Tag: ٹرین حادثہ

  • ٹرین حادثہ: والدین کا عارضی مردہ خانہ بنائے گئے اسکول میں بچوں کو بھیجنے سے انکار، لیکن کیوں؟

    ٹرین حادثہ: والدین کا عارضی مردہ خانہ بنائے گئے اسکول میں بچوں کو بھیجنے سے انکار، لیکن کیوں؟

    اوڈیشہ: گزشتہ ہفتہ اوڈیشہ کے بالاسور میں ٹرپل ٹرین کے خوفناک حادثے میں ہلاک ہونے والے لاشوں کو اسکول میں رکھا گیا تاہم اب والدین سمیت بچوں نے اسکول جانے سے انکار کردیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق اوڈیشہ میں گزشتہ ہفتے ایک خوفناک حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 288 مسافر ہلاک ہوگئے تھے اور ہزاروں کی تعداد میں لوگ زخمی ہوگئے تھے تاہم ہلاک ہونے والوں کی لاشوں کو قریبی ایک پرانی عمارت کی اسکول میں رکھا گیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق حادثے کے بعد ریسکیو آپریشن چلایا گیا تھا، ریسکیو ٹیم نے زخمیوں کو اسپتال پہنچایا، اسپتال میں جگہ نہ ہونے کی وجہ سے اسکول کو عارضی ’مردہ خانہ‘ بنایا گیا تھا۔

    2 جون کو ہوئے حادثے کے بعد لاشوں کو سب سے پہلے 65 سال قدیم اس اسکول کی بلڈنگ میں رکھا گیا تھا، پھر بعد میں دوسرے اسپتال منتقل کرنے کے بعد اسکول احاطہ کو صاف کر دیا گیا تھا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق اب اسکول میں پڑھنے والے بچوں اور ان کے والدین خوف میں مبتلا ہو گئے ہیں، نہ ہی بچے اسکول پڑھنے کے لیے جانا چاہتے ہیں اور نہ ہی ان کے والدین انھیں بھیجنے کے لیے تیار ہیں، متعدد والدین نے اپنے بچوں کا اسکول سے نکالنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    متعلقہ خبریں:

    بھارت ٹرین حادثہ: 100 سے زائد لاشوں کی شناخت نہ ہوسکی

    اڑیسہ میں بدترین ٹرین حادثے کے بعد لاشوں کی بے حرمتی کے مناظر نے لوگوں کے دل دہلا دیے

    بھارت ٹرین حادثہ: مسافر نے آنکھوں دیکھا خوفناک حال بتادیا

    طلبا کا کہنا ہے کہ ہمارے  لیے یہ بھولنا مشکل ہے کہ اسکول کی عمارت میں اتنی ساری لاشیں رکھی ہوئی تھی، ہائی اسکول کی پرنسپل پرمیلا نے اس سلسلے میں کہا کہ طالب علم ڈرے ہوئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق پرنسپل نے کہا کہ  اسکول مینجمنٹ نے اسکول احاطہ میں روحانی پروگرام منعقد کرنے اور کچھ پوجا کا بھی منصوبہ بنایا ہے تاکہ بچوں اور ان کے والدین کو ڈر پر قابو پانے میں مدد مل سکے۔

    قابل ذکر بات یہ ہے کہ کچھ والدین اسکول کی بلڈنگ گرا کر نئی بلڈنگ تعمیر کرنے کا مشورہ بھی دے رہے ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ پرانی عمارت کو گرا کر اس کی نئی سرے سے تعمیر کی جائے تاکہ بچوں کو کلاسز میں جانے کے بعد کوئی ڈر یا خوف نہ ہو۔

     ضلع کلکٹر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ انہوں نے ایس ایم سی سے ڈھانچہ گرانے کے ان کے مطالبہ کے بارے میں ایک تجویز پاس کرنے اور اسے حکومت کو بھیجنے کو کہا ہے۔

