Tag: ٹیکسوں میں اضافے

  • پاکستان میں ٹیکسوں میں اضافے کی ضرورت نہیں،عالمی بینک

    پاکستان میں ٹیکسوں میں اضافے کی ضرورت نہیں،عالمی بینک

    واشنگٹن : عالمی بینک کاکہنا ہے کہ پاکستان کوٹیکسوں میں اضافے اور نئے ٹیکسوں کےاطلاق کی ضرورت نہیں، موجودہ ٹیکسوں سے اہداف حاصل کئے جاسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈبینک نے پاکستانی ٹیکس نظام پر ریسرچ پیپر جاری کردیا، عالمی بینک نے اپنی رپورٹ پاکستان ریونیو موبلائزیشن پراجیکٹ پیپر میں کہا پاکستان کو ٹیکس وصولیاں بہتر بنانے اور ٹیکس کلچر کے فروغ کی ضرورت ہے۔

    عالمی بینک کا کہنا تھا پاکستان میں ٹیکس وصولیوں کاتناسب جی ڈی پی کےچھبیس فیصد تک ہوسکتاہے، پاکستان میں ٹیکس ادارے صرف آدھا ٹیکس وصول کر پاتے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا عالمی بینک پاکستان کو ٹیکس وصولیوں میں اضافے کے پروجیکٹ کیلئے مالی معاونت فراہم کررہا ہے، پروگرام کیلئے عالمی بینک کے ذیلی ادارے انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ اسوسی ایشن نے پاکستان کوچالیس کروڑ ڈالر بھی فراہم کئے ہیں، پروگرام ایف بی آر نے لاگو کیا تھا۔

    عالمی بینک پیپر کے مطابق ایف بی آر کو اندورنی مسائل کا سامنا ہے، جس کے باعث ٹیکس وصولیوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایف بی آر عہدوں سے فارغ

    خیال رہے حال ہی میں حکومت نے ایف بی آر کے چیئرمین کو کارکردگی بہتر نہ ہونے پر برطرف کیا ہے، رواں مالی سال ٹیکس وصولیاں ہدف سےکم ازکم چار سو ارب روپےکم رہیں۔

    یاد رہے ایف بی آر کی جانب سے ریونیو ٹارگٹ حاصل نہ کرنے پر آئی ایم ایف نے اظہار تشویش کیا تھا ، رواں مالی سال کے پہلے 10ماہ ایف بی آرہدف سے345 ارب کم حاصل کرپایا، پیٹرولیم مصنوعات پرجی ایس ٹی ریٹ کم کرنے سے ایف بی آر کا شارٹ فال بڑھا۔

    آئی ایم ایف حکام کا کہنا تھا محصولات کاہدف حاصل کرنےکےلئےٹیکس نیٹ بڑھاناہوگا۔

    مذاکرات میں پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کو 6سو ارب روپے سے زائد کے نئے ٹیکسز لگانے، بجلی اور گیس کے نرخ بڑھانے سمیت دیگر اہم یقین دہانیاں کرائی گئیں ہیں۔

  • بیل آؤٹ پیکج : آئی ایم ایف نے پاکستان سے ٹیکسوں میں اضافے کا مطالبہ کردیا

    بیل آؤٹ پیکج : آئی ایم ایف نے پاکستان سے ٹیکسوں میں اضافے کا مطالبہ کردیا

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے پاکستان سے ٹیکسوں میں اضافے کا مطالبہ کردیا، آئی ایم ایف کا وفد رواں ماہ کے اختتام پر پاکستان آئے گا، تیکنکی معاملات وفد کی آمد پر طے پا جانے کا امکان ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان سے ٹیکسوں میں نمایاں اضافہ اور آئندہ مالی سال کیلئے محصولات کے حجم میں نمایاں اضافے کی مانگ کردی ہے۔

    آئی ایم ایف نے ٹیکس وصولی کا حجم 5400 ارب روپے کرنے کا مطالبہ کیا ہے ، رواں مالی سال کیلئے ٹیکس وصولی کا ہدف تنتالیس سو اٹھانوے ارب روپے رکھاگیا تھا تاہم ابھی تک کے اعداد و شمار کے مطابق اس ہدف کا حصول بھی مشکل ہے۔

    آئندہ مالی سال کیلئے ٹیکس وصولی کے ہدف میں بائیس فیصد تک اضافے کی مانگ کردی جبکہ حکومت کے تحت چلنے والے اداروں کے نقصانات کوکم کرنے اورگردشی قرضے کم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف کےساتھ اصولی اتفاق ہوگیا ہے،پروگرام جلدمکمل ہوجائےگا، اسد عمر

    حکومتی تحویل میں اداروں کےقرض میں ہوشربااضافہ دیکھنے میں آیا، معاشی ماہرین کا کہنا ہے آئی ایم ایف پاکستانی معیشت کا ضرورت سے زیادہ برا نقشہ کھینچ رہا ہے، معاشی شرح نمو ساڑھے تین سے چار فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔

    آئی ایم ایف کاکہناہےکہ پاکستانی معیشت کی شرح نموڈھائی فیصد رہے گی۔

    دوسری جانب آئی ایم ایف کا وفد رواں ماہ کے اختتام پر پاکستان آئےگا، دورے میں ٹیکنکی معاملات طے پا جانے کا امکان ہیں۔

    خیال رہے پاکستان کا وفد آئی ایم ایف اجلاس میں شرکت کے لیے واشنگٹن میں موجود ہے، وفد کی قیادت وزیر خزانہ اسد عمر کر رہے ہیں۔

    وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کےساتھ اصولی موقف طےپاگیاہے، پروگرام جلدمکمل ہوگا، یہ پروگرام پاکستانی معیشت کو بہتری کی طرف لے جائے گا۔