Tag: ٹینکرمافیا

  • ماہ رمضان میں کراچی کے شہری پانی کو ترس گئے، ٹینکرمافیا کی چاندی ہوگئی

    ماہ رمضان میں کراچی کے شہری پانی کو ترس گئے، ٹینکرمافیا کی چاندی ہوگئی

    کراچی : شہر قائد کے عوام ماہ رمضان میں پانی کی بوند بوند کو ترس گئے، عید الفطر کی آمد آمد ہے لیکن کراچی کے مختلف علاقوں میں پانی کی بندش تاحال برقرار ہے، ٹینکر کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق عید الفطر قریب ہے اور کراچی میں پانی نایاب ہوگیا، کراچی کے مختلف علاقوں میں پانی کی بندش سے شہری پریشان ہوگئے، ٹینکر مافیا بھی بے لگام ہوگئی، ٹینکر مافیا نے پانی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا۔

    کراچی کے مختلف علاقوں میں پانی کی بندش کا سلسلہ جاری ہے، ناظم آباد ، نارتھ ناظم آباد، نارتھ کراچی، بفرزون ،پی آئی بی ،بلدیہ ٹاؤن، گلستان جوہر، کورنگی لانڈھی میں پانی نہ ہونے سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    میٹرویل میں دو ماہ سے پانی کی بندش سے شہری بلبلا اٹھے، پانی کے بحران سے ٹینکر مافیا کی عید سے پہلے عید ہوگئی، موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹینکر کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا۔

    کراچی والوں کا کہنا ہے بجلی ہے نہ پانی ماہ ر مضان میں شہریوں کو سہولیات دینے کے بجائے چھین لی گئی ہیں۔ پانی کے بحران کے باعث شہری ٹینکر مافیا سے مہنگے داموں پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔

    شدید گرمی کے موسم میں شہرمیں پانی کی طلب میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، سوال یہ ہے کہ سندھ میں نئی آنے والی نگراں حکومت قلت آب سے نمٹنے کیلئے عملی اقدام کب اٹھائے گی؟


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • عید کے موقع پر بھی کراچی کے شہری پانی سے محروم

    عید کے موقع پر بھی کراچی کے شہری پانی سے محروم

    کراچی : شہر قائد میں عوام عید الفطرکے موقع پر بھی پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔ شہری ٹینکرمافیا سے مہنگے داموں پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عید پر کراچی میں پانی کا بحران بھی سر اٹھارہا ہے شہر میں پانی کا ٹینکر چھ سے آٹھ ہزار روپے میں فروخت ہورہا ہے۔ کراچی کے شہریوں نے ماہ رمضان پانی کی تلاش میں گزارا۔

    عید پر ان کو آس تھی کہ شاید یہ بحران ٹل جائے گا لیکن ایسا کچھ نہ ہوا۔ واٹر بورڈ نے عید پر پانی کی فراہمی کے خاطر خواہ انتظامات نہ کئے جس سے ٹینکر مافیا کی چاندی ہوگئی ہے۔

    شہر قائد کے کئی علاقوں میں پانی کا ٹینکر تین سے چار ہزار اور کچھ میں تو چھ سے آٹھ ہزار روپے میں مل رہا ہے جس نے شہریوں کی عید کا مزہ کرکرا کردیا۔

    بلدیہ ٹاؤن ،محمود آباد ،گلستان جوہر ،لیاقت آباد ،نیوکراچی حسرت موہانی سوسائٹی اور دیگر علاقوں کے مکین پانی کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔

    ٹینکر مافیا نے پیاسے شہریوں کا خون چوسنے کیلئے فی ٹینکرکی قیمت میں من مانا اضافہ کردیا۔ پانی کی قلت کےشکار علاقوں میں ایسے لوگ بستے ہیں جو تین سے آٹھ ہزار روپے میں واٹر ٹینکر نہیں خرید سکتے۔

    شدید گرمی کے موسم میں شہرمیں پانی کی طلب میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ سوال یہ ہے کہ حکومت سندھ قلت آب سے نمٹنے کیلئےعملی اقدام کب اٹھائے گی ؟

     

  • کراچی : مختلف علاقوں میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا

    کراچی : مختلف علاقوں میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا

    کراچی : شہر قائد اور شہر اقتدار میں عوام پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔ شہری ٹینکرمافیا سے مہنگے داموں پانی خریدنے پر مجبور ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا، شہر قائد کے باسی پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔

    بلدیہ ٹاؤن ،محمود آباد ،گلستان جوہر ،لیاقت آباد ،نیوکراچی ،حسرت موہانی سوسائٹی اور دیگر علاقوں کے مکین پانی کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔

    رہی سہی کسر ٹینکر مافیا نے پوری کردی۔ واٹرٹینکرز نے زمین کو چوسنا مزید تیز کردیا۔پانی کے بحران کے باعث شہری ٹینکر مافیا سے مہنگے داموں پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔

    ٹینکر مافیا نے پیاسے شہریوں کا خون چوسنے کیلئے فی ٹینکرکی قیمت میں من مانااضافہ کردیا۔ پانی کی قلت کےشکار علاقوں میں ایسے لوگ بستے ہیں جو تین سے آٹھ ہزار روپے میں واٹر ٹینکر نہیں خرید سکتے۔

    پانی خریدنے کی سکت نہ رکھنے والے غریبوں نے تو اپنی نگاہیں آسمان پر لگا دی ہیں کہ بادل ہی برس پڑیں، سندھ حکام کےمطابق دوکروڑنفوس پرمشتمل آبادی کو یومیہ ایک ارب گیلن پانی چاہئےجبکہ رسد آدھی یعنی چون کروڑگیلن ہے۔

    شہریوں کا سوال ہے کہ ٹینکر مافیا کو پانی کہاں سے مل رہا ہے؟ دوسری جانب شہر قائد کے بعد شہر اقتدار میں بھی پانی کا بحران سر اٹھانے لگا ہے، ایک سو سترملین ضرورت کے حامل اسلام آباد کو صرف پچاس ملین گیلن فراہم کیا جارہا ہے۔

    شدید گرمی کے موسم میں شہرمیں پانی کی طلب میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ سوال یہ ہے کہ حکومت سندھ قلت آب سے نمٹنے کیلئےعملی اقدام کب اٹھائے گی ؟