Tag: ٹیرف

  • امریکی دباؤ کے سامنے نہیں جھکیں گے، بھارت

    امریکی دباؤ کے سامنے نہیں جھکیں گے، بھارت

    نئی دہلی(30 اگست 2025): بھارت کے وزیر تجارت پیوش گوئل نے کہا ہے کہ بھارت امریکی دباؤ کے سامنے نہیں جھکے گا اس کے بجائے مارکیٹ کو اپنی طرف متوجہ کرنے پر توجہ دے گا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارتی اشیا پر 50 فیصد کے سخت محصولات عائد کیے جانے کے بعد پہلی بار بیان جاری کیا ہے جس میں بھارتی وزیر نے کہا ہے کہ بھارت امریکی دباؤ کے سامنے نہیں جھکے گا۔

    جمعہ کو نئی دہلی میں ایک تعمیراتی صنعت کے ایونٹ سے خطاب کرتے ہوئے پیوش گوئل نے کہا کہ اگر کوئی ہمارے ساتھ آزادانہ تجارت کا معاہدہ کرنا چاہتا ہے تو بھارت اس کیلئے ہمیشہ تیار ہے لیکن انہوں نے مزید کہا کہ بھارت "نہ تو کبھی جھکے گا اور نہ ہی کبھی کمزور نظر آئے گا، ہم ساتھ مل کر آگے بڑھیں گے اور نئی مارکیٹیں حاصل کریں گے۔”

    اس سال امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں واپسی کے بعد سے محصولات کو ایک وسیع پیمانے پر پالیسی ٹول کے طور پر استعمال کیا ہے، جس سے عالمی تجارت متاثر ہوئی ہے۔

    ٹرمپ کے تازہ ترین محصولات نے امریکا اور بھارت کے تعلقات کو کشیدہ کر دیا ہے، جبکہ نئی دہلی نے پہلے ہی ان محصولات کو "غیر منصفانہ، ناجائز اور غیر معقول” قرار دیا تھا۔

    2024 میں امریکا بھارت کا سب سے بڑا برآمدی مقام تھا، جس کی برآمدات کی مالیت 87.3 بلین ڈالر تھی، ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ 50 فیصد ڈیوٹی ایک تجارتی پابندی کے مترادف ہے اور اس سے چھوٹی فرموں کو نقصان پہنچنے کا امکان ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/us-begins-50-tariff-on-india/

  • امریکا نے بھارت پر 50 فی صد ٹیرف پر عمل درآمد شروع کر دیا

    امریکا نے بھارت پر 50 فی صد ٹیرف پر عمل درآمد شروع کر دیا

    واشنگٹن (28 اگست 2025): امریکا نے بھارت پر 50 فی صد ٹیرف پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار کی دوغلی پالیسی پر ٹرمپ انتظامیہ نے اسے سبق سکھانے کا فیصلہ کیا ہے، صدر ٹرمپ اپنے فیصلے پر قائم ہیں، انھوں نے کہا کہ رعایتی روسی تیل خریدنے والوں کو سزا ملے گی۔

    وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ بھارت روسی تیل خرید کر یوکرین جنگ کے لیے ماسکو کی فنڈنگ کر رہا ہے، اور ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹیرف لگنے کے بعد بھارتی برآمدات میں کمی ہو جائے گی، اور بے روزگاری میں اضافہ اور شرح نمو نیچے آ جائے گی۔

    رپورٹ کے مطابق بھارت نے گزشتہ سال امریکا کو 87 ارب ڈالر کی برآمدات بھیجی تھیں۔ ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ امریکی ٹیرف سے بھارت کی اربوں ڈالر کی تجارت پر برا اثر پڑے گا اور دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک میں ہزاروں ملازمتوں کو خطرہ لاحق ہونے کی توقع ہے۔

    دنیا اب ہمیں نہیں چاہتی، بھارتیوں کو ہر جگہ پھٹکار کا سامنا ہے، بھارتی ڈاکٹر کی پوسٹ وائرل

    الجزیرہ کے مطابق نیا 50 فی صد ٹیرف امریکا کی جانب سے بلند ترین محصولات میں سے ایک ہے، اور یہ اب مختلف اشیا پر لاگو ہو گیا ہے، جن میں قیمتی پتھر اور زیورات، ملبوسات، جوتے، فرنیچر اور صنعتی کیمیکلز شامل ہیں۔

