Tag: ٹیچر

  • بھارت میں سرکاری افسران کی نااہلی، بیمار استاد تنخواہ کا انتظار کرتے چل بسے

    بھارت میں سرکاری افسران کی نااہلی، بیمار استاد تنخواہ کا انتظار کرتے چل بسے

    نئی دہلی: بھارت میں سرکاری دفاتر غفلت کی بدترین مثالیں قائم کرنے لگے، مدرسے کے استاد کی تنخواہ کئی ماہ سے جاری نہ کی گئی جس کی وجہ سے زیر علاج استاد ناکافی سہولیات کے باعث چل بسے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ٹیچرز ایسوسی ایشن مدارس عربیہ اتر پردیش کے جنرل سکریٹری مولانا دیوان صاحب زمان نے بنارس کے اقلیتی فلاح و بہبود محکمہ کے افسر پر الزام لگایا ہے کہ کئی ماہ سے تنخواہ جاری نہ کرنے کی وجہ سے مولانا غلام جیلانی کا بہتر علاج نہ ہوسکا اور ان کا انتقال ہوگیا۔

    انہوں نے کہا کہ مولانا مرحوم سید غلام جیلانی بنارس کے مدرسہ اسلامیہ وارثی کٹراؤں میں کئی برس سے درس و تدریس کے فرائض انجام دے رہے تھے، مدرسے کی کاغذی کارروائی مکمل نہ ہونے سے کئی ماہ سے اساتذہ کی تنخواہیں جاری نہیں ہوئی تھیں۔

    حکومت نے کاغذی خانہ پری کے لیے 3 ماہ کا وقت دیا اور تنخواہیں جاری کرنے کا حکم دیا، اس کے باوجود بنارس کے اقلیتی محکمے کے افسر نے تنخواہ جاری نہیں کی جس کی وجہ سے مولانا سید غلام جیلانی کا بہتر علاج نہیں ہو سکا اور ان کا انتقال ہوگیا۔

    جنرل سیکریٹری کا کہنا تھا کہ ایسوسی ایشن اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے گزارش کرے گی جس طرح سے حکومت پوری ریاست میں بدعنوانی کے معاملے میں سخت رویہ اپنا رہی ہے، اسی طرح سے بنارس کے محکمہ اقلیتی افسر جو بد عنوانی میں ملوث ہیں ان کو بھی ملازمت سے ہٹایا جائے اور مولانا سید غلام جیلانی کی موت کی تحقیقات کی جائے۔

    ایسوسی ایشن کے ذمہ داران نے ایک تعزیتی نشست بھی کی جس میں کئی معزز ہستیاں شامل ہوئیں اور مولانا کے ایصال ثواب کے لیے دعا کی گئی۔

  • آن لائن کلاس کے دوران ٹیچر کے گھر میں ڈکیت داخل

    آن لائن کلاس کے دوران ٹیچر کے گھر میں ڈکیت داخل

    امریکا میں آن لائن کلاس کے دوران ایک خاتون ٹیچر ڈکیتی کا نشانہ بن گئیں، زوم پر موجود ان کے طالبعلم اور اس کے والدین نے پولیس کو اطلاع کردی۔

    یہ واقعہ امریکی شہر کلیو لینڈ میں پیش آیا جہاں ایک خاتون ٹیچر زوم پر آن لائن کلاسز دینے میں مصروف تھیں، ایسے میں ایک شخص ان کے گھر میں نقب لگا کر داخل ہوگیا۔

    نقب زن نے ٹیچر کو چاقو دکھا کر ڈرایا دھمکایا۔

    یہ سارا منظر زوم پر دوسری جانب موجود طالبعلم اور اس کی والدہ دیکھتی رہیں، انہوں نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی۔

    طالبعلم کے والد کا کہنا ہے کہ ہمیں ٹیچر کے گھر کا پتہ نہیں معلوم تھا، ہم صرف ان کا فون نمبر جانتے تھے اور ہم نے وہی پولیس کو دیا۔

