Tag: ٹیسٹ میچ

  • میٹ ہنری کی تباہ کن بولنگ نے زمبابوین بیٹرز کو دن میں تارے دکھا دیے

    میٹ ہنری کی تباہ کن بولنگ نے زمبابوین بیٹرز کو دن میں تارے دکھا دیے

    کیوی بولر میٹ ہنری کی تباہ کن بولنگ نے زمبابوین بیٹرز کو دن میں تارے دکھادیے، 4 بیٹرز کے سوا کوئی ڈبل فیگر میں داخل نہ ہوسکا۔

    زمبابوے اور نیوزی لینڈ کےخلاف بدھ کو شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں میٹ ہنری نے آغاز میں ہی اوپر تلے 3 وکٹیں لے کر میزبان سائیڈ کی کمر توڑ دی، انھوں نے نیوزی لینڈ کو زمبابوے کے خلاف تقریباً نو سالوں بعد پہلے ٹیسٹ میچ میں بہترین آغاز فراہم کیا۔

    سات اوورز کے ابتدائی اسپیل میں ہینری نے برائن بینیٹ (6) اور بین کرن (13) کی وکٹیں حاصل کیں، اس کے بعد انھوں نے نک ویلچ (27) بھی پویلین بھیج دیا، اس وقت زمبابوے کا اسکور 67-4 تھا۔

    میٹ ہنری نے تباہ کن بولنگ کرتے ہوئے صرف 39 رنز دے کر 6 وکٹیں حاصل کی، 3 وکٹیں ناتھن اسمتھ کے حصے میں آئیں، زمبابوے کی پوری ٹیم 149 رنز ڈھیر ہوگئی۔

    جواب میں پہلے دن کے اختتام پر نیوزی لینڈ نے بغیر کسی نقصان کے 92 رنز بنالیے تھے، ڈیون کانوے 51 اور ول ینگ 41 رنز بنا کر ناٹ آئوٹ ہیں۔

    نیوزی لینڈ نے زمبابوے کے خلاف اب تک 17 ٹیسٹ میچز کھیلے ہیں جس میں سے 11 میں اسے فتح ملی ہے جبکہ 6 مقابلے ڈرا ہوئے ہیں۔

    دونوں ٹیموں کے درمیان 2016 کے بعد کرکٹ کے روایتی فارمیٹ میں یہ پہلا میچ ہے، زمبابوے کا ہوم ٹیسٹ ریکارڈ کافی خراب ہے، انھوں نے آخری جیت 2013 میں پاکستان کے خلاف حاصل کی تھی۔

  • پاکستانی کرکٹ پنڈی میں ’’دفن‘‘ ہو گئی؟

    پاکستانی کرکٹ پنڈی میں ’’دفن‘‘ ہو گئی؟

    پاکستانی کرکٹ جو لگ بھگ ایک سال سے حالتِ نزع میں تھی، اب ہوم گراؤنڈ پر اپنے سے کہیں کمزور تصور کی جانے والی بنگلہ دیش کی ٹیم سے دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں وائٹ واش ہونے کے بعد شرمندگی کے مارے اپنی موت مَر چکی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ قوم کا پسندیدہ ترین کھیل پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں دفن ہو گیا ہے۔

    پاکستانی قوم جو آئے روز ملک میں سیاسی بے یقینی، بے روزگاری، مہنگائی اور ٹیکسوں کی بھرمار کے ساتھ سہولتوں کے فقدان کا رونا رونے پر مجبور ہے۔ اب بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم کی ہاتھوں بھی اسے گہرا زخم لگا ہے جس کے بھرنے میں نجانے کتنے برس بیت جائیں، لیکن ہوم گراؤنڈ پر جو گرین شرٹس پر کلین سوئپ کا داغ لگ گیا ہے وہ کبھی صاف نہیں ہو سکے گا۔ دوسرے ٹیسٹ میچ میں 26 رنز پر 6 وکٹیں لے کر ڈرائیونگ سیٹ پر آنے والی پاکستانی ٹیم نے جس سہل پسندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جیتا ہوا میچ بنگلہ دیش کو دیا۔ اس نے شان مسعود کی قیادت کی صلاحیتوں پر بھی سوال اٹھا دیا ہے اور شائقین کہہ رہے ہیں کہ کپتان کو صرف فرفر انگلش بولنا ہی نہ آتا ہو بلکہ وہ نہ صرف بیٹنگ میں مین فرام دی فرنٹ کا کردار ادا کرے، بلکہ میدان میں اپنی قائدانہ صلاحیتوں اور بروقت فیصلوں سے ٹیم کو مشکل صورتحال سے نکالے۔ کہہ سکتے ہیں کہ اب شان مسعود کی کپتانی کی کشتی بھی ہچکولے کھا رہی ہے۔

