Tag: ٹیرف

  • کس صورت میں ٹیرف نہیں دینا پڑے گا؟ ٹرمپ نے بتایا

    کس صورت میں ٹیرف نہیں دینا پڑے گا؟ ٹرمپ نے بتایا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عائد کردہ ٹیرف کو عالمی معیشت کیلئے خطرہ قرار دیا جارہا ہے، ایسی صورتحال میں ٹرمپ کا اہم بیان سامنے آیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے ٹیرف سے جن ممالک کو خدشات ہیں وہ امریکا میں فیکٹری لگائیں انہیں کوئی ٹیرف نہیں دینا پڑے گا۔ صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کوئی ملک اچھی پیشکش کرے گا تو ٹیرف پرمذاکرات کیلئے تیار ہیں۔

    ٹک ٹاک معاہدے کی منظوری کی صورت میں چین کوٹیرف میں ریلیف مل سکتا ہے۔ ٹک ٹاک معاہدے کے بہت قریب ہیں۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا دنیا میں امن چاہتا ہوں، روس اوریوکرین امن کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ حوثی حملے کررہے ہیں اور ایران ان کی مدد کررہا ہے۔ مشکل فیصلے کرنے پڑیں گے۔اسرائیل اور غزہ کا ایشو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    امریکی صدرنے کہا کہ ایلون مسک چند ماہ میں حکومتی مشاورتی کردارچھوڑ سکتے ہیں، مسک کے بعد بھی حکومتی کارکردگی بہتر بنانے کی کوششیں جاری رہیں گی۔

    واضح رہے کہ عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے امریکی صدر کے عائد کردہ ٹیرف کو عالمی معیشت کیلئے خطرہ قرار دے دیا ہے۔

    مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے امریکی ٹیرف پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سست شرح نمو کے وقت امریکی ٹیرف بین الاقوامی معیشت کیلئے خطرہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا کو چاہیے اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرے، بین الاقوامی معیشت کو نقصان پہنچانے والے اقدامات سے گریز کرنا ضروری ہے۔

    امریکی ٹیرف کے جواب میں کینیڈا کا سخت ردِ عمل سامنے آگیا

    فرانسیسی صدر میکرون نے کہا صدر ٹرمپ کے ٹیر ف ظالمانہ اور بے بنیاد ہیں، ٹرمپ کے فیصلے خود امریکی معیشت کیلئے قابل برداشت نہیں۔

  • ٹیرف سے امریکی اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی، دنیا بھر میں نئی کساد بازاری کا خدشہ

    ٹیرف سے امریکی اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی، دنیا بھر میں نئی کساد بازاری کا خدشہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عالمی ٹیرف میں اضافے کے اعلان کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹ شدید دباؤ کاشکار ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئے ٹیرف کے اعلان کے بعد امریکی مارکیٹ پانچ سال کی کم ترین سطح تک گرگئی ہے۔

    امریکا میں مارچ 2020 کے بعد ایک دن میں اسٹاک مارکیٹس میں سب سے بڑی کمی ریکارڈ کی گئی، تمام بڑے انڈیکسز میں تقریبا 6 فیصد کمی ہوئی، اس کے علاوہ امریکی سرمایہ داروں کے تقریباً 3 اعشاریہ ایک ٹریلین ڈالر ڈوب گئے۔

    امیرکی میڈیا کے مطابق ڈاؤ جونز چار فیصد، نیسڈیک چھ فیصد اور ایس اینڈ پی چار اعشاریہ آٹھ فیصد گرگیا، وال اسٹریٹ جنرل ڈالر انڈیکس ایک اعشاریہ تین فیصد نیچے آگیا۔

    جے پی مارگن کا کہنا ہے امریکا اور دنیا بھر میں نئی کساد بازاری کا خدشہ ہے، ٹیرف کے فیصلے سے امریکی معیشت تقریبا ساٹھ فیصد کساد بازاری کا شکار ہوسکتی ہے۔