    ان کے مطابق پولیس نے فوری طور پر کارروائی کی۔

    دوسری جانب ملزم کے گھر سے نکل جانے کے بعد ٹیچر نے اپنے کتے اس کے پیچھے چھوڑ دیے جو اس کا تعاقب کرتے رہے۔ جلد ہی ملزم پولیس کی گرفت میں آگیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 43 سالہ ملزم چند دن قبل ہی جیل سے چھوٹا تھا اور اب وہ پھر سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے پہنچ چکا ہے۔

  • موڈ خراب ہونے پر ٹیچر کا ننھے بچوں سے انسانیت سوز سلوک

    موڈ خراب ہونے پر ٹیچر کا ننھے بچوں سے انسانیت سوز سلوک

    چین کے ایک کنڈر گارڈن میں ایک ٹیچر کو، ننھے بچے کو بالوں سے پکڑ کر جگانے اور زمین پر پٹخنے کے بعد پولیس نے گرفتار کرلیا۔

    یہ افسوسناک واقعہ جنوبی چین میں واقع ایک کنڈر گارڈن میں پیش آیا۔ ٹیچر کی بے رحمی سی سی ٹی وی کیمرے میں ریکارڈ ہوگئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اس نے سوتے ہوئے بچے کو جھنجھوڑ کر اٹھایا اور زمین پر پٹخ دیا۔

    ٹیچر کی بے رحمی اس وقت سامنے آئی جب ماں نے بچے کے سر اور جسم پر زخموں کے نشان دیکھے اور کنڈر گارڈن کی انتطامیہ سے اس کی شکایت کی۔ ماں نے ان سے سی سی ٹی وی فوٹیج دکھانے کا مطالبہ بھی کیا۔

    ماں کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد بچے نے مستقل سر درد کی شکایت بھی کی جس کے بعد اسے ڈاکٹر کے پاس لے جایا گیا۔

    مذکورہ ماں کی شکایت کے بعد دیگر والدین نے بھی شکایت کی کہ ان کے بچے کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ والدین کی شکایت کے بعد جب انتظامیہ نے مزید فوٹیجز چیک کیں تو اس نوعیت کے مزید واقعات کے بارے میں علم ہوا۔

    ایک فوٹیج میں دیکھا گیا کہ ایک ٹیچر نے بچے کو سزا کے طور پر کئی گھنٹے تک بیڈ پر کھڑا رکھا۔ ایک اور ویڈیو میں ٹیچر نے سوتے ہوئے بچوں کو مار کر جگایا اور اس دوران اس نے لوہے کے اسکیل کا استعمال کیا جس سے بچوں کے سر پر مارا۔

    کنڈر گارڈن کی دوسری ٹیچرز کا کہنا ہے کہ بچے کو پٹخنے والی ٹیچر یوں تو ایک خوش مزاج خاتون ہیں تاہم اس دن ان کا موڈ خراب تھا۔

    پولیس نے مذکورہ ٹیچر کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کردی ہے۔

  • اسکول ٹیچر کا طالب علم پر وحشیانہ تشدد، بازو توڑ دیا

    اسکول ٹیچر کا طالب علم پر وحشیانہ تشدد، بازو توڑ دیا

    ایمن آباد: پنجاب کے شہر گجرانوالہ میں سرکاری اسکول ٹیچر نے آٹھویں جماعت کے طالب علم پر وحشیانہ تشدد کرکے بازو توڑ دیا، اہلخانہ نے انتظامیہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گجرانوالہ کے علاقے ایمن آباد میں سرکاری اسکول ٹیچر نے آٹھویں جماعت کے طالب علم کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس سے طالب علم اصغر کا بازو ٹوٹ گیا۔

    متاثرہ طالب علم اصغر کا کہنا ہے کہ وہ ٹیچر جنید سے پوچھ کر بخار کی وجہ سے دوائی لینے گیا لیکن جب وہ واپس آیا تو پریڈ تبدیل ہو چکا تھا اور ٹیچر شفیق سبحانی بچوں کو پڑھا رہے تھے، مجھے دیکھتے ہی وہ آگ بگولہ ہوگئے اور خوب تشدد کا نشانہ بنایا۔

