Tag: ٹیرف

  • ٹیرف معاملہ، کینیڈا کے جوابی اقدام سے ٹرمپ حیران

    ٹیرف معاملہ، کینیڈا کے جوابی اقدام سے ٹرمپ حیران

    نیویارک: امریکا کی جانب سے ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد کینیڈا کے منفرد جوابی اقدام سے ٹرمپ حیران رہ گئے، امریکی ریاست الاسکا کوجانے والے ہر ٹرک پر 25 فیصد ٹیرف عائد کردیا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے مختلف ملکوں کے خلاف ٹیرف عائد کرکے جو عالمی تجارتی جنگ چھیڑ دی ہے اس کے عملی نتائج اور کامیابی یا ناکامی کا فیصلہ مستقبل میں ہوگا۔

    فی الحال دنیا کی معیشت میں ہلچل، غیر یقینی صورتحال، کھربوں ڈالرز کے نقصانات فوری طور پر سامنے ہیں۔ سونے کی قیمت آسمان کی بلندیوں کو چھو رہی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق امریکی ٹیرف جن ممالک پرعائد کیے گئے ہیں ان کے جوابی ٹیرف اور اقدامات کے اثرات و نتائج کا بھی امریکا اوردنیا پر براہ راست اثر پڑ رہا ہے۔

    تاہم کینیڈا نے جذباتی احتجاج کی بجائے خاموشی اور سوچی سمجھی حکمت عملی کے ساتھ ٹرمپ کے عائد کردہ ٹیرف کے جواب میں جواقدامات کیے ہیں اس نے خود ٹرمپ حیرانی میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

    دوسری جانب چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ ٹیرف کی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا۔ ٹرمپ کی جانب سے جو محصولات کی جنگ شروع کی گئی ہے اس سے امریکا خود کو دنیا میں تنہا کر لے گا۔

    چینی صدر نے امریکی ہم منصب کی جانب سے ٹیرف کے نفاذ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکا یکطرفہ تجارتی پابندیاں لگا کر خود کو الگ تھلگ کر رہا ہے۔ دنیا کے خلاف کھڑے ہونے کا نتیجہ اچھا نہیں آئے گا کیونکہ ٹیرف کی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا۔

    انہوں نے یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ مفادات کے تحفظ کیلیے امریکا کی یکطرفہ غنڈہ گردی کیخلاف مزاحمت کرے اور یورپی ممالک عالمی قواعد وضوابط کو برقرار رکھیں۔

    شی جن پنگ نے کہا کہ عالمی تبدیلیوں کے باوجود چین ثابت قدم رہے گا۔ چین کی تقری کو خود انحصاری اور سخت محنت سے تقویت ملتی ہے اور ہمارا ملک کبھی دوسروں کے احسانات پر انحصار نہیں کرتا۔

    امریکا میں رواں ماہ کیا ہونے والا ہے؟ بڑی پیش گوئی

    واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے چین پر بھاری تجارتی ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد چین نے بھی جوابی اقدام کے طورپرامریکا پر ٹیرف 84 سے بڑھا کر 125 فیصد کر دیا ہے۔

  • اسٹاک مارکیٹس اور کرپٹو کرنسی میں گراوٹ ، صدر ٹرمپ پر ٹیرف کے نام پر منافع کمانے کا الزام

    اسٹاک مارکیٹس اور کرپٹو کرنسی میں گراوٹ ، صدر ٹرمپ پر ٹیرف کے نام پر منافع کمانے کا الزام

    واشنگٹن : ڈیموکریٹ سینیٹر ایڈم شیف نے صدر ٹرمپ پر ٹیرف کے نام پر اندرون خانہ منافع کمانے کا الزام لگا دیا اور کانگریس سے تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پہلے ٹیرف لگا کر اسٹاک مارکیٹس اور کرپٹو کرنسی کو گرایا پھر معطل کرکے اچانک اوپرچڑھا دیا۔

    امریکی اپوزیشن نے ٹرمپ پر انسائیڈ ٹریڈنگ منافع کمانے کا الزام عائد کر دیا، ڈیموکریٹک سینیٹر ایڈم شیف نے کانگریس سے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

