Tag: ٹیسٹ سیریز

  • کیا اس بار پاکستانی ٹیم آسٹریلیا میں تاریخ رقم کرپائے گی؟

    کیا اس بار پاکستانی ٹیم آسٹریلیا میں تاریخ رقم کرپائے گی؟

    محمود غزنوی نے ہندستان پر 17 حملے کیے تھے تب کہیں جاکر اسے فتح نصیب ہوئی تھی اور وہ سومناتھ کے مندر تک پہنچنے میں کامیاب ہوا تھا۔ تاہم پاکستان کرکٹ ٹیم آسٹریلیا کے میدانوں میں اس پر 13 بار حملہ آور ہوچکی ہے اور اب تک اس کے ہاتھ فتح نہیں آسکی!

    اگر گرین شرٹس کرکٹ کے میدان میں برصغیر کے نامور جنگجو کی پیروی کرتے ہیں تو انھیں آسٹریلوی مضبوط قلعہ سر کرنے کے لیے مزید چار سیریز اور مزید کئی سالوں کا انتظار کرنا پڑے گا۔ مزے کی بات یہ ہے کہ پھر بھی ماہرین اور شائقین کویہ امید نہیں ہوگی کہ یہ ‘قلعہ الموت‘ ان کے ہاتھوں فتح ہو بھی پائے گا یا نہیں۔ مگر کیا کیجئے کہ دل ہر بار کی طرح اس لے پر دھڑکتا ہے کہ شاید اس بار پاکستان ٹیم کینگروز کو اس کے دیس میں ہرا کر آئے گی۔

    ظہیر عباس سے لے کر عمران خان تک اور وسیم اکرم سے لے کر مصباح الحق تک بڑے بڑے کپتان آئے اور گئے مگر پاکستان کرکٹ ٹیم آسٹریلیا کے دورے میں آج تک کوئی ٹیسٹ سیریز نہ جیت سکی، تمام پاکستانی ٹیموں کے لیے کینگروز کے دیس کا دورہ ہمیشہ مشکل رہا۔ اب شان مسعود آسٹریلیا میں ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کرنے والے گیارویں کپتان بن کر گئے ہیں اور شائقین کسی معجزے کے منتظر ہیں کہ مبادا ہمیں یہ خبر مل جائے کہ پاکستان نے آسٹریلیا کو ٹیسٹ سیریز میں۔ ۔ ۔

    آگے لکھنے سے پہلے اور قارئین پڑھنے سے پہلے گرین شرٹس کا آسٹریلوی سرزمین پر ریکارڈ چیک کرلیں تو پھر ہمیں اس بار بھی نتیجہ اخذ کرنے میں تھوڑی آسانی ضرور ہوجائے گی۔ قومی کرکٹ ٹیم جب بھی سات سمندر پار براعظم آسٹریلیا گئی حالت انتہائی خستہ رہی۔ 13 میں سے 10 ٹیسٹ سیریز میں اسے ناکامی کا دکھ جھیلنا پڑا جبکہ 3 سیریز بھی بڑی مشکلوں سے ڈرا ہوئیں۔

    ریکارڈز بک کو کھنگالیں تو پتا چلتا ہے کہ پاکستان نے آسٹریلیا میں 1964 سے اب تک 37 ٹیسٹ میچز کھیلے اور صرف اور صرف 4 بار وہ خوش قسمت لمحات آئے جب فتح کا ’ہما‘ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سر بیٹھا۔ تقریباً 50 سالوں کی اس کرکٹ کہانی میں کینگروز نے گریش شرٹس کو 26 دفعہ مات دی اور 7 ٹیسٹ میچز بے نتیجہ ختم ہوئے۔

    یہ بات شاید آپ کے لیے باعث حیرت نہ ہو کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو آسٹریلیا میں آخری ٹیسٹ میچ جیتے چوتھائی صدی سے بھی زیادہ کا عرصہ بیت چکا ہے۔ یعنی ٹھیک 28 سال قبل 1995 میں شاہینوں نے کینگروز کو اس کے میدان پر قابو کیا تھا۔

