Tag: ٹریفک حادثات

  • ہیوی ٹریفک کے اوقات کار کی پابندی سختی سے نافذ کرنے کا فیصلہ

    ہیوی ٹریفک کے اوقات کار کی پابندی سختی سے نافذ کرنے کا فیصلہ

    کراچی: شہر قائد میں ہیوی ٹریفک کے اوقات کار کی پابندی سختی سے نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شہر میں ہیوی ٹریفک کے رات 11 سے صبح 6 بجے تک داخلے کے عدالتی حکم کو سختی سے نافذ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ محکمہ سالڈ ویسٹ کو ایک ڈیڑھ ماہ میں آپریشن رات کو منتقل کرنے کا کہہ دیا گیا ہے، سالڈ ویسٹ کی گاڑیاں بھی اب رات کو نقل و حمل کریں گی، تاہم ان کے لیے ڈیڑھ ماہ کی مہلت دی گئی ہے تاکہ وہ اپنے آپریشن کو ایڈجسٹ کر سکیں۔

    سعدیہ جاوید نے بتایا کہ اجناس کی ترسیل کرنے والے ہیوی ٹریفک کو دن میں آپریشن کی اجازت ہوگی، انھوں نے کہا کہ جن گاڑیوں کی فٹنس سندھ حکومت سے ہوگی انھیں ٹیگ کیا جائے گا۔

    ترجمان کے مطابق سندھ حکومت نے احتجاج کرنے والوں کو بھی آڑے ہاتھوں لینے کا فیصلہ کیا ہے، اور خبردار کیا ہے کہ جو کوئی بھی سڑک بند کرے گا، یا اشتعال پھیلائے گا تو اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔

    واضح رہے کہ کراچی میں ڈمپرز اور دیگر بڑی گاڑیوں سے شہریوں کی پے در پے افسوس ناک اموات کے بعد شہر میں دن کے اوقات میں ہیوی ٹریفک کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے، ہیوی ٹریفک کو رات 11 سے صبح 6 بجے تک داخلے کی اجازت ہوگی، اس حوالے سے عدالتی حکم بھی آیا ہے۔

  • چنیوٹ میں ڈمپرز کے داخلے پر پابندی کے ثمرات سامنے آ گئے

    چنیوٹ میں ڈمپرز کے داخلے پر پابندی کے ثمرات سامنے آ گئے

    چنیوٹ: پنجاب کے شہر چنیوٹ میں ڈمپرز کے داخلے پر پابندی کے ثمرات سامنے آ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق چنیوٹ میں ضلعی انتظامیہ نے لاہور روڈ پر ڈمپرز کے داخلے پر پابندی لگا دی تھی، جس کے بعد حادثات میں نمایاں کمی آ گئی ہے۔

    چنیوٹ لاہور روڈ پر ہیوی ٹریفک، ہیوی لوڈرز، ڈمپرز کے داخلے پر پابندی کے دور رس نتائج سامنے آنے لگے ہیں، ریسکیو کے مطابق پابندی کے بعد 20 روز کے دوران ایک بھی بڑا حادثہ رونما نہیں ہوا۔

    پابندی سے قبل روزانہ ڈمپرز کی ٹکڑ سے حادثات رونما ہوتے تھے، اہل علاقہ نے پابندی برقرار رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر صفی اللہ گوندل کہتے ہیں کہ نئی سڑک کو ٹوٹ پھوٹ سے بچانے اور حادثات کی روک تھام کے لیے پابندی عائد کی گئی تھی، جس سے مثبت نتائج سامنے آئے۔

    کراچی : بس کی ٹکر سے زخمی خاتون اسپتال پہنچ کر چل بسی

    شہریوں نے مطالبہ کیا کہ اوور لوڈنگ کرنے والے ڈمپرز کے خلاف مزید سخت کارروائی کی جائے، تاکہ انفراسٹرکچر تباہ ہونے سے بچایا جا سکے۔