    پہلے ٹیسٹ میچ میں شرمناک شکست کے بعد بھی کسی کے وہم وگمان میں نہ تھا کہ پاکستان کے موجودہ کرکٹ ہیروز مختلف ٹکڑوں میں بکھری قوم کو جوڑ کر رکھنے والے اس کھیل کا وہ حشر کریں گے، کہ جس کی کوئی مثال نہیں ملے گی۔ پہلے ٹیسٹ میچ پر ہی دنیا بھر کے کرکٹرز نے پاکستانی ٹیم کی کارکردگی پر حیرت کا اظہار کیا تھا اور کچھ پڑوسیوں نے تو طنزیہ للکارا بھی تھا، لیکن ہمارے کرکٹرز کو پھر بھی غیرت نہ آئی اور انہوں نے ریڈ کارپٹ کی طرح خود کو مہمان بنگلہ ٹیم کے قدموں تلے بچھا دیا۔ میچ میں وائٹ واش سے بچنے کی واحد امید بارش تھی جس کی آخری دن پیشگوئی تھی لیکن یہ تو خدا کا کہا ہے کہ’’وہ اس قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنی حالت کو نہ بدلے‘‘ اور یہی پاکستانی کرکٹ ٹیم پر لاگو ہونا تھا۔

    بنگلہ دیش وہ ٹیم ہے جس کو ہماری مرہون منت 23 سال قبل ٹیسٹ کرکٹ ملک کا اسٹیٹس ملا تھا۔ ان 23 سالوں میں وہ کہاں سے کہاں چلے گئے اور ہم کہاں سے کہاں آن گرے، یہ ایک افسوسناک حقیقت ہے۔ مہمان ٹیم نے دونوں ٹیسٹ میچوں میں ہماری بیٹنگ اور بولنگ کو بری طرح ایکسپوز کیا اور بہترین کرکٹ کھیلتے ہوئے پہلے پاکستان کو پہلی بار ٹیسٹ میچ میں ہرانے کی خوشی پائی اور پھر اسی کی سر زمین پر وائٹ واش کرنے کا تاریخی کارنامہ انجام دے کر ثابت کر دیا کہ صرف نام یا شہرت نہیں بلکہ محنت ہی کامیابی کی اصل کنجی ہے اور اس کارکردگی پر بنگلہ دیش کی ٹیم قابل داد وتحسین ہے۔

    پاکستان نہ پہلی بار ٹیسٹ سیریز ہارا ہے اور نہ ہی پہلی بار وائٹ واش کی خفت سے دوچار ہوا ہے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کی شکستوں کا سلسلہ افغانستان سے ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شکست، ورلڈ کپ میں شکست، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں امریکا سے شکست کے بعد اب بنگلہ دیش نے اذیت کو مزید گہرا کر دیا ہے۔ پاکستان کو اپنی سر زمین پر ٹیسٹ سیریز جیتے ڈھائی سال سے زائد عرصہ بیت گیا اور مسلسل 10 ٹیسٹ میچوں سے جیت کا مزا نہیں چکھا جب کہ اس دوران باہمی سیریز سوائے آئرلینڈ کے کسی سے نہیں جیتے۔ آئرلینڈ سے بھی ہارتے ہارتے ہی جیتے تھے۔