    طالب علم نے بتایا کہ جب وہ کلا س میں داخل ہوا تو ٹیچر شفیق سبحانی نے تھپڑوں، مکوں اور ڈنڈوں سے بدترین تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا جس سے اس کے بائیں بازو کی ہڈی ٹوٹ گئی۔

    سرگودھا: ٹیچر کا 8 سالہ طالبہ پر تشدد، سر کے بال کاٹ دیے

    علی اصغر کے مطابق وہ کلاس ٹیچر شفیق سبحانی کو کہتا رہا کہ اس کا بازو ٹوٹ گیا ہے لیکن اس کے باوجود وہ اسے تشدد کا نشانہ بناتے رہے، بچوں کے اہلخانہ نے محکمہ ایجوکیشن سے واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    خیال رہے کہ اساتذہ کا طالب علموں پر تشدد کوئی نئی بات نہیں اس سے قبل بھی ملک کے مختلف شہروں میں اس طرح کے واقعات پیش آچکے ہیں، رواں سال اپریل میں صوبہ پنجاب کے شہر سرگودھا میں اسکول ٹیچر نے تیسری جماعت کی 8 سالہ طالبہ کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے اس کے بال کاٹ دیے تھے۔

  • بچے کو کلاس سے کیوں نکالا؟ ٹیچر کو دھمکانے والا شخص مشکل میں پھنس گیا

    بچے کو کلاس سے کیوں نکالا؟ ٹیچر کو دھمکانے والا شخص مشکل میں پھنس گیا

    شارجہ: متحدہ عرب امارات میں طالب علم کے والد کا استاد کو دھمکیاں دینا مہنگا پڑ گیا، ٹیچر نے دھمکانے والے شخص کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا۔

    اماراتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ایک ماہ قبل شارجہ میں پیش آیا جہاں پرائیویٹ اسکول کے ٹیچر نے طالب علم کو بدتمیزی کرنے پر کلاس سے باہر نکال دیا جس پر بچے کا والد غصے میں آگیا اور ٹیچر کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔

    پبلک پراسیکیوٹر نے عدالت میں موقف اپنایا کہ ملزم کے بچے کا ہم جماعت سے کسی بات پر جھگڑا ہوا جس پر شکایت کنندہ ٹیچر نے ابتدائی طور پر مداخلت کرتے ہوئے دونوں کو چھڑایا اور معاملہ رفع دفع کروایا ، ٹیچر نے ہاتھا پائی کی اطلاع پرنسپل کو دی اور مذکورہ طالب علم کو پرنسپل کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی۔

    پراسیکیوٹر کے مطابق طالب علم نے ٹیچر کی ہدایت کو ماننے سے صاف انکار کردیا اور دعویٰ کیا کہ جھگڑا کی وجہ بننے میں اس کا کوئی قصور نہیں تھا جس پر ٹیچر نے کہا کہ ’ میں تمہارے رویے اور نظم وضبط کے حوالے سے اچھی طرح واقف ہوں اور نافرمانی کی وجہ سے تمہارے ڈسیپلن کے نمبرز میں کٹوتی کی جائے گی۔

    بچے نے گھر پر والد کو اسکول ٹیچر سے متعلق بتایا جس پر وہ شخص غصے میں آگیا اور رات گئے مذکورہ ٹیچر کے گھر پہنچا اور اسے مغلظات بکنے کے ساتھ ساتھ اس کی گاڑی جلانے کی بھی دھمکیاں دیں۔

    ٹیچر نے دھمکیاں دینے کی شکایت پولیس کو درج کرائی اور اب ملزم کا ٹرائل جاری ہے ، ملزم کے خلاف دھمکانے کے حوالے معاملہ عدالت میں ہے اور ٹرائل مکمل ہونے پر اس کا فیصلہ سنایا جائے گا۔

