Tag: ٹویوٹا

  • ٹویوٹا پلانٹس میں پیداوار کے حوالے سے بڑی خبر

    ٹویوٹا پلانٹس میں پیداوار کے حوالے سے بڑی خبر

    ناگویا: جاپان میں ٹویوٹا کے 14 میں سے 12 پلانٹس میں پیداوار بحال ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹویوٹا موٹرز نے بدھ کی صبح اعلان کیا ہے کہ اس نے جاپان میں اپنے 14 میں سے 12 پلانٹس پر ٹویوٹا اور لیگزس گاڑیوں کی پیداوار دوبارہ شروع کر دی ہے۔

    سسٹم میں اچانک آنے والی خرابی کے باعث پیر کو جاپان میں ٹویوٹا کے تمام 14 پلانٹس بند کر دیے گئے تھے، کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ باقی دو پلانٹس بھی آج بدھ کے اختتام تک کھول دیے جائیں گے۔

    اے ایف پی کے مطابق گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹویوٹا کے سسٹم میں خرابی کی وجہ سے جاپان میں تمام 14 فیکٹریوں میں کام روک دیا گیا تھا تاہم کمپنی کے ترجمان نے کہا تھا کہ یہ سائبر حملہ نہیں ہے۔

    ٹویوٹا کے سسٹم میں مسئلہ پیر کو شروع ہوا، کمپنی کی جانب سے اس سلسلے میں مزید تفصیل دینے سے گریز کیا گیا، ترجمان کا کہنا تھا کہ فیکٹریاں پرزوں کے آرڈرز پر کام نہیں کر پا رہیں، مسئلے کی تحقیقات کی جا رہی ہے اور جلد از جلد سسٹم بحال کر دیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال ایک پلانٹ پر سائبر حملے کے بعد ملک کی معیشت میں اہم کردار ادا کرنے والی کمپنی ٹویوٹا نے تمام مقامی فیکٹریوں کو بند کر دیا تھا۔

  • ٹویوٹا چاند پر چلنے والی گاڑی بنائے گی

    ٹویوٹا چاند پر چلنے والی گاڑی بنائے گی

    جاپانی ملٹی نیشنل آٹو موٹیو مینوفیکچرر کمپنی ٹویوٹا چاند کی سطح کے لیے گاڑی بنانے پر کام کر رہی ہے، گاڑی کو اس دہائی کے آخر میں لانچ کیا جائے گا۔

    کمپنی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ٹویوٹا جاپان کی اسپیس ایجنسی کے ساتھ ایک وہیکل پر کام کر رہی ہے جس کے ذریعے چاند کی سطح پر چلا جا سکے گا۔

    یہ منصوبہ 2040 تک انسان کے چاند پر رہنے اور پھر زندگی کو مریخ پر لے جانے کے پیشِ نظر بنایا گیا ہے۔

    جاپان اسپیس ایجنسی کے اشتراک سے بنائی جانے والی اس گاڑی کا نام لونر کروزر رکھا گیا ہے، یہ نام ٹویوٹا کی لینڈ کروزر پر رکھا گیا ہے۔ اس گاڑی کی لانچ اس دہائی کے آخر میں کی جائے گی۔

    ٹویوٹا موٹر کارپوریشن میں لونر کروزر پروجیکٹ کے سربراہ ٹکاؤ ساٹو کا کہنا تھاکہ یہ گاڑی اس خیال پر مبنی ہے کہ لوگ بحفاظت گاڑی میں کام کر سکیں، کھا سکیں، سو سکیں اور دیگر افراد کے ساتھ رابطہ کر سکیں اور ایسا ہی بیرونی خلا میں کیا جاسکے۔

    ساٹو کا کہنا تھا کہ خلا میں جا کر ہم شاید ٹیلی کمیونی کیشن اور دیگر ٹیکنالوجی اتنی جدید کرنے کے قابل ہوجائیں جو انسانی زندگی کے لیے اہم ثابت ہوگی۔

  • ٹویوٹا مسلسل دوسرے سال بھی نمبر وَن رہی

    ٹویوٹا مسلسل دوسرے سال بھی نمبر وَن رہی

    جاپان کی ملٹی نیشنل آٹوموٹیو مینوفیکچرر ٹویوٹا مسلسل دوسرے سال بھی گاڑیوں کی فروخت کے حوالے سے نمبر وَن کمپنی رہی۔

    جاپان کی گاڑی ساز بڑی کمپنی ٹویوٹا نے مسلسل دوسرے سال بھی دنیا بھر میں فروخت کے حوالے سے اپنا اعزاز برقرار رکھا ہے، گاڑیوں کی فروخت کے لحاظ سے 2021 میں بھی ٹویوٹا دنیا کی پہلے نمبر کی گاڑی ساز کمپنی رہی۔

