Tag: ٹیکسلا

  • موسلادھار بارش ، ٹیکسلا میں برساتی ریلا گھر میں داخل، لوگ چھت پر محصور

    موسلادھار بارش ، ٹیکسلا میں برساتی ریلا گھر میں داخل، لوگ چھت پر محصور

    راولپنڈی : ٹیکسلا میں برساتی ریلا گھر میں داخل ہوگیا ، جس کے باعث لوگ چھت پر محصور ہوگئے تاہم ریسکیو ٹیموں نے بچوں سمیت تمام افراد کونکال لیا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں مون سون بارشیں جاری ہیں۔

    جڑواں شہروں میں ہائی الرٹ ہے اور راولپنڈی میں رین ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، اس دوران ٹیکسلا کےعلاقےحظار روڈ پر برساتی ریلا گھر میں داخل ہوگیا ، جس سے مکین مشکل میں پڑ گئے۔

    برساتی ریلے کے باعث تین بچوں سمیت پانچ افراد گھر کی چھت پر پھنس گئے تاہم امدادی کارکنوں نے تین بچوں سمیت پانچ افراد کو ریسکیو کرلیا۔

    ضلعی انتظامیہ نے الرٹ جاری کرتے ہوئے مختلف علاقوں میں ہیوی مشینری اور عملہ تعینات کردیا۔

    دوسری جانب ڈسکہ میں بارش کے بعد سڑکیں اورگلیاں پانی سے بھرگئیں، بجلی غائب ہوگئی جبکہ وزیرآباد میں تیزہواں کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوئی، نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔

    ہری پورمیں بارش کے باعث ندی نالوں میں میں طغیانی آگئی، جس کے نتیجے میں کئی علاقے اور سڑکیں زیرآب آگئیں

    دریائے چترال میں اونچے درجے کا سیلاب ہے، جس کے باعث پانی گھروں میں داخل ہوگیا اور زرعی زمینوں کو بھی نقصان پہنچا۔

  • غیرت کے نام پر خاتون کو بے دردی سے قتل کردیا گیا

    غیرت کے نام پر خاتون کو بے دردی سے قتل کردیا گیا

    راولپنڈی : ٹیکسلا میں غیرت کے نام پر خاتون کو بے دردی سے قتل کردیا گیا ، سفاک ملزمان مقتولہ کا شوہر بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکسلا میں غیرت کے نام پر خاتون کو بے دردی سے قتل کردیا گیا ، پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

    پولیس نے بتایا کہ مقتولہ کے والد کی درخواست پر مقدمہ درج کیا گیا تاہم ملزمان نے اعتراف جرم کر لیا ہے۔

    مرکزی ملزم مقتولہ کے شوہر ندیم کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا ، سفاک ملزمان مقتولہ کے شوہر ملزم ندیم نے بھائی مرسلین اور بھابھی لبنیٰ کی مدد سے خاتون کو بیلچے اور چھری سے قتل کیا، مقتولہ انعم ملزمہ لبنیٰ کی حقیقی بہن بھی تھی۔

    قتل کے بعد ملزمان نے واقعہ کو روڈ ایکسیڈنٹ ظاہر کرنے کی کوشش کی تھی تاہم پولیس نے مقتولہ انعم بی بی کے دیور اور جٹھانی کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا ہے۔

  • وادیٔ کوئٹہ میں کلی گل محمد کی ڈھیری

    وادیٔ کوئٹہ میں کلی گل محمد کی ڈھیری

    کوئٹہ قدیم شہر ہے اور محققین کے مطابق یہ چھٹی صدی عیسوی میں ایران کی ساسانی سلطنت کا حصہ رہا اور مسلمانوں کے ایران فتح کرنے کے بعد اسلامی سلطنت میں شامل ہوگیا۔

    پاکستان میں حجری دور کے آثار و باقیات کی بات کی جائے تو وادیٔ کوئٹہ بھی اس حوالے سے معروف ہے جہاں کلی گل محمد کے مقام پر 1956ء میں سب سے پہلے قدیم دور کی تہذیب کا علم ہوا اور ایک ماہرِ‌ آثارِ قدیمہ فیر سروس نے دنیا کو اس طرف متوجہ کیا۔ ماہرین کے مطابق اس علاقے میں ہزاروں سال قدیم تہذیب کے آثار ملتے ہیں جو وادیٔ کوئٹہ اور بلوچستان تک پھیلی ہوئی تھی۔ ان کا زمانہ قبلِ مسیح کا تھا اور یہ تہذیبیں دورِ جدید میں‌ ٹیلوں اور ڈھیری کی صورت میں انسانوں کو دعوتِ غور و فکر دے رہی تھیں۔