    تاہم بنگلہ دیش سے یہ ہار ان معنوں میں بہت اہم اور سبق آموز ہونے کے ساتھ غور و فکر کے کئی در وا کرتی ہے، کہ جو ٹیم آج سے ڈیڑھ، دو سال قبل فتح کی ٹریک پر چل رہی تھی۔ ون ڈے، ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی میں ٹاپ یا ٹاپ 5 میں شامل تھی۔ کھلاڑیوں کی رینکنگ قابل فخر تھی اور بیک وقت آئی سی سی کے تین تین انفرادی اعزازات ہمارے کھلاڑیوں کے حصے میں آ رہے تھے تو اچانک ایسا کیا ہوا کہ فتوحات نے یوٹرن لیا اور پھر مسلسل شکستیں پاکستان کرکٹ کا مقدر بن گئیں اور یہ وہ ٹیم بن گئی جس کے شاہین نے بلند پروازی چھوڑ دی اور کنگ نے گرج کر مخالفین کو تر نوالہ بنانا ترک کر دیا۔

    بات کچھ پرانی مگر ہے حقیقت، کہ ٹیم میں ایک ہی قائد ہوتا ہے جو ٹیم کو لے کر چلتا ہے، جب تک ٹیم میں ایک قائد رہا تو ٹیم متحد اور فتوحات کے جھنڈے گاڑتی رہی لیکن جیسے ہی گزشتہ سال نجم سیٹھی نے بابر اعظم کی کپتانی پر شکوک وشبہات کا اظہار کیا۔ آرام دے کر افغانستان کے خلاف شاداب خان کو کپتانی دی، پھر کپتانی کی کھینچا تانی کا جو چیئر گیم شروع اور متحد کھلاڑیوں کو عہدے کے لالچ میں منتشر کیا گیا اس نے ٹیم کو اس نہج پر پہنچایا۔ دیگر ٹیموں میں بھی قیادت تبدیل ہوتی ہے مگر وہاں وقار کے ساتھ یہ عہدہ دیا اور لیا جاتا ہے، لیکن یہاں بابر اعظم، شاہین شاہ کے ساتھ جو کچھ ہوا، پھر اس دوڑ میں رضوان کا نام لایا گیا، وہ کسی سے ڈھکا چھپا تو نہیں۔ ایسے میں دوستی اگر دشمنی میں تبدیل نہ بھی ہو تو مفادات کے ٹکراؤ میں خلش تو پڑ جاتی ہے جو بعد ازاں دراڑ کی صورت کسی ہلکے سے طوفان میں بھی ٹکڑے ٹکڑے ہو جاتی ہے۔

    جب پاکستان کرکٹ بورڈ ہی پورا سیاست اور مفادات کے تحت چلایا جا رہا ہو، تو اس کے ماتحت کھیلے جانے والے کرکٹ میں کیوں مفادات کے در وا نہ ہوں گے اور پی سی بی میں عہدوں کی بندر بانٹ کے لیے سیاست ہو رہی تو پھر کرکٹرز کیسے اس سے اپنا دامن بچا سکتے ہیں۔ یہ آگ ہمیں پہلے بھی جلا چکی ہے لیکن اب اس کی شدت زیادہ ہے۔

    اس شکست سے پاکستان کے ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل کھیلنے کی امید بھی بالکل ختم ہو چکی ہے۔ جس طرح کا کھیل آج کل ہماری قومی ٹیم پیش کر رہی ہے ایسے میں ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار کی جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کی نجکاری کرنے کا مشورہ صائب لگتا ہے کہ بہت سے سرکاری اداروں کو خراب کارکردگی پر پرائیویٹائز کیا جا رہا ہے تو پھر پی سی بی کی نجکاری بھی اسی امید کے تحت کر دی جائے کہ شاید نجی تحویل میں کارکردگی بہتر ہو جائے۔

    ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں جس شرمناک طریقے سے پاکستان ٹیم پہلی بار پہلے راؤنڈ سے باہر ہوئی تھی، اگر اسی وقت پی سی بی چیئرمین محسن نقوی کی اعلان کردہ بڑی سرجری کر دی جاتی۔ تو آج شاید کرکٹ شائقین کو یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔ لیکن نہ جانے کس مصلحت کے تحت اس بڑی سرجری کو صرف وہاب ریاض اور عبدالرزاق کو ہٹانے تک محدود رہی جس سے لگا کہ کرکٹ کی تباہی کے ذمے دار یہی دو افراد تھے۔ اب بنگلہ دیش سے ہونے والی اس شکست کے بعد قوم منتظر ہے کہ زخموں سے چور چور کرکٹ ٹیم کی ایسی سرجری آخر کب ہوگی۔

