Tag: ٹوئٹر

  • کیا میں ٹوئٹر سربراہ کی حثیت سے عہدہ چھوڑ دوں؟ ایلون مسک کی رائے پر صارفین نے کیا جواب دیا؟

    کیا میں ٹوئٹر سربراہ کی حثیت سے عہدہ چھوڑ دوں؟ ایلون مسک کی رائے پر صارفین نے کیا جواب دیا؟

    ایلون مسک نے ٹوئٹر صارفین سے رائے مانگ لی ہے کہ کیا میں ٹوئٹر سربراہ کی حثیت سے عہدہ چھوڑ دوں؟

    تفصیلات کے مطابق ٹوئٹر کے سی ای او ایلون مسک نے اتوار کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پول کا آغاز کیا، جس میں پوچھا گیا کہ کیا انھیں کمپنی کے سربراہ کے عہدے سے سبک دوش ہونا چاہیے؟

    انھوں نے کہا کہ وہ پول کے نتائج کی پابندی کریں گے، اور صارفین جو بھی فیصلہ کریں گے انھیں قبول ہوگا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پولنگ کا عمل جاری ہے، 56 فی صد سے زائد صارفین نے ایلون مسک کو عہدہ چھوڑنے کا مشورہ دے دیا ہے۔

    یہ پول پیر کو دوپہر کے قریب بند ہونے والا ہے، تاہم ارب پتی سی ای او مسک نے اس بارے میں تفصیلات نہیں بتائیں کہ وہ کب اپنے عہدے استعفیٰ دیں گے اگر پول کے نتائج ان کے خلاف آئے۔

    سی ای او کی ممکنہ تبدیلی پر ایک ٹوئٹر صارف کے تبصرے کا جواب دیتے ہوئے ایلون مسک نے کہا کہ ان کا کوئی جانشین نہیں ہے۔ واضح رہے کہ مسک نے گزشتہ ماہ ڈیلاویئر کی ایک عدالت کو بتایا تھا کہ وہ ٹوئٹر پر اپنا وقت کم کر دیں گے اور کمپنی کو چلانے کے لیے ایک نیا لیڈر تلاش کر لیں گے۔

  • ٹوئٹر نے معروف صحافیوں کے اکاؤنٹس معطل کردئیے

    ٹوئٹر نے معروف صحافیوں کے اکاؤنٹس معطل کردئیے

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز، واشنگٹن پوسٹ، سی این این اور دیگر میڈیا گروپس سے وابستہ صحافیوں کے اکاؤنٹس معطل کر دیئے۔

     خبر رساں ایجنسی کے مطابق ان صحافیوں کا اکاؤنٹ کیوں معطل کیا گیا اور ان کی پروفائل اور پرانی ٹویٹس اچانک کیوں غائب ہو گئیں اس بارے میں ٹوئٹر کی جانب سے کو وضاحت نہیں دی گئی۔

    سی سی این کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے نئے مالک ایلون مسک پر رپورٹ کرنے والے صحافیوں کے اکاؤنٹ معطل کئے ہیں۔

    اس حوالے سے ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک نے لکھا کہ صحافیوں پر وہی قوانین لاگو ہوتے ہیں جو دیگر لوگوں پر لاگو ہوتے ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق نیویارک ٹائمز نے ٹوئٹر کی پابندیوں کو قابل اعتراض قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ تمام صحافیوں کے اکاؤنٹس بحال کر دیے جائیں گے۔

  • ایلون مسک نے ٹیسلا کے مزید حصص فروخت کردیے

    ایلون مسک نے ٹیسلا کے مزید حصص فروخت کردیے

    جدید ترین گاڑی بنانے والی کمپنی کے مالک ایلون مسک نے ٹیسلا کے مزید 3.6 ارب ڈالر کے حصص فروخت کردیے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایلون مسک نے رواں سال میں اب تک 23 ارب ڈالر کے شیئرز فروخت کرچکے ہیں۔

    خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ ایلون مسک نے زیادہ تر شیئر ٹوئٹر خریدنے کے معاہدے کی مالی اعانت کے لیے فروخت کیے۔

    یہ بھی پڑھیں: ایلون مسک نے اربوں ڈالر کے شیئرز فروخت کردیے

    واضح  رہے کہ ایلون مسک نے ٹیسلا کے حصص کی فروخت بند کرنے کا وعدہ کیا تھا تاہم انہوں نے اب ٹیسلا کے مزید 3.6 ارب ڈالر کے حصص فروخت کر دیے ہیں۔

