Tag: ٹک ٹاک

  • دو چہروں والی انوکھی بلی نے لوگوں کا دل موہ لیا

    دو چہروں والی انوکھی بلی نے لوگوں کا دل موہ لیا

    ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر دو چہروں والی بلی کی ویڈیو وائرل ہوگئی، لوگوں نے اس انوکھی بلی کو دیکھ کر نہایت حیرت اور محبت کا اظہار کیا۔

    سماجی رابطوں کی مختلف ویب سائٹس پر اس بلی کی تصاویر و ویڈیوز گردش کر رہی ہیں جنہیں اب تک کروڑوں افراد دیکھ چکے ہیں۔ اس بلی کا نصف چہرہ سیاہ ہے اور نصف بھورا، بلی کی دونوں آنکھیں بھی مختلف رنگوں کی ہیں، ایک سبز اور ایک نیلی ہے۔

    بلی کو دیکھ کر لگتا ہے کہ اس کے چہرے کے بالکل درمیان میں حاشیہ کھنچا ہوا ہے اور چہرہ دو رنگوں میں برابر تقسیم ہے۔ ابتدا میں اس بلی کی تصاویر کو دیکھ کر کہا گیا کہ یہ فوٹو شاپ کی گئی تصاویر ہیں۔

    ماہرین کے مطابق کسی جانور میں اس طرح رنگوں کی تقسیم اس وقت ہوتی ہے جب جسم کے خلیوں میں دو مختلف قسم کے ڈی این اے موجود ہوں۔

    بلی کی آنکھوں کا مختلف رنگ ہیٹرو کیمیا کی وجہ سے ہے، اس عمل میں رنگ دینے والا پگمنٹ میلانین ایک آنکھ میں کم فعال ہوتا ہے جس کی وجہ سے ایک آنکھ نیلی رہ جاتی ہے۔

    ہیٹرو کیمیا کی شکار آنکھوں میں بینائی کا مسئلہ بھی ہوسکتا ہے، لیکن مذکورہ بلی کی دونوں آنکھوں کی بینائی بالکل درست ہے۔

  • ٹک ٹاک نے یوٹیوب کو پیچھے چھوڑ دیا

    ٹک ٹاک نے یوٹیوب کو پیچھے چھوڑ دیا

    لندن: برطانیہ اور امریکا میں‌ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک نے یوٹیوب کو پیچھے چھوڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور برطانیہ میں یوٹیوب کے مقابلے میں ٹک ٹاک کی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ ہو چکا ہے۔

    ایپ مانیٹرنگ فرم کے سروے کے مطابق امریکا اور برطانیہ کے ایپ صارفین یوٹیوب کے مقابلے میں ٹک ٹاک پر زیادہ وقت گزار رہے ہیں، برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ مانیٹرنگ فرم App Annie نے ٹک ٹاک کے حوالے سے کہا ہے کہ اس نے اسٹریمنگ اور سوشل لینڈ اسکیپ کو شدید متاثر کیا ہے۔

    خیال رہے کہ یوٹیوب مجموعی طور پر دنیا بھر میں سب سے زیادہ دیکھا جانے والا ایپ ہے، گوگل کی ملکیت یوٹیوب کے ماہانہ صارفین 2 ارب سے زیادہ ہیں، جب کہ ٹک ٹاک کے تقریباً 700 ملین ماہانہ صارفین ہیں۔

    ٹک ٹاک صارفین کی دیرینہ خواہش پوری ہونے کے قریب

    اس سے قبل ٹک ٹاک نے نوجوانوں کے تحفظ کے لیے اور اسکرین کے سامنے کم وقت گزارنے کی حوصلہ افزائی کے لیے نئے فیچرز متعارف کرائے تھے، ان میں 13 سے 15 سال کی عمر کے صارفین کے لیے ایک خاص وقت کے بعد ڈاؤن لوڈز کو بائی ڈیفالٹ ڈس ایبل کرایا گیا تھا۔

