Tag: ٹھٹھہ

  • ٹھٹھہ: برساتی ریلہ جھرک گرڈ اسٹیشن میں داخل ،  بجلی کی فراہمی مکمل طور پر بند

    ٹھٹھہ: برساتی ریلہ جھرک گرڈ اسٹیشن میں داخل ، بجلی کی فراہمی مکمل طور پر بند

    ٹھٹھہ: برساتی ریلہ جھرک گرڈ اسٹیشن میں داخل ہونے سے مختلف علاقوں کو بجلی کی فراہمی مکمل طور معطل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ میں پہاڑی علاقوں سے آنیوالا برساتی ریلہ جھرک گرڈ اسٹیشن میں داخل ہوگیا ، گرڈ اسٹیشن زیرآب آنے سے بجلی کی فراہمی مکمل طور پر بند کردی گئی۔

    حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) کے ترجمان محمد صادق نے کہا ہے کہ عملےکو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔

    ترجمان محمد صادق نے بتایا کہ جھرک گرڈ سٹیشن سے منسلک تمام فیڈرز پر بجلی کی فراہمی بند کردی گئی ہے ، گرڈ اسٹیشن کے3فیڈرز سے درجنوں علاقوں کو بجلی فراہم کی جاتی ہے۔

    پاور کمپنی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ گرڈ اسٹیشن سے پانی کی نکاسی کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

    جھرک ضلع ٹھٹھہ میں دریائے سندھ کے دائیں کنارے پر ایک چھوٹا سا شہر ہے، ٹھٹھہ میں موسلا دھار بارش کے بعد بارش کا پانی ابھی تک نہیں نکالا جا سکا۔

    کھارے پانی کے نالے مخالف سمت میں بہہ رہے ہیں جس سے میرپور ساکرو کے متعدد دیہات ڈوب رہے ہیں اور زمینی رابطہ منقطع ہے۔

    اطلاعات کے مطابق گڑھو، کیٹی بندر، باغان اور غلام اللہ قصبوں میں لوگ اپنے گھروں تک محدود ہیں۔

    حال ہی میں بلوچستان کے نصیر آباد میں 220KV ڈیرہ مراد جمالی گرڈ سٹیشن میں سیلابی پانی داخل ہو گیا تھا ، جس کے باعث نصیرآباد ڈویژن کے تین اضلاع جعفرآباد، جھل مگسی اور نصیر آباد کو بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی تھی۔

  • ٹھٹھہ: کوئلے کی کان سے 40 گھنٹے بعد 6 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں

    ٹھٹھہ: کوئلے کی کان سے 40 گھنٹے بعد 6 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں

    ٹھٹھہ: جھمپیر میں مٹنگ ریلوے اسٹیشن پر 40 گھنٹے کے بعد کوئلے کی کان میں پھنسے  6 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق جھمپیر میں مٹنگ ریلوے اسٹیشن پر کوئلے کی کان کے اندر پھنس کر جان حق ہونے والے چھ مزدوروں کی لاشیں چالیس گھنٹے بعد نکال لی گئیں۔

    ریسکیوٹیم انچارج زردارخان نے بتایا کہ لاشیں نکالنے کا کام مختلف علاقوں سےآنیوالے کانکنوں کی ریسکیوٹیم نے کیا، 6لاشیں ایک ہی گڑھےمیں موجود تھیں تاہم دیگر کان کنوں کی تلاش کیلیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

    ڈی سی ٹھٹھہ غظنفر علی قادری نے بتایا کہ باقی کی تلاش کے لئے ریسکیو آپریشن جاری ہے ڈی سی ٹھٹھہ غظنفر علی قادری

    یاد رہے دو روز قبل پہاڑوں سے آنے والی برساتی ریلے کا پانی جھمپیر میں مٹنگ ریلوے اسٹیشن کے پاس کوئلے کی کان میں داخل ہوگیا تھا۔

    کان میں بارش کا پانی داخل ہونے کی وجہ سے کان کن پھنس گئے تھے، جن کو نکالنے کے لئے ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ غظنفر علی قادری کی نگرانی میں امدادی کارروائی شروع کی گئی۔

    پانی نکالنے کے لئے بھاری مشینری اور غوطہ خور طلب کئے گئے اور پانی نکالنے والی مشینری کے ذریعے پانی کان سے نکالنا شروع کیا گیا۔

    شدید برسات کی وجہ سے امدادی کاروائیاں کئی دفعہ معطل کی گئی، جس پر مقامی مزدوروں نے ریلوے ٹریک پر کھڑے ہوکر احتجاج کرکے پنجاب اور کراچی کے درمیان ریلوے ٹریفک معطل کردی تاہم احتجاج کے بعد امدادی کاروائی تیزکر دی گئی تھی۔

