Tag: ٹونی بلیئر

  • سابق برطانوی وزیر اعظم کا عراق، افغانستان پر حملے کے حوالے سے بڑا اعتراف

    سابق برطانوی وزیر اعظم کا عراق، افغانستان پر حملے کے حوالے سے بڑا اعتراف

    لندن: بڑی دیر کی مہرباں آتے آتے، سابق برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر نے اعتراف کر لیا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ وہ عراق اور افغانستان پر حملوں کے حوالے سے غلط ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر نے بی بی سی ریڈیو فور کو انٹرویو میں اعتراف کیا کہ وہ عراق اور افغانستان کے بارے میں غلط ہو سکتے ہیں لیکن ساتھ ہی سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کے عراق اور افغانستان پر حملوں کے فیصلوں کا دفاع بھی کیا۔

    انھوں نے کہا عراق اور افغانستان پر ہو سکتا ہے کہ میں غلط ہوں، لیکن وہی کیا جو صحیح لگا، ٹونی بلیئر کا یہ بھی کہنا تھا کہ صحیح ہونا یا نہ ہونا الگ بات ہے، بڑے فیصلوں میں معلوم نہیں ہوتا کہ اس میں شامل تمام عناصر کیا ہیں، اور آخر کار آپ کو اپنی جبلت کی پیروی کرنی ہوتی ہے۔

    ایک سوال پر ٹونی بلیئر کا کہنا تھا کہ یہ سیاسی رہنما کا کردار نہیں کہ وہ دنیا بھر میں برائی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں۔

    یوکرین کے معاملے پر انھوں نے انٹرویو میں کہا کہ یوکرین یورپ کی دہلیز پر ایک آزاد خود مختار ملک ہے، اس پر حملہ اور قبضہ بڑے پیمانے پر ہمارے مفادات کے خلاف ہے۔

  • ٹونی بلیئر دوبارہ ریفرنڈم کے ذریعے بریگزٹ کو نقصان پہچانا چاہتے ہیں، تھریسامے کا الزام

    ٹونی بلیئر دوبارہ ریفرنڈم کے ذریعے بریگزٹ کو نقصان پہچانا چاہتے ہیں، تھریسامے کا الزام

    لندن : تھریسامے نے برطانیہ کے سابق وزیر اعظم ٹونی بلیئر پر الزام عائد کیا کہ ٹونی بلیئر دوبارہ ریفرنڈم کا مطالبہ کرکے معاہدے کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ آئندہ برس مارچ میں بریگزٹ معاہدے تحت یورپی یونین سے علیحدہ ہوجائے گا، برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کا بریگزٹ پلان یورپی یونین کے رکن ممالک منظور کرچکے ہیں تاہم مذکورہ معاہدے کے مسودے کو برطانوی اراکین پارلیمنٹ کی جانب مزاحمت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے کہا کہ ٹونی بلیئر کے ردعمل نے اس آفس کی توہین کی ہے جس میں وہ بحیثیت وزیر اعظم کام کرتے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اراکین پارلیمنٹ بھی بریگزٹ معاہدے پر دوبارہ ریفرنڈم کروا کر اپنی ذمہ داروں سے بری از ذمہ نہیں ہوسکتے۔

    سابق برطانوی وزیر اعظم نے کہا تھا کہ اراکین پارلیمنٹ کے پاس دوبارہ ووٹنگ کے علاوہ کوئی دوسرا اختیار نہیں۔

    اس سے قبل لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والی اراکین پارلیمنٹ نے وزیر برائے کیبنٹ آفس ڈیوڈ لڈنگٹن سے ملاقات کرکے مذکورہ تجویز کی حمایت کی تھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ لیبر پارٹی کے 10 اراکین پارلیمنٹ نے ڈیوڈ لڈنگٹن سے جمعرات کے روز ہونے والی ملاقات میں دوسری عوامی ووٹنگ پر زور دیا تھا۔

    ایم پیز نے واضح کیا کہ حکومت کے پاس کوئی دوسرا منصوبہ نہیں جس کی حمایت کی جائے لیکن لیبر پارٹی کے کئی سینئر ایم پیز کا خیال دوبارہ ریفرنڈم کرنا اتنا آسان نہیں ہوگا۔

    حکومت دوبارہ ریفرنڈم کے خلاف ہے، برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ عوام نے سنہ 2016 میں واضح طور پر یورپی یونین سے علیحدگی کے لیے ووٹ دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : برطانوی وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور

    خیال رہے کہ گذشتہ شب برطانوی وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے تحت ہونے والی ووٹنگ میں تھریسامے نے 200 ووٹ حاصل کیے جبکہ مخالفت میں 117 ووٹ پڑے تھے جس کے باعث تحریک ناکام ہوگئی تھی۔

    مزید پڑھیں : صبر آزما دن کے اختتام پر خوش ہوں کہ ساتھیوں نے حق میں ووٹ دیا: برطانوی وزیر اعظم

    برطانوی وزیراعظم نے جب ووٹنگ ملتوی کرائی تو یہ معاملہ ان کے لیے تباہ کن ثابت ہوا، خود ان کی قدامت پسند جماعت کے ممبران ہی ان کے خلاف ہوگئے تھے۔

    تھریسامے کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد لانے کے لیے مطلوبہ 48 ارکان کی درخواستیں موصول ہوئی جس کے بعد ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا مطالبہ منظورکرلیا گیا ہے۔

  • عراق پرحملہ داعش کے وجود کا سبب بنا ،ٹونی بلیئرکا اعتراف

    عراق پرحملہ داعش کے وجود کا سبب بنا ،ٹونی بلیئرکا اعتراف

    لندن : سابق برطانوی وزیراعظم نے عراق پر حملے کو بڑی غلطی تسلیم کرتے ہوئےعراق جنگ کو داعش کے وجود کی بنیادی وجہ قراردے دیا۔

    برطانوی وزیراعظم نے بالاآخربارہ سال بعد عراق پر حملے کو بڑی غلطی تسلیم کرلیا۔امریکی ٹی وی کو انٹر ویو دیتے ہوئے ٹونی بلئیر کا کہنا تھا کہ عراق میں صدام حسین کے اقتدار کا تختہ الٹنا سنگین غلطی تھا جس پر معافی مانگتا ہوں۔

    ٹونی بلئیر نے کہا کہ انٹیلی جنس اداروں نے عراق سے متعلق غلط معلومات فراہم کیں اورعراق پر حملے کی حکمت عملی میں بھی غفلت برتی گئی۔

    ٹونی بلئیر نے عراق پر حملے کو داعش کے وجود میں آنے کی بنیادی وجہ قرار دیا۔ٹونی بلئیر کو متعدد بار عراق پر حملے کے باعث شدید تنقید کا سامنا رہا تاہم ہر بار ٹونی بلئیر نے عراق پر حملے کو غلطی تسلیم کرنے سے انکار کیا۔

    عراق پر امریکا ،برطانیہ اور اتحادی ممالک نے تیس مارچ دوہزار تین میں حملہ کیا گیا تھا۔