    اس بھاری ٹیرف سے بھارت برآمدی مسابقت میں چین کے مقابلے میں شدید نقصان میں پڑ جائے گا، اور یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی اس اقتصادی خواہش کو کمزور کر دے گی کہ بھارت کو ایک بڑا صنعتی مرکز بنایا جائے۔ حال ہی تک امریکا بھارت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار تھا، جس کے ساتھ سالانہ دو طرفہ تجارت 212 ارب ڈالر کی تھی۔

    یاد رہے کہ امریکا نے سب سے پہلے 30 جولائی کو بھارت پر 25 فی صد ٹیرف عائد کیا تھا اور ایک ہفتے بعد نئی دہلی کی طرف سے روسی تیل کی خریداری کا حوالہ دیتے ہوئے اضافی 25 فی صد عائد کر دیا گیا اور یہ ٹیرف اب کل بدھ سے لاگو ہو گیا ہے۔

  • چپس اور سیمی کنڈکٹرز پر 100 فی صد ٹیرف لگائیں گے، ٹرمپ

    چپس اور سیمی کنڈکٹرز پر 100 فی صد ٹیرف لگائیں گے، ٹرمپ

    واشنگٹن (07 اگست 2025): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ چپس اور سیمی کنڈکٹرز پر 100 فی صد ٹیرف لگایا جائے گا۔

    روئٹرز کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا مائیکرو چپس اور سیمی کنڈکٹرز کی درآمدات پر تقریباً 100 فی صد ٹیرف لگانے جا رہا ہے، تاہم ان کمپنیوں کو چھوٹ حاصل ہوگی جو امریکا میں مینوفیکچرنگ کر رہی ہیں یا ایسا کرنے کا عہد کر چکی ہیں۔

    ٹرمپ نے کہا اگر آپ سیمی کنڈکٹرز اور مائیکرو چپس امریکا میں بنائیں گے تو کوئی چارج نہیں ہوگا، ایک سال پہلے امریکا کو دیوالیہ کہا جاتا تھا لیکن آج کئی کمپنیاں امریکا میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔

    ٹرمپ کا یہ اقدام مینوفیکچرنگ کو امریکا میں واپس لانے کی کوششوں کا حصہ ہے، بدھ کے روز انھوں نے یہ اعلان بھی کیا ہے کہ ایپل اب ایک نیا در وا کر رہی ہے اور امریکی مارکیٹ میں اپنی سرمایہ کاری میں 100 ارب ڈالر کا اضافہ کر رہی ہے۔


    50 فی صد ٹیرف کے 8 گھنٹے بعد ٹرمپ نے بھارت کو ایک اور بڑی دھمکی دے دی


    انھوں نے اوول آفس میں صحافیوں کو بتایا کہ ایپل جیسی کمپنیوں کے لیے کوئی چارج نہیں ہوگا، تاہم امریکی صدر نے خبردار کیا کہ کمپنیوں کو امریکا میں فیکٹریوں کی تعمیر کے وعدوں سے دست بردار ہونے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔ اگر انھوں نے ایسا کیا تو ہم آپ سے یہ محصولات پیچھے کی تاریخوں سے جا کر وصول کر لیں گے۔

    واضح رہے کہ ٹیرف کے رد عمل میں فلپائن کے سیمی کنڈکٹر انڈسٹری نے کہا ہے کہ ٹرمپ کا منصوبہ ان کے ملک کے لیے ’’تباہ کن‘‘ ہوگا۔ جب کہ عالمی سطح پر چپ ٹیسٹنگ اور پیکجنگ کے ایک بڑے کھلاڑی ملائیشیا کے وزیر تجارت ٹینگکو ظفرالعزیز نے پارلیمنٹ کو متنبہ کیا کہ ان کے ملک کو امریکا کی ایک بڑی مارکیٹ سے محروم ہونے کا خطرہ ہے۔

