Tag: ٹریفک کا نظام درہم برہم

  • ’’کراچی میں بارش سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا‘‘

    ’’کراچی میں بارش سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا‘‘

    ایم کیوایم نے کہا ہے کہ کراچی میں بارش سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے، سندھ حکومت، بلدیاتی نمائندے کہیں نظرنہیں آرہے۔

    شہر قائد میں آج ہونے والی بارش کے بعد ایم کیوایم پاکستان کا کہنا ہے کہ اہم شاہراہوں پربارش کا پانی جمع ہونے سے شہری پریشان ہیں، سندھ حکومت اور بلدیاتی نمائندے کہیں نظر نہیں آرہے ہیں، کراچی کی شاہراہیں تالاب کا منظر پیش کررہی ہیں۔

    ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ کچھ دیر کی بارش نے بلدیاتی نمائندوں اور سندھ حکومت کی قلعی کھول دی، میئر کراچی پریس کانفرنس کے ماہر ہیں ریلیف میں زیرو ہیں۔

    مرتضیٰ وہاب میئر بننے سے پہلے ایڈمنسٹریٹر کراچی بھی تھے، مرتضیٰ وہاب نے 5 سالوں میں کراچی کیلئے کچھ نہیں کیا، میئرکراچی، وزیربلدیات اور وزیراعلیٰ سب پیپلزپارٹی کے ہیں۔

    متحدہ قومی موومنٹ کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کراچی شہر کو نکاسی آب کا نظام تک نہیں دے سکی، پی پی نے کراچی پر جبراً جیالا میئر مسلط کرکے لاڑکانہ سے بھی بدتر بنادیا۔

  • کراچی میں دوبارہ بارش، بجلی اور ٹریفک کا نظام درہم برہم

    کراچی میں دوبارہ بارش، بجلی اور ٹریفک کا نظام درہم برہم

    کراچی : شہر قائد میں صبح سویرے ہونے والی بارش کے زخم ابھی بھرے نہیں تھے کہ رات کو ہونے والی بارش نے ایک بار پھر زخم ہرے کردئیے، بجلی کا نظام ایک بار پھر درہم برہم ہوکر رہ گیا۔

    رات کو کراچی کے مختلف علاقوں میں ایک بار پھر تیز بارش ہوئی جس شہر کو جل تھل کردیا۔ بارش نے انتظامیہ کی رین ایمرجنسی کی دھجیاں اڑا کر رکھ دیں، ایم اے جناح روڈ، سٹی کورٹ، کے ایم سی مرکزی بلڈنگ، بولٹن مارکیٹ، جوڑیا بازار، میڈیسن مارکیٹ، ڈینسو ہال، لیاقت مارکیٹ، جامعہ کلاتھ میں گھٹنوں تک پانی جمع ہوگیا۔


    Karachi inundated by few hours' rain by arynews

    دکانوں میں پانی چلے جانے سے سامان خراب ہوگیا، نارتھ کراچی،ناظم آباد ،میٹرو وول ،سائٹ ایریا ،ملیر ،گلستان جوہر اور گلشن اقبال میں بادل جم کر برسے، رات میں ہونے والی بارش نے ایک بار پھر بجلی کے نظام کی قلعی کھول دی اور کئی فیڈر ایک بار پھر ٹرپ کرگئے۔

    کراچی میں صبح سویرےکالی گھٹائیں ٹوٹ کر برسیں اور شہر پانی پانی ہوگیا۔ مسلسل ہونے والی بارش نے ۔ گلشن اقبال کو تالاب بنادیا۔

    گلستان جوہرجوہڑ بن گیا۔ ڈیفنس سےلیکرمٹروول، سپر ہائی وے سے لیاری اور سرجانی سے گلشن حدید تک مین شاہراہیں برساتی نالوں کا منظر پیش کرتی رہیں، گاڑیوں کو گھٹنوں گھٹنوں پانی سے گزارنا پل صراط پار کرنے کے مترادف ہوگیا۔ کہیں شہری پانی میں بند ہوتی گاڑیوں کوگھسیٹتےتو کہیں ٹریفک جام کا عذاب جھیلتے رہے۔

    لگ بھگ دوماہ سےجاری محکمہ موسمیات کی پیش گوئی درست ثابت ہوئی تو سائیں سرکار کے تمام دعوے غلط ثابت ہوگئے۔ کراچی میں بارہ افراد کرنٹ لگنے سے جان سے گئے لیکن کے الیکٹرک کو ہوش نہ آیا، کورنگی روڈ پر گزشتہ رات سے تاریں ٹوٹی پڑی ہیں لیکن انہیں کوئی جوڑنے والا نہیں۔

    تاریں دونوں شاہراہوں پر بکھری پڑی ہیں، بارش کے باعث ٹریفک کا نظام بھی مفلوج ہوکر رہ گیا اور گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں، بجلی کی عدم فراہمی کے باعث شہر قائد میں فراہمی آب کا بھٹہ بٹھادیا۔ شہر کو 65کروڑ 76لاکھ 80 ہزار سے زائد گیلن پانی کی کمی کا سامنا ہے۔