Tag: ٹک ٹاک

  • والدین ہوشیار! ٹک ٹاک بچوں کےلیے خطرناک ہوسکتا ہے

    والدین ہوشیار! ٹک ٹاک بچوں کےلیے خطرناک ہوسکتا ہے

    بیجنگ/لندن : سوشل میڈیا کی معروف ترین چینی ویڈیو ایپلیکیشن ٹک ٹاک اور اس میں موجود پیغام رسانی کے فیچر کیخلاف انفارمیشن کمشنر نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بٹ ڈانس بیجنگ کی جانب سے تخلیق کردہ اس ویڈیو ایپلیکیشن میں صارف محض 15 سیکنڈ کی ویڈیو اپلوڈ کرسکتا ہے۔ یہ صارف کو اپلوڈ کی گئی ویڈیو میں فلٹرز اور خاص قسم کے افیکٹس فراہم کرتا ہے۔اس ایپلیکیشن کے حوالے سے ایک تاثر قائم ہوتا جا رہا ہے کہ اس کی ویڈیوز بچوں پر بُرے اثرات مرتب کر رہی ہیں۔

    برطانیہ کی انفارمیشن کمشنر الیزبتھ ڈینہیم نے ڈیجیٹل، ثقافت، میڈیا اور کھیل کی ایک کمیٹی کو بتایا کہ وہ ٹک ٹاک کے حوالے سے بچوں کیلئے ٹرانسپرینسی ٹولز اور اس ایپلیکشن پر بچے کس طرح کی ویڈیوز دیکھ رہے ہیں اور ڈاؤنلوڈ کر رہے ہیں کا معائنہ کر رہی ہیں۔

    انفارمیشن کمشنر کا کہنا تھا کہ محض مارچ کے مہینے میں ٹک ٹاک 10 کروڑ سے زائد بار ڈاؤنلوڈ ہوئی ہے، جس کے اس وقت 5 کروڑ سے زائد ایکٹیو صارف موجود ہیں جبکہ فروری کے مہینے میں 13 سال سے کم عمر بچوں کی معلومات اکھٹی کرنے کے جرم میں امریکا کی وفاقی تجارتی کمیشن (ایف ٹی سی) نے ٹک ٹاک پر 57 لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کیا تھا۔

  • ٹک ٹاک سے پابندی اٹھا لی گئی

    ٹک ٹاک سے پابندی اٹھا لی گئی

    نئی دہلی: بھارت کی عدالت نے سوشل میڈیا کی موبائل ایپلیکشن ٹک ٹاک پر سے فوری پابندی ہٹانے کا فیصلہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی ریاست تامل ناڈو کی ہائی کورٹ نے گزشتہ دنوں ٹک ٹاک کو فحاشی پھیلانے کا سبب قرار دیتے ہوئے اس پر فوری پابندی کا فیصلہ جاری کیا تھا۔ چینی کمپنی کی موبائل ایپ کے مالک بائٹ ڈانسی نے تامل ناڈو عدالت کے فیصلے کو چیلنجر کرتے ہوئے چینائی کی عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔

    انہوں نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ ہم اپنے پلیٹ فارم کی کڑی نگرانی کرتے ہیں اور خلاف ضابطہ ویڈیوز کو فوری طور پر ہٹا دیا جاتا ہے، ٹک ٹاک پر عائد ہونے والا عریانی پھیلانے کا الزام بے بنیاد اور غلط ہے۔

    مزید پڑھیں: فحاشی پھیلانے کا الزام، بھارت میں ٹک ٹاک بند کردی گئی

    بائٹ ڈانسی نے اپنی درخواست میں انکشاف کیا تھا کہ بھارت میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد ہونے کے بعد سے کمپنی کو یومیہ پانچ لاکھ ڈالر کا نقصان ہورہا ہے کیونکہ تیس کروڑ کے قریب بھارتی ایپلیکشن استعمال کرتے ہیں۔

    چینائی کی عدالت نے ٹک ٹاک پر عائد ہونے والی پابندی کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ملک بھر میں اس کے استعمال کی اجازت دے دی، بائٹ ڈانسی نے عدالتی فیصلے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ ’مستقبل میں کمپنی اپنی پالیسیوں کو مزید مربوط بنائے گی تاکہ بھارتی صارفین کے خدشات کو ختم کیا جاسکے‘۔

    ٹک ٹاک کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں عدالتی فیصلے پر بہت خوشی ہے کیونکہ یہ فیصلہ تیس کروڑ لوگوں کی خواہشات کے عین مطابق ہے، ہمیں امید ہے صارفین ہمارے پلیٹ فارم کا مثبت استعمال کریں گے‘۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس بھارت میں 24 سالہ نوجوان نے خودکشی کی تھی، اہل خانہ نے نوجوان کی موت کا ذمہ دار ٹک ٹاک ایپ کو قرار دیا تھا جس کے بعد کمپنی نے ایکشن لیتے ہوئے تقریباً 60 لاکھ ویڈیوز اپنے پلیٹ فارم سے حذف کیں تھیں اور نئی پالیسی متعارف کرائی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: فیس بک کا ٹک ٹاک سے ٹکر لینے کا فیصلہ