    کمپنی نے ایک بیان میں کہا کہ اس کے عالمی گروپ نے جنوری سے نومبر تک 95 لاکھ سے زائد گاڑیاں فروخت کیں، ان میں ٹویوٹا کی ذیلی کمپنیوں دائی ہاتسُو اور ہینو کی گاڑیوں کی فروخت بھی شامل ہے۔

    دوسری طرف ٹویوٹا کی قریبی حریف کمپنی، جرمنی کی فاکس ویگن کا کہنا ہے کہ اس کے گروپ نے پورے سال جو گاڑیاں فروخت کی ہیں، ان کی تعداد تقریباً 89 لاکھ ہے۔

    امریکا: ٹویوٹا نے جنرل موٹرز کو پریشان کر دیا

    یاد رہے کہ کرونا وائرس کی وبا کے باعث پیدا ہونے والی پرزوں کی قلت کے سبب ٹویوٹا کمپنی کو موسم گرما سے خزاں تک اپنی پیداوار میں کمی کرنی پڑی تھی۔

    تاہم پرزوں کی فراہمی میں خلل کے اثرات سے دیگر گاڑی ساز اداروں کے مقابلے میں ٹویوٹا بہتر انداز سے نمٹنے میں کامیاب رہی تھی، حتیٰ کہ اس کی گاڑیوں کی چین اور امریکا میں فروخت میں بھی اضافہ ہوا۔

  • امریکا: ٹویوٹا نے جنرل موٹرز کو پریشان کر دیا

    امریکا: ٹویوٹا نے جنرل موٹرز کو پریشان کر دیا

    واشنگٹن: جاپان کی ٹویوٹا نے امریکی جنرل موٹرز کو اس کے منصب سے محروم کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کی ملٹی نیشنل آٹوموٹیو مینوفیکچرر ٹویوٹا موٹر کارپوریشن نے امریکی کمپنی جنرل موٹر کو سالانہ فروخت میں پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق امریکا میں ٹویوٹا کی فروخت پہلی بار جی ایم سے بڑھ گئی ہے، جاپانی کمپنی نے عالمی وبا کے باعث فراہمی میں آنے والی رکاوٹوں کے اثرات کو کم سے کم رکھنے میں کامیابی کے باعث یہ پوزیشن حاصل کی ہے۔

    ٹویوٹا موٹر نارتھ امریکا کے عہدے داران نے بتایا کہ کمپنی نے 2021 میں 23 لاکھ 30 ہزار سے زائد نئی گاڑیاں فروخت کیں، جب کہ امریکا کی سب سے بڑی آٹوموٹیو کمپنی جی ایم نے اسی عرصے کے دوران تقریباً 22 لاکھ 10 ہزار گاڑیاں فروخت کیں۔

    1931 کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ جی ایم، امریکا میں گاڑیوں کی فروخت میں پہلے نمبر پر نہیں رہی، جی ایم کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ اس کی فروخت میں ایک سال قبل کے مقابلے میں 12.9 فی صد کمی ہوئی ہے۔

    اس کی وجوہ میں سیمی کنڈکٹرز کی عالمی قلت بھی شامل ہے جس کے باعث کمپنی کو شمالی امریکا میں اپنی پیداوار معطل کرنی پڑی تھی، تاہم ٹویوٹا کو بھی اپنی پیداوار کم کرنی پڑی تھی، لیکن یہ کمی محدود نوعیت کی تھی۔

    دوسری طرف امریکا میں ٹویوٹا کے ہائبرڈ ماڈلز کی فروخت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

  • سنہ 2030 تک 35 لاکھ الیکٹرک گاڑیاں فروخت کرنے کا منصوبہ

    سنہ 2030 تک 35 لاکھ الیکٹرک گاڑیاں فروخت کرنے کا منصوبہ

    ٹویوٹا موٹر کارپوریشن نے اعلان کیا ہے کہ وہ سنہ 2030 تک 35 لاکھ الیکٹرک گاڑیاں فروخت کریں گے، یہ قدم الیکٹرک گاڑیوں کی طرف منتقلی کے رجحان کو دیکھتے ہوئے کیا جارہا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ٹویوٹا موٹرز نے بجلی سے چلنے والی گاڑیوں، ای وی کی جانب منتقلی کے عالمی رجحان کے تناظر میں سنہ 2030 تک 35 لاکھ ای وی گاڑیاں فروخت کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

    ٹویوٹا کے صدر تویودا آکیو نے ای وی سے متعلق نئی حکمت عملی کا اعلان منگل کے روز ٹوکیو میں کیا۔

    اس منصوبے کے تحت سنہ 2030 تک ٹویوٹا ای وی کے 30 ماڈل پیش کرے گا اور اسی سال مجموعی طور پر 35 لاکھ نئی ای وی گاڑیاں فروخت کرے گا۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ شمالی امریکا، یورپ اور چین میں فروخت کی جانے والی بیش قیمت لیکسس گاڑیوں کے تمام ماڈل بجلی سے چلنے والے ہوں گے۔

