Tag: ٹیکسس

  • ماں نے بیٹے اور بہو کو ٹھکانے لگانے کے لیے ’کرائے کا قاتل‘ رکھ لیا

    ماں نے بیٹے اور بہو کو ٹھکانے لگانے کے لیے ’کرائے کا قاتل‘ رکھ لیا

    ٹیکساس: امریکا میں ایک خاتون نے بیٹے اور بہو کو ’ٹھکانے‘ لگانے کے لیے ’کرائے کا قاتل‘ رکھ لیا، تاہم اس نے خاتون کا سارا منصوبہ چوپٹ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کی ایک خاتون کو جمعہ کو عدالت میں 2013 میں اپنے بیٹے اور بہو کو قتل کرنے کے لیے ایک کارنیوال ملازم کی خدمات حاصل کرنے کا قصور وار پایا گیا۔

    استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ روتھ این کامر نامی خاتون چاہتی تھیں کہ ان کے بیٹے اور اس کی بیوی کو اس لیے قتل کر دیا جائے تاکہ وہ ان کے بوائے فرینڈ جیری کولنز کے قتل کا راز افشا نہ کر دیں، جسے خاتون نے ایک سال قبل مار دیا تھا۔

    بیکسار کاؤنٹی کے پراسیکیوٹر لارین اسکاٹ نے عدالت کو بتایا کہ خاتون نے کارنیوال کے ملازم چارلز گروب سے رابطہ کیا اور اسے پستول اور نقد رقم کی پیش کش کی، اور کہا کہ وہ ان کے بیٹے اور بہو کو قتل کر دے۔

    لیکن چارلز گروب سیدھا پولیس کے پاس پہنچ گیا، اور اس طرح روتھ این کامر کا منصوبہ فاش ہو گیا۔

    لارین اسکاٹ نے کہا کہ اس کیس میں روتھ نامی خاتون نے بیٹے اور بہو کے قتل کی درخواست کی اور اسلحہ دینے کا وعدہ کیا، اصل قتل نہیں ہوا، تاہم جرم کی تیاری کی جا رہی تھی، اور چارلز گروب نے ٹھیک کام کیا کہ پولیس کے پاس چلے گئے۔

    خاتون کی وکیل مونیکا گوریرو نے اپنی اختتامی بحث میں کہا کہ جیوری اس کیس کا تجزیہ کرے، میں چاہتی ہوں کہ جیوری واپس آ کر کہے کہ ’اے روتھ، صرف اس لیے کہ کوئی اور آپ کو پسند نہیں کرتا، اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ اس کے قصور وار ہیں۔‘

    تاہم جیوری وکیل کی بات سے متاثر نہیں ہو سکی، اور اس نے خاتون پر فرد جرم عائد کر دیا، رپورٹس کے مطابق سزا سنانے کے لیے 8 فروری 2023 کی تاریخ مقرر کر دی گئی ہے۔

  • امریکا میں ٹرک سے 46 افراد کی لاشیں برآمد

    امریکا میں ٹرک سے 46 افراد کی لاشیں برآمد

    واشنگٹن: امریکا میں غیر قانونی پناہ گزینوں سے بھرے ٹرک سے 46 افراد کی لاشیں ملی ہیں، تمام افراد کی موت ہیٹ اسٹروک اور گھٹن کے باعث ہوئی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ریاست ٹیکسس کے شہر سان انتونیو میں ایک ٹرک سے کم از کم 46 افراد کی لاشیں ملی ہیں، یہ غیر قانونی پناہ گزین تھے جن کو ٹیکسس کے جنوب میں اسمگل کیا جا رہا تھا۔

    حکام نے دیگر 16 افراد کو ٹرک سے مقامی اسپتال بھی منتقل کیا ہے۔

    سان انتونیو کے فائر کنٹرول کے محکمے کے مطابق ان افراد کی موت ہیٹ اسٹروک اور گھٹن کے باعث ہوئی تاہم مرنے والوں میں بچے شامل نہیں۔