  • ٹرین حادثہ: یونانی وزیراعظم نے متاثرہ فیملیز سے معافی مانگ لی

    ٹرین حادثہ: یونانی وزیراعظم نے متاثرہ فیملیز سے معافی مانگ لی

    یونان کے وزیراعظم کریاکوس میتسوتاکیس نے ٹرین حادثے میں متاثرہ فیملیز سے معافی مانگ لی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق یونان کے وزیراعظم کریاکوس میتسوتاکیس نے ٹرین حادثے میں ہلاک ہونے والے 57 افراد کے اہلخانہ سے سوشل میڈیا کے ذریعے معافی مانگی ہے۔

    یونان کے وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ میں تمام متاثرین کا مقروض ہوں ایک ہی لائن پر دو مختلف سمتوں سے آنے والی ٹرینیں نہیں چل سکتیں۔

    یونان : دو ٹرینوں میں خوفناک تصادم ، بوگیوں سے بھڑکتی آگ شعلوں کی ویڈیو وائرل

    دوسری جانب یونان میں ٹرین حادثے کے بعد ہزاروں افراد نے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا، اس دروان مظاہرین اور پولیس کے درمیان چھڑپیں ہوئیں جس میں کئی افراد زخمی اور گرفتار ہوئے۔

    پولیس کے مطابق مظاہرے میں شریک افراد نے پیٹرول بموں کا استعمال کیا جس کے بعد پولیس کی جانب سے آنسو گیس فائر کیے گئے جب کہ مظاہرین نے سیاہ رنگ کے غباروں کو فضا میں چھوڑ کراپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

    یونانی وزیر ٹرانسپورٹ ٹرین حادثے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے عہدے سے مستعفی

    واضح رہے کہ یونان میں 28 فروری کو دو ٹرینوں کے درمیان تصادم ہوا جس میں 57 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

  • لاس اینجلس سے شکاگو جانے والی ٹرین کے ساتھ بڑا حادثہ

    لاس اینجلس سے شکاگو جانے والی ٹرین کے ساتھ بڑا حادثہ

    میسوری: امریکی ریاست میسوری میں لاس اینجلس سے شکاگو جانے والی ٹرین کے ساتھ بڑا حادثہ پیش آ گیا، جس میں 3 افراد جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں ٹرین حادثے کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے، لاس اینجلس سے شکاگو جانے والی ٹرین میسوری میں ٹرک سے ٹکرا گئی تھی۔

    حادثہ شمالی میسوری میں ریلوے کراسنگ کے دوران رونما ہوا جسے کنٹرول نہیں کیا جا رہا تھا، جہاں کوئی لائٹس یا سگنلز موجود نہیں تھے، پٹری پر ڈمپر ٹرک سامنے آنے سے ریل اس سے ٹکرا کر پٹری سے اتر گئی۔

    ہلاک افراد میں دو ٹرین میں سوار تھے، جب کہ ایک ٹرک میں تھا، حادثے کے وقت ٹرین میں 248 مسافر اور عملے کے 12 ارکان سوار تھے۔

    نیوز رپورٹس کے مطابق ٹکرانے کے بعد ٹرین کے 8 ڈبے اور 2 انجن پٹری سے اتر گئے، مسافروں نے جان بچانے کے لیے کھڑکیوں اور دروازوں سے چھلانگیں لگا دیں، بہت سے مسافر کھڑکیوں کے ذریعے ٹرین کے اوپر جا کر بیٹھ گئے تھے جنھیں امدادی کارکنوں نے سیڑھیاں لگا کر نیچے اتارا۔

    یو ایس نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (NTSB) کے 16 تفتیش کاروں کی ایک ٹیم نے آج منگل کو حادثے کی جگہ پر تحقیقاتی کارروائی شروع کر دی ہے، حادثے والی ریلوے لائن پر ٹرین سروس بھی کئی دنوں کے لیے بند کر دی گئی ہے۔

  • ریلوے پھاٹک پر ٹرین کے سامنے گیس ٹینکر آ گیا، حادثے میں کئی افراد زخمی

    ریلوے پھاٹک پر ٹرین کے سامنے گیس ٹینکر آ گیا، حادثے میں کئی افراد زخمی

    سانگھڑ: اندرون سندھ کے علاقے ٹنڈو آدم کے قریب خدا آباد ریلوے پھاٹک پر ٹرین اور ایک گیس ٹینکر میں ٹکر ہو گئی، جس کے باعث کئی افراد زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق آج شام 5:30 بجے پر رحمان بابا ایکسپریس ٹنڈو آدم کے قریب خدا آباد پھاٹک پر سامنے سے آنے والے گیس باؤزر سے ٹکرا گئی، حادثے کے باعث رحمان بابا ایکسپریس کی 3 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔

