Tag: ٹک ٹاک ویڈیوز

  • ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے والوں کیلئے خوشخبری، بڑی سہولت مل گئی

    ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے والوں کیلئے خوشخبری، بڑی سہولت مل گئی

    یوٹیوب نے ویڈیوز بنانے والے صارفین کو ایک اور زبردست سہولت دے دی۔ ٹاک ٹاک جیسی مختصر ویڈیوز پوسٹ کرنے والوں کے لیے یوٹیوب نے اب متعدد نئے فیچرز متعارف کرا دیے ہیں۔

    غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، یوٹیوب نے اعلان کیا ہے کہ متعارف کردہ نئے فیچرز میں سے بعض فوری طور پر صارفین کے لیے دستیاب ہوں گے جبکہ دیگر فیچرز کی دستیابی بھی چند ہی ہفتوں میں یقینی بنائی جائے گی۔

    یوٹیوب شارٹس کے نام سے متعارف کرایا گیا ایک نیا فیچر ٹک ٹاک کے ٹیکسٹ ٹو اسپیچ ویڈیو نیریشن جیسا ہے جس کے لیے آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) ٹیکنالوجی پر مبنی وائس اوور کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

    یوٹیوب شارٹس میں اسکرین کے اوپری بائیں کونے پر ایڈوائس کے بٹن پر کلک کرکے آپ فی الحال دی گئی 4 آوازوں میں سے اپنی پسند کی کوئی بھی آواز کا انتخاب کرسکتے ہیں۔

    یوٹیوب نے ایک اور نیا فیچر آٹو جنریٹڈ کیپشنز کا ہے جس کے ذریعے آپ ویڈیو سے نکلے بغیر آٹو جنریٹڈ کیپشنز کو استعمال کرسکیں گے اور مختلف فونٹس اور رنگوں سے کیپشنز کے انداز بھی تبدیل کرسکیں گے۔ اسی طرح مائن کرافٹ ایفیکٹس کے ایک نئے سیٹ کو بھی ویڈیو سروس کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔

     

  • ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے والے پولیس اہلکار ہوشیار ہوجائیں ! بڑی پابندی عائد

    ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے والے پولیس اہلکار ہوشیار ہوجائیں ! بڑی پابندی عائد

    کراچی: کمانڈنٹ ریپڈ رسپانس فورس (آر آر ایف)ڈی آئی جی نے وردی میں ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے والے اہلکاروں کو خبردار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کمانڈنٹ آر آر ایف ڈی آئی جی فیصل عبداللہ چاچڑ نے حکمنامہ جاری کردیا، حکمنانہ سندھ بھر میں ریپڈ رسپانس فورس اور کراوڈ مینجمنٹ یونٹ کے لیے ہے۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ سندھ بھر میں کوئی اہلکار بیس پر مین گیٹ یا احاطے میں ٹک ٹاک نہیں بنا سکتا جبکہ باوردی اور سرکاری گاڑیوں میں بھی ٹک ٹاک بنانے پر پابندی ہے۔

    ڈی آئی جی آر آر ایف فیصل عبداللہ چاچڑ کا کہنا تھا کہ آر آر ایف کی ڈیوٹی حساس نوعیت کی ہے، سیکیورٹی خدشات اور خطرات کے پیش نظر تعیناتی کی جاتی ہے۔

    فیصل عبداللہ چاچڑ نے مزید کہا کہ یونیفارم میں ٹک ٹاک ویڈیوز بنانا غیر پیشہ ورانہ رویہ ہے، نظم و ضبط اور فورس کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فورس کی کارکردگی بڑھانے کے لیے فوری کارروائی کی ضرورت ہے،پولیس کارکردگی پر پڑنے والے اثرات کو روکا اور سرکاری فرائض پر توجہ دی جائے۔

    ڈی آئی جی نے ہدایت کی سرکلرسندھ بھر میں تعینات افسران و اہلکاروں کیلئےہے،افسران حکم کی تعمیل کو یقینی بنائیں گے، خلاف ورزی پر سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

