Tag: ٹریک

  • غلط موڑ مڑنے کے باعث گاڑی ٹرام کے ٹریک پر آگئی

    غلط موڑ مڑنے کے باعث گاڑی ٹرام کے ٹریک پر آگئی

    ترکی میں ایک گاڑی غلط موڑ مڑ کر ٹرام کے ٹریک پر چلی گئی، خوش قسمتی سے واقعے میں ڈرائیور سمیت کوئی زخمی نہیں ہوا۔

    ترک شہر استنبول کے توپ کاپی اسٹیشن پر پیش آنے والا یہ واقعہ سرویلنس کیمرے میں ریکارڈ ہوگیا۔

    مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق گاڑی کے ڈرائیور نے ایک مصروف انٹر سیکشن پر موڑ کاٹا تو گاڑی ٹرام کے ٹریک پر آگئی۔

    فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ٹرام کے اسٹیشن پر ٹرام کے منتظر مسافروں نے گاڑی دیکھی تو وہ حیران پریشان رہ گئے۔

    فوراً ہی پولیس کو اطلاع دی گئی جس کے بعد پولیس اور فائر بریگیڈ کی مدد سے گاڑی کو روکا جاسکا۔ خوش قسمتی سے واقعے میں ڈرائیور محفوظ رہا۔

  • پولیس اہلکار نے ٹرین آنے سے پہلے جان پر کھیل کر شہری کو بچا لیا

    پولیس اہلکار نے ٹرین آنے سے پہلے جان پر کھیل کر شہری کو بچا لیا

    واشنگٹن: امریکی شہر نیویارک میں ایک پولیس افسر نے جان پر کھیل کر ایک بوڑھے شخص کی جان بچا لی جو چکرا کر ٹرین کے ٹریک پر گر گیا تھا۔

    سوشل میڈیا پر نیویارک پولیس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے پوسٹ کی جانے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص زیر زمین ٹرین کے ٹریک پر گرا ہوا ہے۔ اس موقع پر پلیٹ فارم پر کھڑے لوگ پریشان ہو کر اسے آوازیں دیتے ہیں لیکن وہ بے حس و حرکت پڑا ہے۔

    اسی لمحے یونیفارم میں ملبوس پولیس اہلکار جان کی بازی لگا کر ٹریک پر اترتا ہے، اس دوران دور سے ٹرین کی لائٹس بھی جلتی بجھتی دکھائی دیتی ہیں۔

    پولیس اہلکار مذکورہ شخص کو اٹھا کر پلیٹ فارم پر لانے کی کوشش کرتا ہے، اس دوران ایک اور شخص ٹریک پر کود کر پولیس اہلکار کی مدد کرتا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by NYPD (@nypd)

    جب وہ تینوں پلیٹ فارم کے قریب پہنچتے ہیں تو اوپر کھڑے افراد انہیں جلدی سے اوپر کھینچ لیتے ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص کی شناخت جیسی برانچ کے نام سے ہوئی جس کی عمر 60 سال ہے، وہ سب وے اسٹیشن پر اچانک طبیعت خرابی کے باعث چکرا کر پٹریوں پر جا گرا تھا۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو پر لوگوں نے پولیس اہلکار کی فرض شناسی پر اسے بے حد سراہا۔

  • گھوٹکی ٹرین حادثہ: ٹریک تاحال کلیئر نہ ہو سکا، ٹرینیں 24 گھنٹوں سے مختلف اسٹیشنز پر موجود

    گھوٹکی ٹرین حادثہ: ٹریک تاحال کلیئر نہ ہو سکا، ٹرینیں 24 گھنٹوں سے مختلف اسٹیشنز پر موجود

    کراچی: گزشتہ روز گھوٹکی میں ٹرین حادثے کے بعد تاحال ٹریک کو کلیئر نہ کیا جاسکا، کراچی سے روانہ ہونے والی اور اندرون ملک سے آنے والی ٹرینیں 24 گھنٹوں سے مختلف اسٹیشنز پر موجود ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سے روانہ ہونے والی ٹرینیں بدستور مختلف اسٹیشنز پر موجود ہیں، ریلوے ٹریک کلیئر نہ ہونے سے اسٹیشنز پر کھڑی ٹرینوں میں پانی ختم ہوچکا ہے۔

    ریلوے انتظامیہ نے متاثرہ ٹرینوں کے مسافروں کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا، مقامی افراد کی جانب سے مسافروں میں کھانے پینے کی اشیا تقسیم کی جارہی ہیں۔

    راولپنڈی جانے والی سرسید ایکسپریس گزشتہ 24 گھنٹے سے پنو عاقل میں موجود ہے، خیبر میل رانی پور اور زکریا ایکسپریس گھوٹکی اسٹیشن جبکہ راولپنڈی جانے والی گرین لائن خیر پور اسٹیشن پ 24 گھنٹے سے کھڑی ہے۔

    ٹریک کلیئر نہ ہونے پر فرید اور شاہ حسین ایکسپریس بھی روہڑی اسٹیشن پر موجود ہیں، علاوہ ازیں اندرون ملک سے آنے والی ٹرینیں بھی مختلف اسٹیشنز پر موجود ہیں۔