    کہتے ہیں کہ ہر ایشیائی ٹیم کے لیے دورہ آسٹریلیا ہمیشہ ہی سخت ترین رہا اور وہاں جیتنا جوئے شیر لانے کے مترادف ٹھہرا۔ مگر ماضی قریب میں ہمارے پڑوسی اور روایتی حریف بھارت نے اسے غلط ثابت کردکھایا ہے۔ انڈین ٹیم حالیہ ادوار میں آسٹریلیا سے دو بار سیریز جیت کر آئی ہے۔ ہر چیز میں ہم بھارت کا مقابلہ کرتے ہیں اسے پیچھے چھوڑنے کے خواہشمند ہوتے ہیں تو پھر یہاں بھی کیوں نہ شروعات ہوجائے اور قومی ٹیم بھی خوف کو دل سے نکال کر صرف جیت کے مقصد تحت کھیلے یا کم از کم نہایت مثبت سوچ کے ساتھ کھیلے۔

    دورہ آسٹریلیا کے مشکل چیلنج پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق وکٹ کیپر بیٹر کامران اکمل کا کہنا تھا پاکستان کو اچھی کرکٹ کھیلنی چاہیے۔ ہار جیت بعد کی بات ہے مگر ایک مقابلہ تو نظر آنا چاہیے۔ یقیناً تمام شائقین اور کرکٹ کے دلدادہ بھی پاکستان ٹیم سے صرف یہی چاہتے ہیں۔

    آسٹریلیا کے موجودہ اوپنر اور پائے کے بلے باز عثمان خواجہ بھی دونوں ٹیموں کے درمیان پاکستانی سرزمین پر ہونے والی آخر سیریز کو شاندار قرار دیتے ہوئے امید لگائے بیٹھے ہیں کہ پاکستانی ٹیم ان کے اس بار بھی سخت حریف ثابت ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی مضبوط بیٹنگ لائن اپ آسٹریلیا آرہی ہے۔ بابر اعظم اس کلاس کے حامل بیٹر ہیں کہ باآسانی ان کا موازمہ اسمتھ اور کوہلی جیسے بلے باز سے کیا جاسکتا ہے۔ بولرز میں شاہین آفریدی کی رفتار اور سوئنگ بہترین ہے اس لیے بطور اوپنر شاہین آفریدی کا سامنا کرنا آسان نہیں ہوگا۔

    ویسے آسٹریلوی پرائم منسٹر الیون کے خلاف واحد چار روزہ پریکٹس میچ میں پاکستانی بیٹرز نے عمدہ بیٹنگ کی اور فوراً ہی آؤٹ ہو کر پویلین جانا پسند نہیں کیا۔ کپتان شان مسعود نے تو ناقابل شکست ڈبل سنچری جڑدی۔ پاکستان نے 9 وکٹوں کے نقصان پر 391 رنز جوڑے۔ پریکٹس میچ میں اس طرح کی بیٹنگ دیکھنے کے بعد کچھ امید تو ہوچلی ہے کہ اس بار شاید گرین شرٹس آسٹریلیا کے لیے ترنوالہ ثابت نہ ہوں مگر پھر بھی اصل امتحان تو پہلے ٹیسٹ میچ سے ہی شروع ہونا ہے۔

    ویسے بھی اس میچ کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کے ڈائریکٹر محمد حفیظ کہہ چکے ہیں کہ کینبرا میں 4 روزہ میچ کے انتظامات دیکھ کر انھیں حیرانی اور مایوسی ہوئی۔ بقول ان کے پچ اس طرح کی تھی ہی نہیں جو آسٹریلیا کا خاصہ ہوا کرتی ہے یعنی پچ سلو تھی! ہوسکتا ہے کہ اس طرح کی سلو پچ بنانا ان کی حکمت عملی ہو تاہم پاکستان ٹیسٹ سیریز کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

    ٹیسٹ سیریز کے آغاز سے قبل محمد حفیظ کے یہ الفاظ بھی پیش کرتا چلوں کہ مبادا یہ حرف بہ حرف سچ ہوجائے اور میں بلاگ میں لکھنے سے رہ جاؤں (مجھ سمیت اکثر شائقین کرکٹ کی خواہش بھی حفیظ کے الفاظ ہی ہیں) ٹیم ڈائریکٹر نے کہا کہ ’پاکستان ٹیم آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے چیلنج کے لیے تیار ہے، ہم یہاں مقابلہ کرنے نہیں بلکہ آسٹریلیا کو ہرانے کی سوچ کے ساتھ آئے ہیں۔ پاکستان کی یہ ٹیم اس ٹیسٹ فارمیٹ میں سیٹ ہوچکی ہے اور اس نے اپنے ملک کے لیے نمایاں کارکردگی دکھائی ہے، ٹیم چیلنج قبول کرنے کے لیے پرجوش ہے۔‘

