Tag: ٹرین آپریشن

  • کیا ٹرینیں معمول کے مطابق چل رہی ہیں؟ وفاقی وزیر ریلوے کا اہم بیان

    کیا ٹرینیں معمول کے مطابق چل رہی ہیں؟ وفاقی وزیر ریلوے کا اہم بیان

    اسلام آباد: پاکستان بھارت کشیدہ صورتحال کے تناظر میں وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرین آپریشن معمول کے مطابق جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے ایک اہم بیان میں کہا ہے کہ پاکستان ریلویز کا ٹرین آپریشن معمول کے مطابق چل رہا ہے، تمام ٹرینیں چل رہی ہیں، کوئی ٹرین منسوخ نہیں کی گئی۔

    وزیر ریلوے کی ہدایت پر چیف ایگزیکٹو افسر پاکستان ریلویز خود ٹرین آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں، اور تمام کنٹرول آفسز سینٹرل کنٹرول آفس سے رابطے میں ہیں۔

    آپریشن بُنۡیَانٌ مَّرْصُوْص


    واضح رہے کہ پاکستان کی بھارتی جارحیت کے خلاف جوابی کارروائی جاری ہے، پاکستان کی جانب سے نماز فجر کے وقت آپریشن ’بُنۡیَانٌ مَّرْصُوْص‘ کا آغاز کیا گیا، آپریشن میں پاک فوج نے بھارت کے علاقے بیاس میں براہموس میزائل اسٹوریج سائٹ کو تباہ کر دیا ہے۔

    پاک فوج نے ادھم پور ایئربیس اور پٹھان کوٹ میں ایئر فیلڈ کو ملیامیٹ کر دیا، اس کے علاوہ اڑی سیکٹر میں بھارت کے سپلائی ڈپو کو نیست و نابود کر دیا، جوابی حملے میں بھارت کا بریگیڈ ہیڈ کوارٹرز کے جی ٹاپ کو بھی تباہ کر دیا گیا، آدم پور کی ایئر فیلڈ کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے، جہاں سے بھارت نے امرتسر میں سکھوں، پاکستان اور افغاستان پر میزائل داغے گئے تھے۔


    آپریشن بنیان مرصوص : بھارت کی کئی اہم فوجی تنصیبات اور بجلی کا نظام تباہ


    وہ تمام بیسز جہاں سے پاکستان کے عوام اور مساجد پر حملے کیے گئے ان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، فوجی ایکشن کے علاوہ بھاررت کی بجلی تنصیبات پر بڑا سائبر اٹیک بھی کیا گیا، پاکستان نے سائبر اٹیک سے بھارت کے 70 فی صد بجلی گرڈ کو ناکارہ کر دیا، پاکستان نے دہرنگیاری میں بھارتی آرٹلری گن پوزیشن اور نگروٹا میں براہموس اسٹوریج سائٹ کو بھی تباہ کر دیا۔

    نگروٹا میں براہموس اسٹوریج سائٹ تباہ ہونے سے بھاری نقصانات کی اطلاعات ہیں، پاک فوج نے بھارت کی سورت گڑھ ایئر فیلڈ بھی ملیا میٹ کر دی، راجوڑی میں پاکستان میں دہشت گردی کروانے والا بھارتی ملٹری انٹیلیجینس کا تربیتی مرکز اور بھارت کی سرسہ ایئر فیلڈ کو تباہ کر دیا گیا۔


    پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

  • ٹرین  سے سفر کرنے والوں کے لئے اہم خبر آگئی

    ٹرین سے سفر کرنے والوں کے لئے اہم خبر آگئی

    کراچی : کراچی سے اندرون ملک ٹرین آپریشن مزید 15 دن تک معطل رہنے کا امکان ہے، مختلف مقامات پر ٹریک پر ایک فٹ سے زیادہ پانی موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سے اندرون ملک ٹرین آپریشن مزید تاخیر کا شکار ہے ، ٹرین آپریشن مزید 15 دن تک معطل رہنے کا امکان ہے۔