  • سبق کیوں یاد نہیں کیا؟ نجی اسکول میں ٹیچر کے تشدد سے 16 سالہ طالب علم جاں بحق

    سبق کیوں یاد نہیں کیا؟ نجی اسکول میں ٹیچر کے تشدد سے 16 سالہ طالب علم جاں بحق

    لاہور: گلشن راوی میں سبق یاد نہ کرنے پر ظالم استاد نے سولہ سالہ طالب علم پر بہیمانہ تشدد کر کے اسے جان سے مار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے گلشن راوی میں نجی اسکول میں ٹیچر کے تشدد سے طالب علم انتقال کر گیا، اہل خانہ کا کہنا ہے کہ 16 سال کا حنین ٹیچر کے تشدد سے بے ہو ش ہوا لیکن اسکول انتظامیہ نے اسے اسپتال نہیں بھیجا۔

    اسکول طالب علم کی ہلاکت کا مقدمہ تھانہ گلشن راوی میں مقتول کے والد کی مدعیت میں قتل کی دفعات کے تحت درج کر دیا گیا ہے۔

    پولیس نے طالب علم کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے منتقل کر دیا، پوسٹ مارٹم کے بعد اصل حقایق سامنے آئیں گے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ حنین 10 ویں جماعت کا طالب علم تھا، ٹیچر واقعے کے بعد فرار ہو گیا تھا تاہم اسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بہاولپور گورنمنٹ اسکول کا استاد جلاد بن گیا، تشدد کے خوف سے طالب علم جاں بحق

    مقدمے میں کہا گیا ہے کہ اسکول پرنسپل اور انتظامیہ حنین کو فیس کی وجہ سے ذہنی ٹارچر کر رہے تھے، جب کہ حنین کے دوستوں نے بتایا سبق یاد نہ ہونے پر ٹیچر کامران نے تشدد کیا، ٹیچر نے دیوار پر حنین کا سر مارا جس پر وہ زمین پر گر گیا۔

    مقدمے کے متن کے مطابق ٹیچر کامران کے تشدد سے حنین کی کلاس میں ہی موت واقع ہوئی۔

    دریں اثنا، صوبائی وزیر تعلیم مراد راس کی ہدایت پر سی ای او ایجوکیشن پولیس کے ساتھ اسکول پہنچے تھے، سی ای او پرویز اختر نے کہا کہ اسکول کی پوری چین کے خلاف کارروائی ہوگی، ٹیچر کو گرفتار کر کے اسکول کو سیل کر دیا گیا ہے۔

    سی ای او ایجوکیشن کا کہنا تھا کہ کسی بھی اسکول میں بچوں پر تشدد نہیں کرنے دیا جائے گا۔

  • معذور طالبہ کو پشت پر بٹھا کر ہائیکنگ کروانے والی باہمت ٹیچر

    معذور طالبہ کو پشت پر بٹھا کر ہائیکنگ کروانے والی باہمت ٹیچر

    دنیا میں کئی ایسے حوصلہ مند افراد ہیں جو اگر معذوری کا شکار ہوں تو اس کے ہاتھوں ہار نہیں مانتے بلکہ معذوری کو شکت دے کر آگے بڑھتے رہتے ہیں۔

    تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ ان افراد کو اپنے آس پاس موجود افراد کے تعاون اور مدد کی بے حد ضرورت ہوتی ہے اور ایسے لوگ ان کی کامیابی میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

    امریکی ٹیچر ہیلما کا شمار بھی ایسے ہی افراد میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی معذور طالبہ کے لیے حوصلے اور محبت کی نہایت خوبصورت مثال قائم کی۔

    ہیلما ایک چھوٹے سے قصبے میں کم آمدنی والے افراد کے لیے ایک اسکول میں ٹیچر ہیں۔ ان کی طالبہ میگی اعصابی بیماری کا شکار اور وہیل چیئر کی محتاج ہے جس کی وجہ سے ہیلما اس سے خصوصی شفقت برتتی ہیں۔

    کچھ عرصے قبل اسکول کی جانب سے ایک 2 روزہ ٹرپ کا انعقاد کیا گیا جس میں میگی سمیت تمام بچوں نے نہایت جوش و خروش سے شرکت کی، تاہم ایک مرحلے پر میگی کو پیچھے ہٹنا پڑا جب تمام بچوں کا ہائیکنگ پر جانے کا وقت آیا۔