    ایڈم شیف کا کہنا تھا کہ ٹرمپ مارکیٹ میں ہیرا پھیری میں ملوث ہیں، ٹرمپ خاندان کے کرپٹو کوائن قوانین سے مستثہ نہیں ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    امریکی ڈیموکریٹ سینیٹرز نے ڈونلڈ ٹرمپ کو شک کے کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کہیں ٹرمپ کے حامیوں اور ساتھیوں نے مال تو نہیں بنایا؟ پیسے سے پیسہ تو نہیں کھینچا؟ اپنے بندوں کو خفیہ فائدہ پہنچانے کے لیے اسٹاک مارکیٹس کو رگڑا تو نہیں لگایا۔

    یاد رہے ٹرمپ نے گزشتہ روز کاروبار کا آغازہوتے ہی ٹوئٹ کیا کہ خریداری کا بہترین وقت ہے اور اس کے کچھ ہی دریربعد ٹیرف معطل کرنے کا اعلان کردیا، جس کے بعد اسٹاکس کی قیمتوں میں نو فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

  • ٹیرف پر عملدر آمد مؤخر، امریکی وایشیائی اسٹاک مارکیٹوں میں تیزی

    ٹیرف پر عملدر آمد مؤخر، امریکی وایشیائی اسٹاک مارکیٹوں میں تیزی

    بیجنگ : امریکی صدر ٹرمپ کی جانب ٹیرف معطلی کے اعلان پر سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ، جس سے امریکی اور ایشیائی اسٹاک مارکیٹوں میں تیزی ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق صدرٹرمپ کی جانب سے ٹیرف پر عملدرآمد نوے دن کیلئے مؤخر کرنے کے اعلان سے دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹس میں جان پڑگئی۔

    امریکی اور ایشیائی اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھی گئی، وال اسٹریٹ میں ذبردست تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ نیسڈیک میں 12.2 فیصد اور ایس اینڈ پی نو اعشاریہ پانچ فیصد ہوا جبکہ ڈاؤ جونز پچیس سو پوائنٹس بڑھ گیا۔

    ایشیائی مارکیٹ میں جاپان کا نکئی انڈیکس آٹھ اعشاریہ تین فیصد بڑھ گیا جبکہ جنوبی کوریا کے کوپسی انڈیکس میں پانچ اعشاریہ پانچ فیصد اور ہانگ کانگ کے ہنگ سینگ انڈیکس میں تین اعشاریہ سات فیصد اضافہ ہوا۔

    چین کی شنگھائی اسٹاک مارکیٹ میں ایک اعشاریہ پانچ فیصد کی تیزی دیکھی گئی۔

    خام تیل اور قدرتی گیس کی قیمتوں میں بھی تیزی۔ برینٹ کروڈ پینسٹھ ڈالر فی بیرل سے اوپر ہو گیا۔ قدرتی گیس کی قیمتوں میں دس فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا،

    یاد رہے امریکا نے چین کے سوا تمام ممالک پر ٹیرف نوے دن کیلئے معطل کرنے کا اعلان کیا تھا، صدر ٹرمپ کا کہنا تھا ٹیرف میں وقفہ ان ممالک کیلئے ہے جنہوں نے جوابی ٹیرف عائد نہیں کیا۔

    تاہم ٹرمپ نے چین پر ٹیرف بڑھا کرایک سو پچیس فیصد کر دیا اور کہا تھا چین پرٹیرف ایک سو پچیس تک بڑھانے کی وجہ بیجنگ کا عدم احترام کا رویہ ہے۔

    امریکی صدر نے اس تاثر کی تردید کی کہ وہ ٹیرف پر پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ چینی قیادت کو تاحال نہیں معلوم کہ وہ اس معاملے کوکیسے سنبھالے۔