    فائر چیف چارلس ہڈ کا کہنا ہے کہ جن متاثرین کو اسپتال پہنچایا گیا وہ ہیٹ اسٹروک اور گھٹن کا شکار تھے، یہ ریفریجیریٹڈ ٹریکٹر ٹرالر تھا لیکن بظاہر اس کا کوئی اے سی کام نہیں کر رہا تھا۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹرک ریاست کے جنوب مغربی علاقے میں ریل کی پٹڑی کے قریب سے کھڑا ملا تھا۔

    ٹویٹر پر شیئر کی گئیں تصویروں میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ٹرالر کے ارد گرد پولیس اہلکار بڑی تعداد میں موجود ہیں جبکہ ایمبولینس بھی کھڑی ہیں۔

    خیال رہے کہ میکسیکو کی سرحد سے امریکا میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے کی کوشش میں گزشتہ دہائیوں کے دوران ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور یہ واقعہ ان میں سے سب سے زیادہ ہلاکت خیز ہے۔

    سان انتونیو کے علاقے میں سنہ 2017 میں 10 غیر قانونی تارکین وطن ایک ٹرک میں ہلاک ہوگئے تھے جبکہ سنہ 2003 میں پیش آنے والے ایک واقعے میں 19 غیر قانونی پناہ گزین حبس کے باعث ٹرک میں ہلاک ہوگئے تھے۔

  • خبردار! اسکول کا اسٹاف مسلح ہے: اسکول کے باہر بورڈ لگ گیا

    خبردار! اسکول کا اسٹاف مسلح ہے: اسکول کے باہر بورڈ لگ گیا

    امریکی ریاست ٹیکسس کے اسکول میں فائرنگ سے 19 بچوں اور 2 اساتذہ کی ہلاکت کے بعد ٹیکسس میں ہی ایک ایسا سکول سامنے آیا ہے جہاں کے اساتذہ اور عملے کے ارکان اپنے پاس اسلحہ رکھتے ہیں۔

    یوٹوپیا کا اسکول چلانے والے مائیکل ڈیری کا کہنا ہے کہ اگرچہ ایسے واقعات کو رونما ہونے سے 100 فیصد روکنا کافی مشکل ہے لیکن صرف یہی بات حملہ آوروں کو روک سکتی ہے جب ان کو معلوم ہو کہ وہاں موجود لوگ اسلحہ رکھتے ہیں اور اپنے بچوں کو بچانے کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں۔

    بچوں کو کلاس رومز میں گولیاں مارے جانے کے بعد ایسا دفاعی اقدام موضوع بحث ہے کہ کس طرح ایسے واقعات کو روکا جائے۔

    اسکول کے سربراہ 56 سالہ ڈیری کے مطابق یوٹوپیا کے اسکول کے اساتذہ اور عملے کے لیے ضروری ہے کہ اگر وہ سکول میں اسلحہ لانا چاہتے ہیں تو اس کے لیے درخواست دیں، جس کے ساتھ لائسنس کی کاپی منسلک کی جائے۔

    اس کے بعد بورڈ درخواست دینے والے کے ماضی وغیرہ کا جائزہ لینے کے بعد اجازت دیتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس قدم کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ علاقے میں سکیورٹی اہلکاروں کی کمی کو پورا کیا جائے۔

    ڈیری کا مزید کہنا تھا کہ ہم ملک کے جنوب مشرقی کونے میں ہیں اور ملک سے الگ تھلگ ہیں اور پولیس ڈپارٹمنٹ کی زیادہ تر توجہ جنوبی حصے کی طرف ہے جو میکسیکو کے بارڈر کے ساتھ ہے جہاں سے لوگ اکثر بارڈر کراس کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ صرف 20 سے 30 منٹ میں ہی ہم وہ سب کچھ کر سکتے ہیں جو قانون کے مطابق ایسے کسی موقع پر ہونا چاہیئے۔

    50 سالہ ٹیچر برائسن ڈلرمپل کہتے ہیں کہ یہ بہت تکلیف دہ ہے کہ کوئی بچوں کو نشانہ بنائے، اساتذہ اسی لیے ہی اپنے پاس اسلحہ رکھتے ہیں کہ اس کو آغاز میں ہی ختم کر دیا جائے جو حالات کو خراب کرنا چاہتا ہے۔