  • امریکا کا مزید ٹیرف، بھارتی اسٹاک مارکیٹ کو بڑا دھچکا

    امریکا کا مزید ٹیرف، بھارتی اسٹاک مارکیٹ کو بڑا دھچکا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بھارت پر مزید ٹیرف لگانے کے بعد بھارتی کاروباری دنیا میں پلچل مچی ہوئی ہے، بھارتی اسٹاک مارکیٹ میں شیئرز شدید مندی کا شکار ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بمبئی اسٹاک ایکسچینج سینسیکس میں شدید مندی کا رجحان دیکھا جارہا ہے، جو 240 پوائنٹس کم ہو کر 80 ہزار 303 پر آچکا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق بی ایس ایکس کے اگست میں سینسیکس کی گراوٹ ایک ہزار 399 پوائنٹس ہو چکی ہے۔

    اسٹاک مارکیٹ میں مندی سے بھارتی اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب چکے ہیں، موجودہ معاشی صورتحال پر بھارتی سرمایہ کار سر پکڑ کر بیٹھ گئے۔

    وائٹ ہاؤس نے صدر ٹرمپ اور پیوٹن کی متوقع ملاقات کی تصدیق کر دی

    واضح رہے کہ ٹرمپ نے بھارت پر مزید 25 فیصد ٹیرف لگا دیا ہے، جس کے بعد بھارت پر مجموعی امریکی ٹیرف 50 فیصد ہوگیا۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت پر 25 فیصد اضافی ٹیرف کے ایگزیکٹو آرڈر جاری کردیے۔

  • 50 فی صد ٹیرف کے 8 گھنٹے بعد ٹرمپ نے بھارت کو ایک اور بڑی دھمکی دے دی

    50 فی صد ٹیرف کے 8 گھنٹے بعد ٹرمپ نے بھارت کو ایک اور بڑی دھمکی دے دی

    واشنگٹن (07 اگست 2025): بھارت پر 50 فی صد ٹیرف عائد کرنے کے 8 گھنٹے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اور بڑی دھمکی دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اوول آفس میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بھارت پر پچاس فیصد ٹیرف لگایا ہے، اضافی ٹیرف لگائے ابھی آٹھ گھنٹے ہوئے ہیں، بھارت پر مزید پابندیاں لگائی جائیں گی۔

    ٹرمپ نے کہا کہ ٹیرف کے ذریعے امریکا میں اربوں ڈالر آئیں گے۔ واضح رہے کہ ٹرمپ نے اپنے بڑے تجارتی پارٹنر بھارت پر پہلے 25 فی صد ٹیکس عائد کیا، اور پھر گزشتہ روز اضافی 25 فی صد اضافی ٹیرف لاگو کر دیا، ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر میں وجہ بتائی کہ انھیں مجھے معلوم ہوا تھا کہ حکومت ہند فی الحال براہ راست یا بالواسطہ طور پر روسی فیڈریشن کا تیل درآمد کر رہی ہے۔


    ٹرمپ نے بھارت پر مزید 25 فیصد ٹیرف عائد کردیا


    سی این بی سی کو ایک انٹرویو میں منگل کو ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ اگلے 24 گھنٹوں کے دوران ہندوستان پر بہت زیادہ ٹیرف بڑھائیں گے، کیوں کہ وہ روسی تیل خرید رہے ہیں، اور جنگی مشین کو ایندھن دے رہے ہیں۔

    دریں اثنا، ٹرمپ نے ایلچی اسٹیو وٹکوف کے دورہ روس کے حوالے سے کہا روسی صدر پیوٹن کے ساتھ بہت اچھی بات چیت ہوئی ہے، آج کی ملاقات کو بڑا بریک تھرو نہیں کہوں گا، یوکرین میں اب بھی اموات ہو رہی ہیں۔

  • ٹرمپ کی ٹیرف میں اضافے کی دھمکی پر بھارت کا جواب سامنے آگیا

    ٹرمپ کی ٹیرف میں اضافے کی دھمکی پر بھارت کا جواب سامنے آگیا

    امریکی صدر ٹرمپ کی ٹیرف میں مزید اضافے کی دھمکی پر بھارت کا جواب سامنے آگیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ بھارت کو نشانہ بنانا غیر منصفانہ اور غیر معقول ہے، بھارت قومی مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات اُٹھائے گا۔