    وزیرریلوے نے آج رہڑی سے بھریاروڈ پر زیر آب ٹریک کی انسپکشن کی ، مختلف مقامات پر ٹریک پر ایک فٹ سے زیادہ پانی موجود ہے۔

    پانی نکالنے کیلئے ریلوے، پاک فوج اور ضلعی انتظامیہ کے مشترکہ ایکشن پلان کا فیصلہ کیا ہے ، پانی کا انخلا ریلوے کے ساتھ مقامی آبادی کے لیے بھی فائدہ مند ہوگا۔

    سکھر ڈویژن میں کئی مقامات پر ریلوے ٹریکس پر سیلابی پانی ایک فٹ سے زائد ہے، اس حوالے سے ریلوے انجینئرز نے وزیر ریلوے سعد رفیق کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پانی اترنے تک ٹریکس کی فٹنس کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ سیلابی پانی متعدد مقامات پر ریلوے ٹریک کے نیچے مٹی اور پتھر بہالے گیا ہے، 3 ہفتے سے بیشترمقامات پر ریلوے ٹریک زیر آب رہنے سے زنگ آلود ہوچکا ہے۔

    انجینئرز کا کہنا تھا کہ پہلے سکھر ڈویژن متعدد مقامات اور کراچی ڈویژن کے چند مقامات کی مکمل انسپیکشن ہوگی، ٹریک کی مکمل انسپکشن اور متاثرہ حصوں کی مرمت کے بعد ہی ٹرین آپریشن بحال ہوسکے گا۔

    سعدرفیق کوبریفنگ میں بتایا گیا کہ سکھرڈویژن میں بارش کے پانی نے سگنلز کے نظام کو بھی متاثر کیا ہے، پانی اترنے پر انسپکشن ہوگی، کراچی تک آپریشن بحالی کی کوئی تاریخ دی جاسکے گی۔

    محکمہ ریلوے نے 14 اور 15 ستمبر کی ایڈوانس بکنگ کی ٹکٹوں کی رقم واپسی کا لیٹر جاری کردیا ہے، مزید 2 دن کراچی سے اپ اینڈ ڈاون ٹریک پر چلنے والی تمام ٹرینوں کی ٹکٹ واپس کی جائے گی۔

    مالی بحران سے بچنے کے لیے محکمہ ریلوے 2،2 دن کی ٹکٹوں کا ریفنڈ کر رہا ہے۔

  • گھوٹکی ٹرین حادثہ: ریلوے آپریشن تاحال بحال نہ ہوسکا، مسافر خوار، کروڑوں روپے کا نقصان

    گھوٹکی ٹرین حادثہ: ریلوے آپریشن تاحال بحال نہ ہوسکا، مسافر خوار، کروڑوں روپے کا نقصان

    کراچی: صوبہ سندھ کے شہر گھوٹکی میں ہونے والے ہولناک ٹرین حادثے کے بعد ریلوے آپریشن تاحال بحال نہ ہوسکا، متعدد ٹرینیں منسوخ اور تاخیر کا شکار ہوچکی ہیں جبکہ محکمے کو کروڑوں روپے کا نقصان الگ ہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گھوٹکی ٹرین حادثے کے بعد متاثرہ ٹرین آپریشن 2 دن بعد بھی معمول پر نہ آسکا، مسافر اور کارگو ٹرین آپریشن کو جزوی طور پر بحال کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ ٹریک مقررہ اسپیڈ کے لیے مکمل بحال ہونے میں ایک ہفتے سے زائد کا وقت درکار ہے، ٹریک پر ٹرینیں 10 سے 20 کلو میٹر کے درمیان رفتار سے چلائی جارہی ہیں۔

    کارگو ٹرین آپریشن 3 دن سے معطل ہونے سے محکمہ ریلوے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہورہا ہے۔

    حادثے کے بعد منگل کو کراچی سے 14 ٹرینیں منسوخ کی گئیں، منگل اور بدھ کی درمیانی شب صرف 3 ٹرینیں چلائی گئیں۔

    خیبر میل، گرین لائن اور سکھر ایکسپریس کی روانگی تاخیر کاش کار ہے جبکہ اتوار اور پیر کو روانہ ہونے والی ٹرینیں 25 سے 30 گھنٹے تاخیر سے منزل مقصود پر پہنچیں گی۔