    اگر دیکھا جائے تو حفیظ کی پہلے والی بات تھوڑی دل کو لگتی بھی ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم نے بیٹنگ تو عمدہ کی لیکن پچ بھی تو سلو تھی۔ اگر آفیشل ٹیسٹ میچز کے آغاز کے بعد پچ کا رویہ سلو نہ رہا اور آسٹریلیا نے اسے روایتی طور پر فاسٹ بنا دیا تو پھر بھی کیا پاکستانی بیٹر ایسی کاکرکردگی دکھاپائیں گے؟ کیا کوئی بیٹر تب بھی ڈبل سنچری اسکور کرپائے گا؟ سارے سوالات کا جواب دور نہیں بس پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستانی بیٹنگ کے بعد صورتحال واضح ہو جائے گی۔

    سوملین ڈالر کا سوال ہنوز وہیں کھڑا ہے کہ کیا اس بار پاکستان کرکٹ ٹیم آسٹریلیا میں تاریخ رقم کرپائے گی یا پھر سے پچھلی 13 سیریز کی طرح تاریخ اپنے آپ کو دہرائے گی۔ نتائج کچھ بھی ہوں شائقین پاکستانی کرکٹرز کو بہادری سے آسٹریلیا کا مقابلہ کرتا دیکھنا چاہتے ہیں۔

    ہار جیت یقیناً کھیل کا حصہ ہے اور لڑ کرہارنے میں کوئی قباحت بھی نہیں ویسے بھی مشہورہ مقولہ ہے کہ ‘میدان جنگ میں قست بھی بہادروں کا ساتھ دیتی ہے‘۔ اگر پاکستان ٹیم کو قسمت کا ساتھ چاہیے تو بہادری تو دکھانا ہوگی۔

  • ویڈیو: آسٹریلیا کیخلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے پاکستان ٹیم کی پریکٹس

    ویڈیو: آسٹریلیا کیخلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے پاکستان ٹیم کی پریکٹس

    تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم آسٹریلیا پہنچ چکی ہے قومی ٹیم نے کینبرا میں بھرپور پریکٹس کی۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لیے آسٹریلیا پہنچ چکی ہے سیریز کا باقاعدہ آغاز 14 دسمبر کو پرتھ ٹیسٹ سے ہوگا تاہم اس سے قبل قومی ٹیم 6 دسمبر سے کینبرا میں پرائم منسٹر الیون کے خلاف چار روزہ پریکٹس میچ کھیلے گی۔

    پریکٹس میچ کی تیاری کے لیے قومی ٹیم نے گزشتہ روز کینبرا میں کرکٹ گراؤنڈ کا رخ کیا۔

    کھلاڑیوں نے کوچز اور ٹرینرز کی نگرانی میں فزیکل ٹریننگ اور فیلڈنگ کی بھرپور پریکٹس کی جس کی ویڈیو پی سی بی نے اپنے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر شیئر کی ہے۔

     

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کپتان شان مسعود، بابر اعظم، شاہین شاہ آفریدی سمیت اسکواڈ میں شامل تمام کھلاڑیوں نے رننگ کے بعد فیلڈنگ بالخصوص کیچ پکڑنے کی بھرپور پریکٹس کی۔

    آسٹریلیا میں بھی بابر اعظم کے دیوانے، ویڈیو دیکھیں

    ٹریننگ کے دوران ہی بارش اور ژالہ باری شروع ہوئی تو ٹیم کو بیٹنگ اور بولنگ کی پریکٹس انڈور کرنا پڑی۔

  • آسٹریلوی آل راؤنڈر پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے منتظر

    آسٹریلوی آل راؤنڈر پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے منتظر

    پرتھ: آسٹریلوی کے آل راؤنڈر مچل مارش پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے منتظر ہیں، کہا کہ میں یہاں کرکٹ سے لطف اندوز ہونے اور مزے کرنے آیا ہوں۔

