Tag: ٹریفک پولیس

  • چالان کیوں کیا؟ سیاسی رہنما نے ٹریفک اہلکار پر پستول تان لی

    چالان کیوں کیا؟ سیاسی رہنما نے ٹریفک اہلکار پر پستول تان لی

    پشاور: صوبائی دارالحکومت پشاور میں گاڑی کا چالان ہونے پر اے این پی کے مقامی رہنما نے ٹریفک اہلکار پر پستول تان لی۔ پولیس نے سیاسی دباؤ میں آنے کے بجائے ملزم کو گرفتار کر کے 5 مقدمات درج کرلیے۔


    ANP leader gets outraged over traffic challan by arynews

    پشاور تیمرا گراں میں اے این پی کے مقامی رہنما محمد گل کی گاڑی کو ٹریفک پولیس نے روک کر چالان کیا تو وہ آپے سے باہر ہوگئے اور اس نے ٹریفک پولیس پر پستول تان لی۔

    ملزم ٹریفک پولیس کو چالان کرنے پر مسلسل دھمکیاں دیتا رہا۔ پولیس نے بھی دباؤ میں آئے بغیر ملزم کو دھمکیاں دینے اور پستول تاننے پر گرفتار کر کے پانچ مقدمات درج کرلیے۔

    یاد رہے کہ ملک بھر میں اس قسم کے کئی واقعات پیش آچکے ہیں جن میں سیاسی رہنماؤں نے ٹریفک پولیس یا پولیس کی جانب سے روکے جانے پر پولیس اہلکاروں کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بناتے ہوئے یا تو عہدوں سے برخاست کروا دیا یا پھر ان پر سرعام تشدد کیا گیا۔

  • ٹریفک پولیس اہلکارکی ہٹ دھرمی نے نومولود بچے کی جان لے لی

    ٹریفک پولیس اہلکارکی ہٹ دھرمی نے نومولود بچے کی جان لے لی

    سرگودہا: ٹریفک پولیس اہلکارکی ہٹ دھرمی نے نومولود کی جان لے لی،شہری مشتعل،خوشاب روڈ میدان جنگ بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سلطان ٹاؤن کا رہائشی طارق اپنی اہلیہ کے ہمراہ اپنے چاردن کے نومولود بچے کو لے کرڈسٹرکٹ ٹیچنگ اسپتال ایمرجنسی میں جارہا تھا کہ اسپتال کے باہرٹریفک پولیس اہلکارنے اسے روک لیااور کاغذات دکھانے پر اصرارکیا جس پر اس نے منت سماجت کی کہ اس کے بچے کی حالت بہت تشویش ناک ہے انہیں جانے دولیکن منت سماجت کے باوجودٹریفک پولیس اہلکارنے موٹرسائیکل سوار شہری کوبیماربچے سمیت روکے رکھاٹریفک اہلکارنے ایک نہ سنی اور بحث کرتارہااس دوران نومولود بچہ دم توڑگیا۔

    جس پر بچے کے ماں باپ اور اہل خانہ نے احتجاج شروع کردیاجسے دیکھ کر شہریوں کی بڑی تعدادموقع پر جمع ہوگئی اورٹریفک پولیس اہلکارکی سرعام پٹائی شروع کردی۔

    مارپیٹ کے دوران ٹریفک اہلکار کی وردی پھاٹ گئی اور اسے پیٹتے ہوئے ادھرسے ادھربھگاتے رہے، خوشاب روڈپریہ تماشاکافی دیرلگارہااور قانون نافذکرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے اپنے اہلکارکو بچانے اور صورتحال کو سمجھنے کی کوشش نہ کی ۔

    بعدازاں شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے خوشاب روڈ بلاک کردیا، اے آروائی نیوزپر خبرنشر ہونے کے بعد بلآخر آرپی او ذوالفقارحمید نے واقعہ کے مبینہ ذمہ داراے ایس آئی ٹریفک سارجنٹ عابد حسین کو معطل کرکے ایس پی ٹریفک کو انکوائری آفیسرمقررکردیاہے اور انکوائری رپورٹ آنے کے بعد اس سلسلہ میں مزیدکاروائی کی جائے گی۔


    Child killed as cruel police did not let father… by arynews

  • کراچی، صدر موبائل مارکیٹ میں پولیس اور دکانداروں کے درمیان تصادم

    کراچی، صدر موبائل مارکیٹ میں پولیس اور دکانداروں کے درمیان تصادم

    کراچی: صدر میں واقع موبائل مارکیٹ کے دکانداروں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان جھگڑے کے بعد موبائل مارکیٹ مالکان نے مارکیٹ بند کردی۔