  • ’بہترین لوگ کمپنی میں باقی رہ گئے‘ ایلون مسک کا ٹوئٹر ملازمین کے استعفوں پر ردعمل

    ’بہترین لوگ کمپنی میں باقی رہ گئے‘ ایلون مسک کا ٹوئٹر ملازمین کے استعفوں پر ردعمل

    ٹوئٹر کے نئے سربراہ ایلون مسک نے اپنے کمپنی کے ملازمین کی جانب سے بڑے پیمانے پر موصول ہونے والے استعفوں پر ردعمل دیا ہے۔

    یاد رہے کہ سینکڑوں ملازمین نے نئے باس ایلون مسک کے الٹی میٹم کے بعد استعفوں کی بھر مار ہوگئی، ایلون مسک نے ٹوئٹر کے ملازمین کو ای میل میں الٹی میٹم دیا تھا کہ زیادہ گھنٹے کام کرنے کا عہد کریں یا پھر نوکری چھوڑ دیں۔

    ایلون مسک نے ایک ٹوئٹر صارف کو جواب دیا کہ  ’بہترین لوگ کمپنی میں باقی رہ گئے ہیں، اس لیے میں زیادہ پریشان نہیں ہوں‘۔

    کمپنی بند ہونے کے بعد ایلون مسک نے ایک اور ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ ٹوئٹر استعمال کرنے کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

    واضح رہے کہ ایلون مسک کے الٹی میٹم کے بعد سینکڑوں ٹوئٹر ملازمین دستبردار ہوگئے، جس کے بعد ٹوئٹر نے کمپنی کے دفاتر آج سے عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کردیا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق ٹوئٹر کی جانب سے سرکولر میں لکھا گیا عارضی طور پر دفاتر بند کئے ہیں اکیس نومبر سے آفسز دوبارہ کھول دئیے جائینگے۔

  • ٹوئٹر کا کمپنی کے دفاتر عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان

    ٹوئٹر کا کمپنی کے دفاتر عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان

    ایلون مسک کے الٹی میٹم کے بعد سینکڑوں ٹوئٹر ملازمین دستبردار ہوگئے ،ٹوئٹر نے کمپنی کے دفاتر آج سے عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کردیا۔

    برطانوی میڈیا کےمطابق ٹوئٹر کی جانب سے سرکولر میں لکھا گیا عارضی طور پر دفاتر بند کئے ہیں اکیس نومبر سے آفسز دوبارہ کھول دئیے جائینگے۔

    برطانوی میڈیا کا کہناہےکہ ٹوئٹرنےکمپنی دفاتر عارضی طور پر بند کرنے کی وجوہات واضح نہیں کیں جب کہ دفاتر بند کرنے کی رپورٹ پر ردعمل دینے سے بھی گریز کیا۔

    واضح رہے کہ سینکڑوں ملازمین نے نئے باس ایلون مسک کے الٹی میٹم کے بعد استعفوں کی بھر مار ہوگئی، ایلون مسک نے ٹوئٹر کے ملازمین کو ای میل میں الٹی میٹم دیا تھا کہ زیادہ گھنٹے کام کرنے کا عہد کریں یا پھر نوکری چھوڑ دیں۔

  • ٹیکنالوجی کمپنیز اپنے ملازمین کو کیوں نکال رہی ہے؟

    ٹیکنالوجی کمپنیز اپنے ملازمین کو کیوں نکال رہی ہے؟

    دنیا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنی ایمازون، میٹا، اور ٹوئٹر بڑے پیمانے پر اپنے ملازمین کو کمپنی سے نکال رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چند ماہ پہلے تک جو کمپنیاں دنیا بھر کے ٹیکنالوجی پروفیشنلز کو اچھی تنخواہوں، بھاری مراعات اور وقتاً فوقتاً خوبصورت کمیشن اور بونس کا لالچ دیتی تھیں، اب وہی کمپنیاں بڑی تعداد میں اپنے ملازمین کو باہر کا راستہ دکھا رہی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ بات سامنے آئی ہے کہ ٹیکنالوجی کمپنیاں اپنے اکاؤنٹس کو مستحکم رکھنے کیلئے موجودہ صورتحال اور آنے والے وقت کے لیے خود کو تیار کر رہی ہیں، جس کے باعث وہ ملازمین کو نکال رہی ہے۔