    آسٹریلوی کے آل راؤنڈر مچل مارش ہوم گراؤنڈ میں پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے آسٹریلوی پرائم منسٹر الیون کا حصہ نہیں ہیں، تاہم وہ سیریز کے منتظر ہیں۔

    آسٹریلوی کے آل راؤنڈر مچل مارش نے پرتھ میں میڈیا ست گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کبھی بھی پرتھ میں ٹیسٹ میچ نہیں کھیلا، خواہش ہے یہاں ویسٹ ٹیسٹ کا حصہ بنوں، اگر آسٹریلیا ٹیسٹ اسکواڈ میں منتخب ہوا تو بہت پرجوش ہوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ ہوم فینز کے سامنے کھیلنے کا منتظر ہوں، پرتھ اسٹیڈیم کی پچ دنیا کی بہترین وکٹ ہے، یہ فاسٹ اور باونسی پچ ہے جہاں بولرز اور بیٹرز دونوں کو مدد ملتی ہے۔

    آسٹریلوی آل راؤنڈر کا کہنا تھا کہ گزشتہ 9 سال آسٹریلیا کرکٹ کے شاندار لمحات ہیں، پیٹ کمنز شاندار انداز میں ٹیم کی قیادت کررہے ہیں اور موجودہ آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کا حصہ ہونے پر فخر ہیں، کسی بھی فارمیٹ میں ٹیم کی نمائندگی کا موقع ملنے پر فخر محسوس کرتا ہوں۔

    واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کپتان شان مسعود کی قیادت میں آسٹریلیا کے دورے پر سڈنی پہنچ گئی جہاں تین میچوں کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ پرتھ میں کھیلا جائے گا جبکہ دوسرا ٹیسٹ 26 دسمبر سے میلبرن  اور سیریز کا تیسرا اور آخری ٹیسٹ میچ 3 جنوری کو سڈنی میں ہوگا۔

    پاکستان کے خلاف پی ایم الیون اسکواڈ میں کپتان نیتھن میک سوینے، کیمرون بین کرافٹ، کیمرون گرین، مارکس ہیرس، نیتھن میک اینڈریو، ٹوڈ مرفی، مائیکل نیسر، جمی پیرسن، میتھیو رینشاہ، مارک سٹیکیٹے اور بیاو ویبسٹر شامل ہیں۔

    جبکہ قومی ٹیم میں شان مسعود ( کپتان )، عامر جمال، عبداللہ شفیق، ابرار احمد، بابر اعظم، فہیم اشرف، حسن علی، امام الحق، خرم شہزاد، میر حمزہ، محمد رضوان، محمد وسیم جونیئر، نعمان علی، صائم ایوب، سلمان علی آغا، سرفراز احمد، سعود شکیل، شاہین شاہ آفریدی شامل ہیں۔

  • قومی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا کے دورے کیلئے سڈنی پہنچ گئی

    قومی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا کے دورے کیلئے سڈنی پہنچ گئی

    پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم ٹیسٹ کپتان شان مسعود کی قیادت میں آسٹریلیا کے دورے پر سڈنی پہنچ گئی۔

    قومی ٹیم سڈنی سے کینبرا جائے گی جہاں 2 دسمبر کو آرام کرنے کے بعد 3 دسمبر سے ٹریننگ سیشن کا آغاز ہوگا، جبکہ پاکستان کرکٹ ٹیم کینبرا میں 6 سے 9 دسمبر تک چار روزہ میچ کھیلے گی۔

    قومی ٹیم کی قیادت شان مسعود کررہے ہیں، جنہیں پہلی مرتبہ کپتانی کی ذمے داریاں سونپی گئی ہیں، پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا آغاز 14 دسمبر کو ہوگا۔

    قومی ٹیم کے اسکواڈ کے دیگر تجربہ کار کھلاڑیوں میں سرفراز احمد، بابر اعظم، محمد رضوان، حسن علی، شاہین آفریدی اور امام الحق بھی شامل ہیں۔

    پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ہونے والی تین میچوں کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ پرتھ میں کھیلا جائے گا جبکہ دوسرا ٹیسٹ 26 دسمبر سے میلبرن اور سیریز کا تیسرا اور آخری ٹیسٹ میچ 3 جنوری کو سڈنی میں کھیلا جائے گا۔

