Tag: ٹڈی دل

  • سعودی عرب: ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال

    سعودی عرب: ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال

    ریاض: سعودی عرب میں فصلوں کو ٹڈی دل کے حملوں سے بچانے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی سے کام لیا جارہا ہے جن میں ڈرونز کا استعمال بھی شامل ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت ماحولیات، پانی و زراعت نے فصلوں اور شہروں کو ٹڈی دل کے حملوں سے محفوظ رکھنے کے لیے جامع منصوبہ بندی پر عمل شروع کر دیا۔

    وزارت نے ٹڈی دل کے انسداد کے لیے مختلف علاقوں کے سروے کے لیے جدید ترین ڈیجیٹل کیمروں سے لیس یونٹ فراہم کیا ہے۔

    وزارت ماحولیات نے ٹڈی دل کے انسداد کے لیے جامع حکمت عملی مرتب کی ہے تاکہ فصلوں کو ان کے نقصانات سے محفوظ رکھا جا سکے۔

    وزارت کی جانب سے ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے گراؤنڈ کنٹرول یونٹ کے ذریعے اسپرے کیا جاتا ہے تاہم اس سے قبل ان علاقوں کی نشاندہی کی جاتی ہے جہاں ٹڈی دل کے حملے متوقع ہوتے ہیں۔

    سروے کے لیے وزرات ماحولیات و زراعت کی جانب سے جدید ترین ٹیکنالوجی پر مشتمل یونٹ تیار کیا گیا ہے جس میں ڈرونز کو شامل کیا گیا ہے تاکہ ان کے ذریعے علاقوں کا فضائی سروے کر کے اسپرے کرنے والی ٹیموں کو جامع رپورٹ پیش کی جائے۔

    سروے ٹیم جن ڈرونز سے کام لے گی ان میں جدید ترین اور انتہائی حساس کیمرے نصب کیے گئے ہیں جنہیں وائی فائی سسٹم کے ذریعے کنٹرول روم سے منسلک کیا جائے گا۔

    جدید کیمروں کے ذریعے ان علاقوں کی تفصیلی ویڈیو فوری طور پر مرکزی روم میں ارسال کی جائے گی جنہیں دیکھ کر ماہرین ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے اسپرے ٹیم کو ہدایات جاری کریں گے۔

  • ٹڈی دل کا خاتمہ: 6 لاکھ ہیکٹر سے زائد رقبے پر اسپرے

    ٹڈی دل کا خاتمہ: 6 لاکھ ہیکٹر سے زائد رقبے پر اسپرے

    اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ ملک کے 44 اضلاع ٹڈی دل سے متاثر ہیں، اب تک پورے ملک میں 6 لاکھ 4 ہزار ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا جا چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک بھر میں ٹڈی دل کے خلاف آپریشن کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت ملک کے 44 اضلاع میں ٹڈی دل موجود ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے 29، خیبر پختونخواہ کے 9، پنجاب کے 1 اور سندھ کے 5 اضلاع ٹڈی دل سے متاثر ہوئے ہیں۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق متاثر اضلاع میں خضدار، آواران، نوشکی، چاغی، گوادر، اتھل، کیچ، پنجگور، خاران، وشک، کوئٹہ، ڈی آئی خان، ٹانک، شمالی و جنوبی وزیرستان، لکی مروت، کرک، کرم، اورکزئی اور خیبر کے اضلاع شامل ہیں۔

    سندھ و پنجاب کے خیرپور، تھر پارکر، سکھر، شہید بے نظیر آباد، مٹیاری، جامشورو اور میانوالی متاثر ہوئے۔ ٹڈی دل سے متاثرہ علاقوں کا سروے اور کنٹرول آپریشن جاری ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے نے بتایا کہ 12 سو 81 مشترکہ ٹیموں نے لوکسٹ کنٹرول آپریشن میں حصہ لیا، 24 گھنٹے میں 3 لاکھ 38 ہزار ہیکٹر رقبے کا سروے ہوا، 24 گھنٹے میں 8 ہزار 320 ہیکٹر رقبے پر ٹڈی دل کو تلف کرنے والی ادویات کا اسپرے کیا گیا۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق بلوچستان میں 6 ہزار 500 ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا گیا، خیبر پختونخواہ میں 1 ہزار ہیکٹر رقبہ کی ٹریٹمنٹ ہوئی، پنجاب میں 20 ہیکٹر رقبے اور سندھ میں 800 ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا گیا۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کا مزید کہنا تھا کہ اب تک پورے ملک میں 6 لاکھ 4 ہزار ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا جا چکا ہے۔