  • گھوٹکی ٹرین حادثہ ،  ٹرین آپریشن بری طرح متاثر

    گھوٹکی ٹرین حادثہ ، ٹرین آپریشن بری طرح متاثر

    کراچی : گھوٹکی حادثے کے بعد ٹرین آپریشن تعطل کا شکار ہے ، کراچی سےاندرون ملک جانے والی 14ٹرینوں کی روانگی منسوخ کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گھوٹکی ٹرین حادثہ کے باعث ٹرین آپریشن بری طرح متاثر ہے ، کراچی سےاندرون ملک جانے والی 14ٹرینوں کی روانگی جبکہ پشاور سے لاہور اور راولپنڈی سے کراچی آنے والی 8 ٹرینوں کی روانگی منسوخ کردی گئی۔

    پشاور سےکراچی آنے والی خیبر میل، راولپنڈی سے گرین لائن ، لاہورسے پاک بزنس ایکسپریس ، کراچی ایکسپریس ، قراقرم ایکسپریس، جناح ایکسپریس اور سرگودھا سے ملت ایکسپریس منسوخ کی گئی۔

    ترجمان ریلوے کا کہنا ہے کہ ٹرینوں کی منسوخی تکنیکی بنیادوں پرصرف آج کےلئےکی گئی ہے ، کنفرم ٹکٹ رکھنے والے مسافروں کو 100 فیصد ری فنڈکیا جائے گا جبکہ ٹکٹ کرانے والے مسافرریزرویشن آفس سے ری فنڈ لیں۔

    ٹرینوں کی منسوخی کی وجہ سےریلوےکوکروڑوں کانقصان ہوا جبکہ ٹرینوں کی اچانک منسوخی کی وجہ سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا ہے۔

    یاد رہے ملت ایکسپریس اورسرسید ایکسپریس کے درمیان تصادم کا خوفناک واقعہ پیش آیا ، جس میں 62 افراد جاں بحق جبکہ 100 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ حادثے کاشکارٹرین کاانجن اوربوگیاں ٹریک سےہٹادی گئیں، ضروری مرمت کے بعد ر یلوے ٹریک ٹرینوں کی آمدورفت کیلئے کھول  دیا جائے گا۔

  • ملک بھر میں آج سے ٹرین آپریشن کا آغاز ہوگیا

    ملک بھر میں آج سے ٹرین آپریشن کا آغاز ہوگیا

    لاہور: ملک بھر میں ٹرین آپریشن کا آغاز آج سے ہو گیا ہے، اس سلسلے میں کراچی، لاہور، راولپنڈی، کوئٹہ اور پشاور ریلوے اسٹیشنز پر انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں، صبح سویرے کئی ٹرینیں اپنی منازل کے لیے روانہ بھی ہو گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کرونا وائرس کی وبا کی روک تھام کے سلسلے میں معطل ٹرین آپریشن کا آج سے پھر آغاز ہو گیا ہے، آج سبک رفتار صبح 7:30 بجے لاہور سے راولپنڈی کے لیے روانہ ہوگی، راولپنڈی ریلوے اسٹیشن سے صبح سویرے 2 ٹرینیں روانہ ہو گئیں، پشاور کینٹ اسٹیشن سے آج 3 ٹرینیں چلائی جائی جا رہی ہیں۔

    قراقرم ایکسپریس دوپہر 3 بجے لاہور سے کراچی کے لیے روانہ ہوگی، پاک بزنس ایکسپریس سہ پہر 4:30 پر لاہور سے کراچی کے لیے روانہ ہوگی، شاہ حسین ایکسپریس شام 7 بجے لاہور سے کراچی کے لیے روانہ ہوگی، راولپنڈی سے پاکستان ایکسپریس 393 مسافروں کو لے کر کراچی روانہ ہو گئی، دوسری ٹرین سبک رفتار لاہور روانہ ہوئی۔