    دوسری جانب قومی ٹیم کے لیگ اسپنر یاسر شاہ کا کہنا ہے کہ مجھے بھی اس بات کا نہیں معلوم کہ اچانک ٹیم سے غائب کیوں ہوگیا۔

    صحافی نے سوال کیا کہ آپ تیز ترین 200 وکٹیں لینے والے پہلے بولر بنے، لیجنڈ شین وارن بھی آپ کی بولنگ کی تعریف کرتے تھے پھر اچانک سے کیا ہوا کہ یاسر شاہ غائب ہوگئے؟

    یاسر شاہ نے کہا کہ یہ تو میں بھی سوچ رہا ہوں کہ اچانک کیوں غائب ہوگیا یہ سوال تو آپ کو پاکستان کرکٹ بورڈ سے بھی کرنا چاہیے۔

    انڈین لیگ میں میچ فکسنگ کے لیے پلیئرز سے رابطوں کا انکشاف

    انہوں نے کہا کہ فٹنس اچھی ہے گزشتہ سیریز میں 25 سے 30 اوورز کیے وکٹیں بھی حاصل کیں، ڈومیسٹک کرکٹ بھی کھیلی ہے لیکن مجھے ٹیم سے ڈراپ کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔

  • پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا ٹیسٹ سیریز، قومی ٹیم سڈنی روانہ ہوگئی

    پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا ٹیسٹ سیریز، قومی ٹیم سڈنی روانہ ہوگئی

    پاکستان کرکٹ ٹیم شان مسعود کی قیادت میں آسٹریلیا کیخلاف ٹیسٹ سیریز کھیلنے کیلئے سڈنی کے لئے روانہ ہوگئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے قومی اسکواڈ براستہ دبئی سڈنی کیلئے روانہ ہوا، قومی اسکواڈ سڈنی سے کینبرا پہنچے گا، پاکستان ٹیم کا کینبرا میں 6 سے9 دسمبر تک پرائم منسٹر الیون کے خلاف فرسٹ کلاس میچ شیڈول ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسکواڈ میں 18 کھلاڑی شامل ہیں،17 رکنی مینجمنٹ کے دو ارکان ڈاکٹر سہیل اور شاہد اسلم اسکواڈ کو بعد میں جوائن کریں گے۔

    پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان3 ٹیسٹ میچز کی سیریز کا پہلا میچ 14 دسمبر سے پرتھ میں شروع ہو گا، بیٹنگ کوچ ایڈم ہولیوک اور ہائی پرفارمنس کوچ سائمن گرانٹ ہیلمٹ آسٹریلیا میں ٹیم کو جوائن کریں گے۔

    دوسری جانب ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کا پلیئر ڈرافٹ بدھ 13 دسمبر کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں ہوگا۔ تقریب کے وقت کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

    پاکستان سپر لیگ کی فی الحال ممکنہ تاریخ 8 فروری سے 24 مارچ 2024 دی گئی ہے۔ پلاٹینم کیٹگری کے لیے پہلے راؤنڈ کا سلیکشن آرڈر پچھلے سیزن کی آخری ٹیم سے پہلی ٹیم کی اسٹینڈنگ کے مطابق ہوگا۔

    پاکستان سپر لیگ میں مقامی کھلاڑیوں کو برقرار رکھنے کا عمل دس نومبر کو مکمل ہوچکا ہے جبکہ غیرملکی کرکٹرز کی رجسٹریشن پچیس اکتوبر سے شروع ہوگئی تھی جس میں کئی ٹاپ کھلاڑیوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے۔

    اس کے علاوہ بدھ کے روز کراچی کنگز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان ٹریڈ کے نتیجے میں حسن علی اسلام آباد یونائٹڈ سے کراچی کنگز میں آئے ہیں جبکہ عماد وسیم اسلام آباد یونائٹڈ میں شامل ہوئے ہیں۔