  • ٹڈی دل کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں،وزیراعظم

    ٹڈی دل کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں،وزیراعظم

    لاہور: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ٹڈی دل کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت لاہور میں اجلاس ہوا جس میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، صوبائی وزرا اور سینئر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں وزیراعظم کو مقامی حکومتوں کے نظام پر بریفنگ دی گئی۔

    وزیراعظم پاکستان نے لوکل باڈیز کے نظام کو جلد از جلدفعال کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ مقامی حکومتوں کے الیکشن کے انتظامات مکمل کیے جائیں۔عمران خان نے لوکل باڈیز سے متعلق انتظامی وقانونی تقاضوں کی تیاری پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    اجلاس میں وزیراعظم کو پنجاب میں ٹڈی دل کے تدارک سے متعلق اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ٹڈی دل کی روک تھام کے لیے استعدادکار میں خاطر خواہ اضافہ کیاگیا ہے۔

    وزیراعظم نے ٹڈی دل کے تدارک کے لیے پنجاب حکومت کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ٹڈی دل کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔

    غریب ممالک کے لیے اسمارٹ لاک ڈاؤن ہی بہتر آپشن ہے،وزیراعظم

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے کرونا صورت حال پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ موجودہ صورت حال میں غریب ممالک کے لیے اسمارٹ لاک ڈاؤن ہی بہتر آپشن ہے۔

  • سندھ حکومت نے ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے کہاں کتنی رقم خرچ کی؟

    سندھ حکومت نے ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے کہاں کتنی رقم خرچ کی؟

    کراچی: سندھ حکومت نے محکمہ زراعت پر لگائے جانے والے الزامات مسترد کر دیے، اور سندھ کے وزیر زراعت نے ٹِڈی دَل کے حوالے سے محکمہ زراعت کے خرچے کی ایک ایک تفصیل پیش کر دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صوبائی وزیر اسماعییل راہو نے الزامات لگانے والوں کو چیلنج کر دیا ہے کہ محکمہ زراعت کی کرپشن کی جھوٹی کہانیاں بیان کرنے والے ہمارے پیش کردہ حقائق کو غلط ثابت کر کے دکھائیں۔

    انھوں نے کہا کہ محکمہ زراعت پر لگائے جانے والے کرپشن کے الزامات ہم مسترد کرتے ہیں، اپوزیشن کی طرف سے لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں، ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے آپریشن میں کوئی کرپشن نہیں ہوئی۔

    اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہا گیا کہ محکمہ زراعت نے ٹڈی دل آپریشن میں 60 کروڑ کا ٹیکا لگایا، یہ بھی جھوٹ بولا گیا کہ محکمہ زراعت کو ٹِڈی دَل کی مد میں ایک ارب روپے مل چکے ہیں، محکمہ زراعت کو 60 کروڑ ملے ہی نہیں تو 60 کروڑ روپے کی کرپشن کیسے ہو گئی۔

    ٹڈی دل کے خاتمے کیلئے 1ارب کے فنڈز جاری کرچکے ہیں، عثمان بزدار

    صوبائی وزیر نے بتایا کہ گزشتہ سال 2019 میں محکمہ زراعت سندھ کو 33 کروڑ روپے جاری کیے گئے، مختص بجٹ میں سے 8 سنگل کیبن گاڑیاں 2×4، 2 کروڑ 76 لاکھ 44 ہزار روپے میں آئیں، 11 سنگل کیبن گاڑیاں 4×4، 5 کروڑ 34 لاکھ 16 ہزار روپے میں آئیں، خریدی گئی تمام گاڑیوں کی ادائیگی ٹویوٹا ہائی وے موٹرز کو پے آرڈرز کے ذریعے کی گئی۔

