Tag: ٹوبہ ٹیک سنگھ

  • گلدان ٹوٹنے پر ٹوبہ ٹیک سنگھ میں مالک نے گھریلو ملازمہ کے سر کے بال مونڈ دیے

    گلدان ٹوٹنے پر ٹوبہ ٹیک سنگھ میں مالک نے گھریلو ملازمہ کے سر کے بال مونڈ دیے

    ٹوبہ ٹیک سنگھ: پنجاب میں گھریلو ملازمہ پر تشدد کا ایک اور شرمناک واقعہ رونما ہوا ہے، گلدان ٹوٹنے پر ٹوبہ ٹیک سنگھ میں مالک نے گھریلو ملازمہ کے سر کے بال مونڈ دیے۔

    تفصیلات کے مطابق گلدان توڑنے پر ٹوبہ ٹیک سنگھ کے علاقے محلہ نیو گارڈن ٹاؤن میں گھریلو ملازمہ پر تشدد کا واقعہ سامنے آیا ہے، گھر کے مالک نے ملازمہ کے سر کے بال مونڈ دیے، پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا۔

    متاثرہ لڑکی کے والد محمد وحید نے بتایا کہ ان کی بیٹی ثمینہ گارڈن ٹاؤن میں محمد افضل کے گھر میں کام کاج کرتی تھی، محمد افضل نے اہلیہ کے ساتھ مل کر بیٹی کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

    گھریلو ملازمہ تشدد کیس : سول جج کی اہلیہ کو ضمانت مل گئی

    ڈی پی او نے واقعے کا نوٹس لے لیا، اور بچی کا فوری طبی معائنہ کرانے اور قانونی کارروائی مکمل کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔

  • ویڈیو: ’میں جس رنگ کے کپڑے پہنتا ہوں، آنکھیں بھی اسی رنگ کی ہو جاتی ہیں‘

    ویڈیو: ’میں جس رنگ کے کپڑے پہنتا ہوں، آنکھیں بھی اسی رنگ کی ہو جاتی ہیں‘

    اللہ جسے چاہے اپنے قدرت کے انوکھے تحائف سے نوازے، جسے چاہے کرشمہ بنا دے۔

    ٹوبہ ٹیک سنگھ کے 22 سالہ شہری محمد علی کو خدا نے ایک منفرد اور خوب صورت تحفے سے نوازا ہے، وہ جس رنگ کا لباس پہنتے ہیں، ان کی آنکھیں بھی اسی رنگ میں تبدیل ہو جاتی ہیں۔

    لوگ جب یہ سنتے ہیں تو یقین ہی نہیں کر پاتے، لیکن پھر ان کی آنکھوں کا بدلتا رنگ دیکھ کر دنگ رہ جاتے ہیں۔

    محمد علی نے بتایا کہ ’میں جس رنگ کے کپڑے پہنتا ہوں، میری آنکھیں بھی اسی رنگ کی ہو جاتی ہیں۔‘ انھوں ںے کہا کہ صرف تین رنگ ایسے ہیں جن کے پہننے سے رنگ تبدیل نہیں ہوتا، باقی ہر رنگ آنکھوں پر اثر انداز ہوتا ہے اور آنکھوں کا رنگ تبدیل ہو جاتا ہے۔

    محمد علی نے بتایا کہ سبز رنگ کے تمام شیڈز آنکھوں میں آ جاتے ہیں، اسی طرح نیلے رنگ کے شیڈز والی شرٹ اگر پہن لوں تو وہ بھی صاف طور سے آنکھوں میں آ جاتے ہیں، ان کے علاوہ سفید رنگ ہے جس کی وجہ سے آنکھوں کا رنگ بدل جاتا ہے۔

    محمد علی کے مطابق ان کی آنکھوں کا بنیادی رنگ خاکی (گرے) ہے، اور کالا ایسا رنگ ہے جس کا اثر آنکھوں میں خاص محسوس نہیں ہوتا۔ عام لوگ تو کہتے ہیں کہ ہاں تبدیل ہوا ہے رنگ لیکن جب کیمرے سے دیکھتے ہیں تو وہ اس میں پکڑا نہیں جاتا۔

