Tag: ٹرینی ڈاکٹر

  • ٹرینی ڈاکٹر زیادتی و قتل کیس، عدالت نے مجرم کو سزا سنادی

    ٹرینی ڈاکٹر زیادتی و قتل کیس، عدالت نے مجرم کو سزا سنادی

    بھارت میں مغربی بنگال کی عدالت نے آج آر جی کر میڈیکل کالج کی ٹرینی ڈاکٹر سے عصمت دری و قتل کے معاملے میں مجرم کو سزا سنادی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالت نے اس عصمت دری و قتل کے معاملے میں قصوروار قرار دیے گئے سنجے رائے کو عمر قید کی سزا سنادی، ساتھ ہی عدالت نے سنجے پر 50 ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کردیا۔

    رپورٹس کے مطابق مجرم سنجے رائے کے لیے متاثرہ ٹرینی ڈاکٹر کے والد نے سزائے موت کا مطالبہ کیا تھا، لیکن عدالت نے اس معاملہ میں دی جانے والی کم از کم سزا یعنی تاحیات قید کی سزا سنائی۔

    عدالت کی جانب سے مغربی بنگال حکومت کو حکم دیا کہ وہ زیادتی و قتل کا نشانہ بننے والی لڑکی کی فیملی کو 17 لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کرے۔

    عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے وقت سنجے رائے بار بار یہی کہتا دکھائی دیا کہ ”میں قصوروار نہیں ہوں۔ مجھے پھنسایا جا رہا ہے۔ میں نے کوئی جرم نہیں کیا ہے۔“

    بھارتی میڈیا کے مطابق ملزم خود کو بے قصور بتا رہا تھا۔ آج عدالت میں جب سنجے کو پیش کیا گیا تو جج نے اس سے کہا کہ تم قصوروار ہو، کیا سزا پر تمھیں کچھ کہنا ہے؟ جواب میں سنجے کا کہنا تھا کہ میں قصوروار نہیں ہوں۔ مجھے جان بوجھ کر اس کیس میں پھنسایا گیا ہے۔

    ایران میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 2 جج جاں بحق

    یاد رہے کہ عدالت کی جانب سے 18 جنوری کو جب سنجے رائے کو آر جی کر عصمت دری و قتل معاملہ میں قصوروار قرار دیا تھا، تو اس وقت ہی واضح کر دیا تھا کہ اس معاملے میں زیادہ سے زیادہ سزا ’موت‘ اور کم از کم سزا عمر قید ہو سکتی ہے۔

  • ٹرینی ڈاکٹر زیادتی و قتل، ملزم سنجے رائے کے ساتھ اور کون شامل تھا؟

    ٹرینی ڈاکٹر زیادتی و قتل، ملزم سنجے رائے کے ساتھ اور کون شامل تھا؟

    کلکتہ: ٹرینی ڈاکٹر زیادتی و قتل کیس میں ملزم سنجے رائے تک پہنچے کے لیے تحقیقاتی مراحل سے گزرنے کی رپورٹ منظر عام پر آگئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اب تحقیقاتی ادارے سی بی آئی اور کلکتہ پولیس کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ آر جی کار میڈیکل کالج میں پیش آئے افسوسناک واقعے میں صرف ایک ملزم سنجے رائے ہی ملوث تھا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق معاملہ سی بی آئی میں منتقل ہونے کے بعد حکام نے 100 سے زائد افراد سے تحقیقات کیں جب کہ 12 سے زائد پولی گرافی ٹیسٹ بھی کیے گئے، تمام تحقیقات کے بعد بھی واقعے میں صرف ملزم سنجے کمار کے ملوث ہونے کے ہی شواہد ملے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ملزم سنجے رائے وہ پہلا شخص تھا جو واقعے کے بعد اسپتال سے ملنے والی سی سی ٹی وی میں نظر آیا، اس کے بلیو ٹوتھ اور ائیرفون بھی خاتون ڈاکٹر کی لاش کے قریب سے ملے تھے جس کے بعد ملزم کو ٹریس کیا گیا تھا۔

    سعودی عرب: خاتون کو چھیڑنے پر غیر ملکی کے ساتھ کیا ہوا؟

    واضح رہے کہ 9 اگست کو کلکتہ کے آر جی کار اسپتال سے وابستہ ایک ٹرینی ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد بے دردی سے موت کی نیند سلادیا گیا تھا۔