    واضح رہے کہ کراچی میں ڈمپرز اور ٹرکوں اور دیگر گاڑیوں کی تیز رفتاری کے باعث آئے روز افسوس ناک حادثات ہو رہے ہیں، اور رواں برس چالیس دن میں 100 شہریوں کی قیمتی جانیں ضائع ہو گئی ہیں، لیکن سندھ کی انتظامیہ کی جانب سے تاحال سخت اقدامات نہیں کیے۔

  • اوور لوڈنگ، اوور اسپیڈنگ، غیر معیاری گاڑیوں کے خلاف ایکشن شروع

    اوور لوڈنگ، اوور اسپیڈنگ، غیر معیاری گاڑیوں کے خلاف ایکشن شروع

    کراچی: شہر قائد میں ٹریفک حادثات میں پے در پے اموات کے بعد روڈ سیفٹی کمیٹی نے ٹریفک خلاف ورزیوں پر ایکشن لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں صوبائی وزیر شرجیل میمن کی ہدایت پر روڈ سیفٹی کمیٹی ایکشن میں آ گئی ہے، اوور لوڈنگ، اوور اسپیڈنگ اور غیر معیاری کمرشل گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہو گیا ہے۔

    کریک ڈاؤن کے دوران 33 گاڑیوں کی جانچ کی گئی، 20 کا چالان کیا گیا، اور 4 گاڑیاں تحویل میں لے لی گئیں، مجموعی طور پر خلاف ورزی کرنے والے ڈرائیورز پر ایک لاکھ سے زائد جرمانہ کیا گیا۔

    شرجیل میمن نے کہا ہے کہ شہر میں اوور لوڈنگ، اوور اسپیڈنگ یا ان فٹ گاڑیوں کو سڑکوں پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    ادھر چیف سیکریٹری سندھ نے شہر میں بڑھتے ٹریفک حادثات پر اعلیٰ سطح کا اجلاس 10 فروری کو طلب کر لیا ہے، اجلاس میں آئی جی سندھ، کمشنر کراچی، سیکریٹری ٹرانسپورٹ، ڈی آئی جی ٹریفک اور دیگر حکام شریک ہوں گے، ترجمان نے کہا کہ اجلاس میں ہیوی ٹریفک ریگولیٹ کرنے کے اقدامات زیر غور آئیں گے، چیف سیکریٹری نے کہا کہ شہر میں حادثات کی روک تھام کے لیے ٹریفک پولیس کی نفری بڑھائی جائے گی۔

    کراچی : ایک اور خونی ڈمپر نے موٹر سائیکل سوار بہن بھائی کو کچل دیا

    واضح رہے کہ کراچی میں بے قابو خونی ڈمپر لوگوں کی جانوں سے کھیلنے لگے ہیں، گزشتہ رات شاہ لطیف ٹاؤن میں ایک اور تیز رفتار ڈمپر نے موٹر سائیکل سوار بہن بھائی کو ٹکر مار دی۔ حادثے میں موٹر سائیکل سوار بھائی جاں بحق اور اس کی بہن شدید زخمی ہو گئی۔

  • پے در پے حادثات کے بعد کراچی میں ڈمپرز کے خلاف ایکشن

    پے در پے حادثات کے بعد کراچی میں ڈمپرز کے خلاف ایکشن

    کراچی: پے در پے حادثات کے بعد کراچی میں ڈمپرز کے خلاف ایکشن لیے جانے کی امید پیدا ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر ایکسائز و ٹیکسیشن سندھ مکیش کمار چاؤلہ نے کراچی میں ڈمپرز کے خلاف نوٹس لے لیا ہے، صوبائی وزیر کی ہدایت پر سیکریٹری ایکسائز و ٹیکسیشن کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس منعقد کیا گیا۔

    مکیش کمار چاؤلہ نے ہدایت کی ہے کہ کراچی میں تمام غیر قانونی و غیر رجسٹرڈ ڈمپرز کو فوری ضبط کیا جائے، کیوں کہ سڑکوں پر دندناتے غیر رجسٹرڈ ڈمپرز انسانی جانوں کے ضیاع کا باعث بن رہے ہیں۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ٹریفک پولیس کے اشتراک سے غیر رجسٹرڈ ڈمپرز کے خلاف لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔ مذکورہ اجلاس میں ڈی جی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور ڈائریکٹر نارکوٹکس کنٹرول و دیگر بھی شریک تھے۔