    مختص بجٹ میں سے ایک ہزار ہینڈ اسپرے 43 لاکھ 20 ہزار روپے، 300 سولو اسپریئر 87 لاکھ 88 ہزار 500 روپے میں، 1 لاکھ 25 ہزار لیٹر کیڑے مار دوائی 6 کروڑ 43 لاکھ 9 ہزار 750 روپے میں خریدی گئی۔ ٹیموں کو ٹی اے ڈی اے کی مد میں 89 لاکھ 53 ہزار 742 روپے دیے گئے، کرائے پہ لی گئی خدمات کی ادائیگی 17 لاکھ 41 ہزار 3 سو روپے سے کی گئی، پرنٹنگ پر 10 لاکھ 2 ہزار 990 روپے خرچ ہوئے، تیل اور مینٹننس پر 1 کروڑ 17 لاکھ 62 ہزار 649 روپے خرچ ہوئے، کرائے پر گاڑیوں کے اخراجات ایک کروڑ 49 لاکھ 47 ہزار 989 روپے ہوئے۔

    اسماعیل راہو کے مطابق ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے مجموعی طور پر 196,975,920 روپے خرچ ہوئے، تمام اخراجات کر کے بھی ہم نے 12 کروڑ کی بچت کی جو آنے والی مہم میں خرچ ہوں گے، یہ رقم کرونا وبا کی وجہ سے فریز کی گئی جو اب ریلیز ہونی ہے، اب تک خرچ کی گئی رقم سے گزشتہ سال فیلڈ ٹیمز نے 6 لاکھ 37 ہزار ایکڑ صحرا اسپرے کیا۔

    ٹڈی دل کی ملین، بلین نہیں بلکہ ٹریلین میں پیداوار بڑھتی جارہی ہے، فخر امام

    وفاقی ادارے DPP کی آئینی ذمہ داری ہونے کے باوجود صحرائی علاقوں میں زیادہ تر مہم محکمہ زراعت سندھ نے چلائی، 57 ٹیمیں پورا سال مصروف عمل رہیں، جب کہ وفاق نے فقط 8 ٹیمیں مہیا کیں، مختص رقم سے محکمہ زراعت سندھ نے ایک لاکھ 22 ہزار613 ایکڑ فصل پر بھی اسپرے کیا، سندھ حکومت ابھی جو گاڑیاں، اسپریئر، دوائی وغیرہ خرید رہی ہے یہ نیشنل ایکشن پلان کا حصہ ہے جو وفاق نے منظور کیا، جس میں صوبوں کو بھی وسائل مہیا کرنے ہیں، سندھ تو وفاق کے نیشنل ایکشن پلان میں اپنا حصہ دے رہا ہے لیکن وفاق کے جہاز ابھی تک نہیں پہنچے، وفاق نے ٹِڈی دَل کے خاتمے کے لیے 6 نئے جہازوں کی جگہ ایک پرانا جہاز کھڑا کیا ہوا ہے، جس کا پائلٹ بھی ہر وقت دستیاب نہیں ہوگا۔

    انھوں نے کہا وفاق کی جانب سے سندھ کو ڈیزرٹ میں فیلڈ آپریشن کے لیے 110 گاڑیاں بھی نہیں دی گئیں، ٹِڈی دَل کی خطرناک صورت حال میں بھی پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت نے سندھ کو فقط 6 گاڑیاں دی ہیں، نیشنل ایکشن پلان کے پہلے مرحلے میں سندھ کو 286 ملین روپے دینے ہیں، سندھ نے وفاق کے نیشنل ایکشن پلان میں اپنے حصے کی رقم سے پلان کے تحت 21 ڈبل کیبن 4×4 گاڑیاں خریدیں، مختص رقم میں سے وہیکل ماؤنٹڈ اور ٹریکٹر ماؤنٹڈ اسپریئر، جی پی ایس اور کیڑے مار ادویات بھی لی جا رہی ہیں، خریدی گئی گاڑیاں سروے اینڈ سرویلنس اور اسپرے کے لیے استعمال ہوں گی۔