    تفصیلات کے مطابق صدر میں واقع موبائل مارکیٹ کے دکانداروں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان تصادم کشیدہ صورتِ حال اختیار کر گیا، واقعہ کی اطلاع ملتے ہی آئی جی ٹریفک پولیس طاہر نوارنی موبائل مارکیٹ پہنچ گئے تھے، جہاں اُن کی موبائل مارکیٹ کی صدر کے ساتھ تلخ کلامی ہو گی جس پر موبائل مارکیٹ دکانداروں نے احتجاجاَ مارکیٹ بند کردی۔

    ذرائع کے مطابق موبائل مارکیٹ کے دکانداروں نے کراچی پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی،دکانداروں کا کہنا ہے کہ آئی جی طاہر نوارنی نے صدر موبائل مارکیٹ سے بد تمیزی کی ہے اور پولیس کی جانب سے فائرنگ کی گئی جس پر احتجاج کا حق رکھتے ہیں۔

    اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری بھی مارکیٹ پہنچ چکی ہے،جہاں دکانداروں سے مزاکرات کرنے کی کوشش کی جا رہی ہیں تاہم دکانداروں کا کہنا ہے کہ آئی جی کی جانب سے معافی مانگنے تک احتجاج جاری رہے گا۔

    دکانداروں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان تصادم سے شاہراہ پر گاڑیوں کی قطاریں لگنے سے ٹریفک جام ہو گیا ہے، اور لوگ رمضان کے مہینے بمیں ذہنی کوفت کا شکار ہیں۔

    دوسری جانب شاہراہ فیصل پر متعین ٹریفک پولیس اہلکاروں اور شہریوں کا درمیان بھی جھگڑا ہو گیا ہے،تصادم کی وجہ سے 3 ٹریفک اہلکار زخمی ہوں گئے ہیں۔

    رمضان کے مہینے میں عدم برداشت اور جلد از جلد گھر پہنچنے کے لیے تیز رفتاری کے باعث حادثے معمول بن جاتے ہیں،روزہ دار رمضان کے احترام اور تقدیس کا پاس بھی نہیں رکھتے اورٹریفک اہلکاروں کے ساتھ تلخ کلامی کرنے لگتے ہیں اور معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچ جاتا ہے۔

  • کے ایم سی اور ٹریفک پولیس کے تعاون سے آگاہی مہم کا آغاز

    کے ایم سی اور ٹریفک پولیس کے تعاون سے آگاہی مہم کا آغاز

    کراچی : کے ایم سی اور ٹریفک پولیس کے تعاون سے آگاہی مہم کا آغاز کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرخواجہ اظہار الحسن نے کے ایم سی اور ٹریفک پولیس کے تعاون سے آگاہی مہم کا افتتاح کیا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ گزشتہ آٹھ سال سے شہر کی سڑکوں پر زیبرا کراسنگ بنائے ہی نہیں گئے۔

    شہر کی مختلف شاہراہوں پر زیبرا کراسنگ بنارہے ہیں۔ خواجہ اظہار الحسن کا کا کہنا تھا کہ شہر مسائل کا گڑھ بن چکا ہے کوئی ادارہ ایسا نہیں ہے جس میں حکومت کی کارکردگی نظر آئے۔

     

  • مشتعل افراد کا ٹریفک پولیس اہلکاروں پر تشدد کپڑے بھی پھاڑدیئے

    مشتعل افراد کا ٹریفک پولیس اہلکاروں پر تشدد کپڑے بھی پھاڑدیئے

    کراچی : دکاندار ٹریفک پولیس اہلکاروں پر ٹوٹ پڑے، اہلکاروں کے کپڑے بھی پھاڑدیئے، اے آر وائی نیوز نے فوٹیج حاصل کرلی،تشدد کرنے والے افراد کو پولیس نے دھرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق صدر کے علاقے زینب النساء اسٹریٹ پر دکان داروں نے چالان کرنے پر ٹریفک پولیس اہلکارکوتشدد کانشانہ بنا ڈالا۔


    کراچی کا علاقہ صدر فوارہ چوک افطار سے کچھ دیر پہلے میدان جنگ بن گیا۔ ٹریفک سیکشن کے اہلکار اویس کا کہنا ہے کہ ایک دکاندار کا چالان کیا تھا جس پر دیگر دکاندار مشتعل ہو گئے۔

    ٹریفک اہلکار ملک اظہر نے بیچ بچاؤ کی کوشش کی تو اس پر بھی تشدد کیا گیا۔ دوسری جانب زیرحراست ملزم نے کہا کہ اس نے تو صرف دھکے دیئے تھے، باقی سب نے مار کٹائی شروع کر دی۔

    پولیس کے مطابق ٹریفک پولیس اہلکاروں پرتشدد کے خلاف آرٹلری میدان تھانے میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، ایف آئی آر میں ٹریفک پولیس چوکی میں ڈکیتی ،توڑ پھوڑ، اہلکاروں پرتشدد اور کار سرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