    کراچی سے پشاور کے لیے عوام ایکسپریس صبح 10 بجے روانہ ہوگی، پشاور کینٹ اسٹیشن سے آج 3 ٹرینیں چلائی جائی جا رہی ہیں، عوامی ایکسپریس ساڑھے 8 بجے کراچی کے لیے روانہ کی جائے گی، کوئٹہ کے لیے جعفعر ایکسپریس ساڑھے 9، کراچی کے لیے خیبر میل رات 11 بجے روانہ ہوگی۔ ڈی ایس ریلوے کے مطابق کوئٹہ سے آج صرف ایک ہی ٹرین چلائی جا رہی ہے، جعفر ایکسپریس صبح 9 بجے کوئٹہ سے پشاور روانہ ہوگی، مسافروں کو ٹرین میں فاصلے پر بیٹھایا جائے گا۔

    ٹرین میں سفر کے لیے ایس او پیز

    محکمہ ریلوے نے ٹرین میں سفر کے لیے ایس او پیز جاری کر دیے، ٹرین کے ہر اسٹاپ، اسٹیشن پر ہر ایک گھنٹے بعد جراثیم کش اسپرے کیا جائے گا، جراثیم کش اسپرے میڈیکل آفیسر کی نگرانی میں ہوگا، ہر اسٹیشن کا میڈیکل آفیسر اسپرے کیے جانے کا سرٹیفکیٹ جاری کرے گا، کراچی سے لاہور، راولپنڈی اور پشاور جانے والی ٹرینیں براستہ ملتان جائیں گی، ہر اسٹیشن پر 24 گھنٹے میڈیکل آفیسر ڈیوٹی دے گا۔

    اسٹیشن پر کھانے پینے کے اسٹال پر اسپرے کی ذمہ داری مالک کی ہوگی، اسٹیشن کے 200 میٹر اطراف تک کی ذمہ داری ریلوے اور ضلعی پولیس کی ہوگی، کسی بھی غیر متعلقہ شخص کی اسٹیشن پر موجودگی کا ذمہ دار ایس ایچ او ہوگا، مسافروں کی سینیٹائزنگ، حرارت چیک کرنے کا ذمہ دار میڈیکل آفیسر ہوگا، مسافروں میں سماجی فاصلے، ایس او پی پر عمل درآمد کی ذمہ داری ٹرین اسٹاف کی ہوگی۔

    مسافروں کو ٹرین روانگی سے ایک گھنٹہ پہلے اسٹیشن میں داخلے کی اجازت ہوگی، اسٹیشن سے 200 میٹر تک کا ایریا غیر ضروری افراد کے لیے بند کر دیا جائے گا، مسافروں کے ساتھ اسٹیشن کوئی اور شخص داخل نہیں ہو سکتا، ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ دوران سفر مسافروں کا ٹمپریچر چیک کیا جائے گا۔

    عید پر خصوصی ٹرین بھی چلے گی

    لاک ڈاؤن کے دوران عید الفطر کے موقع پر ریلوے انتظامیہ نے خصوصی ٹرین چلانے کا بھی فیصلہ کیا ہے، کراچی ڈویژن ریلوے انتظامیہ کی جانب سے خصوصی ٹرین کو خفیہ رکھا گیا ہے، یہ خصوصی ٹرین 21 مئی کو کراچی سے پشاور تک چلائی جائے گی، اس ٹرین میں مجموعی طور پر 14 کوچز لگائی جائیں گی، 12 کوچز اکانومی اور 2 اے سی کلاس ہوں گی۔

    خصوصی ٹرین میں 25 مارچ سے 19 مئی تک مسافروں کو بکنگ دی گئی ہے، جب کہ پرانے ٹکٹ کے بدلے نئی بکنگ فراہم کی گئی ہے، مسافروں کو خصوصی ٹرین کی روانگی کی اطلاع فون کے ذریعے دی جائے گی اور مسافروں کی ٹکٹس میں کسی بھی قسم کی کٹوتی نہیں کی جائے گی۔