  • مشکل ٹیسٹ سیریز میں کس نئے کپتان کو موقع دیا جائے گا؟

    مشکل ٹیسٹ سیریز میں کس نئے کپتان کو موقع دیا جائے گا؟

    لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف نے آج اہم بیٹھک بلا لی ہے جس میں نئے کپتان کے انتخاب کے سلسلے میں مشاورت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ذکا اشرف نے پاکستان کے وسیع تر مفاد میں اہم اقدامات مشاورت سے کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس لیے کوچ اور کپتان کی ممکنہ تبدیلی پر انھوں نے آج بیٹھک بلا لی ہے۔

    ورلڈ چیمپئن سابق کپتان یونس خان سمیت متعدد کرکٹرز اس بیٹھک میں شریک ہوں گے جس میں اس بات پر بھی مشاورت ہوگی کہ مشکل ٹیسٹ سیریز میں کس نئے کپتان کو موقع دیا جائے۔

    سابق کپتان نے بابر کو کپتان برقرار رکھنے کی حمایت کردی

    بیٹھک میں ٹیکنوکریکٹس کے ساتھ مشاورت اور نئے کوچنگ اسٹاف کا اعلان بھی متوقع ہے۔

  • سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کیلئے پاکستانی اسکواڈ کا اعلان، شاہین کی واپسی

    سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کیلئے پاکستانی اسکواڈ کا اعلان، شاہین کی واپسی

    لاہور: سری لنکا کے خلاف دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کے لیے قومی ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان ہوگیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق دورہ سری لنکا کیلئے 16 رکنی قومی ٹیم کا اعلان کیاگیا، سیریز میں شاہین شاہ آفریدی کی ایک سال بعد ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی ہوگئی ہے۔

    سری لنکا کے خلاف سیریز میں محمد ہریرہ اور عامر جمال  پہلی بار ٹیسٹ اسکواڈ کا حصہ ہوں گے، 16 رکنی اسکواڈ میں کپتان بابر اعظم ، محمد رضوان، عبداللہ شفیق، ابرار  احمد، حسن علی شامل ہیں۔

     اس کے علاوہ امام الحق، محمد نواز، نسیم شاہ، نعمان علی، سلمان علی آغا سرفراز احمد، سعود شکیل، شان مسعود قومی اسکواڈ کا حصہ ہوں گے۔

    واضح رہے کہ قومی ٹیم سری لنکا کیخلاف جولائی میں دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلے گی جو ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہے۔

    پاکستان اور سری لنکا کی ٹیسٹ سیریز 16 جولائی بروز اتوار سے شروع ہونے کا امکان ہے۔

  • کراچی ٹیسٹ: انگلینڈ کی ٹیم پہلی اننگز میں 354 رنز بنا کرآؤٹ

    کراچی ٹیسٹ: انگلینڈ کی ٹیم پہلی اننگز میں 354 رنز بنا کرآؤٹ

    کراچی ٹیسٹ کے دوسرے روز انگلینڈ ٹیم پہلی اننگز میں 354 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوگئی، اسے میچ میں پاکستان ٹیم پر 50 رنز کی برتری بھی حاصل ہوگئی۔ 

    انگلینڈ کی جانب سے آج اولی پوپ اور بین ڈیکیٹ نے پہلی نامکمل اننگز کا آغاز ایک کھلاڑی کے نقصان کے ساتھ 7 رنز سے کیا جس کے بعد 58 رنز پر نعمان علی نے بین ڈیکیٹ کو 26 رنز پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا۔

    نعمان علی نے اگلی ہی گیند پر جو روٹ کو کیچ آؤٹ کرا کر پاکستان ٹیم کو تیسری کامیابی دلوائی۔

    پاکستانی اسپنرز نے پہلے سیشن میں انگلش بیٹرز کو آؤٹ کرنے کا سلسلہ جاری رکھا اور چوتھی وکٹ ابرار احمد نے 98 رنز پر لی ، انہوں نے شاندار گیند کرا کر اولی پوپ کو 51 رنز پر بولڈ کیا۔

    انگلش ٹیم کے کپتان بین اسٹوکس نے ہیری بروک کے ساتھ پارٹنرشپ قائم کرنے کی کوشش کی جسے کچھ دیر بعد فیلڈرز نے توڑ دیا، محمد وسیم اور اظہر علی نے مل کر 145 کے مجموعی اسکور پر بین اسٹوکس کو رن آؤٹ کیا، بین اسٹوک 26 رنز بناسکے۔

