Tag: ٹوتھ برش

  • ٹوتھ برش کتنے دنوں میں تبدیل کرنا چاہیے؟ حیران کن انکشاف

    ٹوتھ برش کتنے دنوں میں تبدیل کرنا چاہیے؟ حیران کن انکشاف

    کسی بھی انسان کی شخصیت کو جاذب نظر بنانے میں دانت کافی اہم کردار ادا کرتے ہیں جبکہ دانتوں کی خوبصورتی مسکراہٹ کو چار چاند لگا دیتی ہے۔

    اگر دانت صاف نہ ہو تو پھر چاہے کوئی فرد کتنا ہی حسین ہو اس کی شخصیت گہنا جاتی ہے اور مسکراتے ہوئے تو وہ بالکل بھی اچھا نہیں لگتا بلکہ دیکھا جائے تو اس کی پوری پرسنیلٹی ہی ماند پڑ جاتی ہے۔

    ان ہی وجوہات کی بنا پر دانتوں کے ساتھ منہ کی صحت و صفائی خاصی اہمیت کی حامل ہے جس سے نہ صرف مجموعی صحت بہتر رہتی ہے بلکہ انسان کا سراپا بھی اچھا لگتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق منہ اور دانتوں کی صفائی میں سب سے زیادہ اہمیت برش کی ہے۔ اگر آپ کا برش پرانا ہوگیا ہے تو دانتوں کی صفائی کا عمل درست انداز میں نہیں ہوگا۔

    دانتوں کے ڈاکٹر کہتے ہیں کہ آخری بار کسی شخص نے اپنا ٹوتھ برش کب تبدیل کیا تھا، اگر اسے یہ اہم بات یاد نہیں تو پھر اس شخص کو فوراً اپنا برش تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

    ٹوتھ برش کتنی مدت بعد تبدیل کیا جائے تو اس کے جواب میں ماہرین کا کہنا ہے کہ کیونکہ ٹوتھ برش کا استعمال دن میں دو سے تین بار کیا جاتا ہے اسی مناسبت سے اس کے ریشے خراب ہونے لگتے ہیں۔ اس لیے ہر تین سے چار ماہ میں برش تبدیل کرلینا چاہیے

    امریکن ڈینٹل ایسوسی ایشن کا مشورہ ہے کہ دانتوں کو دن میں دو بار اور دو منٹ تک برش کیا جائے۔ اس بات کا خیال رکھا جائے کہ برش کے ریشے سیدھے نہ رہیں یا ٹوٹنے لگیں تو فوراً اس کا استعمال روک دیا جائے۔

    اس طرح ہر 12 سے 16 ہفتوں میں برش خراب ہونے لگتا ہے تو سال بھر میں اسے تقریباً چار بار تبدیل کرنے کی ضرورت پیش آسکتی ہے۔

    امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹوتھ برش کو اگر طویل عرصے تک استعمال کیا جائے تو اس کی تاثیر کم ہونے لگتی ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ دانتوں کی صفائی کے دوران بہت سارے جراثیم ٹوتھ برش پر جمع ہوجاتے ہیں۔

    ٹوتھ برش کو بند جگہ پر نہ رکھیں کیونکہ اس طرح مختلف جراثیم کی افزائش ہونے لگتی ہے۔ استعمال کے بعد اچھی طرح پانی سے دھوئیں اور اسے سیدھا رکھیں تاکہ یہ ہوا سے خشک ہوجائے۔

  • ٹوتھ برش کو جراثیم سے کیسے پاک رکھا جاسکتا ہے؟

    ٹوتھ برش کو جراثیم سے کیسے پاک رکھا جاسکتا ہے؟

    دانتوں کو صاف اور صحتمند رکھنا بہت ضروری ہے کیوں کہ اگر دانت خراب ہوں یا ان میں جراثیم موجود ہوں تو اس سے انسان کی مجموعی صحت خراب ہوسکتی ہے۔

    آج کے جدید دور میں ٹوتھ برش دانتوں کی صفائی میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے اور اگر آپ کا برش صاف ستھرا اور جراثیم سے پاک نہیں ہوگا تو آپ لاتعداد بیماریوں کا شکار ہوسکتے ہیں۔

    ماہر ڈینٹسٹ ڈاکٹر ایلی فلپس کا ماننا ہے کہ جو ٹوتھ برش آپ استعمال کرتے ہیں وہ منہ کی صحت کو متاثر کرنے والے کئی بیکٹریا کی پناہ گاہ ہوسکتا ہے۔ معمولی سا ٹوتھ برش منہ کی صحت کے لیے خطرناک بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