    یاد رہے کہ امریکہ کی ٹیکنالوجی اور ای کامرس کی معروف کمپنی ایمازون بھی اس ہفتے سے کارپوریٹ اور ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹس میں سے 10 ہزار ملازمین کو فارغ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے مارک زکر برگ کی کمپنی میٹا نے بھی ہزاروں ملازمین کو نوکری سے فارغ کردیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق پچھلی دہائیوں کے دوران لاکھوں لوگوں کو ملازمتیں دے کر کھربوں ڈالر کمانے والی ان بڑی ٹیک کمپنیوں میں برطرفی کرنا اس بات کا اشارہ دے رہی ہے کہ اچھے دن جانے والے ہیں۔

    دوسری جانب یہ بھی کہا جارہا ہے کہ آئی ایم ایف نے کساد بازاری کے حوالے سے دنیا کو خبردار کیا ہے، جس کی وجہ سے عالمی معیشت رک سکتی ہے اس لیے یہ کمپنیز آنے والے دنوں کی بُو سنگھ کر خود کو تیار کررہی ہے۔

  • تنقید کرنے پر ایلون مسک نے انجینئر کو ملازمت سے فارغ کردیا

    تنقید کرنے پر ایلون مسک نے انجینئر کو ملازمت سے فارغ کردیا

    ٹیسلا، اسپیس ایکس اور ٹوئٹر جیسی کمپنیوں کے مالک ایلون مسک تنقید پسند نہ آئی تو انہوں نے کمپنی کے انجینئر کو ملازمت سے ہی فارغ کردیا۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق ہوا کچھ یوں کہ جب اتوار کو ایلون مسک نے متعدد ممالک میں ٹوئٹر کے انتہائی سست ہونے پر معذرت کی تھی، جس کے بعد یہ سارا معاملہ شروع ہوا ۔

    ایلون مسک کی اس ٹوئٹ کے کچھ ہی گھنٹے بعد ایرک نے ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ میں نے ٹوئٹر کے لیے 6 سال گزارے اور میں کہہ سکتا ہوں کہ یہ غلط ہے۔

    ایلون مسک نے کمپنی کے انجینئر  ایرک کو جواب دیتے ہوئے ان سے سوال کیا کہ ٹوئٹر اینڈرائیڈ پر بہت سلو ہے آپ نے اسے ٹھیک کرنے کے لیے کیا کام کیا ہے؟

     ایلون مسک کے اس سوال پر ایرک نے کئی ٹوئٹس کیے اور اپنے نئے مالک کو سمجھانے کی بہت کوشش کی۔

    اس پورے معاملے کو دیکھتے ہوئے ٹوئٹر کے ایک صارف نے لکھا کہ تم نے اپنے نئے باس کو یہ سب کچھ پرائیوٹ کیوں نہیں بتایا۔

    صارف کے اس سوال پر 8 سال سے زائد ٹوئٹر کے لیےکام کرنے والے ایرک نے جواب دیا کہ شاید انہیں بھی مجھ سے ذاتی طور پر سوالات پوچھنے چاہئیں۔

    اس پوسٹ کے بعد ایلون مسک نے پیر کو اعلان کیا کہ ایرک کو نوکری سے نکال دیا گیا ہے۔

     جس کے بعد ایرک نے ٹوئٹر سربراہ کی پوسٹ کو ری ٹوئٹ کر کے اس پر سیلوٹ کا ایموجی لگایا، ٹوئٹر سے اس ماہ نکالے جانے والے کئی ملازمین نے اپنی پوسٹ میں سیلوٹ کا ایموجی استعمال کیا تھا۔

  • ٹوئٹر سے ناراض صارفین نے دیگر ایپس کا استعمال شروع کردیا

    ٹوئٹر سے ناراض صارفین نے دیگر ایپس کا استعمال شروع کردیا

    سماجی رابطے کی مشہور ویب سائٹ ٹوئٹر کے مالک کی جانب سے متعدد متنازعہ فیصلوں کے بعد لاکھوں صارفین نے ٹوئٹر کو خیر باد کہنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر کا کنٹرول سنبھالنے اور ”بلیو ٹک“ پر آٹھ ڈالرز فیس جیسے اقدامات کے بعد لاتعداد صارفین نے اس پالیسی پر اپنی شدید ناراضی کا اظہار کیا ہے۔