    آج کا دن پاکستان کرکٹ کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔ یہ تو بنگلہ دیش سے حال ہوا ہے۔ آئندہ ماہ انگلینڈ کی ٹیم تین ٹیسٹ میچز کھیلنے پاکستان آ رہی ہے جب کہ قومی ٹیم ویسٹ انڈیز کی بھی اسی ٹیسٹ چیمپئن شپ سائیکل میں دو ٹیسٹ میچوں کی میزبانی کرے گی۔ اگر کرکٹ کے سدھار کے لیے ایمرجنسی نافذ نہ کی گئی اور راست اقدام نہ اٹھائے گئے تو نتیجہ آسٹریلیا اور بنگلہ دیش سے ٹیسٹ سیریز میں کلین سوئپ جیسا ہی نکلے گا

    لیکن یہ شکست بہت سارے سبق دے گئی ہے، اگر ہم ان نتائج سے عبرت حاصل کر لیں اور سنبھل جائیں تو جان لیں کہ رات کتنی ہی تاریک کیوں نہ ہو، اندھیرے کا سینہ چیر کر ہی سورج نکلتا ہے اور پھر پوری آب وتاب سے اپنی روشنی سے دنیا کو منور کرتا ہے۔ قبل اس کے کہ زخموں سے چور چور کرکٹ کے زخم ناسور بن کر لا علاج ہو جائیں، اس کی جلد ایسی سرجری کی جائے کہ جس سے یہ مکمل شفا یاب ہوکر اپنے پیروں پر کھڑی ہو سکے۔

    (یہ تحریر مصنّف کی ذاتی رائے، خیالات اور تجزیہ پر مبنی ہے، جس کا ادارے کی پالیسی سے کوئی تعلق نہیں)

  • پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ ڈرا کی جانب گامزن

    پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ ڈرا کی جانب گامزن

    پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان 2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا مقابلہ ڈرا کی جانب بڑھنے لگا، بنگال ٹائیگرز نے 6 وکٹ کے نقصان پر 351 رنز بنا لیے۔

    راولپنڈی میں کھیلے جارہے پہلے ٹیسٹ کے چوتھے روز کا کھیل جاری ہے جہاں مہمان ٹیم نے 6 وکٹوں پر 351 رنز بنالیے ہیں، پاکستان کو تاحال 98 رنز کی برتری حاصل ہے۔

    تیسرے دن کھیل کے اختتام پر بنگلادیش نے پاکستان کے 448 رنز کے جواب میں 5 وکٹوں پر 316 رنز بنالیے تھے۔

    چوتھے روز کے کھیل کے شروعات مشفیق الرحیم اور لٹن داس نے کی لیکن پاکستان کے فاسٹ بولر نسیم شاہ کی گیند پر بنگلادیشی کھلاڑی لٹن داس 56 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے، اس وقت مشفیق الرحیم اور مہدی حسن مرزا کیریز پر ہوجود ہیں۔

    بنگلا دیش کی جانب سے ذاکر حسن 12 اور نجم الحسین شنٹو 16، مومن الحق 50، شادمان 93، شکیب الحسن 15 اور لٹن داس نے 56 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔

    پاکستان کی جانب سے فاسٹ بولر خرم شہزاد اور نسیم شاہ نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، صائم ایوب اور محمد علی نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

    واضح رہے کہ پاکستان نے پہلی اننگز 6 وکٹوں کے نقصان پر 448 رنز بنا کر ڈکلیئر کی تھی۔

    سعود شکیل اور محمد رضوان نے شاندار سنچریاں اسکور کی تھیں، بنگلہ دیش کی جانب سے شریف الاسلام اور حسن محمود نے دو، دو وکٹیں حاصل کی تھیں۔