    محققین نے کلی گل محمد کے آثار سے اندازہ لگایا کہ اس کا زمانہ پانچ ہزار سے لے کر چار ہزار قبلِ مسیح تک ہوسکتا ہے۔ کلی گل محمد نے مختلف ادوار دیکھے اور کئی نسلوں تک اس تہذیب کا ارتقائی عمل جاری رہا۔ کلی گل محمد کی تہذیب نے کب جنم لیا اور کس طرح اپنے انجام کو پہنچی، اس پر ماہرین میں‌ ضرور اختلافِ رائے ہے، لیکن یہاں کے آثار پر تحقیق اور تہذیبی مطالعہ سے یہ سامنے آیا کہ اس تہذیب نے مختلف ادوار میں ترقّی کی تھی۔

    کلی گل محمد ایک قدیم ڈھیری ہے جو کوئٹہ سے قریب ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس قدیم آبادی میں جو لوگ بستے تھے، ان کا بنیادی پیشہ زراعت تھا۔ یہ بکری، بھیڑیں اور گائے بھینس پالتے تھے جو ان کی غذا اور خوراک کا ایک ذریعہ تھے۔ غالباً یہ اجناس کی کوئی ایک یا چند اقسام کاشت کرتے تھے جیسے گندم، جَو یا جوار اور باجرہ وغیرہ۔ یہاں کے لوگ تھوبے کی بنی ہوئی دیواروں پر گھاس پھوس ڈال کر یا اسی طرح جھونپڑیاں بنا کر رہتے تھے۔

    محققین کے مطابق کلی گل محمد کی اوّلین آبادی کے لوگوں کو استعمال کے لیے برتن میسّر نہیں‌ تھے اور غالباً وہ مکمل طور پر یہاں آباد نہیں ہوسکے ہوں گے، لیکن اس آبادی کی بعد میں والی نسل نے یہاں نیم خانہ بدوشی اختیار کی اور استعمال کے لیے ہاتھوں سے برتن بھی بنائے تھے۔ اسی تہذیب نے تیسرے مرحلے میں چاک پر برتن بنانے کا آغاز کیا اور انھیں رنگنے بھی لگے تھے۔ خیال ہے کہ یہی لوگ تھے جنھوں نے مستقل رہائش پسند کی اور کچی اینٹوں کے گھر بنائے اور سماج تشکیل دیا۔ ماہرین کے مطابق اسی دور میں لوگ برتنوں پر نقش و نگار بنایا کرتے تھے۔ اس آبادی نے چوتھے مرحلے میں تانبے کے اوزار بنا لیے تھے۔ یہاں سے دریافت ہونے والے ظروف کی مناسبت سے اس تہذیب کو کلی گل محمد کا نام دیا گیا تھا۔

    ماہرین کا خیال ہے کہ کلی گل محمد کی تہذیب تین ہزار قبلِ مسیح کے بعد مٹ گئی تھی۔

  • ڈھائی ہزار سال قدیم دنیا کی پہلی یونیورسٹی جو پاکستان میں بنی

    ڈھائی ہزار سال قدیم دنیا کی پہلی یونیورسٹی جو پاکستان میں بنی

    کیا آپ جانتے ہیں دنیا کی پہلی باقاعدہ یونیورسٹی ڈھائی ہزار سال قبل آج کے پاکستان میں قائم کی گئی تھی جہاں سے سینکڑوں ایسی شخصیات نے تعلیم حاصل کی جنہوں نے مذہبی و سیاسی، ثقافتی اور سماجی تاریخ کا رخ موڑ دیا۔

    راولپنڈی سے 22 میل کے فاصلے پر شمال مغرب کی جانب موجود شہر ٹیکسلا ایک تاریخی شہر ہے جو 600 قبل مسیح میں قائم کیا گیا، تاریخ کے اوراق میں اس کا نام ٹکشاشلا ملتا ہے۔

    2600 سال قبل یہاں قائم کی جانے والی درسگاہ کو دنیا کی پہلی یونیورسٹی قرار دیا جاتا ہے۔