    16 سے 17 سال کی عمر کے صارفین کو ویڈیو شئیر کرنے سے پہلے ایک پوپ ایپ میسج بھیجا جائے گا، جس میں فالوورز، فرینڈز اونلی یا صرف ان تک محدود رہنے کے آپشنز تھے۔

    صارف کو خود منتخب کرنا تھا کہ اسے اپنی ویڈیو کس کس کے ساتھ شئیر کرنی ہے، اس عمر کے صارفین کو اپنی ویڈیوز کو ڈاؤن لوڈ ایبل بنانے کا آپشن بھی دیا گیا تھا۔

  • ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کی ٹک ٹاک ویڈیوز، مسیحائی کے شعبے سے تعلق ہونے کا انکشاف

    ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کی ٹک ٹاک ویڈیوز، مسیحائی کے شعبے سے تعلق ہونے کا انکشاف

    لاہور: وحشی ہجوم کا نشانہ بننے والی ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی اسٹاف نرس ہیں۔

    پی آئی سی اسپتال انتظامیہ نے تصدیق کی ہے کہ عائشہ اکرم کا تعلق مسیحائی کے شعبے سے ہے، وہ پی آئی سی کی ایمرجنسی میں بطور اسٹاف نرس کام کرتی ہیں۔

    یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ عائشہ اکرم تین سال قبل کوٹ خواجہ سعید اسپتال میں بطور نرس خدمات انجام دیتی تھیں، اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ عائشہ اکرم کو ڈیوٹی کے دوران بھی ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے کا شوق رہا ہے، جس کے باعث انھیں موبائل استعمال کرنے پر دو بار نوٹسز جاری ہو چکے ہیں۔

    ٹک ٹاک ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ اسٹاف نرس کےیونیفارم میں ملبوس ہیں، عائشہ اکرم کو پی آئی سی میں بھی دوران ڈیوٹی ٹک ٹاک بناتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    ’بے بسی کا یہ عالم تھا کہ موت کی دعائیں کیں‘

    یاد رہے کہ لاہور گریٹر اقبال پارک میں 14 اگست کو ٹک ٹاک ویڈیو بناتے وقت اچانک وحشی ہجوم نے عائشہ اکرم پر حملہ کر دیا تھا، اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے متاثرہ خاتون نے کہا کہ مجھے اندازہ نہیں تھا کہ اپنے شہر ہی میں محفوظ نہیں ہوں۔

    متاثرہ خاتون نے بتایا کہ ایک کلپ ہی بنایا تھا کہ 400 سے 500 لوگوں نے مجھ پر حملہ کر دیا، میرے ساتھ 10 سے 12 ساتھی تھے، لوگوں نے ان سب کو الگ کر کے مجھے قابو کیا، مجھ پر تشدد کیا گیا، کوئی عریاں لباس بھی نہیں پہنا تھا مناسب لباس میں تھی، مجھے بار بار ہوا میں اچھالا گیا، پتا ہی نہیں میرا قصور کیا ہے۔

    انھوں نے کہا میرے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ ایسا واقعہ ہو جائے گا، اب تک یقین نہیں آ رہا میرے ساتھ یہ سب ہوا، بے بسی کا یہ عالم تھا کہ موت کی دعائیں کیں۔

  • کوڑے دان سے مکھیاں بھگانے کا آسان طریقہ

    کوڑے دان سے مکھیاں بھگانے کا آسان طریقہ

    موسم گرما میں مکھیوں کی بہتات ہوجاتی ہے جو ذرا سا بھی کوڑا دیکھ کر اس کے ارد گرد منڈلانے لگتی ہیں۔

    اگر آپ کے گھر میں ایک بڑا سا کوڑا دان ہے جس میں آپ گھر کا تمام کچرا جمع کرتے ہیں تو آپ جانتے ہوں گے کہ اس کوڑے دان پر کس قدر مکھیاں بھنبھناتی رہتی ہیں۔