  • ٹرینی ڈاکٹر زیادتی و قتل، مقتولہ کے والدین کا اہم انکشاف

    ٹرینی ڈاکٹر زیادتی و قتل، مقتولہ کے والدین کا اہم انکشاف

    کلکتہ میں عصمت دری کے بعد قتل کی جانے والی ٹرینی ڈاکٹر کے والدین نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے مقدمے کو دبانے کے لیے ابتدا میں انہیں رشوت دینے کی کوشش کی تھی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کا افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا تھا جب وہ نائٹ شفٹ کے دوران آرام کرنے کے لئے گئی تھی۔ واقعے کے بعد سے اب تک بھرپور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

    31 سالہ ڈاکٹر کے والدین کلکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں احتجاج میں شامل ہوئے، جہاں ان کی بیٹی کی لاش 9 اگست کو ملی تھی، اور پولیس پر الزام لگایا کہ وہ مبینہ طور پر بغیر مکمل تفتیش کے کیس کو بند کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

    مظاہرین سے خطاب میں مقتولہ کے والد کا کہنا تھا کہ پولیس نے شروع سے ہی کیس کو دبانے کی کوشش کی، ہمیں لاش دیکھنے کی اجازت نہیں دی گئی اور پولیس اسٹیشن میں انتظار کرنا پڑا جب تک لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے لے جایا گیا۔

    انہوں نے مزید کہا، بعد میں، جب لاش ہمارے حوالے کی گئی، تو ایک سینئر پولیس اہلکار نے ہمیں رقم کی پیشکش کی، جسے ہم نے فوری طور پر ٹھکرا دیا۔

    والدین کا کہنا تھا کہ وہ اپنی بیٹی کے لیے انصاف کے لیے لڑنے والے جونیئر ڈاکٹروں کی حمایت کے لیے احتجاج میں شامل ہوئے ہیں۔

    کلکتہ پولیس کو اس حساس معاملے سے نمٹنے کے لیے اپوزیشن کے ساتھ ساتھ شہریوں کی طرف سے بھی سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ سوالات اٹھائے گئے ہیں کہ ملزم سنجے رائے ہر وقت سرکاری اسپتال کے ہر کونے تک بلا روک ٹوک رسائی کیسے رکھتا تھا۔

    لڑکے سے دوستی کرنے پر باپ نے بیٹی کے ٹکڑے کردیئے

    یاد رہے کہ مغربی بنگال اسمبلی نے اس ہفتے ایک انسداد عصمت دری بل بھی منظور کیا ہے جس میں عصمت دری کے مجرموں کے لیے سزائے موت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

  • ٹرینی ڈاکٹر زیادتی و قتل کیس، مرکزی ملزم کی فرمائش نے سب کو حیران کردیا؟

    ٹرینی ڈاکٹر زیادتی و قتل کیس، مرکزی ملزم کی فرمائش نے سب کو حیران کردیا؟

    نئی دہلی: کلکتہ میں جونیئر ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کے مرکزی ملزم سنجے رائے نے جیل میں انوکھی فرمائش کرکے جیل حکام کو حیرانی میں مبتلا کردیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جیل حکام نے بتایا کہ مرکزی ملزم سنجے رائے نے جیل میں لذیذ کھانوں کی فرمائش کردی جبکہ سادہ کھانا کھانے سے انکار کردیا۔

    جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ جیل حکام نے جب سنجے رائے کو روٹی اور سبزی کھانے کے لئے دی تو اس نے کہا کہ مجھے سبزی روٹی جیسا سادہ کھانا نہیں کھانا، ملزم نے کہا کہ مجھے چاؤمین کھانے میں دیا جائے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق جیل قوانین کے تحت جیل میں تمام قیدیوں کیلئے ایک ہی کھانا تیار ہوتا ہے اور سب قیدی وہی کھاتے ہیں لہٰذا مرکزی ملزم سنجے رائے کی خواہش پوری نہ ہوسکی۔

    اس سے قبل کلکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اسپتال کے سابق پرنسپل سندیب گھوش کو سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے کرپشن کے الزام میں حراست میں لیا ہے۔

