Tag: ٹرین حادثات

  • امریکا طیاروں‌ کے بعد اب ٹرین حادثات کی زد میں، تین گھنٹے میں 2 حادثے

    امریکا طیاروں‌ کے بعد اب ٹرین حادثات کی زد میں، تین گھنٹے میں 2 حادثے

    امریکا مسلسل طیارہ حادثات کے بعد اب ٹرین حادثات کی زد میں آ گیا اور تین گھنٹے کے دوران دو ریل حادثات سامنے آئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست نیبراسکا میں تین گھنٹے کے دو ٹرین حادثات رونما ہوئے ہیں۔ ایک واقعہ میں مال بردار گاڑیوں کی کئی بوگیاں پٹری سے اتر گئیں اور دوسرے واقعے میں متعدد کنٹینرز میں آگ لگ گئی۔

    ان حادثات میں ہونے والے نقصانات کی تفصیلات فی الحال سامنے نہیں آ سکی ہیں تام حادثے کے پیش نظر اپ اور ڈاؤن ٹریکس کو بند کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا میں حال میں ہی تواتر کے ساتھ کئی طیارہ حادثات رونما ہوئے جس میں سینکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے۔

    سب سے بڑا حادثہ جنوری کے آخری ہفتے میں پیش آیا جب واشنگٹن کے قریب مسافر طیارے سے فوجی ہیلی کاپٹر فضا میں ٹکرا گیا۔ اس حادثے میں جہاز کے عملے سمیت سوار 100 سے زائد مسافر لقمہ اجل بن گئے جن میں ایک پاکستانی خاتون بھی شامل تھیں۔

    یکم فروری کو امریکی ریاست پنسلونیا کے شہر فلاڈیلفیا میں ایک اور طیارہ دوران پرواز گر کر تباہ ہوگیا، جس میں ایک بچہ اور پانچ دیگر افراد سوار تھے جو موقع پر ہی ہلاک ہو گئے تھے۔

    اس سے اگلے ہی روز ہیوسٹن میں ایک اور مسافر طیارے میں ٹیک آف کے دوران اچانک آگ بھڑک اٹھی، طیارے میں عملے کے پانچ ارکان سمیت 104 مسافر سوار تھے۔ تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    الاسکا میں ایک اور مسافر طیارہ اڑان بھرنے کے آدھے گھنٹے بعد لاپتہ ہوگیا جس کا ملبہ بعد ازاں مل گیا۔ گر کر تباہ ہونے والے طیارے میں پائلٹ سمیت سوار 10 مسافر ہلاک ہوئے۔

  • پاکستان میں ریل کا سفر ہمسایہ ممالک کے مقابلے میں سب سے غیر محفوظ ہونے کا انکشاف

    پاکستان میں ریل کا سفر ہمسایہ ممالک کے مقابلے میں سب سے غیر محفوظ ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد : پاکستان میں ریل کا سفر ہمسایہ ممالک کے مقابلے میں سب سے غیر محفوظ ہونے کا انکشاف سامنے آیا، حادثات میں 631 مسافر جان سے گئے جبکہ 780 شدید زخمی ہوئے۔

    ریلوے کے حفاظتی اقدامات میں بڑی خامیوں کی نشاندہی،ہوش ربا اعداد و شمار سامنے آگئے، جس میں بتایا گیا کہ نو برس کے دوران حادثات میں 631 مسافر جان سے گئے، 780 شدید زخمی ہوئے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملک میں ہر برس 70 سے زائد مسافر جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں، پاکستان میں ٹرین حادثات کا تناسب ہمسایہ ملکوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے، سال 2013 سے 2021 تک ایک ہزار 97 حادثات رپورٹ ہوئے۔

    آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان ریلوے میں سالانہ 100 سے زائد حادثات رونما ہوتے ہیں، بڑے حادثات کی تعداد 360،محکمہ ریلوے کو 3517.4 ملین روپے کا نقصان ہوا۔

    حادثات سے متعلق ڈائریکٹوریٹ جنرل آف آڈٹ ریلوے، لاہور کی تحقیقاتی رپورٹ میں ریلوے نیٹ ورک پر 1565 بغیر پھاٹک والے کراسنگ ٹرین حادثات کی بڑی وجہ قرار دی گئی ہے، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے سبب ٹرین سے ٹکرانے کے 493 حادثات رونما ہوئے۔

    پاکستان ریلوے نے ان مالی نقصانات کو اپنے اکاؤنٹس میں ظاہر نہیں کیا، ریلوے اڈیٹر جنرل کی رپورٹ 46 صفحات پر مشتمل ہے۔

    آڈٹ نے بین الاقوامی تسلیم شدہ "سیفٹی انڈیکس ماڈل” کے ذریعہ پاکستان میں حادثات کا دیگر ممالک سے موازنہ کیا تو پاکستان میں فی ملین کلومیٹر ٹرین کے سفر میں 117 سے 164 حادثات رونما ہوئے، حادثات کے نقصانات میں کمی کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