    چالیس گھنٹے کی کوششوں کے بعد کان کنوں کی لا شیں نکالی گئیں، جاں بحق مزدوروں کا تعلق کے پی کے کے سوات کے علاقے سے ہے۔

    جانبحق ہونے والوں میں سجاد علی، میاں شیر، محمد خان، پرویز ، عطااللہ، محمد عظیم، محمد ابوبکر، اور گل خان شامل ہیں۔

  • ٹھٹھہ: 14 سالہ بچی کی لاش کی بے حرمتی کرنے والا ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک

    ٹھٹھہ: 14 سالہ بچی کی لاش کی بے حرمتی کرنے والا ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک

    کراچی: صوبہ سندھ کے شہر ٹھٹھہ میں 14 سالہ بچی کی لاش کی بے حرمتی کرنے والا ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا، بااثر افراد بچی کے والد کو کارروائی سے روک رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق علاقے غلام اللہ کے قریبی گاؤں میں 14 سالہ بچی کی لاش کی بے حرمتی کرنے والا ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا۔

    ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ پولیس مقابلہ بابڑا موری کے مقام پر ہوا، ملزم علاقہ مکینوں کے لیے دہشت کی علامت تھا۔

    پولیس کے مطابق کچھ سیاسی لوگ بچی کے ورثا اور پولیس پر دباؤ ڈال رہے تھے جبکہ با اثر افراد بچی کے والد کو بھی کارروائی سے روک رہے تھے۔

    خیال رہے کہ مذکورہ اندوہناک واقعہ گزشتہ روز پیش آیا تھا، ٹھٹھہ کے علاقے غلام اللہ میں 14 سالہ بچی کی لاش کو قبر سے نکال کر بے حرمتی ‏کی گئی تھی۔

    ملزم بچی کی لاش نکال کر جھاڑیوں میں لے گیا اور بے حرمتی کر کے فرار ہوگیا۔ گاؤں اشرف چانڈیو ‏کی رہائشی بچی کو ایک روز قبل مقامی قبرستان میں دفنایا گیا تھا۔

  • کراچی کے متعدد علاقوں کو پانی کی فراہمی معطل

    کراچی کے متعدد علاقوں کو پانی کی فراہمی معطل

    کراچی: دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کے بریک ڈاؤن کے باعث پانی کی پائپ لائن پھٹ گئی جس سے شہر کے متعدد علاقوں کو پانی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ میں دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کے بریک ڈاؤن کے باعث پانی کی پائپ لائن پھٹ گئی۔

    کراچی کو پانی فراہم کرنے والی 72 انچ قطر کی پائپ لائن پھٹنے سے شہر کو پانی کی فراہمی معطل ہوگئی۔ پائپ لائن متاثر ہونے سے کراچی کو 10 ملین گیلن پانی کی فراہمی بند ہوگئی۔

    پائپ لائن پھٹنے والی جگہ سے پانی مسلسل ضائع ہو رہا ہے، کراچی کے علاقوں کورنگی، لانڈھی، شاہ لطیف، پپری اور ملیر سمیت دیگر علاقوں کو پانی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پائپ لائن کا مرمتی کام مکمل ہونے میں 24 گھنٹے لگیں گے۔

  • کراچی سے موٹر سائیکلیں چھین کر ٹھٹھہ میں بیچنے والے ملزم گرفتار

    کراچی سے موٹر سائیکلیں چھین کر ٹھٹھہ میں بیچنے والے ملزم گرفتار

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں موٹر سائیکلیں چھیننے والے گروہ کا اہم کارندہ گرفتار کرلیا گیا، ملزمان موٹر سائیکلیں ٹھٹھہ میں بیچتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر کا کہنا ہے کہ میمن گوٹھ پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کی، کارروائی میں 125 سی سی موٹر سائیکلیں چھیننے والے گروہ کا اہم کارندہ گرفتار کرلیا گیا۔

    ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ ملزم ساجد کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کیا گیا، گرفتار ملزم نے 30 سے زائد وارداتوں کا اعتراف کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ ملزمان موٹر سائیکلیں ٹھٹھہ میں بیچتے تھے، ملزمان نئی موٹر سائیکل 20 ہزار میں فروخت کرتے تھے۔

  • پاکستان میں پہلی بار پام کی کاشت اور آئل کی پیداوار کا تجربہ کامیاب

    پاکستان میں پہلی بار پام کی کاشت اور آئل کی پیداوار کا تجربہ کامیاب

    کراچی: صوبہ سندھ میں پام کی کاشت اور آئل کی پیداوار کا تجربہ کامیاب ہوگیا، آزمائشی طور پر لگائے گئے پام کے درختوں نے ریکارڈ تعداد میں پھل دینا شروع کردیے جبکہ یومیہ 2 ٹن پام تیل کی پیداوار شروع ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے محکمہ ماحولیات و ساحلی ترقی کی پام آئل مل نے پیداوارشروع کردی، مشیر ماحولیات و ساحلی ترقی مرتضیٰ وہاب نے ٹھٹھہ میں واقع مل کا دورہ کیا۔ انہوں نے پام آئل فیلڈ کا بھی دورہ کیا۔