    31 سالہ پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ 9 اگست 2024 کو آر جی کار میڈیکل کالج اسپتال میں زیادتی اور قتل کا واقعہ پیش آیا تھا، جس کے بعد سندیپ گھوش مستعفی ہوگئے تھے۔

    سی بی آئی کی جانب سے آر جی کار میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش سے ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور قتل کے واقعے کے بعد پوچھ گچھ شروع کردی گئی تھی۔

    اسی دوران ان پر مالی بد عنوانیوں کے الزامات بھی سامنے آئے تھے، جس کی ایف آئی آر بھی درج کرلی گئی تھی، تاہم آج سی بی آئی نے سابق پرنسپل سندیب گھوش کو گرفتار کرلیا ہے۔

    سعودی عرب: مصری خاتون کو ملک سے بیدخل کرنے کا حکم، وجہ سامنے آگئی

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ سی بی آئی کے آفس میں سندیپ گھوش کو خاتون ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور قتل کے معاملے پر تحقیقات کرنے کے لئے بلایا گیا تھا، بعد میں انہیں کلکتہ میں واقع سی بی آئی کے نظام پیلس آفس منتقل کیا گیا، جہاں انہیں گرفتار کر لیا گیا۔

  • ٹرینی ڈاکٹر زیادتی و قتل کیس: کالج کے پرنسپل نے حقیقت بتادی؟

    ٹرینی ڈاکٹر زیادتی و قتل کیس: کالج کے پرنسپل نے حقیقت بتادی؟

    بھارتی ریاست مغربی بنگال کے شہر کولکتہ میں ٹرینی ڈاکٹر سے زیادتی و قتل کا افسوسناک واقعہ ہوا تھا، تحقیقاتی ایجنسیوں نے سابق پرنسپل ڈاکٹر سندیب گھوش سے بھی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سینٹرل بیورو آف انویسٹیگیشن (سی بی آئی) کی جانب سے آر جی کار اسپتال کے سابق پرنسپل ڈاکٹر سندیپ گھوش سے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، ان کا پولی گراف ٹیسٹ بھی کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ڈاکٹر سندیپ گھوش اس بات کی وضاحت کرنے میں مصروف ہیں کہ اسپتال کے حکام نے مقتولہ کے والدین کو گمراہ کرنے کی کوشش کیوں کی۔ سی بی آئی کی جانب سے اس بات کی تحقیق کی جارہی ہیں کہ اسپتال کے پرنسپل کو جرم کے بارے میں 30 منٹ دیر سے کیوں آگاہ کیا گیا۔

    حکام کی جانب سے اس واقعے کے بارے میں پرنسپل کو مطلع کرنے سے قبل مقتولہ کے والدین کو فون کیا گیا اور کہا گیا کہ ان کی بیٹی نے خودکشی کر لی ہے۔

    اس بات کی بھی تحقیقات کی جارہی ہیں کہ اگر ڈاکٹر گھوش کو اس جرم کے بارے میں کوئی علم نہیں تھا، تو ان کے معاونین اسپتال کے سیمینار ہال میں کیوں موجود تھے۔

    رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر سندیپ گھوش کو 9 اگست کی صبح 10 بجکر 20 منٹ پر اس واقعے کا علم ہوا، جبکہ ٹرینی ڈاکٹر کی لاش صبح 9 بجکر 30 منٹ ملی تھی۔ پولیس کو 10 بج کر 10 منٹ پر اطلاع دی گئی تھی۔

    ڈاکٹر سندیپ گھوش کا کہنا تھا کہ انہیں صبح 10 بجے ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر سمیت رائے تاپدار کی کال آئی تھی لیکن وہ اس وقت واش روم میں تھے اور کال وصول نہیں کرپائے تھے۔

    بیوی کو منشیات کیس میں پھنسانے کی کوشش شوہر کو مہنگی پڑ گئی

    انہوں نے بتایا کہ جب میں نے واپس کال کی تو مجھے 10 بج کر 20 منٹ پر اس واقعے کے بارے میں علم ہوا اور میں 11 بجے اپنے آفس پہنچ گیا تھا۔

    یاد رہے کہ 9 اگست کی صبح ٹرینی ڈاکٹر کی لاش سیمینار ہال سے ملی تھی،جہاں وہ 36 گھنٹے کی ڈیوٹی کرنے کے بعد سونے کےلیے گئی تھی۔