  • ٹک ٹاک پر ’فیک ویڈیوز‘ بنانے والوں کیلیے اہم خبر

    ٹک ٹاک پر ’فیک ویڈیوز‘ بنانے والوں کیلیے اہم خبر

    دنیا کی مقبول ترین اور مختصر ویڈیوز کی سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹک ٹاک انتظامیہ نے کہا ہے کہ اس کی کوشش ہے کہ پلیٹ فارم پر پھیلائی جانے والی غلط معلومات اور ویڈیوز کو روکا جائے۔

    اس سلسلے میں ٹک ٹاک کے ہیڈ آف آپریشنز ٹرسٹ اینڈ سیفٹی ایڈم پریسر نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ اب ٹک ٹاک ویڈیوز پر اے آئی سے تیار کردہ مواد پر لیبل لگایا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاک انتظامیہ چاہتی ہے کہ لوگوں میں یہ سمجھنے کی صلاحیت ہو کہ حقیقت کیا ہے اور افسانہ کیا ہے؟

    TikTok

    ٹک ٹاک دنیا کے مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارمز میں سے ایک ہے جس کے اب تقریباً ایک ارب فعال صارفین ہیں جن میں بڑی تعداد نوجوانوں کی ہے۔ کئی ملکوں میں پابندی کے باوجود ٹک ٹاک دنیا بھر میں مقبول ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت سے تیارہ کردہ ایسی تصاویر، ویڈیوز یا آڈیوز پر بھی لیبل لگانے کی ضرورت ہے جو حقیقت سے بہت قریب دکھائی دیتی ہیں۔

    ٹک ٹاک کے اپنے اے آئی ٹولز سے تیار کردہ ویڈیوز پر پہلے ہی اس طرح کے لیبل لگائے جاتے ہیں، مگر اب دیگر پلیٹ فارمز کی تیار کردہ ویڈیوز پر بھی ڈیجیٹل واٹر مارکس لگائے جائیں گے۔

    Kreator

    ٹک ٹاک کے عہدیدار ایڈم پریسر کی جانب سے بتایا گیا کہ اے آئی ٹیکنالوجی سے حیران کن تخلیقی مواقع پیدا ہوئے ہیں مگر اس سے ناظرین کو گمراہ بھی کیا جا سکتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ اے آئی مواد پر لیبل لگانے سے صارفین کو علم ہوگا کہ یہ ویڈیوز حقیقی نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ Content Credentials نامی ڈیجیٹل واٹر مارکنگ ٹیکنالوجی سے یہ جاننے میں مدد ملے گی کہ کسی مواد کو کب اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار یا ایڈٹ کیا گیا۔

  • پی ٹی اے کا عدالت میں ٹک ٹاک ویڈیوز سنسر کرنے کے حوالے سے اہم بیان

    پی ٹی اے کا عدالت میں ٹک ٹاک ویڈیوز سنسر کرنے کے حوالے سے اہم بیان

    پشاور: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے عدالت میں بیان دیا ہے کہ ٹک ٹاک ویڈیوز سنسر کرنے کے لیے کوئی ڈیوائس موجود نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج پشاور ہائی کورٹ میں ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی مواد اپ لوڈ ہونے کے حوالے سے دائر درخواست پر سماعت شروع ہوئی تو ڈائریکٹر ٹیکنیکل پی ٹی اے محمد فاروق نے عدالت کو بتایا عدالتی احکامات کے بعد اب تک ٹک ٹاک سے 98 لاکھ سے زائد غیر اخلاقی ویڈیوز کو ہٹایا جا چکا ہے۔

    انھوں نے کہا پی ٹی اے نے غیر اخلاقی ویڈیوز اپ لوڈ ہونے سے قبل ہی سنسر کرنے کے لیے مختلف ممالک سے رابطے کیے، لیکن ٹک ٹاک ویڈیو سنسر کرنے کے لیے ابھی تک کوئی ڈیوائس موجود نہیں ہے۔