  • بنگلہ دیش کی نیوزی لینڈ کیخلاف ٹیسٹ میں تاریخی کامیابی

    بنگلہ دیش کی نیوزی لینڈ کیخلاف ٹیسٹ میں تاریخی کامیابی

    ڈھاکہ: بنگال ٹائیگرز نے تاریخی کامیابی حاصل کرلی، ہوم گراؤنڈ پر پہلی مرتبہ نیوزی لینڈ کو ٹیسٹ میچ میں شکست دے دی۔

    سلہٹ میں ہفتے کے روز افتتاحی ٹیسٹ میچ مین بنگلا دیش کے اسپنر تیج الاسلام نے نیوزی لینڈ کے خلاف 10 وکٹیں لیں، بنگال ٹائیگرز نے سیریز کے پہلے میچ میں 150 رنز سے کامیابی حاصل کی۔

    بنگلا دیش کے خلاف 332 رنز کے تعاقب میں کیویز 181 رنز پر ڈھیر ہوگئی، اسپنر تیج الاسلام نے تباہ کن بولنگ کرتے ہوئے میچ میں 10 وکٹیں حاصل کرکے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔

    یہ بنگلہ دیشی ٹیم کے لیے ایک یادگار جیت تھی کیوں کہ ٹائیگرز کے کئی اہم کھلاڑیوں کے زخمی ہیں جس میں کپتان شکیب الحسن بھی شامل ہیں۔

    میچ کے بعد بنگلہ دیش کے کپتان نجم الحسین شنٹو نے نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سرزمین پر پہلی ٹیسٹ میچ جیتنے کے بعد کہا کہ کھیل کے دوران ہم نتائج کا نہیں سوچتے بس ایک اچھا کھیلنے کی کوشش کرتے ہیں، ابھی بہت سفر طے کرنا ہے۔

    نیوزی لینڈ کے کپتان ساؤتھی نے کہا کہ بہت مایوسی ہوئی، لیکن جیت کا کریڈٹ بنگلہ دیش کو جاتا ہے، وہ بہت اچھا کھیلتے ہیں۔

     واضح رہئ کہ دو میچز کی سیریز میں میزبان ٹیم بنگلا دیش کو ایک صفر کی برتری حاصل ہے، فائنل ٹیسٹ بدھ سے میرپور میں شروع ہوگا۔

  • عامر سہیل کا نسیم شاہ کے بارے میں سخت بیان

    عامر سہیل کا نسیم شاہ کے بارے میں سخت بیان

    لاہور: گال ٹیسٹ میں کمنٹری کے دوران قومی ٹیم کے سابق کرکٹر اور کمنٹیٹر عامر سہیل نے فاسٹ بولر نسیم شاہ کیلئے تنقیدی رائے کا اظہار کیا۔

    گال تیسٹ کے تیسرے روز جب نسیم شاہ نے وکٹ کو گرنے سے روک  رکھا تھا اور ٹیم کو حسارے سے نکالنے کیلئے سعود شکیل کا ساتھ دے رہے تھے تو اس دوران کمینٹیٹر رمیز راجہ نے نسیم کی بلے بازی کی صلاحیتوں پر تبصرہ کیا۔

    ٹیسٹ میچ کے دوران کمنٹری کے وقت رمیزراجا نے نسیم شاہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ نسیم کو بیٹنگ میں اعصاب مضبوط کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں پیش نہیں آیا۔

     جس پر باکس میں موجود عامر سہیل نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’اگر وہ دماغ کے مسلز بھی مضبوط کرلیں تو وہ بہتر کرکٹر اور بولر بن سکتے ہیں‘‘۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ سال کھیلی جانے والی سیریز میں عامر سہیل نے نسیم شاہ کو بولنگ ایکشن تبدیل کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

    سری لنکا کے خلاف سیریز کے دوران عامر سہیل نے نسیم کے باؤلنگ ایکشن پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسے دوبارہ اپنے ایکشن کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