    انھوں نے بتایا کہ کالے رنگ کے علاوہ پیلے اور لال رنگ کے شیڈز بھی ان کی آنکھوں میں نہیں آتے۔ ان رنگوں کے علاوہ کچھ شیڈز بالکل صاف طور سے آنکھوں میں آتے ہیں جب کہ کچھ ہلکے آ جاتے ہیں۔

    محمد علی نے بتایا کہ جب وہ کسی رنگ کے کپڑے پہنتے ہیں تو پھر 30 سے 35 سیکنڈ کا وقت لگتا ہے آنکھوں کا رنگ تبدیل ہونا شروع ہونے میں، لیکن رنگ مکمل تبدیل ہونے میں 4 سے 5 منٹ لگ جاتے ہیں۔

    محمد علی کا کہنا ہے کہ انھیں اس معاملے سے کبھی کوئی مسئلہ نہیں ہوا، اس لیے انھوں نے کبھی ڈاکٹر سے اس سلسلے میں رجوع نہیں کیا۔ انھوں نے کہا کہ گوگل پر اس حوالے سے سرچ کیا لیکن انھوں نے اس خصوصیت کے ساتھ کسی اور کو نہیں دیکھا۔

    جب محمد علی نے جاب شروع کی تو لوگ ان سے پوچھنے لگے کہ کیا وہ لینس استعمال کرتے ہیں، لیکن وہ جواب دیتے کہ یہ قدرتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ بہ طور ماڈل اپنا کیریئر بنانا چاہتے ہیں۔

  • کراچی سے ننکانہ جانے والی اسپیشل ٹرین کی7 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں

    کراچی سے ننکانہ جانے والی اسپیشل ٹرین کی7 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں

    ٹوبہ ٹیک سنگھ:کراچی سے ننکانہ جانے والی اسپیشل ٹرین کی سات بوگیاں پٹری سے اتر گئی, حادثہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سےننکانہ جانے والی اسپیشل ٹرین کی7بوگیاں پٹری سےاتر گئیں، ٹرین کی بوگیاں شور کوٹ کے قریب پٹری سے اتریں جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    ذرائع کے مطابق ریسکیو ٹیمیں حادثے کی جگہ روانہ ہوگئی ہیں جبکہ ٹرین کی کوچز کو دوبارہ پٹری پر رکھنے کا کام شروع کر دیا گیا۔

  • 75 سال پہلے بٹوارے کے ساتھ جنم لینے والی کہانیاں

    75 سال پہلے بٹوارے کے ساتھ جنم لینے والی کہانیاں

    تقسیمِ ہند کے اعلان پر فوری اور شدید رد عمل فسادات کی صورت میں سامنے آیا اور قتل و غارت گری کی وہ داستان رقم ہوئی جس سے برصغیر کی تاریخ کے اوراق چھلنی ہیں۔

    متحدہ ہندوستان کے بٹوارے کے ساتھ پیدا ہونے والے حالات کا اثر انسانی زندگی کے تمام شعبوں پر پڑا۔ ہجرت کرنے کا سلسلہ شروع ہوا تو مذہب اور قومیت کے نام پر خوب لہو بھی بہا جس نے ادب پر گہرے اثرات مرتب کیے۔ نظم ہو یا نثر، ناول ہو، یا افسانہ، تقسیم اور فسادات پر لکھنے کا سلسلہ چل نکلا۔ کرشن چندر، سعادت حسن منٹو، عصمت چغتائی، راجندر سنگھ بیدی، حیات اللہ انصاری، قرۃالعین حیدر، رام لعل، خواجہ احمد عباس، احمد ندیم قاسمی اور کئی ادیبوں نے اس تقسیم اور عظیم ہجرت سے جڑے واقعات اور مسائل پر کہانیاں لکھیں۔ یہاں ہم ایسے ہی چند مشہور افسانوں کے مصنّفین اور ان کی تخلیق کا چند سطری تعارف پیش کررہے ہیں جنھیں آپ انٹرنیٹ کی مدد سے پڑھ سکتے ہیں۔