    حادثے میں رحمان بابا ایکسپریس کا ڈرائیور اور اسسٹنٹ ڈرائیور زخمی ہو گئے ہیں، ریل گاڑی پر سوار چند مسافر بھی معمولی زخمی ہو گئے، جب کہ گیس ٹینکر کا ڈرائیور اور کنڈیکٹر فرار ہوگئے۔

    حادثے کے بعد اپ اینڈ ڈاؤن دونوں ٹریک بند ہو گئے، ٹرینوں کی آمد و رفت بھی معطل ہو گئی ہے، اطلاعات کے مطابق ٹینکر پھاٹک کراس کرتے ہوئے خراب ہونے سے ٹریک پر رک گیا تھا، حادثے میں ایل پی جی سے بھرا ٹینکر تباہ ہوگیا، تاہم حادثے میں تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

    روپورٹس کے مطابق رحمان بابا ایکسپریس کراچی سے پشاور جا رہی تھی، عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ خدا آباد ریلوے پھاٹک کھلا رہنے کے باعث حادثہ پیش آیا۔

    حادثے میں ریل گاڑی کا ایک کوچ ڈی ریل ہو گیا ہے، رحمان بابا ایکسپریس کے انجن اور ایک بوگی کو شدید نقصان پہنچا۔

    انسپکٹر جنرل پاکستان ریلوے پولیس عارف نواز خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ٹینکر ڈرائیور اور کنڈیکٹر کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا ہے، آئی جی ریلوے نے ہدایت کی ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کو جلد از جلد ممکن بنایا جائے، مسافروں کی جان خطرے میں ڈالنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

  • گھوٹکی ٹرین حادثہ: ٹریک تاحال کلیئر نہ ہو سکا، ٹرینیں 24 گھنٹوں سے مختلف اسٹیشنز پر موجود

    گھوٹکی ٹرین حادثہ: ٹریک تاحال کلیئر نہ ہو سکا، ٹرینیں 24 گھنٹوں سے مختلف اسٹیشنز پر موجود

    کراچی: گزشتہ روز گھوٹکی میں ٹرین حادثے کے بعد تاحال ٹریک کو کلیئر نہ کیا جاسکا، کراچی سے روانہ ہونے والی اور اندرون ملک سے آنے والی ٹرینیں 24 گھنٹوں سے مختلف اسٹیشنز پر موجود ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سے روانہ ہونے والی ٹرینیں بدستور مختلف اسٹیشنز پر موجود ہیں، ریلوے ٹریک کلیئر نہ ہونے سے اسٹیشنز پر کھڑی ٹرینوں میں پانی ختم ہوچکا ہے۔

    ریلوے انتظامیہ نے متاثرہ ٹرینوں کے مسافروں کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا، مقامی افراد کی جانب سے مسافروں میں کھانے پینے کی اشیا تقسیم کی جارہی ہیں۔

    راولپنڈی جانے والی سرسید ایکسپریس گزشتہ 24 گھنٹے سے پنو عاقل میں موجود ہے، خیبر میل رانی پور اور زکریا ایکسپریس گھوٹکی اسٹیشن جبکہ راولپنڈی جانے والی گرین لائن خیر پور اسٹیشن پ 24 گھنٹے سے کھڑی ہے۔

    ٹریک کلیئر نہ ہونے پر فرید اور شاہ حسین ایکسپریس بھی روہڑی اسٹیشن پر موجود ہیں، علاوہ ازیں اندرون ملک سے آنے والی ٹرینیں بھی مختلف اسٹیشنز پر موجود ہیں۔

    دوسری جانب ڈی ایس ریلوے طارق لطیف کا کہنا ہے کہ گھوٹکی کا ریلوے ٹریک 2 سے 3 گھنٹے تک آمد و رفت کے لیے بحال ہوجائے گا، حادثے سے 1 ہزار 80 فٹ ٹریک کو نقصان پہنچا۔