    محمد فاروق نے کہا ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی مواد اپ لوڈ کرنے والے اکاؤنٹس کے خلاف پی ٹی اے کا کریک ڈاؤن جاری ہے، اب تک ٹک ٹاک سے 98 لاکھ سے زائد غیر اخلاقی ویڈیوز کو ہٹایا گیا اور 7 لاکھ 20 ہزار اکاؤنٹ بلاک کیے جا چکے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ویڈیوز پر نظر رکھنے کے لیے ٹک ٹاک کنٹنٹ موڈریٹرز کی تعداد بڑھائی گئی ہے، پی ٹی اے کے وکیل جہانزیب محسود نے عدالت کو بتایا کہ پہلی بار ٹک ٹاک نے پاکستان کے لیے فوکل پرسن بھی مقرر کر دیا ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جو کام آپ کر رہے ہیں، اس کو جاری رکھیں، ہم نہیں چاہتے کہ تفریح کے لیے ٹک ٹاک بند کیا جائے، لیکن ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی مواد جو اپلوڈ ہوتا ہے، اس سے ہمارے معاشرے پر برے اثرات پڑتے ہیں، ہمیں صرف اس کی فکر ہے جو غیر اخلاقی ویڈیوز اپ لوڈ ہوتی ہیں، ان کو فلٹر کیا جائے۔

    عدالت نے پی ٹی اے کو ٹک ٹاک سے غیر اخلاقی مواد ہٹانے کا کام جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 22 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

    واضح رہے کہ پشاور کے رہائشی عصمت اللہ نے ٹاک ٹاک پر غیر اخلاقی مواد اپ لوڈ ہونے کے خلاف سارہ علی اور نازش مظفر ایڈوکیٹ کی وساطت سے یہ درخواست دائر کی ہے۔

  • کراچی پولیس میں ٹک ٹاک کا جنون عروج پر، پولیس کانسٹیبل ٹک ٹاکر بن گیا

    کراچی پولیس میں ٹک ٹاک کا جنون عروج پر، پولیس کانسٹیبل ٹک ٹاکر بن گیا

    کراچی : ویسٹ زون کے تھانے میں تعینات پولیس کانسٹیبل ٹک ٹاکر بن گیا اور بھارتی اداکاروں کے ڈائیلاگ پردرجنوں ویڈیوز بنا ڈالیں، پولیس کانسٹیبل کامران یومیہ 2 سے3 ٹک ٹاک ویڈیوز بناتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پولیس اہلکاروں کی دلچسپی ڈیوٹی سے زیادہ ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے میں ہونے لگی، ویسٹ زون کےتھانےمیں تعینات پولیس کانسٹیبل ٹک ٹاکربن گیا۔

    اہلکار نے بھارتی اداکاروں کے ڈائیلاگ پر درجنوں ویڈیوز بنا ڈالیں ، کبھی لاک اپ میں ڈائیلاگ تو کبھی پولیس موبائل میں بیٹھ کر فنکاری کی ، کامران یومیہ 2 سے 3 ٹک ٹاک ویڈیوز بناتا ہے۔

    خیال رہے پولیس حکام ماضی میں ٹک ٹاک بنانے والے اہلکاروں کے خلاف ایکشن لے چکے ہیں، رواں سال مارچ میں کراچی میں پولیس یونیفارم میں ٹک ٹاک ویڈیو بنانے پر تین خواتین پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا گیا تھا ، تینوں اہلکاروں نے سندھ اسمبلی میں ڈیوٹی کے دوران ٹک ٹاک ویڈیو بنائی تھی۔

    گذشتہ سال لاہور میں خاتون کانسٹیبل کی ٹک ٹاک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی ، جس کے بعد اعلیٰ پولیس افسران نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کانسٹیبل کو معطل کردیا تھا۔