  • کیا آج سے چین پر محصولات کم از کم 104 فی صد تک بڑھ جائیں گے؟

    کیا آج سے چین پر محصولات کم از کم 104 فی صد تک بڑھ جائیں گے؟

    واشنگٹن: وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے منگل کو اعلان کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج بدھ کو چین سے تمام درآمدات پر 104 فی صد ٹیکس عائد کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس ترجمان نے بتایا ہے کہ ٹرمپ کی جانب سے چین پر عائد کیے گئے مزید 50 فی صد ڈیوٹی پر آج سے عمل درآمد ہوگا، کیوں کہ گزشتہ روز صدر ٹرمپ کی جانب سے دی گئی دھمکی کے باوجود چین نے امریکا پر عائد 34 فی صد ڈیوٹی واپس نہیں لی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق چین پر پہلے ہی ٹرمپ کے ’’باہمی‘‘ ٹیرف پیکج کے ایک حصے کے طور پر بدھ کو ٹیرف میں 34 فیصد اضافہ ہونے والا تھا، تاہم بیجنگ نے منگل کی دوپہر تک امریکی اشیا پر 34 فی صد جوابی محصولات عائد کرنے کے اپنے وعدے سے پیچھے نہ ہٹنے کے بعد، صدر ٹرمپ نے مزید 50 فیصد کا حکم جاری کر دیا، جس سے ڈیوٹیوں میں مزید 84 فی صد اضافہ ہو گیا ہے۔

    منگل کو چین کی وزارت تجارت نے ایک بیان میں کہا کہ وہ چینی درآمدات پر اضافی 50 فی صد محصولات کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں، اور اسے ’’غلطی پر غلطی‘‘ قرار دیتے ہیں۔ چینی وزارت نے بھی امریکی برآمدات پر اپنا جوابی ٹیرف بڑھانے کا عزم ظاہر کیا۔


    امریکا اور چین کے درمیان ٹیرف جنگ مزید بڑھ گئی


    پریس سیکریٹری لیویٹ نے منگل کو صحافیوں سے کہا ’’چین جیسے ممالک، جنھوں نے امریکا کے خلاف جوابی ٹیرف دوگنا کرنے کی کوشش کی ہے، غلطی کر رہے ہیں، صدر ٹرمپ کے پاس فولاد کی ریڑھ کی ہڈی ہے، اور وہ نہیں ٹوٹیں گے۔‘‘

    انھوں نے مزید کہا کہ ’’چینی معاہدہ کرنا چاہتے ہیں لیکن انھیں معلوم نہیں کہ معاہدہ کیسے کریں۔‘‘ ترجمان نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ ٹرمپ چین پر ٹیرف کم کرنے کے لیے (اگر کوئی ہیں تو) کن شرائط پر غور کریں گے۔

    واضح رہے کہ چین گزشتہ سال امریکا کی درآمدات کا دوسرا سب سے بڑا ذریعہ تھا، جس نے کل 439 بلین ڈالر مالیت کی اشیا امریکا کو بھیجی تھیں، جب کہ امریکا نے چین کو 144 بلین ڈالر مالیت کا سامان برآمد کیا تھا۔

  • تجارتی ٹیرف لگانے کے ٹرمپ کے اختیارات محدود کرنے کا بل تیار، کیا یہ بل ویٹو ہو جائے گا؟

    تجارتی ٹیرف لگانے کے ٹرمپ کے اختیارات محدود کرنے کا بل تیار، کیا یہ بل ویٹو ہو جائے گا؟

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف لگانے کے اختیارات محدود کرنے کا بل تیار کر لیا گیا ہے، تاہم مغربی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ اسے ویٹو کر دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف لگانے کے اختیارات محدود کرنے کا ایک بل ڈیموکریٹ اور ری پبلکن سینیٹرز نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے، ڈیموکریٹس کے علاوہ 7 ریپبلکن سینیٹرز بھی بل کی حمایت کر رہے ہیں۔

    یہ بِل اس لیے متعارف کرایا گیا ہے تاکہ امریکی صدر یک طرفہ طور پر ٹیرف عائد نہ کر سکیں، اور انھیں یک طرفہ طور پر ٹیرف نافذ کرنے سے روکا جا سکے، جیسا کہ صدر ٹرمپ امریکا میں داخل ہونے والی مصنوعات پر محصولات لگانے کا مکمل اختیار اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں۔


    ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی سے ایلون مسک کو بھاری نقصان


    تاہم ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ تجارتی ٹیرف لگانے کے اپنے اختیارات کو محدود کرنے والا بل ویٹو کر دیں گے۔ روئٹرز کے مطابق امریکی سینیٹ کے اکثریتی رہنما جان تھون نے پیر کو اشارہ کر دیا ہے کہ ان کا چیمبر ٹرمپ کے عالمی ٹیرف کے نفاذ میں رکاوٹ نہیں بنے گا۔