    ڈی ایس ریلوے کا کہنا ہے کہ ٹریک بحالی کے لیے 24 گھنٹے بلا تعطل آپریشن کیا گیا، دور دراز کے مختلف اسٹیشنز سے ٹرینوں کو روانہ کر دیا گیا ہے، ٹرینوں کے یہاں پہنچنے تک ٹریک بحال ہوجائے گا۔

  • ٹرین حادثہ: ’کوئی انکوائری رپورٹ نہیں آئے گی فاتحہ پڑھ لی جائے‘

    ٹرین حادثہ: ’کوئی انکوائری رپورٹ نہیں آئے گی فاتحہ پڑھ لی جائے‘

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے ریلوے کے اجلاس میں رکن اسمبلی رمیش لال نے کہا کہ ٹرین حادثے کی کوئی انکوائری رپورٹ نہیں آئے گی فاتحہ پڑھ لی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس رکن اسمبلی رمیش لال کی زیر صدارت ہوا، سیکرٹری ریلوے بورڈ مظہر رانجھا نے ڈہرکی حادثے پر کمیٹی کو بریفنگ دی۔

    بریفنگ میں سیکریٹری ریلوے بورڈ کا کہنا تھا کہ ڈہرکی حادثے کی ذمہ دار وزارت نہیں ہے، رمیش لال نے کہا کہ ایک ماہ پہلے کہا تھا اس ٹریک پر حادثہ ہوگا۔

    سیکریٹری نے کہا کہ حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے انکوائری جاری ہے، ممکن ہے حادثہ تکنیکی خرابی کے باعث پیش آیا ہو۔ رمیش لال نے کہا کہ ڈی ایس سکھر نے ٹریک کو ان فٹ قراردیا تھا جس پر سیکریٹری ریلوے بورڈ نے کہا کہ ڈی ایس سکھر کا بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے، حادثے کا شکار ٹرین کی آخری 3 بوگیاں ڈی ریل ہو گئی تھیں۔

    انہوں نے کہا کہ وقت کی کمی پر ٹرین روکنے کا آرڈر جاری نہیں ہوسکا، رمیش لال نے برہمی سے کہا کہ افسران بیڑا غرق کر رہے ہیں، بدنام سیاستدان ہو رہے ہیں۔

    رمیش لال کا کہنا تھا کہ کراچی میں ڈی ایس کا گھر دیکھیں تو 100 کنال کا گھر ہوگا دوسری طرف عوامی نمائندے ایک کمرے کے اپارٹمنٹ میں رہ رہے ہیں۔ انہوں نے دریافت کیا کہ ریل حادثے میں جاں بحق مسافروں کی موت کا کون ذمہ دار ہے؟

    رکمن کمیٹی آفتاب جہانگیر نے کہا کہ 2 دن بعد انکوائری رپورٹ آجائے گی پتہ چل جائے گا جس پر رمیش لال نے کہا کہ کوئی انکوائری رپورٹ نہیں آئے گی فاتحہ پڑھ لی جائے گی۔

    یاد رہے کہ آج علیٰ الصبح گھوٹکی اسٹیشن پر کراچی جانے والی سرسید ایکسپریس، ٹریک پر موجود ملت ایکسپریس سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں 50 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

  • ڈرائیورز کی حاضر دماغی، ریل بڑے حادثے سے بچ گئی (ویڈیو)

    ڈرائیورز کی حاضر دماغی، ریل بڑے حادثے سے بچ گئی (ویڈیو)

    کراچی: ٹرین ڈرائیورز کی حاضر دماغی کی وجہ سے ریل ممکنہ بڑے حادثے سے بچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرین ڈرائیورز کی حاضر دماغی نے پشاور جانے والی عوام ایکسپریس کو رن پٹھانی اسٹیشن کے قریب خطرناک حادثے سے بچا لیا۔

    رپورٹ کے مطابق رن پٹھانی کے قریب ریل کی پٹری ٹوٹی ہوئی تھی، ویڈیو میں پٹری کے ٹوٹے ہوئے حصے کو دیکھا جا سکتا ہے۔