  • ٹرینی ڈاکٹر زیادتی قتل کیس، ملزم سے متعلق اہم انکشاف

    ٹرینی ڈاکٹر زیادتی قتل کیس، ملزم سے متعلق اہم انکشاف

    کلکتہ: بھارتی ریاست مغربی بنگال میں ٹرینی ڈاکٹر سے زیادتی اور قتل کے مقدمے میں گرفتار ملزم سنجے رائے نے پولیس کی جانب سے تلاش کیے جانے کی اطلاع ملنے کے باوجود بھی کسی قسم کی پریشانی کا اظہار نہیں کیا تھا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق 9 اگست 2024 کو کلکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اسپتال میں 31 سالہ پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔

    مذکورہ معاملہ سامنے آنے کے بعد شدید احتجاج کیا گیا تھا، جبکہ پولیس نے سنجے رائے نامی ایک شخص کو حراست میں لے لیا تھا، جو پولیس کا شہری رضاکار بھی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ملزم کو وارادات کے اگلے دن واقعہ کی جگہ کے سی سی ٹی وی فوٹیج میں پہچانا گیا تھا۔ سنجے رائے نے ابتدائی تفتیش کے دوران انکشاف کیا کہ وہ شراب پینے کا عادی ہے اور جرم کے وقت بھی نشہ کیا ہوا تھا۔

    پولیس نے ملزم کو جب حراست میں لیا تھا وہ اس وقت شراب کے نشے میں دھت تھا۔ طبی معائنے میں اس کے ہاتھ اور ران پر خراشوں کا انکشاف ہوا، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ متاثرہ ڈاکٹر نے اس کے ساتھ شدید مزاحمت کی تھی۔

    پولیس نے ملزم سے جب تفتیش کا آغاز کیا تو وہ رونے لگا اور اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے مطالبہ کرنے لگا کہ اسے پھانسی دے دی جائے۔ ملزم نے واقعے کی رات سڑک پر ایک اور خاتون کے ساتھ بھی چھیڑ چھاڑ کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

    پولیس کے مطابق اگلے ہی روز جب وہ پولیس اہلکاروں کو جرم کی تفصیلات بتارہا تھا تو اس کے چہرے پر کسی قسم کی بھی پشیمانی نہیں تھی۔

    باپ کے ہاتھوں شرابی بیٹے کا ہولناک انجام

    واضح رہے کہ کلکتہ ہائی کورٹ کے احکامات پر سی بی آئی نے کیس کی ذمہ داری سنبھال لی ہے، ملزم سنجے رائے کو 6 ستمبر تک عدالتی تحویل میں جیل بھیج دیا گیا ہے۔

  • زیادتی کے بڑھتے واقعات، ممتا بنرجی نے مودی کو کیا مشورہ دیا؟

    زیادتی کے بڑھتے واقعات، ممتا بنرجی نے مودی کو کیا مشورہ دیا؟

    بھارت میں خواتین سے زیادتی کے بڑھتے واقعات پر اظہارِ فکر کرتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے وزیر اعظم مودی کے نام ایک خط لکھ کر انہیں مشورہ دیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے خط میں مودی کو مشورہ دیا کہ ایسا قانون بنایا جائے جس میں زیادتی کے جرائم میں گرفتار ملزمان کو 15دن کے اندر سخت سزا مل سکے۔

    کلکتہ کے آر جی کر میڈیکل کالج میں ٹرینی ڈاکٹر کا زیادتی کے بعد قتل اور احتجاج کے درمیان ممتا بنرجی نے وزیر اعظم کو خط لکھا جس میں انہوں نے کہا کہ ”میں آپ کے توجہ میں لانا چاہتی ہوں کہ ملک بھر میں عصمت دری کے واقعات لگاتار بڑھ رہے ہیں اور دستیاب اعداد و شمار کے مطابق کئی معاملوں میں عصمت دری کے ساتھ قتل بھی کیا جاتا ہے۔