    قریب تھا کہ میگی اس موقع کو کھودیتی اور ایک خوبصورت تجربے سے محروم رہ جاتی، اس کی ٹیچر ہیلما نے اسے پشت پر بٹھا لیا اور اسی حالت میں اسے ہائیکنگ کروائی۔

    اس مقصد کے لیے ہیلما نے خصوصی طور پر 300 ڈالر کا بیگ پیک خریدا تھا جس کے ذریعے انہوں نے میگی کو اپنی پشت پر باندھا۔ وہ بتاتی ہیں کہ میگی نہایت حوصلہ مند بچی تھی جو تمام راستے میری ہمت بندھاتی رہی۔

    اس موقع پر کھینچی گئی ان دونوں کی تصاویر نے سوشل میڈیا صارفین کو حیران کردیا اور وہ بے ساختہ اس ٹیچر کی ہمت کی داد دینے پر مجبور ہوگئے۔

    ہیلما بتاتی ہیں کہ میگی گو کہ معذور ہے لیکن اس کی معذوری اس کے کچھ بھی سیکھنے کی راہ میں حائل نہیں ہوتی۔ وہ کہتی ہیں کہ ان کا یہ چھوٹا سا نیک عمل دوسروں کے لیے پیغام ہے کہ وہ حوصلے سے چیلنجز کا مقابلہ کریں اور اس کا حل تلاش کریں۔

  • سرگودھا: ٹیچر کا 8 سالہ طالبہ پر تشدد، سر کے بال کاٹ دیے

    سرگودھا: ٹیچر کا 8 سالہ طالبہ پر تشدد، سر کے بال کاٹ دیے

    سرگودھا: صوبہ پنجاب کے شہر سرگودھا میں اسکول ٹیچر نے تیسری جماعت کی 8 سالہ طالبہ کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے اس کے بال کاٹ دیے، محکمے کے افسران نے والد کی شکایت سننے سے انکار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق افسوسناک واقعہ سرگودھا کے علاقے شاہ پور میں پیش آیا، جہاں گرلز اسکول میں ٹیچر نے تیسری جماعت کی طالبہ کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے بچی کے بال کاٹ دیے۔

    ذرائع کے مطابق متاثرہ بچی کی عمر 8 سال ہے جو نواحی گاؤں بھاگڑ پنڈی کے رہائشی سکندر حیات کی بیٹی ہے۔ عائشہ کو ٹیچر نے تشدد کا نشانہ بنایا اور استفسار پر ٹیچر نے بچی پر دوبارہ تشدد کرتے ہوئے اس کے بال بھی کاٹ دیے۔

    والد کی جانب سے شکایت پر ہیڈ ماسٹر نے انہیں دھمکیاں دیں جبکہ ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسر زنانہ نے معاملہ کی تحریری درخواست پر بھی کوئی نوٹس نہیں لیا۔ طالبہ کے والد سکندر حیات نے ضلعی انتظامیہ اور اعلیٰ حکام سے واقعہ کی تحقیقات کر کے ذمہ داران کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

    خیال رہے کہ طلبا پر تشدد کا یہ پہلا واقعہ نہیں، پاکستان میں‌ طلبا پر تشدد قانوناً جرم ہے اس کے باوجود اس نوع کے واقعات میں کمی واقع نہیں ہوئی۔

    گزشتہ ماہ لاہور میں رائیونڈ گورنمنٹ ایلمنٹری اسکول دربار بابا رحمت شاہ میں بھی ایک ٹیچر نے بچی پر بہیمانہ تشدد کرتے ہوئے اس کے سر پر ڈنڈا دے مارا تھا، جس سے طالبہ بے ہوش ہوگئی۔

    حالت غیر ہونے پر اساتذہ نے 9 سال کی سحرش کو فوری طورپر مقامی اسپتال منتقل کر دیا تھا، والدین کے اسپتال پہنچنے پر اسکول انتظامیہ بچی کو چھوڑ کر چلی گئی تھی۔