    یہ بھی یاد رہے کہ خلیجی ممالک سمیت روس اور میکسیکو میں بھی ٹک ٹاک پر پابندی کے حوالے سے چند فیصلے کیے گئے جس کے تحت 13 سال سے کم عمر بچے اپنا آئی ڈی نہیں بنا سکتے۔

  • فحاشی پھیلانے کا الزام، بھارت میں ٹک ٹاک بند کردی گئی

    فحاشی پھیلانے کا الزام، بھارت میں ٹک ٹاک بند کردی گئی

    نئی دہلی: بھارتی حکومت کی درخواست پر گوگل اور ایپل نے اپنے اسٹورز سے سوشل ویڈیو کریئیٹنگ اور شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک کو ہٹادیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی حکومت کی درخواست پر گوگل اور ایپل نے 17 اپریل کو ٹک ٹاک کو اپنے اسٹورز سے ہٹالیا، ٹک ٹاک کو اسٹورز سے ہٹائے جانے کے بعد اب بھارت میں صارفین اس ایپلی کیشن کو ڈاؤن لوڈ نہیں کرسکیں گے۔

    ٹاک ٹاک کو بھارت میں بلاک کیے جانے پر گوگل، ایپل اور خود ٹک ٹاک نے مزید کوئی بیان نہیں دیا، کمپنیوں کے مطابق چوں کہ تاحال معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے، اس لیے اس پر مزید کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت نے 2 دن قبل ہی گوگل اور ایپل کو خط لکھ کر ٹک ٹاک کو اپنے اسٹورز سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں: بھارتی پولیس نے ٹک ٹاک ویڈیو سے گینگسٹرز کا سراغ لگا لیا

    بھارتی سپریم کورٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کے خلاف دائر ایک درخواست کی سماعت میں دو دن قبل حکومت کو حکم دیا تھا کہ ٹک ٹاک ملک میں فحاشی پھیلانے کا سبب بن رہی ہے اس لیے ہائی کورٹ کے حکم پر عمل کیا جائے۔

    سپریم کورٹ سے قبل بھارتی ریاست تامل ناڈو کے دارالحکومت چنئی کی مدارس ہائی کورٹ نے رواں ماہ اپریل کے آغاز میں ہی حکومت کو ہدایت کی تھی کہ ملک میں ٹک ٹاک ڈاؤن لوڈنگ پر پابندی لگائی جائے۔

    مدارس ہائی کورٹ کے مطابق جو افراد اپریل سے قبل ٹک ٹاک اپنے موبائل میں ڈاؤن لوڈ کرچکے ہیں انہیں کچھ نہ کیا جائے مگر اس ایپلی کیشن کی مزید ڈاؤن لوڈنگ پر پابندی عائد کی جائے۔

    عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا تھا کہ ٹک ٹاک سے بھارت کی قومی سلامتی کو اور غیرت کو خطرہ ہے، اس سے نئی نسل تیزی سے گمراہی کی جانب بڑھ رہی ہے۔

  • اداکارہ صنم بلوچ بھی ٹک ٹاک سے متاثر، ویڈیو وائرل

    اداکارہ صنم بلوچ بھی ٹک ٹاک سے متاثر، ویڈیو وائرل

    کراچی: معروف اداکارہ اور مارننگ شو کی میزبان صنم بلوچ بھی موبائل ایپ ٹاک ٹاک سے متاثر ہوگئیں، ان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ستارہ امتیاز حاصل کرنے والی اداکارہ مہوش حیات اور اداکارہ نور کے بعد صنم بلوچ بھی مشہور موبائل ایپ ٹک ٹاک کے سحر میں مبتلا ہوگئیں، اداکارہ نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر نئی ویڈیو شیئر کردی۔

    ڈرامے تیری رضا کی اداکارہ صنم بلوچ کی معصومانہ انداز کی ویڈیو ٹک ٹاک اور انسٹاگرام پر تیزی سے وائرل ہوگئی اور مداحوں کی جانب سے اسے خوب سراہا جارہا ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ صنم بلوچ ایک ڈائیلاگ ’میرے فون میں تیری فوٹو ممی پوچھے بیٹا کون ہے، رات بھر تو سوئی نہیں تیری کس سے چیٹنگ آن ہے‘ پر خوبصورت انداز میں ڈبنگ کرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔

    View this post on Instagram

    😋😋

    A post shared by Sanam Baloch (@thesanambaloch) on

    صنم بلوچ کی ٹک ٹاک ویڈیو اب تک ایک لاکھ 12 ہزار سے زائد افراد دیکھ چکے ہیں، ایک مداح اریبا چوہدری نے کہا کہ ’صنم آپی بہت ہی کیوٹ لگ رہی ہیں۔‘

    ایک اور مداح سعید راحیل نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ ’اللہ کسی کو ایسی بیوی نہ دے بہت تیز لڑکی ہے۔‘

    واضح رہے کہ اس سے قبل اداکارہ مہوش حیات نے ویڈیو ٹک ٹاک پر شیئر کی تھی جسے مداحوں کی جانب سے بہت پسند کیا تھا، مہوش حیات نے ویڈیو میں بالی ووڈ اداکارہ کرینہ کپور کی بلاک بسٹر فلم کبھی خوشی کبھی غم کے ڈائیلاگ پر ڈبنگ کی تھی۔

    یاد رہے کہ ٹک ٹاک موبائل ایپ میں فالوورز کی تعداد ایک کروڑ سے تجاوز کرگئی ہے، ٹک ٹاک 2018 میں پاپولر ایپ کے طور پر سامنے آئی تھی اور 2019 میں بھی اس کے فالوورز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

  • ٹک ٹاک کی بندش کا معاملہ زیر غور ہے، چیئرمین پی ٹی اے

    ٹک ٹاک کی بندش کا معاملہ زیر غور ہے، چیئرمین پی ٹی اے

    اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے تصدیق کی ہے کہ ملک بھر میں سماجی رابطے کی موبائل ایپلیکشن ٹک ٹاک کی سروس بند کرنے کے معاملے پر غور شروع کردیا گیا۔

    ٹک ٹاک ایک ایسی موبائل ایپ اور پلیٹ فارم ہے جس میں صارف اپنے پسندیدہ گانوں یا جملوں کا انتخاب کر کے صرف ہونٹ ہلا کر اپنی ویڈیو ریکارڈ کرتا ہے۔

    پاکستان میں گزشتہ ایک برس کے دوران ٹک ٹاک کے صارفین کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، ایک محتاط اندازے کے مطابق ملک بھر میں چالیس ہزار سے زائد صارفین یہ ایپ استعمال کررہے ہیں۔

    کچھ حلقوں کا ماننا ہے کہ ٹک ٹاک پر اپنی ویڈیوز بنانے والے صارفین مشہوری کے لیے تہذیب کا دامن ہاتھ سے چھوڑ رہے ہیں۔ یہ افواہ بھی زیرگردش تھی کہ حکومت نے 10 جنوری سے ملک بھر میں موبائل ایپ کی سروس بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    وفاقی وزرا اور پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی نے سروس کی بندش کے حوالے سے کوئی تردید یا تصدیق نہیں کی تھی۔

    مزید پڑھیں: اسمگل شدہ موبائل فونز کی روک تھام، نئی پالیسی تشکیل

    چیئرمین پی ٹی اے محمد نوید نے اے آر وائی کے نمائندے کو تصدیق کی کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی کے پاس ٹک ٹاک سروس کی بندش کا کیس زیر غور ہے جس پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

    موبائل رجسٹریشن

    چیئرمین پی ٹی اے محمد نوید نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ موبائل رجسٹریشن کی تاریخ میں 15 جنوری تک توسیع کردی گئی۔ اُن کا کہنا تھا کہ رجسٹریشن کی تاریخ میں توسیع کا فیصلہ کابینہ کی منظوری کے بعد کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: غیررجسٹرڈ موبائل کی تصدیق کروائیں، پی ٹی اے کی صارفین کو ہدایت

    پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی نے وفاقی حکومت کی ہدایت کے بعد ہی رجسٹریشن کی تاریخ میں توسیع کی جس کے بعد اسمگل شدہ ڈیوائسز بلاک ہوجائیں گی۔

    قبل ازیں اعلان کیا گیا تھا کہ نان کمپلائنٹ موبائل 31 دسمبر کے بعد مواصلاتی کام کے لیے استعمال نہیں کیے جاسکیں گے اور مستقبل میں صرف پی ٹی اے سے منظور شدہ فون ہی مارکیٹ میں فروخت کیے جائیں گے۔

    یاد رہے کہ حکومت نے موبائل فون کی غیر قانونی اسمگل روکنے اور اسمارٹ ڈیوائسز کی چوری کو کم کرنے کے لیے ڈی آئی آر بی ایس سسٹم متعارف کرایا تھا جس کے تحت صارف اپنا موبائل رجسٹرڈ کراتا ہے۔