    یوٹوپیا کے اسکول میں ایسا بورڈ لگایا گیا ہے جس پر لکھا ہے، خبردار، اس اسکول کا اسٹاف اسلحہ رکھتا ہے۔

  • ٹیکسس حملہ: مجرم نے سوشل میڈیا پر کیا لکھا تھا؟

    ٹیکسس حملہ: مجرم نے سوشل میڈیا پر کیا لکھا تھا؟

    امریکی ریاست ٹیکسس کے شہر یووالڈی کے روب ایلیمنٹری سکول میں 24 مئی کو کم از کم 19 بچوں اور 2 اساتذہ کو ہلاک کرنے والے 18 سالہ حملہ آور کا نام سلواڈور راموس بتایا گیا ہے۔

    ریاست کے گورنر گریگ ایبٹ نے راموس کو برائی کا چہرہ قرار دیا، جنہیں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے موقعے پر ہی گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

    ٹیکسس کے سینیٹر رولینڈ گٹیریز نے صحافیوں کو بتایا کہ نوجوان نے حملے سے قبل سوشل میڈیا پر اشارہ دیا تھا کہ وہ حملہ کر سکتے ہیں۔

    گورنر ایبٹ کے مطابق راموس نے فیس بک پر لکھا کہ میں ایک ایلیمنٹری اسکول میں فائرنگ کرنے جا رہا ہوں، تاہم فیس بک نے اس دعوے پر اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ یہ پیغامات نجی ون ٹو ون ٹیکسٹ میسجز تھے، جو خوفناک سانحے کے بعد سامنے آئے تھے۔

    18 سالہ نوجوان نے منگل کی دوپہر اسکول میں فائرنگ سے قبل فیملی ٹرک چوری کرنے اور ایلیمنٹری اسکول جانے سے پہلے اپنی نانی کے چہرے کو بھی گولی سے نشانہ بنایا۔ زخمی خاتون نے خود پولیس کو کال کی، جس کے بعد انہیں تشویش ناک حالت میں ہسپتال لے جایا گیا۔

    خیال کیا جاتا ہے کہ راموس اس کے بعد اسکول کے باہر مذکورہ ٹرک چھوڑ کر اندر داخل ہو گئے، پولیس اپ ڈیٹس کے مطابق اسکول کھلا ہوا تھا اور حملہ آور کو روکنے کے لیے کوئی پولیس افسر موجود نہیں تھا۔

    ٹیکسس کے حکام نے بدھ کو ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ہلاک ہونے والے 21 افراد کے علاو راموس کے حملے میں مزید 17 افراد زخمی بھی ہوئے۔ ان سب کو سنگین زخم نہیں آئے اور ان کی زندگیاں خطرے سے باہر ہیں۔

    راموس نے اپنی اٹھارویں سالگرہ کے موقع پر 2 رائفلیں قانونی طور پر خریدیں جن میں سے ایک انہوں نے فائرنگ کے واقعے میں استعمال کی۔

    راموس کے دوستوں اور رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ انہیں اسکول میں بلی یعنی تنگ کیا جاتا تھا۔ وہ غصے میں اپنا چہرہ نوچ لیتے، مختلف لوگوں پر بی بی گن (کھلونا بندوق) سے فائر کرتے اور مہلک حملے سے قبل کئی سالوں تک کاروں پر انڈے پھینکتے رہے۔

    خاندان اور دوستوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ان کی گھریلو زندگی مشکلات کا شکار تھی۔ بچپن میں بولنے میں ہکلانے پر انہیں تنگ کیا جاتا تھا۔ انہوں نے حال ہی میں اور کئی سالوں کے دوران اپنے دوستوں، اجنبیوں اور اپنی والدہ تک کے ساتھ پرتشدد برتاؤ کا مظاہرہ کیا تھا۔