    خط میں اُن کا کہنا تھا کہ یہ دیکھنا خوفناک ہے کہ ملک بھر میں روزانہ تقریباً 90 زیادتی کے واقعات پیش آتے ہیں۔ اس سے سماج اور ملک کا بھروسہ اور شعور ڈگمگاتا ہے۔ ہم سبھی کی یہ ذمہ داری ہے کہ اس جرم کا خاتمہ کیا جائے تاکہ خواتین کو تحفظ کو احساس ہوسکے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسے بہیمانہ جرائم میں شامل ملزمان کے خلاف سخت سزا کا مرکزی قانون بنایا جائے۔ فوری انصاف یقینی بنانے کے لیے ایسے معاملوں میں فوراً سماعت کے لیے فاسٹ ٹریک خصوصی عدالتوں کے قیام پر بھی مجوزہ قانون میں غور کیا جانا چاہیے۔ اس طرح کے کیسز میں سماعت 15 دنوں کے اندر پوری کی جانی چاہیے۔

    ’ایکس‘ ہینڈل پر ابھشیک بنرجی کا کہنا تھا کہ جب پورا ملک ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ پیش آئے زیادتی کے واقعے پر احتجاج کررہا ہے، اسی مدت کے دوران ملک کے مختلف حصوں میں 900 زیادتی کے واقعات درج کئے گئے ہیں۔

    طلاق یافتہ خاتون کا ہر ماہ 6 لاکھ دینے کا مطالبہ، عدالت نے کیا فیصلہ دیا؟

    ابھشیک بنرجی کا ایکس ہینڈل پر مزید کہنا تھا کہ مستقل حل سے متعلق اب بھی وسیع پیمانے پر کچھ نہیں ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ روزانہ 90 عصمت دری کے کیسز، ہر گھنٹے 4 اور 15 منٹ میں 1، ایسے میں نتیجہ خیز کارروائی کی اشد ضرورت ہے۔

  • ٹرینی ڈاکٹر زیادتی و قتل، گنگولی کا بیان ان کے گلے پڑ گیا

    ٹرینی ڈاکٹر زیادتی و قتل، گنگولی کا بیان ان کے گلے پڑ گیا

    بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سارو گنگولی کو کولکتہ کے میڈیکل کالج اور اسپتال میں ٹرینی ڈاکٹر سے زیادتی اور قتل کے واقعے پر بیان دینے پر وضاحت دینا پڑ گئی۔

    سارو گنگولی کی جانب سے بھی اس افسوسناک واقعے کی شدید مذمت کی گئی مگر ان کے بیان نے ایک نیا تنازعہ کھڑا کردیا، جس کی وجہ سے انہیں اپنے بیان کی وضاحت کرنا پڑگئی۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ سابق کپتان نے خاتون ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور قتل کے واقعے کے 2 روز بعد 11 اگست کو کولکتہ میں ایک تقریب کے دوران کہا تھا کہ ’ایک بیٹی کا والد ہونے کے ناطے اس واقعے پر میں بھی صدمے کی حالت میں ہوں، مگر اس ایک واقعے کی بنیاد پر پورے نظام کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا جاسکتا، مغربی بنگال اور بھارت کو مجموعی طور پر محفوظ سمجھا جاتا ہے۔

    سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے سابق کپتان کے اس بیان پر شدید ردعمل سامنے آیا، جس کے بعد انہیں ایک اور وضاحتی بیان جاری کرنا پڑ گیا۔

    سابق بھارتی کپتان نے کہا کہ ان کے بیان کو غلط سمجھا گیا تھا، یہ ایک خوفناک اور انتہائی افسوسناک واقعہ ہے اور اس میں ملوث مجرموں کو سخت سزا ملنی چاہئے، تاکہ دوبارہ کوئی اس قسم کی حرکت کرنے کی جرات نہ کرسکے۔

    نیرج چوپڑا نے ارشد ندیم کو بھینس کا تحفہ ملنے پر کیا کہا؟

    سابق کپتان نے کہا کہ لوگوں کا احتجاج بالکل جائز ہے اور دنیا کے کسی بھی کونے میں ایسا واقعہ رونما ہوتا تو اسی قسم کا ردعمل دیکھنے کو ملتا۔

  • ٹرینی ڈاکٹر کا زیادتی کے بعد قتل، بالی وڈ اداکار بھی میدان آگئے

    ٹرینی ڈاکٹر کا زیادتی کے بعد قتل، بالی وڈ اداکار بھی میدان آگئے

    ممبئی: کلکتہ میں اکتیس سالہ ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور اور قتل کے خلاف بالی ووڈ شخصیات بھی سوشل میڈیا کے ذریعے سراپااحتجاج ہیں۔

