Tag: ٹڈاپ کیس

  • ٹڈاپ کیس سے جڑے ملزمان کی مزید جائیدادیں سامنے آگئیں، کئی اہم سیاسی شخصیات زیرِتفتیش

    ٹڈاپ کیس سے جڑے ملزمان کی مزید جائیدادیں سامنے آگئیں، کئی اہم سیاسی شخصیات زیرِتفتیش

    کراچی : ٹڈاپ کیس سے جڑے ملزمان کی مزید جائیدادیں سامنے آگئیں جبکہ ایف آئی اے کو کیس میں منی لانڈرنگ کےشواہدبھی مل گئے ، کیس میں کئی اہم سیاسی شخصیات بھی زیرتفتیش ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ٹڈاپ کیس میں اربوں روپے کی کریشن کے معاملے پر بڑی پیشرفت سامنے آئی ، ایف آئی اے ڈپٹی ڈائریکٹرعبدالرؤف نے کہا کہ کیس سے جڑے ملزمان کی مزید جائیدادیں سامنے آگئیں۔

    ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل نے ایک اور مقدمہ درج کر لیا ہے، مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا ، جس میں عبدالقادرعرف بھولا سمیت کئی افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

    ڈپٹی ڈائریکٹرعبدالرؤف نے کہا ہے کہ کیس میں کئی اہم سیاسی شخصیات بھی زیرتفتیش ہیں، ڈپٹی ڈائریکٹرٹڈاپ سمیت مختلف کمپنیوں کے افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

    ایف آئی اے کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹرٹڈاپ نےایکسپورٹس کی مدمیں کئی جعلی ای فارمزبنوائے جبکہ ظاہرکی گئی ایکسپورٹ کی مالیت35ارب روپے کے لگ بھگ ہے۔

    ایف آئی اے کو کیس میں منی لانڈرنگ کےشواہدبھی مل گئے ہیں ،ڈپٹی ڈائریکٹرعبدالرؤف نے بتایا کہ رقم سےکراچی میں2ہزارگزکی زمین خریدی گئی جو قادر  کے نام پر تھی اور زمین منی لانڈرنگ سےحاصل ہونیوالی رقم سےخریدی گئی۔

  • ٹڈاپ کیس : امین فہیم کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور

    ٹڈاپ کیس : امین فہیم کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور

    کراچی: ٹڈاپ کیس میں مخدوم امین فہیم کی استثنی کی درخواست منظورکرلی گئی ہے۔

    ٹڈاپ کیس کی سماعت کراچی اینٹی کرپشن عدالت میں ہوئی، پیپلزپارٹی کے رہنماء مخدوم امین فہیم فاروق ایچ نائیک کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔

    انسداد بدعنوانی کی عدالت میں سابق وفاقی وزیر مخدوم امین فہیم کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرتے ہوئے حاضری سے استثنیٰ دیدی۔

    فاروق ایچ نائیک نے صحافیوں سے گفتگومیں کہا مقدمہ سیاسی انتقام ہے، امین فہیم کا نام ایف آئی آر میں نہ ہونے کے باوجود فائنل چالان میں شامل کیا گیا ہے۔

    پیپلزپارٹی کےرہنماء مخدوم امین فہیم نے کہا ہے کہ پیٹرول بحران پر وزیرِاعظم کو اخلاقی طور پر مستعفی ہوجانا چاہئے۔

    یاد رہے کہ سابق وزیرِاعظم یوسف رضا گیلانی اور مخدوم امین فہیم پر ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان میں کرپشن کے الزامات کے تحت ایف آئی اے کی جانب سے مقدمات درج کیے گئے تھے۔

    اس سے قبل امین فہیم نے ایف آئی اے کے خلاف درخواست دائر کی تھی، جس میں یہ مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ انہیں سیاسی طور پر انتقامی کارروائی کا نشانہ بناتے ہوئے ہراساں کیا جا رہا ہے۔

    جس پر سندھ ہائی کورٹ نے فاروق ایچ نائیک کے دلائل سننے کے بعد سابق وزیرِ تجارت امین فہیم کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا تھا۔