    امریکی خبررساں ایجنسی کے مطابق ٹیرف کے اعلان کے بعد تیل کی قیمتوں سے ڈالر کی قدر اور بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں تک ہر چیز میں گراوٹ دیکھی گئی۔

  • برطانیہ نے ٹرمپ کے ٹیرف کے بعد بھی تجارتی معاہدے کو آگے بڑھانے کا عزم ظاہرکردیا

    برطانیہ نے ٹرمپ کے ٹیرف کے بعد بھی تجارتی معاہدے کو آگے بڑھانے کا عزم ظاہرکردیا

    برطانیہ نے امریکی صدر ٹرمپ کے 10 فیصد ٹیرف کے بعد بھی پرسکون رہتے ہوئے تجارتی معاہدے کو آگے بڑھانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

    غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی بزنس سیکریٹری نے موجودہ صورتحال پر سمجھداری کا مظاہرہ کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ ٹرمپ کے برطانیہ پر 10 فیصد درآمدی ٹیرف عائد کرنے کے فیصلے کے بعد وہ اب بھی امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدہ کرنے کے خواہشمند ہیں۔

    بزنس سیکریٹری جوناتھن رینالڈس نے ٹیرف کے اعلان کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ امریکا ہمارا قریبی اتحادی ہے، لہٰذا ہمارا نقطہ نظر یہ ہے کہ ہم اس وقت پُرسکون رہیں اور تجارتی معاہد کریں جو ٹیرف کے اثرات کو کم کر دے گا۔

    جوناتھن رینالڈس نے کہا کہ ہمارے پاس بہت سے ذرائع موجود ہیں اور ہم کام کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے، ہم ان اقدامات کے اثرات کا جائزہ لیں گے جو برطانیہ کے برنس پر اثر اندز ہوسکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ برطانیہ ان ممالک میں شامل ہو گا جنھیں امریکا کی درآمدات پر سب سے کم ٹیرف کی شرح کا سامنا کرنا پڑے گا، جبکہ درجنوں دیگر ممالک کو زیادہ ڈیوٹی کا سامنا کرنا ہوگا۔

    دریں اثنا صدر فرانسیسی صدر میکرون کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے ٹیرف ظالمانہ اور بے بنیاد ہیں، ٹرمپ کے فیصلے خود امریکی معیشت کے لیے قابل برداشت نہیں، ٹرمپ کے محصولات کے جواب میں یورپ کو متحد ہونا پڑے گا۔

    اس کے علاوہ کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امریکا سے جو کاریں درآمد ہونگی ان کاروں پر اب 25 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا، ٹرمپ کے عائد کردہ محصولات غیرضروری اور بلاجواز ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/french-presidents-strong-response-to-trump/

  • امپورٹڈ گاڑیوں پر ٹیرف، جاپان اور کینیڈا کا سخت ردعمل

    امپورٹڈ گاڑیوں پر ٹیرف، جاپان اور کینیڈا کا سخت ردعمل

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امپورٹڈ گاڑیوں پر ٹیرف لگانے پر جاپان اور کینیڈا کی جانب سے رد عمل سامنے آگیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق کینیڈا کے وزیراعظم نے ٹیرف کو براہ راست حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اپنے ورکرز، کپمنیاں اور ملک کا دفاع کرنا جانتے ہیں۔ کینیڈا کے وزیراعظم نے کہا کہ جلد ہی درآمدی گاڑیوں پر نئے محصولات کا جواب دیں گے۔

    جاپانی وزیر اعظم نے کہا کہ جاپان امریکا میں سب سے بڑی سرمایہ کاری کرتا ہے۔ صدر ٹرمپ کی جانب سے تمام ممالک پر ایک جیسا ٹیرف لگانا حیران کن ہے، اس اقدام کا جواب دینے کیلئے تمام آپشنز پر غور کیا جارہا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے امپورٹڈ گاڑیوں پر 25 فیصد ٹیکس لگانے کا اعلان کردیا ہے اور آٹوموبیل انڈسٹری کے تحفظ کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیئے ہیں۔

    ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں گاڑیوں کی درآمد پر25فیصد ٹیکس لگانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکی آٹوموبائل انڈسٹری کے تحفظ کیلئے ایگزیکٹو آرڈرجاری کررہا ہوں۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا میں آٹو انڈسٹری کے فروغ کیلئے اقدامات کررہے ہیں، ایلون مسک نے مجھے کبھی کاروباری فائدے کیلئے نہیں کہا۔

    انھوں نے کہا کہ جوابی ٹیرف ہر صورت لگایا جائے گا تاہم ہو سکتا ہے چین پر ٹیکس میں کچھ کمی کردوں۔

    پیوٹن نے ٹرمپ کو ایسا کیا تحفہ دیا جس کو دیکھتے ہی امریکی صدر بول اٹھے ’’خوبصورت‘‘؟

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ فارماسوٹیکل انڈسٹری کی امریکا واپسی کیلئے ٹیرف لگائیں گے اور امریکا میں کوئلے کی کانوں کو دوبارہ کھولا جائے گا، ہوا سے بجلی بنانے کے منصوبے نقصان کے سوا کچھ نہیں۔

  • آئی پی پیز کے ٹیرف میں کمی کے حوالے سے ایک اور اہم پیش رفت

    آئی پی پیز کے ٹیرف میں کمی کے حوالے سے ایک اور اہم پیش رفت

    اسلام آباد: آئی پی پیز کے ٹیرف میں کمی کے حوالے سے ایک اور اہم پیش رفت ہوئی ہے، 7 آئی پی پیز اور سی پی پی اے نے ٹیرف نظرثانی کے لیے درخواستیں دائر کر دی ہیں۔

    درخواست 2002 کی پاور پالیسی کے تحت لگنے والے آئی پی پیز نے دائر کی ہے، جن میں نشاط چونیاں پاور، نشاط پاور نارووال انرجی لمٹیڈ، لبرٹی پاور ٹیک لمٹیڈ، اینگرو پاورجن قادرپور لمٹیڈ، سیفائر الیکٹرک پاور لمٹیڈ اور سیف پاور لمٹیڈ شامل ہیں۔

    نیپرا اتھارٹی آئی پی پیز کی درخواست پر 24 مارچ کو سماعت کرے گی، جس میں روپے اور ڈالر کی قدر کے فرق کے طریقہ کار پر نظرثانی کے معاملے کا جائزہ لیا جائے گا۔

    سماعت میں ٹیک اینڈ پے سسٹم کے تحت ادائیگیوں کے طریقہ کار کا بھی جائزہ لیا جائے گا، اور ای پی سی لاگت کے 0.90 فی صد انشورنس کیپ پر نظرثانی کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا۔


    مزید آئی پی پیز سے معاہدے ختم کرنے کا فیصلہ، 300 ارب کی بچت


    واضح رہے کہ پاکستان کے شہری دنیا کی مہنگی ترین بجلی استعمال کر رہے ہیں جن میں بڑا کردار آئی پی پیز کا ہے، جنھیں گزشتہ سال بھی کئی سو ارب روپے کی ادائیگیاں کی گئی تھیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ وہ آئی پی پیز ہیں، جن سے ماضی کی حکومتوں میں کیے جانے والے معاہدے آج قوم کی جیبوں پر ڈاکے ڈال رہے ہیں اور انھیں ہر سال اس بجلی کی قیمت بھی اربوں روپے میں ادا کی جاتی ہے جو کہ اس نے بنائی ہی نہیں، پاور ڈویژن کے مطابق 2023 میں آئی پی پیز کو 979 ارب روپے کی ادائیگیاں کی گئیں۔