    اس یونیورسٹی میں 16 مختلف ممالک کے 10 ہزار سے زائد طالب علم زیر تعلیم رہے، جنہیں ہندو وید، فلکیات، فلسفہ، جراحت، سیاسیات، جنگ، تجارت اور موسیقی کی تعلیم دی گئی۔

    بدھ ازم کی مقدس کتابوں جتاکا میں اس یونیورسٹی کو صدیوں قدیم علمی مرکز کے نام سے یاد کیا گیا ہے۔ ہندو مذہب کی طویل ترین اور منظوم داستان مہا بھارت میں بھی، جسے مذہبی صحیفے کی حیثیت حاصل ہے، اس یونیورسٹی کا ذکر ہے۔

    یہاں سے تعلیم حاصل کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہر، مختلف ریاستوں کے راجا اور جنگی سپہ سالار بنے جن میں سے چند قابل ذکر نام یہ ہیں۔

    چانکیہ ۔ وشنو گپت جو بعد میں چانکیہ کے نام سے مشہور ہوا، تاریخ کا مشہور جنگی حکمت ساز، مدبر اور فلسفی ہے جس نے ارتھ شاستر جیسی معرکۃ الآرا کتاب لکھی، جنگی اور معاشی حکمت سازی پر لکھی گئی یہ کتاب آج بھی عسکری و سیاسی فیصلہ سازی میں استعمال کی جاتی ہے۔

    جتوپل ۔ قدیم بنارس کا کمانڈر ان چیف بنا

    جیواکا ۔ گوتم بدھ کا طبیب بنا

    پنینی ۔ ماہر لسانیات جس نے سنسکرت زبان میں خاصی تبدیلیاں کیں

    چراکا ۔ قدیم طبی طریقہ علاج آیور ویدا کے بانیوں میں سے ایک

    اس عظیم درسگاہ کے کھنڈرات آج بھی ٹیکسلا میں موجود ہیں۔

  • والد کی قبر ٹیکسلا میں ہے، ڈی پورٹ نہ کیا جائے: امریکی خاتون

    والد کی قبر ٹیکسلا میں ہے، ڈی پورٹ نہ کیا جائے: امریکی خاتون

    اسلام آباد: پاکستان میں غیر قانونی طور پر 12 سال گزارنے والی امریکی معمر خاتون نے کہا ہے کہ ان کے والد کی قبر ٹیکسلا میں ہے، ڈی پورٹ نہ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق 80 سالہ بزرگ امریکی خاتون کو آج پی آئی اے کی پرواز پی کے 701 سے مانچسٹر روانہ کیا جائے گا، خاتون مرے موڈ نے ڈی پورٹ ہونے سے انکار کرنے کے بعد ایئر پورٹ کو مسکن بنا لیا ہے۔

    بزرگ خاتون نے بیان دیا ہے کہ ان کے والد کی قبر پنجاب کے تاریخی شہر ٹیکسلا میں ہے اس لیے وہ پاکستان سے نہیں جائیں گی، تاہم آج انھیں واپس مانچسٹر بھیجنے کی کوشش کی جائے گی۔

    خاتون کا ایف آئی اے اہل کاروں سے یہ بھی کہنا تھا کہ وہ ان کے وکیل سے بات کریں، تاہم ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ اگر کوئی وکیل ہے تو انھیں یہاں آ کر اجازت نامہ دکھانا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلیک لسٹ امریکی خاتون نے پاکستان میں ہنگامہ کھڑا کردیا

    امریکی خاتون 2001 میں 6 ماہ کے ویزے پر پاکستان آئی تھیں، تاہم انھوں نے ویزا مدت ختم ہونے کے باوجود 12 سال پاکستان میں غیر قانونی طور پر گزارے، آخر کار 2013 میں خاتون کو بلیک لسٹ کر کے پاکستان سے ڈی پورٹ کر دیا گیا۔

    گزشتہ روز وہ ایک بار پھر پی آئی اے کی پرواز پی کے 702 کے ذریعے مانچسٹر سے اسلام آباد پہنچی تھیں، امیگریشن کے وقت معلوم ہوا کہ ان کا نام بلیک لسٹ میں شامل ہے، چناں چہ انھیں ڈی پورٹ کیا گیا تاہم وہ پی آئی اے عملے کی غلطی سے بجائے ڈی پورٹ ہونے کے ہوٹل پہنچ گئیں، جس پر ایف آئی اے نے فوری ایکشن لیا۔

