Tag: ٹیسٹ میچز

  • نہیں پتا بابر کے والد نے کتنے ٹیسٹ کھیلے، وہ انکی ٹیکنیک درست کردیں، باسط علی

    نہیں پتا بابر کے والد نے کتنے ٹیسٹ کھیلے، وہ انکی ٹیکنیک درست کردیں، باسط علی

    سابق کرکٹر باسط علی نے کہا ہے کہ ہمیں نہیں پتا بابر کے والد کتنے ٹیسٹ میچ کھیلے ہوئے ہیں، بابر کے والد ان کی ٹیکنیک کے مسئلے کو درست کریں۔

    اے آر وائی کے پروگرام ہرلمحہ پرجوش میں گفتگو کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ بیٹر کا کہنا تھا کہ ہمیں نہیں پتا تھا کہ بابراعظم کے کوچ ان کے والد ہیں، اچھی بات ہے کہ بابر کے کوچ ان کے والد ہیں، بابراعظم کے والد سے درخواست ہے کہ ان کی ٹیکنیک پر کام کریں۔

    باسط علی نے کہا کہ مسائل ٹھیک کرنا بابر کے ہاتھ میں ہے، ہماری نیک خواہشات ہیں، بابر جب کپتان تھا تو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں اسامہ میر کا نام نہیں آیا۔

    انھوں نے کہا کہ اسامہ میر نے پی ایس ایل میں سب سے اچھی پرفارمنس دی تھی، اسامہ میر کے بھی والدین ہیں انھوں نے بھی دعائیں کی ہوں گی، اسامہ میر کی فیملی کو بھی اسکواڈ سےڈراپ ہونے پر دکھ ہوا ہوگا۔

    سابق کرکٹر نے کہا کہ سب کے والدین دعائیں بھی کرتےہیں اور ناراض بھی ہوتے ہیں، تمام کھلاڑیوں کو قومی ٹیم میں ایک جیسا لےکر چلنا چاہیے۔

    کامران اکمل کا کہنا تھا کہ ہر باپ کو اپنے بیٹا عزیز ہوتا ہے، کچھ کے والد کہہ دیتے ہیں اور کچھ کے والد اللہ پر چھوڑ دیتے ہیں، بابر کو ماڈرن ڈے کرکٹ سے متعلق خود کو مزید بہترکرنا ہوگا، ڈراپ کرنے پر والد یا بھائی کی جانب سے پوسٹ کرنا اچھی بات نہیں۔

    سابق ٹیسٹ وکٹ کیپر نے کہا کہ کسی کھلاڑی کے والد یا بھائی کی ایسی پوسٹ کرنا ادارے کی توہین ہے، بابر کے والد جن کو کہہ رہے ہیں انھوں نے ہمیشہ سپورٹ کی ہے۔

  • آڈیو: بھارت ٹیسٹ میں عرش سے فرش پر کس طرح آیا؟ – آڈیو

    آڈیو: بھارت ٹیسٹ میں عرش سے فرش پر کس طرح آیا؟ – آڈیو

    یہ کہانی بھی بڑی دلچسپ ہے، کہاں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کھیلنے کی دعویدار ٹیم اب صرف اس کا نظارہ دیکھنے پر مجبور ہوگی، بارڈر گواسکر ٹرافی یعنی بی جی ٹی جس میں واقعی بی جی ٹی ہوا۔

    آسٹریلیا کے خلاف بی جی ٹی میں بالکل ایسا ہی ہوا کہ بھارتی گھمنڈ تبا ہوگیا، لگاتار دو بار بارڈر گواسکر ٹرافی اپنے پاس برقرار رکھنے والی بھارتی ٹیم اس بار شرمناک شکست سے دوچار ہوئی، یہ خراب پرفارمنس یہاں بارڈ گواسکر ٹرافی سے شروع نہیں ہوئی بلکہ پچھلے سال جولائی میں گوتم گمبھیر کے کوچ بننے کے بعد سے ہی ٹیسٹ میچز میں بھارت کا زوال شروع ہوا۔

    سابق جارح مزاج بھارتی اوپنر نے اپنی کوچنگ میں آئی پی ایل کی فرنچائز کولکتہ نائٹ رائیڈرز کو ٹرافی جتوائی تھی، تاہم انٹرنیشنل کرکٹ وہ بھی ریڈ بال کرکٹ کوئی خالہ جی کا گھر نہیں ہوتا کہ جائیں اور شرارتیں کریں پھر اپنے من مانی کرکے واپس آجائیں۔

    گوتم گمبھیر کوچ کیا بنے کے پانچ روزہ مقابلوں میں بھارتی ٹیم عرش سے فرش پر آگئی، گمبھیر کے کوچ بننے کے بعد بھارتی ٹیم ہر دوسری سیریز میں نیچے آتی رہی اور پھر دھڑام سے زمیں بوس ہوگئی۔