  • 2018 سے اب تک ہونے والے ٹرین حادثات، اموات

    2018 سے اب تک ہونے والے ٹرین حادثات، اموات

    لاہور: ریلوے ہیڈ کوارٹر نے رواں برس سمیت چار برسوں کے دوران ہونے والے ریل حادثات سے متعلق ایک رپورٹ تیار کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ 2018 سے 2021 تک، اب تک 455 حادثات پیش آ چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ریلوے ہیڈکوارٹر کی جانب سے تیار کردہ ایک رپورٹ وزرات ریلوے کو بھجوائی گئی ہے، یہ رپورٹ 2018-21 کے درمیان ریل حادثات اور ان میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کے اعداد و شمار پر مشتمل ہے۔

    رپورٹ کے مطابق 2018-21 کے درمیان 455 ٹرین حادثات میں 270 افراد جاں بحق ہوئے، جب کہ ان حادثات میں 396 افراد زخمی بھی ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2018 میں 131 ٹرین حادثات پیش آئے، جن میں 39 افراد جاں بحق اور 64 زخمی ہوئے۔ 2019 میں 159 حادثات میں 134 افراد جاں بحق، جب کہ 63 زخمی ہوئے۔ 2020 میں 135 ٹرین حادثات میں 56 افراد جاں بحق،اور 142 زخمی ہوئے، جب کہ 2021 میں اب تک 30 حادثات پیش آئے ہیں، جن میں 41 افراد جاں بحق، اور 27 زخمی ہو چکے ہیں۔

    گھوٹکی : دومسافر ٹرینیں ٹکراگئیں، 50افراد جاں بحق۔ 70 زخمی

    سب سے بڑا ٹرین حادثہ شیخ رشید کی وزارت کے دور میں ہوا، 2019 میں تیزگام حادثے میں آگ لگنے سے 73 افراد جاں بحق ہوئے تھے، ریلوے کو رولنگ اسٹاک بوگیاں اور 5 کروڑ روپے کے نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔

    سکھر ڈویژن میں 3 ماہ میں 2 مسافر اور 3 مال بردار ٹرینوں کے حادثات پیش آئے، پہلا حادثہ منڈے ڈیرو کے مقام پر، دوسرا ریتی اسٹیشن کے قریب ہوا، 3 ماہ میں سکھر کے قریب مال بردار گاڑیوں کے ڈبے اترنے کے 46 واقعات ہوئے، جب کہ 3 ماہ میں خانپور کے مقام پر 2 مال بردار گاڑیوں کے حادثات ہوئے تھے۔

  • ٹرین حادثات کی روک تھام کے لیے پہلی بار وارننگ سسٹم نصب کرنے کا اعلان

    ٹرین حادثات کی روک تھام کے لیے پہلی بار وارننگ سسٹم نصب کرنے کا اعلان

    کراچی: وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ریلوے کی سوا سو برس کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ٹرین حادثات کی روک تھام کے لیے نظام لایا جا رہا ہے، پہلے مرحلے میں ملک بھر میں لیول کراسنگز پر ٹرین اپروچنگ وارننگ سسٹم اور لوکوموٹیوز میں ٹرین کو لیزن ایوائیڈنگ سسٹم تجرباتی بنیادوں پر لگائے جا رہے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے لاہور میں ایک اعلی سطح اجلاس میں کہی اور ریلوے افسران کی جانب سے حفاظتی ضروریات کے لیے ڈیزائن کردہ سسٹمز کی فعالیت پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    اجلاس میں مشیر وزارت ریلویز انجم پرویز، قائم مقام سی ای او ہمایوں رشید، سی پیک ٹیم لیڈر اشفاق خٹک، اے جی ایم ٹریفک عبدالحمید رازی، اے جی ایم مکینیکل محمد انصر بااللہ، چیف انجینئر بشارت وحید، چیف الیکٹریکل انجینئر امبرین زمان، ڈائریکٹر لینڈ ارشد سلام خٹک اور دیگر افسران نے شرکت کی۔

    خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ٹرینوں کو حادثات سے بچانے کے لیے نظام وقت کی اہم ضرورت ہے اور اب اس نظام کی تنصیب میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جاسکتی۔

    وزیر ریلویز کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ نمونے کے پانچ نظام دسمبر کے آغاز تک لگا دیے جائیں گے جو وائر لیس ہوں گے، ریلوے پٹڑی کے ساتھ ہر لیول کراسنگ پر دونوں اطراف میں 3 کلومیٹر کے فاصلے پر سینسرز لگائے جائیں گے اور انہیں سولر پینلز کی مدد سے توانائی کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔

    لیول کراسنگ پر سگنل اور الارم دونوں نصب ہوں گے

    انہیں بتایا گیا کہ لیول کراسنگ پر سگنل اور الارم دونوں نصب ہوں گے اور یہ سسٹم الارم اور ویڈیو کا 15 روز تک ریکارڈ بھی محفوظ رکھ سکے گا، اس سسٹم کے ضوابط کو ٹرین ڈرائیوروں کی تربیت کے نصاب کا حصہ بنایا جائے گا۔

    وزیر ریلویز نے ہدایت دی کہ اس سسٹم کے بارش یا کسی بھی وجہ سے خراب ہونے یا کام نہ کرنے کے فوری رپورٹ ہونے اور فعال بنانے کے ایس او پیز بھی بنائے جائیں۔

    سعد رفیق نے مزید کہا کہ اس سسٹم کو پاکستان کے شدید گرم اور سرد موسم میں بھی کام کرنا چاہیے۔