرپشن فری ماحول ملتا ہے۔

    غلام نبی میمن نے کہا ٹریفک خلاف ورزیوں کی 59 اقسام ہیں، جن پر چالان ہوں گے، 51 خلاف ورزیوں پر موٹر سائیکل کے لیے 5 ہزار، کار کا 10 ہزار جرمانہ ہے، عوام کے تحفظ کے لیے 8 اقسام کے جرمانوں میں اضافے کی تجویز دی گئی ہے، رانگ وے جانے پر موٹر سائیکل پر 25 ہزار، کار پر 1 لاکھ جرمانہ ہوگا، جب کہ سرکاری کار کی رانگ وے ڈرائیونگ پر 2 لاکھ جرمانہ ہوگا۔

    لاپرواہی سے چلانے پر موٹر سائیکل کا 10 ہزار، کار کا 15 ہزار جرمانہ ہوگا، ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر موٹر سائیکل پر 50 ہزار کار کا 1 لاکھ جرمانہ ہوگا، ہیوی وہیکل بغیر لائسنس چلانے کا جرمانہ ڈھائی لاکھ روپے ہوگا، غلط لین سے مڑنے پر کار اور موٹر سائیکل دونوں کا جرمانہ 10 ہزار ہوگا۔

    پولیس کے اشارے پر نہ رکنے والی کار موٹر سائیکل کا جرمانہ 10 ہزار ہوگا، پریشر ہارن، فینسی لائٹس موٹر سائیکل پر 25 ہزار اور کار پر 1 لاکھ جرمانہ ہوگا، کم عمر موٹر سائیکل ڈرائیور پر 1 لاکھ اور کار ڈرائیور پر 2 لاکھ جرمانہ ہوگا، غیر رجسٹرڈ کار چلانے پر 50 ہزار اور موٹر سائیکل کا 10 ہزار جرمانہ ہوگا۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی جانب سے بتایا گیا کہ ای ٹکٹ سسٹم دراصل شفافیت لانے اور ٹریفک پولیس کی بدعنوانی ختم کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے، اس سسٹم کے شروع ہونے سے حادثات میں بھی کمی واقع ہوگی، لیکن ہمارے میڈیا نے غلط طریقے سے حقائق کو اجاگر کیا ہے، اصل حقائق وہ ہیں جو میں نے آپ کو ابھی بتائے ہیں۔

  • ٹریفک عدالتیں بنانے کا فیصلہ، آئی جی سندھ نے جرمانوں کی ہوش ربا تفصیلات بتا دیں

    ٹریفک عدالتیں بنانے کا فیصلہ، آئی جی سندھ نے جرمانوں کی ہوش ربا تفصیلات بتا دیں

    کراچی: شہر قائد میں ٹریفک عدالتیں بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے ٹریفک خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے جرمانوں کی ہوش ربا تفصیلات بھی پیش کر دیں۔

    اے آر وائی نیوز سے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے خصوصی گفتگو کی، انھوں نے کہا ’’ٹریفک جرمانہ اتنا ہونا چاہیے کہ کوئی دوبارہ خلاف ورزی کا سوچ بھی نہ سکے، کیبنٹ نئے قوانین منظور کر چکی ہے، وزیر اعلیٰ کی سمری سے نافذالعمل ہو جائیں گے۔‘‘

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ موٹر وہیکل آرڈیننس کے قانون میں تبدیلی اسمبلی کے ذریعے کی جائے گی، نئے قانون کے بعد جرمانہ 5 ہزار سے ڈھائی لاکھ روپے تک چلا جائے گا، جس خلاف ورزی پر جان جا سکتی ہے اس کا جرمانہ 10 گناہ بلکہ اس سے بھی زیادہ ہوگا۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن اے آر وائی نیوز کے سینئر کرائم رپورٹر نذیر شاہ کے ساتھ
    آئی جی سندھ غلام نبی میمن اے آر وائی نیوز کے سینئر کرائم رپورٹر نذیر شاہ کے ساتھ

    غلام نبی میمن کے مطابق 21 دن میں جرمانہ ڈبل 90 روز بعد ڈرائیونگ لائسنس کینسل ہو جائے گا، پھر بھی جرمانہ نہ بھرا تو 180 دن بعد شناختی کارڈ بلاک کر دیا جائے گا۔

    انھوں نے بتایا کہ اس قانون کے بعد حکومت ٹریفک کورٹس بھی متعارف کروا رہی ہے، شہری کو اگر شک ہو تو ٹریفک کورٹ میں جرمانے کے خلاف اپیل کر سکے گا، ٹریفک کورٹ میں شہری کو اس کی غلطی کا ثبوت دکھایا جائے گا۔

    آئی جی سندھ نے کہا حکومت سے اجازت لے کر ٹریفک کا مینوئل سسٹم بند کر دیا جائے گا، جرمانے بڑھانے کے بعد ہم نہیں چاہتے کہ شفافیت پر کوئی انگلی اٹھائے، ٹریفک خلاف ورزی کا چالان کوریئر کے ذریعے گھر تک پہنچایا جائے گا، جرمانے کے ساتھ شہری کو وائلیشن کا ثبوت بھی بھیجا جائے گا۔

    انھوں نے کہا پہلے کم چالان تھا، شہری پھر اگلے چوک پر قانون کی خلاف ورزی کرتا تھا، پوری دنیا میں یہی اسٹینڈرڈ ہے جرمانہ اتنا ہو اگلا دس مرتبہ خلاف ورزی کا سوچے، قانون سازی اور ای ٹکٹنگ سے کراچی کی ٹریفک پر بڑا اثر پڑے گا۔