    ترجمان بھارتی وزارت خارجہ رندھیر جیسوال کا کہنا ہے کہ بھارت نے روس سے درآمدات اس وقت شروع کی جب یوکرین تنازع کے بعد روایتی رسد یورپ کی طرف موڑ دی گئی تھیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا نے اس وقت ایسی درآمدات پر بھارت کی حوصلہ افزائی کی تھی، امریکا نے عالمی توانائی منڈیوں کو مستحکم بنانے کے لیے بھارت کی حوصلہ افزائی کی۔

    بھارتی ترجمان کے مطابق روس سے درآمدات کا مقصد بھارتی صارفین کے لیے توانائی کی قیمتوں کو قابل برداشت بنانا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر مزید ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ بھارت کو یوکرین میں جاری جنگ اور ہلاکتوں کی پرواہ نہیں وہ روس سے تیل خرید کر بھاری منافع فروخت کررہا ہے۔

    آئی این ایف معاہدے کے پابند نہیں، روس نے واضح کردیا

    انہوں نے کہا کہ بھارتی مصنوعات کی امریکا درآمد پر ڈیوٹی میں بڑا اضافہ کیا جائے گا، بھارت نے امریکا سے حاصل رعایتوں کا غلط فائدہ اٹھایا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ بھارتی منافع روسی جنگی مشین کو تقویت دے رہا ہے۔

  • امریکی صدر کی برازیل کو دھمکی

    امریکی صدر کی برازیل کو دھمکی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برازیل پر 50 فیصد ٹیرف نافذ کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برازیل کے سابق صدر بلسونارو کے خلاف کارروائی کو سیاسی انتقام قرار دیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق برازیل کے صدر لولاڈا سلوا کی جانب سے سابق صدر بلسونارو کے خلاف عدالتی کارروائی جاری ہے، بلسونارو کو صدارتی الیکشن ہارنے کے باوجود اقتدار پر قابض رہنے کی سازش کے الزام کا سامنا ہے۔

    برازیل کے صدر لولاڈا سلوا کے مطابق قانون سے بالاتر کوئی نہیں، کسی کی بھی مداخلت قبول نہیں کی جائے گی، برازیلی صدر اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کے قتل کو نسل کشی بھی قرار دے چکے ہیں۔

    ٹرمپ کا تانبے پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ:

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اب امریکہ میں دوسرے ممالک سے آنے والے تانبے (Copper)پر 50 فیصد ٹیکس لگے گا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اس اقدام کا مقصد اس اہم دھات کی ملکی پیداوار کو فروغ دینا ہے، یہ دھات الیکٹرک گاڑیوں، فوجی ساز و سامان، بجلی کے گرڈ اور متعدد اشیاء کی تیاری میں کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔

    اس سے قبل صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ دیکھیں گے کہ دوسرے ملکوں سے آنے والا تانبا امریکہ کی سکیورٹی کو کیسے متاثر کر رہا ہے۔

    امریکی صدر نے کابینہ کے اجلاس میں کہا کہ آج ہم تانبے پر کام کر رہے ہیں، جو دھات کی درآمدات پر جاری تحقیق میں پیش رفت کی علامت ہے۔

    صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ اس کے علاوہ جلد ہی فارماسیوٹیکل (ادویات) سے متعلق اعلان کیا جائے گا جو جنوری سے ان کی انتظامیہ کی جانب سے مختلف شعبہ جات پر عائد کیے گئے لیویز کی فہرست کو مزید وسعت دے گا۔

    رپورٹ کے مطابق اس نئے ٹیکس کی وجہ سے امریکہ میں تانبا مہنگا ہو گیا ہے، اس حوالے سے امریکی وزیرِ تجارت ہاورڈ لٹنک نے بتایا ہے کہ یہ نیا ٹیکس اس مہینے کے آخر تک لاگو ہو جائے گا۔ صدر ٹرمپ جلد ہی اس حکم نامے پر دستخط کردیں گے۔

    ادویات اور تانبا : ٹرمپ ٹیرف کے بھارتی معیشت پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