     

  • ماہ رمضان کے لیے کراچی ٹریفک پولیس نے پلان تیار کرلیا

    ماہ رمضان کے لیے کراچی ٹریفک پولیس نے پلان تیار کرلیا

    کراچی: رمضان المبارک میں ٹریفک کی بلا تعطل روانی کو برقرار رکھنے کے لیے ٹریفک پولیس نے کراچی کے لیے منصبہ بندی تیار کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق ماہ رمضان میں شہریوں کو مشکلات سے نجات دلانے کیلئے کراچی میں ٹریفک پلان مرتب کرلیا گیا ہے، تاکہ کراچی کے شہری بغیر کسی ٹریفک جام میں پھنسے گھروں کوافطار سے پہلے پہنچ سکیں۔

    ٹریفک پلان کے مطابق شہر کی اہم شاہراہوں پر مزید 13 سو اہلکار تعینات کیے جائیں گے، جن کی مدد کے لیے 600 سٹی وارڈن اور اسکاؤٹس بھی موجود ہو ں گے۔

    ٹریفک پولیس نے تاکید کی ہے کہ وہ دوپہر 2 بجے سے رات 8 بجے تک واپسی کے لئے لیاری ایکسپریس استعمال کریں، اس سلسلے میں لیاری ایکسپریس وے پر ماری پور سے سہراب گوٹھ تک ٹریفک مخالف سمت میں چلایا جائے گا۔

    ہنگامی طور پر سڑکوں پر رش کے اوقات میں شہر کے 189 مقامات پر 474 ٹریفک پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے،جس کو ممکن بنانے کے لیے شہریوں کی سہولت کے لئے ٹریفک پولیس اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔

  • وزیر داخلہ سندھ کی ہدایت پر آئی جی سندھ کے زیرصدارت ٹریفک ایشوز پر اعلیٰ سطح اجلاس

    وزیر داخلہ سندھ کی ہدایت پر آئی جی سندھ کے زیرصدارت ٹریفک ایشوز پر اعلیٰ سطح اجلاس

    کراچی: وزیر داخلہ سندھ سہیل انور خان سیال کی ہدایت پر ٹریفک ایشوز کے حل اور ٹریفک نظام کو کار گر بنائے جانے کے حوالے سے سینٹرل پولیس آفس کراچی میں آئی جی سندھ کے زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی ٹریفک نے بتایا کہ وزیر داخلہ سندھ کی جانب سے منظوری کے بعد شہر میں مزید ڈرائیونگ لائسنس برانچز کھولنے کے حوالے سے عملی دستاویز کی جارہی ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں پہلے مرحلے کے تحت چار مختلف منتخب کردہ مقامات پر ڈرائیونگ لائسنس براچز کا قیام عمل میں لایا جائیگا ۔

    آئی جی سندھ نے ہدایت کی کہ اس ضمن میں عملی اقدامات پر مشتمل جامع سفارشات جلد سے جلد مرتب کر کے منظوری ارسال کی جائے۔

    ڈی آئی ٹریفک کراچی نے بتایا کہ شہر میں گا ڑیوں کی تعداد مجموعی طور پر تقریبا38 لاکھ ہے جبکہ شہر میں روزانہ 903 کے حساب سے پرائیوٹ وہیکلز کا اضافہ ہورہا ہے۔

    سندھ پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ اجلاس میں ہونے والے ایک فیصلے کے مطابق ڈرائیونگ لائسنس کی عدم موجودگی پر قانون اور قواعد وضوابط کے مطابق کاروائی کی جائیگی۔

    اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی ٹریفک خادم حسین بھٹی، ڈی آئی جی ٹریفک امیر شیخ ، ڈی آئی جی ڈرائیونگ لائسنس برانچ ڈاکٹر آفتاب پٹھان ، ڈی آئی جی ہیڈ کواٹرز سندھ عبدالعلیم جعفری ، اے آئی جی آپریشنر سندھ و دیگر پولیس کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

  • ٹریفک پولیس نے خصوصی مہم میں ڈرائیونگ لائسنس کی چیکنگ کا عمل شروع کردیا

    ٹریفک پولیس نے خصوصی مہم میں ڈرائیونگ لائسنس کی چیکنگ کا عمل شروع کردیا

    کراچی : ٹریفک پولیس آج سے خصوصی مہم کے دوران ڈرائیونگ لائسنس کی چیکنگ کا عمل شروع کررہی ہے، جس کے پاس لائسنس نہیں ہوگا وہ جیل جائے گا۔

    ڈی آئی جی ٹریفک کراچی کا ایک اور شاہی فرمان آ گیا شہر میں ٹریفک پولیس کی جانب سے بغیر لائسنس کے ڈرائیونگ کرنے والوں کیخلاف بھرپور قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور انہیں جیل بھیج دیا جائے گا۔