    ادھر گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے دھمکی دی ہے کہ کراچی میں قاتل ڈمپروں کو لگام نہ دی گئی تو ’’میں انتہائی اقدام پر مجبور ہوں گا۔‘‘ گورنر سندھ نے کراچی میں آئے روز ڈمپروں اور ٹریفک کے دیگر حادثات میں شہریوں کی بہت زیادہ اموات پر سخت رد عمل دیتے ہوئے سوال اٹھایا کہ ’’صرف کراچی ہی میں ڈمپروں کے کچلنے کے اس قدر واقعات کیوں ہو رہے ہیں؟‘‘

    سال 2025 کی شروعات میں ٹریفک حادثات کی بھرمار، وجہ کیا ہے؟

    واضح رہے کہ آج ملیر ہالٹ کے قریب تیز رفتار ڈمپر نے 3 موٹر سائیکل سواروں کو کچل دیا ہے، ایک رپورٹ کے مطابق کراچی میں سال 2025 کے صرف 35 روز میں 83 شہری تیز رفتار گاڑیوں کے نیچے کچل کر جاں بحق جب کہ 1 ہزار 220 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

  • سال 2025 کی شروعات میں ٹریفک حادثات کی بھرمار، وجہ کیا ہے؟

    سال 2025 کی شروعات میں ٹریفک حادثات کی بھرمار، وجہ کیا ہے؟

    کراچی سب کا ہے لیکن کراچی کا کوئی نہیں، تباہ حال انفراسٹرکچر اور اسٹریٹ کرائمز کے بعد اب بڑھتے ٹریفک حادثات کو دیکھتے ہوئے یہ مقولہ ایک تکلیف دہ حقیقت بن چکا ہے۔

    رواں سال 2025 کی شروعات ہی میں ٹریفک حادثات میں اتنی تیزی آ گئی ہے کہ شہر قائد کے پورے سسٹم کو حرکت میں آ جانا چاہیے تھا لیکن ایسا کچھ ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔

    کراچی میں سال 2025 کے صرف 35 روز میں 83 شہری تیز رفتار گاڑیوں کے نیچے کچل کر جاں بحق جب کہ 1 ہزار 220 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

    مجموعی طور پر رواں سال اب تک 1304 حادثات ہو چکے ہیں، اگر یومیہ اوسط نکالا جائے تو کراچی میں روانہ 37 سے زائد حادثات ہو رہے ہیں، اگر ہلاکتوں کا تناسب نکالا جائے تو ہر روز 2 شہری قاتل ڈمپر، بسوں، ٹرالر اور دیگر گاڑیوں کا نشانہ بنے۔

    کراچی : خونی ڈمپر نے 3 موٹرسائیکل سواروں کو کچل ڈالا

    چھیپا فاؤنڈیشن سمیت دیگر فلاحی ادارے 24 گھنٹے اپنا آپریشن چلا رہے ہیں، پتا نہیں چلتا کس وقت کہاں حادثہ ہو جائے اور ان کو لاشیں اٹھانے کے لیے روانہ ہونا پڑے، لیکن سوال یہ ہے کہ ان حادثات کے بعد حکومت سندھ کے محکمہ ٹرانسپورٹ اور ٹریفک پولیس کا کیا کردار ہوتا ہے؟

    جس گاڑی کا حادثہ ہوتا ہے کیا ان گاڑیوں کے روڈ پرمٹ، فٹنس سرٹیفکیٹ، ڈرائیور کا لائسنس اور دیگر تمام چیزوں کو چیک کیا جاتا ہے؟ بغیر فٹنس جن گاڑیوں کا بریک فیل ہونے کے بعد حادثہ ہوتا ہے، کیا اس کا ذمہ دار صرف ڈرائیور ہوتا ہے؟ اس میں اس ٹریفک افسر یا جعلی فٹنس جاری کرنے والے کو کیوں ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاتا؟ جن کی آشیرباد سے یہ شہر میں قتل عام کرتے پھرتے ہیں، کیوں سیکشن افسر کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی نہیں کی جاتی؟