  • آسٹریلوی بیٹر ڈیوڈ وارنر نے ٹیسٹ میچ میں اہم اعزاز اپنے نام کرلیا

    آسٹریلوی بیٹر ڈیوڈ وارنر نے ٹیسٹ میچ میں اہم اعزاز اپنے نام کرلیا

    آسٹریلیا کے جارحانہ بیٹر ڈیوڈ وارنر نے 100 ٹیسٹ میچز کھیلنے والے 14 ویں آسٹریلوی کرکٹر بننے کا اعزاز اپنے نام کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیوڈ وارنر نے جنوبی افریقا کے خلاف باکسنگ ڈے ٹیسٹ کیرئیر کا 100واں ٹیسٹ کھیلا، انہوں نے میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں ہی ایک ٹی ٹوئنٹی میچ سے کیرئیر کا آغاز کیا تھا۔

    آسٹریلیا کے سابق کپتان رکی پونٹنگ، اسٹیو وا ،ایلن بارڈر ،شین وارن مارک وا اور گلین میگرا بھی 100 ٹیسٹ کھیل چکےہیں۔

     اس کے علاوہ اس فہرست میں این ہیلی،مائیکل کلارک ،نیتھن لیون ڈیوڈ بون ،جسٹن لینگر مارک ٹیلر میتھیو ہیڈن بھی  شامل ہیں

  • انگلینڈ نے پہلے ٹیسٹ میچ کیلئے پلیئنگ الیون کا اعلان کردیا

    انگلینڈ نے پہلے ٹیسٹ میچ کیلئے پلیئنگ الیون کا اعلان کردیا

    مہمان ٹیم انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف 3 ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کے پہلے ٹیسٹ کے لیے پلیئنگ الیون کا اعلان کردیا ہے۔

    انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے مطابق پاکستان کے خلاف راولپنڈی کے پہلے ٹیسٹ میں لیام لونگ اسٹون ڈیبیو کریں گے جبکہ بین ڈاکیٹ کی 6 برس بعد پلیئنگ الیون میں واپسی ہوئی ہے۔

    سیریز کے پہلے ٹیسٹ کیلئے مہمان ٹیم میں کپتان بین اسٹوکس، زیک کرالی، اولی پوپ، جو روٹ، ہیری بروک، بین فوکس،جیک لیچ، اولی رابنسن اور جیمز اینڈرسن شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا پہلا میچ یکم دسمبر کل سے راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔

    یکم دسمبر کو کھیلا جانے والا ٹیسٹ میچ دونوں ملکوں کے درمیان پاک سرزمین پر 17 سال بعد پہلا ٹیسٹ ہوگا۔

  • ہیڈ کوچ نے یاسر شاہ کو آسٹریلیا کے خلاف ٹیم میں شامل نہ کرنے کی وجہ بتا دی

    ہیڈ کوچ نے یاسر شاہ کو آسٹریلیا کے خلاف ٹیم میں شامل نہ کرنے کی وجہ بتا دی

    لاہور: قومی ٹیم کے رائٹ آرم لیگ بریک بولر یاسر شاہ کے حوالے سے ہیڈ کوچ نے کہا ہے کہ انھیں آؤٹ آف فارم ہونے کی وجہ سے ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق نے ورچوئل پریس کانفرنس میں‌ کہا کہ آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں یاسر شاہ کی بہت کمی محسوس ہو رہی ہے۔

    انھوں نے کہا یاسر شاہ کی انجری کا مسئلہ نہیں بلکہ اصل مسئلہ اس کا آؤٹ آف فارم ہونا ہے، یاسر شاہ کو فٹ نہ ہونے کے باعث ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔

    ثقلین مشتاق نے مزید کہا کہ یاسر شاہ محنت کر رہا ہے، جب ہم سمجھیں گے کہ یاسر اب مکمل فٹ اور بہترین فارم میں ہے تو اس کو بلا لیں گے۔

    لاہور ٹیسٹ کے حوالے سے ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ قذافی اسٹیڈیم میں تگڑی کرکٹ کے لیے ہم تیار ہیں، ہمارا مشن آسٹریلیا کو ہرا کر سیریز جیتنا ہے، جس کی کوشش کریں گے۔

    انھوں نے کہا کراچی ٹیسٹ میں کھلاڑیوں‌ نے نا ممکن کو ممکن بنایا اور آسٹریلیا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں تاریخ رقم کی، قومی ٹیم نے جس طرح شاندار کارکردگی دکھائی اس پر میں فخر محسوس کر رہا ہوں۔