    عوام ایکسپریس کے ڈرائیور ناصر اور اسسٹنٹ ڈرائیور محمد ذیشان نے ٹوٹے حصے کو دیکھ لیا، اور بر وقت بریک لگا کر ٹرین کو حادثے سے بچا لیا۔

    روہڑی ٹرین حادثہ، ابتدائی رپورٹ سامنے آ گئی

    بر وقت بریک لگائے جانے سے ٹرین میں سوار سینکڑوں مسافروں کی قیمتی جانیں محفوظ رہیں۔

    واضح رہے کہ سکھر کے قریب منڈو ڈیرو اسٹیشن کے قریب 7 مارچ کو کراچی ایکسپریس کو خوف ناک حادثہ پیش آیا تھا، نان اسٹاپ کراچی ایکسپریس پٹری سے اترنے سے حادثے میں ایک خاتون جاں بحق ہوئی تھی۔

    ان دنوں ریل حادثات میں بے پناہ اضافہ ہو چکا ہے، گزشتہ ہفتے صرف چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف شہروں میں 5 ریل حادثات پیش آئے تھے، جو ریلوے کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

  • روہڑی ٹرین حادثہ، ابتدائی رپورٹ سامنے آ گئی

    روہڑی ٹرین حادثہ، ابتدائی رپورٹ سامنے آ گئی

    لاہور: کراچی ایکسپریس ٹرین حادثے کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی گئی، ٹریک کی خستہ حالی کے باعث کراچی ایکسپریس کی بوگیاں ڈی ریل ہوئیں تھیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ کے شہر روہڑی کے قریب گزشتہ روز ہونے والے ٹرین حادثے کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ حادثے کے بعد 490 کلو میٹر پر ٹریک کی فش پلیٹ تازہ ٹوٹی پائی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق 490 کلو میٹر پر ڈیڑھ فٹ ٹریک کا ٹکڑا ٹوٹا ہوا پایا گیا، کوچ نمبر 12306 اور 12412 کے درمیان کپلنگ ٹوٹا ہوا تھا، ٹریک کمزور ہونے کے باعث انجینئرنگ رکاوٹ اور اسپیڈ 65 کلو میٹر مقرر تھی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈرائیور نے کاشن انڈیکیٹر کا مشاہدہ کیا اور سپیڈ 65 کلو میٹر پر کنٹرول کے لیے بریک لگایا، ٹرین 2402 فٹ گھسیٹی گئی جو ظاہر کرتی ہے کہ اوور سپیڈ تھی۔

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ انجن ڈیٹا اور ٹریک فرانزک رپورٹ سے ذمہ داری کا تعین کیا جا سکے گا، حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ وزیر ریلوے کو بھجوا دی گئی۔

    یاد رہے کہ صوبہ سندھ کی تحصیل پنوں عاقل کے قریب مندو ڈیرو ریلوے اسٹیشن پر گزشتہ روز کراچی ایکسپریس کی 10 بوگیاں ٹریک سے اترنے کے بعد الٹ گئی تھیں جس کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق جب کہ 40 افراد زخمی ہوئے۔

    سکھر ٹرین حادثہ: متاثرہ پٹری کو جدید مشینری کے بجائے ہاتھ کی آری سے کاٹے جانے کی ویڈیو منظر عام پر

    روہڑی ٹرین حادثے نے ریلوے کے محکمہ جاتی نظام کی قلعی کھول دی ہے، حادثے کے بعد بھی جدید مشینری کہیں نظر نہ آئی، اپ ٹریک کی بحالی کا کام 17 سے زائد گھنٹے چلتا رہا، لیزر ٹیکنالوجی کے دور میں 2 مزدور آری لیے ٹوٹا ٹریک کاٹتے رہے، اور مینئول ٹرالی گھسیٹتے مزدور سیمنٹ کے پلرز ادھر اُدھر کرتے رہے۔