    اس سے پہلے بھی ڈی آئی جی ٹریفک نے بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل چلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کیا تھا، جبکہ ڈی آئی جی ٹریفک نے اسکول وینز سے سی این جی سلنڈر ہٹانے اور وینز پر پیلا رنگ کرنے کا حکم بھی دیا تھا ۔

  • کراچی: ستمبرمیں ٹریفک اہلکاروں پر دہشتگردوں کا پانچواں حملہ

    کراچی: ستمبرمیں ٹریفک اہلکاروں پر دہشتگردوں کا پانچواں حملہ

    کراچی : شہر قائد میں دہشتگردوں نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کو نشانے پر رکھ لیا،مائی کلاچی روڈ پردو ٹریفک وارڈنز کوگولی ماردی گئی۔ ستمبر کے چودہ دنوں میں ٹریفک وارڈنز پر یہ پانچواں حملہ ہے۔

    کراچی میں ایک بار پھر ٹریفک پولیس اہلکار دہشتگردوں کی گولیوں کا نشانہ بن گئے،ستمبر کے چودہ دنوں میں پانچ ٹریفک وارڈنز شہید اور کئی زخمی ہو گئے۔ نیپا چورنگی، ڈیفنس موڑ اور گلبائی کے بعد مائی کلاچی پر بھی ٹریفک اہلکاروں پر حملہ ہو گیا۔

     دوٹریفک اہلکاروں کے زخمی ہونے پر آئی جی سندھ نےڈی ایس پی ٹریفک اور سیکشن آفیسرکومعطل کر دیا، دونوں اہلکار غیر مسلح تھے،کراچی میں ٹریفک وارڈنز کی ٹارگٹ کلنگ پر اہلکاروں کو اسلحہ دے دیا گیا، ٹریفک اہلکاروں کو اسلحے کی حفاظت کی بھی ضرورت پڑ گئی۔

    ڈیفنس میں موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے ڈیوٹی پرموجوداہلکار غضنفر کاظمی سے سرکاری اسلحہ چھینا اور یہ فرار ہوگئے۔

  • ٹریفک پولیس اہلکاروں کی حفاظت کےلیےرینجرزسے مدد طلب

    ٹریفک پولیس اہلکاروں کی حفاظت کےلیےرینجرزسے مدد طلب

    کراچی: ٹریفک پولیس کونشانہ بنانےوالاگینگ سرگرم ہوگیا،اہلکاروں کی حفاظت کےلیےرینجرزسے مدد مانگ لی گئی،حساس علاقوں میں مغرب کے بعد چوکیاں بند کردی جائیں گی۔

     کراچی میں ٹریفک اہلکاروں کو نشانہ بنانے والے گینگ کی دہشت پھیل گئی،ٹریفک حکام نےرینجرز اورپولیس سےحفاظت کےلیےمدد مانگ لی جبکہ ٹریفک اہلکاروں کی حفاظت کےلیےحساس علاقوں میں مغرب کے بعد چوکیاں بند رکھنےکافیصلہ کرلیا گیا۔

     ٹریفک اہلکاروں کو پہلی بار مسلح کیا گیا،جبکہ بلٹ پروف چیکٹس بھی فراہم کی گئیں،کل گلبائی میں مسلح ہونےکے باوجود ٹریفک اہلکارجوابی فائرنہیں کرسکے تھے ۔

    ٹریفک اہلکاروں پرحملے،حساس علاقوں میں چوکیاں خالی ٹریفک اہلکاروں کوحساس علاقوں میں ڈیوٹی سے روک دیا گیا۔

     حساس علاقوں میں مغرب کے بعد ٹریفک چوکیاں بھی خالی اورنگی ٹاؤن،کورنگی،پیرآباد،قیوم آباد میں اہلکاروں کی جان کوخطرہ رینجرز اورپولیس سے ٹریفک پولیس اہلکاروں کےلیےتحفظ کی اپیل کی گئی ہے۔

    ٹریفک اہلکاروں کواپنی حفاظت خود کرنےکےقابل بنانےکےلیےاسلحہ چلانےکی تربیت بھی شروع کی جارہی ہے، ماہرین کےمطابق دہشتگرد ٹریفک اہلکاروں کوآسان ہدف کی وجہ سے نشانہ بنارہے ہیں۔

    ٹریفک وارڈنز ایس ایس پی ٹریفک فیصل چاچڑ کے مطابق ڈیوٹی پر موجود اہلکار کے پاس اسلحہ لازمی ہوگا، واضح رہے کہ گزشتہ روزگلبائی میں دہشتگردوں کی فائرنگ کا نشانہ بننے والے اہلکاروں کے پاس تو ایس ایم جیز موجود تھیں۔