    یہ شرمناک معاملہ میڈیا میں اچھلنے کے بعد حکومت بھی قدم اٹھانے پر مجبور ہو گئی، اور آئی پی پیز سے مذاکرات کے لیے ایک ٹاسک فورس قائم کی گئی، پہلے مرحلے میں گزشتہ سال اکتوبر میں 5 آئی پی پیز سے معاہدے ختم کیے گئے، اور پھر دسمبر میں مزید 6 آئی پی پیز کے ساتھ مہنگی بجلی خریدنے کے معاہدے ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا کے ٹیرف پر یو ٹرن لے لیا

    ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا کے ٹیرف پر یو ٹرن لے لیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو پر عائد ٹیرف کو دو اپریل تک موخر کر دیا اور اوول آفس میں ٹیرف مؤخر کرنے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں امریکی صدر ڈو نلڈٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میکسیکو اور کینیڈا پر ٹیرف کو 2 اپریل تک مؤخر کیا اور ٹیرف مؤخر کرنے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیئے ہیں۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کینیڈا اور بھارت ہماری مصنوعات پر سب سے زیادہ ٹیرف عائد کرتے ہیں، 2 اپریل کو امریکی تاریخ کا اہم دن ہوگا، تمام ممالک پر بلاتفریق برابر ٹیرف لگائیں گے۔

    انھوں نے بتایا کہ گزشتہ دنوں روس اور یوکرین میں اہم بات چیت ہوئی، امن کیلئے یوکرین معاہدہ چاہتے ہیں، یوکرین کی مدد کے لیے امریکا نے اربوں ڈالر دیئے۔

    جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ روس کے پاس سب سے زیادہ جوہری ہتھیار ہیں، شاید چین 4 پانچ سال میں روس کے برابر ہوجائے گا تاہم روس اورچین سے جوہری ہتھیاروں کی کمی کےحوالےسےبات چیت کریں گے ، جوہری ہتھیاروں کا خاتمہ اچھا ہوگا کیونکہ یہ طاقت بہت جنونی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فرانس سمیت تمام ممالک سےبات ہوئی لیکن کسی نےمثبت جواب نہیں دیا، نیٹو میں سب دوست ہیں لیکن اس وقت امریکا مصیبت میں ہے، فرانس یورپی ممالک کوجوہری ہتھیاروں کی چھتری فراہم کررہا ہے۔

    سوشل میڈیا ایپس پر پابندی سے متعلق امریکی صدر نے کہا کہ ٹک ٹاک سمیت غیرملکی ایپس پر پابندی کے حوالے سے رپورٹ طلب کی
    ہے۔

  • جو ملک امریکا پر ٹیرف لگائے گا اس پر جوابی ٹیرف لگائیں گے ، امریکی صدر

    جو ملک امریکا پر ٹیرف لگائے گا اس پر جوابی ٹیرف لگائیں گے ، امریکی صدر

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ جو ملک امریکا پر ٹیرف لگائے گا اس پر جوابی ٹیرف لگائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے پہلے خطاب میں کہا کہ ہم نے اپنے ابتدائی 43دنوں میں زیادہ تر انتظامی امور انجام دیئے، آج اس چیمبر میں یہ اطلاع دینے آیا ہوں کہ امریکی کی ترقی کی رفتارواپس آگئی ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہماری روح، ہمارا فخر اور ہمارا اعتماد واپس آگیا ہے امریکی خواب پہلے سے کہیں بڑے اور بہتر انداز میں آگے بڑھ رہا ہے، اب امریکی خواب کوروکنا ممکن نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہمارا ملک ایسی واپسی کے دہانے پر ہے جس کا دنیا نے کبھی مشاہدہ نہیں کیا تاریخ میں پہلی بار امریکیوں کی اکثریت کو یقین ہے کہ ہماراملک درست سمت میں جارہا ہے۔