    غلام نبی میمن نے کہا نئے قانون میں تمام ہیوی وہیکلز میں کیمرے اور ٹریکر لگانا لازمی ہوگا، جو ہیوی گاڑی اوور اسپیڈنگ کرے گی اسی وقت ای چالان مالک تک چلا جائے گا۔ انھوں نے بتایا کہ آئی ٹی ایس کیمرے سیف سٹی پراجیکٹ کے تھرڈ فیز میں تھے، ہم نے کہا اس کو پہلے فیز میں اچھے طریقے سے چلایا جائے۔

  • رانگ سائیڈ گاڑی چلانے پر ایک لاکھ جرمانے کا فیصلہ

    رانگ سائیڈ گاڑی چلانے پر ایک لاکھ جرمانے کا فیصلہ

    کراچی: شہر قائد میں رانگ سائیڈ سے گاڑی لانے پر ایک لاکھ جرمانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں موٹر وہیکلز قوانین میں ترمیم کر دی گئی، رانگ سائیڈ آنے پر گاڑی پر ایک لاکھ روپے، سرکاری گاڑی پر 2 لاکھ روپے اور موٹر سائیکل پر 25 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔

    بغیر لائسنس بائیک چلانے پر 25 ہزار روپے، اور بغیر لائسنس کار چلانے پر 50 ہزار روپے کا چالان کیا جائے گا۔

    وزیر قانون سندھ کا کہنا ہے کہ ای چالان گھر کے پتے پر بھیجے جائیں گے، 4 سیٹر رکشوں پر مکمل پابندی عائد کر دی جائے گی، ون ویلنگ پر ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوگا، اگلی بار 2 سے 3 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔

    موٹر وھیکلز ترمیمی قوانین کے مطابق بھاری، مال بردار گاڑیوں میں 5 کیمرے، واٹر ٹینکر اور ڈمپر میں ٹریکر سنسر لگانا لازمی قرار دے دیا گیا۔


    کراچی میں گاڑیاں چلانے والے ہوشیار، رکشوں سے متعلق بھی حتمی فیصلہ ہو گیا


    واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر قانون و داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کی زیر صدارت اجلاس میں رکشوں سے متعلق حتمی فیصلہ کرنے کے ساتھ تمام اقسام کے ٹریفک سے متعلق اہم فیصلے ہوئے ہیں۔ وزیر قانون نے کہا کہ ٹریفک چالان جمع نہ کرانے پر گاڑی ٹرانسفر یا فروخت نہیں ہوگی، جب کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے کیسز کے لیے ٹریفک مجسٹریٹ کی تعیناتی کی جائے گی۔

  • متحدہ عرب امارات: ٹریفک جرمانوں سے متعلق خاص ہدایات جاری

    متحدہ عرب امارات: ٹریفک جرمانوں سے متعلق خاص ہدایات جاری

    اگر آپ متحدہ عرب امارات میں سکونت اختیار کئے ہوئے ہیں اور اس دوران آپ پر بھاری ٹریفک جرمانہ ہوگیا ہے تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یو اے ای کی وزارت داخلہ کے پاس ایک سروس ہے جو آپ کو اپنے ٹریفک جرمانے کو قسطوں میں تبدیل کرنے کی اجازت دیتی ہے۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے 19 اکتوبر کو قسطوں کی سروس کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا سہارا لیا گیا، جس کے باعث گاڑی چلانے والوں کو جرمانے کی رقم کو قسطوں میں تقسیم کرنے کی اجازت ملتی ہے۔

    وزارت کی جانب سے 2021 میں گاڑی چلانے والوں کو یہ سروس فراہم کرنے کے لیے چار قومی بینکوں کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے تھے۔

    جن چار بینکوں کی جانب سے یہ سروس پیش کی جارہی ہے، ان میں ابوظہبی بینک (FAB)، کمرشل بینک آف دبئی (CBD)، امارات اسلامی اور RAKBank سروس کا استعمال کیا جاتا ہے۔

    بینک گاڑی چلانے والوں کو 3، 6، 9 یا 12 ماہ کے آسان ادائیگی کے منصوبوں (EPP) میں سے انتخاب کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔

    تاہم، جرمانے کی کم از کم رقم ہوسکتی ہے، مثال کے طور پر، 1,000 درہم جس کی آپ کو اپنے بینک کے ساتھ سروس استعمال کرنے کی ضرورت ہوگی۔

    جرمانے کی رقم کو EPPs میں تبدیل کرنے کا عمل ہر بینک کی بنیاد پر مختلف ہوگا، اس لیے اس عمل کی پیروی کرنے کے لیے اپنے بینک سے رابطہ کرنا ضروری ہوگا۔

    متحدہ عرب امارات کے اندر آپ اس سروس کے ذریعے کہیں بھی جاری کیے گئے جرمانوں کی ادائیگی کرسکتے ہیں، تاہم، آپ کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ آپ جرمانے کی ادائیگی یا تو وزارت کی ویب سائٹ – moi.gov.ae – یا ان کی اسمارٹ فون ایپلیکیشن –‘MOI UAE’کے ذریعے کریں، جو ایپل اور اینڈرائیڈ ڈیوائسز کے لیے دستیاب ہے۔