    ان مکھیوں کو بھگانے کے لیے کتنے ہی پاؤڈر اور اسپرے چھڑکے جائیں یہ تھوڑی دیر بعد پھر آجاتی ہیں، تاہم اب ایک ٹک ٹاکر نے ان مکھیوں سے نمٹنے کا آسان حل بتایا ہے۔

    ٹک ٹاک کی اس ویڈیو میں ایک خاتون نے بتایا کہ کوڑے دان کو اچھی طرح دھو کر خشک کرلیں، اس کے بعد اس کی تہہ میں اچھی طرح نمک چھڑک دیں

    انہوں نے بتایا کہ نمک کچرے سے نکلنے والے مائع کو جذب کرلے گا اور جب مکھیاں یا دیگر کیڑے مکوڑے اسے کھانے لپکیں گے تو وہ مر جائیں گے۔

    اس ویڈیو کو ٹک ٹاک پر 50 لاکھ صارفین نے دیکھا اور بے حد پسند کیا۔ کئی صارفین نے ان ٹک ٹاکر کا شکریہ بھی ادا کیا جنہوں نے ان کی ایک بڑی الجھن حل کردی۔

  • ٹک ٹاک ہی نہیں ہر قسم کی سوشل میڈیا ایپ سے غیر اخلاقی مواد ہٹایا جائے، عدالت کا حکم

    ٹک ٹاک ہی نہیں ہر قسم کی سوشل میڈیا ایپ سے غیر اخلاقی مواد ہٹایا جائے، عدالت کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے ٹک ٹاک سمیت ہر قسم کی سوشل میڈیا ایپ سے غیر اخلاقی مواد ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے کہا ملک مخالف، ہراسمنٹ جیسی ویڈیوز بھی فوری ہٹائی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ٹک ٹاک پر پابندی کا معاملہ پر غیر اخلاقی ویڈیوز پر ٹک ٹاک بند کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، عدالت نے نے کہا کہ ٹک ٹاک ہی نہیں ہر قسم کی سوشل میڈیا ایپ سے غیر اخلاقی مواد ہٹایا جائے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے جنسی غیر اخلاقی مواد ہٹانے کا بھی حکم دیتے ہوئے ویڈیوز اپ لوڈ کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کی بھی ہدایت کی۔

    پی ٹی اے حکام نے عدالت کو بتایا کہ ٹاک ٹاک سے غیر اخلاقی مواد ہٹا دیا گیا ہے، غیر اخلاقی ویڈیو ہٹانے کے بعد درخواست قابل سماعت نہیں، پی ٹی اے جواب پر عدالت نے ٹاک ٹاک پابندی سے متعلق کیس نمٹا دیا۔

    یاد رہے سندھ ہائی کورٹ نے ٹک ٹاک پرپابندی کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے پی ٹی اے کو ٹک ٹاک کی بحالی کا حکم دیا تھا اور پی ٹی اے کو ایل جی بی ٹی سے متعلق درخواستیں جلد نمٹانے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی پی ٹی اے شکایت کنندہ کی درخواست پر 5 جولائی تک فیصلہ کرے۔

  • پاکستانی صارفین کیلیے ٹک ٹاک کے حوالے سے بڑی خبر

    پاکستانی صارفین کیلیے ٹک ٹاک کے حوالے سے بڑی خبر

    پشاور : ہائی کورٹ نے ٹک ٹاک کھولنے کی اجازت دیتے ہوئے حکم دیا کہ غیر اخلاقی مواد اپلوڈ نہیں ہونا چاہیئے، پی ٹی اے غیر اخلاق مواد روکنے کے لئے مزید اقدامات کرے۔