  • امریکا میں مچھلیوں کی بارش ہونے لگی

    امریکا میں مچھلیوں کی بارش ہونے لگی

    امریکی ریاست ٹیکسس میں آسمان سے مچھلیوں کی بارش ہونے لگی جس نے شہریوں کو حیران کردیا، لوگوں نے اسے سال 2021 کا آخری وار قرار دیا۔

    امریکی ریاست ٹیکسس میں اس وقت مقامی افراد حیران و پریشان رہ گئے جب بارش کے ساتھ آسمان سے مچھلیاں بھی برسنے لگیں۔

    بے شمار مقامی افراد نے سوشل میڈیا پر مختلف تصاویر پوسٹ کیں جن میں بے حس و حرکت مچھلیاں دکھائی دے رہی ہیں۔

    یہ ایک غیر معمولی واقعہ ضرور ہے لیکن ایسا ہوتا ہے۔

    دراصل جب سمندر کا پانی بخارات بن کر ہوا میں اڑتا ہے، اس وقت اگر تیز ہوا چل رہی ہو یا طوفانی صورتحال ہو تو کئی چھوٹے سمندری جاندار جیسے مینڈک، کیکڑے یا چھوٹی مچھلیاں بھی اوپر اٹھ جاتی ہیں جو بعد میں بارش کے ساتھ زمین پر برستی ہیں۔

    ایک شخص نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ بارش کے ساتھ کچھ گرنے کی آواز پر وہ سمجھا کہ اولے گر رہے ہیں لیکن جب اس نے باہر جا کر دیکھا تو آسمان سے مچھلیاں گر رہی تھیں۔

  • بائیڈن انتظامیہ کے لیے امیگریشن بحران درد سر بن گیا

    بائیڈن انتظامیہ کے لیے امیگریشن بحران درد سر بن گیا

    واشنگٹن: امریکی ریاست ٹیکسس کی سرحد پر 14 ہزار مہاجرین نے خیمے قائم کرلیے، اگست میں 2 لاکھ سے زائد افراد نے غیر قانونی طور پر سرحد پار کی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق بائیڈن انتظامیہ کے لیے امیگریشن بحران درد سر بن گیا، ریاست ٹیکسس کی سرحد پر 14 ہزار مہاجرین نے خیمے بنالیے۔

    امریکی میڈیا رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ ماہ سرحد سے غیر قانونی داخلے کے واقعات میں 300 فیصد اضافہ ہوا، اگست میں 2 لاکھ سے زائد افراد نے غیر قانونی طور پر سرحد پار کی۔

    ری پبلکن سینیٹر ٹیڈ کروز کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن نے ڈی پورٹیشن فلائٹس منسوخ کردیں تاہم ہوم لینڈ سیکیورٹی کا دعویٰ ہے کہ وسطیٰ امریکا کو ڈی پورٹیشن فلائٹس جا رہی ہیں۔

  • کرونا وائرس: موت سے قبل ماں کی بچوں کے لیے آخری خواہش کیا تھی؟

    کرونا وائرس: موت سے قبل ماں کی بچوں کے لیے آخری خواہش کیا تھی؟

    امریکا میں ویکسین سے منحرف ماں کرونا وائرس کا شکار ہو کر جان کی بازی ہار گئی، مرنے سے پہلے اس نے اپنے اہلخانہ کو تاکید کی کہ اس کے بچوں کو کووڈ ویکسین ضرور لگوائی جائے۔

    امریکی ریاست ٹیکسس میں 42 سالہ لیڈیا روڈرگز کے شوہر بھی کرونا وائرس کا شکار ہوگئے تھے۔ شوہر میں کووڈ 19 کی تشخیص ہونے کے 2 ہفتے بعد وہ خود بھی وائرس کا شکار ہوگئیں۔

    کچھ دن بعد دونوں یکے بعد دیگرے چل بسے۔

    اہلخانہ کے مطابق دونوں میاں بیوی کووڈ 19 کی ویکسین لگوانے سے انکاری تھے، لیکن بالآخر جب انہیں احساس ہوا کہ وہ غلطی پر ہیں تب تک بہت دیر ہوچکی تھی۔

