Tag: ٹیرف پالیسی

  • بھارت کیوں پریشان ہے؟ کیا ٹرمپ نے ٹیرف پالیسی میں پاکستان اور بھارت کو یکساں ٹریٹ کیا؟

    بھارت کیوں پریشان ہے؟ کیا ٹرمپ نے ٹیرف پالیسی میں پاکستان اور بھارت کو یکساں ٹریٹ کیا؟

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جب اپنی نئی ٹیرف پالیسی وضع کی تو اس نے پاکستان پر تقریباً 28 فی صد، بھارت پر تقریباً 26 فی صد اور چین پر تقریباً 34 فی صد ٹیرف لگایا، تو بھارت جو خود کو ایشیا کی سپر طاقت سمجھے ہوئے تھا، کو یہ بات ہضم نہیں ہوئی۔

    ایشیا میں بھارت نے اپنا مدمقابل چین کو سمجھا ہوا تھا اور اسی لیے بھارت خلائی ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ IT اور دفاعی ٹیکنالوجی میں بھی اپنی برتری ثابت کرنے کے درپے تھا۔ بھارت کی خواہش تھی کہ دنیا تسلیم کرے کہ ایشیا میں بھارت ٹیکنالوجی میں بہت آگے ہے، اور اس کی معیشت دنیا کی مضبوط معیشتوں میں سے ایک ہے۔

    امریکا نے ایک طرف اپنی نئی ٹیرف پالیسی میں پاکستان اور بھارت کو یکساں ٹریٹ کیا، جب کہ دوسری طرف خطے کا بادشاہ چین کو تسلیم کرتے ہوئے اس کے ساتھ معاشی جنگ چھیڑ دی۔

    یہاں ایک بات قابل غور ہے کہ چین جدید دفاعی نظام اور خلائی ٹیکنالوجی میں دنیا بھر میں اپنا ایک مقام رکھتا ہے۔ چین کا اپنا جدید Tiangong خلائی اسٹیشن زمین کی سطح سے تقریباً 350 سے 450 کلو میٹر کی بلندی پر زمین کے گرد تقریبا 7.69 کلو میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے زمین کے نچلے مدار میں چکر لگا رہا ہے۔ عالمی خلائی اسٹیشن امریکا اور روس کے تعاون سے مدار میں چکر لگا رہا ہے جب کے چین کا خلائی اسٹیشن صرف چین کی ذاتی محنت کا نتیجہ ہے۔


    بھارتی سیکریٹری خارجہ کو ہم وطنوں‌ نے غدار قرار دے دیا


    بھارت جو خود کو ایشین ٹائیگر سمجھے ہوئے تھا، اس کو یہ بات ہضم نہیں ہوئی اور خطے میں اپنی برتری ثابت کرنے کے لیے اس نے جموں و کشمیر میں فالس فلیگ آپریشن کر کے پاکستان پر الزام لگا دیا اور پاکستان پر حملے کا اعلان کر دیا۔

    بھارت کا اصل منصوبہ یہ تھا کے وہ پاکستان پر حملہ کر کے چین کی دفاعی ٹیکنالوجی کو غلط اور کمزور ثابت کرے گا اور دنیا کو بتا دے گا کے میرا دفاعی نظام اور ٹیکنالوجی بہت جدید ہے، اس کے علاوہ بھارت کو اپنی سفارت کاری پر بھی بہت بھروسہ تھا۔ بھارت کا خیال تھا کہ پاکستان کے اندرونی خراب حالات، کمزور معیشت اور مذہبی و سیاسی تقسیم کے باعث پاکستان جواب نہیں دے سکے گا۔

    لیکن بھارت نے جو سوچ رکھا تھا، اس کے برعکس پاکستان نے اسے 10 مئی کی صبح بعد نماز فجر بھرپور جواب بھی دیا اور بھارت کے جدید لڑاکا طیارے جس میں فرانس کا رافیل طیارہ بھی تھا، مار گرائے۔ اس کے علاوہ پاکستان نے بھارت کے جدید S-400 میزائل سسٹم کو بھی تباہ کر دیا۔

    پاکستان کے جوابی حملے کے نتیجے میں بھارت کی دفاعی پوزیشن کے ساتھ ساتھ جدید ایئر فورس اور ڈیفنس سسٹم ٹیکنالوجی کمزور ثابت ہوئی، اور بھارت کو دفاعی محاذ پر بہت بڑی ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا۔

    بھارت نے جنگ بندی کے لیے سعودی عرب، امارات اور امریکا سے مدد طلب کی اور پھر ڈونلڈ ٹرمپ کی مداخلت کی وجہ سے جنگ بندی ہو گئی۔ بھارت کی مسلح افواج اپنی قوم کو مطمئن کرنے میں ناکام رہی اور اس وقت مودی سرکار کو اپوزیشن، کانگریس کے ساتھ ساتھ اپنی قوم کے غم و غصے کا بھی سامنا ہے اور اپوزیشن نے مودی سے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

    دوسری طرف پاکستان نے سفارتی تعلقات کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور ترکی، چین اور آذر بائیجان نے پاکستان کے ساتھ بھرپور یکجہتی اور ساتھ دینے اعلان کیا۔ آج بھارت خود کو دنیا بھر میں اکیلا محسوس کر رہا ہے لیکن ہماری ریاست یہ بات جانتی ہے کہ بھارت ایک بار پھر ایسی مذموم کوشش ضرور کرے گا جس سے وہ خطے میں اپنی برتری ثابت کر سکے۔