    جان تھون کا کہنا تھا کہ اسٹاک مارکیٹ میں کچھ ہنگامہ آرائی توقع کے مطابق ہے، تاہم پالیسی میں تبدیلی سے ایسا ہوتا ہے، اسے چلنے دینا ہوگا اور دیکھنا ہوگا کہ فوری طور پر اور طویل مدتی طور پر نتیجہ کیا برآمد ہوتا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اس دو طرفہ بل کے لیے کانگریس کی منظوری درکار ہے، اور جب صدر نے کہا کہ وہ بل کو ویٹو کر دیں گے تو اس کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔ واضح رہے کہ یہ بل گزشتہ ہفتے واشنگٹن کی ڈیموکریٹ ماریا کینٹ ویل اور آئیووا کے ریپبلکن چک گراسلے نے متعارف کرایا تھا۔ گراسلے نے پیر کو صحافیوں کو بتایا کہ وہ ٹرمپ کی ویٹو دھمکی پر حیران نہیں ہیں۔

  • ٹرمپ کے ٹیرف اعلان سے بٹ کوائن کو کیا نقصان ہوا؟

    ٹرمپ کے ٹیرف اعلان سے بٹ کوائن کو کیا نقصان ہوا؟

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف سے جہاں دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹس میں ہلچل مچ گئی ہے وہیں ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن بھی متاثر ہوئی ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عالمی ٹیرف کے اعلان کے بعد جہاں دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹس میں بھونچال آ گیا ہے، وہیں ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن بھی اس سے محفوظ نہیں رہی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بٹ کوائن کی قیمت میں بھی 10 فیصد کی نمایاں کمی ہوئی ہے اور اس کی قیمت 78 امریکی ڈالر سے نیچے آ گئی ہے۔

    دوسری جانب اے آر وائی نیوز کے مطابق 7 اپریل 2025 کو بٹ کوائن کی قیمت پاکستانی روپے میں 2 کروڑ، 16 لاکھ 94 ہزار 882 روپے رہی۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ عالمی ٹیرف کے اعلان کے بعد دنیا بھر کے اسٹاک ایکسچینج میں ہلچل مچی ہوئی ہے اور اس بھونچال میں سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوبط چکے ہیں۔

    ٹرمپ ٹیرف کے بعد دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں میں بھونچال، سرمایہ کاروں کے اربوں ڈالرز ڈوب گئے

    تاہم ٹرمپ اپنے فیصلے پر ڈٹ گئے ہیں اور امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہےکہ وہ اس وقت تک ٹیرف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے جب تک کہ دیگر ممالک اپنے تجارتی حجم کو امریکا کے برابر نہیں کر دیتے۔

    ٹرمپ کے ٹیرف اور عالمی منڈیاں

    انہوں نے عالمی اسٹاک مارکیٹس کی صورتحال پر کہا کہ کہ جان بوجھ کر اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ پیدا نہیں کیا، امریکا کی سابق بے وقوف قیادت کو دنیا نے بری طرح استعمال کیا، ہم ٹیرف سے اربوں ڈالر امریکا لا رہے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/american-tariffs-world-trade-war/

  • ٹرمپ کے ٹیرف پر یورپی یونین کا جوابی وار ،  امریکی درآمدات پر 28 ارب ڈالر ٹیرف لگانے کا فیصلہ

    ٹرمپ کے ٹیرف پر یورپی یونین کا جوابی وار ، امریکی درآمدات پر 28 ارب ڈالر ٹیرف لگانے کا فیصلہ

    پیرس : امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف عائد کرنے کے بعد یورپی یونین نے امریکی درآمدات پر 28 ارب ڈالر ٹیرف لگانے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے امریکی صدر کی جانب سے ٹیرف کے جواب میں امریکی درآمدات پر اٹھائیس ارب ڈالر کا جوابی ٹیرف لگانے کا فیصلہ کرلیا۔

    سربراہ یورپی کمیشن کا کہنا ہے ٹیرف لگانے کی منظوری اتحادیوں سے مشاورت کے بعد دیں گے ، اس سلسلے میں چوبیس اپریل کو لندن میں برطانوی وزیراعظم سے ملاقات ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ   ٹیرف کے مسئلے پر اپنے دفاع کیلئے تیار ہیں، امریکا کے ساتھ مذاکرات کیلئے بھی پرعزم ہیں، ستائیس ممالک پر مشتمل یورپی بلاک کو امریکا کی جانب سے پچیس فیصد درآمدی ٹیرف کا سامنا ہے۔