    مرتضیٰ وہاب نے آزمائشی تجربہ کامیاب ہونے پر عملے کو مبارکباد دی اور پام کی کاشت اور آئل کی پیداوار کو گیم چینجر قرار دے دیا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ سندھ میں پام کی کاشت اور آئل کی پیداوار کا تجربہ کامیاب رہا، ٹھٹھہ میں 50 ایکڑ رقبے پر پام کے 11 سو درخت آزمائشی طور پر کاشت کیے تھے، پام کے درختوں نے ریکارڈ پھل دینا شروع کر دیے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یومیہ 2 ٹن پام تیل کی پیداوار ہوگی، پاکستان پام تیل کی درآمد پر سالانہ 4 ارب ڈالر زرمبادلہ خرچ کرتا ہے، سندھ حکومت نے پام تیل پائلٹ پروجیکٹ کی کامیابی کے بعد کاشت کے لیے زمین مختص کردی ہے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ٹھٹھہ میں 15 سو ایکڑ رقبے پر پام کے مزید درخت کاشت کیے جا رہے ہیں۔ پام کی کاشت اور تیل کی پیداوار سے ٹھٹھہ میں بڑی سرمایہ کاری آئے گی، منصوبہ ہزاروں خاندانوں کے لیے روزگار کا سبب بنے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا یہ واحد اور پہلا منصوبہ ہے، تھرکول کے بعد سندھ حکومت کا پام آئل منصوبہ بھی نئی مثال ثابت ہوگا۔

  • سندھ حکومت کا ہالیجی جھیل کو بحال کرنے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا ہالیجی جھیل کو بحال کرنے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ حکومت نے ہالیجی جھیل کو بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا، مشیر سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ جھیل کی بحالی کے لیے تمام مطلوبہ اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے مشیر اطلاعات مرتضیٰ وہاب کی زیر صدارت تحصیل مکلی ضلع ٹھٹھہ کے افسران کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سیکریٹری ماحولیات، محکمہ وائلڈ لائف اور واٹر بورڈ کے افسران نے شرکت کی۔

    اجلاس میں ہالیجی جھیل پر بیرون ملک سے پرندوں کی آمد کے اقدامات دوبارہ شروع کرنے پر غور کیا گیا۔ افسران اور ماہرین نے مرتضیٰ وہاب کو تفصیلی بریفنگ دی۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ہالیجی جھیل کا پانی کراچی کے سوا کہیں استعمال نہ کیا جائے، ہالیجی جھیل کو اس کی اصل شکل میں بحال کیا جائے گا۔ جھیل کی بحالی کے لیے تمام مطلوبہ اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہالیجی جھیل کراچی کو پانی سپلائی کرنے کا متبادل ذریعہ ہے، جھیل کو بحال کر کے ایک منفرد سیاحتی مقام میں تبدیل کریں گے۔

    خیال رہے کہ ٹھٹھہ سے قریب واقع ہالیجی جھیل کراچی سے 82 کلو میٹر کے فاصلے پر موجود ہے۔ ہالیجی جھیل کو دوسری جنگ عظیم کے دوران برطانوی حکام نے محفوظ ذخیرہ آب کے طور پر تعمیر کیا تھا۔

    یہ ایشیا میں پرندوں کی سب سے بڑی محفوظ پناہ گاہ قرار دی جاتی ہے۔

  • ٹھٹھہ میں زائرین کی کوسٹرالٹ گئی، 4 افراد جاں بحق

    ٹھٹھہ میں زائرین کی کوسٹرالٹ گئی، 4 افراد جاں بحق

    ٹھٹھہ: صوبہ سندھ کے شہر ٹھٹھہ میں تیز رفتاری کے باعث زائرین کی کوسٹر الٹ گئی جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ میں بگھاڑ موری کے قریب تیز رفتاری کے باعث زائرین کی کوسٹر الٹ گئی، حادثے میں 4 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 20 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں 3 بچے شامل ہیں۔

    حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے اور زخمیوں کو مکلی سول اسپتال منتقل کیا جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق زائرین کی کوسٹر کراچی اورنگی ٹاؤن سے درگاہ پیر پٹھو جا رہی تھی کہ تیز رفتاری کے باعث حادثے کا شکار ہوگئی۔