    امریکی صدر نے بائیڈن حکومت پر تنقید کرتے پچھلی انتظامیہ سے ہمیں معاشی تباہی اور افراط ذر کا ڈراونا خواب ملا تھا،بائیڈن کی پالیسیوں نے توانائی،اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کو بڑھا دیا اور زندگی کی ضروریات کو لاکھوں امریکیوں سے دور کردیا۔

    انھوں نے بتایا کہ ہم نے 48 سالوں میں بدترین مہنگائی کا سامنا کیا، بطور صدر مہنگائی کو کم کرنے کی کوشش کررہا ہوں، افراط زرکو شکست دینےکےلیےکوشش ہماری بڑی ترجیح ہے، ہم کوتوانائی کی قیمتوں فوری کمی کرنا ہوگی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پچھلی انتظامیہ نےتیل اورگیس کی نئی لیزکی تعدادمیں 95 فیصد کمی کی، پائپ لائن کی تعمیر کو روک دیا اور 100 سے زیادہ پاور پلانٹس بند کر دیئے، اسی لیے میں نے اپنے پہلے دن ہی قومی توانائی کی ایمرجنسی کا اعلان کیا۔

    امریکی صدر نے مزید کہا کہ امریکی عوام کا پیسہ امداد کے نام پر ضائع کیا گیا، جو ملک امریکا پر ٹیرف لگائے گااس پر جوابی ٹیرف لگائیں گے۔

    ان کا بتانا تھا کہ ہم الاسکا میں بہت بڑی قدرتی گیس پائپ لائن پر بھی کام کر رہے ہیں، اس منصوبے میں جاپان، جنوبی کوریا اور دیگر ممالک ہمارے ساتھی بننا چاہتے ہیں،یہ ممالک اس منصوبے میں کھربوں ڈالر خرچ کرنے جارہے ہیں، کانگریس کوفنڈنگ کی ایک تفصیلی درخواست بھیجی ہے، توقع ہے کانگریس مجھے یہ فنڈنگ بلا تاخیر بھیجے گی۔

    ٹرمپ نے کہا کہ گولڈ کارڈ کا اجرا کررہے ہیں جو جلد پیش کردیا جائیگا، جو اس کی قیمت ادا کرے گا اس کو امریکی سٹیزن شپ دی جائیگی، گولڈ کارڈ رکھنے والوں کی وجہ سے ہمارے قرضوں میں کمی آئے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ کینیڈا اور میکسیکو کو اربوں ڈالر کی سبسڈی دی ،اب نہیں دیں گے، ڈیموکریٹ کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں مل کر امریکا کو عظیم بنائیں۔

    یوکرین تنازعہ کے حوالے سے امریکی صدر نے کہا کہ یوکرین تنازعہ کے خاتمے کے لیے بھی انتھک محنت کر رہا ہوں، لاکھوں یوکرینی اور روسی تنازعہ میں بلاوجہ ہلاک یا زخمی ہو چکےہیں، امریکا نے یوکرین کے دفاع کے لیے سیکڑوں بلین ڈالر بھیجے ہیں جبکہ یورپ نے یوکرین کی امداد سے زیادہ روسی تیل اور گیس پر رقم خرچ کی ہے، بائیڈن نے اس لڑائی میں یورپ سے زیادہ رقم خرچ کی ہے۔

  • کینیڈا، میکسیکو اور چین پر آج سے ٹیرف نافذ، ٹرمپ کے ریمارکس کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹ گر گئی

    کینیڈا، میکسیکو اور چین پر آج سے ٹیرف نافذ، ٹرمپ کے ریمارکس کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹ گر گئی

    واشنگٹن: کینیڈا اور میکسیکو پر آج سے 25.25 فی صد ٹیرف نافذ ہو گیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کینیڈا اور میکسیکو پر پچیس اعشاریہ دو پانچ فی صد ٹیرف آج سے نافذ ہو گیا، چین سے اشیا کی درآمد پر بھی 10 فی صد اضافی چارجز آج سے نافذ کیے جائیں گے۔

