Tag: ٹمبر مارکیٹ آتشزدگی

  • حکومت ٹمبر مارکیٹ متاثرین کو فوری معاوضہ ادا کرے، الطاف حسین

    حکومت ٹمبر مارکیٹ متاثرین کو فوری معاوضہ ادا کرے، الطاف حسین

    لندن :ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے وزیرِاعلیٰ سندھ اور صوبائی وزراء سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر وہ آتشزدگی سے جلنے والی ٹمبرمارکیٹ کا دورہ کرنے سے قاصر ہیں توکم ازکم متاثرہ مکینوں اورتاجروں کےنقصانات کا جائزہ لیکر انہیں فوری معاوضہ ادا کریں۔

    قائد الطاف حسین کا پرانا حاجی کیمپ میں ایم کیو ایم کے امدادی کیمپ میں حق پرست ارکان اسمبلی، ذمہ داران، کارکنان اور متاثرین سے ٹیلی فونک خطاب میں کہنا تھا کہ ٹمبرمارکیٹ میں لگنےوالی آگ سے صرف تاجروں کے کارخانوں اور دکانوں کو ہی نقصان نہیں پہنچا بلکہ اردگرد کے سینکڑوں گھربھی شدید متاثر ہوئے، ابھی تک وزیرِاعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور کسی وزراء نے جائےحادثے کا دورہ نہیں کیا۔

    الطاف حسین نے کہا کہ ٹمبر مارکیٹ میں اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے، متاثرین کی دلجوئی کرنا اور انکی بھرپورمدد کرنا حکومت کا فرض ہے، حکومت سندھ اپنا فرض پورا کرے۔

    انہوں نےکہا کہ وزیرِاعلی سید قائم علی شاہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ مصیبت زدہ عوام سے اظہار ہمدردی کریں اور انکی مدد کریں، الطاف حسین نے متاثرین کو یقین دلایا کہ وہ انکے حق کے لئے ہر سطح پر آواز بلند کرتے رہیں گے۔

  • ایم کیو ایم پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج طلب

    ایم کیو ایم پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج طلب

    کراچی: ٹمبر مارکیٹ آتشزدگی پر ایم کیوایم نے حکومت سندھ کو آڑے ہاتھوں لے لیا، ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن قمر منصور کا کہنا ہے کہ عوام التجا کرتے رہے لیکن حکمران غفلت سے نہ جاگے جبکہ ایم کیوایم نے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا ہے۔

    کراچی ٹمبر مارکیٹ میں آتشزدگی نے ایم کیوایم اور پیپلز پارٹی کو آمنے سامنے لا کھڑا کیا ہے، ناقص امدادی کارروائیوں پر سندھ حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ عوام مدد کے لیے التجا کرتے رہے ،کراچی رات بھر جلتا رہا لیکن حکومت اور انکے وزراء کا مایوس کن اور مجرمانہ کردار نے حکومت کے گڈ گورننس کا پول کھول دیا۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ واقعے نے ثابت کردیا کہ کراچی کا کوئی والی وارث نہیں ،انھوں نے مطالبہ کیا کہ 90 فیصد اضافی نقصان وزیراعلیٰ سندھ برداشت کریں۔

    قمر منصور نے کہا کہ صوبائی ڈسسزاٹر مینجمنٹ سیل اور بلدیاتی نظام کا نہ ہونا اور صوبائی بجٹ اپنی عیاشیوں اور کرپشن میں استعمال کرنے والے اگر کام کرتے تو یہ سانحہ نہ ہوتا۔

    رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ وزیرِاعظم فوری بلدیاتی انتخابات کرائیں اور وزیرِاعلی اور وزراء کی بے حسی کا نوٹس لیں، کہیں ایسا نہ ہو کہ ستر فیصد ریونیو دینا والا شہر مرکز کو ٹیکس دینا بند کردے۔