    حسن ابدال: براہمہ انٹر چینج کے قریب مسافر بس الٹ گئی، 11 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ رواں ماہ 11 جولائی کو براہمہ انٹر چینج کے قریب مسافر بس الٹ گئی تھی جس کے نتیجے میں 11 افراد جاں بحق اور بیس سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ 9 جون کو صوبہ بلوچستان میں پسنی کوسٹل ہائی وے پر تیز رفتاری کے باعث گاڑی الٹ گئی تھی جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق جبکہ 9 افراد زخمی ہوگئے تھے

  • لاڑکانہ کے بعد ٹھٹھہ میں بھی ایڈز کے مریض سامنے آگئے

    لاڑکانہ کے بعد ٹھٹھہ میں بھی ایڈز کے مریض سامنے آگئے

    ٹھٹھہ: صوبہ سندھ کے مختلف شہروں میں ایچ آئی وی ایڈز تیزی سے پھیلنے لگا جسے روکنے میں محکمہ سندھ پوری طرح ناکام ہوگیا، ٹھٹھہ میں بھی ایچ آئی وی کے 5 کیسز سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایچ آئی وی ایڈز لاڑکانہ اور دیگر شہروں کے بعد ٹھٹھہ پہنچ گیا۔ ایڈز کنٹرول پروگرام کی فوکل پرسن ام فروہ کا کہنا ہے کہ ٹھٹھہ میں ایچ آئی وی کے 5 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

    فوکل پرسن کے مطابق مریضوں کو کراچی ریفر کر دیا گیا ہے، مریضوں میں 3 مرد اور 2 خواتین شامل ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ غربت کے باعث مریض کراچی جانے سے گریز کر رہے ہیں، ’ہم مریضوں کو کراچی جانے کا کہتے ہیں مگر وہ اسپتال سے چلے جاتے ہیں اور دوبارہ واپس نہیں آتے‘۔

    مزید پڑھیں: لاڑکانہ میں 9082 افراد کی اسکریننگ مکمل

    خیال رہے کہ ایڈز کا پھیلاؤ لاڑکانہ سے شروع ہوا تھا، چند روز قبل انکشاف ہوا تھا کہ لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کی وجہ خود ایڈز میں مبتلا ایک ڈاکٹر ہے، جس نے اپنا متاثرہ انجکشن لگا کر متعدد افراد کو ایڈز میں مبتلا کیا۔

    سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تھا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی بھی ہدایت کی تھی۔

    بعد ازاں وزارت قومی صحت کو ارسال کردہ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے والے بچے تھیلیسمیا کے مرض میں بھی مبتلا ہیں۔

    لاڑکانہ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد 393 تک پہنچ گئی ہے جبکہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار بچوں کی تعداد 312 ہوگئی ہے۔

  • ٹھٹھہ کشتی حادثہ ،ریسکیو آپریشن جاری ، جاں بحق افراد کی تعداد22 ہوگئی

    ٹھٹھہ:  کشتی حادثہ میں لاپتہ50سے زائد افراد کی تلا ش کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے جبکہ جاں بحق افراد کی تعداد بائیس ہوگئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ کشتی حادثہ میں لاپتہ50سے زائد افراد کی تلا ش کیلئے ریسکیو آپریشن دوبارہ شروع کیا گیا ، نیو پیر بھٹائی میلے میں جانے والے مزید 4 زائرین کی لاشیں نکال لی گئی ہے ، جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 22 ہوگئی ہیں۔

    لیاری ،میمن گوٹھ،گڈاپ میں گھروں پرمیتیں پہنچنے پرکہرام مچ گیا، سالارگوٹھ میں چھ افراد کی نماز جنازہ ادا کردی گئی ہے، نمازجنازہ میں پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ سمیت سیاسی رہنماؤں نے شرکت کی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز ٹھٹہ کے ساحلی علاقے بوہارا سے زائرین کشتی میں سوار ہوئے، زائرین کی منزل نیو بھٹائی پیر میلہ تھا لیکن کشتی تھوڑی دور ہی چل کر الٹ گئی، کشتی میں ڈیڑھ سو سے دو سو لوگ سوار تھے۔


    مزید پڑھیں : ٹھٹھہ، زائرین کی کشتیوں کا حادثہ، 16 افراد جاں بحق


    عینی شاہدین نے بتایا کہ کشتی میں گنجائش پچاس افراد کی تھی لیکن ملاح نے رقم کے چکر میں ڈیڑھ سو سے زائد لوگ بٹھائے، کشتی میں سوار خواتین اوربچوں سمیت متعدد افراد جان سے گئے۔

    زخمی ہونیوالوں کو میر پور ساکرو اسپتال منتقل کیا گیا، رسیکیو آپریشن میں پاکستان نیوی، ایدھی اور مقامی غوطہ خورحصہ لے رہے ہیں۔

    حادثے میں جاں بحق زیادہ تر افراد کا تعلق کراچی کے مضافاتی علاقوں سے تھا۔

    دوسری جانب پولیس نے کشتی کے مالک سمیت تین افراد گرفتارکرلیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