  • 25 مارچ سے ٹرین آپریشن محدود ہو جائے گا

    25 مارچ سے ٹرین آپریشن محدود ہو جائے گا

    لاہور: پاکستان ریلویز نے ٹرین آپریشن محدود کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، محکمے کے ترجمان نے کہا ہے کہ  ٹرین آپریشن محدود کرنے پر عمل درآمد 25 مارچ سے شروع ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر ریلوے شیخ رشید کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس میں ٹرین آپریشن محدود کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، پہلے مرحلے میں 10 مسافر ٹرینوں کو بند کیا جائے گا، صورت حال کو مد نظر رکھتے ہوئے مزید ٹرینوں کی بندش کا فیصلہ ہوگا۔

    ریلوے ترجمان کے مطابق پاکستان میں اس وقت 134 مسافر ٹرینیں چل رہی ہیں۔ محکمے کی جانب سے کراچی سے چلنے والی 8 ٹرینیں بھی منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مکمل ٹرین آپریشن بند کرنا میرے اختیار میں نہیں ہے، اس حوالے سے وزیر اعظم فیصلہ کریں گے۔

    کرونا وائرس، شیخ رشید کی صوبائی حکومتوں کو بڑی پیشکش

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کم مسافروں والی مختلف ٹرینوں کو آپس میں یک جا کیا جاسکتا ہے، ریلوے محکمہ مسافروں اور عملے کی حفاظت کے ہر ممکن اقدامات کر رہا ہے۔

    ذرایع کا کہنا تھا کہ ٹرینیں بند کرنے کا فیصلہ سندھ حکومت کی درخواست پر کیا گیا ہے، جو ٹرینیں معطل کی جا رہی ہیں ان مسافروں کے لیے متبادل انتظامات کیے جائیں گے، پاکستان ریلوے کے پاس اتنے پیسے نہیں کہ کرایہ واپس کر دیا جائے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ریلوے انتظامیہ کراچی کی ایک اور غفلت سامنے آئی تھی، ریلوے کا عملہ ماسک اور ہینڈ سینیٹائزر کے بغیر کام کرنے پر مجبور ہے، غیر متعلقہ افراد کی بغیر چیکنگ آمد و رفت بھی عملے اور مسافروں کے لیے خطرہ بن گئی ہے، ریلوے اسٹیشنز پر مسافروں کے تحفظ کے لیے خاطر خواہ انتظامات نہیں کیے گئے۔ ذرایع کا کہنا تھا کہ ریلوے انتظامیہ نے کلرک، واشنگ لائن کے کسی اہل کار کو سہولت نہیں دی، کلرکس، ٹکٹ چیکر بغیر ماسک اور سینیٹائزر کے کام کر رہے ہیں۔

  • ہم ہرسطح پرریلوے میں بہتری لانے کا ارادہ رکھتے ہیں‘ شیخ رشید

    ہم ہرسطح پرریلوے میں بہتری لانے کا ارادہ رکھتے ہیں‘ شیخ رشید

    لاہور: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے افسران سے کہا کہ ٹرین آپریشن بہترکرنے کے حوالے سے جذبہ پیدا کریں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں وزیرریلوے شیخ رشید احمد کی زیرصدارت ریلوے افسران کا اجلاس ہوا۔

    شیخ رشید احمد نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نوجوان افسران کھل کرمسائل کی نشاندہی کریں، ٹرین آپریشن بہترکرنے کے حوالے سے جذبہ پیدا کریں۔

    وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ ٹیم ورک بہترہوگا توسروس فراہمی میں واضح فرق آئے گا، آپ کے ساتھ بیٹھوں گا، ریلوے مسافروں کی بہتری کے لیے آئیڈیازدیں۔

    شیخ رشید احمد نے مزید کہا کہ ہم ہرسطح پرریلوے میں بہتری لانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    جب شیخ رشید نے سیٹیاں بجائیں

    یاد رہے کہ رواں ماہ 8 فروری کو شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ ریلوے بجٹ اور ریلوے کے وسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے مزدوروں کی سہولت کے لیے بھی اقدامات کریں گے۔

    وفاقی وزیر ریلوے کا مزید کہنا تھا کہ 11 فروری شام 5 بجے وزیر اعظم تھل ایکسپریس کا افتتاح کریں گے، ’وعدہ کرتا ہوں پاکستان میں ریلوں کا جال بچھا دوں گا‘۔