    یاد رہے امریکی صدر ٹرمپ نے یورپی یونین سمیت سو ملکوں پر بھاری ٹیکس عائد کردیا تھا، جس میں پاکستان سمیت پچیس ملکوں پر جوابی ٹیرف لگایا۔

    مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ کا پاکستان سمیت مختلف ممالک پر بھاری ٹیرف عائد کرنے کا اعلان

    صدر ٹرمپ  نے پاکستان پر انتیس فیصد، بھارت پر چھبیس فیصد، برطانیہ پر دس، یورپی یونین پر بیس، چین پر چونتیس، جاپان پر چوبیس، اسرائیل پرسترہ، سعودی عرب، قطر اورافغانستان پر دس دس فیصد ٹیرف عائد کیا تھا۔

    بعد ازاں امریکی ٹیرف کے جواب میں دنیا بھر نے شدید ردعمل دیا تھا، یورپ نے امریکی ٹیرف کو تجارتی جنگ قرار دے دیا، یورپی یونین کا جوابی اقدامات کا اعلان کیا جبکہ چین نے بھی اسے بلیک میلنگ قرار دیتے ہوئے جوابی اقدامات کے عزم کا اظہار کیا۔

  • ٹیرف سے پیچھے نہیں ہٹوں گا، امریکی صدر ٹرمپ ڈٹ گئے

    ٹیرف سے پیچھے نہیں ہٹوں گا، امریکی صدر ٹرمپ ڈٹ گئے

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے ٹیرف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، چین کے ساتھ تجارتی خسارہ حل کیے بغیر مزاکرات نہیں ہو سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جان بوجھ کر اسٹاک امرکیٹ میں اتار چڑھاؤ پیدا نہیں کیا، امریکا کی سابق بے وقوف قیادت کو دنیا نے بری طرح استعمال کیا، ہم ٹیرف سے اربوں ڈالر امریکا لا رہے ہیں۔

    امریکی صدر ٹیرف پر ڈٹ گئے اور کہا وہ ٹیرف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے جب تک دیگر ممالک اپنے تجارتی حجم کو امریکا کے برابر نہیں کردیتے.

    عالمی اسٹاک مارکیٹس کی صورتحال سےمتعلق ان کا کہنا تھا کہ اسٹاک مارکیٹ کےمستقبل سےمتعلق کچھ نہیں کہہ سکتا، نہیں چاہتے کہ عالمی مارکیٹ گراوٹ کا شکار ہو لیکن کسی چیز کو ٹھیک کرنے کیلئے کبھی کبھار دوا لینا پڑتی ہے

    ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ چین کا ٹریڈ سرپلس ناپائیدار ہے ٹیرف پر یورپی اور ایشیائی رہنماؤں سے بات ہوئی تاہم جب تک چین کے ساتھ تجاری خسارہ حل نہیں کریں گے ڈیل نہیں کریں گے۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چند روز قبل چین سمیت دنیا کے مختلف ممالک پر جوابی ٹیرف نافذ کیا گیا تھا، جس کے جواب میں چین نے بھی امریکی مصنوعات کی درآمد پر 34 فیصد ٹیرف کا اعلان کیا ہے۔

  • ہفتے کا دن ٹرمپ کے خلاف احتجاج کا ریکارڈ ساز دن، امریکی صدر کا رد عمل آ گیا

    ہفتے کا دن ٹرمپ کے خلاف احتجاج کا ریکارڈ ساز دن، امریکی صدر کا رد عمل آ گیا

    واشنگٹن: امریکا میں ہفتے کا دن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف احتجاج کا ریکارڈ ساز دن رہا، جب مظاہروں نے امریکا بھر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔

    روئٹرز کے مطابق ہفتے کے روز واشنگٹن، ڈی سی اور پورے امریکا میں ہزاروں مظاہرین جمع ہوئے، اور تقریباً 1,200 مقامات پر مظاہرے کیے گئے، توقع کی جا رہی ہے کہ یہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ارب پتی اتحادی ایلون مسک کے خلاف احتجاج کا سب سے بڑا دن بن جائے گا۔