    کراچی میں ایک گھنٹے کے دوران 4 شہری جاں بحق

    حادثات کے بعد چند ٹریفک پولیس افسران کو تبدیل کرنے کی پالیسی برے طریقے سے ناکام ہو چکی ہے۔ ایک دور تھا جب گولی لگی لاشیں سڑکوں پر ملتی تھیں، اس لیے کراچی کا شہری جب گھر سے نکلتا تھا تو گھر والے دعا کرتے تھے کہ ان کا بھائی، بیٹا، شوہر جو کسی بھی کام سے باہر گیا ہے وہ زندہ سلامت واپس آ جائے، لیکن اب یہ دعا کرتے ہیں کہ وہ کسی حادثے کا شکار نہ ہو جائے۔

  • جنوری 2025 میں سڑکوں پر سفر ’موت کا سفر‘ بن گیا: ویڈیو رپورٹ

    جنوری 2025 میں سڑکوں پر سفر ’موت کا سفر‘ بن گیا: ویڈیو رپورٹ

    ڈرائیوروں کی غفلت یا تیز رفتاری نے کراچی کی سڑکوں پر سفر موت کا سفر بنا دیا ہے۔ جنوری میں کراچی کے مختلف علاقوں میں کئی ٹریفک حادثات پیش آئے جن میں 60 سے زائد افراد لقمہ اجل بنے۔

    جنوری 2025 میں کراچی میں مختلف ٹریفک حادثات میں 8 جواتین 2 بچیاں اور 2 بچوں سمیت 63 افراد جاں بحق ہوئے، جب کہ 78 خواتین سمیت 500 سے زاید افراد زخمی ہوئے۔

    پاکستان میں موسم گرما جلد آنے کا امکان کیوں ہے؟ ویڈیو رپورٹ

    غلط سمت میں ڈرائیونگ، ٹریفک رولز کی پابندی نہ ہونا بھی ٹریفک جام یا حادثوں کی بڑی وجوہ میں سے ہیں۔ کراچی کے مختلف علاقوں میں ٹریفک حادثوں کے دوران مرنے والوں میں زیادہ تعداد موٹر سائیکل سواروں کی رپورٹ ہوئی ہے۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • کراچی میں  ڈمپر نے رکشے سے اترنے والی خاتون کو روند ڈالا

    کراچی میں ڈمپر نے رکشے سے اترنے والی خاتون کو روند ڈالا

    کراچی : سہراب گوٹھ میں ڈمپر نے رکشے سے اترنے والی خاتون کو روند ڈالا اور واقعے کے بعد ڈرائیور فرار ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں آئے دن بڑھتے ٹریفک حادثات کے باعث شہریوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے۔

    تین حادثات میں دو خواتین سمیت تین افراد جان کی بازی ہارگئے، ٹریفک حادثات سپر ہائی وے اور ماڑی پور دعا ہوٹل کے قریب پیش آئے۔

    کراچی سہراب گوٹھ پنجاب اڈا کے قریب ڈمپر نے رکشے سے اترنے والی خاتون کو روند ڈالا، مقتولہ کی شناخت شاہدہ کے نام سے ہوئی تاہم واقعے کے بعد ڈمپر ڈرائیور فرار ہوگیا ، پولیس نے ڈمپر کو تحویل میں لے لیا ہے۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق واقعہ مبینہ طورپرڈمپر کی تیز رفتاری کے باعث پیش آیا اور حادثے کے بعد ٹریفک کانظام متاثر بھی متاثررہا۔

    دوسری جانب ماڑی پور روڈ پر رینجرز ہیڈ کوارٹر کے قریب تیز رفتارگاڑی نے خاتون کو ٹکر ماردی، سڑک عبور کرتی خاتون موقع پرہی دم توڑ گئی تاہم لاش اسپتال منتقل کردی گئی ہے۔