    واضح رہے کہ امریکہ ہر سال تقریباً 8 لاکھ 10 ہزار میٹرک ٹن تانبا باہر سے منگواتا ہے، جو اس کی ضرورت کا تقریباً آدھا حصہ ہے۔ سب سے زیادہ تانبا چلّی یا پھر کینیڈا سے آتا ہے۔ تانبا بڑی تعداد میں فوجی آلات، بجلی کی گاڑیوں اور تعمیرات میں استعمال ہوتا ہے۔

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برکس کو وارننگ دے دی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برکس کو وارننگ دے دی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برکس ممالک کو ٹیرف کے حوالے سے وارننگ دے دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برکس ممالک کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ جاری ہونے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برکس کو دھمکی دی ہے کہ امریکا مخالف پالیسیوں پر ان کے خلاف اضافی محصولات عائد کی جائیں گی۔

    برکس تنظیم کی جانب سے امریکا اور اسرائیل کے ایران پر حملوں کی مذمت کے بعد امریکی صدر نے سماجی رابطے ٹروتھ پر لکھا کہ جو ملک بھی برکس کی امریکا مخالف پالیسیوں پر چلے گا، اُس پر اضافی 10 فی صد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا اس پالیسی میں کسی کو کوئی استثنا نہیں دیا جائے گا، اس معاملے کی طرف توجہ دینے کا شکریہ، آج مختلف ممالک کو ٹیرف سے متعلق خطوط ارسال کر دیے جائیں گے۔


    برکس ممالک نے آئی ایم ایف کے مخصوص نظام پر سوال اٹھا دیا


    صدر ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں امریکا مخالف پالیسیوں سے کیا مراد ہے، اس کی کوئی وضاحت یا تفصیل فراہم نہیں کی۔ واضح رہے کہ برکس گروپ کی بنیاد 2009 میں برازیل، روس، بھارت، اور چین کے رہنماؤں کی پہلی سربراہی کانفرنس سے رکھی گئی تھی، بعد میں جنوبی افریقہ کو بھی شامل کیا گیا۔ گزشتہ سال اس بلاک میں مزید ممالک مصر، ایتھوپیا، انڈونیشیا، ایران، سعودی عرب، اور متحدہ عرب امارات کو بھی رکنیت دی گئی۔

    برکس رہنماؤں نے مشترکہ اعلامیے میں امریکا کی جانب سے یک طرفہ ٹیرف اور غیر ٹیرف اقدامات کے عروج پر سنگین خدشات کا اظہار کیا، اور کہا کہ اس سے تجارت مسخ ہو جاتی ہے، اور یہ ڈبلیو ٹی او کے قواعد سے متصادم ہیں، رہنماؤں نے خبردار کیا کہ تجارتی پابندی کے یہ بڑھتے اقدامات عالمی معیشت کو خراب کر دیں گے، اور موجودہ معاشی تفریق اور بڑھ جائے گی۔

  • امریکی بین الاقوامی تجارتی عدالت نے ٹرمپ کے گلوبل ٹیرف کو روک دیا

    امریکی بین الاقوامی تجارتی عدالت نے ٹرمپ کے گلوبل ٹیرف کو روک دیا

    نیویارک: امریکی بین الاقوامی تجارتی عدالت نے ٹرمپ کے گلوبل ٹیرف کو روک دیا۔

    روئٹرز کے مطابق ایک امریکی تجارتی عدالت نے بدھ کے روز ایک بڑے فیصلے میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عائد کردہ زیادہ تر ٹیرف کو روک دیا ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ صدر نے امریکی تجارتی شراکت داروں سے درآمدات پر سب پر اثرا انداز ہونے والے ڈیوٹیز لگا کر اپنے اختیار سے تجاوز کیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق تین ججز پر مشتمل پینل نے چین، میکسیکو اور کینیڈا پر ٹیرف کا نفاذ روک دیا ہے، عدالت نے ہنگامی اقتصادی اختیارات کے تحت عائد ٹیرف کو روکنے کا حکم دیا۔

    تجارتی عدالت نے صدر ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف کو غیر قانونی قرار دیا، وفاقی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا وائٹ ہاؤس کی جانب سے ٹیرف لگانے کے لیے استعمال کیا جانے والا قانون صدر کو یکطرفہ طور پر دیگر ممالک پر ڈیوٹیز عائد کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔


    ہارورڈ یونیورسٹی میں غیر ملکی طلبہ کتنے فی صد ہونے چاہیئں؟ ٹرمپ نے بتا دیا


    بین الاقوامی تجارت کی عدالت نے کہا کہ امریکی آئین کانگریس کو دوسرے ممالک کے ساتھ تجارت کو ریگولیٹ کرنے کا خصوصی اختیار دیتا ہے، جس سے صدر کے ہنگامی اختیارات بھی تجاوز نہیں کر سکتے۔

    ٹرمپ انتظامیہ نے اس فیصلے کے خلاف چند منٹ بعد ہی اپیل دائر کر دی ہے، وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ غیر منتخب ججوں کا کام نہیں کہ وہ یہ فیصلہ کریں کہ قومی ایمرجنسی سے کیسے نمٹا جائے، نیز وائٹ ہاؤس کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف نے فیصلے کو عدالتی بغاوت قرار دیا ہے۔ تاہم دوسری طرف مالیاتی منڈیوں نے اس فیصلے کو خوش کر دیا ہے، عدالت کے حکم کے بعد امریکی ڈالر کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا، خاص طور پر یورو، ین اور سوئس فرانک جیسی کرنسیوں کے مقابلے میں اضافہ دیکھا گیا۔

  • ’’چین کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آؤں گا‘‘ ٹرمپ کا مؤقف تبدیل ہو گیا

    ’’چین کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آؤں گا‘‘ ٹرمپ کا مؤقف تبدیل ہو گیا

    واشنگٹن: چین کے ساتھ ٹیرف جنگ کے ابتدائی دور کے بعد اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مؤقف پہلے جیسا نہیں رہا، ان کے سخت مؤقف میں یہ تبدیلی دیکھنے میں آ رہی ہے کہ اب وہ ایک باہمی ’’اچھی ڈیل‘‘ کی بات کرنے لگے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو کہا ہے کہ چین کے ساتھ ٹیرف کے سلسلے میں بات چیت کے دوران وہ ’خوش اخلاقی‘‘ کا مظاہرہ کریں گے، اور یہ کہ صفر تک تو نہیں لیکن بیجنگ کے ساتھ درآمدات پر معاہدے کے بعد ٹیرف نمایاں طور پر کم ہو جائیں گے۔

    ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ وہ چین کے ساتھ سختی نہیں کریں گے، بلکہ اچھی ڈیل کے خواہاں ہیں، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چینی صدر سے ان کے بہتر تعلقات ہیں اور ٹیرف پر اچھی ڈیلنگ ہو رہی ہے۔


    امریکی ٹیرف سے انٹرنیشنل گولڈ مارکیٹ میں بھونچال، چین نے کتنا سونا خرید لیا؟


    امریکی صدر نے مزید کہا کہ ٹیرف پر ایسی ڈیل ہوگی جس سے چین بھی خوش ہو جائے گا، چین پر ٹیرف 145 فی صد تک نہیں بڑھائیں گے، تاہم چین نے معاہدہ نہیں کیا، وہ تجارتی معاہدے پر راضی نہیں ہوتا تو ہم ڈیل طے کریں گے۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ نے یہ ریمارکس منگل ہی کو سیکریٹری خزانہ اسکاٹ بیسنٹ کے تبصروں کے جواب میں دیے تھے، جنھوں نے کہا تھا کہ زیادہ محصولات غیر پائیدار ہیں، اور یہ کہ وہ دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان تجارتی جنگ میں کمی کی توقع رکھتے ہیں۔

    دی گارڈین کے مطابق ٹرمپ نے چین پر 145 فی صد درآمدی ٹیکس عائد کیا، جس کا مقابلہ امریکی اشیا پر 125 فی صد محصولات کے ساتھ کیا گیا۔ ٹرمپ نے کئی درجن ممالک پر محصولات عائد کیے ہیں، جس کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ ٹھوکر کھا گئی ہے اور امریکی قرضوں پر سود کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، کیوں کہ سرمایہ کار سست اقتصادی ترقی اور افراط زر کے بلند دباؤ سے پریشان ہیں۔