    بھارتی ٹیم کی اس ناکامی کی تفصیل سنیں زعیم باصر سے اس آڈیو پوڈ کاسٹ میں۔

  • بابر اعظم اب تک کتنی بار ٹیسٹ میچز میں ’صفر‘ پر آؤٹ ہوچکے ہیں؟

    بابر اعظم اب تک کتنی بار ٹیسٹ میچز میں ’صفر‘ پر آؤٹ ہوچکے ہیں؟

    بابراعظم سے ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی کیا چھنی ان سے فارم بھی روٹھ چکی ہے اور وہ پانچ روزہ میچز میں متواتر بری طرح ناکام نظر آرہے ہیں۔

    بنگلہ دیش نے راولپندی میں ہونے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں میزبان پاکستان کو 10 وکٹوں کی ہزیمت سے دوچار کیا تھا، میچ کی پہلی اننگز میں بابر صرف دو بالز کھیل کر صفر کی ہزیمت سے دوچار ہوئے تھے جو کہ ٹیسٹ میں ان کا آٹھواں ’ڈک‘ تھا۔

    دوسری اننگز میں بھی پاکستان کے سابق ٹیسٹ کپتان بابر اعظم کوئی تاثر چھوڑنے میں ناکام رہے تھے اور محض 22 رنز ہی اسکور کرپائے تھے۔

    اپنے ٹیسٹ کیریئر میں آٹھویں بار ’ڈک‘ حاصل کرنے والے بابراعظم پہلی بار بین الاقوامی ریڈ بال کرکٹ میں ہوم گراؤنڈ پر بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔

    اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اسٹار بیٹر اس وقت کتنی بری فارم کا شکار ہیں جو کہ پاکستان ٹیم کے لیے بھی تشویشناک بات ہے، بابر نے 2019 سے دسمبر 2022 کے درمیان کافی عمدہ پرفارمنس دی تھی اور ٹیسٹ میں ان کی اوسط 58.67 رہی تھی۔

    اس عرصے میں بابر اعظم نے نہ صرف ہوم گراؤنڈ پر بلکہ پوری دنیا میں رنز کے ڈھیر لگائے، انھوں نے آسٹریلیا میں 50 سے زائد، انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز میں تقریباً 50، سری لنکا میں تقریباً 70 اور پاکستان میں 80 سے زائد کی اوسط سے رنز بنائے۔

    اس کے بعد سے ان کی اوسط گرنا شروع ہوئی اور 37.41 تک جاپہنچی، بابر نے آخری 9 ٹیسٹ میچز میں صرف ایک سو اور تین نصف سنچریاں اسکور کی ہیں۔

    ریڈ بال کرکٹ میں ان کی خراب فارم دیگر فارمیٹس میں بھی ان کی کارکردگی پر اثر انداز ہورہی ہے 2023 کے ون ڈے ورلڈ کپ اور 2024 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ان کی کارکردگی نہایت واجبی رہی تھی۔

  • دنیائے کرکٹ کے تین نامور بیٹرز جو آسٹریلیا میں ناکامی سے دوچار رہے!

    دنیائے کرکٹ کے تین نامور بیٹرز جو آسٹریلیا میں ناکامی سے دوچار رہے!

    آسٹریلیا کی باؤنسی پچز پر کسی بھی بیٹر کے لیے کھیلنا کافی مشکل ہوتا ہے، دنیا کے چند نامور بلے باز بھی کینگروز کے دیس میں کوئی تاثر چھوڑنے میں ناکام رہے۔

    ٹیسٹ کرکٹ مقابلوں کا آغاز آج سے تقریباً ڈیڑھ سو سال قبل 1877 میں ہوا تھا۔ اس کے بعد سے اب تک آسٹریلیا کی باؤنسی پچز بیٹرز کو مشکلات میں ڈالنے کے لیے مشہور ہیں۔ اس دوران کئی عظیم بیٹرز آئے اور نہ صرف آسٹریلیا بلکہ دنیا بھر کی پچز پر اپنی عمدہ بیٹنگ سے دھاک بٹھائی۔

    تاہم ماضی قریب اور دور حاضر کے تین عظیم بیٹرز ایسے ہیں جو آسٹریلیا میں ٹیسٹ سیریز کے دوران کوئی خاص تاثر چھوڑنے میں ناکام رہے اور باؤنسی پچز پر اکثر ناکامی ہی ان کے ہاتھ آئی۔

    سچن ٹنڈولکر، کمار سنگاکارا، الیسٹر کک اور ویرات کوہلی سمیت بہت سے عظیم بلے بازوں نے آسٹریلیا کی مشکل کنڈیشنز میں اپنی بیٹنگ کا لوہا منوایا ہے۔

    تاہم، کچھ ایسے بیٹرز بھی موجود ہیں جن کی صلاحیت کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے، مگر آسٹریلیا میں کبھی بھی اپنی صلاحیتوں کے حساب سے نہیں کھیل پائے اور اچھی بیٹنگ کرنے سے قاصر رہے۔