    پچز کے حوالے سے ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ پہلے ٹیسٹ میں موسم اثر انداز ہوا تھا، راولپنڈی میں خراب موسم کی وجہ سے کھیل متاثر ہوا، تاہم دوسرے ٹیسٹ میں آسٹریلیا کے خلاف کھلاڑیوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

    ثقلین مشتاق نے کہا فواد عالم نے اپنے انداز میں پرفارمنس دی ہے، فواد عالم کو پہلی اننگز میں بہت اچھا گیند پڑا جس سے وہ آؤٹ ہوئے، یقین ہے کہ وہ لاہور میں بڑی اننگز کھیلنے میں کامیاب رہیں گے۔

    ہیڈ کوچ نے ساجد خان کی تعریف کی اور کہا کہ دونوں ٹیسٹ میچز میں ساجد خان نے بہترین بولنگ کی۔

  • پاکستان نے سری لنکا کو 263 رنز سے شکست دے دی

    پاکستان نے سری لنکا کو 263 رنز سے شکست دے دی

    کراچی: پاکستان نے 13 سال بعد ہوم گراؤنڈ پر ٹیسٹ میچ اپنے نام کرلیا، قومی ٹیم نے سری لنکا کو کراچی ٹیسٹ میں 263 رنز سے شکست دے دی، عابد علی کو مین آف دا میچ قرار دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں قومی ٹیم کے بولرز اور بلے باز دونوں چل گئے، سری لنکا کی بیٹنگ لائن ریت کی دیوار ثابت ہوئی، پاکستانی بولرز نے کسی کھلاڑی کو کریز پر ٹکنے نہیں دیا اور فتح اپنے نام کرلی۔

    پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ نے 5وکٹیں حاصل کیں۔ یاسرشاہ نے 2، عباس، شاہین اور حارث نے ایک ایک وکٹ حاصل کی، نسیم شاہ 5 وکٹیں حاصل کرنے والے ٹیسٹ کرکٹ کے سب سے کم عمر کھلاڑی بن گئے۔

    قومی ٹیم نے دوسرے ٹیسٹ کا مایوس کن آغاز کیا تاہم میچ کے تیسرے روز سے ہی ٹیم سری لنکا پر حاوی ہوگئی، عابد علی اور شان مسعود نے ٹیم کو فتح دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔ خیال رہے کہ چوتھے روز قومی ٹیم نے 555رنز 3کھلاڑی آؤٹ پر اپنی  اننگز ڈکلیئر کی اور سری لنکا کو جیت کے لیے 476رنز کا ہدف دیا تھا جس کے تعاقب میں سری لنکا کی بیٹنگ لائن ریت کی دیوار ثابت ہوئی۔

    عابد علی نے ٹیسٹ کرکٹ میں ایک اورریکارڈ بنادیا

    دوسری اننگز کے آغاز سے ہی سری لنکن ٹیم مشکلات کا شکار رہی، اُن کی پہلی وکٹ 39رنز پر اُس وقت گری جب کپتان کرونارتنے 16رنز پر محمدعباس کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔ بعد ازاں 40 رنز کے مجموعی اسکور پر کوشال مینڈس بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹے، جبکہ اینجلو میتھیوز 19رنز بناکر شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔

    سری لنکا کی چوتھی وکٹ 96 کے مجموعی اسکور پر اُس وقت گری جب چندی مل نسیم شاہ کی گیند کو سمجھ نہ سکے جبکہ ایک رن اضافے کے بعد ہی مہمان ٹیم کو پانچویں نقصان کا سامنا کرنا پڑا، اسی طرح ڈی سلوا بغیر کوئی رن بنائے یاسر شاہ کی گیند پر آؤٹ ہوئے، اسی طرح سری لنکن ٹیم کے کھلاڑی آتے گئے اور ایک کے بعد ایک پویلین لوٹتے گئے۔