    دوسرا سیشن شروع ہونے کے بعد ہیری بروک نے رنز بنانے کا سلسلہ جاری رکھا اور اس دوران انہوں نے کیریئر کی تیسری سنچری بھی مکمل کی۔

    ہیری بروک نے 134 گیندوں پر 3 چھکوں اور 8 چوکوں کی مدد سے سنچری بنائی جس کے کچھ دیر بعد محمد وسیم نے انہیں 111 رنز پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ کر کے اپنے کیریئر کی پہلی وکٹ حاصل کی۔

    انگلینڈ کی ساتویں وکٹ 265 رنز پر گری، ریحان احمد کو 1 رن پر نعمان علی نے کیچ آؤٹ کروایا۔

    اس کے بعد انگلش ٹیم نے اختتامی تین وکٹوں پر مزید 89 رنز بناتے ہوئے  پاکستان پر 50 رنز کی برتری بھی حاصل کرلی۔

    پاکستان کی اننگز

    گزشتہ روز میچ کے پہلی اننگز میں پاکستانی ٹیم ایک بار پھر نمایاں کارکردگی نہ دکھاسکی اور 304 رنز بناکر پویلین لوٹ گئی۔

    پاکستان کی جانب سے کپتان بابراعظم 78 اور آغاسلمان 56 رنز بناکر نمایاں رہے، آخری ٹیسٹ میچ کھیلنے والے اظہرعلی 45، شان مسعود 30 اور سعود شکیل 23 رنز بناسکے۔ اس کے علاوہ محمد رضوان 19 اور عبداللہ شفیق 8 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔

    انگلینڈ کی جانب سے جیک لیچ نے 4 شکار کئے جبکہ ڈیبیو کرنے والےریحان احمد نے بھی 2 وکٹیں حاصل کیں، جوروٹ، مارک ووڈ، اولی رابن سن کے حصے میں بھی ایک، ایک وکٹ حاصل آئی۔

  • آسٹریلوی فاسٹ بولر جوش ہیزل جنوبی افریقا کیخلاف ٹیسٹ سیریز سے باہر

    آسٹریلوی فاسٹ بولر جوش ہیزل جنوبی افریقا کیخلاف ٹیسٹ سیریز سے باہر

    آسٹریلوی فاسٹ بولر جوش ہیزل ووڈ جنوبی افریقا کے خلاف ہونے والی ٹیسٹ سیریز سے باہر ہو گئے۔

    آسٹریلوی میڈیا کے مطابق آسٹریلیا کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان پیٹ کمنز کے جنوبی افریقا کے خلاف پہلا ٹیسٹ کھیلنے کا امکان ہے۔

    پیٹ کمنز فٹنس مسائل کے باعث ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرا ٹیسٹ نہیں کھیل سکے تھے۔

    آسٹریلیا اور جنوبی افریقا کے درمیان پہلا ٹیسٹ ہفتے سے برسبین میں شروع ہو گا۔

    آسٹریلوی سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین جارج بیلی نے کہا کہ پیٹ کمنز کی فٹنس بہتر ہو رہی ہے، پہلا ٹیسٹ کھیلنے کا امکان ہے۔

    جارج بیلی نے کہا کہ فاسٹ بولر جوش ہیزل ووڈ کو فٹ ہونے کے لیے وقت درکار ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ اسکاٹ بولینڈ، مائیکل نیسر اور لانس مورس کو ٹیسٹ اسکواڈ میں برقرار رکھا گیا ہے۔

  • حارث رؤف انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے باہر

    حارث رؤف انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے باہر

    پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق قومی ٹیم کے فاسٹ بولر حارث رؤف انگلینڈ ٹیسٹ سیریز سے انجری کے باعث باہر ہوگئے ہیں۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے اہم فاسٹ بولر حارث رؤف کو ٹانگ کی دائیں جانب دباؤ محسوس ہورہا ہے۔

    راولپنڈی ٹیسٹ کے پہلے روز حارث رؤف کی ایم آر آئی اسکین کیئے گئے تھے۔

    حارث رؤف نیشنل ہائی پرفارمینس سینٹر میں جلد لاہور میں ری حیب پروگرام شروع کریں گے۔