    تفصیلات کے مطابق : پشاور ہائی کورٹ میں ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی مواد اپلوڈ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی ، ڈی جی پی ڈی اے، ڈائریکٹر لیگل پی ٹی اے، پی ٹی اے کے وکیل جہانزیب محسود اور درخواست گزار وکیل سارہ علی خان عدالت میں پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس قیصر رشید خان نے ڈی جی سے استفسار کیا ڈی جی صاحب اب تک کیا ایکشن لیا ہے ، جس پر ڈی جی پی ٹی اے نے بتایا کہ  ہم  نے  ٹک ٹاک انتظامیہ کے ساتھ دوبارہ اس مسئلے کو اٹھایا ہے، ٹک ٹاک نے فوکل پرسن بھی ہائیر کیا ہے، جتنے بھی غیر اخلاقی اور غیر قانونی چیزیں اپلوڈ ہوگی ان کو  دیکھے گے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا آپ لوگوں کے ساتھ ایسا سسٹم ہونا چاہیئے جو اچھے اور برے میں تفریق کریں، پی ٹی اے ایکشن لے گی تو لوگوں پھر ایسے  ویڈیوز اپلوڈ نہیں کریں گے۔

    چیف جسٹس قیصر رشید خان کا مزید کہنا تھا کہ جب لوگوں کو پتہ چل جائے گا کہ پی ٹی اے ہمارے خلاف ایکشن لے رہی ہے تو پھر وہ ایسی چیزیں اپلوڈ نہیں کریں گے۔

    ڈی جی پی ٹی اے نے بتایا کہ ہم نے ٹک ٹاک انتظامیہ کے ساتھ بات کی ہے کہ جو بار بار ایسا غلطی کرتے ہیں ان کو بلاک کریں، جس پر چیف جسٹس قیصر رشید نے کہا یہ ون ٹائم نہیں ہونا چاہیئے آپ ٹک ٹک پر غیر اخلاقی مواد روکنے کے اقدامات مزید اقدامات کریں۔

    وکیل پی ٹی اے جہانزیب محسود نے کہا کہ کچھ سائٹس ایسی ہے، جس میں مخصوص چیزوں کو بلاک نہیں کر سکتے، پورے سائٹ کو بند کرنا ہوتا ہے۔

    جس کے بعد عدالت نے ٹک ٹاک دوبارہ کھولنے اجازت دیتے ہوئے پی ٹی اے کو غیر اخلاق مواد روکنے کے لئے مزید اقدامات کرنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے ڈی جی پی ٹی اے کو آئندہ سماعت پر تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیتے سماعت 25 مئی تک ملتوی کردی۔

  • معصوم بگلے نے شہری کو مشکل میں پھنسا دیا

    معصوم بگلے نے شہری کو مشکل میں پھنسا دیا

    نیوزی لینڈ میں ایک شخص کو خطرے کا شکار بگلے کو تنگ کرنا مہنگا پڑ گیا، حکام کے سخت ایکشن کے بعد مذکورہ شخص کو معذرت کرنی پڑی۔

    نیوزی لینڈ میں پیش آنے والے اس واقعے میں ٹیلر نامی ایک شخص مکڈونلڈز کا برگر اور چپس لے کر ایک جگہ بیٹھا ہے جہاں اسے چند بگلے گھیر لیتے ہیں۔

    ایک بگلا جب اس کے بالکل قریب پہنچ جاتا ہے تو وہ اس کو پکڑ لیتا ہے جس پر بگلا چیختا ہے، اس کے بعد وہ شخص بگلے کو چھوڑ دیتا ہے۔

    بگلے کو پکڑتے ہوئے اس شخص نے ویڈیو بھی بنائی جسے اس نے ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر شیئر کیا، وہ شخص سمجھ رہا تھا کہ یہ ویڈیو مزاحیہ ہوگی تاہم جلد ہی اس ویڈیو کو تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا۔

    ٹک ٹاک پر اس ویڈیو کو 22 ملین سے زائد افراد نے دیکھا۔

    دراصل یہ پرندے نیوزی لینڈ میں خطرے کا شکار جانداروں کی فہرست میں شامل ہیں اور انہیں پروٹیکٹڈ قرار دیا گیا ہے۔ ملک بھر میں ان پرندوں کی تعداد صرف 5 لاکھ رہ گئی ہے۔

