Tag: ٹیکسستان

  • تنخواہ دارشہری اب ٹیکس آسانی سے ادا کرسکیں گے

    تنخواہ دارشہری اب ٹیکس آسانی سے ادا کرسکیں گے

    اسلام آباد: تنخوا دار شہریوں کے لیے ٹیکس ادائیگی آسان بنانے کے لیے ایف بی آر نے اہم قدم اٹھا لیا، ایف بی آر تنخواہ دار شہریوں کے لیے موبائل ایپ آج لانچ کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی حکومت نے تنخواہ دار طبقے کے لیے ایک اور آسانی متعارف کرائی ہے، چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ موبائل ایپ سے شہری انکم ٹیکس ریٹرن آسانی سے فائل کریں گے۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا ہے کہ تنخواہ دار شہری اسمارٹ فون کے ذریعے ٹیکس ادا کر سکیں گے، یہ موبائل ایپ ٹیکس نظام کو مکمل ڈیجیٹل کرنے میں اہم سنگ میل ہے۔

    گزشتہ ہفتے مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا تھا کہ حکومتی اقدامات سے ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوا، ٹیکس دہندگان کی تعداد 27 فی صد بڑھ گئی، ٹیکس وصولیاں مقررہ اہداف کے مقابلے میں 90 فی صد تک ہوئیں، جب کہ ریونیو کلیکشن میں 25 فی صد اضافہ ہوا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ٹیکس دہندگان کی تعداد میں 27 فی صد اضافہ ہوا، سیلز ٹیکس ریفنڈ نظام آٹو کر دیا: حفیظ شیخ

    انھوں نے بتایا کہ پچھلے سال 19 لاکھ جب کہ اس سال 25 لاکھ ٹیکس فائلر بنے ہیں، فائلرز کی تعداد میں 25 فی صد اضافہ کیا گیا۔

    یاد رہے کہ شبر زیدی نے کہا تھا کہ 500 گز سے زاید کے گھر یا 1 ہزار سی سی سے زیادہ کی گاڑی رکھنے والے افراد بھی لازماً ٹیکس ریٹرن فائل کریں گے۔

    وزیر اعظم عمران خان کی معاشی ٹیم ملک کی معیشت کو دستاویزی بنانے کے لیے متعدد اقدامات کر چکی ہے، مزید بھی کرنے جا رہی ہے۔

  • چیئرمین ایف بی آر کی وزیر اعظم کو ایک سال کی کارکردگی پر بریفنگ

    چیئرمین ایف بی آر کی وزیر اعظم کو ایک سال کی کارکردگی پر بریفنگ

    اسلام آباد: چیئرمین ایف بی آر نے وزیر اعظم کو ایک سال کی کارکردگی پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ رواں مالی سال میں اگست تک 579 ارب ریونیو اکٹھا کیا جا چکا ہے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 14.65 فی صد زائد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ایف بی آر اصلاحات سے متعلق اجلاس منعقد ہوا جس میں ایف بی آر کی کارکردگی اور اب تک ہونے والی اصلاحات کا جائزہ لیا گیا۔

    چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ رواں سال فائلرز کی تعداد میں 7 لاکھ 83 ہزار افراد کا اضافہ ہوا، 2017 میں یہ تعداد 1514817 تھی جواب 2561099 ہو گئی، ڈومیسٹک ٹیکس کلیکشن میں 28 فی صد اضافہ ریکارڈ ہوا۔

    بریفنگ میں چیئرمین نے کہا کہ ایف بی آر اہل کاروں سے شخصی رابطہ قائم کرنے کی ضرورت ختم کی جا رہی ہے، اور رجسٹریشن، ٹیکس سرٹیفکیٹ اجرا، ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کے معاملات کو کمپیوٹرائزڈ کیا جا رہا ہے، آڈٹ سمیت دیگر مراحل کو بھی کمپیوٹرائزڈ کیا جا رہا ہے۔

    چیئرمین نے کہا کہ نادرا کی شراکت سے ’سہولت‘ ویب پورٹل کا اجرا کر دیا گیا ہے، ایف بی آر کو موصول مالی تفصیلات آن لائن دستیاب ہوں گی، شکایات کے ازالے کے لیے آن لائن نظام کو مزید مؤثر بنایا جا چکا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ گزشتہ سالوں سے زیر التوا 16 ارب روپے ری فنڈز واپس کیے جا چکے ہیں، دکان داروں اور ریٹیلرز کے لیے ٹیکس سسٹم کو مزید آسان بنایا جا رہا ہے، ٹیکس گزاروں کی سہولت کے لیے ’ٹیکس آسان‘ کے نام سے موبائل ایپ کا اجرا کر دیا، ٹیکس کے فارمز کا اردو میں ترجمہ بھی کیا جا چکا ہے، ایف بی آر کی ویب سائٹ کو بھی اردو میں بنانے پر کام جاری ہے۔

    چیئرمین نے مزید بتایا کہ متحرک ٹیکس گزاروں کی فہرست کو باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے، ایف بی آر تجارت میں سہولت کاری کے حوالے سے اقدامات کر رہا ہے، برآمدات آسان اسکیم کے تحت برآمدات کو آسان بنایا جا رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مختلف کسٹم اسٹیشنز پر اسکینرز نصب کر دیے گئے ہیں، طور خم بارڈر پر کسٹم کی سہولت 24 گھنٹے فراہم کر دی گئی ہے، کرتارپور راہداری پر کسٹم آپریشنز آیندہ چند ہفتے میں شروع کر دیے جائیں گے، موبائل اسمگلنگ روک تھام سے متعلق اقدامات تیز کر دیے گئے ہیں اور ہوائی اڈوں پر کرنسی ڈیکلیئر سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے۔

  • ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں 2 اگست تک توسیع کی گئی ہے: شبر زیدی

    ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں 2 اگست تک توسیع کی گئی ہے: شبر زیدی

    اسلام آباد: چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں 2 اگست 2019 تک توسیع کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ عوام ٹیکس ریٹرن جمع کرانے میں توسیع کا فائدہ اٹھائیں، تاریخ میں 2 اگست تک توسیع کر دی گئی ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ 500 اسکوائر یارڈز سے زاید کے گھر میں رہنے والے پر ٹیکس ریٹرن لازم ہے، بڑے مکان میں رہنے والوں کو ٹیکس دینا پڑے گا۔

    چیئرمین کا کہنا تھا کہ 1000 سی سی سے بڑی گاڑی رکھنے والے پر بھی ٹیکس ریٹرن لازم ہے۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل شبر زیدی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ آٹے اور میدہ پر حکومت کی جانب سے کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا، اگر قیمت بڑھی ہے تو اس کا ذمہ دار ایف بی آر نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ چھوٹے دکان داروں کے لیے فکس ٹیکس اسکیم لائی جائے گی، تاہم اس بات کا تعین بھی ہونا ہے کہ چھوٹا دکان دار ہے کون۔

    انھوں نے شناختی کارڈ کے مسئلے پر بھی کہا تھا کہ جو 50 ہزار سے زاید کی شاپنگ کرتا ہے اس سے شناختی کارڈ مانگا گیا ہے، یہاں تو فقیر کے پاس بھی شناختی کارڈ ہے، ٹیکس فری کے عادی شناختی کارڈ کی شرط پر اعتراض کر رہے ہیں، جب کہ ہر کوئی شناختی کارڈ کو این ٹی این قرار دینے کے حق میں ہے۔