    خیال رہے کہ ایف آئی اے نے امر یکی سفارت خانے کے عملے کو بھی ائیر پورٹ طلب کیا تھا، امریکی سفارتی عملہ بھی ڈی پورٹ ہونے والی خاتون مسافر کو واپس بھیجنے کی کوشش میں مصروف رہا۔

  • آج 1 اگست 1960 کو دارالحکومت کراچی سے منتقل ہوا تھا

    آج 1 اگست 1960 کو دارالحکومت کراچی سے منتقل ہوا تھا

    آج سے 59 برس قبل پاکستان کا پایہ تخت کراچی سے عارضی طور پر راولپنڈی منتقل کیا گیا تھا، جہاں سے اس نے آئندہ کچھ سالوں میں بالکل برابر اسلام آباد منتقل ہوجانا تھا۔

    قیام ِ پاکستان کے وقت قائد اعظم محمد علی جناح نے کراچی کو پاکستان کا دارالحکومت قرار دیا تھا۔ سنہ 1958ء تک پاکستان کا دار الحکومت کراچی ہی رہا ، تاہم یہاں کی بہت تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی اور معاشی سرگرمیوں کے سبب دار الحکومت کو کسی دوسرے شہر منتقل کرنے کا سوچا گیا۔

    سنہ 1958ء میں اس وقت کے صدر ایوب خان نے راولپنڈی کے قریب اس جگہ کا انتخاب کیا اور یہاں شہر تعمیر کرنے کا حکم دیا۔ اس نئے دار الحکومت کے لیے زمین کا انتظام کیا گیا جس میں صوبہ پختونخواہ اور پنجاب سے زمین لی گئی۔

    عارضی طور پر دار الحکومت 1 اگست 1960 کو راولپنڈی منتقل کر دیا گیا اور 1960ء میں اسلام آباد پر ترقیاتی کاموں کا آغاز ہوا۔ شہر کی طرز تعمیر کا زیادہ تر کام یونانی شہری منصوبہ داں کونسٹین ٹینوس اے ڈوکسیاڈس نے کیا۔ 1968ء میں دار الحکومت کو اسلام آباد منتقل کر دیا گیا۔

    دار الحکومت بننے کے بعد اسلام آباد نے پاکستان بھر سے لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کیا اور ساتھ ساتھ دار الحکومت کے طور پر اس شہر نے کئی اہم اجلاسوں کی میزبانی بھی کی۔

    اسلام آباد سطح مرتفع پوٹوہار میں مارگلہ پہاڑی کے دامن میں واقع ہے۔ اس کی بلندی540 میٹر (1,770 فٹ)ہے۔ یہ نیا شہر اور قدیم شہر راولپنڈی ساتھ ہی واقع ہیں اور جڑواں شہر کہلاتے ہیں۔

    دونوں شہروں کے درمیان کوئی سرحدی تعین نہیں ہے۔اسلام آباد کے شمال مشرق میں پہاڑی علاقہ مری وقع ہے اور جنوب مغرب میں ٹیکسلا ، جنوب مشرق میں اٹک شمال مشرق میں کہوٹہ ہے۔یہ شہر 906 مربع کلومیٹر کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے ۔

  • اپوزیشن کا اسمبلیوں میں فارورڈ بلاک بننے جارہا ہے، غلام سرور

    اپوزیشن کا اسمبلیوں میں فارورڈ بلاک بننے جارہا ہے، غلام سرور

    ٹیکسلا: وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا قومی، پنجاب اسمبلیوں میں فارورڈ بلاک بننے جارہا ہے، پارٹیوں میں موجود اچھے لوگ چوروں کا احتساب کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے ہوا بازی (ایوی ایشن) غلام سرور نے ٹیکسٰلا میں سڑک کر افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کا قومی، پنجاب اسمبلیوں میں فارورڈ بلاک بننے جارہا ہے، سندھ میں بھی فاروڈ بلاک بنے گا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ اپوزیشن نے بہت شور مچایا کہا گیا رمضان کے بعد لانگ مارچ اور لاک ڈاؤن ہوگا، پہلے عید کے بعد تحریک پھر کہا گیا بجٹ کے بعد سرپرائز دیں گے۔

    غلام سرور کے مطابق عوام چوروں، ڈاکوؤں کے لیے سڑکوں پر نہیں آتی، یہ اپنے کیسز ختم کروانے کے لیے بلیک میل کرتے ہیں، عمران خان نے واضح کیا کہ کوئی این آر او نہیں دیں گے۔