    تیسرے واقعے میں گلشن معمارموڑکے قریب تیزرفتار گاڑی کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

    گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کراچی کے علاقہ سہراب گوٹھ اور سپر ہائی پر ڈمپر کی ٹکر سے خاتون کے جاں بحق ہونے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے آئی جی سندھ اور ڈی آئی جی ٹریفک سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    گورنر سندھ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ملوث ڈرائیور کو گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے، شہر قائد میں ہیوی ٹریفک حادثات بے قابو ہوگئے ہیں۔

    خیال رہے کراچی میں بے ہنگم ٹریفک کا نظام اور ڈرائیوروں کی غفلت نے سڑکوں پر سفر شہریوں کے لئے موت کا سفر بنادیا ہے۔

    یکم جنوری سے اب تک ڈکیتی مزاحمت، ہوائی فائرنگ اور ٹریفک حادثات میں 40 سے زائد اموات ہوئی جبکہ 500 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔

  • کراچی : 15 دنوں میں  ڈکیتی مزاحمت اور ٹریفک حادثات میں 40 شہری جاں بحق، سیکڑوں زخمی

    کراچی : 15 دنوں میں ڈکیتی مزاحمت اور ٹریفک حادثات میں 40 شہری جاں بحق، سیکڑوں زخمی

    کراچی : یکم جنوری سے اب تک ڈکیتی مزاحمت، ہوائی فائرنگ اور ٹریفک حادثات میں 40 اموات ہوئی جبکہ 500 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق چھیپا فاؤنڈیشن نے کراچی میں  یکم جنوری سے اب تک ڈکیتی مزاحمت، ہوائی فائرنگ اور ٹریفک حادثات میں اموات کے اعداد و شمارجاری کردیئے ہیں۔

    چھیپا فاؤنڈیشن نے بتایا کہ 15 روزکے دوران مختلف ٹریفک حادثات میں 36 شہری جان سے گئے جبکہ 528 شہری زخمی ہوئے، زخمیوں میں بچے ،بزرگ اور جوان شامل ہیں۔

    چھیپا فاؤنڈیشن کا کہنا تھا کہ ڈکیتی مزاحمت پر 15 روز کے دوران 3 افراد جاں بحق ہوئے، رواں سال اب تک ڈکیتی مزاحمت پر 15 سے زائدافراد زخمی ہوچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : کراچی کی سڑکوں پر ہیوی ٹریفک کا خونی کھیل جاری، ایک گھنٹے میں 2 افراد کچل ڈالے

    زمان ٹاؤن میں 12 روز کے دوران 2 شہری جان سے گئے، ڈکیتی مزاحمت پر زمان ٹاون میں پہلا قتل ساحل مسیح کا ہوا تھا جبکہ مزاحمت پر دوسرا قتل گھگر پھاٹک میں آصف کا ہوا۔

    گذشتہ روز ڈاکوؤں کو دیکھ کر شور مچانے پر تیسرا قتل حافظ مظفر کا ہوا تاہم ملیر اورکورنگی پولیس قتل کے کسی ملزم کو بھی گرفتارنا کرسکی۔

    اعدادو شمار کے تحت ہوائی فائرنگ سے 15 روز کے دوران ایک شخص جاں بحق ہوا جبکہ رواں سال اب تک ہوائی فائرنگ سے 9 مرد 2 خواتین زخمی بھی ہوئی۔

  • کراچی : 48 گھنٹوں میں 9 افراد لقمہ اجل بن گئے

    کراچی : 48 گھنٹوں میں 9 افراد لقمہ اجل بن گئے

    کراچی : شہر قائد میں مختلف حادثات کے نتیجے میں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 9 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 7 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں مختلف ٹریفک حادثات میں گزشتہ اڑتالیس گھنٹے کے دوران نو افراد جاں بحق اور سات زخمی ہوگئے۔