    ’ٹوبہ ٹیک سنگھ‘
    مشہور افسانوں‌ کے خالق، نام ور ادیب اور فلمی کہانی کار سعادت حسن منٹو کا یہ افسانہ نقل مکانی یا ہجرت کے کرب کو بیان کرتا ہے۔ مصنّف نے بتایا ہے کہ تقسیمِ ہند کے بعد جہاں ہر چیز کا تبادلہ اور منتقلی عمل میں لائی جارہی تھی اور نئی نئی بنائی گئی سرحدوں کے اطراف قیدیوں اور پاگلوں کی بھی منتقلی کا منصوبہ بنایا گیا تو ایک پاگل انسان پر کیا بیتی۔ یہ کردار فضل دین پاگل کا تھا جسے صرف اس بات سے سروکار ہے کہ اُسے ’ٹوبہ ٹیک سنگھ‘ سے یعنی اس کی جگہ سے دور نہ کیا جائے۔ وہ جگہ خواہ ہندوستان میں ہو یا پاکستان میں، اسے اس سے غرض نہیں‌ تھی۔ جب اُسے جبراً وہاں سے نکالنے کی کوشش کی جاتی ہے تو وہ ایک ایسی جگہ جم کر کھڑا ہو جاتا ہے جو نہ ہندوستان کا حصّہ ہے اور نہ پاکستان کا۔ اور اچانک وہ اسی جگہ پر ایک فلک شگاف چیخ کے ساتھ اوندھے منھ گر جاتا ہے۔ وہ مَر چکا ہوتا ہے۔

    ‘لاجونتی’
    راجندر سنگھ بیدی نے اپنے اس افسانے کو اس کے مرکزی کردار کا نام ہی دیا ہے۔ یہ عورت یعنی لاجونتی خلوص کے ساتھ سندر لال کو اپنا سب کچھ مانتی ہے اور اس سے بڑی محبت کرتی ہے۔ سندر لال بھی لاجونتی پر جان چھڑکتا ہے، لیکن تقسیم کے وقت کچھ مسلمان نوجوان لاجونتی کو اپنے ساتھ پاکستان لے جاتے ہیں۔ پھر کہانی میں وہ موڑ آتا ہے جب مہاجرین کی ادلا بدلی شروع ہوتی ہے اور اس کے نتیجے میں لاجونتی پھر سندر لال تک پہنچ جاتی ہے، لیکن اب وہ سندر لال جو اس پر جان چھڑکتا تھا، اس پر شک کرتا ہے اور اس کا لاجونتی کے ساتھ رویہ اس قدر بدل جاتا ہے کہ اس عورت کو کچھ سمجھ نہیں‌ آتا۔ سندر لال کے رویے سے اس کی وفاداری اور پاکیزگی خود اس کے لیے سوالیہ نشان بن جاتی ہے۔

    ‘ماں بیٹا’
    حیات اللہ انصاری اردو افسانہ کا اہم نام ہیں اور اپنے اسلوب کے باعث پہچانے جاتے ہیں۔ انھوں‌ نے اپنے افسانہ میں‌ مذہبی انتہا پسندی سے پریشان ایک ہندو بیٹے اور مسلمان ماں کو دکھایا ہے جو بالکل الگ تھے۔ ان کا ماحول، معاشرہ جدا تھا اور وہ دونوں ہی ایک دوسرے کے مذہب سے سخت بیزار اور نفرت کرنے والے تھے۔ مگر تقسیم کے موقع پر ان کا دکھ ایک ہی تھا۔ لاکھوں لوگوں کی طرح برسوں سے ایک جگہ بسے ہوئے یہ دونوں بھی بالکل اجڑ گئے تھے۔ ان کا مذہب اور رسم و رواج، تہوار اور خاندان تو بالکل الگ تھے، مگر ان کے اجڑنے کی کہانی ایک جیسی تھی۔ پھر اتفاق سے جب وہ ملتے ہیں تو ایک دوسرے کی کہانی سنتے ہیں اور پھر ان کی سوچ بدل جاتی ہے۔