    لیڈیا کی بہن کے مطابق ڈاکٹرز جب انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کر رہے تھے تب انہوں نے اپنی بہن سے آخری بات یہی کہی کہ ان کے بچوں کو کووڈ 19 ویکسین ضرور لگوائی جائے، جوڑے کے 4 بچے ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکا میں کووڈ ویکسی نیشن کی مہم زور و شور سے جاری ہے تاہم چند قدامت پسند ریاستوں میں اس کی مخالفت کی جارہی ہے اور ٹیکسس بھی انہی میں سے ایک ہے۔

    دوسری جانب ٹیکسس ہی وہ ریاست ہے جو کرونا وائرس کی قسم ڈیلٹا سے سب سے زیادہ متاثر ہے۔

    امریکی طبی حکام کی جانب سے حال ہی میں ویکسین کی تیسری بوسٹر خوراک لگوانے کی منظوری بھی دی جاچکی ہے۔

  • سیلاب میں پھنسی خاتون کو کیسے بچایا گیا؟ ریسکیو ورکر کا حیرت انگیز اقدام

    سیلاب میں پھنسی خاتون کو کیسے بچایا گیا؟ ریسکیو ورکر کا حیرت انگیز اقدام

    امریکی ریاست ٹیکسس میں بارش کے پانی کے سیلاب میں بدل جانے کے بعد شہری شدید مشکلات کا شکار ہوگئے، مشکل میں پھنسی ایک خاتون کو دلیرانہ انداز میں بچانے والے ریسکیو ورکرز کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق واقعہ 24 مئی کا ہے، خاتون ندی کے قریب سے سیلابی پانی میں سے اپنی گاڑی گزارنا چاہ رہی تھیں لیکن منہ زور سیلابی ریلے کے آگے گاڑی رک نہ سکی اور بہہ گئی۔

    خاتون نے گاڑی سے چھلانگ لگائی اور کسی طرح قریب موجود درخت کی شاخیں پکڑ کر خود کو روکے رکھنے میں کامیاب ہوگئیں۔

    ویڈیو میں کچھ ریسکیو اہلکار بھی دکھائی دے رہے ہیں جو موقع پر موجود تھے۔

    ایک اہلکار نے خاتون کی طرف رسی پھینکی تاکہ وہ اسے پکڑ لیں، اس کے بعد اہلکار تیر کر خاتون تک پہنچا، جس کے بعد کنارے پر موجود دیگر اہلکاروں نے دونوں کو رسی کے ذریعے کنارے پر کھینچ لیا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق خوش قسمتی سے خاتون کو کوئی چوٹ نہیں پہنچی لیکن وہ خوفزدہ ہیں۔

    دوسری جانب حکام اور انتظامیہ نے لوگوں کو تاکید کی ہے کہ سیلاب کے دوران گاڑی میں سفر سے گریز کریں، اور منہ زور سیلابی ریلے کے اندر جانے سے گریز کریں۔

  • امریکا میں پیٹرول لے جانے والی ٹرین اور ٹرک میں خوفناک تصادم، ویڈیو نے دل دہلا دیے

    امریکا میں پیٹرول لے جانے والی ٹرین اور ٹرک میں خوفناک تصادم، ویڈیو نے دل دہلا دیے

    امریکی ریاست ٹیکسس میں آئل ٹینکوں سے لدی ہوئی ٹرین ایک ٹرک سے ٹکرا گئی جس کے بعد خوفناک دھماکہ ہوا اور شعلے بھڑک اٹھے، حادثے میں خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق واقعہ سینٹرل ٹیکسس میں پیش آیا، 18 وہیلر ٹرک جسے سیمی ٹرک کہا جاتا ہے بے قابو ہو کر مال گاڑی سے جا ٹکرایا جس کے بعد ٹرین میں زوردار دھماکہ ہوا اور آگ بھڑک اٹھی۔

    پولیس کے مطابق مذکورہ مال گاڑی سلفیورک ایسڈ سمیت دیگر خطرناک مواد کی ترسیل کر رہی تھی، حادثے کے بعد ٹرین کی 110 بوگیوں میں سے 13 الٹ گئیں جن پر پیٹرول ٹینک، کوئلہ اور پتھر لدے ہوئے تھے۔