    قومی ٹیم کراچی ٹیسٹ جیتنے کی پوزیشن میں ہے: سرفراز احمد

    قبل ازیں قومی ٹیم کے بلے بازوں نے دوسری اننگز میں شاندار بیٹنگ کی، عابدعلی، اظہرعلی، شان مسعود اور بابراعظم نے سنچریاں اسکور کیں، یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان کے ٹاپ فور کھلاڑیوں نے ٹیسٹ میچ میں ایک ساتھ سنچریاں بنائیں۔

    پاکستان نے 2 وکٹوں پر 395 رنز بنائے تھے، سری لنکا کے خلاف پاکستان کی پہلی وکٹ 278 رنز پر گری، شان مسعود 135رنز بناکر لہیروکمارا کی گیند پر آؤٹ ہوئے تھے، جبکہ دوسری وکٹ 355 رنز پرگری تھی، عابد علی ایل بی ڈبلیو آوٹ ہوئے، ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کی دوسری بڑی اوپننگ شراکت شان مسعود اور عابد نے 278 رنز کی قائم کی۔

    عابد علی نے جاوید میانداد کی یاد تازہ کردی: رمیز راجہ

    اوپنر عابد علی 174 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر اؤٹ ہوئے، شان مسعود نے بھی 135 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی تھی، میچ کے چوتھے روز پاکستان کی تیسری وکٹ 503رنز پر گری، کپتان اظہر علی 118رنز پر آؤٹ ہوئے، انہوں نے ذمے دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور سنچری جڑی، کپتان اظہر نے 142گیندوں پر سنچری اسکور کی، اظہرعلی کے کیریئر کی یہ 16ویں سنچری ہے، بعد ازاں بابراعظم بھی پیچھے نہ رہے اور سنچری داغ دی۔ چوتھے روز کا پہلا سیشن ختم ہونے کے بعد بابراعظم اور محمد رضوان اننگز ڈکلیئر کرے پولین لوٹ گئے۔

    واضح رہے کہ مہمان ٹیم نے اپنی پہلی اننگ میں 271 رنز بنائے تھے تاہم قومی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 191 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی، بابر اعظم اور اسد شفیق نے نصف سنچریاں اسکور کی تھیں۔

  • قومی ٹیم کراچی ٹیسٹ جیتنے کی پوزیشن میں ہے: سرفراز احمد

    قومی ٹیم کراچی ٹیسٹ جیتنے کی پوزیشن میں ہے: سرفراز احمد

    کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ 10 سال بعد پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی خوش آئند ہے، قومی ٹیم کراچی ٹیسٹ جیتنے کی پوزیشن میں آچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سرفراز احمد میچ دیکھنے نیشنل اسٹیڈیم کراچی پہنچ گئے ہیں، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ٹیم کو بہت مس کررہا ہوں، پاکستان ٹیم کی پوزیشن اچھی ہے امید ہے جیتیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سابق کپتانوں کو آنر کرنا پی سی بی کا خوش آئند اقدام ہے، میچ سے قبل تمام کھلاڑیوں سے ملاقات کی، ٹیم جیت کی پوزیشن میں ہے، قومی ٹیم نے ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز سے اچھا کھیلا اور تمام کھلاڑیوں نے پرفارم کیا۔

    خیال رہے کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان دوسرے اور فیصلہ کن ٹیسٹ کا چوتھا روز ہے، قومی ٹیم نے میچ پر گرفت مضبوط کرلی، کھلاڑیوں نے رنز کے انبار لگا دیے۔ پاکستان نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 540 رنز عبور کرلیے، شاہینوں کو مہمان ٹیم پر 400 سے زائد رنز کی برتری حاصل ہے، بابر اعظم اور محمد رضوان کریز پر موجود ہیں۔

    فیصلہ کن ٹیسٹ کا چوتھا روز، قومی ٹیم کی پوزیشن مستحکم، رنز کے انبار

    کراچی میں کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ کے تیسرے روز کھیل کے اختتام پر پاکستان نے 2 وکٹوں پر 395 رنز بنائے تھے، اظہر علی 57 اور بابر اعظم 22 رنز کے ساتھ کریز پر تھے۔ جبکہ اوپنر عابد علی 174 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر اؤٹ ہوئے، شان مسعود نے بھی 135 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی تھی۔