Tag: ٹریفک وارڈنز

  • خواتین ٹریفک وارڈنز نے مردوں کے شانہ بشانہ کام کرنے کی ٹھان لی، ویڈیو رپورٹ

    خواتین ٹریفک وارڈنز نے مردوں کے شانہ بشانہ کام کرنے کی ٹھان لی، ویڈیو رپورٹ

    کڑی دھوپ اور سخت حالات میں بغیر کسی گھبراہٹ اور ڈر کے کراچی کی سڑکوں پر گشت کرتی خواتین ٹریفک وارڈنز کی ہمت قابل فخر ہے۔ پر اعتماد خواتین وارڈنز کہتی ہیں ’’جب ہم نے ٹھان لیا ہے کہ مردوں کے شانہ بشانہ کام کرنا ہے تو موسم یا حالات کی سختی سے کیا گھبرانا، اس ذمہ داری کو نبھانے پر فخر ہے۔‘‘

    شارع فیصل اور کلفٹن میں تعینات خواتین وارڈن کا کام آگاہی کی فراہمی اور ٹریفک پر نظر رکھنا ہے، اس وقت تعداد میں 8 ہیں لیکن آئندہ اس شعبے میں انے والی خواتین کے لیے یہ بہترین مثال بنی ہوئی ہیں۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • لاہور میں ٹریفک وارڈنز کی بد معاشی، شہریوں پر تشدد کے واقعات میں تسلسل

    لاہور میں ٹریفک وارڈنز کی بد معاشی، شہریوں پر تشدد کے واقعات میں تسلسل

    لاہور: ٹریفک وارڈنز کی بد معاشی کا سلسلہ طول پکڑتا جا رہا ہے، شہریوں پر تشدد کے واقعات تسلسل کے ساتھ سامنے آنے لگے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں شہریوں پر ٹریفک وارڈنز کی تشدد کا سلسلہ بدستور جاری ہے، فیروز پور روڈ پر بھی ٹریفک وارڈن کی جانب سے شہری پر تشدد کی فوٹیج منظر عام پر آ گئی۔

    [bs-quote quote=”چالان کی وجہ پوچھنے پر افسران برہم ہو گئے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    فیروز پور روڈ پر ٹریفک وارڈنز نے ایک شہری کو گھیر کر اس پر تھپڑوں کی بارش کر دی۔ ذرائع کے مطابق شہری نے چالان کی وجہ پوچھی تھی جس پر دونوں افسران برہم ہوگئے۔

    چیف ٹریفک افسر لاہور لیاقت علی ملک نے واقعے کا نوٹس لے کر ایس پی صدر سردار آصف کو انکوائری کا حکم جاری کر دیا۔

    واقعے میں ملوث ماتحت اہل کاروں کو قانون ہاتھ میں لینے پر معطل نہیں کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل بھی ٹریفک وارڈنز کی جانب سے شہریوں پر تشدد کے واقعات سامنے آئے ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  ٹریفک وارڈنز پر صحافیوں سمیت شہریوں کی ویڈیوز اور تصاویر بنانے پر پابندی عائد


    خیال رہے کہ دس دن قبل لاہور ہائی کورٹ نے وارڈنز کی جانب سے صحافیوں سے بد تمیزی اور ان کی ویڈیوز بنانے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے صحافیوں سمیت دیگر شہریوں کی ویڈیوز اور تصاویر بنانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

  • ٹریفک وارڈنز پر صحافیوں سمیت شہریوں کی ویڈیوز اور تصاویر بنانے پر پابندی عائد

    ٹریفک وارڈنز پر صحافیوں سمیت شہریوں کی ویڈیوز اور تصاویر بنانے پر پابندی عائد

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ کا وارڈنز کی جانب سے صحافیوں سے بدتمیزی اور ان کی ویڈیوز بنانے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے صحافیوں سمیت دیگر شہریوں کی ویڈیوز اور تصاویر بنانے پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے وارڈنز کی جانب سے صحافیوں سے بدتمیزی اور ان کی ویڈیوز بنانے کا سخت نوٹس لیا ہے اور وارڈنز کی جانب سے صحافیوں سمیت دیگر شہریوں کی ویڈیوز اور تصاویر بنانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

    جسٹس علی اکبر قریشی نے چیف ٹریفک پولیس آفیسر کیپٹن لیاقت کو کل طلب کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ وارڈنز کا کام صرف چالان کرنا ہے، بدتمیزی کرنا اور ویڈیو بنانا نہیں۔

    عدالت نے ٹریفک پولیس پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت وارڈن نے صحافیوں کی ویڈیوز بنائیں۔

