Tag: ٹوٹکے

  • ایئرکنڈیشنر کی زندگی بڑھانے کی ترکیب

    ایئرکنڈیشنر کی زندگی بڑھانے کی ترکیب

    گرمیوں میں ایک طرف اگر ایئرکنڈیشنر کا استعمال بڑھ جاتا ہے تو دوسری طرف بے تحاشا اور غلط استعمال سے اس کے خراب ہونے کے امکانات بھی بڑھ جایا کرتے ہیں۔

    اگر اے سی یونٹ کی اچھی نگہداشت کی جائے تو نہ صرف اس کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے، بلکہ اس کے ساتھ ساتھ برسوں تک بغیر خراب ہوئے اس کا استعمال یقینی ہو جاتا ہے۔

    ایئر کنڈیشنر کی زندگی بڑھانے میں مددگار چند آسان ٹپس ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں:

    مسلسل استعمال

    ایئرکنڈیشنر کو آرام ضرور دیں، اے سی کو مسلسل چلایا جائے تو ان میں جلد ٹوٹ پھوٹ کا امکان بڑھتا ہے، تو یہ ضروری ہے کہ جب ضرورت نہ ہو تو ایئرکنڈیشنر کو بند کر دیں، چاہے چند منٹوں کے لیے ہی کیوں نہ کریں۔

    پردوں کی عدم موجودگی

    سورج کی تیز روشننی اے سی سسٹم کی دشمن ہوتی ہے، اس پر سورج کی روشنی کو روکنے کے لیے پردے یا بلائنڈز مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

    تھرمواسٹیٹ

    تھرمواسٹیٹ میں درجہ حرارت اتنا کر سکتے ہیں جو اے سی تو چلائے رکھے مگر ہوا ٹھنڈی نہ کرے، یا رات کو درجہ حرارت بڑھا سکتے ہیں، اس سے اے سی کی زندگی کو بڑھانے میں مدد ملتی ہے۔

    اے سی کی صفائی

    کم از کم ہر 3 ماہ میں ایک بار اے سی کے فلٹرز کو بدلنا چاہیے، جب کہ مہینے میں ایک بار اسے صاف کرنا چاہیے، ورنہ فلٹرز گندے ہو جاتے ہیں اور ناقص ہوا خارج کرنے لگتے ہیں یا کوائل کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ ایک گندہ فلٹر اے سی کے بل میں 5 سے 15 فی صد تک اضافہ کر سکتا ہے جب کہ پورے سسٹم کی زندگی بھی کم کر سکتا ہے، اچھی بات یہ ہے کہ اے سی فلٹرز کافی سستے ہوتے ہیں جنھیں بدلا جا سکتا ہے۔

    سالانہ سروس

    ہر سال کم از کم ایک بار اے سی سسٹم کی سروس کی ضرورت ہوتی ہے، اس کے لیے آپ آن لائن ویڈیوز کے ذریعے جان سکتے ہیں کہ کیسے اے سی یونٹ کے کوائل اور فنز کی صفائی کی جا سکتی ہے۔ یہ ضروری مینٹینینس آپ کے اے سی کی افادیت میں اضافہ اور سسٹم کو درست رکھتی ہے، اس حوالے سے کسی ماہر سے بھی سال میں ایک بار سروس کرائی جا سکتی ہے۔

    درجہ حرارت

    ایک تحقیق کے مطابق انسانی جسم سرد یا گرم درجہ حرارت سے بہت جلد مطابقت پیدا کر لیتا ہے، یعنی ایک سے دو ہفتے میں، اے سی کے درجہ حرارت میں ایک ڈگری اضافے سے اے سی کے بجلی کے بل میں 3 فی صد کمی لائی جا سکتی ہے، جب کہ اے سی کا کم استعمال ماحولیاتی بہتری کے لیے بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔

    چھت کے پنکھے

    کسی بھی قسم کے پنکھے خاص طور پر سیلنگ فین، ٹھنڈی ہوا کو گھر بھر میں پہنچانے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں، اس سے اے سی سسٹم پر بوجھ کافی کم ہو جاتا ہے۔