    ٹک ٹاک پر ویڈیو پوسٹ ہونے کے بعد نیوزی لینڈ کا ڈپارٹمنٹ آف کنزرویشن فوراً حرکت میں آیا اور محکمے کی جانب سے بیان جاری کیا گیا کہ وائلڈ لائف ایکٹ کے تحت پروٹیکٹڈ قرار دیے گئے جانداروں کو تنگ کرنا یا مارنا سخت جرم ہے۔

    محکمے کا کہنا تھا کہ مذکورہ شخص کو جرمانہ یا قید یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔

    محکمے کی جانب سے ہدایت کی گئی کہ جانوروں اور پرندوں کو تنگ کرنے سے گریز کیا جائے اور انہیں اپنا کھانا خصوصاً فاسٹ فوڈ کھلانے سے بھی پرہیز کیا جائے، یہ کھانا انہیں بیمار کرسکتا ہے۔

    حکام کی جانب سے تنبیہ کے بعد مذکورہ شخص نے ایک معذرتی ویڈیو جاری کی جس میں اس نے وضاحت کی کہ وہ اس پرندے کو پکڑنے کا ارادہ نہیں رکھتا تھا، یہ پرندہ اچانک اس کے سر کے قریب آیا جس کے بعد اس نے بے اختیار اسے پکڑ لیا۔

  • ٹیکنالوجی کاروبار کو عدالتی فیصلوں نے بہت نقصان پہنچایا ہے: فواد چوہدری

    ٹیکنالوجی کاروبار کو عدالتی فیصلوں نے بہت نقصان پہنچایا ہے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری ٹیکنالوجی کاروبار کو عدالتی فیصلوں نے بہت نقصان پہنچایا ہے، ہمارے ججز ٹیکنالوجی بزنس سے آگاہ نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ٹیکنالوجی کاروبار کو عدالتی فیصلوں نے بہت نقصان پہنچایا ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاک پر پابندی کے حوالے سے چیف جسٹس کو خط لکھوں گا، یہ جاننا ضروری ہے کہ پابندیوں سے کتنا نقصان پہنچ رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے ججز ٹیکنالوجی بزنس سے آگاہ نہیں ہیں، سپریم کورٹ سے ایم او یو بھی سائن کرنا چاہیں گے۔ انٹرنیٹ مواد کو روکنا مستقبل میں ممکن نہیں رہے گا۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اخلاقی تربیت کا کام گھروں اور والدین کا ہے، اخلاقیات کی بنیاد پر عدالت کو فیصلے نہیں کرنے چاہئیں۔ پابندیاں لگانا بہت ہی پیچیدہ معاملہ ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز پشاور ہائی کورٹ نے ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹک ٹاک پر جو ویڈیوز اپ لوڈ ہوتی ہیں وہ ہمارے معاشرے کو قبول نہیں، ٹک ٹاک ویڈیوز سے معاشرے میں فحاشی پھیل رہی ہے۔

    پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے جاری ہونے والے حکم کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے بھی تمام انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر ٹک ٹاک سروس کو بند کر دیں۔

  • نامناسب کمنٹس سے بچانے کے لیے ٹک ٹاک کے اہم فیچرز

    نامناسب کمنٹس سے بچانے کے لیے ٹک ٹاک کے اہم فیچرز

    ویڈیو شیئرنگ سوشل نیٹ ورکنگ سروس ٹک ٹاک نے اپنے صارفین کو آن لائن بدزبانی اور ہراساں ہونے سے بچانے کے لیے 2 نئے فیچرز متعارف کروائے ہیں، دیگر سوشل میڈیا سائٹس یہ فیچر پہلے ہی متعارف کروا چکی ہیں۔