    ٹرمپ کے ان ریمارکس کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹ گر گئی، ایس اینڈ پی میں 500 انڈیکس کی کمی دیکھی گئی، ایشیائی اسٹاک مارکیٹ میں بھی مندی دیکھی گئی، میکسیکن پیسو اور کینیڈین ڈالر کی قدر میں بھی کمی آئی۔

    چین اور ہانگ کانگ کی مارکیٹس میں بھی شدید مندی دیکھی گئی۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے ٹرمپ عالمی معیشت کو کساد بازاری کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ شمالی امریکا میں تجارتی جنگ کے خدشات بڑھ گئے ہیں، مالیاتی منڈیوں میں مندی دیکھی جا رہی ہے۔

    کینیڈا کی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا کو فوری جواب دیا جائے گا، کینیڈا بھی 155 ارب ڈالر کی امریکی درآمدات پر 25 فی صد ٹیرف لگانے کے لیے تیار ہے۔ ادھر چین کی وزارتِ معیشت نے بھی ٹیرف مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا نے فیصلہ واپس نہ لیا تو اس کا جواب دیا جائے گا۔

    ٹرمپ نے یوکرین کی تمام فوجی امداد روک دی

    چین نے امریکی زرعی درآمدات پر 10 سے 15 فی صد محصولات کا اعلان کیا ہے اور وہ امریکی فرموں کے خلاف اقدامات بھی کر سکتا ہے۔ واضح رہے کہ ٹرمپ نے چینی درآمدات پر عائد محصول کو دوگنا کر کے 20 فی صد کیا ہے، انھوں نے جواز پیش کیا کہ بیجنگ امریکا میں فینٹینیل کے بہاؤ کو روکنے کے لیے کافی کام نہیں کر رہا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ درآمدی ٹیکس کینیڈا اور میکسیکو کو غیر قانونی منشیات اور ملک میں داخل ہونے والے تارکین وطن کو روکنے کے لیے مزید کارروائی کرنے پر مجبور کرے گا۔ تجارتی جنگ کے امکان پر امریکی منڈیوں میں گراوٹ اور ایشیائی منڈیوں میں ہلچل مچ گئی ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ امریکی صارفین کو بعض مصنوعات اب مہنگی خریدنی پڑیں گی۔

  • ٹرمپ کی یورپ پر بھی 25 فی صد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی، یورپی کمیشن کا کرارا جواب

    ٹرمپ کی یورپ پر بھی 25 فی صد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی، یورپی کمیشن کا کرارا جواب

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپ پر بھی 25 فی صد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپ پر بھی پچیس فی صد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دے دی، پہلی کابینہ اجلاس میں ٹرمپ نے کہا یورپی یونین کافی حد تک اپنے مقصد میں کامیاب رہی، ہم سے بہت فائدہ اٹھایا، لیکن اب میں صدر ہوں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ یورپی یونین کا قیام امریکا کو نقصان پہنچانے کے لیے عمل میں لایا گیا تھا۔

    دوسری طرف یورپی کمیشن نے اس بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین دنیا کی سب سے بڑی آزاد تجارتی منڈی ہے، اور یہ امریکا کے لیے بھی ایک اعزاز ہے، تاہم کسٹم ڈیوٹی پر ہمارا جواب بھی فوری اور مضبوط ہوگا۔

    یورپی یونین کی ایگزیکٹو برانچ نے جمعرات کو کہا کہ 27 ممالک کا بلاک امریکا کو کمزور کرنے کے لیے نہیں بنایا گیا تھا، جیسا کہ امریکی صدر نے کہا ہے، بلکہ اس کی بجائے دنیا کی اس سب سے بڑی آزاد منڈی نے امریکی کمپنیوں کو بڑے اقتصادی ثمرات سے مستفید کیا۔