    ہفتے کو جب ہلکی پھوار ہو رہی تھی، واشنگٹن کی یادگار کی طرف جاتی، نیشنل مال میں ہونے والی ریلی میں 20,000 سے زائد افراد نے شرکت کی، اس احتجاج میں پرنسٹن، نیو جرسی سے تعلق رکھنے والے ایک ریٹائرڈ بائیو میڈیکل سائنس دان ٹیری کلین بھی شریک تھے۔ ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف یہ مظاہرے امریکا بھر میں شروع ہو گئے ہیں۔

    واشنگٹن، نیویارک، شکاگو، لاس اینجلس سمیت متعدد شہروں میں لوگ سڑکوں پر آ گئے ہیں، پرو ڈیموکریسی موومنٹ کے زیر اہتمام امریکا بھر میں احتجاجی مظاہروں کی کال دی گئی تھی، ایونٹ کی ویب سائٹ کے مطابق امریکا کی تمام 50 ریاستوں کے علاوہ کینیڈا اور میکسیکو میں بھی احتجاج کا منصوبہ بنایا گیا۔


    ٹرمپ اور ایلون مسک کے خلاف مختلف ممالک میں مظاہرے


    مظاہرین نے ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے، ان کا کہنا تھا کہ دولت مند گروہ نے حکومت پر قبضہ کر لیا ہے، سرکاری ملازمین کی جبری برطرفیاں اور بنیادی حقوق پر قدغن کسی طور قبول نہیں۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ امیگریشن، ٹیرف، تعلیم غرض ہر تمام ادارے حملے کی زد میں ہے، وہ سبھی جو امریکا کو امریکا بناتی ہیں۔

    دوسری طرف صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مظاہرین کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج کے باوجود وہ اپنی پالیسیاں تبدیل نہیں کریں گے۔

  • پینگوئن پر ٹیکس لگایا جا رہا ہے لیکن پیوٹن پر نہیں، امریکی سینیٹر کی تنقید

    پینگوئن پر ٹیکس لگایا جا رہا ہے لیکن پیوٹن پر نہیں، امریکی سینیٹر کی تنقید

    سینیٹ میں ٹاپ رینکنگ ڈیموکریٹ اقلیتی رہنما چک شومر نے امیریکی وزیراعظم ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹیکس لگانے پر تنقید کی ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز  پاکستان سمیت دنیا بھر کے درجنوں ممالک پر جوابی تجارتی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا۔

    دنیا کا شاید ہی کوئی خطہ ہو  جو ٹرمپ کے اس حالیہ ٹیرف سے بچ سکا ہو، یہاں تک کہ انٹارکٹکا کے قریب وہ غیر آباد جزائر بھی اس ٹیرف کی زد میں آئے جہاں صرف پینگوئنز رہتی ہیں اور جہاں انسان آخری مرتبہ شاید 10 سال قبل گئے تھے۔

    چین گھبرا گیا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    تاہم امریکی صدر نے روس پر کوئی ٹیرف نہیں لگائی ہے جس کی وجہ بتاتے ہوئے وائٹ ہاؤس نے کہا کہ امریکا نے پہلے ہی روس پر تجارتی پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں اس وجہ سے روس کے ساتھ خاطر خواہ تجارت ہی نہیں ہوتی۔

    تاہم روس پر ٹیرف نہ لگانے پر امریکی سینیٹ میں ٹاپ رینکنگ ڈیموکریٹ اقلیتی رہنما چک شومر نے ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید کی ہے، انہوں نے کہا کہ ٹیرف منصوبہ بندی اتنی خراب ہے کہ پینگوئن پر ٹیکس لگایا جارہا ہے لیکن پیوٹن پر نہیں، اس اضافے کے لیے آپ کا شکریہ۔

    امریکی سینیٹر چک شومر کا کہنا تھا کہ ٹیرف کا نفاذ ڈونلڈ ٹرمپ کے بحیثیت صدر احمقانہ فیصلوں میں سے ایک فیصلہ ہے، مہنگائی کم کرنے کے وعدے کے بجائے ڈونلڈ ٹرمپ نے محصولات میں اضافہ کر دیا جس سے افراط زر بدترین سطح پر پہنچ جائے گی۔