    ‘جلاوطن’
    قرۃ العین حیدر نے اس میں مشترکہ تہذیب کے بکھرنے کو بیان کیا ہے۔ یہ اس مشترکہ تہذیب کی کہانی ہے جس نے برصغیر میں بسنے والوں کے صدیوں کے میل جول سے جنم لیا اور ان کے درمیان یک جہتی کی علامت تھی۔ اس کہانی میں مصنّفہ نے رشتوں کے بکھرنے، خاندانوں کی جدائی اور انسانی قدروں کے پامال ہونے کے المیے کو پیش کیا گیا ہے۔ تقسیم کے بعد جس طرح رشتوں کا بھی بٹوارہ ہوا اور ایک ہی گھر کے باپ بیٹا سرحدوں کے اطراف میں بٹ کر کیسے کرب سے اور کن مسائل سے دوچار ہوئے، یہ سب اس کہانی میں‌ پڑھا جاسکتا ہے۔ یہ ان لوگوں کی داستان ہے جو بٹوارہ نہیں چاہتے تھے اور اپنا گھر بار چھوڑنا ان کے لیے آسان نہ تھا۔ بیٹے کی پاکستان ہجرت دوسری طرف بھارت کے شہری بن جانے والے اس کے خاندان کو اپنے ہی وطن میں مشکوک بنا دیتی ہے۔ جوان اولاد کی جدائی کا غم تو مارے ہی دے رہا تھا، اس پر اپنی ہی پولیس کی تفتیش بھی برداشت کرنا پڑتی ہے۔

    ‘نصیب جلی’
    رام لعل کا یہ افسانہ تقسیم کے بعد ایک مسلمان اور سکھ کی محض دو سالہ دوستی اور ایک موقع پر ان کے امتحان کی خوب صورت تصویر پیش کرتا ہے۔ یہ انسانیت کے عظیم جذبے کی کہانی ہے جس میں‌ مذہب کی تفریق حائل نہیں‌ ہوتی۔ یہ دو کردار موتا سنگھ اور غلام سرور کی کہانی ہے جو امرتسر میں ایک ہی ورکشاپ میں کام کرتے تھے۔ وہ اسی ورکشاپ کے قریب ایک بیرک میں پڑوسی کی حیثیت سے رہتے تھے۔

    سکھ اکثریت والے علاقے میں جب فسادات شروع ہوئے تو غلام سرور کو جان کے لالے پڑ گئے۔ وہ اپنی جان بچانے کے لیے دیواریں پھلانگتا ہوا کسی طرح موتا سنگھ کے آنگن میں کود جاتا ہے۔ موتا سنگھ کے کئی عزیز بھی عین تقسیم کے موقع پر مسلمانوں‌ کے ہاتھوں مارے گئے تھے اور وہ چاہتا تو اس موقع پر ایک مسلمان کو قتل کرکے بدلہ لے بھی سکتا تھا۔ لیکن جب بھیڑ چیختی ہوئی موتا سنگھ کے دروازے پر پہنچی، تب اس نے اپنے دوست اور ایک انسان کی جان بچانے کا فیصلہ کیا۔ موتا سنگھ اسے گھسیٹتا ہوا کمرے میں لے گیا جہاں ایک پلنگ پر اپنی بیوی کے ساتھ لٹا کر ان کے اوپر رضائی ڈال دی۔

    اس نے کہا، دونوں لیٹے رہو سیدھے، ایک دوسرے کے ساتھ بالکل لگ کر۔ کسی کو شک نہ ہو کہ دو سوئے ہوئے ہیں۔ ادھر فسادی گھر میں‌ داخل ہوجاتے ہیں اور گھر میں غلام سرور کا سراغ نہ پا کر واپس نکل جاتے ہیں۔

  • وزیر اعظم نے سب کیمپس ٹوبہ ٹیک سنگھ کو یونیورسٹی بنانے کی منظوری دے دی

    وزیر اعظم نے سب کیمپس ٹوبہ ٹیک سنگھ کو یونیورسٹی بنانے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: ‏وزیر اعظم عمران خان نے گورنر پنجاب کی درخواست پر سب کیمپس ٹوبہ ٹیک سنگھ کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے ملاقات کی جس میں ‏زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے سب کیمپس ٹوبہ ٹیک سنگھ کو جامعہ بنانے کی منظوری دی گئی۔

    ملاقات میں گورنر پنجاب نے وزیر اعظم سے درخواست کی کہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر سب کیمپس ٹوبہ ٹیک سنگھ کو باقاعدہ یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے۔

    وزیر اعظم نے گورنر پنجاب کی درخواست پر یونیورسٹی کے قیام کو منظور کر لیا، وزیر اعظم نے یونیورسٹی کے قیام کے لیے تمام فنڈز فراہم کر نے کی بھی ہدایت کر دی ہے۔