    حادثے کے بعد سی ای اور ریلویز اور ایف جی آئی آر نے جائے حادثہ کا دورہ کیا اور شواہد اکٹھے کیے، حکام کے بیانات میں واضح تضاد نظر آیا کہ یہ حادثہ تھا یا تخریب کاری، جائے حادثہ پر لوہے کے ٹریک کے ایک برابر کٹے ٹکڑے پائے گئے، جہاں ٹریک ثابت تھا وہاں سے پلرز کیوں غائب تھے۔

    واضح رہے کہ رپورٹ آنے سے قبل ہی کمشنر سکھر نے ٹرین ڈرائیور کو ذمہ دار قرار دے دیا تھا۔

  • کراچی سے لاہور جانے والی ٹرین کی زد میں ویگن آگئی، 20 افراد جاں بحق

    کراچی سے لاہور جانے والی ٹرین کی زد میں ویگن آگئی، 20 افراد جاں بحق

    شیخوپورہ: کراچی سے لاہور جانے والی ٹرین کی زد میں ویگن آگئی جس کے نتیجے میں 20افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہوگئے، ریسکیو آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ’شاہ حسین ایکسپریس‘ کو حادثہ شیخوپورہ میں بغیر پھاٹک ریلوے کراسنگ پر پیش آیا، بڑے حادثے کے باعث دیگر ٹرین آپریشن کو وقتی طور پر بند کردیا گیا ہے۔

    ذرایع نے بتایا ہے کہ ویگن میں درجنوں سکھ یاتری بھی سوار  تھے جن میں سے 8 یاتری زندگی کی بازی ہار گئے۔

    ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ حادثہ فاروق آباد ریلوے اسٹیشن کے قریب پیش آیا، ریلوے اور ریسکیو ٹیمیں امدادی کارروائیوں اور ٹریک بحال میں مصروف ہیں، زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔ ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ نے ڈی ایچ کیو اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔

    وزیرریلوے شیخ رشید کا ایکشن

    وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے حادثے کے ذمےداران کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایت کردی، ڈی ای این کو فوری معطل کردیا گیا ہے، حادثے سے متعلق دیگر پہلوؤں کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔

    وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کا اظہار افسوس

    وزیر اعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے شیخوپورہ ٹرین حادثے پر افسوس کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے ٹرین اور وین میں ٹکر سے انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کیا، انہوں نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کی اور محکمہ صحت حکام کو زخمیوں کو ممکنہ سہولتیں فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔ متعلقہ ادارے بھی ایکشن میں آگئے۔

  • پتوکی : لنڈاپھاٹک پر کار ٹرین کی زد میں آ گئی، ایک ہی خاندان کے 4 افراد جاں بحق

    پتوکی : لنڈاپھاٹک پر کار ٹرین کی زد میں آ گئی، ایک ہی خاندان کے 4 افراد جاں بحق

    پتوکی: لنڈا پھاٹک پر کار ٹرین کی زد میں آ گئی، جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے   4 افراد جاں بحق ہوگئے ، وزیرریلوے شیخ رشید نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کاحکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پتوکی کے قریب لنڈا پھاٹک کراس کرتے ہوئے کار ٹرین کی زد میں آ گئی، جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے تین افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئیے جبکہ ایک خاتون کو تشویشناک حالت میں تحصیل ہیڈ کوارٹرز اسپتال پتوکی منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکی۔

    عینی شاہدین کا موقف ہے کہ حادثہ ریلوے ملازمین کی غفلت کے باعث پیش آیا، جنہوں نے سگنل پر بھی پھاٹک بند نہیں کیا جبکہ المناک حادثے پرمشتعل افراد نے احتجاج کرتے ہوئے روڈ بلاک کردیا۔

    وزیرریلوے شیخ رشید نے پتوکی ٹرین حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا اور چیف ایگزیکٹو آفیسرریلوے سے حادثہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے پتوکی حادثہ پر 4افراد کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے دلی ہمدردی واظہار تعزیت کیا اور حادثے سے متعلق انتظامیہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

    عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ ٹرین کی آمد پر پھاٹک کو کھلا چھوڑناغفلت کے زمرےمیں آتا ہے، مجرمانہ غفلت کےذمہ دار وں کاتعین کر کےقانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