    عدالت نے قرار دیا کہ وارڈنز کی فوج ظفر موج سڑکوں پر کھڑی خوش گپیوں میں مصروف رہتی ہے، صحافی ہو یا کوئی شہری، کسی کی تذلیل برداشت نہیں کی جائے گی۔ وارڈنز کا کام صرف چالان کرنا ہے، اس کے علاوہ ان کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے۔

  • لاہور: ٹریفک وارڈنز کا بزرگ شہری پر تشدد

    لاہور: ٹریفک وارڈنز کا بزرگ شہری پر تشدد

    لاہور: وارڈن گردی کا ایک اور واقع رونما ہو گیا، مال روڈ ڈیوٹی پہ معمور ٹریفک وارڈنز نے بزرگ شہری حسن محمد کو تشدد کا نشانہ بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے مال روڈ ڈی ایس پی ٹریفک آفس تھری کے قریب وارڈنز نے موٹرسائیکل کے کاغزات تاخیر سے دکھانے پر شہری حسن محمد کے بیٹے پہ تشدد شروع کر دیا اور مار مار کر درگت بنا دی ۔

    بزرگ شہری حسن محمد جب اپنے بیٹے کو بچانے آگے ہوا تو ٹریفک وارڈنز نے سفید داڑھی اور بزرگی کا بھی خیال نہ کیا اور بری طرح بزرگ شہری کو مارنا شروع کر دیا، بزرگ شہری حسن محمد پنجاب یونیورسٹی میں سرکاری ملازمت کرتا ہے ۔

    اس موقع پر ڈولفن فورس کے اہکار پہنچے لیکن لڑائی کی گتھی سلجھانے کے بجائے بزرگ شہری کو دھکے مارنے لگے، شہری پر تشدد کے واقع کا نوٹس تاحال سٹی پولیس کے افسران نے نہیں لیا۔

    واضح رہے کے لاہور میں وارڈن گردی کے ایسے واقعات پہلے بھی ہوتے رہے ہیں، دنیا کے کسی بھی ملک میں بزرگ شہریوں کے ساتھ ایسا بھیانک برتاﺅنہیں کیا جاتا۔

  • لاہور: خاتون کا وارڈن پر تشدد، خود کو گاڑی میں بند کر لیا

    لاہور: خاتون کا وارڈن پر تشدد، خود کو گاڑی میں بند کر لیا

    لاہور: گارڈن ٹاؤن کے علاقے میں پنجاب یونیورسٹی کی اسسٹنٹ پروفیسر اور ٹریفک وارڈن کے درمیان جھگڑا ہوا، خاتون نے وارڈن پر بدتمیزی اور ٹریفک پولیس نے خاتون اور ان کے خاوند پر وارڈن کو تشدد کاکا الزام عائد کیا ہے۔

    ٹریفک وارڈنز کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کی اسسٹنٹ پروفیسر کو صبح ایک وارڈن نے روک کر گاڑی کے کاغذات مانگے جس پر وہ برہم ہوکر گھر چلی گئی لیکن شام کے وقت شوہر کے ساتھ اسی چوک پر آئیں اور ڈیوٹی پر موجود دوسرے وارڈن پر تھپڑوں کی برسات کرکے غصہ اتارا۔ پھر دونوں نے خود کو گاڑی میں بند کر لیا۔

    گارڈن ٹاؤن پولیس اسسٹنٹ پروفیسر، ان کے خاوند اور وارڈنز کو تھانے لے گئی، جہاں خاتون پروفیسر ڈیڑھ گھنٹے تک گاڑی سے باہر ہی نہ نکلیں اور نیم بیہوش ہو گئیں، مدد کیلئے آنے والے خاتون کے بھائی عمر ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ان کی بہن سے بدتمیزی ہوئی، وارڈنز الٹا انہیں ملزم بنارہے ہیں۔

    ٹریفک انسپکٹر نرگس اپنے وارڈن کی مدد کیلئے تھانے پہنچیں اور خاتون پروفیسر کے خلاف درخواست دی لیکن کوئی شنوائی نہ ہوئی۔ ساٹ لاہور پولیس کے ایس ایچ او نے معاملے پر مٹی پاو کی حکمت عملی اپنائی اور ٹریفک وارڈنز کو جل دے کر خاتون پروفیسر کو موقع سے نکال دیا، وارڈنز کے شہریوں سے ناروا سلوک معمول بنتا جارہا ہے، اعلیٰ حکام نے توجہ نہ دی تو عوام کا اعتماد پڑھی لکھی ٹریفک پولیس سے اٹھ جائے گا۔