    ایسے کون سے پلیٹ فارمز ہیں جو ٹوئٹر کا متبادل ہوسکتے ہیں؟ جانیے
    اسی ناراضی کے پیش نظر مذکورہ صارفین کا رجحان ٹوئٹر کو چھوڑ کر مسٹوڈن، کوہوسٹ، ٹروتھ سوشل، ٹرائبل سوشل، ٹمبلر اور کلب ہاؤس نامی ایپس پر بڑھ گیا ہے۔

    مسٹوڈن :
    رپورٹ کے مطابق ان ایپس میں سب سے نمایاں مسٹوڈن سافٹ ویئر ہے جس پر صارفین اپنے نئے اکاؤنٹس مرتب کررہے ہیں اور اب تک لاکھوں کی تعداد میں ٹوئٹر صارفین ”مسٹوڈن“پلیٹ فارم پر منتقل ہونا شروع ہوگئے ہیں۔

    Decentralized social network Mastodon grows to 655K users in wake of Elon Musk's Twitter takeover | TechCrunch

    مسٹوڈن سال2016 سے انٹرنیٹ پر موجود ہے اور اس کا فالوونگ سسٹم بھی ٹوئٹر جیسا ہی ہے لیکن اس میں لوگوں کے پاس اپنے سرور کے انتخاب کا آپشن ہوتا ہے۔

    سوشل میڈیا پلیٹ فارم مسٹوڈن آمدنی کے لیے اشتہارات پر انحصار نہیں کرتا اور اس میں 500 حروف کی حد تک پیغام لکھنے کی گنجائش ہے، اس کے ساتھ ہی حسب ضرورت ایموجیز بھی موجود ہیں۔

    اس حوالے سے مسٹوڈن کے بانی یوگن روچکو کا کہنا ہے کہ ان کا پلیٹ فارم اس نیٹ ورک کا اب تک کا سب سے بڑا پلیٹ فارم ہے اور 27 اکتوبر سے اب تک اس کے صارفین میں 2 لاکھ 30 ہزار کا اضافہ ہوچکا ہے۔

    کوہوسٹ :
    کوہوسٹ بھی اشتہارات کے بغیر ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہے اس پلیٹ فارم پر کی گئی پوسٹس ایک ٹائم لائن میں آتی ہیں جو بالکل ٹویٹر کی طرح ہیں۔

    Cohost AI Property Management - Apps on Google Play

    ٹروتھ سوشل :
    یہ ادارہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے قائم کیا گیا، ٹروتھ سوشل ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جسے قدامت پسندوں نے پسند کیا ہے اور اسے حال ہی میں ایپل انکارپوریشنز آئی او ایس اور گوگل کی ملکیت والے اینڈرائیڈ پر متعارف کیا گیا تھا، ٹروتھ سوشل صرف امریکا میں صارفین کے لیے دستیاب ہے۔

    Trump's Truth Social barred from Google Play store over content moderation concerns

    ٹرائبل سوشل :
    یہ ایک گراس روٹ سوشل ایپلیکیشن ہے جو ایپل کے ایپ اسٹور اور اینڈرائیڈ پر بھی دستیاب ہے یہ پلیٹ فارم سال 2018 میں قائم کیا گیا تھا۔

    مذکورہ پلیٹ فارم صارفین کو پوسٹ پر اپنے فالورز کی تعداد بڑھانے کی سہولت دیتا ہے اور جہاں صارفین مختلف موضوعات پر ماہرین بھی تلاش کرسکتے ہیں۔

     

    ٹمبلر :
    ٹمبلر ایک سوشل میڈیا ویب سائٹ ہے جس کا آغاز سال 2007 میں کیا گیا تھا یہ ایپ اپنے صارفین کو تصاویر اور ’جفس‘ کے ساتھ طویل بلاگ طرز کا مواد پوسٹ کرنے کی سہولت دیتی ہے۔

    اس کے علاوہ یہ پلیٹ فارم اپنے صارفین کو ٹویٹر کی براہ راست پیغام رسانی کے نظام کی طرح ایک دوسرے کے ساتھ چیٹ کرنے کی بھی اجازت دیتا ہے۔