    گورنر پنجاب نے اپنے بیان میں کہا کہ ٹوبہ ٹیک سنگھ کے عوام سے یونیورسٹی کے قیام کا وعدہ پورا کر رہے ہیں، یونیورسٹی کی منظوری دینے پر وزیر اعظم کا بھی شکر یہ ادا کرتا ہوں۔

    یاد رہے کہ جون میں گورنر پنجاب چوہدری سرور نے زرعی یونیورسٹی ٹوبہ ٹیک سنگھ کیمپس میں سولر سسٹم کا افتتاح بھی کیا تھا۔ انھوں نے اس موقع پر کہا تھا کہ سولر انرجی کاحصول آج کے دور میں ناگزیر ہے، توانائی کی ضروریات کو بہ آسانی پورا کرنے کے لیے شمسی توانائی بہترین متبادل ہے۔

  • سابق ن لیگی ایم پی اے کے خلاف ایف آئی آر درج

    سابق ن لیگی ایم پی اے کے خلاف ایف آئی آر درج

    ٹوبہ ٹیک سنگھ: پاکستان مسلم لیگ نے کے ضلعی صدر اور سابق ایم پی اے امجد جاوید کے خلاف اینٹی کرپشن نے مقدمہ درج کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن نے کارروائی کرتے ہوئے ن لیگ کے سابق ضلعی صدر امجد علی جاوید پر 80 کنال سرکاری زمین پر قبضے کے الزام میں مقدمہ درج کر دیا۔

    امجد جاوید کے خلاف سرکاری اراضی کا غلط استعمال کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، ایف آئی آر متن کے مطابق امجد جاوید نے 2007 میں بطور صنعت کار سرکاری جگہ لی، اور 2016 میں وہی سرکاری زمین رہائشی کالونی بنا کر فروخت کر دی۔

    امجد علی جاوید

    یاد رہے کہ امجد جاوید پر اینٹی کرپشن میں اس سے قبل بھی ایک مقدمہ درج کیا جا چکا ہے۔

    ادھر گوجرانوالہ میں بھی محکمہ اینٹی کرپشن نے قلعہ میاں سنگھ میں کارروائی کر کے 11 ویں اسکیل کا فیلڈ افسر رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا ہے۔

    اینٹی کرپشن کا “جعلی چیئرمین ” ڈی جی اینٹی کرپشن کے ہاتھوں گرفتار

    اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ ملزم فیلڈ افسر عابد حسین کے قبضے سے نشان زدہ نوٹ برآمد کر لیے گئے ہیں، ملزم کے خلاف مزید کارروائی کی جا رہی ہے۔

    یاد رہے کہ تین دن قبل اینٹی کرپشن پنجاب نے لاہور میں ایک جعلی اینٹی کرپشن فورس کو پکڑ لیا تھا، خود کو اینٹی کرپشن کا چیئرمین کہلوانے والا علی رضا اور بلال رانا نامی شخص گرفتار کیے گئے۔

    ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب گوہر نفیس کا کہنا تھا کہ صوبائی دارالحکومت سے اطلاعات موصول ہو رہی تھیں کہ شہر میں خود ساختہ اینٹی کرپشن کی ٹیمیں متحرک ہیں اور لوگوں سے ممبر سازی کی آڑ میں بھاری رقوم وصول کر رہی ہیں۔

  • ٹوبہ ٹیک سنگھ: ہمسائے کی 3 سال کے بچے کے ساتھ زیادتی، قتل کی کوشش

    ٹوبہ ٹیک سنگھ: ہمسائے کی 3 سال کے بچے کے ساتھ زیادتی، قتل کی کوشش

    ٹوبہ ٹیک سنگھ: پنجاب کے ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ سےگزشتہ روزلاپتا ہونےوالےتین سالہ محمد حسن کوزخمی حالت میں کھیت سےبرآمد کرلیا، ہمسائے نےمبینہ زیادتی کےبعد گلا دبا کرمردہ سمجھ کر پھینک دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹوبہ ٹیک سنگھ کےبخشی پارک کے رہائشی عبدالرحمان کا تین سالہ بیٹا محمد حسن گزشتہ روز گھرکےباہرکھیلتےہوئےلاپتا ہوگیا تھا، پولیس اور اہل علاقہ گزشتہ روز سے اسے تلا ش کررہے تھے ۔