    مزید پڑھیں: اپوزیشن کی تمام جماعتیں ایک پیج پرنہیں ہیں، غلام سرور خان

    انہوں نے کہا کہ تین، تین باریاں لینے والے ملبہ پی ٹی آئی حکومت پر ڈال رہے ہیں، ہم نے قرضہ پچھلی حکومتوں کا سود ادا کرنے کے لیے لیا۔

    غلام سرور نے کہا کہ احتساب کا عمل بلاتفریق ہے جس میں ہر جماعت کے لوگ ہیں، غیرملکی افراد نے تسلیم کیا کہ پاکستان میں ادارے مضبوط ہورہے ہیں۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل وفاقی وزیر غلام سرور نے کہا تھا کہ اپوزیشن کی جماعتیں ایک پیج پر نہیں ہیں، تمام جماعتوں کی ایک سوچ اور ایجنڈا نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے الائنس سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوں گے، اپوزیشن چیئرمین سینیٹ کے خلاف نمبرگیم کرنا چاہتی ہے، اپوزیشن کواس سے بھی کم تنخواہ پرگزارا کرنا پڑے گا۔

  • عالمی ورثے میں شامل پاکستان کے 6 خوبصورت مقامات

    عالمی ورثے میں شامل پاکستان کے 6 خوبصورت مقامات

    آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں ثقافتی ورثے کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد قدیم تہذیبوں کی ثقافت اور آثار قدیمہ کو محفوظ کرنا اوراس کے بارے میں آگاہی و شعور اجاگر کرنا ہے۔

    اقوام متحدہ کے ثقافتی ادارے یونیسکو کی جانب سے مرتب کی جانے والی عالمی ورثے کی فہرست میں پاکستان کے 6 مقامات بھی شامل ہیں۔ یہ مقامات تاریخی و سیاحتی لحاظ سے نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔

    آئیں آج ان مقامات کی سیر کرتے ہیں۔

    موہن جو دڑو

    پاکستان کے صوبے سندھ میں موجود ساڑھے 6 ہزار سال قدیم آثار قدیمہ موہن جو دڑو کو اقوام متحدہ نے عالمی ورثے میں شامل کیا ہے۔ ان آثار کو سنہ 1921 میں دریافت کیا گیا۔


    ٹیکسلا

    صوبہ پنجاب کے شہر راولپنڈی میں واقع ٹیکسلا گندھارا دور میں بدھ مت اور ہندو مت کا مرکز سمجھا جاتا تھا۔


    تخت بائی کے کھنڈرات

    تخت بھائی (تخت بائی یا تخت بہائی) پشاور سے تقریباً 80 کلو میٹر کے فاصلے پر بدھ تہذیب کی کھنڈرات پر مشتمل مقام ہے اور یہ اندازاً ایک صدی قبل مسیح سے موجود ہے۔


    شاہی قلعہ ۔ شالامار باغ لاہور

    صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں واقعہ شاہی قلعہ، جسے قلعہ لاہور بھی کہا جاتا ہے مغل بادشاہ اکبر کے دور کا تعمیر کردہ ہے۔

    شالامار باغ ایک اور مغل بادشاہ شاہجہاں نے تعمیر کروایا۔ شاہجہاں نے اپنے دور میں بے شمار خوبصورت عمارات تعمیر کروائی تھیں جن میں سے ایک تاج محل بھی ہے جو اس کی محبوب بیوی ممتاز محل کا مقبرہ ہے۔


    مکلی قبرستان

    صوبہ سندھ کے قریب ٹھٹھہ کے قریب واقع ایک چھوٹا سا علاقہ مکلی اپنے تاریخی قبرستان کی بدولت دنیا بھر میں مشہور ہے۔

    اس قبرستان میں چودھویں صدی سے اٹھارویں صدی تک کے مقبرے اور قبریں موجود ہیں۔ ان قبروں پر نہایت خوبصورت کندہ کاری اور نقش نگاری کی گئی ہے۔


    قلعہ روہتاس

    صوبہ پنجاب میں جہلم کے قریب پوٹھو ہار اور کوہستان نمک کی سرزمین کے وسط میں یہ قلعہ شیر شاہ سوری نے تعمیر کرایا تھا۔ یہ قلعہ جنگی مقاصد کے لیے تیار کیا گیا تھا۔