    معروف اداکارہ عالیہ بھٹ نے اپنی ایک انسٹاگرام پوسٹ میں بھارت میں خواتین کے ریپ کے حوالے سے اعداد وشمار شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ،ایک اور بھیانک حرکت،ایک دہائی بعد بھی ہمیں یاد دہانی ہو رہی ہے کہ کچھ بھی تبدیل نہیں ہوا۔

    عالیہ بھٹ کا کہنا تھا کہ یہ بھیانک واقعہ ایک بار پھر ہمیں یہ یاد دہانی کراتا ہے کہ خواتین کو اپنی حفاظت خود کرنی ہے۔

    کرینہ کپور نے لکھا کہ بارہ سال قبل وہی کہانی وہی احتجاج مگر آج بھی کچھ تبدیل نہیں ہوا ہے۔

    اداکارہ ٹوئنکل کھنہ نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ اس ملک میں پچاس سال گزر گئے ہیں اور میں اپنی بیٹی کو وہی چیز سمجھا رہی ہوں جو کہ مجھے بچپن میں سمجھائی گئی تھی۔

    کریتی سینن نے لکھا آج بھی خواتین کو ہی قصوروار ٹھہرایا جاتا ہے،اگر جلد از جلد انصاف نہیں دیا جائے گا،سخت سزائیں نہیں ہوں گی تو کچھ بھی تبدیل نہیں ہوگا۔

  • ٹرینی ڈاکٹر سے زیادتی اور قتل، مشتعل مظاہرین کی اسپتال میں توڑ پھوڑ

    ٹرینی ڈاکٹر سے زیادتی اور قتل، مشتعل مظاہرین کی اسپتال میں توڑ پھوڑ

    کولکتہ: آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں ٹرینی خاتون ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد بے دردی سے قتل کرنے کے واقعے کے بعد احتجاج کا سلسلہ وسیع ہوتا جارہا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق احتجاج کے دوران کچھ افراد نے میڈیکل کالج اور اسپتال کے احاطے میں گھس کر شدید ہنگامہ آرائی کی اور ایمرجنسی وارڈ میں بھی توڑ پھوڑ کی۔

    بعد ازاں پولیس انتظامیہ حرکت میں آئی اور صورتحال کو کنٹرول کیا، اس واقعے کے بعد سیاسی پارٹیوں کے رہنمائوں نے ایک دوسرے پر الزام تراشیاں شروع کردی۔

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ 40 افراد کا ایک گروپ، جو مبینہ طور پر مظاہرین کے بھیس میں تھا، اسپتال کے احاطے میں داخل ہوا، املاک کو نقصان پہنچایا اور پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا۔

    گذشتہ رات ‘ری کلیم دی نائٹ’ کے نام سے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں عصمت دری اور قتل کے واقعہ کے خلاف شدید احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

    واضح رہے کہ کولکتہ کے سرکاری اسپتال میں خاتون ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد بے دردی سے قتل کردیا گیا تھا۔

    خاتون ڈاکٹر کی لاش اسپتال کے احاطے سے برآمد کی گئی، ابتدائی تفتیش کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ ٹرینی ڈاکٹر کا عصمت ریزی کے بعد قتل کیا گیا۔

    خاتون ڈاکٹر کی آنکھوں، منہ اور جسم کے مختلف حصوں سے خون بہہ تھا، مقتولہ کے پیٹ، بائیں ٹانگ، گردن، دایاں ہاتھ، انگوٹھی کی انگلی اور ہونٹوں پر زخم ہیں۔

    مقتولہ ڈاکٹر کے والد کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی کا زیادتی کے بعد قتل کیا گیا ہے ٹرینی ڈاکٹر چیسٹ میڈیسن ڈیپارٹمنٹ کی پی جی کی طالبہ تھی جمعرات کی رات ڈیوٹی پر موجود تھی کہ یہ واقعہ رونما ہوا۔

    اسپتال میں خاتون ٹرینی ڈاکٹر زیادتی کے بعد قتل

    متاثرہ کے والد نے کہا کہ آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں ان کی بیٹی کی عصمت ریزی اور قتل کیا گیا۔ اب سچ کو چھپانے کی کوششیں شروع کردی گئی ہیں، خاتون ڈاکٹر کے والد نے بیٹی کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