    شارع فیصل پر گاڑی کی ٹکر سے بائیس سالہ موٹرسائیکل سوار نوجوان حسنین جاں بحق ہوگیا، حادثہ شارع فیصل پر کار ساز کے قریب پیش آیا۔

    سپرہائی وے پر نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے قریب ٹریفک حادثے میں دس سالہ لڑکا افضل جاں بحق اور دو افراد زخمی ہوئے۔ زخمی ہونے والے خان کمال اور رحمت اللہ کو طبی امداد کی فرایمی کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    کراچی کے علاقے کورنگی نمبر ڈھائی کے پل کے قریب گاڑی کی ٹکر سے ایک راہ گیر خاتون موقع پر ہی جاں بحق ہوگئی، جس کی لاش قانونی کارروائی کیلیے جناح اسپتال پہنچائی گئی۔

    اس کے علاوہ گھگر پھاٹک کے قریب تیز رفتار ڈمپر کی ٹکر سے ایک شخص جاں بحق اور تین شدید زخمی ہوگئے،  زخمیوں کو مقامی اسپتال میں طبی امدد کے بعد روانہ کردیا گیا۔

    جمالی پل پر ٹرک کی ٹکر سے دو افراد جان کی بازی ہار گئے، کورنگی ناصر جمپ پر ٹرالر کی موٹر سائیکل کو ٹکر کے باعث بچہ خاتون کی گود سے گر کر جاں بحق ہوا۔ نیٹی جیٹی پل پر کار کی ٹکر سے دو موٹر سائیکل سوار موت کے منہ میں چلے گئے۔

    علاوہ ازیں گلشن اقبال فضل ملز پر شاپنگ مال کے قریب سڑک پر گڑھا پڑگیا، ٹریفک پولیس حکام کے مطابق گڑھا پڑنے سے ٹریفک کی روانی سست روی کا شکار ہے اور کوئی بھی حادثہ رونما ہوسکتا ہے، تاہم پولیس ٹریفک کے اہلکار کی ٹریفک کی روانی برقرار رکھے ہوئے ہیں۔

     

  • کراچی میں مختلف ٹریفک حادثات، 2 روز میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 10 ہوگئی

    کراچی میں مختلف ٹریفک حادثات، 2 روز میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 10 ہوگئی

    کراچی : شہر قائد کے مختلف مقامات میں منگل سے اب تک ٹریفک حادثوں میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 10 ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں مختلف ٹریفک حادثات میں 5 افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے، ریسکیو ذرائع نے بتایا کہ حب ریور روڈ پر موٹر سائیکل سلپ ہونے سے دو افراد جاں بحق اور ایک زخمی ہوا۔

    جاں بحق افراد کی شناخت شہباز اور قائم کے نام سے جبکہ زخمی کی شناخت انیس سالہ حسین کے نام سے ہوئی ہے۔

    دوسرے حادثے میں جام صادق پل کے قریب ٹریلر کی موٹر سائیکل کو ٹکر سے ایک شخص جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔

    ناظم آباد نمبر دو کے قریب ٹریفک حادثے میں موٹر سائیکل سوار نوجوان جاں بحق ہوا، متوفی کی شناخت حنین کے نام سے ہوئی ہے، پولیس کے مطابق متوفی حنین ریس لگا رہا تھا اسی دوران واقعہ پیش آیا ،متوفی ہارون آباد کا رہائشی تھا تاہم لاش اسپتال منتقل کر دی گئی.

    ناگن چورنگی فلائی اوور پر تیز رفتار سوزوکی وین پول میں جاگھسی حادثے میں سوزوکی ڈرائیور جاں بحق ہوگیا جبکہ سائیٹ ایریا نورس چورنگی کے قریب رکشے سے گر کر 1شخص جاں بحق ہوا۔

    گلستان جوہر پرفیوم چوک کے قریب نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار شخص جان سے گیا جبکہ صدر لکی اسٹار کے قریب واٹر ٹینک کی زد میں آکر بائیک سوار جاں بحق ہوا۔