    آپ ان میں سے کن کن مقامات کی سیر کر چکے ہیں؟ ہمیں کمنٹس میں ضرور بتائیں۔

  • عوام کیلئے میری خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں، چوہدری نثار

    عوام کیلئے میری خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں، چوہدری نثار

    ٹیکسلا : سابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ عوام امیدوارکی کارکردگی دیکھ کرووٹ دینے کا فیصلہ کریں، عوام کیلئےمیری خدمات کسی سےڈھکی چھپی نہیں ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹیکسلا میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ عوام امیدوار کی کارکردگی دیکھ کر ووٹ دینے کا فیصلہ کریں کہ آپ کی ووٹ کی پرچی کا اصل کون حقدار ہے، اللہ کا بھی حکم ہے کہ امانتیں ایماندار لوگوں کے سپرد کرو۔

    چوہدری نثار کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان اور میں اسکول کے زمانے سے دوست ہیں، عمران خان نے کیا کہا اس میں نہیں جانا چاہتا، عمران خان نے مجھے کہا جتنے چاہیں ٹکٹ لے لو۔

    انہوں نے کہا کہ عوام کیلئے میری خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں، جو حلقہ میرا نہیں تھا وہاں بھی میں نے کام کرایا ہے، اپنے حلقوں میں ریکارڈ ترقیاتی کرائے ہیں، اپنے حلقے میں ن لیگ کے نہیں بلکہ پاکستان کے پیسوں سے کام کرایا، لوگ 70سال سے باتوں سے ٹرخاتے رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: نوازشریف کا ساتھ دے سکتا ہوں، مگر ان کے بچوں کے آگے کھڑا نہیں ہوسکتا، چوہدری نثار

    چوہدری نثار نے نواز لیگ کے حوالے سے کہا کہ مجھے کہا گیا ٹکٹ کیلئےدرخواست دے دیں، میں ٹکٹ کیلئے درخواست نہیں دیتا، کیونکہ میں تھوک کر چاٹنے والا نہیں ہوں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • نواز شریف کو فوج نے نہیں نکالا، فوج کے ساتھ لڑنے سے منع کیا تھا، چوہدری نثار

    نواز شریف کو فوج نے نہیں نکالا، فوج کے ساتھ لڑنے سے منع کیا تھا، چوہدری نثار

    ٹیکسلا: سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کھل کر بات شروع کردی ہے، کہا نواز شریف کو فوج نے نہیں نکالا، انھیں فوج کے ساتھ لڑنے سے منع کیا تھا۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ٹیکسلا، راولپنڈی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا نواز شریف کو کہا عدلیہ اور فوج سے لڑائی مت کرو تو کون سا جرم کر دیا۔

    ٹیکسلا جلسے میں چوہدری نثار کا لہجہ جارحانہ نظر آیا، انھوں نے کہا زندگی کے 34 سال ایک ایسے شخص کی وفاداری میں دیے جس نے وقت آنے پر میری وفاداری کا احساس نہیں کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور ان کے خاندان کا حجاب رکھا اور رکھنا بھی چاہتا ہوں، ایک سال تک یہ حجاب رکھا اور وزارت چھوڑ کر کونے میں بیٹھ گیا، چند لوگوں نے میرے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی، وقت آیا تو انھوں نے مجھ سے بے وفائی کی۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے پارٹی کے خلاف بغاوت کا اعلان کردیا


    چوہدری نثار نے کہا نواز شریف کے حواریوں کا ذکر کروں تو آپ کانوں کو ہاتھ لگائیں گے، یاجوج ماجوج بات کریں گے تو جواب دینے پر مجبور ہوں گا اور میرا جواب پھر کھلی جنگ ہوگی۔

    انھوں نے اپنے حریف امیدوار کے متعلق برہمی سے کہا کہ جمعہ جمعہ آٹھ دن ہوئے صوبائی اسمبلی کا امیدوار ن لیگ میں آیا، میں 1985میں آیا تو ن لیگ کا کوئی نام لینے والا نہیں تھا بس ایک مسلم لیگی تھا، اب کہا جاتا ہے ن لیگ کے اصل نمائندے کو ٹکٹ دیا جائے گا۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ایک بار کہہ دیا تو کہہ دیا، آزاد حیثیت سے الیکشن لڑوں گا، آج تک پارٹی ٹکٹ کے لیے درخواست نہیں دی، میرا ٹکٹ مخلوقِ خدا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