    اگر حالیہ سیریز کی بات کریں تو پاکستان کے ٹاپ بیٹر بابر اعظم اس کی بہترین مثال نظر آتے ہیں، تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے لیے دورہ آسٹریلیا پر موجود بابر اب تک صرف 103 رنز ہی اسکور کرپائے ہیں جبکہ ان کی اوسط 20.60 ہے۔

    حال ہی میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہونے والے جنوبی افریقہ کے ڈین ایلگر نے اپنے کیریئر میں یوں تو 5347 رنز اسکور کیے مگر وہ آسٹریلیا میں بری طرح ناکام رہے۔ یہاں انھوں نے 13 ٹیسٹ اننگز میں 16.69 کی اوسط سے صرف اور صرف 217 رنز اسکور کیے۔

    دنیائے کرکٹ کے جارح مزاج بیٹرز میں سے ایک نیوزی لینڈ کے برینڈن میک کولم بھی کینگروز کے دیس میں ناکامی سے دوچار رہے۔ سابق کیوی کپتان نے 17 ٹیسٹ اننگز میں 24.13 کی اوسط سے محض 389 رنز اپنے نام کے آگے درج کرائے۔

    اس فہرست میں تیسرا نام بھارت کے لیجنڈ کپتان مہندر سنگھ دھونی کا ہے۔ وہ بھی آسٹریلیا میں ہمیشہ ناکامی سے دوچار نظر آئے۔ انھوں نے آسٹریلیا میں کھیلی جانے والی 18 اننگز میں 19.43 کی کم ترین اوسط سے صرف 311 رنز اسکور کیے۔

    ٹیسٹ میچز کو کرکٹ کا سب سے مشکل فارمیٹ قرار دیا جاتا ہے، جہاں کسی بھی کرکٹر کے حوصلے اور ہمت کا امتحان ہوتا ہے۔ ان ہی بیٹرز اور بولرز کو عظیم گردانا جاتا ہے جن کی کاکردگی ٹیسٹ میچز میں عمدہ ہوتی ہے۔

  • علیم ڈارکی ٹیسٹ میچز میں امپائرنگ کی سنچری

    علیم ڈارکی ٹیسٹ میچز میں امپائرنگ کی سنچری

    لاہور: پاکستانی امپائرعلیم ڈارکاایک اورسنگ میل ٹیسٹ میچز میں امپائرنگ کی سنچری کرنےوالے دنیاکے تیسرے امپائربن گئے۔

    پاکستانی امپائرعلیم ڈار نےٹیسٹ میچز میں امپائرنگ کی سنچری مکمل کرلی،علیم ڈارٹیسٹ میچز میں امپائرنگ کی سنچری کرنےوالے تیسرے امپائربن گئے، اس سے پہلے اسٹیوبکنراوررودی کٹزن یہ کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔

    سینتالیس سالہ علیم ڈارنےدوہزارتین میں پہلی بارٹیسٹ میچ میں امپائرنگ کے فرائض انجام دئیے۔ ایک برس میں ہی آئی سی سی علیم ڈارسے اس قدر مثاترہوئی کہ اگلے برس انھیں ایلیٹ پینل میں شامل کرلیاگیا۔

    علیم ڈار کودوہزارنو سے دوہزارگیارہ تک مسلسل تین مرتبہ بہترین ایوارڈکےاعزازسے نوازا گیا، علیم ڈارکودوہزارگیارہ میں پاکستان کا اعلی سول اعزاز پرائڈ آف پرفارمنس دیا گیا۔

    دوہزارتیرہ میں علیم ڈارکوپاکستان کا تیسرا بڑا سول اعزاز ستارہ امتیاز سے نوازا گیا، علیم ڈار ایک سو اٹھہتر ون ڈے اورپینتس ٹی ٹوئنٹی میچز میں بھی امپائرنگ کرچکے ہیں۔

  • قومی ٹیم ٹیسٹ سیریزکھیلنے کیلئے آج سری لنکا روانہ ہوگی

    قومی ٹیم ٹیسٹ سیریزکھیلنے کیلئے آج سری لنکا روانہ ہوگی

    کراچی :سری لنکا کے خلاف دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلنے کے لئے قومی ٹیم آج کولمبو روانہ ہوگی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم دوہزار بارہ کے بعد ٹیسٹ سیریز کھیلنے کے لئے سری لنکا کا دورہ کررہی ہے۔

    رواں سال جنوری میں دونوں ٹیموں کے درمیان متحدہ عرب امارات میں بھی سیریز کھیلی گئی تھی جو ڈرا رہی تھی۔ مصباح الحق کی قیادت میں قومی ٹیم دو ٹیسٹ کی سیریز کھیلنے کے لئے ہفتے کو کراچی سے کولمبو روانہ ہوگی۔

    دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا پہلا ٹیسٹ چھ اگست سے گال جبکہ دوسرا ٹیسٹ چودہ اگست سے کولمبو میں کھیلا جائے گا