    وینٹس کی ناقص پوزیشن

    تھرمواسٹیٹ کے قریب لیمپ یا اسے سورج کی روشنی میں زیادہ وقت رکھنا ایئرکنڈیشنر کو طویل المعیاد بنیادوں پر نقصان پہنچانے کا باعث بنتا ہے۔ اسی طرح اے سی وینٹس کو فرنیچر یا پردوں سے بلاک کر دینا ہوا کی گردش کو محدود کر دیتا ہے، اور اے سی کو کسی جگہ کو ٹھنڈا کرنے میں زیادہ وقت لگتا ہے اور بجلی کا بل بھی بڑھتا ہے، اس بات کا خیال رکھیں کہ اے سی وینٹس کے سامنے کوئی رکاوٹ نہ ہو۔

    ڈکٹس کی صفائی

    ہوا کے ڈکٹس اگر صاف نہ ہوں تو کمرے یا گھر میں ہوا کی روانی سست پڑ جاتی ہے جس کے نتیجے میں وہ ٹھنڈک نہیں ہوتی۔ ہوا کے ڈکٹس کے اندر مٹی اور دیگر کچرا وقت کے ساتھ اکٹھا ہونے لگتا ہے اور ٹھنڈی ہوا کو گرنے سے روکنے لگتا ہے۔

    ایئر ڈکٹ کی صفائی کو معمول بنانا گھر کے اندر ہوا کے معیار کو بھی بہتر بناتا ہے، یہ صفائی سال میں کم از کم ایک بار ضرور کی جانی چاہیے۔

  • موسم سرما کی خشکی اور خارش سے نجات کے ٹوٹکے

    موسم سرما کی خشکی اور خارش سے نجات کے ٹوٹکے

    موسم سرما میں جلد کی خشکی عام مسئلہ بن جاتی ہے جو بعض اوقات شدید بھی ہوسکتی ہے، یہ خارش اور الرجی کا سبب بھی بنتی ہے۔

    اکثر دھول مٹی جلد کی خشکی یا پھر کمبل وغیرہ سے الرجی کے باعث بھی خارش کا مسئلہ ہوتا ہے۔

    لیکن اگر سرد اور خشک موسم میں خارش ایک بار شروع ہو جائے تو رکتی ہی نہیں ہے، تاہم کچھ گھریلو ٹوٹکوں سے آپ اس مسئلے سے چھٹکارا پاسکتے ہیں۔

    ناریل کا تیل

    ماہرین کے مطابق ناریل کا تیل خارش سے نجات دلانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، کیونکہ ناریل میں اینٹی بیکٹریل اور اینٹی الرجک خصوصیات موجود ہوتی ہیں۔

    خارش کی صورت میں متاثرہ جگہ یا پھر پورے جسم پر ناریل کے تیل کی مالش کریں۔

    پیٹرولیم جیلی

    اگر آپ اپنی جلد کو چکنا رکھنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے معیاری پیٹرولیم جیلی سے بہتر کچھ نہیں ہے، جب خارش ہو یا جلد خشک ہو تو پیٹرولیم جیلی لگائیں اس سے آرام آئے گا۔

    امرت دھارا

    امرت دھارا ایک طرح کی جڑی بوٹی ہے، سردیوں میں اگر کسی بھی چیز سے الرجی ہو جائے اور بے تحاشہ خارش ہو تو فوری ناریل کے تیل میں امرت دھارا ملائیں اور اسے اچھی طرح مکس کر کے خارش والے متاثرہ حصے پر لگائیں۔

    اس سے فوری طور پر خارش دور ہو گی اور الرجی بھی ختم ہو جائے گی۔

    نیم کے پتے

    نیم میں قدرت نے بے شمار فوائد رکھے ہیں، اس کی اہم خصوصیات میں ایک یہ بھی ہے کہ اسے خارش اور الرجی سے نجات کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    نیم کو پتوں کو گرم پانی میں پکا کر اس پانی سے نہا لیں تو جسم سے تمام جراثیم اور خارش ختم ہو جائے گی۔