    حیرت انگیز بات یہ ہے یہ گھر کی دیگر جگہوں کی نسبت ٹوتھ برش پر زیادہ جراثیم پائے جاتےہیں کیوں کہ منہ اور لعاب میں بھی کئی طرح کے انزائم اور بیکٹریا موجود ہوتے ہیں۔

    باتھ روم کا مرطوب ماحول اور برش کے گیلے ریشے بھی جراثیم کی افزائش کے لیے ساز گار ماحول پیدا کرتے ہیں۔ چند احتیاط کے ساتھ ٹوتھ برش کو بیت الخلا کے قریب رکھا جاسکتا ہے جیسے ٹوائلٹ کا ڈھکن بند رکھیں اگر یہ کھلا ہوا ہے تو پھر ٹوتھ برش کو بیت خلا سے باہر رکھیں۔

    جراثیم سے پاک کرنے کے لیے آپ ٹوتھ برش کو ابال نہیں سکتے، لیکن استعمال کے بعد اسے خشک ضرور کریں۔ منہ کی حفظان صحت کو برقرار رکھنے اور دن میں دو بار برش کرنے کے لیے علحیدہ یعنی دو ٹوتھ برش ضرور رکھیں۔

    ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر ایلی فلپس کے مطابق شام کے وقت ایک ٹوتھ برش اور صبح کے وقت دوسرا ٹوتھ برش استعمال کریں، اس طرح آپ کے پاس دونوں ٹوتھ برش کے استعمال میں 24 گھنٹے کا وقت درکار ہوگا۔

    جو لوگ ایک ٹوتھ برش استعمال کرتے ہیں، انھیں ہر تین سے چھ ماہ بعد معیاری ٹوتھ برش سے تبدیل کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے، کچھ ماہرین ٹوتھ برش کو صاف کرنے کے لیے برسلز کو اینٹی بیکٹیریل ماؤتھ واش میں 30 سیکنڈ تک بھگونے کا مشورہ بھی دیتے ہیں۔

    اب کچھ ماہر دندان ساز عام ٹوتھ برش کے بجائے الیکٹرک ٹوتھ برش کے استعمال کامشورہ دے رہے ہیں۔ تاہم گھر میں موجود اجزا سے دانت صاف کرنا جس میں فلورائیڈ موجود نہ ہو آپ کے دانتوں کے لیے نقصان کا باعث بن سکتاہے.

  • خبردار! ٹوتھ برش کرنے کے بعد ہرگز یہ غلطی نہ کریں

    خبردار! ٹوتھ برش کرنے کے بعد ہرگز یہ غلطی نہ کریں

    اگر آپ اپنے ٹوتھ برش کو باتھ روم کے سنک ہولڈر میں چھوڑتے ہیں تو فوری طور پر یہ عادت ترک کردیں ورنہ نقصان میں رہیں گے۔

    ہیلتھ لائن کی رپورٹ کے مطابق ٹوتھ برش کو صحیح طریقے سے صاف نہ رکھنے سے آپ کو صحت کے شدید خطرات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے جس میں پیٹ میں شدید درد، منہ اور دانتوں کے مسائل شامل ہیں۔

    اکثر گھروں میں ٹوائلٹ اور واش بیسن ایک ہی جگہ ہوتا ہے، جس کی وجہ سے اکثر لوگ ٹوتھ برش باتھ روم کے اندر ہی رکھتے ہیں۔ جب ٹوائلٹ فلش کرتے ہیں تو باتھ میں فیکل بنتا ہے جسے ٹوئلٹ پلوم کہا جاتا ہے۔

    یہ پلوم باتھ کی دیواروں سمیت پر جگہ پہنچ جاتا ہے اور جراثیم پھیلاتا ہے،ان خطرناک بیکٹریا سے بچنے کے لیے ٹوتھ برش کو ٹوائلٹ سے باہر رکھنا انتہائی ضروری ہے۔

    چند عادتیں اپناکر آپ کسی خطرناک بیماری سے محفوظ رہ سکتے ہیں ان میں سے چند درج ذیل ہیں۔

    ٹوتھ برش کو گرم پانی سے دھوئیں

    اپنے ٹوتھ برش کو صاف کرنے کا سب سے بنیادی طریقہ یہ ہے کہ ہر استعمال سے پہلے اور بعد میں اسے گرم پانی دھوئیں،گرم پانی سے دھونے سے بیکٹیریا دور رہتے ہیں جو ٹوتھ برش میں جمع ہوسکتے ہیں۔