    کلب ہاؤس :
    کلب ہاؤس ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو لائیو آڈیو چیٹ رومز کی سہولت فراہم کرتا ہے اس ایپ نے عالمی وبا کورونا کے عروج کے دنوں میں کافی مقبولیت حاصل کی۔

    Clubhouse: Here you are

    کلب ہاؤس صارفین کو دنیا بھر کے لوگوں کے ساتھ ایسے چیٹ کرنے کی سہولت حاصل ہے جیسے کہ وہ سب کسی کمرے میں موجود ہوں اور باہمی دلچسپی کے موضوعات پر گفتگو کرسکتے ہیں۔

  • چند دن میں 70 ہزار سے زائد صارفین نے ٹوئٹر کے متبادل پلیٹ فارم کا رخ کر لیا

    چند دن میں 70 ہزار سے زائد صارفین نے ٹوئٹر کے متبادل پلیٹ فارم کا رخ کر لیا

    ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک کے تباہ کن اقدامات کے بعد چند دن میں 70 ہزار سے زائد ٹوئٹر صارفین نے ٹوئٹر کے متبادل پلیٹ فارم مسٹوڈن کا رخ کر لیا ہے۔

    امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق پچھلے کچھ دنوں میں مسٹوڈن کی طرف 70 ہزار سے زائد نئے صارفین نے رخ کیا ہے، مسٹوڈن پر اس وقت 6 لاکھ 55 ہزار سے زائد صارفین موجود ہیں۔

    خیال رہے کہ ایلون مسک کے ٹوئٹر کا کنٹرول سنبھالنے اور اکاؤنٹ کی تصدیق یعنی بلیو چیک کے لیے ماہانہ 8 ڈالر فیس کے اعلان کے بعد صارفین کی بہت بڑی تعداد مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ کا متبادل ڈھونڈ رہی ہے۔

    ٹوئٹر کے ویریفائیڈ صارفین کے لئے بڑی خبر آگئی

    یہی وجہ ہے کہ سوشل میڈیا پر ایک اور پلیٹ فارم صارفین کی گفتگو میں شامل نظر آنے لگا ہے، اور اس پلیٹ فارم کا نام ہے مسٹوڈن (Mastodon)۔

    اسے 2016 میں بنایا گیا تھا، اسے اشتہارات سے پاک پلیٹ فارم بھی کہا جاتا ہے، یہ پلیٹ فارم دیکھنے میں تو ٹوئٹر جیسا ہی نظر آتا ہے لیکن اس میں کافی چیزیں مختلف ہیں، ٹوئٹر پر صارفین ٹویٹ کرتے ہیں لیکن مسٹوڈن پر اس ٹویٹ کو ’ٹوٹ‘ کہا جاتا ہے۔

    مسٹوڈن پر سائن اپ کرنے پر آپ سے پوچھا جاتا ہے کہ آپ کون سا سرور جوائن کرنا چاہتے ہیں؟ یہ سرورز آپ کے علاقے، رجحانات اور پیشوں کو مد نظر رکھتے ہوئے تشکیل دیے گئے ہیں۔

    ٹوئٹر نے بھارتی ملازمین پر دکھوں کا پہاڑ گرا دیا

    ٹوئٹر پر کافی صارفین یہ کہتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ وہ مسٹوڈن منتقل ہو گئے ہیں لیکن ان کے مطابق اس پلیٹ فارم کا استعمال ٹوئٹر جتنا آسان نہیں۔

    برائن بلسٹن نامی صارف نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’میرا ٹوئٹر چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں لیکن پھر بھی مسٹوڈن پر اکاؤنٹ بنا لیا ہے، کہیں ایسا نہ ہو کہ ہر کوئی ٹوئٹر سے غائب ہو جائے اور یہاں صرف میں اور ایلون مسک ہی رہ جائیں۔‘

    کمپیوٹر سیکیورٹی کے ماہر گراہم کلولی نے ٹوئٹر پر مسٹوڈن کے حوالے سے ہونے والی گفتگو پر ایک طنزیہ ٹویٹ میں کہا ’کس نے سوچا ہوگا کہ ایلون مسک مسٹوڈن کے فروغ کے لیے 44 ملین ڈالرز خرچ کریں گے۔‘

    کچھ سوشل میڈیا صارفین نے مسٹوڈن کے استعمال کو انتہائی پیچیدہ بھی قرار دیا۔