    5 بوگیوں میں صرف تیل کے ٹینک بھرے ہوئے تھا اور دھماکہ وہیں پر ہوا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بظاہر یوں لگ رہا ہے کہ سیمی ٹرک ایک کار کو بچانے کے لیے ترچھا ہوا جس کے بعد بے قابو ہو کر ٹرین سے جا ٹکرایا۔

    حادثے میں ٹرین ڈرائیور اور کنڈکٹر معمولی زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    پولیس کے مطابق حادثے میں پٹریوں کے قریب ایک گھر بھی تباہ ہوا، دھماکے کے بعد علاقے میں سیاہ گاڑھا دھواں پھیل گیا جس کے مضر اثرات سے بچنے کے لیے نصف میل تک علاقہ خالی کروا لیا گیا۔

    جائے وقوع پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں جبکہ حادثے کی مزید تحقیقات بھی کی جارہی ہیں۔

  • امریکا: بدترین حالات میں بھی لوگ ایمانداری نہ بھولے

    امریکا: بدترین حالات میں بھی لوگ ایمانداری نہ بھولے

    امریکی ریاست ٹیکسس کے شہر سان انٹونیو میں ایک اسٹور کی مالک مشکل وقت میں بھی لوگوں کی ہمدردی دیکھ خوش ہوگئیں۔

    سان انٹونیو میں ایک اسٹور کی مالک بونی ولادیز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر ایک تصویر پوسٹ کی جس میں کافی سارے نوٹ بکھرے نظر آرہے ہیں۔

    اپنی پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ وہ اپنے اسٹور کے باہر پانی کی بوتلیں رکھتی تھیں تاہم آج جب وہ اسٹور پر آئیں تو تمام بوتلیں غائب تھیں۔

    یاد رہے کہ ریاست ٹیکسس اس وقت تاریخ کے بدترین برفانی طوفان کی زد میں ہے، ریاست میں حالات دگرگوں ہیں اور کھانے کی اشیا اور پینے کے صاف پانی کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

    اسٹور مالک نے لکھا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ لوگ اس وقت مصیبت میں ہیں تاہم وہ اس طرح پانی کی بوتلیں غائب ہونے سے نہایت دلگرفتہ ہوئیں، لیکن جیسے ہی انہوں نے اسٹور کا دروازہ کھولا انہیں بے شمار نوٹ بکھرے نظر آئے۔

    So I went into work today to check up on my store and they took all the water I had outside my store 😟 understandable…

    Posted by Bonnie Valdez on Wednesday, February 17, 2021

     

    دراصل لوگوں نے پانی کی بوتلیں اٹھا کر اس کی قیمت بند اسٹور کے دروازے کے نیچے سے اندر کھسکا دی تھی جنہیں دیکھ کر اسٹور مالک نہایت خوش ہوئیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ 620 ڈالرز ہیں، وہ بہت خوش ہیں کہ ان کے اسٹور نے اس وقت کئی ڈالرز کما لیے جب وہ بند تھا۔

    مذکورہ پوسٹ پر لوگوں نے بے شمار تعریفی کمنٹس کیے اور کہا کہ ایسے مشکل وقت میں بھی لوگوں کی ایمانداری قابل ستائش ہے۔

    یاد رہے کہ 30 سالہ تاریخ کے بدترین برفانی طوفان سے ریاست ٹیکسس میں نظام زندگی درہم برہم ہوچکا ہے، ریاست میں کئی روز سے بجلی اور پانی کی فراہم منقطع ہے۔

    لوگ اپنے گھروں میں ہیٹنگ سسٹم سے محروم ہیں اور شدید سردی سے اب تک متعدد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

    نیشنل ویدر سروس کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں مزید برفانی طوفانوں کا امکان ہے جس سے لگ بھگ 15 کروڑ شہری متاثر ہوں گے، اس وقت ملک کا 73 فیصد سے زائد حصہ مکمل طور پر برف سے ڈھکا ہوا ہے۔