    پولیس نےمختلف مقامات کی تلاشی کےدوران دو محلےداروں کوشک کی بنا پرحراست میں لےکرتفتیش شروع کی ۔ تفتیش کے دوران بچےکےہمسائےؤحماد نےاعتراف کیا کہ اس نےزیادتی کےبعد محمد حسن کاگلا دبا کراسےکماد کی فصل میں پھینک دیا تھا، حماد کی عمر 16 سال بتائی جارہی ہے۔

    پولیس ملزم کی نشاندہی پرکھیت میں پہنچی توننھا محمد حسن بےہوشی کی حالت میں پڑا تھا ۔ شدید زخمی محمد حسن کو سول اسپتال ٹوبہ ٹیک سنگھ منتقل کردیا گیا، جہاں اسے طبی امداد فراہم کی جارہی ہے، جبکہ زیادتی کی تصدیق کے لیے اس کا میڈیکل بھی کروایا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ ابھی کچھ دن قبل ہی پنجاب کے علاقے چونیاں میں معصوم بچوں کے ساتھ زیادتی کے پے درپے واقعات پیش آئے تھے، جن میں بچوں کو اغوا کیا گیا اور ان کے ساتھ زیادتی کی، زیادتی کے بعد بچے کو قتل کردیا۔

    ڈھائی ماہ کے دوران 4 بچوں کو اغوا کیا گیا جن میں فیضان، علی حسنین، سلمان اور 12 سالہ عمران شامل تھے۔پولیس نے بتایا کہ1700 افراد کا ڈی این اے لیا گیا جن میں سے ایک ملزم سہیل شہزاد کا ڈی این اے فیضان نامی بچے کی لاش سے ملنے والے ڈی این اے سے میچ کرگیا تھا۔

  • رحمان بابا ایکسپریس کو حادثہ، 10 مسافر زخمی

    رحمان بابا ایکسپریس کو حادثہ، 10 مسافر زخمی

    ٹوبہ ٹیک سنگھ: پشاور سے کراچی جانے والی رحمان بابا ایکسپریس کی 4 بوگیاں پٹری سے اترگئیں جس کے نتیجے میں 10 مسافر زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور سے کراچی جانے والی رحمان بابا ایکسپریس کو ٹوبہ ٹیکس سنگھ ریلوے اسٹیشن کے قریب حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں 10 مسافر زخمی ہوگئے۔

    ریسکیو حکام کے مطابق رحمان بابا ایکسپریس کی 4 بوگیاں پٹری سے اترگئیں، حادثے کے باعث ٹریک پر ٹرینوں کی آمدورفت معطل ہوگئی۔

    حادثے میں زخمی ہونے والے مسافروں کو ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے جبکہ ریلیف ٹرین اور انجن کو حادثے کی جگہ روانہ کردیا گیا۔

    ریلوے ذرائع کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں پتہ چلا کہ حادثہ ڈرائیورصغٖیرعباس کی نااہلی کے باعث پیش آیا، صغیرعباس مال گاڑی کا ڈرائیور تھا، مسافرٹرین چلانے لگا۔

    ترجمان ریلوے کے مطابق اے سی پارلر مسافروں کو ریلیف ٹرین سے روانہ کردیا گیا جبکہ اکانومی کلاس مسافروں کو متبادل ٹرین سے روانہ کیا جائے گا۔

    صادق آباد ٹرین حادثہ، جاں بحق افراد کی تعداد 22 ہوگئی

    اس سے قبل رواں سال جولائی میں مسافر ٹرین اکبر ایکسپریس اور مال گاڑی میں تصادم کے نتیجے میں 22 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ 84 افراد زخمی ہوئے تھے۔

    وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے اکبرایکسپریس حادثے کو انسانی غلطی قرار دیتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین کے لیے9،9 لاکھ جبکہ شدید زخمیوں کو پانچ لاکھ اور کم زخمی افراد کو 2،2 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا تھا۔

  • ریاض فتیانہ کا حلقے کے کارکنوں کی بھرتی کے لیے سفارشی خط منظر عام پر آ گیا

    ریاض فتیانہ کا حلقے کے کارکنوں کی بھرتی کے لیے سفارشی خط منظر عام پر آ گیا

    ٹوبہ ٹیک سنگھ: چیئرمین قائمہ کمیٹی قانون و انصاف ریاض فتیانہ نے قانون کی دھجیاں اڑا دیں، 13 کارکنوں کی بھرتی کے لیے سفارشی خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹوبہ ٹیک سنگھ میں قانون و انصاف کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین ریاض فتیانہ نے 13 کارکنوں کی بھرتی کے لیے سفارشی خط لکھ کر قانون کی دھجیاں اڑا دیں۔