  • نجی اسکول کے طالب علم پر ٹیچر کا تشدد

    نجی اسکول کے طالب علم پر ٹیچر کا تشدد

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں نجی اسکول کے طالب علم پر ٹیچر نے تشدد کیا، اہلخانہ کے مطابق پولیس ان کی شنوائی نہیں کر رہی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے نجی اسکول میں زیر تعلیم 12 سالہ طالب علم کے والدین کا کہنا ہے کہ 16 نومبر کو ٹیچر نے بچے کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ پولیس نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ (ایف آئی آر) درج نہیں کی۔

    اہلخانہ کا کہنا ہے کہ متعدد بار ایڈیشنل آئی جی کے دفتر گئے کوئی شنوائی نہیں ہوئی، بچے سے ٹیچرز نے کہا کہ بیان دینا تشدد نہیں ہوا، ڈیسک سے گرا ہوں۔

    دوسری جانب 12 سال کے شاہ میر کا کہنا ہے کہ مجھے ٹیچر نے سر، ہاتھوں اور کمر پر ڈنڈے مارے۔ شاہ میر اے ایس آئی کا بیٹا ہے۔

    اہلخانہ کے مطابق پی آر او امداد نے 50 ہزار رشوت دے کر میڈیکل رپورٹ تبدیل کروائی۔

    اے آر وائی نیوز کے استفسار پر پولیس کا کہنا تھا کہ جب کچھ ہوا ہی نہیں تو مقدمہ کس بات کا کریں۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل کراچی میں ہی ایک نجی اسکول کا طالب علم پراسرار طور پر جاں بحق ہوگیا تھا۔ جاں بحق ہونے والے طالب علم کا نام محمد زونین تھا، جو تیسری جماعت کا طالب علم تھا۔

    اسکول انتظامیہ کے مطابق طالب علم کینٹین کی لائن میں‌ کھڑا تھا کہ اچانک وہ گر کر بے ہوش ہوگیا۔

    اسکول انتظامیہ کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ بچے کو مرگی کا دورہ پڑا تھا، البتہ اہل خانہ نے بچے کے ایسے کسی بھی مرض میں‌ مبتلا ہونے کی تردید کر دی تھی۔

  • ٹرمپ کو ’گولی مارنے‘ پر بھارتی استاد معطل

    ٹرمپ کو ’گولی مارنے‘ پر بھارتی استاد معطل

    واشنگٹن: امریکا میں ایک بھارتی استانی کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تصویر پر فائرنگ کرنے کے جرم میں اسکول سے برطرف کردیا گیا۔

    یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب امریکی ریاست ٹیکسس کے ایک اسکول میں اپنی خدمات سر انجام دینے والی بھارتی ٹیچر پائل مودی نے اپنے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ انسٹا گرام پر ایک ویڈیو پوسٹ کی۔

    ویڈیو میں ایک بڑی اسکرین پر ڈونلڈ ٹرمپ کی ویڈیو نشر ہورہی ہے اور خاتون ٹرمپ پر واٹر گن سے پچکاریاں مار رہی ہیں۔

    خاتون نہایت غصہ میں دکھائی دے رہی ہیں اور اس دوران وہ ’مر جاؤ‘ چیختی ہوئی بھی نظر آرہی ہیں۔

    اس ویڈیو کے جاری ہوتے ہی متضاد آرا سامنے آگئیں۔ کسی نے اسے متنازعہ خیال کرتے ہوئے ٹیچر کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا، جبکہ کئی لوگوں نے اسے صرف مذاق قرار دیا۔

    ویڈیو کے وائرل ہوتے ہی اسکول انتظامیہ نے ٹیچر کو معطل کر کے ان کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔

    دوسری جانب مذکورہ ٹیچر نے بھی اپنی اس ویڈیو کو انسٹا گرام سے ڈیلیٹ کر کے اپنے اکاؤنٹ کو پرائیوٹ یعنی خفیہ کردیا ہے۔