    پاکستان کی مسلح افواج نے جرنل عاصم منیر کی قیادت میں ایک بار پھر ثابت کیا کہ پاکستان نہ تو اپنے دفاع سے غافل ہے اور نہ ہی دشمن کے مذموم عزائم سے۔

  • ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی کے پاکستان پر کیا اثرات ہوں گے؟

    ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی کے پاکستان پر کیا اثرات ہوں گے؟

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان سمیت متعدد ممالک پر نئی ٹیرف پالیسی کے نفاذ کا اعلان کیا گیا ہے، جس کے مطابق پاکستان پر 29 فیصد ٹیرف عائد ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں میزبان انیقہ نثار  نے وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک سے مذکورہ ٹیرف پالیسی کے پاکستانی برآمدات پر پڑنے والے اثرات سے متعلق سوالات کیے۔

    سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے بتایا کہ پاکستان کو بدلتے ہوئے حالات کے مطابق اپنی پالیسی کا رخ طے کرنا پڑے گا، پاکستان نے معاشی استحکام کیلئےعالمی اداروں کی مدد سے آئی ایم ایف پروگرام حاصل کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا کی منڈی کسی بھی ملک کے لیے اہم ترین ہوتی ہے، پاکستان کسی بلاک پالیٹیکس کا حصہ نہیں، ہمیں ہر منڈی تک رسائی چاہیے۔

    علی پرویز ملک نے بتایا کہ امریکی ٹیرف پالیسی سے متعلق ورکنگ کمیٹی اور اسٹیئرنگ کمیٹی بنائی گئی ہے، ورکنگ کمیٹی میں وہ لوگ شامل ہیں جو امریکی ٹیرف سے متاثر ہیں، امریکی ٹیرف کے متاثرین کے ساتھ بیٹھ کر ان پٹ لائی جارہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی میں ہم نے ٹیرف نقصانات کم کرنے کے طریقے بتائے ہیں، اپنے صارفین کے مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے ٹریڈ کو بیلنس کریں گے۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ امریکی ٹیرف کے مقابلے میں وائلٹ سائزنگ کرلی گئی ہے کہ ہم کتنا ڈرائیورٹ کرسکتے ہیں، امریکی ٹیرف سے متعلق کمیٹی نے اپنی تجاویز مرتب کرلی ہیں۔

    علی پرویز ملک نے کہا کہ وزیر اعظم کل کمیٹی کی ٹیرف سے متعلق تجاویز کی منظوری دیں گے، کل شام 5 بجے میٹنگ ہوگی جس میں منظوری دے دی جائے گی۔

    ٹرمپ ٹیرف اور عالمی منڈیاں

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کی منظوری کے فوری بعد اعلیٰ سطح وفد امریکا روانہ گا، امریکی حکام کو تجاویز کے ساتھ مطمئن کریں گے کہ اضافی ٹریف کا بوجھ نہ ڈالیں۔

  • امریکا اب کسی ملک کو تجارتی رعایت نہیں دے گا، ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکا اب کسی ملک کو تجارتی رعایت نہیں دے گا، ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیرف پالیسی سے متعلق سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ اب دوسرے ممالک کو تجارتی رعایت نہیں دی جائے گی۔

    سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ کینیڈا، میکسیکو، چین امریکا کی برتری ختم کرنے کی کوشش کررہے تھے، ہمیں کینیڈا کی کسی چیز کی ضرورت نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اب تمام اشیاء مقامی مارکیٹ میں ہی تیارکی جائیں گی اور امریکا اب دوسرے ممالک کو تجارتی رعایت دے کر کھربوں ڈالرضائع نہیں کرے گا۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کینیڈا اگر ہماری51ویں ریاست بن جائے تو کوئی ٹیرف نہیں ہوگا، کینڈا امریکی ریاست بن جائے تو عوام کو بہترین فوجی تحفظ حاصل ہوگا۔

    ٹرمپ نے کہا کہ ہمارے پاس لامحدود توانائی ہے، ہم کاریں خود بنا سکتے ہیں، ہمارے پاس تعمیرات کا بھی بہت سامان ہے۔

    امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیرف پالیسی سے متعلق کہا کہ ٹیرف سے جو درد پہنچا وہ بہت اہمیت کا حامل ہے، محصولات میں اضافے سے کچھ تکلیف ہوگی لیکن اس کے نتائج شاندار ہونگے۔

    انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ یہ امریکا کا سنہری دور ہوگا، ہم امریکا کو پھر سے عظیم بنائیں گے، امریکا اب عقل مندی کے ساتھ چلایا جا رہا ہے جس کے بہترین نتائج سامنے آئیں گے۔

    مزید پڑھیں : ٹرمپ نے چین، کینیڈا، میکسیکو پر اضافی ٹیرف عائد کردیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیرف پالیسی کے مطابق محصولات بڑھانے کے لیے عالمی تجارتی جنگ چھیڑ دی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز چین، کینیڈا اور میکسیکو پر اضافی ٹیرف کے الگ الگ صدارتی حکم ناموں پر دستخط کر دیے تھے۔