    پی ٹی آئی رہنما ریاض فتیانہ نے سفارشی خط سی ای او پنجاب ہیلتھ فسیلیٹیز مینجمنٹ کمپنی کو لکھا، عرفان نواز میمن ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بہ طور ڈپٹی کمشنر تعینات رہ چکے ہیں۔

    ریاض فتیانہ نے سفارشی خط میں لکھا کہ فہرست میں شامل افراد کو انسانی بنیاد پر ملازمت فراہم کی جائے، یہ تمام افراد میرے حلقے این اے 113 سے تعلق رکھتے ہیں۔

    خط میں 2 خواتین ظرافت اقبال اور منہا عدین کو بھی ملازمت دینے کی سفارش کی گئی ہے، 5 کارکنوں کو آیا، ڈریسر، فزیو تھراپسٹ، ایڈمنسٹریٹر، فارماسسٹ بھرتی کرنے کی فرمایش کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  زرتاج گل نے اپنی بہن کی نیکٹا میں بطور ڈائریکٹر تعیناتی سے متعلق خط واپس لے لیا

    ریاض فتیانہ نے سفارشی خط میں 8 کارکنوں کو ڈسپنسر، کمپیوٹر آپریٹر، نائب قاصد کی ملازمت دینے کی درخواست کی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل کے اپنی بہن شبنم گل کی نیکٹا میں تعیناتی کے سلسلے میں لکھے گئے سفارشی خط کا معاملہ بھی شہ سرخیوں کی زینت بنا تھا، جس پر وزیر اعظم عمران خان نے سخت رد عمل ظاہر کیا۔

    بعد ازاں 2 جون کو زرتاج گل نے وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر اپنی بہن کی نیکٹا میں بہ طور ڈائریکٹر تعیناتی سے متعلق خط واپس لے لیا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ایسے اقدامات سے حکومت اور پارٹی کو نقصان پہنچتا ہے، ماضی کی حکومتوں کے کام نہیں دہرائے جائیں گے۔

  • کمالیہ:‌ سسرالیوں کے ظلم کی شکار 22 سالہ سعدیہ 10 دن بعد جان کی بازی ہار گئی

    کمالیہ:‌ سسرالیوں کے ظلم کی شکار 22 سالہ سعدیہ 10 دن بعد جان کی بازی ہار گئی

    ٹوبہ ٹیک سنگھ: پنجاب کی ایک تحصیل کمالیہ میں سسرالیوں کے ظلم کی شکار 22 سالہ سعدیہ 10 روز تک موت سے لڑتے لڑتے جان کی بازی ہار گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے شہر کمالیہ میں بائیس سالہ سعدیہ پر سسرالیوں نے تشدد کر کے شدید زخمی کر دیا تھا، جس کے باعث وہ آج جان کی بازی ہار گئی ہے۔

    سعدیہ کو دس دن قبل اس کے شوہر، دیور اور نند نے پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی تھی، پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔

    کمالیہ کے محلہ بہلول والا کی سعدیہ کا جسم 70 فی صد تک جھلس گیا تھا، جسے تشویش ناک حالت میں الائیڈ اسپتال کے برن یونٹ منتقل کیا گیا، تاہم دس روز تک سعدیہ موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد دم توڑ گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاہور : سسرالیوں نے بہو کو پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی، شوہر گرفتار، مقمہ درج

    لواحقین نے احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی آنکھوں کے سامنے ان کی بیٹی پر اس کے خاوند علی عمران نے اپنے اہل خانہ کے ہم راہ پٹرول چھڑک آگ لگائی۔

    یاد رہے کہ چھ دن قبل بھی لاہور میں سسرالیوں نے مبینہ طور پر بہو کو تیل چھڑک کر جلا دیا تھا، 35 سالہ نسرین کی تین ماہ قبل شہزاد سے شادی ہوئی تھی، گھر میں اکثر جھگڑا رہتا تھا، نسرین کو اس کے شوہر، دیور اور ساس نے آگ لگائی۔