    افغانستان میں امریکی اسلحہ، ٹرمپ نے بھی پاکستان کے مؤقف کی تائید کر دی

    یورپ نے یہ بھی کہا کہ وہ امریکا جانے والی تمام یورپی یونین کی مصنوعات پر 25 فی صد کے تھوک ٹیرف کے خلاف بھرپور طریقے سے لڑے گا۔ واضح رہے کہ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ٹیرف کاروں اور دیگر تمام چیزوں پر عائد ہوگا۔

    یورپی یونین نے کہا کہ جس لمحے محصولات کا اعلان کیا جائے گا، وہ بوربن، جینز اور موٹر سائیکلوں جیسی مشہور امریکی صنعتوں پر سخت جوابی اقدامات کرے گا۔ یونین کے تجارتی ترجمان نے کہا ہم ہر موڑ پر اپنے صارفین اور کاروبار کی حفاظت کریں گے۔

  • تجارتی جنگ، ٹرمپ نے ایلومینم اور اسٹیل کی درآمدات پر بھی ٹیرف بڑھا دیا

    تجارتی جنگ، ٹرمپ نے ایلومینم اور اسٹیل کی درآمدات پر بھی ٹیرف بڑھا دیا

    واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی شروع کی گئی تجارتی جنگ میں ایلومینم اور اسٹیل کی درآمدات پر بھی ٹیرف بڑھا دیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسٹیل اور ایلومینم کی درآمدات پر پیر کو ٹیرف بڑھا کر فلیٹ 25 فی صد کر دیا ہے، جس میں کوئی استثنا یا چھوٹ نہیں دی گئی ہے، اور کہا گیا ہے کہ اس سے کشمکش میں مبتلا صنعتوں کی مدد کی جا رہی ہے، تاہم اس قدم سے کثیر محاذ تجارتی جنگ کا خطرہ مزید بڑھ گیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید مختلف ایگزیگیٹیو آرڈرز پر دستخط کر دیے، انھوں نے ایلومینم پر امریکی ٹیرف کی شرح کو اس کی سابقہ ​​10 فی صد شرح سے بڑھا کر 25 فی صد کرنے اور ملکی استثنا اور کوٹہ ڈیلز کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ، دونوں دھاتوں کے لیے ہزاروں مصنوعات کے مخصوص ٹیرف کا استثنا بھی ختم کرنے کے آرڈرز پر دستخط کر دیے ہیں۔

    وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے تصدیق کی ہے کہ یہ اقدامات 4 مارچ سے نافذ العمل ہوں گے۔ یہ محصولات کینیڈا، برازیل، میکسیکو، جنوبی کوریا اور ان دیگر ممالک سے لاکھوں ٹن اسٹیل اور ایلومینم کی درآمدات پر لاگو ہوں گے، جو carve-out کے تحت امریکی ڈیوٹی فری میں داخل ہو رہے ہیں۔

    امریکا میں ہزاروں سرکاری ملازمین کی نوکریاں چھوڑنے کی خواہش

    ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ اقدام دھاتوں پر محصولات کو آسان بنا دے گا، تاکہ ہر کوئی سمجھ سکے کہ اس کا کیا مطلب ہے، یہ بغیر کسی استثنا یا چھوٹ کے 25 فی صد ہے، اور یہ تمام ممالک پر عائد ہوگا، چاہے کوئی بھی ملک ہو۔ تاہم ٹرمپ نے بعد میں کہا کہ وہ آسٹریلیا کی اسٹیل ٹیرف میں استثنا کی درخواست پر خاص طور سے غور کریں گے، کیوں کہ اسے امریکا کے ساتھ تجارتی خسارے کا سامنا رہا ہے۔

    امریکی صدر نے گاڑیوں، الیکٹرونکس چپس اور ادویات پر بھی ٹیرف لگانے کا عندیہ دے دیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ ان ممالک سے درآمد کی جانے والی اشیا پر بھی ٹیرف عائد کریں گے جنھوں نے امریکی مصنوعات پر ٹیرف عائد کی ہوئی ہے۔