Tag: ٹیوب ویل

  • ٹیوب ویل کو سولر پر منتقل کرنے کا موقع: کسانوں کے لئے اہم خبر

    ٹیوب ویل کو سولر پر منتقل کرنے کا موقع: کسانوں کے لئے اہم خبر

    ملتان:وزیراعلیٰ پنجاب کسان پیکج کے تحت صوبہ پنجاب میں بجلی و ڈیزل سے چلنے والے ٹیوب ویل کو سولر انرجی پر منتقلی کے منصوبے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    منتقلی کے پہلے مرحلے میں کاشتکاروں سے درخواستیں طلب کر لی گئی ہیں۔ ترجمان محکمہ زراعت کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کسان پیکج کے تحت صوبہ پنجاب میں 9 ارب روپے کی لاگت سے 8 ہزار بجلی و ڈیزل سے چلنے والے زرعی ٹیوب ویلوں کی سولر انرجی پر منتقلی کا مقصد کاشتکاروں کی پیداواری لاگت میں کمی اور توانائی کے بحران کو کم کرنا ہے۔اس پروگرام کے لیے درخواست دہندہ کے نام زمین کی رجسٹری ہونا لازمی ہے۔

    اس منصوبے کے تحت 30 اکتوبر 2024 سے قبل تنصیب شدہ بجلی و ڈیزل سے چلنے والے ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کیا جائے گ ا۔خواہشمند کاشتکار31 دسمبر 2024 تک اپنی درخواستیں جمع کروا سکتے ہیں۔سولرائزیشن آف ٹیوب ویل پروگرام کے تحت شمسی زرعی ٹیوب ویلوں کی تنصیب کے لیے حکومت تین مختلف پاور کٹس پر سبسڈی فراہم کرے گی جن میں 10 کلو واٹ پر 5 لاکھ روپے، 15 کلو واٹ پر 7.5 لاکھ روپے اور 20 کلو واٹ پر 10 لاکھ روپے کی سبسڈی شامل ہے۔

    بقایا رقم کاشتکار خود ادا کریں گے۔ اس اقدام سے نہ صرف ماحولیاتی تحفظ کو فروغ ملے گا بلکہ کاشتکاروں کو بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور بلوں سے بھی نجات ملے گی۔ خواہشمند کاشتکار زرعی ہیلپ لائن نمبر 0800-17000 پر رابطہ کر سکتے ہیں

    Solar Panel Types and Efficiency in Pakistan

  • آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ، ٹیوب ویل صارفین کے لیے بجٹ سبسڈی ختم کی جائے

    آئی ایم ایف کا نیا مطالبہ، ٹیوب ویل صارفین کے لیے بجٹ سبسڈی ختم کی جائے

    اسلام آباد: آئی ایم ایف نے مذاکرات میں ٹیوب ویل صارفین کے لیے بجٹ سبسڈی ختم کرنے کا نیا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں بجلی سبسڈی سے متعلق اعداد و شمار کا جائزہ لیا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے ٹیوب ویل صارفین کے لیے بجٹ سبسڈی ختم کرنے کا نیا مطالبہ سامنے رکھ دیا، اور ٹیوب ویل کے لیے سولرائزیشن اسکیم کی تجویز پیش کر دی۔

    ذرائع کے مطابق ٹیوب ویل سولرائزیشن اسکیم پر 90 ارب خرچ ہوں گے، اس کی تجویز آئندہ ماہ وفاقی کابینہ کو پیش کی جا سکتی ہے، اسکیم کے لیے 90 ارب روپے وفاق، صوبہ اور صارف ادا کرے گا، وفاق 30 ارب، متعلقہ صوبہ 30 ارب، 30 ارب ٹیوب ویل صارفین دیں گے۔

    ٹیوب ویل سولرائزیشن اسکیم کو رواں مالی سال شروع کرنے پر بات چیت کی جائے گی اور وزارت توانائی کی وزارت خزانہ، آئی ایم ایف، عالمی بینک سے اس پر مشاورت ہوگی، اسکیم پر عمل درآمد سے بجٹ میں ٹیوب ویلز صارفین کو بجلی استعمال کی مد میں سبسڈی نہیں ملے گی۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے ڈسکوز، وزارت توانائی، نیپرا کے درمیان تعاون، فیصلوں پر جلد عمل درآمد کی ہدایت کی ہے۔