    ٹوتھ برش کے ڈھکن اور ہولڈر کو صاف رکھیں

    اکثر اوقات ہولڈر میں پیلی تہہ بھی جم جاتی ہے اور ہم بے دہانی میں اسے صاف کرنا بھول جاتے ہیں، اس لیے ٹوتھ برش کے ڈھکن اور ہولڈر کو ہمیشہ صاف رکھیں۔

    ٹوتھ برش کو ماؤتھ واش میں بھگوئیں

    اگر ٹوتھ برش کو گرم پانی سے دھونے سے آپ مطمئن نہیں تو آپ اسے اینٹی بیکٹیریل ماؤتھ واش بھگوئیں،دانتوں میں برش کرنے کے بعد ماؤتھ واش کو چھوٹے کپ میں ڈالیں اور ٹوتھ برش کو اس میں تقریباً دو منٹ تک اس میں بھگو لیں۔

    مگر اس کا ایک نقصان بھی ہے ایسا کرنے سے برش کے برسٹلز کمزور پڑسکتے ہیں اور آپ کو وقت سے پہلے ہی نیا ٹوتھ برش لینا پڑسکتا ہے۔

  • دانت برش کرتے ہوئے خاتون نے ٹوتھ برش نگل لیا

    دانت برش کرتے ہوئے خاتون نے ٹوتھ برش نگل لیا

    ریاض: سعودی عرب میں ایک خاتون نے دانت برش کرتے ہوئے ٹوتھ برش کو نگل لیا جس کے بعد ڈاکٹرز کو ان کا آپریشن کرنا پڑا۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق 20 سالہ خاتون مکہ مکرمہ کے النور اسپیشلسٹ اسپتال کی ایمرجنسی میں پہنچیں اور بتایا کہ دانتوں کو برش کرتے ہوئے انہوں نے حادثاتی طور پر ٹوتھ برش نگل لیا۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ برش کرنے کے دوران ٹوتھ برش ان کے ہاتھ سے پھسلا اور حلق میں چلا گیا، انہوں نے اسے ہاتھ سے نکالنے کی کوشش کی لیکن اس کوشش میں وہ حلق میں مزید نیچے چلا گیا اور وہاں سے معدے میں پہنچ گیا۔

    خاتون کا ایکسرے اور سی ٹی اسکین کیا گیا جس میں ان کے معدے میں ٹوتھ برش کی موجودگی کی تصدیق ہوگئی جس کے بعد انہیں فوری طور پر آپریشن تھیٹر منتقل کردیا گیا۔

    وہاں موجود ڈاکٹرز نے صرف 20 منٹ کے آپریشن میں ان کے معدے سے برش نکال لیا۔

    النور اسپیشلسٹ اسپتال ترجمان کے مطابق خاتون کی حالت بہتر ہے اور وہ صحت یابی کی جانب گامزن ہیں۔

  • بتیسی نما ٹوتھ برش سے 10 سیکنڈ میں دانت صاف

    بتیسی نما ٹوتھ برش سے 10 سیکنڈ میں دانت صاف

    آپ کو اپنے دانت صاف کرنے میں کتنا وقت لگتا ہے؟ ہوسکتا ہے دانتوں کی صفائی یقینی بنانے کے لیے آپ خاصی دیر تک اپنے دانت برش کرتے ہوں۔

    لیکن اب بتیسی نما اس ٹوتھ برش کے آںے کے بعد یہ مشکل آسان ہوگئی ہے جو صرف 10 سیکنڈز میں دانتوں کو مکمل طور پر صاف کرسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: دانتوں کی ساخت سے شخصیت کا اندازہ لگائیں

    ایما برش نامی یہ ٹوتھ برش بتیسی نما حصے اور ایک گیند پر مشتمل ہے جو دراصل ایک بٹن ہے۔

    اسے استعمال کرنے کے لیے اسے دانتوں کے اندر بتیسی کی طرح پھنسائیں اور بٹن دبا دیں۔

    اگلے 10 سیکنڈ میں بتیسی کا ہر حصہ آپ کے ایک ایک دانت کو صاف کردے گا جس کے دوران آپ کو ہلکی سی وائبریشن محسوس ہوگی۔

    اس کے ہینڈ پیس میں ٹوتھ پیسٹ کا کیپسول رکھا گیا ہے جو پورے ماہ کے لیے کافی ہے۔

    اسے تیار کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ عام ٹوتھ برش کے مقابلے میں دانتوں کو زیادہ بہتر طریقے سے کم وقت میں صاف کرسکتا ہے۔

    ایما برش نامی اس ٹوتھ برش کی قیمت 90 ڈالرز یا 9 ہزار پاکستانی روپے ہے اور اسے رواں برس دسمبر میں فروخت کے لیے پیش کردیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