    موبائل فون رجسٹریشن کے تین طریقہ کار

    1. پہلا ایس ایم ایس کے ذریعے
    2. دوسرا موبائل (اینڈائیڈ) ایپلیکیشن کے ذریعے
    3. تیسرا ویب سائٹ کے ذریعے

    رجسٹریشن کا طریقہ

    اپنے موبائل کا IMEI نمبر چیک کرنے کے لیے *#06#ڈائل کریں اور اسکرین پر لکھے نمبر کو میسج میں لکھ کر 8484 پر بھیجیں، اسی طرح ان نمبرز کو ویب سائٹ اور اینڈرائیڈ ایپلیکشن پر بھی چیک کیا جاسکتا ہے۔

    تینوں طریقوں سے رجسٹریشن چیک کرنے پر پی ٹی اے کی جانب سے صارف کو جواب میں درج ذیل میں سے کوئی ایک پیغام موصول ہوگا۔

    پہلا: آئی ایم ای آئی کمپیلینٹ (IMEI Compliant) یعنی صارف کا موبائل نیٹ ورک سے رجسٹرڈ اور تصدیق شدہ ہے، یہ موبائل بلاک نہیں ہوگا۔

    اسے بھی پڑھیں: موبائل فون خریدنے اور بیچنے کے لیے شناختی کارڈ لازمی قرار

    دوسرا: ویلڈ آئی ایم ای آئی (Valid IMEI) یعنی صارف کے موبائل کا IMEI کوڈ GSMA سے تصدیق شدہ ہے مگر PTA میں اس کا کوئی ریکارڈ نہیں لہذا اسے رجسٹرڈ کروائیں وگرنہ یہ 20 اکتوبر کے بعد قابل استعمال نہیں ہوگا۔

    تیسرا: ان ویلڈ آئی ایم ای آئی (Invalid IMEI) یعنی صارف کا موبائل GSMAاور  PTA دونوں سے رجسٹرڈ اور منظور شدہ نہیں ہے کیونکہ آپ جعلی IMEI والا موبائل استعمال کررہے ہیں جو 20 کے بعد کالنگ کے لیے استعمال نہیں ہوگا۔

    گوگل پلے اسٹور ایپلیکشن لنک: https://play.google.com/store/apps/details?id=pk.gov.dirbs.dvspublic …

    ویب سائٹ لنک: https://dirbs.pta.gov.pk/

    موبائل ایپلیکیشن یا ویب سائٹ کے ذریعے تصدیق کرنے والے صارفین اپنا IMEI نمبر ایپلیکیشن کے سرچ باکس میں لکھ کر submit کا بٹن دبائیں۔

  • فیس بک کا ٹک ٹاک سے ٹکر لینے کا فیصلہ

    فیس بک کا ٹک ٹاک سے ٹکر لینے کا فیصلہ

    سان فرانسسکو: سماجی رابطے کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک نے معروف ویڈیو میوزک ایپ ’ٹک ٹاک‘ کے مدِ مقابل اپنی نئی ایپ متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق رواں برس موبائل صارفین کے لیے ’ٹک ٹاک‘ نامی ایپ متعارف کرائی گئی تھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے لوگوں کی توجہ حاصل کی اور اب اس کو استعمال کرنے والے افراد کی تعداد 5 کروڑ سے تجاوز کر چکی۔

    ٹک ٹاک دراصل Dub-smash نامی ایپ کی طرز پر بنائی گئی، جس میں صرف صارف کو ہونٹ ہلانے ہوتے ہیں اور وہ ویڈیو ریکارڈ کر کے سوشل میڈیا پر شیئر کرتا ہے۔

    نوجوانوں اور صارفین کی بڑھتی ہوئی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے فیس بک نے ٹک ٹاک کی طرز پر ’لاسو‘ نامی ایپ متعارف کرانے کا فیصلہ کیا جو ابھی آزمائشی مراحل میں ہے۔

    فیس بک کی جانب سے ممکنہ طور پر آئندہ چند روز میں ’لاسو‘ کو تمام صارفین کے لیے متعارف کرایا جائے گا، ایپ کی تیار ہوچکی جبکہ اس کے قواعد و ضوابط سمیت دیگر امور حتمی مراحل میں ہیں۔

    فیس بک کی اسٹینڈ الون یعنی میوزک ایپ لاسو استعمال کرنے والے صارفین کسی بھی مقبول گانے پر ٹک ٹاک کی طرح صرف ہونٹ ہلائیں گے یا پھر کسی دوسرے صارف کے ساتھ مل کر اپنی ویڈیو بنا سکیں گے۔

    ٹیکنالوجی پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ نے فیس بک کی نئی ایپ ’لاسو‘ کی تصویر بھی جاری کی۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ لاسو ٹک ٹاک پر بازی لے جائے گی کیونکہ فیس بک کے دنیا بھر میں موجود صارفین کی تعداد کروڑوں میں ہے۔