    اس سے پہلے کمپنی نے دنیا بھر میں مجموعی طور پر 20 لاکھ ای وی گاڑیاں اور فیول سیل گاڑیاں فروخت کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔

    ان نئے مقرر کردہ اہداف سے نشاندہی ہوتی ہے کہ ٹویوٹا میں ای وی گاڑیاں بنانے کی جانب واضح تبدیلی آئی ہے۔

    ٹویوٹا نے بیٹری کی تیاری میں سرمایہ کاری کو بڑھا کر 2030 تک 20 کھرب ین یا تقریباً 18 ارب ڈالر کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

  • گاڑی کی کھڑکی بھی ٹچ اسکرین میں بدل گئی

    گاڑی کی کھڑکی بھی ٹچ اسکرین میں بدل گئی

    وقت بدلنے کے ساتھ ساتھ مختلف اشیا میں جدت آتی جارہی ہے جبکہ نئی نئی ایجادات بھی سامنے آرہی ہیں، ایسی ہی ایک ایجاد کار کی ٹچ اسکرین ونڈو بھی ہے جو خاص طور پر بچوں کے لیے تیار کی گئی ہے۔

    معروف آٹو کمپنی ٹویوٹا کی جانب سے متعارف کروائی جانے والی اس گاڑی کا نام ’ونڈو ٹو دا ورلڈ‘ ہے۔

    اس گاڑی کے شیشے ٹچ اسکرین پر مشتمل ہیں جن پر بچے ڈرائنگ کرسکتے ہیں۔ ان کھڑکیوں کو زوم کر کے باہر کے مناظر کو مزید اچھی طرح دیکھا بھی جاسکتا ہے۔

    بچوں کو سکھانے کی غرض سے اس میں ایک اور فیچر شامل کیا گیا ہے جس میں کھڑکی سے باہر نظر آنے والی اشیا پر ٹچ کرنے سے ان کا نام سامنے آجائے گا، جیسے گھر، سڑک یا درخت وغیرہ۔

    اس فیچر کے تحت مختلف اشیا کا گاڑی سے فاصلہ بھی معلوم کیا جاسکتا ہے۔

    اس گاڑی کا مقصد بچوں کے سیکھنے کے عمل کو تیز کرنا اور فونز سے ان کی توجہ ہٹا کر انہیں بیرونی دنیا اور ماحول کی طرف متوجہ کرنا ہے۔

  • ٹویوٹا نے نئی گاڑی پریوز پرائم 2017 متعارف کرادی

    ٹویوٹا نے نئی گاڑی پریوز پرائم 2017 متعارف کرادی

    نیویارک: معروف کمپنی ٹویوٹا نے اپنی نئی گاڑی پریوز پرائم 2017 کو متعارف کرا دیا ہے جو کہ اس کا ہائیبرڈ ماڈل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹویوٹا کی اس گاڑی کی پہلی جھلک رواں سال مارچ میں نیویارک آٹو شو میں پیش کی گئی تھی تاہم اب ٹویوٹا نے اسے مکمل طور پر متعارف کرا دیا ہے جبکہ اسے جلد فروخت کے لیے پیش کردیا جائے گا۔

    کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ اپنی پیشرو کے مقابلے میں الیکٹرک رینج کے مقابلے میں دوگنا بہتر ہے اور 120 میل فی گیلن سفر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    ٹویوٹا نے اس نئی گاڑی میں الیکٹرک ڈرائیو موٹر اور ایک بڑی 8.8 کلو واٹ آور لیتھم اون بیٹری پیک کے ساتھ 1.8 گیسولین انجن دیا ہے۔جبکہ بیٹری پیک کو چارج کرنے سے یہ گاڑی صرف بجلی کی طاقت سے ہی 84 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے بائیس میل تک چلائی جاسکتی ہے۔

    ایک بار جب بجلی کا چارج ختم ہونے لگے تو ہائیبرڈ آپریشن شروع ہوجاتا ہے ،جبکہ گاڑی میں 11.6 انچ ٹچ اسکرین پینل بھی موجود ہے۔

    ایل ای ڈی ہیڈ لائٹس سے بجلی کی موٹر کی طاقت بچانے میں مدد ملتی ہے جبکہ ٹویوٹا کے نئے حفاظتی سسٹمز کو بھی اس میں نصب کیا گیا ہے جو راہ گیروں کو شناخت کرکے آٹومیٹک بریک وغیرہ پر مبنی ہے۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ اس گاڑی کو ری ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ توانائی کی بچت ہوسکے۔

    واضح رہے کہ ابھی تک کمپنی نے اس کی فروخت کی تاریخ اور قیمت کا اعلان نہیں کیا تاہم توقع ہے کہ یہ لگ بھگ 25 سے 30 ہزار ڈالرز 25 سے 30 لاکھ پاکستانی روپے کی ہوسکتی ہے۔