    ٹک ٹاک کے نئے فیچر میں سے ایک فیچر نامناسب کمنٹس پوسٹ کرنے سے روکنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جبکہ دوسرا فیچر کمنٹس کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے۔

    اس فیچر کے تحت جب کوئی صارف کسی پوسٹ پر نامناسب یا سخت کمنٹ کرنے لگے گا تو اس کے سامنے ایک پوپ اپ ونڈو کھل جائے گی اور کمنٹ کی زبان کے حوالے سے انتباہ کیا جائے گا۔

    ان کائنڈ نامی اس فیچر میں وارننگ اس وقت سامنے آئے گی جب سسٹم کو لگے کہ کمنٹ کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی پر مبنی ہے۔

    ونڈو میں لکھا ہوگا کہ کیا آپ اسے پوسٹ کرنے پر نظرثانی کرنا پسند کریں گے؟ جس کے ساتھ ایڈٹ یا پوسٹ اینی وے کے آپشنز ہوں گے۔

    اس طرح کا فیچر اکثر سوشل نیٹ ورکس کا حصہ بن چکا ہے تاکہ بدزبانی اور ہراساں کیے جانے کے واقعات کی روک تھام کی جاسکے۔

    انسٹا گرام میں اس طرح کا فیچر سنہ 2019 میں پیش کیا گیا تھا جبکہ ٹویٹر نے بھی گزشتہ سال اس کی آزمائش کا اعلان کیا تھا، فیس بک میں بھی ایسا کیا جارہا ہے۔

    دوسرا فیچر فلٹر آل کمنٹس کا ہے جس کے استعمال سے صارف کی فیڈ پر وہی کمنٹ نظر آئیں گے جن کی وہ منظوری دے گا۔

    اس فیچر کو کمنٹس فلٹرز مینیو میں جا کر ان ایبل کیا جاسکتا ہے اور ان ایبل ہونے کے بعد صارف کمنٹس کو پڑھ کر منظور یا مسترد کرسکے گا۔

  • ٹک ٹاک ویڈیو دیکھ کر سالوں پرانا مقدمہ حل….. مگر کیسے؟

    ٹک ٹاک ویڈیو دیکھ کر سالوں پرانا مقدمہ حل….. مگر کیسے؟

    واشنگٹن: امریکا میں 6 سال سے گمشدہ ایک لڑکی کی ٹک ٹاک ویڈیو وائرل ہوگئی جب کے بعد حکام نے لڑکی کی تلاش شروع کردی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ریاست آرکنساس کی رہائشی کیسی کومپٹن سنہ 2014 میں اپنے گھر سے غائب ہوگئی تھی، اس وقت اس کی عمر 15 برس تھی۔

    اس وقت بڑے پیمانے پر لڑکی کی تلاش کا کام کیا گیا تاہم اس کا کوئی سراغ نہ ملا، اب اچانک اس کی ایک ٹک ٹاک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس کے بعد پولیس نے دوبارہ تفتیش شروع کردی۔

    @plush1plush2I dont know her but plz let get her help #minneapolis #lostgirl #fyp♬ original sound – Kiara Nelson

    مذکورہ ویڈیو میں ایک گاڑی میں اس لڑکی کے ساتھ 2 افراد موجود ہیں، لڑکی خاموشی سے کیمرے کی جانب دیکھ رہی ہے جبکہ ویڈیو میں باتیں کرنے اور ہنسنے کی آوازیں آرہی ہیں۔

    لڑکی کی آنکھیں سیاہ ہیں جبکہ وہ نہایت بدحال نظر آرہی ہے۔

    کیسی کے جاننے والوں نے یہ ویڈیو دیکھی تو انہوں نے فوراً پولیس سے رابطہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ لڑکی کیسی سے ملتی جلتی ہے، عین ممکن ہے کہ یہ وہی ہو۔

    تاحال معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ ویڈیو کب اور کہاں ریکارڈ کی گئی، ریاستی پولیس اور ایف بی آئی نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