    ملک کے 48 اضلاع میں ٹڈی دل موجود ہے: این ڈی ایم اے

    محکمہ زراعت نے گزشتہ سال سنگل کیبن گاڑیاں خریدی تھیں، ایک بھی ڈبل کیبن نہیں لی گئی، اس وقت ڈبل کیبن گاڑیاں محکمے کو وفاق کے نیشنل ایکشن پلان کی وجہ سے خریدنی پڑی ہیں، سندھ حکومت مالی بحران کے باوجود ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے، وفاق کی جانب سے ٹِڈی دل کے خاتمے کے اقدامات نہ کیے جانے پر سارا بوجھ سندھ پر پڑ رہا ہے۔

    دریں اثنا، اسماعیل راہو نے مطالبہ کیا کہ وفاق سندھ کے ڈیزرٹ میں فضائی اور زمینی آپریشن کے لیے 6 جہاز اور 110 گاڑیاں ‏NDMA کو مہیا کرے، وفاق نے فوری اقدامات نہ کیے تو یہ ٹڈی دل کی وبا بے قابو ہو جائے گی۔

  • دشمن کسی بھی وقت حملہ کرسکتا ہے! (تصاویر)

    دشمن کسی بھی وقت حملہ کرسکتا ہے! (تصاویر)

    کرونا کے ساتھ ٹڈیاں بھی گویا زندگی کے لیے خطرہ بن چکی ہیں۔ لہلہاتے کھیتوں، تیار فصلوں کو، کسانوں کی مہینوں کی دن رات کی محنت کو منٹوں میں‌ برباد کردینے والی یہ ٹڈیاں ہمارے اناج اور خوراک کی دشمن ثابت ہوئی ہیں۔

    اڑنے والے اس چھوٹے سے کیڑے کی مختلف تصاویر دیکھیے۔

     

  • ٹڈی دل کے بعد چمگادڑوں نے حملے شروع کردیے

    ٹڈی دل کے بعد چمگادڑوں نے حملے شروع کردیے

    ملتان: صوبہ پنجاب میں ٹڈی دل کے بعد چمگادڑوں نے حملے کرنا شروع کردیے، چمگادڑوں نے آم کے باغات کو تباہ کردیا، کاشتکاروں نے حکومتی اقدامات پر سوالات اٹھادیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر ملتان کے علاقے نواب پور میں چمگادڑوں نے آم کے باغات پر حملہ کردیا، باغبان اپنی مدد آپ کے تحت چمگادڑوں کو بھگانے میں مصروف ہیں۔

    کاشتکاروں نے حکومتی اقدامات پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ محکمہ زراعت کو اطلاع دی کوئی بھی نہیں آیا۔

    خیال رہے کہ ملک میں ٹڈیوں کا حملہ تھما نہیں تھا کہ اب چمگادڑوں نے ایک بڑا چیلنج کھڑا کردیا ہے، کسانوں کو خدشہ ہے کہ ٹڈی دل کی طرح چمگاڈروں کے وار بھی ملک بھر میں پھیل سکتے ہیں۔

    ٹڈی دل کی ملین، بلین نہیں بلکہ ٹریلین میں پیداوار بڑھتی جارہی ہے، فخر امام

    ملتان میں باغات پر چمگادڑوں کا حملہ اپنی نوعیت کا منفرد واقعہ ہے۔

    خیال رہے کہ حالیہ دنوں وفاقی وزیر غذائی تحیق وتحفظ فخر امام نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں ٹڈی دل سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹڈی دل کے نقصانات کی رپورٹس ابھی موصول نہیں ہوئی، صوبائی حکومتوں سے ٹڈی دل سے نقصانات کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

    ملک بھر میں ٹڈی دل کے وار، تازہ صورت حال سامنے آگئی

    فخر امام کا کہنا تھا کہ ٹڈی دل کا مسئلہ تقریباً گزشتہ سال اپریل سے جاری ہے، ٹڈی دل 90 میل فی دن کے حساب سے سفرکرتا ہے، ٹڈی دل کی ملین، بلین نہیں بلکہ ٹریلین میں پیداوار بڑھتی جا رہی ہے۔

  • ٹڈیوں کے حملے، ایئرپورٹ کو پروازوں کے لیے بند کردیا گیا

    ٹڈیوں کے حملے، ایئرپورٹ کو پروازوں کے لیے بند کردیا گیا

    کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی(سی اے اے) نے کہا ہے کہ ٹڈی دل کے حملوں کے پیش نظر نوابشاہ ایئرپورٹ کو پروازوں کے لیے ایک بار پھر بند کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سی اے اے کا کہنا ہے کہ ٹڈیوں کے باعث نوابشاہ ایرپورٹ دو دن کے لیے بند رہے گا، جہازوں کو نقصان سے بچانے کے لیے فیصلہ کیا، ٹڈیاں جہازوں کو نقصان دے سکتی ہیں۔

    نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے گزشتہ روز ملک میں ٹڈی دل کی تازہ صورت حال اور آپریشن سے متعلق تفصیلات جاری کیں۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق اس وقت ملک کے 46 اضلاع میں ٹڈی دل موجود ہے، بلوچستان کے33، خیبرپختونخوا کے 9، پنجاب کا ایک اور سندھ کے 3 اضلاع متاثر ہیں۔ خضدار، آواران، نوشکی، چاغی، گوادر، اتھل، کیچ، پنجگور اور خاران میں بھی ٹڈیوں کے وار جاری ہیں۔

    ٹڈی دل کی نشونما نہ رُکی تو پورے ملک میں پھیلنے کا خطرہ ہے، رپورٹ

    وشوک کوئٹہ، ڈی آئی خان، ٹانک، شمالی و جنوبی وزیرستان، لکی مروت سمیت دیگر اضلاع بھی ٹڈیوں سے متاثر ہیں۔

    پنجاب کے علاقے میانوالی میں ٹڈی دل موجود ہے۔ جبکہ سندھ میں مٹیاری، جامشورو اور حیدرآباد میں ٹڈیاں کھیتوں پر فصلوں پر حملہ آور ہیں، متاثرہ علاقوں کا سروے اور کنٹرول آپریشن جاری ہے۔

  • ٹڈی دل کی ملین، بلین نہیں بلکہ ٹریلین میں پیداوار بڑھتی جارہی ہے، فخر امام

    ٹڈی دل کی ملین، بلین نہیں بلکہ ٹریلین میں پیداوار بڑھتی جارہی ہے، فخر امام

    اسلام آباد: وفاقی وزیر غذائی تحقیق و تحفظ فخر امام نے کہا ہے کہ ٹڈی دل کی ملین، بلین نہیں بلکہ ٹریلین میں پیداوار بڑھتی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر فخر امام نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں ٹڈی دل سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ٹڈی دل کے نقصانات کی رپورٹس ابھی موصول نہیں ہوئی،صوبائی حکومتوں سے ٹڈی دل سے نقصانات کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

    فخر امام کا کہنا تھا کہ ٹڈی دل کا مسئلہ تقریباً گزشتہ سال اپریل سے جاری ہے،ٹڈی دل 90 میل فی دن کے حساب سے سفرکرتا ہے،ٹڈی دل کی ملین،بلین نہیں بلکہ ٹریلین میں پیداوار بڑھتی جا رہی ہے۔

    وفاقی وزیر غذائی تحقیق و تحفظ نے کہا کہ ٹڈی دل کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے مؤثراقدامات کیے جا رہے ہیں،حکومت جہازوں سے اسپرے سمیت مختلف آپشنز استعمال کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے 8 ہیلی کاپٹرز اور 8 ہزارجوان اسپرے مہم میں حصہ شریک ہیں۔وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ چین نے ٹڈی دل کے خلاف ساڑھے 4 ملین ڈالر کا سامان دیا ہے،چین ہمیں ٹڈی دل کے خلاف ڈرون بھی جلد دے رہا ہے۔

  • ملک کے 48 اضلاع میں ٹڈی دل موجود ہے: این ڈی ایم اے

    ملک کے 48 اضلاع میں ٹڈی دل موجود ہے: این ڈی ایم اے

    اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک کے 48 اضلاع میں ٹڈی دل موجود ہے، گزشتہ 24 گھنٹے میں 4 ہزار 830 ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک میں ٹڈی دل کے خلاف آپریشن کی تفصیلات جاری کردیں۔ این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک کے 48 اضلاع میں ٹڈی دل موجود ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے 33، خیبر پختونخواہ کے 10، پنجاب کے 2 اور سندھ کے 3 اضلاع متاثر ہوئے ہیں، متاثر ہونے والے علاقوں میں خضدار، آواران، نوشکی، چاغی، گوادر، اتھل، کیچ، پنجگور، خاران، وشک اور کوئٹہ شامل ہیں۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق ڈی آئی خان، ٹانک، شمالی و جنوبی وزیرستان کے علاقے، لکی مروت، کرک، کرم، اورکزئی، پشاور، خیبر، پنجاب کے میانوالی، ڈی جی خان اور سندھ میں سانگھڑ، شہید بے نظیر آباد اور حیدر آباد ٹڈی دل سے متاثر ہوئے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹڈی دل کے متاثرہ علاقوں کا سروے اور کنٹرول آپریشن جاری ہے، 1122 ٹیموں نے لوکسٹ کنٹرول آپریشن میں حصہ لیا۔

    ترجمان نے بتایا کہ 24 گھنٹے میں 3 لاکھ 55 ہزار ہیکٹر رقبے کا سروے ہوا، 24 گھنٹے میں 4 ہزار 830 ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا گیا، بلوچستان میں 34 سو ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا گیا، پنجاب میں 30 ہیکٹر، خیبر پختونخواہ میں 11 سو اور سندھ میں گزشتہ روز 300 ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا گیا۔

    ترجمان کی جانب سے مزید کہا گیا کہ ملک میں 5 لاکھ 29 ہزار 300 ہیکٹر رقبے پر اسپرے کیا جا چکا ہے۔

  • ملک بھر میں ٹڈی دل کے وار، تازہ صورت حال سامنے آگئی

    ملک بھر میں ٹڈی دل کے وار، تازہ صورت حال سامنے آگئی

    اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک میں ٹڈی دل کی تازہ صورت حال اور آپریشن سے متعلق تفصیلات جاری کردی ہیں۔

    ترجمان این ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ اس وقت ملک کے 46 اضلاع میں ٹڈی دل موجود ہے، بلوچستان کے33، خیبرپختونخوا کے 9، پنجاب کا ایک اور سندھ کے 3 اضلاع متاثر ہیں۔ خضدار، آواران، نوشکی، چاغی، گوادر، اتھل، کیچ، پنجگور اور خاران میں بھی ٹڈیوں کے وار جاری ہیں۔

    وشوک کوئٹہ، ڈی آئی خان، ٹانک، شمالی و جنوبی وزیرستان، لکی مروت سمیت دیگر اضلاع بھی ٹڈیوں سے متاثر ہیں۔

    پنجاب کے علاقے میانوالی میں ٹڈی دل موجود ہے۔ جبکہ سندھ میں مٹیاری، جامشورو اور حیدرآباد میں ٹڈیاں کھیتوں پر فصلوں پر حملہ آور ہیں، متاثرہ علاقوں کا سروے اور کنٹرول آپریشن جاری ہے۔

    ٹڈی دل کی نشونما نہ رُکی تو پورے ملک میں پھیلنے کا خطرہ ہے، رپورٹ

    ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ 1122 ٹیموں نے لوکسٹ کنڑول آپریشن میں حصہ لیا، 24گھنٹے میں 3 لاکھ 55 ہزار ہیکٹر رقبے کا سروے ہوا، 24گھنٹے میں 4230 ہیکٹر رقبے پر اسپرے کا عمل مکمل کیا گیا۔

    خیال رہے کہ فصلوں کے دشمن ٹڈی دل نے وفاق سمیت صوبائی حکومتوں کے لیے بڑا چیلنج کھڑا کردیا ہے۔