    دوسری جانب ڈی ایس ریلوے طارق لطیف کا کہنا ہے کہ گھوٹکی کا ریلوے ٹریک 2 سے 3 گھنٹے تک آمد و رفت کے لیے بحال ہوجائے گا، حادثے سے 1 ہزار 80 فٹ ٹریک کو نقصان پہنچا۔

    ڈی ایس ریلوے کا کہنا ہے کہ ٹریک بحالی کے لیے 24 گھنٹے بلا تعطل آپریشن کیا گیا، دور دراز کے مختلف اسٹیشنز سے ٹرینوں کو روانہ کر دیا گیا ہے، ٹرینوں کے یہاں پہنچنے تک ٹریک بحال ہوجائے گا۔

  • کیا بغیر پٹریوں کے ٹرین چلنا ممکن ہے؟

    کیا بغیر پٹریوں کے ٹرین چلنا ممکن ہے؟

    پٹریوں کے بغیر ٹرین کا تصور اور سفر ادھورا ہے، پٹریوں پر دوڑتی، بل کھاتی ٹرین چاہے کسی بھی ملک کی ہو، اپنے اندر رومانویت رکھتی ہے، تاہم اب چین اس معاملے میں بھی دنیا کو حیران کرنے جارہا ہے۔

    چینی میڈیا کے مطابق چین میں پٹریوں کے بغیر دوڑنے والی ٹرینیں کام کر رہی ہیں جو خود کار ڈرائیونگ کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ یہ ٹرین، ٹرام اور بس کا امتزاج ہے جو کسی بھی سڑک پر 500 مسافروں کے ساتھ سفر کرسکتی ہے۔

    آٹونوموس ریل ریپڈ ٹرانزٹ (اے آر ٹی) نامی اس منصوبے کا آغاز سنہ 2017 میں وسطی چین کے صوبے زوزو میں ہوا تھا اور انہیں اسمارٹ بس قرار دیا گیا۔

    یہ گائیڈڈ بسیں ٹرین، ٹرام اور بس کے درمیان کی سواری ہے، جس میں ربڑ کے ٹائرز ہیں اور یہ 70 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرسکتی ہیں۔ مکمل چارج پر یہ بس نما ٹرین 40 کلومیٹر کا سفر کرتی ہے جس کی لمبائی 30 میٹر ہے۔

    اس میں 3 سے 5 بوگیاں ہوتی ہیں اور ہر بوگی میں 100 مسافر سفر کرسکتے ہیں، یہ ٹرین خودکار سفر کرسکتی ہے مگر ڈرائیور بھی اسے اپنی مرضی سے چلاسکتے ہیں۔

    اس میں موجود ایک سنسر سسٹم ڈرائیورز کو ٹرینیں ورچوئل لین میں رکھنے پر مدد فراہم کرتا ہے اور اگر وہ راستے سے ہٹ جائے تو ایک آٹو میٹک وارننگ سامنے آتی ہے۔ اس میں سڑک پر کسی سے ٹکراؤ سے انتباہ کرنے والا سسٹم بھی ہے جو ڈرائیور کو دیگر گاڑیوں سے محفوظ رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

    2 سے 3 میل کا سفر کرنے کے لیے ٹرین کو صرف 20 سیکنڈ چارج کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ 16 میل کے سفر کے لیے 10 منٹ چارج کیا جاتا ہے۔

  • چین میں بغیر ٹریک کےچلنے والی ٹرین

    چین میں بغیر ٹریک کےچلنے والی ٹرین

    بیجنگ: چین نے ٹریک کے بغیر چلنے والی ٹرین متعارف کرا دی۔ ٹرین 70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلے گی۔

    تفصیلات کےمطابق لگتا ہےمواصلات کے شعبہ میں جلد بڑی تبدیلی آنے والی ہے کیونکہ چین نے اب ایسی ٹرین تیارکرلی ہےجوٹریک کے بغیر چلتی ہے۔

    چینی حکام کے مطابق ٹرین اب پٹری کے بجائےسڑک پرچلےگی جو سڑک پر لگے سنسرکے ذریعے کنٹرول کی جائے گی۔

    حکام کا کہناہے اس سلسلے میں چین کے وسطی صوبے ہنان میں جدید سوفٹ لمبی ٹرین کے لیے سنسرٹریک تیارکرلیا گیا ہے۔

    ٹرین کےپہیوں میں الیکٹرک سنسر ٹیکلنالوجی کا استعمال کیا گیا ہےجو ٹرین کو ٹریک پررکھتی ہےاور ٹرین بس کی طرح پہیوں کی مدد سے سڑک پر چلے گی جسے سینکڑوں سنسر کنٹرول کریں گے۔


    ٹی وی اب وال پیپر کی طرح دیوار پر چسپاں ہوجائے گا


    چینی حکام کےمطابق یہ جدید تخلیق ایندھن کے بجائے بجلی کی مدد سے چلے گی جس سے آلودگی میں بھی کمی واقع ہوگی ۔

    واضح رہےکہ ٹرین کی تیاری پر پچاس سے اسی کروڑ روپے لاگت آئے گی اور آئندہ سال سے اس ٹرین سروس کا کا آغاز کردیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں