اسلام آباد: ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس میں پولیس چالان میں عمر حیات کو ہی قاتل قرار دیا گیا ہے تاہم موسم گرما کی تعطیلات ختم ہونے کے بعد کیس کا باقاعدہ ٹرائل شروع کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل کیس کی کارروائی میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
پراسیکیوشن کی جانب سے مقدمے کے چالان کی اسکروٹنی مکمل کرلی گئی جس کے بعد چالان عدالت میں جمع کرا دیا گیا ہے۔
پراسیکیوشن حکام نے بتایا کہ چالان کی اسکروٹنی ٹیم نے ایک ماہ سے زائد عرصے تک کیس کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا۔ پولیس کی جانب سے جمع کرائے گئے چالان میں عمر حیات کو ہی ثنا یوسف کا قاتل قرار دیا گیا ہے۔
پراسیکیوشن نے مقدمے میں 31 گواہان کو شامل کیا ہے جن میں مقتولہ ثنا یوسف کی فیملی کے افراد، ڈاکٹرز، پولیس اہلکار اور دیگر عینی شاہدین شامل ہیں۔
عدالتی ذرائع کے مطابق موسم گرما کی تعطیلات ختم ہونے کے بعد کیس کا باقاعدہ ٹرائل شروع کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں : ثناء یوسف قتل کیس: ملزم عمر حیات کے تہلکہ خیز انکشافات
خیال رہے اسلام آباد میں بائیس سالہ عمرحیات نے دوستی سے انکار پر ثنایوسف کو گھرمیں گھس کر قتل کیا تھا۔
پولیس کے مطابق شناخت پریڈ کے بعد ملزم عمر حیات کا جسمانی ریمانڈ لینے کی درخواست کی جائے گی اور ملزم سے آلہ قتل سمیت دیگر شواہد اکھٹے کرنے کے لیے عدالت سے ریمانڈ مانگا جائے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں اسلام آباد میں ٹک ٹاکر ثنا یوسف کو ان کے گھر پر فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔
بعد ازاں اسلام آباد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم عمر حیات کو 20 گھنٹے کے اندر فیصل آباد سے گرفتار کیا۔ پولیس کے مطابق، ملزم نے ثناء کے قتل کا اعتراف کر لیا تھا۔